কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৪৯ টি
হাদীস নং: ৩১৩৬৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31352 ۔۔۔ کر زین علقمہ خزاعی کہتے ہیں کہ ایک اعرابی نے عرض کیا یارسول اللہ کیا اسلام کا کوئی منتہی بھی ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا ہاں کہ عرب وعجم کے جس گھروالوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف سے خیر کا ارادہ ہوگا ان کو اسلام قبول کرنے کی توفیق دیں گے عرض کیا پھر کیا ہوگا ارشاد فرمایا بھر فتنے ظاہرہوں گے گویا (اندھیرے) سایہ ہیں اس شخص نے عرض کیا ان شاء اللہ ہرگز ایسا نہیں ہوگا یارسول اللہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میری جان ہے پھر تم اس میں کالے سانپ کی کھال بدلنے کی طرح مذہب تبدیل کرو گے اور ایک دوسرے کی گردن ماروگے اس زمانہ میں افضل شخص ہوگا جو مومن ہو اور پہاڑ کی گھائیوں میں سے کسی گھاٹی میں قیام کرے اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے اور لوگوں کے شر سے بچنے کے لیے ان کو چھوڑ دے۔ (ابن ابی شیبة احمد ونعیم بن حماد فی الفتن طبرانی مستدرک ابن عساکر)
31352 عن كرز بن علقمة الخزاعي قال أعرابي ، يا رسول الله ! هل للاسلام من منتهى ؟ قال : نعم ، قال أيما أهل بيت من العرب أو العجم أراد الله بهم خير أدخل عليهم الاسلام ، قال : ثم مه ؟ قال : ثم تكون فتن كأنها الظلل ، فقال الرجل : كلا والله إن شاء الله يا رسول الله ! فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : بلى والذي نفسي بيده ! ثم لتعودن فيها أساود صبا يضرب بعضكم رقاب بعض ، فأفضل الناس يومئذ مؤمن معتزل في شعب من الشعاب يتقي ربه ويدع الناس من شره.(ش ، حم ، ونعيم ابن حماد في الفتن ، طب ، ك ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৬৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31353 ۔۔۔ محمد بن سلمہ سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ایک تلوار عطا فرمائی اور ارشاد فرمایا کہ مشرکوں سے لڑتے رہو جب تک کہ وہ موت کا فیصلہ آجائے یا کوئی خطاکار ہاتھ۔ (تجھے قتل کردے) ۔ ابن ابی شیبة ونعیم بن حماد فی الفتن
31353 عن محمد بن مسلمة قال : أعطاني رسول الله صلى الله عليه وسلم سيفا فقال : قاتل به المشركينم تما قاتلوا ! فإذا رأيت أمتي يضرب بعضها بعضا فائت به أحدا فاضرب به حتى ينكسر ، ثم اجلس في بيتك حتى تأتيك يد خاطئة أو منية قاضية. (ش ، ونعيم بن حماد في الفتن).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৬৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31354 ۔۔۔ انس سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ عنقریب فتنے ہوں گے اور اختلاف و انتشار ہوگا اور جب ایسا ہو تو اپنی تلوار لے کر اجد پر آؤ اور اس پر مارکرتوڑ دو اور پھر گھر میں بیٹھ رہو یہاں تک کہ موت آجائے یا کوئی خطا وار ہاتھ ۔ (تیرا کام تمام کردے) ابن ابی شیبة
31354 عن محمد بن مسلمة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : إنها ستكون فتنة وفرقة واختلاف ! فإذا كان ذلك فائت بسيفك أحدا فاضرب به حتى تقطعه ! ثم اجلس في بيتك حتى تأتيك يد خاطئة أو منية قاضية.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৬৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31355 ۔۔۔ انھیں سے روایت ہے کہ انھوں نے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول ! جب نمازی اختلاف کرنے لگیں تو میں اسوقت کیا کروں ؟ فرمایا سرزمین حرہ کی طرف نکل جاؤ اور وہاں تلوار توڑ دو اور پھر گھر میں داخل ہوجاؤ یہاں تک کہ موت آجائے یا کوئی گناہ کار ہاتھ۔ (تیرا قصہ پاک کردے) ۔ رواہ ابن عساکر
31355 عن محمد بن مسلمة أنه قال : يا رسول الله ! كيف أصنع إذا اختلف المصلون ؟ قال : تخرج بسيفك إلى الحرة فتضربها به ، ثم تدخل بيتك حتى تأتيك منية قاضية أو يد خاطئة.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৬৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31356 ۔۔۔ (مسند الحکم بن عمر والغفار ی) ابن جریج کہتے ہیں کہ مجھے کئی آدمیوں نے یہ بات بتائی کہ ایک دفعہ ابوہریرہ (رض) کہ سامنے کسی آدمی نے کہا لوگ کہتے ہیں کہ وہ حکم الغفاری کہتے تھے کہ اے کاش کہ میں اس طاعون میں مرجاؤں ! ابوہریرہ (رض) نے فرمایا کہ کیا تو نے سنا نہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) موت کی تمنا اور دعا سے منع فرمایا ہے ؟ اس لیے معلوم نہیں کہ ومت کس حالت میں آئے انھوں نے فرمایا کہ کیوں نہیں سنا لیکن میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چھ چیزوں کا ذکر کرتے سنا ہے مجھے اندیشہ ہے کہ میں ان میں سے کسی سے دوچار نہ ہوجاؤں ابوہریرة نے پوچھا کہ وہ چھ چیزیں کیا ہیں فرمایا (ٕ1) علم کا بیچنا ۔ (2) خون کو بےدریغ بہانا (3) بیوقوفوں کا حکمران بن جانا (4) کمینہ لوگوں کی کثرت ہوگی (5) قطع رحمی عام ہوجانا (6) اور ایسے لوگوں کا ظہور کہ جو قرآن کو پانسریاں بناکر اس سے نغمہ سازی کریں گے ۔ نفس عبدالرزاق
(31356 -) (من مسند الحكم بن عمرو الغفاري) عن ابن جريج قال : حدثني غير واحد عن أبي هريرة أنه سمع رجلا ذكروا أنه الحكم الغفاري أنه قال : يا طاعون ! خذني اليك ! قال أبو هريرة : يا فلان ! أما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : لا يدعو أحدكم بالموت ! فانه لا يدري على أي شئ هو منه ، قال : بلى ، ولكن سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يذكر ستا أخشى أن يدركني بعضهن ، قال أبو هريرة : وما هي ؟ قال : بيع الحكم ، وإضاعة الدم ، وإمارة السفهاء ، وكثرة الشرط ، وقطيعة الرحم ، وناس يتخذون القرآن مزامير يتغنون به.
(عب).
(عب).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৬৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31357 ۔۔۔ (مسند خالد بن ولید (رض)) عزرہ بن قیس کہتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید شام میں تقریر کررہے تھے کہ ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ بیشک فتنوں کا ظہور ہوچکا ہے حضرت خالد نے فرمایا کہ جب تک عمر بن خطاب زندہ ہیں فتنے نہیں ہیں فتنے تو اس وقت ہوں گے کہ جب کوئی شخص برائی سے بھاگنے کے لیے کسی جگہ کی جستجو کرے لیکن اسے ایسی کوئی جگہ نہ مل سکے گا جہاں وہ برائی نہ ہو۔ ابن عساکر ونعیم بن حماد
(31357 -) (من مسند خالد بن الوليد) عن عزرة بن قيس قال : قام رجل إلى خالد بن الوليد بالشام وهو يخطب فقال : إن الفتن قد ظهرت ؟فقال : خالد أما وابن الخطاب حي فلا ، إنما ذاك كان الناس بذي بلى وذي بلى وجعل الرجل يذكر الار ض ليس بها مثل الذي يفر إليها منه ولا يجده فعند ذلك تظهر الفتن.(نعيم بن حماد في الفتن ، كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৬৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31358 ۔۔۔ طارق بن شہاب کہتے ہیں کہ حضرت خالد نے ایک آدمی کو حد لگائی دوسرے دن پھر کسی آدمی کو حد لگائی تو ایک آدمی کہنے لگا خدا کی قسم یہ فتنہ کا دور ہے کہ ہر روز کسی کو حد لگ رہی ہے خالد نے فرمایا یہ کیا فتنہ ہے فتنہ تو یہ ہوگا کہ تم کسی جگہ ہوگے جہاں خدا کی نافرمانی ہوتی ہوگی اور آپ کا ارادہ ہوگا کہ آپ ایسی جگہ جائیں جہاں یہ گناہ نہ ہوتے ہوں لیکن آپ ایسی جگہ پاسکیں گے ۔ رواہ ابن ابی شیبة
(31358 -) (أيضا) عن طارق بن شهاب قال : جلد خالد بن الوليد رجلا حدا ، فلما كان من الغد جلد رجلا آخر حدا ، فقال رجل : هذه والله الفتنة جلد أمس رجلا في حد وجلد اليوم رجلا في حد ، فقال خادل : ليس هذه بفتنة ، إنما الفتنة أن تكون في أرض يعمل فيها بالمعاصي فتريد أن تخرج منها إلى أرض لا يعمل فيها بالمعاصي فلا تجدها (ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31359 ۔۔۔ اسی طرح عزرہ بن قیس سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے خالد (رض) سے کہا کہ فتنہ ظاہر ہوچکے ہیں توخالد نے فرمایا جب تک عمر زندہ ہیں ایسا نہیں ہوسکتا ہاں ان کے بعد فتنے ضرور ظاہر ہوں گے۔
پھر آدمی فکر مند ہوگا کہ کیا کوئی ایسی جگہ ہے جہاں یہ شروفتنہ نہ ہو تو اسے کوئی جگہ نظر نہیں آئے گی۔ یہی وہ ایام ہیں کہ جن باری میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ قیامت کے قریب قتل کے دن آئیں گے ۔ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو ان دنوں سے بچائے۔ رواة ابن عساکر
پھر آدمی فکر مند ہوگا کہ کیا کوئی ایسی جگہ ہے جہاں یہ شروفتنہ نہ ہو تو اسے کوئی جگہ نظر نہیں آئے گی۔ یہی وہ ایام ہیں کہ جن باری میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ قیامت کے قریب قتل کے دن آئیں گے ۔ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو ان دنوں سے بچائے۔ رواة ابن عساکر
(31359 -) (أيضا) عن عزرة بن قيس أن رجلا قال لخالد بن الوليد : إن الفتن قد ظهرت ! فقال : أما وابن الخطاب حي فلا ، إنها إنما تكون بعده والناس بذي ثلثان أو في ذي ثلثان بمكان كذا وكذا فلينظر الرجل فيتفكر هل يجد مكانا لم ينزل به ما نزل بمكانه الذي هو فيه من الفتنة والشر فلا يجد ، أولئك الايام التي ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم بين يدي الساعة أيام الهرج فنعوذ بالله أن تدركني وإياكم أولئك الايام.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31360 ۔۔۔ معاذ بن جبل (رض) نے فرمایا : لوگو سن لو ! کہ تم دنیا سے سوائے فتنہ اور مصیبت کے اور کچھ نہیں دیکھوگے اور معاملہ سنگینی میں بڑھتا ہی رہے گا اور حکمرانوں سے تمہیں سختی اور ترشی ہی ملے گی اور ہر ہول ناک اور سخت فتنہ آنے والے فتنے کے سامنے چھوٹا اور حقیر دکھائی دے گا۔ (یعنی ہر آنے والا فتنہ پہلے کے مقابلے میں سخت اور ہول ناک ہوگا۔ نعیم بن حماد الفتن
31360 عن معاذ بن جبل قال : أما إنكم لن تروا من الدنيا إلا بلاء وفتنة ، ولن يزداد الامر إلا شدة ، ولن تروا من الائمة إلا غلظة ، ولن تروا أمرا يهولكم ويشتد عليكم إلا حقره بعده ما هو أشد منه.
(نعيم بن حماد في الفتن).
(نعيم بن حماد في الفتن).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31361 ۔۔۔ معاذ بن جبل سے اور فرمایا جب تم خون کو بغیر حق کے بہتادیکھو اور مال کو جھوٹ بولنے پر دیاجارہا ہے اور شک اور لعن طعن ظاہر ہوجائے اور ارتداد شروع ہوجائے تو پھر جو کوئی اپنی طورپر مر سکے تو اسے مرجانا چاہیے ۔ رواہ ابونعیم
31361 عن معاذ بن جبل قال : إذا رأيتم الدم يفسك بغير حقه والمال يعطى على الكذب وظهر الشك والتلاعن وكانت الردة فمن استطاع أن يموت فليمت.
(نعيم).
(نعيم).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31362 ۔۔۔ ارشاد فرمایا : (ایضا) سب سے خطرناک جن کا مجھے اپنی امت پر خوف ہے وہ تین چیزیں ہیں۔
1 ۔۔۔ ایک شخص اللہ کی کتاب قرآن کریم پڑھے گایہاں تک کہ جب اس کا حسن اس پر ظاہر ہوگا اور اس پر اسلام کی چادر ہوگی اللہ تعالیٰ اس کو اس کے حق میں عار کا سبب بنا دے گا وہ تلوار ہاتھ میں لے کر اپنے پڑوسی کو قتل کردے گا اور اس پر مشرک ہونے کا الزام لگائے گا پوچھا گیا یارسول اللہ الزام لگانے والا اس کا زیادہ حقدار ہوگا یا جس پر الزام لگایا گیا ؟ تو ارشاد فرمایا الزام لگانے والا شرک کا زیادہ حقدار ہوگا۔
2 ۔۔۔ وہ شخص جس کو اللہ تعالیٰ نے حکومت عطاکی وہ لوگوں سے کہتا ہے کہ جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ تعالےٰ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی وہ جھوٹا ہوگا کیونکہ کوئی ایسا خلیفہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ کے بعداس کا مرتبہ ہو۔
3 ۔۔۔ وہ شخص جس کے لیے افسانہ گوئی آسان ہو جب بھی کوئی کہانی ختم ہو تو پہلے سے لمبا کوئی افسانہ گھڑے اگر وہ دجال کو پائے تو اس کی پیروی کرے گا۔ طبرائی
1 ۔۔۔ ایک شخص اللہ کی کتاب قرآن کریم پڑھے گایہاں تک کہ جب اس کا حسن اس پر ظاہر ہوگا اور اس پر اسلام کی چادر ہوگی اللہ تعالیٰ اس کو اس کے حق میں عار کا سبب بنا دے گا وہ تلوار ہاتھ میں لے کر اپنے پڑوسی کو قتل کردے گا اور اس پر مشرک ہونے کا الزام لگائے گا پوچھا گیا یارسول اللہ الزام لگانے والا اس کا زیادہ حقدار ہوگا یا جس پر الزام لگایا گیا ؟ تو ارشاد فرمایا الزام لگانے والا شرک کا زیادہ حقدار ہوگا۔
2 ۔۔۔ وہ شخص جس کو اللہ تعالیٰ نے حکومت عطاکی وہ لوگوں سے کہتا ہے کہ جس نے میری اطاعت کی اس نے اللہ تعالےٰ کی اطاعت کی اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی وہ جھوٹا ہوگا کیونکہ کوئی ایسا خلیفہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ کے بعداس کا مرتبہ ہو۔
3 ۔۔۔ وہ شخص جس کے لیے افسانہ گوئی آسان ہو جب بھی کوئی کہانی ختم ہو تو پہلے سے لمبا کوئی افسانہ گھڑے اگر وہ دجال کو پائے تو اس کی پیروی کرے گا۔ طبرائی
(31362 -) (أيضا) أخوف ما أخاف على أمتي ثلاث : رجل قرأ كتاب الله تعالى حتى إذا رؤيت عليه بهجته وكان عليه رداء الاسلام أعاره الله إياها اخترط سيفه فضرب به جاره ورماه بالشرك ، قيل :يا رسول الله ! الرامي أحق به أو المرمي ؟ قال : الرامي ، ورجل آتاه الله سلطانا فقال : من أطاعني فقد أطاع الله من عصاني فقد عصى الله ، وكذب ، ليس بخليفة أن يكون جنة دون الخالق ، ورجل استخفته الاحاديث ، كلما قطع أحدوثة حدث بأطول منها إن يدرك الدجال يتبعه.
(طب).
(طب).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31363 ۔۔۔ معاذ واثلہ بن اس قع (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے اور ارشاد فرمایا یا تمہارا خیال یہ ہے کہ میری وفات تم سب کے بعد ہوگی ؟ سن لو میری وفات تم سب سے پہلے ہوگی میرے بعد فتنے ظاہرہوں گے جس میں ایک دوسری کی گردن مارو گے۔ رواہ ابن عساکر
31363 عن معاذ عن واثلة بن الاسقع قال : خرج علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال : أتزعمون أني من آخركم وفاة ؟ ألا ! إني من أولكم وفاة ، وستتبعوني أفنادا يضرب بعضكم رقاب بعض.
(كر).
(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31364 ۔۔۔ واثلہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ کیا تمہارا خیال یہ ہے اور میری وفات تم سے بعد ہوگی ؟ میری زندگی کی قسم میری وفات تم سے پہلے ہوگی پھر میرے بعد فتنے ظاہرہوں گے اس میں ایکدوسرے کو قتل یا ہلاک کروگے ۔ (ابن عساکر نے روایت کی ہے سند کے تمام رواة ثقہ ہیں) ۔
31364 عن واثلة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : تزعمون أني آخركم موتا ؟ ولعمري ! أني أولكم موتا ، ثم تأتون من بعدي أفنادا يقتل أو يهلك بعضكم بعضا.
(كر ، ورجاله ثقات).
(كر ، ورجاله ثقات).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31365 ۔۔۔ (مسند رفاعة بن عرابة الجنی) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خشک اور تازہ کھجوریاں پیش کی گئیں پھر سب نے کھجوریں کھائیں اور آخر میں صرف گٹھلیان اور ناقابل خوردگلی سڑی کھجوریں رہ گئیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جانتے ہو یہ کیا ہے عرض کیا اللہ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں آپ نے ارشاد فرمایا تم دنیا سے جاتے رہو گے ایک بہترین جائے گا پھر دوسرا تک کہ صرف اس کی طرح کے لوگ رہ جائیں گے۔ ابن حبان العجم الکبیر
31365 (من مسند رفاعة بن عرابة الجهني) قرب لرسول الله صلى الله عليه وسلم تمر ورطب فأكلوا منه حتى لم يبقوا شيئا إلا نواة وما لا خير فيه ، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : أتدرون ما هذا ؟ قالوا : الله ورسوله أعلم ، قال : تذهبون الخير فالخير حتى لا يبقى منكم إلا مثل هذه.(حب ، طب عن رويفع بن ثابت).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فتنہ دنیا کی خاطر دین بدلنا
31366 ۔۔۔ ابوثعلبہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا خبرسن لو ایسی وسیع و عریض دنیا کی جو تمہارا ایمان ہڑپ کرجائے گی اس وقت جس شخص کا اپنے رب سے پورا یقین و ایمان ہوگا تو اس کے پاس ایسافتنہ آئے گا جو روشن اور واضح ہوگا اور وہ آسانی سے اسے پہچان کر اس سے بچ جائے گا۔
اور جس کا ایمان مضبوط نہ ہوگا بلکہ وہ شک کا مریض ہوگا تو اس کے پاس تاریک وہ سیاہ فتنہ آئے اور پھر وہ جس وادی میں چلا جائے اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی پروا نہ ہوگی۔ رواہ ابونعیم
اور جس کا ایمان مضبوط نہ ہوگا بلکہ وہ شک کا مریض ہوگا تو اس کے پاس تاریک وہ سیاہ فتنہ آئے اور پھر وہ جس وادی میں چلا جائے اللہ تعالیٰ کو اس کی کوئی پروا نہ ہوگی۔ رواہ ابونعیم
31366 عن أبي ثعلبة قال : أبشروا بدنيا عريضة تأكل إيمانكم ! فمن كان منكم يومئذ على يقين من ربه أتته فتنة بيضاء مسفرة ومن كان منكم على شك من ربه أتته فتنة سوداء مظلمة ثم لم يبال الله في أي الاودية سلك.
(نعيم).
(نعيم).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوعبیدہ کی تعریف فرمانا
31367 ۔۔۔ (مسند ابی ثعلبہ) فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ملا اور عرض کی یارسول اللہ مجھے ایسے آدمی کے حوالے کیجئے جو بہت اجھا معلم ہو۔ تو آپ عبید السلام نے مجھے ابوعبیدہ بن جراح (رض) کے ہوا نے فرمادیا اور پھر ارشاد فرمایا کہ میں نے تمہیں ایسے آدمی کے سپرد کیا ہے جو تمہاری اچھی تعلیم و تربیت کرے۔
چنانچہ میں ابوعیبد (رض) کے پاس آگیا اس وقت ابوعبیدہ اور بشیر بن سعد باتیں کررہے تھے جب انھوں نے مجھے دیکھاتو خاموش ہوگئے ۔ میں نے کہا اے ابوعبیدہ آپ کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کی تو وصیت بہتر کی تھی تو انھوں نے کہا جب آپ آئے توہم ایک حدیث کا تذکرہ کررہے تھے جو ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی تھی آپ بیٹھ جائیں آپ کو بھی سنادیتے ہیں اور پھر کہنے لگے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے کہ بیشک تم میں نبوت کا زمانہ ہوگا پھر اس کے بعد نبوت کے طریقہ پر خلافت ہوگی اور اس کے بعد بادشاہت اور استباء اور زمانہ آجائے گا۔ ابونعیم فی المعرثہ
چنانچہ میں ابوعیبد (رض) کے پاس آگیا اس وقت ابوعبیدہ اور بشیر بن سعد باتیں کررہے تھے جب انھوں نے مجھے دیکھاتو خاموش ہوگئے ۔ میں نے کہا اے ابوعبیدہ آپ کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کی تو وصیت بہتر کی تھی تو انھوں نے کہا جب آپ آئے توہم ایک حدیث کا تذکرہ کررہے تھے جو ہم نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی تھی آپ بیٹھ جائیں آپ کو بھی سنادیتے ہیں اور پھر کہنے لگے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے کہ بیشک تم میں نبوت کا زمانہ ہوگا پھر اس کے بعد نبوت کے طریقہ پر خلافت ہوگی اور اس کے بعد بادشاہت اور استباء اور زمانہ آجائے گا۔ ابونعیم فی المعرثہ
31367 (من مسند أبي ثعلبة) : لقيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلت : يا رسول الله ! ادفعني إلى رجل حسن التعليم ! فدفعني إلى أبي عبيدة بن الجراح ثم قال : قد دفعتك إلى رجل يحسن تعليمك وأدبك ! فأتين أبا عبيدة وهو وبشير بن سعد أو النعمان بن بشير يتحدثان فلما رأياني سكتا فقلت : يا أبا عبيدة ! والله ما هكذا أوصاك رسول الله صلى الله عليه وسلم ! فقال : إنك جئت ونحن نتحدث حديثا سمعناه من رسول صلى الله عليه وسلم فاجلس حتى نحدثك ! فقال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : إن فيكم النبوة ثم تكون خلافة على منهاج النبوة ، ثم يكون ملكا وجبرية.
(أبو نعيم في المعرفة).
(أبو نعيم في المعرفة).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৭৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوعبیدہ کی تعریف فرمانا
31368 ۔۔۔ ارشاد فرمایا کہ تمہیں ملک شام سے گاؤں گاؤں کرکے نکالا جائے گا ، یہاں تک تمہیں بلقاء تک لے آئیں گے اس طرح دنیا ہلاک اور فناء ہوگی آخرت دائم اور باقی رہے گی ۔ رواہ ابن عساکر
31368 عن أبي الدرداء قال : ليخرجنكم من الشام كفرا كفرا حتى يوردوكم البلقاء ، كذلك الدنيا تبيد وتفنى والاخرة تدوم وتبقى (كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৮০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوعبیدہ کی تعریف فرمانا
31369 ۔۔۔ ابوالدرواء (رض) نے فرمایا کہ فتنوں سے پہلے مرجانا کتنی خوش نصیبی کی بات ہے۔ واہ نعیم بن حماد الفتن
31369 عن أبي الدرداء قال : حبذا موتا على الاسلام قبل الفتن. (نعيم بن حماد في الفتن).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৮১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوعبیدہ کی تعریف فرمانا
31370 ۔۔۔ اسی طرح فرمایا کہ عنقریب تم ایسے معاملات دیکھوگے کہ تمہارے لیے انوکھے ہوں کے پس تم صبرہی کرنا اور انھیں تبدیل کرنے کی کوشش نہ کرنا اور نہ ہی یہ کہنا کہ اہم انھیں تبدیل کریں گے تا آنکہ اللہ تعالیٰ خود ہی ان کی حالت کو تبدیل فرمادے۔
31370 عن أبي الدرداء قال : سترون أمورا تنكرونها فعليكم بالصبر ولا تغيروا ولا تقولوا : نغير حتى يكون الله هو المغير.
(نعيم).
(نعيم).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৮২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوعبیدہ کی تعریف فرمانا
31371 ۔۔۔ اور فرمایا جب تم مسجدوں کی زینت و آرائش میں لگ جاؤ اور قرآن پر زیورات چڑھانے ہو توسمجھو کہ تمہاری ہلاکت آگئی ہے۔ امن ابی الدنیا فی المصاری
31371 عن أبي الدرداء قال : إذا زخرفتم مساجدكم وحليتم مصاحفكم فعليكم الدبار (ابن أبي الدنيا في المصاحف).
তাহকীক: