কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৪৯ টি

হাদীস নং: ৩১৫০৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فاسق وفاجر کی حکمرانی ویرانی ہے
31488 ۔۔۔ مسور بن مخرمہ سے مروی ہے کہ عمر بن خطاب (رض) نے حضرت عبدالرحمن بن عوف سے فرمایا۔ کیا تمہارے قرآن میں یہ شامل نہ تھا قاتلوا فی اللہ آخرمرة کما قاتلتم اول مرة (ٕاس کے لیے آخری مرتبہ بھی لڑو جیسا کہ پہلی مرتبہ لڑے ہو ) عبدالرحمن بن عوف نے پوچھا کہ یہ (آخری مرتبہ) کب ہے ؟ فرمایا جب بنوامیہ امراء ہوں اور بنومخزوم وزراء خطیب بغدادی
34192 (أيضا) عن المسور بن مخرمة قال : قال عمر بن الخطاب لعبد الرحمن بن عوف : ألم يكن فيما تقرأ قاتلوا في الله آخر مرة كما قاتلتم أول مرة ؟ قال : متى ذاك ! قال : إذا كانت بنو أمية الامراء وبنو مخزوم الوزراء. (خط).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فاسق وفاجر کی حکمرانی ویرانی ہے
31489 ۔۔۔ (مسندعلی (رض)) حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ جو بھی تین سو آدمی بغاوت کریں گے مگر یہ کہ اگر میں چاہوں تو قیامت اس کے ہنکانے والا اور قیادت کرنے والوں کے نام تک بتادوں۔ نعیم بن حماد فی الفتن وسندہ صحیح۔
31493 (مسند علي) عن علي قال : ما من ثلاثمائة تخرج إلا ولو شئت سميت سائقها وناعقها إلى يوم القيامة.

(نعيم بن حماد في الفتن وسنده صحيح).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فاسق وفاجر کی حکمرانی ویرانی ہے
31490 ۔۔۔ علی (رض) سے مروی ہے کہ رسول اللہ سب سے پہلے آئے دوسرے نمبر پر ابوبکر اور تیسرے نمبر پر حضرت عمر اور اس کے بعد فتنوں نے انھیں حیران و پریشان کردیا۔ پس جو اللہ کی مرضی امسند احمد ابن مع مرد الدنی ابوعبید فی الغریب نعیم بن حماد حلیة الاولیاء وخشیش فی الاستقامة والدورقی وابن ابی عاصم وخیثمہ فی فضائل الصحابہ
31494 عن علي قال : سبق النبي صلى الله عليه وسلم وصلى أبو بكر وثلث عمر ثم خبطتنا فتنة فما شاء الله. (حم وابن منيع ومسدد والعدني وأبو عبيد في الغريب ونعيم بن حماد في الفتن ، ك ، طس ، حل وخشيش في الاستقامة والدورقي وابن أبي عاصم وخيثمة في فضائل الصحابة.(خط ، ص).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31491 ۔۔۔ ثوبان کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نبی عباس اور ان کی حکومت کا تذکرہ فرمایا پھر ام حبیبہ (رض) کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا ان کی ہلاکت انھیں میں سے ایک آدمی کے ہاتھ سے ہوگی۔ نعیم بن حماد فی الفتن
31495 (مسند ثوبان مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم) ذكر النبي صلى الله عليه وسلم بني العباس ودولتهم فالتفت إلى أم حبيبة ثم قال : هلاكهم على يدي رجل من جنس هذه.

(نعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31492 ۔۔۔ ابواسماء جی ثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ عنقریب ایک ایسا خلیفہ ہوگا کہ لوگ ان کی بیعت سے کنارہ کش ہوں گے پھر اس کا نائب اس کا دشمن ہوگا تو ان کو لازمی طورپر نبفس نفیس جہاد میں شریک کرنا ہوگا اور دشمن پر غلبہ حاصل ہوگا تو اہل عراق اپنے عراق واپس جانا چاہیں گے وہ انکار کرے گا اور کہے گا یہ سرزمین جہاد ہے لوگ اس کو چھوڑ دیں گے پھر ایک شخص ان پر امیر مقرر ہوگا جو ان کو (خلیفہ کے پاس) لے آئیں ۔ یہاں خصل جبل خناصرہ میں اس سے ملیں گے پھر شام کی طرف پیغام بھیجے گا وہ ایک شخص کی قیادت میں اکٹھے ہوں گے وہ شامی لشکر کو لے کر دشمن سے سخت ترین قتال کرے گا حتی کہ ایک شخص اپنے اونٹ پر کھڑا ہو کہ دونوں فریق کے لوگوں کو شمار کرے گا پھر اہل عراق شکست کھاجائیں گے وہ ان کا تعاقب کرے گا یہاں تک ان کو کوفہ میں داخل کرے گا پھر ان میں سے ہر اس شخص کو قتل کرے گا جو اسلحہ اٹھانے کی طاقت رکھتا ہے ان کو شکست دے گا اور ہر اس شخص کو قتل کرے گا جس سے غم کا اظہار ہوا بی اسماء سے پوچھا گیا کہ ثوبان نے کس سے سنا ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے ؟ تو کہا کہ پھر کس سے سنا ۔ رواہ ابونعیم
31496 عن أبي أسماء الرحبي عن ثوبان مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : سيكون خليفة تقصر عن بيعته الناس ، ثم يكون نائبه من عدو فلا يجد بدا من أن يسير بنفسه فيسير فيظهر على عدوه ، فيريده أهل العراق على الرجوع إلى عراقهم فيأبي ويقول : هذه أرض الجهاد ، فيخلعونه ويولون عليهم رجلا فيسيرون إليه حتى يلقوه بالحص جبل خناصرة فيبعث إلى الشام فيجتمعون له على قلب رجل واحد فيقاتلهم بهم قتالا شديدا حتى إن الرجل ليقوم على ركائبه فيكاد يعد رجال الفريقين ثم ينهزم أهل العراق فيطلبونهم حتى يدخلوهم الكوفة فيقتلونهم بكل من أطاق حمل السلاح منهم فيهزمهم فيقتلون من جرت عليه المواسي.

قيل لابي أسماء : ممن سمعه ثوبان ؟ أمن رسول الله صلى الله عليه وسلم ؟ قال : ففمن إذا.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31493 ۔۔۔ عماربن یاسر (رض) سے روایت ہے کہ اہل بیت کی تم میں کتنی مدت کے لیے خلافت ہے پھر زمین میں سمٹ جاؤ یہاں ترک ایک کمزور آدمی کی خلافت پر اکٹھے ہوجائیں جس سے بیعت کے دو سال کے بعد خلافت چھین لی جائے گی اور ترک روم کے مخالفت ہوں گے اور ان کو دھنسا دیا جائے مسجد دمشق کی مغربی جانب پھر شام میں تین شخص ظاہرہوں گے جس سے ان کی سلطنت کا خاتمہ ہوگا جہاں سے شروع ہوتی تھی۔ ترک حکومت شروع ہوگی جزیر ة روم اور فلسطین سے ان کا پیچھا کرے گا عبداللہ بن عبداللہ دونوں فوجوں کا مقابلہ ہوگا قرقیسیا میں نہر پر بہت عظیم جنگ ہوگی صاحب مغرب پیش قدمی کرے گا اور مردوں کو قتل کرے گا اور عورتوں کو قید بنائے گا پھر قیس واپس آجائے گا یہاں جزیرہ میں سفیانی کے پاس اترے گا پھر ان کا پیچھا کرے گا یمانی اور قیس کو قتل کرے گا اور ریحا میں اور سفیانی اپنے جمع کردہ مال سمیٹ لے گا پھر کوفہ روانہ ہوگا پھر آل محمد کے مددگاروں کو قتل کرے گا پھر سفیانی شام میں ظاہر ہوگا تین جھنڈوں کے ساتھ پھر سب قرقیسا میں اکٹھے ہوں گے بڑی جماعت کی شکل میں پھر ان پر پیچھے سے ایک حملہ ہوگا جو ان میں سے ایک طائفہ کو قتل کردے گا یہاں تک خراسان میں داخل ہوں گے سامنے سفیانی گھڑ سوار آئیں گے رات اور سیلاب کی طرح جس چیز پر بھی گذر ہوگا اس کو ہلاک اور مہندم کرنے چلے جائیں گے یہاں تک کوفہ میں داخل ہوں گے اور آل محمد کی جماعت کو قتل کریں گے پھر ہرجانب اہل خراسان کو تلاش کریں گے اور اہل خراسان مہدی کی تلاش میں نکلیں گے اس کے لیے دعاء کریں گے اور اس کی مدد کریں گے ۔ رواہ ابونعیم
31497 عن عمار بن ياسر قال : إن لاهل البيت بينكم أمارات ، فالزموا الارض حتى ينساب الترك في خلافة رجل ضعيف ! فيخلع بعد نتين من بيعته ويخالف الترك بالروم ويخسف بغربي مسجد دمشق ، ويخرج ثلاثة نفر بالشام ، ويأتي هلاك ملكهم من حيث بدأ ، ويكون بدء الترك بالجزيرة والروم وقسطنطين ، فيتبع عبد الله عبد الله فيلتقي جنودهما بقر فيسياء على النهر فيكون قتال عظيم ويسير صاحب المغرب فيقتل الرجال ويسبي النساء ثم يرجع في قيس حتى ينزل الجزيرة إلى السفياني فيتبع اليماني فيقتل قيسا بأريحا ويحوز السفياني ما جمعوا ثم يسير إلى الكوفة فيقتل أعوان آل محمد صلى الله عليه وسلم ثم يظهر السفياني بالشام على الرايات الثلاث ثم يكون كلهم وقعة بقرقيسياء عظيمة ثم ينفتق عليهم فتق من خلفهم فيقتل طائفة منهم حتى يدخلوا أرض خراسان وتقبل خيل السفياني كالليل والسيل ، فلا تمر بشئ إلا أهلكته وهدمته حتى يدخلوا الكوفة فيقتلون شيعة آل محمد صلى الله عليه وسلم ثم يطلبون أهل خراسان في كل وجه ويخرج أهل خراسان في طلب المهدي فيدعون له وينصرونه.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31494 ۔۔۔ ابی مریم روایت کرتے ہیں کہ میں نے عمار بن یاسر کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اے ابوموسیٰ میں آپ کو اللہ تعالیٰ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا آپ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ جس نے میری طرف قصداً جھوٹی بات منسوب کردی وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنالے ؟ میں آپ سے ایک حدیث کے متعلق پوچھتا ہوں اگر تم نے سچ بولا تو (ٹھیک ہے) ورنہ میں آپ کے پاس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایسے صحابہ (رض) کو بھیجتا ہوں جو آپ سے اس کا اقرار لیں گے میں آپ کو اللہ تعالیٰ کی قسم دے کر کہتا ہوں کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ کو اس کی تاکید نہیں کی کہ تم اپنے نفس کو ذمہ دار ہو اور ارشاد فرمایا کہ میری امتیوں کے درمیان فتنہ ہوگا اے ابوموسیٰ اگر تم اس میں سوئے رہو تو تمہارے حق میں اس سے بہتر ہے کہ تم بیٹھو اور تمہارا بیٹھے رہنا کھڑے ہونے سے اور کھڑا رہنا چلنے سے بہتر ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تمہیں خاص خطاب کیا عموی خطاب نہیں تھا۔ ابوموسیٰ (رض) نکل گئے کوئی جواب نہیں دیا۔ ابویعلی ابن عساکر
31498 عن أبي مريم قال : سمعت عمار بن ياسر يقول : يا أبا موسى ! أنشدك الله ! ألم تسمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار ؟ وأنا سائلك عن حديث فان صدقت وإذا بعثت عليك من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم من يقررك به ، أنشدك الله ! أليس إنما عناك رسول الله صلى الله عليه وسلم أنت نفسك ؟ فقال : إنها ستكون فتنة بين بين أمتي أنت يا أبا موسى فيها نائما خير منك قاعدا ، وقاعدا خير منك قائما ، وقائما خير منك ماشيا ، فخطك رسول الله صلى الله عليه وسلم ولم يعم الناس ، فخرج أبو موسى ولم يرد عليه شيئا.

(ع ، كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31499 ۔۔۔ٕ(مسند عمار بن یاسر (رض)) عمار بن یاسر (رض) سے روایت ہے کہ جب تم دیکھو کہ ملک شام کا معاملہ ابوسفیان کے اختیار میں آگیا ہے تو مکہ مکرمہ چلے جاؤ۔ رواہ ابونعیم
31499 (منسد عمار بن ياسر) عن عمار بن ياسر قال : إذا رأيتم الشام اجتمع أمرها على ابن أبي سفيان فالحقوا بمكة.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31500 ۔۔۔ بجالہ سے روایت ہے کہ میں نے عمران بن حصین سے کہا مجھے بتلائے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نزدیک سب سے مبغوض شخص کون سا ہے تو فرمایا یہ بات میرے متعلق موت تک مخفی رکھو گے میں نے کہاں تو بتلاں بنوامیہ ثقیف اور بنوحنیفہ ۔ نعیم بن حماد الفتن
31500 عن بجالة قال : قلت لعمران بن حصين : حدثني عن أبغض الناس إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ! فقال : تكتم علي حتى أموت ؟ قلت : نعم ، قال : بنو أمية وثقيف وبنو حنيفة.(نعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31501 ۔۔۔ عمروبن عاص (رض) سے روایت ہے کہ جب چارکمانیں ماری جائیں گی مصر ہلاک ہوگا ترکوں کی کمان روم کی حبشہ اور اہل اندس کا۔ نعیم حساد فی الفتن
31501 عن عمرو بن العاص قال : تهلك مصر إذا رميت بالقسي الارض : قوس الترك ، وقوس الروم ، وقوس الحبشة ، وقوس أهل الاندلس. (نعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31502 ۔۔۔ عمر وبن مرہ جہنی روایت کرتے ہیں کہ خراسان سے سیاہ جھنڈے ظاہر ہوں گے حتی کہ ان کے گھوڑے زیتون کے اس درخت سے باندھے جائیں گے جو کہ بیت الالھیہ (بیت الالیہ دمشق میں ایک مشہور گاؤں کا نام سے) اور حرشاء کے درمیان سے ان سے کہا گیا اللہ کی قسم ان دونوں گاؤں کے درمیان توزیتون کا کوئی درخت نہیں تو فرمایا عنقریب ان دونوں کے درمیان زیتون کے درخت گاڑے جائیں گے یہاں وہ جھنڈے والے آئیں گے اور ان درختوں کے نیچے اتریں گے اور اپنے گھوڑوں کو ان درختوں کے ساتھ باندھیں گے ۔ رواہ ابن عساکر
31502 عن عمرو بن مرة الجهني قال : لتخرجن راية سوداء من خراسان حتى تربط خيولها بهذا الزيتون الذي بين لهيا وحرشاء ، فقيل له : والله ما بين هاتين القريتين زيتونة قائمة ! قال : إنه سينصب فيما بينهما حتى يجئ أهل تلك الراية فينزلون تحتها ويربطون خيولهم بها.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31503 ۔۔۔ ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ تم پر اندھیری رات کی طرح فتنے سایہ فگن ہیں ان میں نجات والے وہ لوگ ہوں گے جو پہاڑی گھاٹیوں میں زندگی گذاریں اور اپنی بکریوں کا دودھ پئیں گے یاوادی میں گھوڑوں کے لگام تھامے کھڑے ہوں گے اور تلوار کے ذریعہ مال غنیمت حاصل کرکے کھائیں گے ۔ رواہ ابن ابی شیبة
31503 عن أبي هريرة قال : أظلتكم الفتن كقطع الليل المظلم ! أنجى الناس فيها صاحب شاهقة يأكل من رسل غنمه أو رجل من وراء الدرب آخذ بعنان فرسه يأكل من فئ سيفه.

(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31503 ۔۔۔ مکحول سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ترک دو مرتبہ بغاوت کریں گے ایک بغاوت جزیر ہ میں ہوگی عورتوں کو بھی اپنے ساتھ لائیں گے ان کی وجہ سے اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو کامیابی عطاکریں گے ان میں اللہ کا بڑا عذاب ہوگا ۔ رواہ ابونعیم
31504 عن مكحول قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : للترك خرجتان ، خرجة بالجزيرة يحتقبون ذوان الحجال فيظفر الله المسلمين بهم فيكون فيهم ذبح الله الاعظم.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسندثوبان مولی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
31504 ۔۔۔ مکحول فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ آسمان میں نشانیاں ظاہر ہوتی ہیں دورمضان میں اور شولا میں ہو اور ذیقعد ہ معمہ اور ذی الحجہ میں تزایل اور محرم میں محرم کا تو سوال ہی کیا ۔ رواہ ابونعیم
31505 عن مكحول قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : في السماء آية لليلتين خلتا من رمضان وفي شوال الهمهمة وفي ذي القعدة المعمعة وفي ذي الحجة التزايل وفي المحرم ومال المحرم.(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31505 ۔۔۔ علی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ اس میں مسلمان اپنی بکری سے زیادہ کمزور ہوگا۔ رواہ بن عساکر
31506 عن علي قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : يأتي على الناس زمان المؤمن فيه أذل من شاته.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31506 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ مسلمان اس میں باندی سے زیادہ کمزور ہوگا۔ عباس منصور
31507 عن علي قال : يأتي على الناس زمان المؤمن فيه أذل من الامة. صلى الله عليه وآله.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫১৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31507 ۔۔۔ ابی جعفر فرماتے ہیں اور جزیرو کے گدھوں کی میں آپس میں ٹکڑائیں گی شام پر غالب آئیں گے کالے جھنڈے ظاہرہوں گے 129 ھ میں اور عقلمند لوگ بھی ظاہر ہوں گے اسی قوم کے ساتھ جن کی وہ پروا نہیں کریں گے ان کے دل لوہے کہ ٹکڑے کی طرح ہوں کے اور بال کندھوں تک ہوں گے ان کے دل میں اپنے دشمنوں کی حق میں رحم و کرم نام کی کوئی چیز نہیں ہوگی نام ان کے کنیت سے ہوں گے ان کے قبائل گاؤں دیہات میں ہوں گے ایسے سیاہ رنگ کے کپڑے ہوں گے گویا کہ اندھیری رات میں ان کو کھینچ کرلے جائیں گے ۔ ابن عباس کے پاس ان کی سلطنت خوشحال ہو کی وہ قتل کریں گے اس زمانے کی اعلام کو وہ ان سے بھاگیں گے خشکی کی طرف ان کی حکومت برقرار رہے کی یہاں دمدار ستارے ظاہر ہوں گے تو ان کے آپس میں اختلافات پیداہوں گے ۔ نعیم بن حماد فی الفتن
31508 عن أبي جعفر قال : إذا بلغت سنة تسع وعشرين ومائة واختلف سيوف بني أمية وذنب حمار الجزيرة فغلب على الشام ظهرت الرايات السود في سنة تسع وعشرين ومائة ويظهر الاكيس مع قوم لا يوبه لهم ، قلوبهم كزبر الحديد ، شعورهم إلى المناكب ، ليست لهم رأفة ولا رحمة على عدوهم ، أسماؤهم الكنى وقبائلهم القرى ، وعليهم ثياب كلون الليل المظلم ، يقودهم إلى آل العباس وهنئ دولتهم ، فيقتلون أعلام ذلك الزمان حتى يهربوا منهم إلى البرية ، فلا تزال دولتهم حتى يظهر النجم ذو الذنباب ويختلفون فيما بينهم. (نعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31508 ۔۔۔ ابوجعفر سے روایت ہے کہ جب سفیانی ابقع اور منصور یمانی پر غالب آجائے گا تو ترک اور روم بغاوت کریں گے سفیانی ان پر غلبہ حاصل کرے گا۔ نعیم ابن ابی شیبة
31509 عن أبي جعفر قال : إذا ظهر السفياني على الابقع والمنصور اليماني خرج الترك والروم فيظهر عليهم السفياني.(نعيم ، ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31509 ۔۔۔ مکحول سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ترک دو مرتبہ بغاوت کریں گے ایک آذر بانیجان کو منہدم کریں گے دوسری مرتبہ ثنی الفرات پر منہ لگاکر پانی پئیں گے اور ایک روایت کے مطابق اپنے گھوڑوں کو فرات کے کنارے باندھیں گے اللہ تعالیٰ ان کے گھوڑوں پر موت طاری فرمادیں گے ان کو پاییادہ کریں گے تو وہ خوب ذبح ہوں گے اس کے بعد ترک کو بغاوت کی ہمت نہ ہوگی ۔ نعیم بن حماد
31510 عن مكحول قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : للترك خرجتان : إحداهما يخربون آذربيجان والثانية يشرعون على ثني الفرات. وفي لفظ : يربطون خيولهم بالفرات فيبعث الله تعالى على خيلهم الموت فيرجلهم فيكون فيهم ذبح الله الاعظم ، لا ترك بعدها (نعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31510 ۔۔۔ ابوجعفر سے روایت ہے کہ جب سفانی ابقع منصور کندی ترک اور روم پر غلبہ حاصل کرے گا تو وہاں سے نکل کر عراق پہنچے گا پھر قرن پر طلوع ہوگا پھر سعاپر وہ وقت عبداللہ کی ہلاکت کا ہے حاکم کو تخت سے اتارا جائے گا مدینہ الزوراء میں کچھ لوگ جہل کی طرف منسوب ہوں گے اخوص غلبہ حاصل کرے گا مدینہ الزوراء پر زبردستی وہاں عظیم قتل ہوگا اس میں بنی عباس کے چھ سردار مارے جائیں گے اور اس میں لوگوں کو باندھ کر قتل کیا جائے گا پھر کوفہ کی طرف نکل جائیں گے۔ رواہ ابونعیم
31511 عن أبي جعفر قال : إذا ظهر السفياني على الابقع وعلى المنصور والكندي والترك والروم خرج وسار إلى العراق ثم يطلع القرن ثم السعا فعند ذلك هلاك عبد الله ويخلع المخلوع وينسب أقوام في مدينة الزوراء على جهل ، فيظهر الاخوص على مدينة الزوراء عنوة فيقتل بها مقتلة عظيمة ويقتل ستة أكبش من آل عباس ويذبح فيها ذبحا صبرا ثم يخرج إلى الكوفة.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক: