কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩০২ টি
হাদীস নং: ২৭৮৯০
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27890 ۔۔۔ ابو خلال عتکی کی روایت ہے کہ انھوں نے سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) سے بہت سارے مسائل دریافت کیے منجملہ ان میں سے ایک یہ بھی تھا کہ ایک شخص عورت کو طلاق کا اختیار دے دے تو کیا عورت کو اختیار مل جائے گا آپ (رض) نے فرمایا : عورت کو اختیار مل جائے گا ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27890- عن أبي الخلال العتكي "أنه سأل عثمان عن أشياء منها: رجل جعل أمر امرأته بيدها؟ فقال: هو بيدها". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯১
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27891 ۔۔۔ ابو سلمہ بن عبدالرحمن کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) اور زید بن ثابت (رض) فرماتے تھے : طلاق دینا مردوں کا کام ہے اور عدت گزارنا عورت کا کام ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
27891- عن أبي سلمة بن عبد الرحمن "أن عثمان بن عفان وزيد بن ثابت قالا: الطلاق للرجال والعدة للنساء". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯২
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27892 ۔۔۔ قبیصہ بن ذویب کی روایت ہے کہ حضرت عائشۃ صدیقہ (رض) عنہاـ کے ایک غلام کے نکاح میں ایک آزاد عورت تھی غلام نے اس عورت کو دو طلاقیں دے دیں بعد میں غلام نیحضرت عائشۃ صدیقہ (رض) ، سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) اور زید بن ثابت (رض) سے مسئلہ پوچھا تو ان حضرات نے فرمایا : یہ اب اپنی بیوی کے قریب مت جائے ۔ (رواہ البیہقی)
27892- عن قبيصة بن ذويب "أن غلاما لعائشة تحته امرأة حرة طلق امرأته تطليقتين، فسأل عائشة وعثمان وزيد بن ثابت فكلهم قال: لا يقربها". "ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯৩
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27893 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) روایت کی ہے کہ ایک شخص سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آیا اور بولا میں نے اپنی بیوی کو طلاق دی ہے دراں حالیکہ وہ حائضہ تھی ۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : تو نے اللہ تبارک وتعالیٰ کی نافرمانی کی اور اپنی بیوی کو جدا کردیا وہ شخص بولا رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تو حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) کو بیوی سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا (لہذا یہ حق مجھے بھی ملنا چاہیے) سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) کے پاس ابھی طلاق باقی تھی تب اسے رجوع کا حکم دیا تھا جبکہ تمہارے پاس کوئی طلاق باقی نہیں رہی تم کیونکر رجوع کرو گے ۔ (رواہ البیہقی)
27893- عن ابن عمر "أن رجلا أتى عمر فقال: "إني طلقت امرأتي البتة وهي حائض؟ قال: عصيت ربك وفارقت امرأتك، فقال الرجل: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمر ابن عمر حين فارق امرأته أن يراجعها فقال له عمر: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمره أن يراجع امرأته لطلاق بقي له، وإنه لم يبق لك ما ترتجع به امرأتك". "ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯৪
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27894 ۔۔۔ مطلب بن حنطب کہتے ہیں کہ انھوں نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دی پھر وہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آئے اور معاملہ ان سے بیان کیا : سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : بھلا تم نے ایسا کیوں کیا ؟ مطلب کہتے ہیں : میں نے کہا : مجھ سے یہ فعل سرزد ہوگیا ہے۔ چنانچہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے یہ آیت تلاوت کی ” ولو انھم فعلوا ما یوعظون بہ لکان خیر اللھم واشد تثبیتا “۔ اگر لوگ وہ کام کریں جو انھیں نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے بہتر اور زیادہ سے زیادہ ثابت قدمی کا باعث ہو ۔ بھلا تم نے ایسا کیوں کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا : مجھ سے یہ فعل سرزد ہوگیا ہے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : اپنی بیوی کو اپنے پاس روک لو ، چونکہ ایک طلاق ہوچکی ہے۔ (رواہ الشافعی و سعید بن المنصور)
27894- عن المطلب بن حنطب "أنه طلق امرأته البتة، ثم أتى عمر ابن الخطاب فذكر ذلك له فقال: ما حملك على ذلك؟ قلت: قد فعلت فقرأ {وَلَوْ أَنَّهُمْ فَعَلُوا مَا يُوعَظُونَ بِهِ لَكَانَ خَيْراً لَهُمْ وَأَشَدَّ تَثْبِيتاً} ما حملك على ذلك؟ قلت: قد فعلت قال: أمسك عليك امرأتك فإن الواحدة بتت". "الشافعي، ص".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯৫
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27895 ۔۔۔ عطابن ابی رباح روایت کی ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا : تیری رسی تیری گردن میں ہے (یہ کنایہ لفظ ہے اس سے اگر طلاق کی نیت کی جائے تو طلاق بائین واقع ہوتی ہے اس نے یہ الفاظ کئی بار کہے پھر وہ شخص سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آیا سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے رکن یمانی اور مقام ابراہیم کے درمیان اس سے حلف لیا کہ تمہارا کیا ارادہ تھا ؟ اس نے کہا میں نے طلاق کا ارادہ کیا ہے چنانچہ عمر (رض) نے دونوں کے درمیان تفریق کردی ۔ (رواہ سعید بن المنصور والبیہقی)
27895- عن عطاء بن أبي رباح "أن رجلا قال لامرأته: حبلك على غاربك قال ذلك مرارا فأتى عمر بن الخطاب فاستحلفه بين الركن والمقام ما الذي أردت بقولك؟ قال: أردت الطلاق ففرق بينهما". "ص، ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯৬
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27896 ۔۔۔ ابراہیم کی روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) اور حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے تھے کہ ” امرک بیدک “ (تیرا معاملہ تیرے ہاتھ میں ہے) اور اختیاری (یعنی اپنے آپ کو اختیار کرے) دونوں برابر ہیں۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
27896- عن إبراهيم عن عمر وعبد الله "أنهما قالا: أمرك بيدك واختاري سواء". "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯৭
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27897 ۔۔۔ مسروق کی روایت ہے کہ ایک شخص سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : میں نے اپنی بیوی کا معاملہ اس کے ہاتھ میں دے دیا اور اس نے اپنے آپ کو تین طلاقیں دے دیں سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) حضرت عمر نے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے کہا : اس مسئلہ کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بولے میں اسے ایک طلاق سمجھتا ہوں اور خاوند اس کا مالک ہے۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : میں بھی اسے یہی سمجھتا ہوں ۔ (رواہ الشافعی و عبدالرزاق وابن ابی شیبہ والبیہقی)
27897- عن مسروق قال: "جاء رجل إلى عمر فقال: إني جعلت أمر امرأتي بيدها فطلقت نفسها ثلاثا فقال عمر لعبد الله بن مسعود: ما تقول؟ فقال عبد الله: أراها واحدة وهو أملك، فقال عمر: وأنا أيضا أرى ذلك". "الشافعي، عب، ش، ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯৮
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27898 ۔۔۔ ابو بسید روایت کی ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے نشے میں دھت شخص کی طلاق کو روا رکھا ہے۔ (وراہ ابن ابی شیبۃ)
27898- عن أبي لبيد "أن عمر أجاز طلاق السكران". "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৮৯৯
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27899 ۔۔۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : جو شخص اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے اس نے اپنے رب کی نافرمانی کی اور بیوی اس سے جدا ہوجائے گی ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
27899- عن عمر قال: "من طلق امرأته ثلاثا فقد عصى ربه وبانت امرأته". "ش".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০০
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27900 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے پاس ایک شخص آیا اور کہا : میرا بیوی سے نزاع ہوگیا جس طرح لوگوں کے درمیان ہوتا ہے۔ بیوی نے کہا : میرا معاملہ جو تیرے ہاتھ میں ہے وہ میرے ہاتھ میں ہوتا تم دیکھتے میں کیا کرتی ، میں نے کہا : جو اختیار میرے ہاتھ میں ہے وہ میں نے تجھے دے دیا ، بیوی بولی ! مجھے تین طلاقیں ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے فرمایا : میں اسے ایک ہی طلاق سمجھتا ہوں تم رجوع کا حق رکھتے ہو اور میں ابھی امیر المؤمنین سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) سے ملاقات کرتا ہوں چنانچہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) سے ملاقات کی اور سارا واقعہ سنایا عمر (رض) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے مردوں کو ایک چیز کا اختیار دے رکھا ہے اور مرد اس اختیار کو عورتوں کے ہاتھ میں دے دیتے ہیں اس عورت کے منہ میں خاک بھلا تم نے کیا کہا : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے کہا : میں اسے ایک ہی طلاق سمجھتا ہوں اور مرد کو رجوع کا حق ہے ، سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : میں بھی یہی سمجھتا ہوں اگر تم اس کے علاوہ کچھ اور بتاتے میں سمجھتا کہ تم نے درست جواب نہیں دیا ۔ (رواہ عبدالرزاق والبیہقی)
27900- عن ابن مسعود "أنه جاء إليه رجل فقال: كان بيني وبين امرأتي بعض ما يكون بين الناس، فقالت: لو أن الذي بيدك من أمري بيدي لعلمت كيف أصنع؛ فقال: فقلت: إن الذي بيدي من أمرك بيدك، فقالت: أنت طالق ثلاثا فقال: أراها واحدة وأنت أحق بالرجعة، وسألقى أمير المؤمنين عمر رضي الله عنه فلقيه فقص عليه القصة فقال: فعل الله بالرجال وفعل الله بالرجال يعمدون إلى ما جعل الله في أيديهم فيجعلونه في أيدي النساء بفيها التراب ماذا قلت؟ قال: قلت: أراها واحدة وهو أحق بها، قال: وأنا أرى ذلك ولو رأيت غير ذلك رأيت أنك لم تصب". "عب، ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০১
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27901 ۔۔۔ عبدالکریم ابو امیہ کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے زمانے میں ایک شخص نے اپنی بیوی کا معاملہ بیوی کے ہاتھ میں دے دیا عورت نے اپنے آپ کو تین طلاقیں دے دیں مرد نے کہا : بخدا میں نے تو صرف ایک طلاق کا معاملہ تمہارے ہاتھ میں دیا ہے دونوں معاملہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس لے گئے سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے مرد سے حلف لیا جس کی صورت یہ تھی ، قسم ہے اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں کیا تو نے صرف ایک طلاق کا معاملہ اپنی بیوی کے ہاتھ میں دیا ۔ یوں مرد نے حلف اٹھایا اور آپ (رض) نے بیوی اسے واپس کردی (رواہ عبدالرزاق)
27901- عن عبد الكريم أبي أمية "أن رجلا من المسلمين جعل أمر امرأته بيدها في زمان عمر بن الخطاب فطلقت نفسها ثلاثا فقال الرجل: والله ما جعلت أمرك بيدك إلا في واحدة فترافعا إلى عمر فاستحلفه عمر: بالله الذي لا إله إلا هو ما جعلت أمرها بيدها إلا واحدة فحلف فردها عليه". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০২
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27902 ۔۔۔ حضرت جابر (رض) کہتے ہیں میں نے شعبی سے سوال کیا : ایک شخص اپنی بیوی کا معاملہ بیوی کے ہاتھ میں دے دے اور وہ تین طلاقیں دے دے ؟ شعبی نے کہا : حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : یہ ایک طلاق ہوگی اور رجوع کا حق ہوگا سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں عقد نکاح کا اختیار مرد کے ہاتھ میں تھا اس نے کسی اور کو سونپ دیا یہ ایسا ہی ہے جیسا کہ اس کی اپنی زبان سے جاری ہو۔ (رواہ عبدالرزاق)
27902- عن جابر قال: "سألت الشعبي عن رجل أمر امرأته بيد رجل فطلقها ثلاثا، فقال: قال عمر: واحدة ولا رجعة له عليها، وقال علي: كانت بيده عقدة النكاح فجعلها بيد غيره فهي كما جرت على لسانه". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০৩
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27903 ۔۔۔ شعبی کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) ، سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) اور حضرت زید بن ثابت (رض) کے نزدیک تملیک اور خیار برابر ہیں۔ (رواہ عبدالرزاق)
27903- عن الشعبي قال: "التمليك والخيار في قول عمر وعلي وزيد بن ثابت سواء". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০৪
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27904 ۔۔۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں جب وہ شخص جس کی عقل پر وسوسوں کا غلبہ ہو وہ اپنی بیوی کے ساتھ (طلاق کے معاملہ میں) کھیل رہا ہو تو اس کی طرف سے اس کا ولی طلاق دے سکتا ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
27904- عن عمر قال: "إذا عبث الموسوس بامرأته طلق عنه وليه. "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০৫
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27905 ۔۔۔ قتادہ کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) سے سوال کیا گیا کہ ایک شخص جاہلیت میں اپنی بیوی کو دو طلاقیں دے اور ایک طلاق اسلام میں دے اس کا کیا حکم ہے ؟ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے فرمایا : میں تمہیں نہ حکم دیتا ہو اور نہ ہی منع کرتا ہوں ، جبکہ حضرت عبدالرحمن (رض) کہتے ہیں : لیکن میں تمہیں (رجوع کا) حکم دیتا ہوں چونکہ حالت شرک کی طلاق کسی درجہ میں نہیں ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27905- عن قتادة قال: "سئل عمر عن رجل طلق امرأته في الجاهلية تطليقتين وفي الإسلام تطليقة؟ فقال عمر: لا آمرك ولا أنهاك، فقال عبد الرحمن: لكني آمرك ليس طلاقك في الشرك بشيء". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০৬
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27906 ۔۔۔ زید بن وہب روایت کی ہے کہ اہل مدینہ کے ایک شخص نے اپنی بیوی کو ایک ہزار طلاقیں دیں ، سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) اس سے ملے فرمایا تم نے بیوی کو ہزار طلاقیں دی ہیں ؟ وہ شخص بولا میں تو ویسے ہی کررہا تھا ۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے کوڑا لے کر اس پر چڑھائی کردی اور فرمایا : تمہیں صرف تین طلاقیں کافی تھیں ۔ (رواہ عبدالرزاق وابن شاھین فی السنۃ والبیہقی)
27906- عن زيد بن وهب قال: "طلق رجل من أهل المدينة امرأته ألفا فلقيه عمر فقال: أطلقتها ألفا؟ قال: إنما كنت ألعب فعلاه بالدرة وقال: إنما يكفيك من ذلك ثلاث". "عب وابن شاهين في السنة، ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০৭
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27907 ۔۔۔ قدامہ بن ابراہیم بن محمد بن حاطب جمحی کی روایت ہے کہ ایک شخص کسی نہایت دشوار جگہ میں اس نے آپ کو رسی سے باندھ کر شہد لینے کے لیے لٹکا اور یہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کا زمانہ تھا اتنے میں اس کی بیوی آنکلی اور رسی پر کھڑے ہوئی اور قسم اٹھائی کہ یا تو میں رسی کاٹ دوں گی یا مجھے تین طلاقیں دے ، خاوند نے عورت کو اللہ تعالیٰ اور اسلام کا واسطہ دیا مگر عورت نہ مانی ، بالآخر خاوند نے عورت کو تین طلاقیں دیں، جب وہ دشوار جگہ سے اوپر آیا سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ (رض) سے مسئلہ دریافت کیا ، آپ نے فرمایا : اپنی بیوی کے پاس واپس لوٹ جاؤ یہ طلاق نہیں ہے۔ (رواہ ابو عبیدہ فی الغریب و سعید بن المنصور والبیہقی فی السنن)
27907- عن قدامة بن إبراهيم بن محمد بن حاطب الجمحي أن "رجلا تدلى ليشتار عسلا في زمن عمر بن الخطاب فجاءته امرأته فوقفت على الحبل فحلفت لتقطعنه أو لتطلقني ثلاثا، فذكرها الله والإسلام فأبت إلا ذلك فطلقها ثلاثا فلما ظهر، أتى عمر بن الخطاب فذكر له ما كان منها إليه ومنه إليها فقال: ارجع إلى أهلك فهذا ليس بطلاق". "أبو عبيدة في الغريب، ص، هق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০৮
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27908 ۔۔۔ عبداللہ بن شہاب خولانی کی روایت ہے کہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس ایک شخص کا کیس لایا گیا وہ یہ کہ اس کی بیوی نے اس سے کہا : مجھے تشبیہ دو ، وہ بولا : تم تو یوں بولتی ہو جیسے ہرنی اور کبوتری ، عورت بولی میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تم مجھے خلیۃ طالق نہیں کہو گے چنانچہ مرد نے یہ بھی کہہ دیا ۔ سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) نے خبر ہونے پر یہ فرمایا : اس عورت کو اپنے ہاتھ میں پکڑو یہ تمہاری بیوی ہے۔ (رواہ سعید بن المنصور وابو عبید فی الغریب والبیہقی)
27908- عن عبد الله بن شهاب الخولاني "أن عمر رفع إليه رجل قالت له امرأته: شبهني قال: كأنك ظبية كأنك حمامة، فقالت: لا أرضى حتى تقول: خلية طالق فقال ذلك فقال عمر: خذ بيدها فهي امرأتك". "ص وأبو عبيد في الغريب، ق".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯০৯
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب الطلاق ۔۔۔ از قسم افعال : احکام طلاق :
27909 ۔۔۔ عطاء بن ابی رباح کی روایت ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا : تمہاری رسی تمہاری گردن میں ہے۔ وہ شخص سیدنا حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آیا آپ (رض) نے اس سے حلف لیا کہ تم نے اس سے کیا ارادہ کیا ہے ؟ وہ بولا ! میں نے طلاق کا ارادہ کیا ہے۔ آپ (رض) نے فرمایا : وہی کچھ ہوگا جو تم نے ارادہ کیا ہے۔ (رواہ مالک الشافعی و سعید بن المنصور والبیہقی)
27909- عن عطاء بن أبي رباح "أن رجلا قال: لامرأته: حبلك على غاربك فأتى عمر فاستحلفه ما الذي أردت بقولك؟ قال: أردت الطلاق، قال: هو ما أردت". "مالك والشافعي، ص، ق".
তাহকীক: