কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
خرید وفروخت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৬৩ টি
হাদীস নং: ৯৩১৪
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلب رزق میں میانہ روی اختیار کرو
9310 ۔۔۔ فرمایا کہ ” میرے پاس آؤ ! یہ تمام جہانوں کے رب کے نمائندے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) ہیں جنہوں نے میرے دل میں یہ بات ڈالی ہے کہ کوئی شخص اس وقت تک نہ مرے گا جب تک اپنا رزق مکمل نہ کرلے اگرچہ کچھ دیر سے ہی کیوں نہ ملے، لہٰذا طلب میں میانہ روی اختیار کرو، اور کہیں ایسا نہ ہو کہ رزق دیر سے ملنے کی وجہ سے (جلدی حاصل کرنے کے لئے) گناہ کا راستہ اختیار کرنے لگو، کیونکہ اللہ تعالیٰ کے پاس جو کچھ ہے وہ اس کی فرمان برداری کرنے سے ہی ملتا ہے نافرمانی سے نہیں “۔ (بروایت حضرت حذیفہ (رض))
9314- "هلموا إلي: هذا رسول رب العالمين جبريل، نفث في روعي أن نفسا لن تموت حتى تستكمل رزقها، وإن أبطأ عليها فاتقوا الله وأجملوا في الطلب، ولا يحملنكم استبطاء الرزق على أن تطلبوه بمعصية الله، فإن الله لا ينال ما عنده إلا بطاعته". "ز عن حذيفة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩১৫
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلب رزق میں میانہ روی اختیار کرو
9311 ۔۔۔ فرمایا کہ ” اے لوگو ! تم میں سے کوئی ایک (بھی) اس وقت تک نہ مرے گا جب تک اپنا رزق پورا نہ کرلے لہٰذا یہ نہ سمجھو کہ رزق ملنے میں دیر ہورہی ہے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور طلب میں میانہ روی اختیار کرو، جو حلال ہے وہ لے لو اور جو حرام ہے وہ چھوڑدو “۔ (مستدرک، متفق علیہ بروایت حضرت جابر (رض) اور مستدرک حاکم اور ابن عساکر)
9315- "يا أيها الناس إن أحدكم لن يموت حتى يستكمل رزقه، فلا تستبطئوا الرزق، واتقوا الله وأجملوا في الطلب، وخذوا ما حل ودعوا ما حرم". "ك ق عن جابر" "ك وابن عساكر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩১৬
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلب رزق میں میانہ روی اختیار کرو
9312 ۔۔۔ فرمایا کہ ” کوئی چیز ایسی نہیں جو تمہیں جنت سے قریب کرنے والی ہو مگر میں نے تمہیں اس کے بارے میں نہ بتایا ہو نہ ہی کوئی چیز ایسی ہے جو تمہیں آگ سے قریب کرنے والی ہو اور میں نے تمہیں اس سے نہ روکا ہو، روح القدس نے میرے دل میں یہ بات ڈالی ہے کہ کوئی شخص اس وقت تک نہ مرے گا جب تک اپنا رزق پورا حاصل نہ کرلے لہٰذا اللہ تعالیٰ نے ڈرتے رہو اور طلب میں میانہ روی اختیار کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ رزق میں تاخیر کی وجہ سے گناہ کا راستہ اختیار کرلو، بیشک اللہ تعالیٰ کے پاس سے جو کچھ ملتا ہے وہ فرمان برداری سے ملتا ہے نافرمانی سے نہیں “۔ (نسائی بروایت حضرت ابن مسعود (رض))
9316- "ليس شيء يقربكم إلى الجنة إلا وقد أمرتكم به، وليس شيء يقربكم إلى النار إلا وقد نهيتكم عنه، وإن روح القدس نفث في روعي أن نفسا لا تموت حتى تستكمل رزقها، فاتقوا الله فأجملوا في الطلب، ولا يحملنكم استبطاء الرزق أن تطلبوه بمعاصي الله عز وجل، فإن الله لا يدرك ما عنده إلا بطاعته". "ن عن ابن مسعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩১৭
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلب رزق میں میانہ روی اختیار کرو
9313 ۔۔۔ فرمایا کہ ” کوئی ایسا کام نہیں جو جنت سے قریب کرنے والا ہو اور میں نے تمہیں اس کا حکم نہ دیا ہو اور نہ ہی کوئی ایسا کام ہے جو جہنم سے قریب کرنے والا ہو اور میں نے تمہیں اس سے نہ روکا ہو لہٰذا یہ نہ سمجھو کہ رزق ملنے میں دیر ہو رہی ہے (کیونکہ) جبرائیل (علیہ السلام) نے میرے دل میں یہ بات ڈالی ہے کہ کوئی اس وقت تک دنیا سے نہ نکلے گا جب تک اپنا رزق مکمل نہ کرلے، لہٰذا رزق کے لیے گناہ کا راستہ اختیار نہ کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ سے جو ملتا ہے فرمان برداری سے ملتا ہے نافرمانی سے نہیں “۔ (مستدرک حاکم بروایت حضرت ابن مسعود (رض))
9317- "ليس من عمل يقرب إلى الجنة إلا قد أمرتكم به، ولا عمل يقرب إلى النار إلا قد نهيتكم عنه، فلا يستبطئن أحد منكم رزقه، إن جبريل ألقى في روعي أن أحدا منكم لن يخرج من الدنيا حتى يستكمل رزقه، فلا يطلبه بمعصية الله، فإن الله عز وجل لا ينال فضله بمعصيته." "ك عن ابن مسعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩১৮
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ طلب رزق میں میانہ روی اختیار کرو
9314 ۔۔۔ فرمایا کہ ” اللہ تعالیٰ نے کوئی ہنر مند پیدا نہیں کیا مگر یہ کہ اس میں ہر زمین پر چلنے والے کا رزق رکھ دیا ہے حتی کہ ایک شخص شہر کے انتہائی حصے سے (رزق کی تلاش میں) آتا ہے حالانکہ اس نے اپنا رزق اٹھا رکھا ہوتا ہے اور شیطان اس کے کندھوں کے درمیان بیٹھا کہہ رہا ہوتا ہے کہ، جھوٹ بول، گناہ کر، لہٰذا بہت سے لوگ ایسے ہیں جو اپنا رزق جھوٹ اور گناہ سے حاصل کرتے ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جو تقویٰ اور نیکی سے حاصل کرتے ہیں سو یہی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے ہدایت دینے کا ارادہ کرلیا ہے “۔ (دیلمی بروایت حضرت ابوھریرہ (رض))
9318- "ما خلق الله من صانع إلا قسم فيه قوت كل دابة، حتى إن الرجل ليجيء من أقصى الأرض وقد حمل قوته، وإن الشيطان بين عاتقيه1 تقول2: إكذب افجر، فمنهم من يأخذ رزقه ذلك بكذب وفجور، ومنهم من يأخذ ببر وتقوى، فذلك الذي عزم الله له على رشده". "الديلمي عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩১৯
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق آداب
9315 ۔۔۔ فرمایا کہ ” جب تم میں سے کسی کا رزق کسی چیز میں ہو تو اسے ہرگز نہ چھوڑے یہاں تک کہ وہ تبدیل ہوجائے “۔ (مسند احمد بروایت ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ (رض))
9319- "إذا كان لأحدكم رزق في شيء، فلا يدعنه حتى يتغير له". "حم عن عائشة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২০
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق آداب
9316 ۔۔۔ فرمایا کہ جسے اللہ تعالیٰ کوئی رزق دے تو اسے چاہیے کہ اسے ضرور لے لے “۔ (شعب الایمان للبیھقی بروایت حضرت انس (رض))
9320- "من رزقه الله في شيء، فليلزمه". "هب عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২১
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق آداب
9317 ۔۔۔ فرمایا کہ ” اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے ایسے ہیں جو بنی آدم کے رزق کی تقسیم کے ذمہ دار ہیں اللہ تعالیٰ نے ان سے کہا ہے کہ تمہیں جو بھی بندہ ایسا ملے جس نے تم کو ایک ہی غم بنا رکھا ہے تو زمین و آسمان اور تمام بنی آدم کو اس کے رزق کا ضامن بنادو۔
اور ہر وہ بندہ جو رزق کی تلاش میں ہے اور اس میں عدل، و انصاف سے کام لیتا ہے تو اس کا رزق اچھا کردو اور آسان کردو، اور اگر وہ اس کے علاوہ کوئی اور راستہ (ناجائز) اختیار کرتا ہے تو اس شخص کے اور اس کے ارادے کے درمیان دوری پیدا کردو پھر اسے اتنا ہی ملے گا جتنا اس کے لیے لکھا جاچکا ہے “۔ (الحکیم بروایت حضرت ابوھریرہ (رض))
اور ہر وہ بندہ جو رزق کی تلاش میں ہے اور اس میں عدل، و انصاف سے کام لیتا ہے تو اس کا رزق اچھا کردو اور آسان کردو، اور اگر وہ اس کے علاوہ کوئی اور راستہ (ناجائز) اختیار کرتا ہے تو اس شخص کے اور اس کے ارادے کے درمیان دوری پیدا کردو پھر اسے اتنا ہی ملے گا جتنا اس کے لیے لکھا جاچکا ہے “۔ (الحکیم بروایت حضرت ابوھریرہ (رض))
9321- "إن لله تعالى ملائكة موكلين بأرزاق بني آدم، ثم قال لهم أيما عبد وجدتموه جعل الهم هما واحدا فضمنوا رزقه السموات والأرض وبني آدم، وأيما عبد وجدتموه طلبه فإن تحرى العدل فطيبوا له ويسروا، وإن تعدى إلى غير ذلك فخلوا بينه وبين ما يريد، ثم لا ينال فوق الدرجة التي كتبتها له". "الحكيم عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২২
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق آداب
9318 ۔۔۔ فرمایا کہ ” کوئی انسان ایسا نہیں جس کے لیے آسمان میں ایک دروازہ نہ ہو جس سے اس کا رزق اترتا ہے اور اس کا عمل اوپر جاتا ہے لہٰذا جب اللہ تعالیٰ اپنے کسی بندے کو رزق دینا چاہتا ہے تو اس دروازے کو کھول دیتا ہے اور وہاں سے اس کا رزق اترتا ہے، لیکن جب وہ دروازہ بند کردیا جاتا ہے تو کوئی اتنی طاقت نہیں رکھتا کہ وہ دروازہ کھول دے۔ وہ دروازہ صرف اللہ تعالیٰ ہی کھول سکتے ہیں جب چاہیں “۔ (حلیہ ابو نعیم اور مسند دیلمی بروایت حضرت عمر (رض))
9322- "ما من نفس إلا ولها باب في السماء ينزل رزقه، ومنه يصعد عمله، فإذا أراد الله تعالى أن يرزقها فتح ذلك الباب، فينزل إليها رزقها، فإذا أغلق لن يستطيع أحد فتحه حتى يفتحه الله إذا شاء". "أبو نعيم والديلمي عن عمر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২৩
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9319 ۔۔۔ فرمایا کہ ” جب تم میں سے کسی کی معاش اس پر تنگ ہوجاتی ہے تو وہ گھر سے نکلتے ہوئے یہ کیوں نہیں پڑھتا :
” اللھم ارضنی بقضائک وبارک لی فیما قدرلی حتی لا احب تعجیل مااخرت ولاتاخیر ماعجلت “
ترجمہ :۔۔۔ اے اللہ مجھے اپنے فیصلوں پر راضی ہونے کی توفیق عطا فرمائیے اور جو میرے لیے مقدر ہوچکا ہے اس میں برکت ڈال دیجئے یہاں تک کہ میں ایسے کسی کام میں جلد بازی نہ کروں جو آپ نے موخر کررکھا اور نہ ہی ایسے کسی کام میں تاخیر کروں جس کا جلدی ہونا آپ نے طے کر رکھا ہے ؟ “۔ ابن السنی فی عمل الیوم ولیلۃ بروایت حضرت ابن عمر (رض))
” اللھم ارضنی بقضائک وبارک لی فیما قدرلی حتی لا احب تعجیل مااخرت ولاتاخیر ماعجلت “
ترجمہ :۔۔۔ اے اللہ مجھے اپنے فیصلوں پر راضی ہونے کی توفیق عطا فرمائیے اور جو میرے لیے مقدر ہوچکا ہے اس میں برکت ڈال دیجئے یہاں تک کہ میں ایسے کسی کام میں جلد بازی نہ کروں جو آپ نے موخر کررکھا اور نہ ہی ایسے کسی کام میں تاخیر کروں جس کا جلدی ہونا آپ نے طے کر رکھا ہے ؟ “۔ ابن السنی فی عمل الیوم ولیلۃ بروایت حضرت ابن عمر (رض))
9323- "ما يمنع أحدكم إذا عسر عليه أمر معيشته أن يقول إذا خرج من بيته: بسم الله على نفسي ومالي وديني، اللهم ارضني بقضائك،وبارك لي فيما قدر لي حتى لا أحب تعجيل ما أخرت ولا تأخير ماعجلت". "ابن السني في عمل يوم وليلة عن ابن عمر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২৪
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9320 ۔۔۔ فرمایا کہ ” جب صبح ہو تو یہ کہا کرو : بسم اللہ علی اھل ومالی، اللھم رضنی بما قضیت وعافنی بما ابقیت حتی لا احب تعجیل مااخرت ولا تاخیر ما عجلت
ترجمہ :۔۔۔ اللہ کے نام کے ساتھ اس دن کی ابتداء کرتا ہوں اپنے مال اور گھر والوں کے ساتھ، اے اللہ ! مجھے اپنے فیصلوں پر راضی ہونے کی توفیق عطا فرمائیے اور میرے ساتھ عافیت کا معاملہ فرمائیے اس چیز کے ساتھ جو آپ نے بچا رکھی ہے یہاں تک کہ میں ایسے کسی کام میں جلد بازی نہ کروں جو آپ نے موخر کررکھا ہے اور نہ ہی ایسے کسی کام میں تاخیر کروں جس کا جلدی ہونا آپ نے طے کر رکھا ہے “۔ (ابو نعیم بروایت بدر بن عبداللہ المزنی (رض) )
کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی یارسول اللہ ! میں تو ایک محروم کم نصیب آدمی ہوں میرا مال نہیں بڑھتا، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تو اس دعا کو یاد کرلو۔
ترجمہ :۔۔۔ اللہ کے نام کے ساتھ اس دن کی ابتداء کرتا ہوں اپنے مال اور گھر والوں کے ساتھ، اے اللہ ! مجھے اپنے فیصلوں پر راضی ہونے کی توفیق عطا فرمائیے اور میرے ساتھ عافیت کا معاملہ فرمائیے اس چیز کے ساتھ جو آپ نے بچا رکھی ہے یہاں تک کہ میں ایسے کسی کام میں جلد بازی نہ کروں جو آپ نے موخر کررکھا ہے اور نہ ہی ایسے کسی کام میں تاخیر کروں جس کا جلدی ہونا آپ نے طے کر رکھا ہے “۔ (ابو نعیم بروایت بدر بن عبداللہ المزنی (رض) )
کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی یارسول اللہ ! میں تو ایک محروم کم نصیب آدمی ہوں میرا مال نہیں بڑھتا، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تو اس دعا کو یاد کرلو۔
9324- "قل إذا أصبحت: بسم الله على أهلي ومالي، اللهم رضني بما قضيت وعافني بما أبقيت، حتى لا أحب تعجيل ما أخرت، ولا تأخير ما عجلت". "أبو نعيم عن بدر بن عبد الله المزني" قال قلت يا رسول الله إني رجل محارف لا ينمي لي مال قال فذكره.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২৫
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9321 ۔۔۔ فرمایا کہ ” جو یہ سمجھتا ہے کہ اسے رزق ملنے میں تاخیر ہورہی ہے تو اس کو چاہیے کہ کثرت سے تکبیر یعنی اللہ اکبر پڑھا کرے اور جو غموں اور فکروں میں گھرا ہوا ہو تو اس کو چاہیے کہ کثرت سے استغفار کرے (دیلمی بروایت حضرت انس (رض)
9325- "من استبطأ الرزق فليكثر من التكبير، ومن كثر همه وغمه فليكثر من الاستغفار". "الديلمي عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২৬
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9322 ۔۔۔ جسے زمین سے آمدنی بند ہوجائے اس کو ” عمان “ لازم ہے (عمان) کے معنی عمان جانے یا قیام پذیر ہونے کے ہیں۔ (ابن قانع، طبرانی عن مخلد بن عقبہ بن شرحبیل بن سمط عن ابی عن جدہ)
9326- "من تعذرت عليه الضيعة فعليه بعمان". "ابن قانع طب ص عن مخلد بن عقبة بن شرحبيل بن السمط عن أبيه عن جده".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২৭
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9323 ۔۔۔ فرمایا کہ ” جو شخص بازار میں داخل ہوا اور اس نے یہ کلمات پڑھے :” لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد یحی ویمیت وھو حی لایموت بیدہ الخیر وھو علی کل شیء قدیر “
ترجمہ :۔۔۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اس کی حکومت ہے، اور تمام تعریفیں بھی اسی کی ہیں وہی زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے اور وہ خود زندہ ہے کبھی بھی نہیں مرے گا، ساری بھلائی اس کے ہاتھ میں ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھ دیں گے اور ایک لاکھ برائیاں مٹادیں گے اور اس کا درجہ ایک لاکھ گنا بڑھ جائے گا اور جنت میں اس کے لیے گھر بنادیں گے “۔ (مسند احمد، مستدرک حاکم، ترمذی، ابن ماجہ بروایت حضرت ابن عمر (رض))
ترجمہ :۔۔۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اس کی حکومت ہے، اور تمام تعریفیں بھی اسی کی ہیں وہی زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے اور وہ خود زندہ ہے کبھی بھی نہیں مرے گا، ساری بھلائی اس کے ہاتھ میں ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھ دیں گے اور ایک لاکھ برائیاں مٹادیں گے اور اس کا درجہ ایک لاکھ گنا بڑھ جائے گا اور جنت میں اس کے لیے گھر بنادیں گے “۔ (مسند احمد، مستدرک حاکم، ترمذی، ابن ماجہ بروایت حضرت ابن عمر (رض))
9327- "من دخل السوق فقال: لا إله إلا الله، وحده لا شريك له له الملك وله الحمد يحيى ويميت وهو حي لا يموت، بيده الخير، وهو على كل شيء قدير، كتب الله له ألف ألف حسنة، ومحا عنه ألف ألف سيئة، ورفع له ألف ألف درجة، وبنى له بيتا في الجنة". "حم ت ك هـ عن ابن عمر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২৮
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9324 ۔۔۔ فرمایا کہ ” جس نے بازار میں داخل ہوتے ہوئے یہ کلمات کہے :” لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک ولہ الحمد یحی ویمیت بیدہ الخیر وھو علی کل شیء قدیر لا الہ الا اللہ واللہ اکبر والحمد للہ و سبحان اللہ ولا حول ولا قوۃ الا باللہ “
ترجمہ :۔۔۔ کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اس کی حکومت ہے اور تمام تعریفیں بھی اس کے لیے ہیں وہی زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے، اسی کے ہاتھ میں ساری بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے، اللہ سب سے بڑا ہے، تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں اور اللہ تعالیٰ پاک ہے (تو اللہ عزوجل) اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھ دیتے ہیں “۔ (ابن السنی بروایت حضرت ابن عباس (رض))
ترجمہ :۔۔۔ کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں، اس کی حکومت ہے اور تمام تعریفیں بھی اس کے لیے ہیں وہی زندہ کرتا ہے اور وہی مارتا ہے، اسی کے ہاتھ میں ساری بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے کوئی معبود نہیں سوائے اللہ کے، اللہ سب سے بڑا ہے، تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں اور اللہ تعالیٰ پاک ہے (تو اللہ عزوجل) اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھ دیتے ہیں “۔ (ابن السنی بروایت حضرت ابن عباس (رض))
9328- "من قال حين يدخل السوق: لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد يحيي ويميت بيده الخير وهو على كل شيء قديرلا إله إلا الله، والله أكبر والحمد لله، وسبحان الله، ولا حول ولا قوة إلا بالله، كتب الله عز وجل له ألف ألف حسنة". "ابن السني عن ابن عباس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩২৯
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9325 ۔۔۔ فرمایا کہ ” جس شخص نے بازار داخل ہوتے ہوئے یہ کلمات کہے : ” لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد یحی ویمیت بیدہ الخیر وھو علی کل شیء قدیر “
ترجمہ :۔۔۔ تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھ دیتے ہیں اور ایک لاکھ برائیاں مٹا دیتے ہیں اور جنت میں اس کا گھر بنادیتے ہیں “۔ (حکیم اور ابن السنی بروایت حضرت سالم بن عبداللہ بن عمر عن ابیہ عن جدہ (رض) )
اور اس حدیث کو ضعیف قرار دیا گیا ہے حکیم نے اس میں ان الفاظ کا اضافہ کیا ہے، کہ ایسے شخص کے ایک لاکھ درجے بلند کئے جائیں گے “۔
(دیکھیں اسماعیل بن عبد الغافر الفارسی فی الدربعیث بروایت حضرت ابن عمر (رض) اور اس اضافے کے بغیر)
ترجمہ :۔۔۔ تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھ دیتے ہیں اور ایک لاکھ برائیاں مٹا دیتے ہیں اور جنت میں اس کا گھر بنادیتے ہیں “۔ (حکیم اور ابن السنی بروایت حضرت سالم بن عبداللہ بن عمر عن ابیہ عن جدہ (رض) )
اور اس حدیث کو ضعیف قرار دیا گیا ہے حکیم نے اس میں ان الفاظ کا اضافہ کیا ہے، کہ ایسے شخص کے ایک لاکھ درجے بلند کئے جائیں گے “۔
(دیکھیں اسماعیل بن عبد الغافر الفارسی فی الدربعیث بروایت حضرت ابن عمر (رض) اور اس اضافے کے بغیر)
9329- "من قال حين يدخل السوق: لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد يحي ويميت وهو حي لا يموت بيده الخير، وهو على كل شيء قدير كتب الله له ألف ألف حسنة، ومحا عنه ألف ألف سيئة، وبنى له بيتا في الجنة". "هـ والحكيم وابن السني عن سالم بن عبد الله بن عمر عن أبيه عن جده" وضعفه زاد الحكيم: ورفعت له ألف ألف درجة "إسماعيل بن عبد الغافر الفارسي في الأربعين عن ابن عمرو بدون هذه الزيادة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩৩০
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9326 ۔۔۔ فرمایا کہ ” بازار بھول اور غفلت کا گھر ہے لہٰذا یہاں اگر کسی نے ایک مرتبہ بھی سبحان اللہ کہا تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک لاکھ نیکیاں لکھ دیں گے، اور جو شخص لا حول ولا قوۃ الا باللہ پڑھے تو وہ شام تک اللہ تعالیٰ کے پڑوس میں ہوتا ہے “۔ (دیلمی بروایت حضرت علی (رض))
فائدہ :۔۔۔ یہاں پڑوس سے مراد حفاظت اور پناہ ہے۔ (مترجم)
فائدہ :۔۔۔ یہاں پڑوس سے مراد حفاظت اور پناہ ہے۔ (مترجم)
9330- "السوق دار سهو وغفلة، فمن سبح فيها تسبيحة كتب الله له بها ألف ألف حسنة، ومن قال: لا حول ولا قوة إلا بالله كان في جوار الله حتى يمسي". "الديلمي عن علي".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩৩১
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9327 ۔۔۔ فرمایا کہ ” اے تاجروں کے گروہ ! کیا تم میں سے کوئی شخص اتنی بھی طاقت نہیں رکھتا کہ جب بازار سے واپس آئے تو دس آیتیں پڑھ لے تاکہ اللہ تعالیٰ اس کے لیے ہر آیت کے بدلے ایک نیکی لکھ دیں “۔ (طبرانی، بیھقی فی شعب الایمان اور ابن النجار بروایت حضرت ابن عباس (رض))
9331- "يا معشر التجار، أيعجز أحدكم إذا رجع من سوقه أن يقرأ عشر آيات فيكتب الله له بكل آية حسنة". "طب هب وابن النجار عن ابن عباس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩৩২
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وسعت رزق کی دعا
9328 ۔۔۔ فرمایا کہ ” جس کے پاس مال ہو تو اس کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ غلام جمع کرے کیونکہ بعض اوقات غلام کی تقدیر میں وہ رزق لکھا ہوتا ہے جو اس کے آقا کی تقدیر میں نہیں لکھا ہوتا “۔ (دیلمی بروایت حضرت ابن عباس (رض))
فائدہ :۔۔۔ اسلام میں غلام کی چار قسمیں ہیں :
1 ۔۔۔ خالص غلام۔ 2 ۔۔۔ مکاتب۔ 3 ۔۔۔ مشترک۔ 4 ۔۔۔ مدبر۔
(1) ۔۔۔ غلام مطلق تو اس کو کہتے ہیں جسے آقا نے خریدا ہو، یا آقا کو کسی نے تحفے میں دیا ہو، اور آقا اس سے اپنی اور اپنے گھر بار کی خدمات لے۔
(2) ۔۔۔ مکاتب وہ غلام جسے آقا اپنی ذات کے لیے استعمال کرنے کے بجائے یہ کہہ دے کہ تو مجھے اتنا اتنا مال کما کر دے دے توآزاد ہے۔
(3) ۔۔۔ مشترک سے مراد وہ غلام ہے جو دو یا دو سے زیادہ افراد نے مل کر خریدا ہو، ایسی صورت میں غلام کسی ایک کی ملکیت نہیں ہوتا بلکہ سب کی مشترکہ ملکیت ہوتا ہے۔
(4) ۔۔۔ مدبر، وہ غلام ہے جس سے آقا یہ کہدے کہ تو میرے مرنے کے بعد آزاد ہوجائے گا۔
اب یہاں حدیث میں پہلی اور چوتھی قسم تو مراد ہو نہیں سکتی کیونکہ یہ دونوں غلام محض ہوتے ہیں اور اپنی جان اور دیگر مال و اسباب آقاہی کی ملکیت ہوتے ہیں، البتہ ان میں اتنا فرق ہوتا ہے کہ خالص غلام آقا کی موت کے بعد بھی آزاد نہیں ہوتا بلکہ مشترکہ ورثاء میں تقسیم کردیا جاتا ہے جبکہ مدبر آقا کے مرتے ہی آزاد ہوجاتا ہے۔
البتہ دوسری اور تیسری قسم مراد ہوسکتی ہے یعنی مکاتب اور مشترک غلام، مکاتب تو اس لیے کیونکہ جب آقا نے غلام کو یہ کہہ کر مکاتب بنایا کہ تو مجھے اتنا اتنا مال کما کر دے دے تو اب غلام آقا کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی آزادی کے لیے طے شدہ مال کمانا شروع کردیتا ہے اور لالا کر آقا کو دیتا رہتا ہے، اور مکاتب جو کماتا ہے وہ اسی کی ملکیت سمجھا جاتا ہے آقا کی نہیں، اور یہ ممکن ہے کہ کوئی غلام کمانے کے فن سے واقف ہو، یا ہنرمند ہو یا ذہین ہو تو وہ اتنا کما لے جو آقا خود نہیں کما سکتا۔
اسی طرح مشترک غلام جو دویا زیادہ افراد کی مشترکہ ملکیت ہو اور ایک فریق اس کو آزاد کردے تو یہ تو ممکن نہیں کہ غلام آدھا غلام ہو اور آدھا آزاد لہٰذا ایک فریق کے آزاد کرنے سے غلام پورا آزاد ہوجاتا ہے لیکن دوسرے فریق کو مالی نقصان پہنچتا ہے اس لیے غلام کو کہا جاتا ہے کہ اپنے باقی آدھے حصے کی قیمت کما کر آقا کو دو اور آزاد ہوجاؤ۔ اب یہ ممکن ہے کہ یہ باقی آدھا حصہ آزاد کرنے کے لیے ایسا اور اتنا مال کمائے جو آقا خود نہیں کما سکتا۔
اسی طرح مشترک غلام جو دویازیادہ افراد کی مشترکہ ملکیت ہو اور ایک فریق اس کو آزاد کردے تو یہ تو ممکن نہیں کہ غلام
آدھا غلام ہو اور آدھا آزاد لہٰذا ایک فریق کے آزاد کرنے سے غلام پورا آزاد ہوجاتا ہے لیکن دوسرے فریق کو مالی نقصان پہنچتا ہے اس لیے غلام کو کہا جاتا ہے کہ اپنے باقی آدھے حصے کی قیمت کما کر آقا کو دو اور آزاد ہوجاؤ۔ اب یہ ممکن ہے کہ یہ باقی آدھا حصہ آزاد کرنے کے لیے ایسا اور اتنا مال کمائے جو آقا خود نہیں کما سکتا۔
رہا غلاموں کی تعداد میں اضافے کا مسئلہ تو یہ بھی پیش نظر رہے کہ جہاں اسلام غلاموں کی تعداد بڑھانے کا مشورہ دے رہا ہے وہاں اسلام میں غلام آزاد کرنے کی بہت ترغیب اور اجرو ثواب بھی بیان کیا گیا ہے اور اس بات کو ترغیب ہی کی حدتک نہیں دکھایا گیا بلکہ قانون بنادیا گیا ہے چنانچہ روزے کے کفارے، ظھار کے کفارے اور قسم کے کفارے اور بہت سے مسائل میں سب سے پہلے غلام آزاد کرنے کا ہی حکم دیا جاتا ہے۔ (مترجم) واللہ اعلم بالصواب۔
فائدہ :۔۔۔ اسلام میں غلام کی چار قسمیں ہیں :
1 ۔۔۔ خالص غلام۔ 2 ۔۔۔ مکاتب۔ 3 ۔۔۔ مشترک۔ 4 ۔۔۔ مدبر۔
(1) ۔۔۔ غلام مطلق تو اس کو کہتے ہیں جسے آقا نے خریدا ہو، یا آقا کو کسی نے تحفے میں دیا ہو، اور آقا اس سے اپنی اور اپنے گھر بار کی خدمات لے۔
(2) ۔۔۔ مکاتب وہ غلام جسے آقا اپنی ذات کے لیے استعمال کرنے کے بجائے یہ کہہ دے کہ تو مجھے اتنا اتنا مال کما کر دے دے توآزاد ہے۔
(3) ۔۔۔ مشترک سے مراد وہ غلام ہے جو دو یا دو سے زیادہ افراد نے مل کر خریدا ہو، ایسی صورت میں غلام کسی ایک کی ملکیت نہیں ہوتا بلکہ سب کی مشترکہ ملکیت ہوتا ہے۔
(4) ۔۔۔ مدبر، وہ غلام ہے جس سے آقا یہ کہدے کہ تو میرے مرنے کے بعد آزاد ہوجائے گا۔
اب یہاں حدیث میں پہلی اور چوتھی قسم تو مراد ہو نہیں سکتی کیونکہ یہ دونوں غلام محض ہوتے ہیں اور اپنی جان اور دیگر مال و اسباب آقاہی کی ملکیت ہوتے ہیں، البتہ ان میں اتنا فرق ہوتا ہے کہ خالص غلام آقا کی موت کے بعد بھی آزاد نہیں ہوتا بلکہ مشترکہ ورثاء میں تقسیم کردیا جاتا ہے جبکہ مدبر آقا کے مرتے ہی آزاد ہوجاتا ہے۔
البتہ دوسری اور تیسری قسم مراد ہوسکتی ہے یعنی مکاتب اور مشترک غلام، مکاتب تو اس لیے کیونکہ جب آقا نے غلام کو یہ کہہ کر مکاتب بنایا کہ تو مجھے اتنا اتنا مال کما کر دے دے تو اب غلام آقا کی خدمت کرنے کے بجائے اپنی آزادی کے لیے طے شدہ مال کمانا شروع کردیتا ہے اور لالا کر آقا کو دیتا رہتا ہے، اور مکاتب جو کماتا ہے وہ اسی کی ملکیت سمجھا جاتا ہے آقا کی نہیں، اور یہ ممکن ہے کہ کوئی غلام کمانے کے فن سے واقف ہو، یا ہنرمند ہو یا ذہین ہو تو وہ اتنا کما لے جو آقا خود نہیں کما سکتا۔
اسی طرح مشترک غلام جو دویا زیادہ افراد کی مشترکہ ملکیت ہو اور ایک فریق اس کو آزاد کردے تو یہ تو ممکن نہیں کہ غلام آدھا غلام ہو اور آدھا آزاد لہٰذا ایک فریق کے آزاد کرنے سے غلام پورا آزاد ہوجاتا ہے لیکن دوسرے فریق کو مالی نقصان پہنچتا ہے اس لیے غلام کو کہا جاتا ہے کہ اپنے باقی آدھے حصے کی قیمت کما کر آقا کو دو اور آزاد ہوجاؤ۔ اب یہ ممکن ہے کہ یہ باقی آدھا حصہ آزاد کرنے کے لیے ایسا اور اتنا مال کمائے جو آقا خود نہیں کما سکتا۔
اسی طرح مشترک غلام جو دویازیادہ افراد کی مشترکہ ملکیت ہو اور ایک فریق اس کو آزاد کردے تو یہ تو ممکن نہیں کہ غلام
آدھا غلام ہو اور آدھا آزاد لہٰذا ایک فریق کے آزاد کرنے سے غلام پورا آزاد ہوجاتا ہے لیکن دوسرے فریق کو مالی نقصان پہنچتا ہے اس لیے غلام کو کہا جاتا ہے کہ اپنے باقی آدھے حصے کی قیمت کما کر آقا کو دو اور آزاد ہوجاؤ۔ اب یہ ممکن ہے کہ یہ باقی آدھا حصہ آزاد کرنے کے لیے ایسا اور اتنا مال کمائے جو آقا خود نہیں کما سکتا۔
رہا غلاموں کی تعداد میں اضافے کا مسئلہ تو یہ بھی پیش نظر رہے کہ جہاں اسلام غلاموں کی تعداد بڑھانے کا مشورہ دے رہا ہے وہاں اسلام میں غلام آزاد کرنے کی بہت ترغیب اور اجرو ثواب بھی بیان کیا گیا ہے اور اس بات کو ترغیب ہی کی حدتک نہیں دکھایا گیا بلکہ قانون بنادیا گیا ہے چنانچہ روزے کے کفارے، ظھار کے کفارے اور قسم کے کفارے اور بہت سے مسائل میں سب سے پہلے غلام آزاد کرنے کا ہی حکم دیا جاتا ہے۔ (مترجم) واللہ اعلم بالصواب۔
9332- "من كان له مال فليستكثر من العبيد، فرب عبد قسم له من الرزق ما لم يقسم لمولاه". "الديلمي عن ابن عباس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৩৩৩
خرید وفروخت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سمندری سفر میں احتیاط
9329 ۔۔۔ فرمایا کہ ” سمندر کا سفر مت کرو مگر یہ کہ تم حج یا عمرے کے لیے جا رہے ہو یا اللہ کے راستے میں غازی کی حیثیت سے، کیونکہ سمندر کے نیچے آگ ہے اور آگ کے نیچے سمندر ہے اور زبردست یا اثرورسوخ والے آدمی سے بھی کوئی چیز نہ خریدنا “۔ (طبرانی بروایت حضرت ابن عمر (رض))
فائدہ :۔۔۔ کیونکہ ایسے افراد کسی بھی وقت اپنا زور زبردستی استعمال کرتے ہوئے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ (مترجم)
فائدہ :۔۔۔ کیونکہ ایسے افراد کسی بھی وقت اپنا زور زبردستی استعمال کرتے ہوئے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ (مترجم)
9333- "لا تركب البحر إلا حاجا أو معتمرا أو غازيا في سبيل الله فإن تحت البحر نارا، وتحت النار بحرا، ولا تشتر من ذي ضغطة من ذي سلطان شيئا". "طب عن ابن عمر".
তাহকীক: