কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৪৯ টি
হাদীস নং: ৩১৩২৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31312 ۔۔۔ حذیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا اس میں سب سے افضل شخص خفیف الحاذ ہوگا پوچھا گیا کہ یارسول اللہ خفیف الحاذ کا کیا معنی ہے ارشاد فرمایا کہ کم اہل و عیال والے ۔ رواہ ابن عساکر
31312 عن حذيفة قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : يأتي على الناس زمان أفضل أهل ذلك الزمان كل خفيف الحاذ ، قيل : يا رسول الله ! ومن خفيف الحاذ ؟ قال : قليل العيال.(كر).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩২৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31313 ۔۔۔ (ایضا) نصربن عاصم لیثی سے روایت ہے کہ میں نے حذیفہ سے سنا کہ روایت کرتے ہیں کہ لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے خیر کے متعلق سوالات کرتے تھے اور میں شر کے متعلق سوالات کرتا تھا اور میں جانتا تھا کہ خیر مجھ سے قوت نہیں ہوگی میں نے پوچھا یارسول اللہ کی اس خیر کے بعد شرکازمانہ بھی آئے گا تو ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ کی کتاب کا علم سیکھو اور اس میں موجود احکام کی پیروی کروتین مرتبہ یہ ارشاد فرمایا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا اس خیر کے بعد کوئی شر ہوگا ؟ ارشاد فرمایا کہ فتنہ اور شر ہوگا میں نے عرض کیا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کیا اس شر کے بعد کوئی خیر ہے ارشاد فرمایا ، اے حذیفہ (رض) کتاب اللہ کا علم سیکھو اور اس کی احکام کی پیروی کرو تین مرتبہ ارشاد فرمایا میں نے عرض کیا یارسول اللہ اس خیر کے بعد کوئی شر ہے ارشاد فرمایا اندھا اور بہرافتنہ اس کی طرف دعوت دینے والے جہنم کے دروازے پر کھڑے ہوں گے اے حذیفہ کسی درخت کی جڑ سے چمٹ کر جان دے یہ تمہارے لیے اس سے بہتر ہے کہ تم ان میں سے کسی کی اتباع کرو۔ ابن ابی شیبہ
31313 (أيضا) عن نصر بن عاصم الليثي قال : سمعت حذيفة يقول : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يسأله الناس عن الخير وكنت أسأله عن الشر وعرفت أن الخير لن يسبقني قال قلت : يا رسول الله ؟ هل بعد هذا الخير من شر ؟ قال : يا حذيفة ! تعلم كتاب الله واتبع ما فيه - ثلاث مرات - قال قلت : يا رسول الله ! هل بعد هذا الخير من شر ؟ قال : فتنة وشر ، قلت : يا رسول الله ! هل بعد هذا الشر خير ؟ قال : يا حذيفة ! تعلم كتاب الله واتبع ما فيه - ثلاث مرار - قال : قلت : يا رسول الله ! هل بعد هذا الخير شر ؟ قال : فتنة عمياء صماء ، عليها على أبواب النار ، فأن تموت يا حذيفة وأنت عاض على جذل خير لك من أن تتبع أحدا منهم.(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩২৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31314 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ تمہارے پاس فتنے آئیں گے اندھیری رات کی طرح اس میں ہر بہادر ہلاک ہوگا ہر اونچی جگہ پر سوار ہونے والا اور ہر فصیح وبلیغ خطیب ۔ ابن ابی شیبة
31314 عن حذيفة قال : أتتكم الفتن مثل قطع الليل المظلم يهلك فيها كل شجاع بطل وكل راكب موضع وكل خطيب مصقع.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩২৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31315 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ ہم حضرت عمر (رض) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو انھوں نے پوچھا کہ تم میں سے کس کو فتنہ کے متعلق رسول اللہ کا ارشاد یاد ہے جیسا کہ انھوں نے ارشاد فرمایا ؟ تو حذیفہ (رض) کہتے ہیں میں نے عرض کیا مجھے یاد ہے تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا کہ تم جری ہو اور کیسے ؟ حذیفہ (رض) کہا میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے سنا کہ آدمی کا فتنہ اپنے گھر والوں مال جان اور پڑوس کے متعلق نماز روزے صدقہ امربالمعروف اور نہی عن المنکر اس کا کفارہ ہوگا حضرت عمر (رض) نے فرمایا میرا مقصد یہ نہیں ہے۔ بلکہ مقصد وہ فتنہ ہے جو سمندر کی طرح موج مارے گا میں نے عرض کیا یا امیر المومنین آپ کا اس فتنہ سے کیا واسطہ اس لیے کہ آپ کے اور فتنہ کے درمیان ایک بند دروازہ حائل ہے حضرت عمر (رض) نے پوچھا وہ دروازہ کھولا جائے گا یا توڑا جائے گا میں نے کہا نہیں بلکہ توڑا جائے گا تو فرمایا یہ اس نالائق ہے کہ اس کو کبھی بند نہ کیا جائے راوی کہتے ہیں کہ ہم نے حذیفہ (رض) سے کہا کہ حضرت عمر (رض) جانتے تھے کہ دروازہ کون ہے ؟ تو انھوں نے بتایا ہاں ایسا ہی جانتے تھے کہ میں جانتا ہوں کہ رات کے بعد صبح ہوگی میں نے ان سے حدیث بیان کی وہ کوئی غالیظ نہیں ہے ہم نے چاہا کہ معلوم کریں گے دروازہ کون ہے تو ہم نے مسروق سے کہا ان سے پوچھیں دروازہ کون ہے تو انھوں نے پوچھا تو فرمایا عمر ہے۔ (رواہ ابن ابی شیبة)
31315 عن حذيفة قال : كنا جلوسا عند عمر فقال : أيكم يحفظ حديث رسول الله صلى الله عليه وسلم في الفتنة كما قال ؟ قال فقلت : أنا ، قال : فقال : إنك لجرئ ! وكيف ؟ قال : قلت : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : فتنة الرجل في أهله وماله ونفسه وجاره يكفرها الصلاة والصيام والصدقة والامر بالمعروف والنهي عن المنكر ، فقال عمر : ليس هذا أريد ، إنما أريد التي تموج كموج البحر ، قال قلت : مالك ولها يا أمير المؤمنين ؟ إن بينك وبينها بابا مغلقا ، قال : فيكسر الباب أم يفتح ؟ قال قلت : لا ، بل يكسر ، قال : ذاك أحرى أن
لا يغلق أبدا ، قال : قلنا لحذيفة : هل كان عمر يعلم من الباب ؟ قال : نعم ، كما أعمل أن غدا دون الليلة. إني حدثته حديثا ليس بالاغاليط ، قال : فهبنا حذيفة أن نسأله من الباب ؟ فقلنا لمسروق : سله ! فسأله ، فقال : عمر.(ش).
لا يغلق أبدا ، قال : قلنا لحذيفة : هل كان عمر يعلم من الباب ؟ قال : نعم ، كما أعمل أن غدا دون الليلة. إني حدثته حديثا ليس بالاغاليط ، قال : فهبنا حذيفة أن نسأله من الباب ؟ فقلنا لمسروق : سله ! فسأله ، فقال : عمر.(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩২৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31316 ۔۔۔ خرشہ بن حر سے روایت ہے کہ حذیفہ (رض) نے فرمایا کہ تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب اونٹ کی رسی کھینچتے لوگ تمہارے پاس ہر طرف سے آئیں گے تو انھوں نے کہا بخدا ہمیں معلوم نہیں تو حذیفہ (رض) نے فرمایا واللہ مجھے معلوم ہے تم سے اس زمانہ میں غلام وآقا والا معاملہ ہوگا اگر آقا اس کو گالی بھی دے تو غلام جواب نہ دے سکے گا اگر آقا مارے تو غلام مارنہ سکے گا۔ رواہ ابن ابی شیبة
31316 عن خرشه بن الحر قال : قال حذيفة : كيف أنتم إذا بركت تجر خطامها فأتتكم من هنا وههنا ؟ قالوا : لا ندري والله ! قال : لكني والله أدري ! أنتم يومئذ كالعبد وسيده ، إن سبه السيد لم يستطع العبد أن يسبه ، وإن صربه لم يستطع العبد أن يضربه (ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩২৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31317 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے پوچھا کہ تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب تم دین سے اس طرح طرح عورت کی شرمگاہ کھل جائے اور کسی برائی کرنے والے کو روکنے پر قدرت نہ رہے انھوں نے کہا ہمیں معلوم نہیں تو حذیفہ (رض) نے فرمایا واللہ مجھے معلوم ہے کہ تم اس وقت عاجز اور فاجر کے درمیان میں ہوگئے تو قوم میں سے ایک شخص نے کہا اس سے عاجز کا چہرہ کالاہو ۔ تو حذیفہ (رض) نے کہا ، اس کی پیٹھ پر کئی مرتبہ مارکر تمہارا چہرہ کالا ہو۔ رواہ ابن ابی شیبة
31317 عن حذريفة قال : كيف أنتم إذا انفرجتم عن دينكم كما تنفرج المرأة عن قبلها لا تمنع من يأتيها ؟ قالوا : لا ندري ، قال : لكني والله أدري ! أنتم يومئذ بين عاجز وفاجر ، فقال رجل من القوم : قبح العاجز عن ذاك قال : يضرب ظهره حذيفة مرارا ثم قال : قبحت أنت ! قبحت أنت.(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩২৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31318 ۔۔۔ میمون بن ابی شبیب سے روایت ہے کہ حذیفہ (رض) سے کہا گیا کہ کیا نبی اسرائیل نے ایک ہی دن میں کفر اختیار کرلیا ؟ فرمایا نہیں بلکہ ان کے اوپر فتنہ ظاہر ہونا وہ قبول کرنے سے اعراض کرتے (یعنی بچ جاتے) وہ اس پر مجبور کئے جاتے پھر فتنہ پر پیش ہوئے انھوں نے قبول کرنے سے انکار کیا یہاں تک انھیں کوڑوں اور تلواروں سے مارا گیا یہاں تک وہ گناہوں میں اس طرح گھس گئے کہ ان کے سامنے اچھے برے اعمال کی تمیزختم ہوگئی۔ رواہ ابن ابی شیبة
31318 عن ميمون بن أبي شبيب قيل لحذيفة : أكفرت بنو اسرائيل في يوم واحد ؟ قال : لا ، ولكن كانت تعرض عليهم الفتنة فيأبونها فكيرهون عليها ثم تعرض عليهم فيأبونها حتى ضربوا عليها بالسياط والسيوف حتى خاضوا خاضة ألما لم يعرفوا معروفا ولم ينكروا منكرا.(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31319 ۔۔۔ ربعی (رح) سے روایت ہے کہ میں نے ایک شخص کو حذیفہ (رض) کے جنازہ میں یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے اس تخت والی (یعنی اس میت ) کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ مجھے اللہ کے رسول سے کوئی لڑائی نہیں اگر تم آپس میں قتال کرو گے تو میں اپنے گھر میں داخل ہو کر بیٹھ جاؤں گا اگر مجھے قتل کرنے کے لیے کوئی میرے گھر میں داخل ہوجاتے تو میں کہوں کا میرا اپنا اور اپنا گناہ دونوں اپنے سرلے۔ (رواہ ابن ابی شیبة)
31319 عن ربعي قال : سمعت رجل في جنازة حذيفة يقول : سمعت صاحب هذا السرير يقول : ما بي بأس من رسول الله صلى الله عليه وسلم : ولئن اقتتلتم لادخلن بيتى ، فلئن دخل علي لاقولن : هابؤ باثمي وإثمك. (ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31320 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ اللہ کی قسم اللہ صبح کے وقت بینا ہوگا اور شام کے وقت یہ حالت ہوگی کہ اس کو آنکھوں سے کچھ نظر نہ دے گا ۔ رواد ابن ابی شیعة
31320 عن حذيفة قال : والله ! إن الرجل ليصبح بصيرا ثم يمسي و ما ينظر بشفر (ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31321 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے اگر (آئندہ پیش آنے والے واقعات کے متعلق) جو کچھ میں جانتا ہوں وہ تمہیں بتلا دوں تو تم تین حصوں میں بٹ جاؤ گے ایک مجھ سے قتال کرنے لگے گا دوسرا میری مدد سے کنارہ کش ہوگا تیسرا مجھے جھٹلائے گا ۔ رواہ ابن ابی شیبة
31321 عن حذيفة قال : لو حدثتكم ما أعلم لافترقتم على ثلاث فرق : فرقة تقاتلني ، وفرقة لا تنصرني ، وفرقة تكذبني. (ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31322 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمارے لیے بہت سی مثالیں بیان فرمائی ایک تین ، پانچ ، سات، نو، گیارہ پھر ایک کی تفیسر بیان فرماکر باقیوں سے خاموشی اختیار کی فرمایا ایک قوم کمزور اور مسکین تھی انھوں نے ایسی قوم سے قتا ل کیا جو حیلے اور دشمنی والی تھی پھر ان پر غالب آئی ان پر غلبہ حاصل کرکے ان پر مسلط ہوگئی اور اپنے رب کو اپنے اوپر ناراض کرلیا۔ رواہ ابن ابی شیبة
31322 عن حذيفة قال : ضرب لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم أمثالا واحدا وثلاثة وخمسة وسبعة وتسعة وأحد عشر وفسر لنا منها واحدا وسكت عن سائرها فقال : إن قوما كانوا أهل ضعف ومسكنة فقاتلوا قوما أهل حلية وعداء فظهروا عليهم واستعلوهم وسلطوهم فأسخطوا ربهم عليهم (ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31323 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ فرمایا اللہ کی قسم ان پر ۔ (دینی اعتبار سے) ایک حادثہ پیش آئے گا وہ اس پر شور مچائیں گے اتنے میں دوسرا حادثہ پیش آئے گا جو ان کو پہلے سے مشغول کرے گا۔ رواہ ابن ابی شیبة
31323 عن جذيفة قال : والله ! لا يأتيم أمر يضجون منه إلا أردفهم أمر يشغلهم عنه.(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31324 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ فتنہ ظاہر ہوگا اس کے خلاف کچھ لوگ اٹھ کھڑے ہوں گے اس کی ناک کے بانسے پر مار کر اس کو لوٹا دیں گے اتنے میں دوسرا فتنہ ظاہر ہوگا اس کے خلاف بھی کچھ لوگ اٹھ کھڑے ہوں گے اور اس کی ناک مارکر اس کو لوٹا دیں گے پھر تیسرا فتنہ ظاہر ہوگا۔ اس کو ناک پر مار کر واپس کردیں گے پھرچوتھا فتنہ ظاہر ہوگا اس کو بھی ناک پر مار کر واپس کردیں گے پھر پانچواں فتنہ ظاہر ہوگا سخت اندھیرا اگر جنے والازمین میں ایسا گرجائے جس طرح پانی جذب ہوجاتا ہے۔ رواہ ابن ابی شیبة
31324 عن حذيفة قال : تكون فتنة فيقوم لها رجال فيضربون خيشومها حتى تذهب ، ثم تكون أخرى فيقوم لها رجال فيضربون خيشومها حتى تذهب ، ثم تكون أخرى فيقوم لها رجال فيضربون خيشومها حتى تذهب ، ثم تكون أخرى فيقوم لها رجال فيضربون خيشومها حتى تذهب ، ثم تكون الخامسة دهماء مجللة تنبثق في الارض كما ينبثق الماء.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31325 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ ان کے پاس بار برداری کے گدھے ہوں ان پر سامان لادکر ملک شام لے جائے یہ اس کو زیادہ محبوب ہوگا دنیا کے مال ومتاع سے ۔ رواہ ابن ابی شیبة
31325 عن حذيفة قال : ليأتين على الناس زمان يكون للرجل أحمرة يحمل عليها إلى الشام أحب إليه من عرض الدنيا.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31326 ۔۔۔ حذیفہ (رض) کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ کلمہ اسلام کا تلفظ کرنے والوں کو گن لوہم نے کہا کیا آپ کو ہم پر خوف ہے جبکہ ہماری تعداد چھ سو سے سات سو کے درمیان ہے تو ارشاد فرمایا کہ شاید تمہیں معلوم نہیں کہ تمہاری آزمائش ہوگی راوی کا بیان ہے ہم آزمائش میں مبتلا ہوئے حتی کہ ہم سے کوئی شخص نماز پڑھنے پر قادر نہ ہوتا مگر خفیہ طورپر۔ رواہ ابن ابی شیبة
31326 عن حذيفة قال : كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم فقال : احصوا كل من تلفظ بالاسلام ! قال قلنا : يا رسول الله ! تخاف علينا ونحن ما بين الستمائة إلى السبعمائة ؟ فقال : إنكم لا تدرون ، لعلكم أن تبتلوا ، قال : فابتلينا حتى جعل الرجل منا لا يصلي إلا سرا.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31327 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ تمہارے اور شرظاہر ہونے کے درمیان کوئی زیادہ فاصلہ نہیں ہے سوائے موت کے جو ایک شخص کی گردن پر ہے وہ عمر (رض) ہے۔ رواہ ابن ابی شیبة
31327 عن حذيفة قال : ما بينكم وبين أن يرسل عليكم الشر فراسخ إلا موتة في عنق رجل يموتها وهو عمر.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৩৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31328 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ گویا میں ان کو دیکھ رہاہوں کہ ان کے گھوڑے کے کان بندھے ہوئے فرات کے دونوں کنارے ۔ (رواہ ابن ابی شیبة)
31328 عن حذيفة قال : كأني بهم مشرفي آذان خيلهم رابطيها بحافتي الفرات.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৪০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31329 ۔۔۔ حذیفہ (رض) کہتے ہیں کہ فتنہ دلوں پر پیش ہوگا جو دل بھی اس کو پی لے اس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ ظاہر ہوگا اور جو دل اس کو پینے سے انکار کرے اس کے دل پر ایک سفید نقطہ ظاہر ہوگا اور جس کو یہ بات پسند ہو کہ وہ معلوم کرے کہ فتنہ میں مبتلا ہوگا یا نہیں وہ اس بات کو دیکھ لے اگر وہ کسی بھی حرام کو حلال سمجھے یا کسی بھی حلال کو حرام سمجھے تو وہ فتنہ میں مبتلا ہوگا۔ رواہ رابن ابی شیبة
31329 عن حذيفة قال : إن الفتنة لتعرض على القلوب ، فأي قلب أشربها نقط على قلبه نقط سود ، وأي قلب أنكرها نقط على قلبه نقطة بيضاء ، فمن أحب منكم أن يعلم أصحابته الفتنة أم لا فلينظر ! فان رأي حراما ما كان يراه حلالا أو رأي حلالا ما كان يراه حراما فقد أصابته.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৪১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31330 ۔۔۔ حذیفہ (رض) کہتے ہیں کہ لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ جمعہ میں ان کو ایک تیرا گرلگے تو وہ کافر کو لگے گا۔ رواہ ابن ابی شیبة
تشریح : اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں ظاہری طور پر مسلمان ہوں گے جمعہ میں بھی حاضر ہوں گے لیکن اکثر باطنی طور پر کافر ہوں گے اس لیے اس مجمع میں کوئی تیر آکرلگے تو باطنی کافروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے کافر ہی کو تیر لگے گا۔
تشریح : اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں ظاہری طور پر مسلمان ہوں گے جمعہ میں بھی حاضر ہوں گے لیکن اکثر باطنی طور پر کافر ہوں گے اس لیے اس مجمع میں کوئی تیر آکرلگے تو باطنی کافروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے کافر ہی کو تیر لگے گا۔
31330 عن حذيفة قال : يأتي على الناس زمان لو اعترضتهم في الجمعة نبل ما أصابت إلا كافرا.
(ش).
(ش).
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩১৩৪২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امت میں پہلا فتنہ قتل عثمان ہے
31331 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ فتنوں کے ظہور میں کبھی وقفہ ہوگا اور کبھی مسلسل ظاہر ہوں گے اگر ممکن ہو وقفہ میں مرجائے تو ایسا کرے اور فرمایا شراب فتنے سے زیادہ لوگوں کی عقلوں کو اڑانے والی نہ ہوگی۔ رواہ ابی ابن شیبة
31331 عن حذيفة قال : إن للفتنة وقفات وبعثات ، فان استطعت أن تموت في وقفاتها فافعل ! وقال : وما الخمر صرفا بأذهب بعقول الرجال من الفتن.
(ش).
(ش).
তাহকীক: