কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
طلاق کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩০২ টি
হাদীস নং: ২৭৯৭০
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27970 ۔۔۔ حضرت جابر (رض) کی روایت ہے کہ میری خالہ کو طلاق ہوگئی اس نے کھجوریں توڑنے کا ارادہ کیا ایک شخص نے اسے گھر سے باہر نکلنے پر ڈانٹا وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جبکہ تم اپنی کھجوریں کاٹتی رہو ممکن ہے تم صدقہ کرو یا کوئی اچھائی تم سے سرزد ہوجائے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27970- عن جابر قال: "طلقت خالتي فأرادت أن تجد نخلها فزجرها رجل أن تخرج، فأتت النبي صلى الله عليه وسلم فقال: "بل جدي نخلك فإنك عسى أن تصدقين أو تفعلين معروفا". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭১
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27971 ۔۔۔ مسور بن مخزمہ کی روایت ہے کہ سبیعہ اسلمیہ کا خاوند وفات پا گیا جبکہ وہ حاملہ تھی کچھ ہی دنوں کے بعد اس نے وضع حمل کردیا جب نفاس سے پاک ہوئی اسے پیغام نکاح دیا گیا اس نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نکاح کے لیے اجازت طلب کی آپ نے اسے اجازت دی اور اس نے نکاح کرلیا ۔ (رواہ عبدالرزاق وابن ابی شیبۃ عبد بن حمید)
27971- عن المسور بن مخرمة "أن سبيعة الأسلمية توفي عنها زوجها وهي حبلى فلم تمكث إلا ليالي حتى وضعت، فلما تنقت خطبت فاستأذنت رسول الله صلى الله عليه وسلم في النكاح حين وضعت، فأذن لها فنكحت". "عب، ش وعبد بن حميد".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭২
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27972 ۔۔۔ ابن شہاب کہتے ہیں حضرت بریرہ (رض) نے تین حیض عدت گزاری ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
27972- عن ابن شهاب قال: "اعتدت بريرة ثلاث حيضات". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭৩
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27973 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : ام ولد کی عدت چار ماہ اور دس دن ہے۔ وکیع کہتے ہیں یعنی جب ام ولد کا خاوند مرجائے ۔ (رواہ البیہقی وضعفہ)
27973- عن علي قال: "عدة أم الولد أربعة أشهر وعشرا قال وكيع يعني إذا مات عنها زوجها". "ق وضعفه".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭৪
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27974 ۔۔۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) فرماتے ہیں طلاق اور عدت کا اعتبار عورت سے ہوگا ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27974- عن علي قال: "الطلاق والعدة بالمرأة". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭৫
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27975 ۔۔۔ شعبی کی روایت ہے سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) کے پاس ایک عورت کا کیس لایا گیا اسے خاوند نے طلاق دے دی تھی اس عورت کا دعوی تھا کہ اسے ایک ہی مہینہ میں تین بار حیض آچکا ہے سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے شریح (رح) سے فرمایا : اس عورت کے متعلق کوئی فیصلہ کرو شریح (رح) نے کہا میں فیصلہ کروں جبکہ آپ خود یہاں موجود ہیں سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : میں تمہیں واسطہ دیتا ہوں کہ فیصلہ کرو چنانچہ شریح (رح) بولے : اگر اس کے خاندان کی عورتیں جو اس کے مخفی حالات سے واقف ہوں وہ آئیں اور آپ بھی ان کی امانت ودینداری سے راضی ہوں وہ گواہی دیں کہ واقعی اس کے تین حیض گزر چکے ہیں درمیان میں یہ پاک ہوتی رہی ہے اور نماز پڑھتی رہی ہے پھر تو یقیناً اس کی عدت پوری ہوچکی ۔ سیدنا حضرت علی المرتضی (رض) نے فرمایا : قالون قالون رومی زبان میں یعنی بہت عمدہ بہت عمدہ۔۔ (رواہ سعید بن المنصور والدارمی والبیہقی وابن عساکر)
27975- عن الشعبي "أن عليا أتي في امرأة طلقها زوجها فزعمت أنها حاضت في شهر ثلاثا فقال علي لشريح: قل فيها قال: أقول وأنت شاهد قال عزمت عليك قال: إن جاءت بنسوة من بطانة أهلها ممن ترضى أمانتهن ودينهن فشهدن أنها حاضت ثلاث حيض تطهر وتصلي فقد حلت فقال علي: قالون وقالون بالرومية جيد". "ص والدارمي، ق، كر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭৬
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27976 ۔۔۔ ابوسلمہ بن عبدالرحمن (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں اور حضرت ابوہریرہ (رض) ، حضرت عبداللہ بن عباس (رض) کے پاس تھے اتنے میں ایک عورت آئے اور بولی : میرا شہر وفات پا چکا ہے ، وفات کے بعد چار ماہ کے اندر اندر میں نے وضع حمل کردیا ہے ابن عباس (رض) نے فرمایا : تیری عدت وہ ہوگی جو دو مدتوں میں سے زیادہ ہو (وضع حمل یا چار ماہ دس دن) جب چار ماہ سے کم مدت میں اس عورت نے حمل وضع کردیا تو ابن عباس چار ماہ دس دن کا اسے کہہ رہے تھے ابو سلمہ بولے : میرے پاس اس کا علم ہے حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے کہا : اس عورت کو میرے پاس لاؤ ابو سلمہ (رض) بولے : مجھے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین میں سے ایک شخص نے خبر دی ہے کہ سبیعہ سلمیہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا : میرا شوہر وفات پا چکا ہے اور میں نے حمل بھی وضع کردیا ہے عورت نے آپ کو بتایا کہ خاوند کی وفات کے بعد چار ماہ سے کم عرصہ میں اس نے حمل وضع کیا ہے۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے سبیعہ خوش ہوجاؤ (تمہاری عدت گزر چکی اور اب شادی کرلو) حضرت ابوہریرہ (رض) بولے : میں اس پر گواہی دیتا ہوں ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے عورت سے فرمایا جو بات تم سن رہی ہو اسے اچھی طرح یاد رکھنا ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27976- عن أبي سلمة بن عبد الرحمن قال: "أنا وأبو هريرة عند ابن عباس إذ جاءته امرأة فقالت: توفي زوجها وهي حامل فذكرت أنها وضعت لأدنى من أربعة أشهر من يوم مات عنها، فقال ابن عباس أنت لآخر الآجلين، قال أبو سلمة: إن عندي علما، فقال ابن عباس: علي المرأة، فقال أبو سلمة: أخبرني رجل من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم أن سبيعة الأسلمية جاءت النبي صلى الله عليه وسلم فقالت: توفي عنها زوجها فوضعت فأخبرته بأدنى من أربعة أشهر من يوم مات فقال النبي صلى الله عليه وسلم: "يا سبيعة أربعي 1 بنفسك" قال أبو هريرة: وأنا أشهد على ذلك فقال ابن عباس للمرأة أسمعي ما تسمعين."عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭৭
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27977 ۔۔۔ ابن جریج کی روایت ہے کہ مجھے ایسے شخص نے حدیث سنائی ہے جس کی میں تصدیق کرتا ہوں کہ سبیعہ (رض) نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا جب وہ (خاوند کی وفات کے) پندرہ دنوں کے بعد حمل وضع کرچکی تھی ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27977- عن ابن جريج قال: حدثني من أصدق أن سبيعة "سألت النبي صلى الله عليه وسلم بعدما وضعت بخمس عشرة". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭৮
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27978 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں : اگر کسی شخص نے بیوی کو طلاق دی اور اس کے بطن میں دو جڑواں بچے ہوں اگر ایک کو جنم دے تو دوسرے کو جنم دینے سے پہلے پہلے اس کا خاوند رجوع کرسکتا ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
27978- عن ابن عباس قال: "إن طلقها وفي بطنها توأمان فوضعت أحدهما راجعها زوجها ما لم تضع الآخر". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৭৯
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27979 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا : طلاق بائن والی عورت اور وہ عورت جس کا خاوند وفات پا چکا ہو جہاں چاہے اپنی عدت پوری کرے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27979- عن ابن عباس قال: "لا تعتد المبتوتة والمتوفى عنها حيث شاءت". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮০
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27980 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اور جابر (رض) فرماتے ہیں : وہ عورت جس کا خاوند وفات پاچکا ہو اور وہ حاملہ ہو اس کے لیے نفقہ نہیں اسے خاوند کی میراث ہی کافی ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
27980- عن ابن عباس وجابر قالا: "لا نفقة للمتوفى عنها الحامل وحسبها الميراث". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮১
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27981 ۔۔۔ عطاء کی روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اس عورت کو جس کا خاوند وفات پا گیا ہو خوشبو سے الگ رہنے کا حکم دیتے تھے ۔۔ (رواہ عبدالرزاق)
27981- عن عطاء قال: "كان ابن عباس يأمر المتوفى عنها باعتزال الطيب". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮২
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27982 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں وہ عورت جسے طلاق بائن دی گئی ہو اور وہ عورت جس کا خاوند وفات پا چکا ہو وہ اپنے خاوند کے گھر سے عدت پوری ہونے تک کہیں اور منتقل نہ ہو ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27982- عن ابن عمر قال: "لا تنتقل المبتوتة والمتوفى عنها من بيت زوجها حتى يحل أجلها". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮৩
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27983 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) روایت کی ہے کہ عورت کی عدت جب عدت وفات ہو یا عدت طلاق ہو وہ اپنے گھر ہی میں رہے ایک رات بھی کہیں اور نہ گزارنے پائے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27983- عن ابن عمر قال: "لا يصلح أن تبيت ليلة إذا كان عدة وفاة أو طلاق إلا في بيتها". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮৪
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل عدت حلالہ ۔۔۔ استبراء اور رجعت کے بیان میں عدت :
27984 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں جس عورت کا خاوند وفات پا چکا ہو وہ اپنے گھر کے علاوہ کہیں اور رات نہ بسر کرے وہ خوشبو نہ لگائے ، مہندی نہ لگائے ، سرمہ نہ لگائے ، رنگے ہوئے (شوخ) کپڑے نہ پہنے ، البتہ چادر نما کپڑے پہنچے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27984- عن ابن عمر قال: "لا تبيت المتوفى عنها عن بيتها ولا تطيب ولا تختضب ولا تكتحل ولا تمس طيبا ولا تلبس ثوبا مصبوغا إلا ثوب عصب تجلبب به". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮৫
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ کی عدت کا بیان :
27985 ۔۔۔ ابو سلمہ بن عبدالرحمن (رض) روایت کی ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ، اور حضرت ابوہریرہ (رض) ، سے مسئلہ دریافت کیا گیا (جس کی تفصیل یہ ہے) کہ ایک عورت کا خاوند مرجائے اور عورت چار ماہ گزرنے سے قبل وضع حمل کردے (اس کی عدت کیا ہوگی) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے فرمایا اس کی عدت وہ مدت ہوگی جو زیادہ ہوگی (یعنی چار ماہ دس دن اور وضع حمل میں سے جو مدت بعد اور آخر اور زیادہ ہوگی وہ گزارے گی) ابو سلمہ بولے : جب اس عورت نے حمل وضع کردیا اس کی عدت پوری ہوگی حضرت ابوہریرہ (رض) بولے : میں اپنے بھیجتے یعنی ابو سلمہ (رض) کے ساتھ ہوں ۔ چنانچہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اور حضرت ابوہریرہ (رض) نے ام سلمہ (رض) کو پیغام بھیج کر اس مسئلے کا فیصلہ کروانا چاہا ام سلمہ (رض) نے بتایا کہ سبیعہ بنت حارث کا خاوند وفات پا گیا تھا سبیعہ نے خاوند کی وفات کے کچھ ہی دنوں بعد حمل وضع کردیا ، چنانچہ سبیعہ سے ابو سنابل بن بعک (بعکک) ملے دیکھا کہ سبیعہ (رض) نفاس سے پاک ہوچکی ہے سرمہ لگا رکھا اور عمدہ جوڑا زیب تن کیا ہوا ہے۔ ابو سنابل (رض) نے کہا : شاید تم سمجھتی ہو کہ تمہاری عدت پوری ہوچکی ہے تمہاری عدت ابھی نہیں گزری تاوقتیکہ شوہر کی وفات کے بعد چار ماہ دس دن گزر نہ جائیں چنانچہ شام کے وقت سبیعہ (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اپنا حال بیان کیا ۔ نیز ابو سنابل کا قول بھی ذکر کیا ۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سبیعہ (رض) سے فرمایا : جب تم نے حمل وضع کردیا گویا تمہاری عدت پوری ہوچکی ابو سلمہ کہتے ہیں : میرا خیال ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سبیعہ (رض) سے یہ بھی فرمایا تھا کہ : ابو سنابل نے جھوٹ بولا ہے۔ (رواہ عبدالرزاق)
27985- عن أبي سلمة بن عبد الرحمن قال: "سئل ابن عباس وأبو هريرة عن رجل توفي عن امرأته فوضعت قبل أن يمضي لها أربعة أشهر فقال ابن عباس: تعتد آخر الأجلين، قال أبو سلمة: فقلت: إذا وضعت حملها فقد حل أجلها فقال أبو هريرة: أنا مع ابن أخي يعني أبا سلمة، فأرسل ابن عباس وأبو هريرة إلى أم سلمة يسألونها عن ذلك، فأخبرت أن سبيعة بنت الحارث توفي عنها زوجها، فوضعت بعد وفاته بليال، فلقيها أبو السنابل بن بعكك حين تعلت من نفاسها وقد اكتحلت ولبست فقال: لعلك ترين أن قد حللت إنك لا تحلين حتى يمضي لك أربعة أشهر وعشرا من وفاة زوجك، فلما أمست أتت النبي صلى الله عليه وسلم فذكرت له شأنها وما قال لها أبو السنابل، فقال لها النبي صلى الله عليه وسلم: "إذا وضعت حملك فقد حل أجلك" قال: وحسبت أن النبي صلى الله عليه وسلم قال لها: "كذب أبو السنابل". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮৬
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ کی عدت کا بیان :
27986 ۔۔۔ ابو سلمہ بن عبدالرحمن روایت کی ہے کہ کہ ام سلمہ (رض) نے بتایا کہ سبیعہ (رض) نے اپنے خاوند کی وفات کے پندرہ دن بعد بچہ جنم دیا ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27986- عن أبي سلمة بن عبد الرحمن "أن أم سلمة أخبرته أن سبيعة ولدت بعد وفاة زوجها بنصف شهر". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮৭
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ کی عدت کا بیان :
27987 ۔۔۔ ام سلمہ (رض) کی روایت ہے کہ سبیعہ (رض) نے اپنے خاوند کی وفات کے لگ بھگ بیس (20) دن بعد حمل وضع کردیا تھا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے شادی کرلینے کا حکم دیا ۔ (رواہ ابن النجار وعبدالرزاق)
27987- عن أم سلمة "أن سبيعة بنت الحارث وضعت بعد وفاة زوجها بنحو من عشرين ليلة فأمرها النبي صلى الله عليه وسلم أن تتزوج". "ابن النجار، عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮৮
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ کی عدت کا بیان :
27988 ۔۔۔ ابوحنیفہ (رح) ، حماد (رح) ، ابراہیم (رح) ، سے مروی ہے کہ جب خاوند وفات پا جائے اور اس کی بیوی حاملہ ہو اس کی عدت وضع حمل ہے ابراہیم (رح) نے بیان کیا کہ سبیعہ نے اپنے شوہر کی وفات کے بیس دن یا فرمایا سترہ دن بعد بچہ جنم دیا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں نکاح کرلینے کا حکم دیا ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27988- عن أبي حنيفة عن حماد عن إبراهيم قال: "إذا توفي الرجل وامرأته حامل فأجلها أن تضع حملها، وذكر أن سبيعة ولدت بعد وفاة زوجها بعشرين أو قال بسبع عشرة ليلة، فأمرها النبي صلى الله عليه وسلم أن تنكح". "عب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৭৯৮৯
طلاق کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حاملہ کی عدت کا بیان :
27989 ۔۔۔ عروہ کہتے ہیں سبیعہ نے اپنے خاوند کی وفات کے سات دن بعد حمل وضع کیا ۔ (رواہ عبدالرزاق)
27989- عن عروة قال: "وضعت سبيعة بسبع ليال من يوم توفي زوجها". "عب".
তাহকীক: