কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৪৯ টি

হাদীস নং: ৩১৪৮৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسند صدیق
31468 ۔۔۔ سلیم بن قیس حنظلی سے مروی ہے کہ عمر بن خطاب (رض) نے خطبہ دیا اور فرمایا کہ مجھے تمہارے بارے میں زیادہ اندیشہ اس بات کا ہے کہ تم میں سے کسی بےگناہ آدمی کو پکڑ کرا سے چیردیا جائے جیسے بکرے کو چیراجاتا ہے۔ (مستدرک میں حاکم نے) ۔
31472 عن سليم بن قيس الحنظلي قال : خطبنا عمر بن الخطاب فقال : إن أخوف ما أخاف عليكم بعدي أن يؤخذ الرجل منكم البرئ فيؤشر كما تؤشر الجزور.

(ك).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৮৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسند صدیق
31469 ۔۔۔ عمر (رض) سے مروی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس معاملے کا آغاز نبوت اور رحمت سے کیا پھر خلافت اور رحمت ہو کی پھر سلطنت اور رحمت پھر بادشاہت اور رحمت اور پھر ظلم وجبر ایک دوسرے کو لوگ گدھوں کی طرح کائیں گے اے لوگو ! جہادوقتال کو لازم پکڑلو جب تک کہ وہ شیریں سرسبز ہے پہلے اس کے کہ وہ کڑوا اور دشوار ہوجائے اور پھر ایک کمزور پودا اور ریزہ ریزہ ہوجائے جب جہاد ایک جھکڑا اور مقابلہ بن جائے اور مال غنیمت کو (خیانت کے ساتھ) کھایا جائے اور حرام کو حلال کرلیا جائے تو تم رباط (یعنی سرحدوں کی حفاظت ) کو لازم پکڑ لو یہی تمہارے لیے بہترین جہاد ہے۔ نعیم بن حماد فی الفتن مستدرک
31473 عن عمر قال : إن الله بعأ هذا الامر حين بدأ نبوة ورحمة ، ثم يعود إلى خلافة ورحمة ، ثم يعود إلى سلطان ورحمة ، ثم يعود ملكا ورحمة ، ثم يعود جبرية يتكادمون تكادم الحمير ، أيها الناس ! عليكم بالغزو والجهاد ما كان حلوا خضرا قبل أن يكون مرا عسرا ويكون ثماما قبل أن يكون حطاما ! فإذا انتاطت المغازي وأكلت الغنائم واستحل الحرام فعليكم بالرباط ! فانه خير جهادكم.(نعيم بن حماد في الفتن ، ك).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৮৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت کی بلاکت کا زمانہ
31470 ۔۔۔ عمر (رض) سے مروی ہے کہ اس امت کی آغاز میں نبوت ہوگی پھر خلافت اور رحمت پھر بادشاہت اور رحمت پھر بادشاہت اور ظلم وجبر پھر جب ایسا ہو تو زمین کا پیٹ اس کی پیٹھ سے بہتر ہے۔ نعیم بن حماد فی الفتن
31474 عن عمر قال : أول هذه الامة نبوة ثم خلافة ورحمة ثم ملك ورحمة ، ثم ملك وجبرية ، فإذا كان ذلك فبطن الارض يومئذ خير من ظهرها.

(نعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৮৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت کی بلاکت کا زمانہ
31471 ۔۔۔ قاضی شریح حضرت عمر سے روای ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم لوگوں کو چھان لیا جائے گا یہاں تک کہ تم ایسے لوگوں میں رہ جاؤ گے جو بھوسے کی طرح بیکار ہوں گے ان کے وعدے خلط سلط ہوں گے جن کا کوئی اعتبار نہ ہوگا اور ان کی امانتیں تباہ ہوجائیں گی کسی کہنے والے نے کہا۔ ہم ایسے وقت میں کیا کریں اے اللہ کے رسول فرمایا جو معروف ہو اس پر عمل کرو اور نئی اور غیر معروف کو ترک کرو اور کہتے رہو اے وحدہ لاشریک ظالموں کے خلاف ہماری مدد فرما اور باغیوں کے بارے میں آپ ہی کافی ہوجا۔ دار قطنی طبرانی فی الاوسط حلیة اولیاء
31475 عن الحسن بن أبي الحسن أنه سمع شريحا يقول قال عمر بن الخطاب قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ستغربلون حتى تكونوا في حثالة من الناس قد مرجت عهودهم وخربت أماناتهم ، فقال قائل : كيف بنا يا رسول الله ؟ فقال : تعملون بما تعرفون وتتركون ما تنكرون وتقولون : أحد أحد ! انصرنا على من ظلمنا واكفنا من بغانا.

(قط في الافراد ، طس ، حل)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৮৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت کی بلاکت کا زمانہ
31472 ۔۔۔ قیس بن ابی حازم سے مروی ہے کہ حضرت زبیر حضرت عمر (رض) کے پاس آتے تاکہ جہاد کی اجازت حاصل کریں عمر (رض) نے فرمایا کہ آپ اپنے گھر میں بیٹھ جائیں کیونکہ آپ نے رسول اللہ کے ساتھ جہاد کیا ہے۔ انھوں نے پھر اجازت مانگی حضرت عمر کے تیسری یا چوتہی مرتبہ میں فرمایا آپ اپنے گھر میں بیٹھ جائیں اللہ کی قسم میں مدینہ منورہ کے اطراف میں سے خطرہ محسوس کررہاہوں کہ آپ اور آپ کے ساتھ صحابہ کرام (رض) کے خلاف بغاوت کریں جس سے فساد پھیل جائے۔
31476 عن قيس بن أبي حازم قال : جاء الزبير إلى عمر بن الخطاب يستأذنه في الغزو فقال عمر : اجلس في بيتك فقد غزوت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم ! فردد ذلك عليه فقال عمر في الثالثة أو التي تليها : اقعد في بيتك ! فو الله إني لاجد بطرف المدينة منك ومن أصحابك أن تخرجوا فتفسدوا على أصحاب محمد. (البزار ، ك).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৮৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت کی بلاکت کا زمانہ
31473 ۔۔۔ عمر (رض) سے مروی ہے کہ مجھے علم ہے کہ عرب کب ہلاک ہوں گے اور میں قسم کھاکرکہتا ہوں جب ان کا معاملہ ایسے آدمی کے سپرد ہو جو صحابی سول نہیں اور اس نے جاہلیت کا علاج نہیں کیا۔ (تو وہ لوگ تباہ ہوجائیں گے) ۔ ابن سعدترمانی بیہقی فی شعب الایمان
31477 عن عمر قال : قد علمت متى تهلك العرب ورب الكعبة ! إذا ولى أمرهم من لم يصحب الرسول صلى الله عليه وسلم ولم يعالج أمر الجاهلية. (ابن سعد ، ك ، هب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৮৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت کی بلاکت کا زمانہ
31474 ۔۔۔ عبدالکریم بن رشید عمر بن خطاب سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا اے رسول اللہ کے صحابہ ! ایک دوسرے کے ساتھ خیرخواہی کرو اگر ایسا نہیں کروگے تو خلافت پر عمر ابن ابی العاص اور معاویہ بن سفیان جیسے غالب آجائیں گے نعیم بن الماد
31478 عن عبد الكريم بن رشيد أن عمر بن الخطاب قال : يا أصحاب رسول الله ! تناصحوا ! فانكم إن لم تفعلوا غلبكم عليها - يعني الخلافة - مثل عمرو بن العاص ومعاوية بن أبي سفيان.

(نعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت کی بلاکت کا زمانہ
31475 ۔۔۔ ابوعثمان نہدی کہتے ہیں کہ ایک دن میں عمر بن خطاب (رض) کے پاس آیا تو وہ رو رہے تھے میں نے پوچھا اے امیر المومنین آپ کیوں روتے ہیں ؟ فرمایا کہ مجھے پتہ چلا ہے کہ اہل عراق میں سے نبی ط میں بسنے والے مسلمان ہوگئے ہیں اور میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جب نبی ط والے مسلمان ہوں گے تو دین کو اس طرح الٹا دیں گے جس طرح برتن کو الٹا دیاجاتا ہے۔

نصرالمقدسی نے الحجہ میں روایت کیا اور اس میں فضل بن مختار ہے جس کے بارے میں ابوحاتم نے کہا کہ باطل باتیں بیان کررہا ہے اور ضعیف ہے۔
31479 عن أبي عثمان النهدي قال : جئت عمر بن الخطاب ذات يوم فبكى فقلت : يا أمير المؤمنين ما يبكيك ؟ قال : بلغني أن نبيط أهل العراق أسلموا وإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : إذا أسلم نبيط أهل العراق أكفؤا الدين على وجهه كما يكأ الاناء.

[ نصر المقدسي في الحجة ، وفيه الفضل بن مختار ، قال أبو حاتم : يحدث بالاباطيل عن الصلت بن دينار وهو ضعيف).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زلزلہ کا سبب انسانوں کا گناہ ہے
31476 ۔۔۔ صفیہ بنت ابی عبیدکہتی ہیں کہ حضرت عمر (رض) کے زمانے میں زلزلہ آگیا حتی کہ گھر میں رکھی چارپائیاں بھی ہل گئیں تو حضرت عمر نے خطبہ میں فرمایا تم لوگوں نے بہت جلدی نئی باتیں پیدا کردی ہیں اگر دوبارہ ایسا زلزلہ آگیا تو میں تمہارے درمیان سے نکل جاؤں گا ۔ ابن ابی شیبة بیہقی نعیم بن حمادفی الفتن
31480 عن صفية بنت أبي عبيد قالت : زلزلت الارض على عهد عمر حتى اصطفقت السرر فخطب عمر الناس فقال : أحدثتم لقد عجلتم ، لئن عادت لاخرجن من بين ظهرانيكم.

(ش ، ق ونعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زلزلہ کا سبب انسانوں کا گناہ ہے
31477 ۔۔۔ عمر (رض) سے روایت ہے کہ عرب لوگ ہلاک ہوں گے یہاں تک کہ فارس کو بیٹیوں کے بیٹوں کی تعدا کی پہنچ جائیں گے۔ رواہ ابن ابی شیبة
31481 عن عمر قال : تهلك العرب حين تبلغ أبناء بنات فارس (ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زلزلہ کا سبب انسانوں کا گناہ ہے
31478 ۔۔۔ ابی ظبیان الاسدی سے مروی ہے کہ ان کو عمر (رض) نے فرمایا کہ اے ابوظبیان تمہارے پاس کتنا مال ہے میں نے عرض کیا دو ہزار اور پانچ سو۔ فرمایا ان سے بکریاں حاصل کرو اس لیے کہ عنقریب قریش کے لڑکے آئیں گے اور یہ عطیات ختم کریں گے۔ رواة ابن ابی شیبة
31482 عن أبي ظبيان الاسدي قال : قال لي عمر : كم مالك يا أبا ظبيان ؟ قلت أنا في ألفين وخمسمائة ، قال : فاتخذ شاء بها ! فانه يوشك أن يجئ أغلمة من قريش يمنعون هذا العطاء. (ش ، خ في الادب وابن عبد البر في العلم)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زلزلہ کا سبب انسانوں کا گناہ ہے
31479 ۔۔۔ ابوظبیان سے مروی ہے کہ وہ حضرت عمر کے پاس تھے کہ حضرت عمر نے انھیں فرمایا مال جمع کرلو اور بکریاں حاصل کرلو کہ عنقریب تمہاری یہ عطا بندکردی جائے گی۔ رواہ ابن ابی شیبة
31483 عن أبي ظبيان أنه كان عند عمر فقال له : اعتقد مالا واتخذ شاء فيوشك أن تمنعوا العطاء (ش)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زلزلہ کا سبب انسانوں کا گناہ ہے
31480 ۔۔۔ جابر بن عبداللہ سے مروی ہے کہ جس سال حضرت عمر خلیفہ ہے اس سال ٹڈیاں کم ہوگئیں انھوں نے اس بارے میں تفتیش کی لیکن کچھ پتہ نہ چلا جس سے آپ غم گین ہوگئے پھر آپ نے ایک سوار یمن کی طرف اور ایک سوار شام کی طرف اور ایک سوار عراق کی طرف بھیجا کہ یہ لوگ معلوم کریں کہ آیا ٹڈیاں کسی کو نظر آئیں ہیں یا نہیں۔

چنانچہ یمن کا سوارٹڈیوں کی ایک مٹھی لے کر آیا اور آپ کے سامنے ڈال دیں جب انھوں نے یہ دیکھا تو تین مرتبہ تکبیر پڑھی اور کہا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ آپ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے ایک ہزار مخلوق پیدا کی ہے چھوسوسمندری اور چار سوبری اور مخلوقات میں سے سب سے پہلے ٹڈی ہلاک ہوگی جب وہ ہلاک ہوجائے گی تو ہلاکت ہار کے دانوں کی طرح مسلسل آئے گی جب کہ اس کی لڑی ٹوٹ گئی۔ نعیم بن حماد مکھیم ابن عدی ابویعلی
31484 عن جابر بن عبد الله قال : قل الجراد في سنة عمر التي ولي فيها فسأل عنه فلم يخبر بشئ فاعتم لذلك ، فأرسل راكبا إلى اليمن وراكبا إلى الشام راكبا إلى العراق يسأل ، هل رؤي شئ من الجراد أم لا ؟ فأتاه الراكب الذي من قبل اليمن بقبضة من جراد فألقاها بين يديه ، فلما رآها كبر ثلاثا ثم قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : خلق الله ألف أمة منها ستمائة في البحر وأربعمائة في البر ، فأول شئ يهلك من هذه الامم الجراد ، فإذا هلكت تتابعت مثل النظام أذا انقطع سلكه.

(نعيم بن حماد في الفتن والحكيم ، ع عد وأبو الشيخ في العظمة ، هب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زلزلہ کا سبب انسانوں کا گناہ ہے
31481 ۔۔۔ ابوعثمان سے مروی ہے کہ عمر (رض) کے ایک عامل نے انھیں لکھا کہ یہاں ایک قوم ہے جو جمع ہو کر مسلمانوں اور امیر المومنین کے لیے دعا کرتی ہے حضرت عمر (رض) نے لکھا کہ انھیں لے کر میرے پاس حاضر ہوجاؤ ۔ چنانچہ وہ آگئے ۔ حضرت عمر نے دربان سے فرمایا کہ کوڑا تیار رکھو جب وہ لوگ حضرت عمر کے پاس آگئے تو ان کے امیر پر آپ نے کوڑا اٹھایا وہ کہنے لگے اے امیر المومنین ہم وہ نہیں ہیں یعنی وہ قوم جو کہ مشرق کی طرف سے آئے گی ۔ ابوبکر المروزی فی کتاب العلم
31485 عن أبي عثمان قال : كتب عامل لعمر بن الخطاب : إن ههنا قوما يجتمعون فيدعون المسلمين وللامير ، فكتب إليه عمر : أقبل وأقبل بهم معك ! فأقبل فقال عمر للبواب : أعد سوطا ! فلما دخلوا على عمر أقبل على أميرهم ضربا بالسوط فقال : يا أمير المؤمنين ! إنا لسنا أولئك الذين يعني ، أولئك قوم يأتون من قبل المشرق.

(أبو بكر المروزي في كتاب العلم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زلزلہ کا سبب انسانوں کا گناہ ہے
31482 ۔۔۔ سعیدبن سیب سے روایت ہے کہ جب خراسان کے علاقے فتح ہوئے تو عمر بن خطاب (رض) رونے لگے حضرت عبدالرحمن بن عوف ان کے پاس تشریف لائے اور فرمایا اے امیر المومنین ! آپ کو کیا چیز رلارہی ہے ؟ حالانکہ اس نے آپ کو اتنی عظیم فتح نصیب کی ہے۔ فرمایا میں کیوں نہ روؤں میں تو یہ چاہتا ہوں کہ کاش کہ ہمارے اور ان کے درمیان آگ کا دریا ہوتا میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جب عباس کی اولاد کے جھنڈے خراسان کے اطراف سے آئیں تو وہ اسلام کی موت کی خبر لے کر آئیں گے پس جو آدمی بھی اس پرچم تلے آیا میری شفاعت سے محروم رہے گا۔ حلیة الاولیاء
31486 عن سعيد بن المسيب قال : لما فتحت أدني خراسان بكى عمر بن الخطاب فدخل عليه عبد الرحمن بن عوف فقال : ما يبكيك يا أمير المؤمنين وقد فتح الله عليك مثل هذا الفتح ! قال ما لي لا أبكي ؟ لوددت أن بيننا وبينهم بحرا من نار ! سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : إذا أقبلت رايات ولد العباس من عقبات خراسان جاءوا بنعي الاسلام فمن سار تحت لوائه لم تنله شفاعتي يوم القيامة. (حل)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فاسق وفاجر کی حکمرانی ویرانی ہے
31483 ۔۔۔ عمر (رض) سے مروی ہے کہ انھوں نے کہا کہ عنقریب بستی سرسبز و شاداب ہونے کے باوجود ویران ہوگی لوگوں نے کہا کہ سرسبز و شاداب ہونے کے باوجود کیسے ویران ہوگی فرمایا کہ جب فاسق وفاجر نیک لوگوں پر بلند ہوجائیں اور دنیا کی سیاست منافقین کے ہاتھوں میں ہو ۔ ابوموسی الدینی فی کتاب دولة الاسرار
31487 عن عمر قال : يوشك القرية أن تخرب وهي عامرة ! قالوا : وكيف تخرب وهي عامرة ؟ قال : إذا علا فجارها أبرارها وساد بالدنيا منافقها (أبو موسى المديني في كتاب دولة الاشرار).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৪৯৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فاسق وفاجر کی حکمرانی ویرانی ہے
31484 ۔۔۔ عمر (رض) سے مروی ہے کہ عرب عرب ہی ہوں گے جب تک کہ ان کی مجلسیں دارالامارہ میں ہوں گی اور ان کا کھانا صحن میں ہوگا اور جب ان کی مجلسیں خیموں میں اور کھانا گھروں کے کمروں میں ہونے لگا تو تمہیں بہت سے اعمال صالحہ منکر نظر آئیں گے ۔ ابن جریر ابن ابی شیبة
31488 عن عمر قال : لن تزال العرب عربا ما كانت مجالسها أندية وأكلت طعامها بالافنية ، فإذا كانت مجالسها أخبية وأكلت طعامها في بيوتها أنكرتم من أموركم ما تعرفون.

(ابن جرير ، ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فاسق وفاجر کی حکمرانی ویرانی ہے
31485 ۔۔۔ (مسندعمر (رض)) مسروق (رح) سے روایت ہے کہ ہم حضرت عمر (رض) کے پاس آئے تو انھوں نے ہم سے پوچھا تمہارا گذارہ کیسے ہورہا ہے ؟ ہم نے عرض کیا ایک قوم دوسری قوم سے خوشحال ہے ان کو دجال کے خروج کا خطرہ ہے تو فرمایا کہ دجال کے ظہور سے پہلے مجھے ہرج کا خطرہ ہے میں نے عرض کیا ہرج کیا ہے ؟ تو فرمایا آپس کا قتل و قتال حتی کہ آدمی اپنے باپ کو قتل کرے گا ۔ رواہ ابن ابی شیبة
31489 (مسند عمر) عن مسروق قال : قدمنا على عمر فقال : كيف عيشكم ؟ قلنا : أخصب قوم من قوم يخافون الدجال ، قال : ما قبل الدجال أخوف عليكم الهرج ، قلت : وما الهرج ؟ قال : القتل حتى أن الرجل ليقتل أباه.

(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فاسق وفاجر کی حکمرانی ویرانی ہے
31486 ۔۔۔ علقمہ بن ابی وقاص حضرت عمر سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا : میرے بعد ایسے حکمران ہوں گے کہ جن کی ساتھ رہنا مصیبت و آزمائش اور انھیں چھوڑنا کفر ہوگا۔ رواہ ابن النجار
31490 (مسند عمر) عن علقمة ة بن أبي وقاص عن عمر قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : يكون بعدى أمراء صحبتهم بلاء ومفارقتهم كفر. (ابن النجار).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫০২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فاسق وفاجر کی حکمرانی ویرانی ہے
31487 ۔۔۔ مسروق سے مروی ہے عبدالرحمن بن عوف ام سلمہ (رض) کے پاس آئے تو انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ میرے بعد کچھ ایسے صحابی بھی ہوں گے جو مجھے مرنے کے بعد کبھی بھی نہیں دیکھ سکیں گے تو عبدالرحمن بن عوف وہاں سے ہانپتے کانپتے باہر آتے اور ۔ عمر (رض) کے پاس آکر فرمایا سنے کہ آپ کی امی جی کیا فرماتی ہیں چنانچہ عمر دوڑتے رہیں ام سلمہ (رض) کے پاس اے اور کہا میں آپ کو اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا میں ان میں سے ہوں ؟ کہنے لگیں کہ نہیں اور آپ کے بعد میں کسی کے بارے میں کچھ نہیں بتاؤں گی۔ سنداحمد ابن عساکر
31491 (ايضا) عن مسروق قال : دخل عبد الرحمن بن عوف على أم سلمة فقالت : سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول : إن من أصحابي لمن لا يراني بعد أن أموت أبدا ، فخرج من عندها مذعورا حتى دخل على عمر فقال له : اسمع ما تقول أمك ! فقال عمر يشتد حتى دخل عليها فسألها ثم قال : أنشدك الله أمنهم أنا ؟ قالت : لا ، ولن أبرئ بعدك أحدا. (حم ، كر).
tahqiq

তাহকীক: