কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৪৯ টি
হাদীস নং: ৩১৪২৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنے کی وجہ سے موت کی تمنا
31411 ۔۔۔ زازان علیم سے روایت کرتے ہیں کہ ہم ابوہریرة کے ساتھ ایک چھت پر تھے اور وہاں ایک صحابی بھی موجود تھے اور یہ زمانہ طاعون کا تھا۔ چنانچہ جنازے ہمارے پاس سے گزر رہے تھے تو کہا کہ اے طاعون مجھے مارا علیم نے کہا کیا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نہیں فرمایا ، کہ ہرگز کوئی موت کی تمنا نہ کرے کیونکہ وہ تو اسی وقت آئے گی جب اس عمل فتح ہوجائے گا اور پھر وہ رد نہیں ہوگی کہ اسے توبہ کا موقع ملے۔
تو انھوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ چھ چیزوں سے پہلے موت کی طرف بڑہوبیوقوفوں کی حکمرانی کمینوں کی کثرت فیصلہ کی خریدو فروخت اور خون کی بےحیثیتی اور سبکی اور ایسی قوم کا وجود جو قرآن کو بانسریاں بنالیں گے اور نماز کے لیے اس لیے کسی کو آگے کریں گے تاکہ انھیں آواز سے محفوظ کرے اگرچہ وہ فقہ میں سب سے کم ہو۔
تو انھوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ چھ چیزوں سے پہلے موت کی طرف بڑہوبیوقوفوں کی حکمرانی کمینوں کی کثرت فیصلہ کی خریدو فروخت اور خون کی بےحیثیتی اور سبکی اور ایسی قوم کا وجود جو قرآن کو بانسریاں بنالیں گے اور نماز کے لیے اس لیے کسی کو آگے کریں گے تاکہ انھیں آواز سے محفوظ کرے اگرچہ وہ فقہ میں سب سے کم ہو۔
31412 عن زاذان عن عليم قال : كنا معه على سطح ومعه رجل من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم في أيام الطاعون فجعلت الجنائز تمر فقال : يا طاعون خذني ! فقال عليم : ألم يقل رسول الله صلى الله عليه وسلم :لا يتمنين أحدكم الموت ! فانه عند انقطاع عمله ولا يرد فيستعتب فقال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : بادروا بالموت ستا : إمرة السفهاء ، وكثرة الشرط ، وبيع الحكم ، واستخفافا بالدم ، ونشأ يتخذون القرآن مزامير يقدمونه ليغنيهم وإن كان أقلهم فقها.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪২৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنے کی وجہ سے موت کی تمنا
31412 ۔۔۔ ابن عباس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : آخری زمانے میں ایسی قوم آئے گی جن کے چہرے آدمیوں کی طرح ہوں گے اور ان کے دل شیطانوں کے دلوں کی طرح ہوں گے وہ لوگ چیر پھاڑنے والے بھیڑیوں کی طرح ہوں گے خون کو بہت زیادہ بہانے والے ہوں گے کوئی قبیح حرکت ان سے نہیں چھوٹے گی اگر تو ان سے بیعت کرے تو وہ تیرے ساتھ دغابازی کریں اگر تو ان سے غائب ہو تو وہ تیری غیبت کریں اور بات کریں تو جھوٹ بولیں اگر امانت رکھوائے تو خیانت کریں ان کا بچہ بدخوسخت اور شریر ہوگا اور ان کا جوان چالاک، مکار اور ان کا بوڑھا نہ نیکی کا حکم کرے اور نہ برائی سے روکے۔
ان کے ذریعے حصول عزت وذلت ہے اور ان سے کچھ مانگنا فقیر، بردباد آدمی ان میں گمراہ (متصور) ہوگا اچھی بات ک کہنے والے شک کی نگاہوں سے دیکھاجائے گا موہن شخص کمزور سمجھا جائے گا اور بدکار باعزت وباشرف ہوگا سنت ان کے نزدیک بدعت اور بدعت سنت سمجھی جائے گی توای سے وقت میں ان کے بدترین لوگ ان پر مسلط ہوں گے اور ان کے نیک لوگ دعامانگیں گے تو دعا قبول نہ ہوگی۔ طبرانی اور امام ابن جوزی نے اسے موضوعات میں ذکر کیا ہے۔
ان کے ذریعے حصول عزت وذلت ہے اور ان سے کچھ مانگنا فقیر، بردباد آدمی ان میں گمراہ (متصور) ہوگا اچھی بات ک کہنے والے شک کی نگاہوں سے دیکھاجائے گا موہن شخص کمزور سمجھا جائے گا اور بدکار باعزت وباشرف ہوگا سنت ان کے نزدیک بدعت اور بدعت سنت سمجھی جائے گی توای سے وقت میں ان کے بدترین لوگ ان پر مسلط ہوں گے اور ان کے نیک لوگ دعامانگیں گے تو دعا قبول نہ ہوگی۔ طبرانی اور امام ابن جوزی نے اسے موضوعات میں ذکر کیا ہے۔
31413 عن ابن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : سيجئ أقوام في آخر الزمان تكون وجوههم وجوه الادميين وقلوبهم قلوب الشياطين أمثال الذئاب الضواري ، ليس في قلوبهم شئ من الرحمة ، سفاكين للدماء ، لا يدعون عن قبيح ، إن بايعتهم واربوك وإن تواريت عنهم اغتابوك وإن حدثوك كذبوك وإن ائتمنتهم خانوك ، صبيهم عارم وشابهم شاطر وشيخهم لا يأمر بمعروف ولا ينهى عن منكر ، الاعتزاز بهم ذل وطلب ما في أيديهم فقر الحليم فيهم غدو والامر فيهم بالمعروف متهم ، المؤمن فيهم مستعضف والفاسق فيهم مشرف ، السنة فيهم بدعة والبدعة فيهم سنة ، فعند ذلك يسلط عليهم شرارهم ويدعو خيارهم فلا يستجاب لهم.
(طب وأورده ابن الجوزي في الموضوعات).
(طب وأورده ابن الجوزي في الموضوعات).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪২৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنے کی وجہ سے موت کی تمنا
31413 ۔۔۔ عروہ بن رویم ایک ناصری سے اور وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے ارشاد فرمایا کہ میری امت میں ایک زلزلہ ہوگا جس میں دس ہزار بیس ہزار تیس ہزار ہلاک ہوجائیں گے یہ زلزلہ نیک لوگوں کے لیے مصیبت ایمان والوں کیلئے رحمت اور کافروں کے لیے عذاب ہوگا ۔ رواہ ابن عساکر
31414 عن عبد ربه بن صالح عن عروة بن رويم أنه سمعه يحدث عن الانصار عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال : يكون في أمتي رجفة ! يهلك فيها عشرة آلاف عشرون ألفا ثلاثون ألفا ، يجعلها الله موعظة للمتقين ورحمة للمؤمنين وعذابا على الكافرين.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪২৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31414 ۔۔۔ عائشہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتی ہیں کہ آپ علیہ الصلوة السلام نے ارشاد فرمایا جب زمین میں۔
اللہ تعالیٰ اہل زمین پر ایک حادثہ نازل فرمائیں گے میں نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا ان میں فرمان بردار اور نیک لوگ موجود ہوں گے فرمایا ہاں پھر وہ لوگ اللہ کی رحمت میں چلے جائیں گے۔
اللہ تعالیٰ اہل زمین پر ایک حادثہ نازل فرمائیں گے میں نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا ان میں فرمان بردار اور نیک لوگ موجود ہوں گے فرمایا ہاں پھر وہ لوگ اللہ کی رحمت میں چلے جائیں گے۔
31415 عن عائشة قالت : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إذا ظهر السواد في الارض أنزل الله بأهل الار ض نائبة ، قلت : يا رسول الله ! وفيهم أهل طاعة الله ؟ قال : نعم ، ثم يصيرون إلى رحمة الله.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪২৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31415 ۔۔۔ عائشہ (رض) نے فرمایا کہ میں نے آپ علیہ الصلوة والسلام سے پوچھا کہ آپ کے بعد معاملہ کیسا ہوگا۔ فرمایا کہ آپ کی قوم میں تو خیر نہیں میں نے پوچھا کہ سب سے پہلے عرب میں سے کون لوگ تباہ ہوں گے فرمایا آپ کی قوم سب سے پہلے ختم ہوگی میں نے عرض کیا کہ وہ کیسے ؟ فرمایا ان پر موت آئے گی اور لوگ انھیں فنا کریں گے۔ نعیم بن حماد فی الفتن
31416 عن عائشة قالت قلت : يا رسول الله ؟ كيف هذا الامر بعدك ؟ قال : في قومك ما كان فيهم خير ، قلت فأي العرب أسرع فناء ؟ قال : قومك ، قلت : وكيف ذلك ؟ قال : يستجلبهم الموت ويفنيهم الناس.
(نعيم بن حماد في الفتن).
(نعيم بن حماد في الفتن).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪২৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31416 ۔۔۔ ابن عمار (رض) نے فرمایا کہ جب تم قریش کو دیکھو کہ وہ گھروں کو گرا کر دوبارہ خوب آرائش سے ان کی تعمیر کررہے ہیں تو اگر تم مرسکو تو مرجاؤ۔ رواہ ابن ابی شیبة
31417 عن ابن عمر قال : إذا رأيتم قريشا قد هدموا البيت ثم بنوه فزوقوه ! فان استطعت أن تموت فمت.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪২৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31417 ۔۔۔ میمونہ (رض) نے فرمایا کہ ہمیں اللہ کے نبی نے ایک دفعہ فرمایا کہ تمہاری کیا حالت ہوگی کہ دین خلط ملط ہوجائے گا خواہشات غالب آجائیں گی اور بھائی بھائی میں پھوٹ پڑجائے گی اور کعبہ جلاد یا جائے گا۔ رواہ ابن ابی شیبة
31418 عن ميمونة قالت : قال لنا نبي الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم : كيف أنتم إذا مرج الدين فظهرت الرغبة واختلف الاخوان وحرق البيت العتيق.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31418 ۔۔۔ عبداللہ بن عمرو نے فرمایا کہ لوگوں پر ایسا زمانہ بھی آئے گا کہ عزت مند مالدار اور صاحب اولاد شخص حکمرانوں کے ظلم وستم سے تنگ آکر موت کی تمنا کرے گا ۔ نعیم بن حماد فی الفتن
31419 عن عبد الله بن عمرو قال : يأتي على الناس زمان يتمني الرجل ذو الشرف والمال والولد الموت مما يرى من البلاء من ولاتهم.
(نعيم ابن حماد في الفتن).
(نعيم ابن حماد في الفتن).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31419 ۔۔۔ ابوالطفیل کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمرو نے میرا ہاتھ پکڑ کر فرمایا : اے عامر بن واثلہ بنی کعب بن لوی میں سے بارہ خلیفہ ہوں گے اس کے بعد نفاق ظاہر ہوجائے گا ۔ پھر قیامت تک لوگ ایک امام پر متفق نہیں ہوں گے۔ رواہ ابونعیم
31420 عن أبي الطفيل قال : أخذ عبد الله بن عمرو بيدي فقال : يا عامر بن واثلة ! سيكون اثنا عشر خليفة من بني كعب بن لؤي ثم النفق والنفاق ، لن يجتمع أمر الناس على إمام حتى تقوم الساعة.
(نعيم).
(نعيم).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31420 ۔۔۔ عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ اس امت میں بارہ خلیفہ ہوں گے ابوبکرصدیق کہ تم ان کا نام صحیح پایا ، عمرفاروق (رض) وہ لوہے کی تلوار ہیں تم ان کا نام بھی صحیح پایا عثمان بن عفان ذی النورین جو مظلوم شہید کیے گئے ان کو رحمت کے دو حصے ملے ارض مقدسہ کے مالک معاویہ (رض) اور ان کے بیٹے ہوں گے پھر اس کے بعد سفاح (خون بہانے والے) منصور جابر امین سلام اور مضبوط امیر ہوں گے نہ ان جیسا دیکھا جائے گا نہ جانا جائے گا سب کے سب نبی کعب بن لوی کے ہوں گے ان میں سے ایک شخص قحطان کے ہوگا ان میں سے بعض کی امامت دو دن کی ہوگی ان میں سے بعض سے کہا جائے گا۔ ہمارے ہاتھ میں بیعت کرلو ورنہ قتل کردئیے جاؤگے اگر وہ ان کے ہاتھ پر بیعت نہ کرے تو اسے قتل کردیا جائے گا۔ رواہ ابونعیم
31421 عن عبد الله بن عمرو قال : يكون على هذه الامة اثنا عشر خليفة : أبو بكر الصديق ، اصبتم اسمه ، عمر الفاروق ، قرن من حديد ، اصبتم اسمه ، عثمان بن عفان ذو النورين ، قتل مظلوما ، أوتي كفلين من الرحمة ، ملك الارض المدقسة معاوية وابنه ، ثم يكون السفاح ومنصور وجابر والامين وسلام وأمير العصب لا يرى مثله ولا يدرى مثله ، كلهم من بني كعب بن لؤي فيهم رجل من قحطان ، منهم من لا يكون إلا يومين ، منهم من يقال له : لتبايعنا أو لنقتلنك ، فان لم يبايعهم قتلوه.
(نعيم).
(نعيم).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31422 ۔۔ عبداللہ بن عمرو نے فرمایا جب مغرب سے زرد جھنڈے اور مشرق سے کالے پرچم آئیں گے یہاں تک کہ شام کی ناف یعنی دمشق میں مل جائیں تو پھر وہاں بہت بڑی مصیبت ہوگی۔ رواہ ابونعیم۔
31422 عن عبد الله بن عمرو قال : إذا أقبلت الرايات السود من المشرق والرايات الصفر من المغرب حتى يلتقوا في سرة الشام - يعني دمشق - فهنالك البلاء.
(نعيم).
(نعيم).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31423 ۔۔۔ فرمایا تم کو رومی شام سے بستی بستی کرکے نکالیں گے یہاں تک کہ تم جذام زدہ بستی میں پہنچو گے۔ رواہ ابن عساکر۔
31423 عن عبد الله بن عمرو قال : ليخرجنكم الروم من الشام كفرا كفرا حتى يوردوكم حسما جذام حتى يجعلوكم في طسوت من الارض.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31421 ۔۔۔ عبداللہ بن عمرو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ عنقریب میرے بعد فتنے اٹھیں گے جن میں عرب کا صفایا ہوجائے گا ان فتنوں میں زبان تلوار سے زیادہ سخت ہوگی اس کے جتنے بھی مقتول ہوں گے وہ جہنم میں جائیں گے ۔ رواہ ابن عساکر
31424 عن عبد الله بن عمرو عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : سيكون بعدي فتن تصطلم فيها العرب ، اللسان فيها أشد من السيف ، قتلاها جميعا في النار.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31422 ۔۔۔ ابوہریرہ اور عبداللہ بن عمرو (رض) سے ابی قبیل المعافری نے روایت کیا کہ انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک دیہاتی سے چند اونٹیاں ادھار خریدیں وہ کہنے لگا کہ اے اللہ کے رسول ! یہ توبتائیے کہ اگر آپ کے بازے میں اس کا حکم آجائے تو میرا مال کون اداکرے کا تو آپ نے جواب دیا کہ ابوبکر میرا قرض اداکریں گے اور وعدے پورے کریں گے اور اگر ابوبکر کا انتقال ہوجائے تو کون اداکرے گا آپ نے فرمایا کہ عمر ابوبکر کے نقش قدم پر چلیں گے اور ان کے قائم مقاصد ہوں گے اللہ کے حکم کے مقابلے میں وہ کسی کی ملامت سے نہیں ڈرتے کہنے لگا اگر عمر بھی وفات پاجائیں پھر ؟ فرمایا اگر عمر بھی فوت ہوجائیں تو تم اگر مر سکو تومر جاؤ۔ ابن عدی ابن عساکر
31425 عن أبي قبيل المعافري عن أبي هريرة وعبد الله بن عمرو قالا : ابتاع النبي صلى الله عليه وسلم من أعرابي قلائص إلى أجل فقال : يا رسول الله ! أرأيت إن أتى عليك أمر الله فمن يقضيني مالي ؟ قال : أبو بكر يقضي عني ديني وينجز عداتي ، قال : فان قبض أبو بكر فمن يقضي عنك ؟ قال : عمر ، يحذو حذوه ويقوم مقامه ، لا تأخذه في الله لومة لائم ، قال : فان مات عمر ؟ قال : فان استطعت أن تموت فمت.
(عد ، كر).
(عد ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31423 ۔۔۔ ابن مسعود (رض) نے فرمایا کہ تم لوگ نبی اسرائیل پر قدم بہ قدم چلوگے۔ اور یہ بھی فرمایا کہ بعض بیان جادو ہوتے ہیں۔ رواہ ابن ابی شیبة
31426 عن ابن مسعود قال : أنتم أشبه الناس سمتا وهديا ببني إسرائيل ، لتسلكن طريقتهم حذو القذة بالقذة والنعل بالنعل ، وقال عبد الله : إن من البيان سحرا.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31424 ۔۔۔ ابن مسعود کہتے ہیں کہ یہ فتنے ہیں کہ جو کہ اندھیری رات کے ٹکڑوں کی طرح آرہے ہیں۔
ان میں جس طرح آدمی کا بدن مرے گا آدمی کا دل بھی مردہ ہوجائے گا صبح کوئی مومن ہوگا توشام کو کافر اور شام کو مومن تو صبح کافر۔ بہت سی قومیں تھوڑے سے مال کے عوض اپان ایمان بیچ ڈالیں گی۔ نعیم بن حماد فی الفتن
ان میں جس طرح آدمی کا بدن مرے گا آدمی کا دل بھی مردہ ہوجائے گا صبح کوئی مومن ہوگا توشام کو کافر اور شام کو مومن تو صبح کافر۔ بہت سی قومیں تھوڑے سے مال کے عوض اپان ایمان بیچ ڈالیں گی۔ نعیم بن حماد فی الفتن
31427 عن ابن مسعود قال : هذه الفتن قد أظلت كقطع الليل المظلم ، كلما ذهب منها رسل بدا رسل آخر ، يموت فيها قلب الرجل كما يموت فيها بدنه ، يصبح الرجل فيها مؤمنا ويمسي كافرا ويمسي مؤمنا ويصبح كافرا ، يبيع فيها أقوام دينهم بعرض من الدنيا قليل.
(نعيم بن حماد في الفتن).
(نعيم بن حماد في الفتن).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৩৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31425 ۔۔۔ مسروق کہتے ہیں کہ عبداللہ (رض) اپنے گھر کی چھت پرچڑھے اور کہنے لگے کہ اس پر کتنی ویرانی آئے گی عنقریب تم لوگ دیکھ لوگ ! پوچھا گیا کہ کون اسے ویران کرے گا فرمایا کچھ لوگ جو یہاں سے آئیں گے ! مغرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ رواہ ابن ابی شیبة
31428 عن مسروق قال : أشرف عبد الله على داره فقال : أعظم بها خربة ! لتحفظن ! فقيل : من ؟ قال : أناس يأتون من ههنا - وأشار بيده نحو المغرب.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৪০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31426 ۔۔۔ ارقم بن یعقوب کہتے ہیں کہ ابن مسعود کو میں نے کہتے ہوئے سنا ” تمہاری کیا حالت ہوگی جب میں تمہاری سرزمین سے نکال دیا جاؤں گا جزیرہ عرب کی طرف اور جہاں کی جھاڑیاں اگتی ہیں پوچھا گیا ہماری زمین سے کون نکالے گا کہنے لگے خدا کے دشمن۔ رواہ ابن ابی شیبہ
31429 عن أرقم بن يعقوب قال : سمعت عبد الله يقول : كيف أنتم إذا خرجتم من أرضكم هذه إلى جزيرة العرب ومنابت الشيح ؟ قلت : من يخرجنا من أرضنا ؟ قال : عدو الله.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৪১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31427 ۔۔۔ ابن مسعود (رض) نے فرمایا کہ تمہارا کیا حال ہوگا جب تم کو فتنہ ڈھانک لے گا جس میں بڑا انتہائی بوڑھا ہوجائے گا اور چھوٹا بڑا ہوجائے گا لوگ فتنے کو ہی سنت سمجھ بیٹھیں گے اگر اس میں سے کچھ چھوڑا دیا جائے تو لوگ کہیں گے کہ سنت چھوڑ دی گئی کہا گیا اے ابوعبدالرحمن ! ایسا کب ہوگا فرمایا جب تم میں جاہل زیادہ اور علماء کم ہوجائیں تمہارے خطیب زیادہ اور فقہاء کم ہوجائیں جب تمہارے حکمران زیاد ہ ہوں اور امانت دار کم ہوں اور فقہ غیر دینی مقاصد کے لیے پڑھی جائے اور آخرت کی اعمال سے دنیا طلب کی جائے۔ (اسی وقت ایسا فتنہ آئے گا) ابن ابی شیبة نعیم بن حماد فی الفتن
31430 عن ابن مسعود قال : كيف بكم إذا لبستكم فتنة يهرم فيها الكبير ويربو فيها الصغير ، يتخذها الناس سنة ، إذا ترك منها شئ قيل : تركت السنة ؟ قيل : يا أبا عبد الرحمن ؟ ومتى ذلك ؟ قال : إذا كثرت جهالكم وقلت علماؤكم وكثرت خطباؤكم وقلت فقهاؤكم وكثرت أمراؤكم وقلت أمناؤكم وتفقه لغير الدين والتمست الدنيا بعمل الاخرة.
(ش ونعيم ابن حماد في الفتن).
(ش ونعيم ابن حماد في الفتن).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৪৪২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دنیوی عذاب میں عموم ہے
31428 ۔۔۔ ابن مسعود (رض) نے فرمایا کہ جب جھوٹ عام ہوجائے توضرج زیادہ ہوجائے گا۔ رواہ ابونعیم
31431 عن ابن مسعود قال : إذا فشا الكذب كثر الهرج.
(نعيم).
(نعيم).
তাহকীক: