সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

صدقہ فطر کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৭৯ টি

হাদীস নং: ২১০২
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2102 حضرت علی (رض) فرماتے ہیں تمہارا خرچ جس حساب سے جاری ہوگا ‘ وہ گندم کا نصف صاع ہوگا یا کھجور کا ایک صاع ہوگا۔
2102 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ الثَّوْرِىِّ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَى عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِىِّ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ عَلَى مَنْ جَرَتْ عَلَيْهِ نَفَقَتُكَ نِصْفُ صَاعِ بُرٍّ أَوْ صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৩
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2103 ابوقلابہ فرماتے ہیں مجھے ان صاحب نے یہ بات بتائی ہے ‘ جنہوں نے حضرت ابوبکر صدیق (رض) کو ادائیگی کی تھی انھوں نے گندم کا نصف صاع ادا کیا تھا۔
2103 - وَعَنِ الثَّوْرِىِّ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ قَالَ أَنْبَأَنِى مَنْ أَدَّى إِلَى أَبِى بَكْرٍ الصِّدِّيقِ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৪
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2104 ابوقلابہ بیان کرتے ہیں مجھے ایک صاحب نے بتایا ہے ‘ انھوں نے حضرت ابوبکر صدیق (رض) کو دو آدمیوں کی طرف سے گندم کا ایک صاع ادا کیا تھا (یعنی ایک شخص پر نصف صاع کی ادائیگی لازم ہوتی ہے) ۔
2104 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ قَالَ أَنْبَأَنِى رَجُلٌ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ أُدِّىَ إِلَيْهِ صَاعًا مِنْ بُرٍّ بَيْنَ رَجُلَيْنِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৫
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2105 حسن بصری بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عباس (رض) جب بصرہ کے گورنر تھے تو انھوں نے رمضان کے آخر میں یہ فرمایا اپنے روزوں کی زکوۃ (صدقہ فطر) اداکرو۔

راوی بیان کرتے ہیں لوگوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھنا شروع کردیاتو حضرت عبداللہ (رض) نے دریافت کیا یہاں اہل مدینہ سے تعلق رکھنے والے افراد کون ہیں ؟ وہ لوگ کھڑے ہوجائیں ! اور اپنے ساتھیوں کو اس کے بارے میں بتائیں کیونکہ یہ لوگ یہ بات نہیں جانتے کہ یہ وہ ادائیگی ہے جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر مذکر اور مونث ‘ آزاد اور غلام پر لازم قراردی ہے ‘ جو جو کا ایک صاع یاکھجورکا ایک صاع ہوگا ‘ یا پھر گندم کا نصف صاع ہوگا۔
2105 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْخَضِرِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَهُوَ أَمِيرُ الْبَصْرَةِ فِى آخِرِ الشَّهْرِ أَخْرِجُوا زَكَاةَ صَوْمِكُمْ فَنَظَرَ النَّاسُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ فَقَالَ مَنْ هَا هُنَا مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ قُومُوا فَعَلِّمُوا إِخْوَانَكُمْ فَإِنَّهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ أَنَّ هَذِهِ الزَّكَاةَ فَرَضَهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى كُلِّ ذَكَرٍ وَأُنْثَى حُرٍّ وَمَمْلُوكٍ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ تَمْرٍ أَوْ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ قَمْحٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৬
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2106 حسن بصری بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے رمضان کے آخر میں لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے فرمایا اے بصرہ کے رہنے والو ! تم اپنے روزوں کی زکوۃ اداکرو (یعنی صدقہ فطراداکرو) ۔ راوی بیان کرتے ہیں لوگوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھنا شروع کردیاتوحضرت عبداللہ (رض) نے فرمایا یہاں مدینہ منورہ سے تعلق رکھنے والے جتنے بھی لوگ ہیں ‘ وہ کھڑے ہوجائیں اور اپنے ساتھیوں کو اس کی تعلیم دیں ‘ چونکہ یہ لوگ یہ بات نہیں جانتے کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ فطر میں نصف صاع گندم یا ایک صاع جو یا ایک صاع کھجور کی ادائیگی ہر آزاد اور غلام ‘ مذکر اور مونث پر لازم قراردی ہے۔

حسن بصری بیان کرتے ہیں (رح) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں جب اللہ تعالیٰ تمہیں خوشحالی عطاء کردے تو تم گندم کا ایک صاع اداکرو۔
2106 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ خَطَبَ ابْنُ عَبَّاسٍ النَّاسَ فِى آخِرِ رَمَضَانَ فَقَالَ يَا أَهْلَ الْبَصْرَةِ أَدُّوا زَكَاةَ صَوْمِكُمْ.

قَالَ فَجَعَلَ النَّاسُ يَنْظُرُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ فَقَالَ مَنْ هَا هُنَا مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ قُومُوا فَعَلِّمُوا إِخْوَانَكُمْ فَإِنَّهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَرَضَ صَدَقَةَ رَمَضَانَ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ عَلَى الْحُرِّ وَالْعَبْدِ وَالذَّكَرِ وَالأُنْثَى.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৭
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2107 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کا حکم دیا تھا ‘ لوگوں کے نماز عیدادا کرنے جانے سے پہلے صدقہ فطرادا کردیا جائے۔ (راوی بیان کرتے ہیں ) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) خود عید سے ایک یادودن پہلے صدقہ فطرادا کردیا کرتے تھے۔
2107 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ دَاوُدَ الْمُنْكَدِرِىُّ وَيَحْيَى بْنُ الْمُغِيرَةِ أَبُو سَلَمَةَ وَأَبُو عُتْبَةَ أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ قَالُوا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى فُدَيْكٍ حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ بِإِخْرَاجِ زَكَاةِ الْفِطْرِ أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلاَةِ وَأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ كَانَ يُؤَدِّى قَبْلَ ذَلِكَ بِيَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৮
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2108 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ فطر کی ادائیگی لازم قراردی ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے آج کے دن تم ان (غریب لوگوں) کو خوشحال کردو۔ یوسف نامی راوی نے لفظ زکوۃ کی بجائے لفظ صدقہ نقل کیا ہے۔
2108 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الزَّيَّاتُ قَالاَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ أَبِى مَعْشَرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- زَكَاةَ الْفِطْرِ وَقَالَ « أَغْنُوهُمْ فِى هَذَا الْيَوْمِ ». وَقَالَ يُوسُفُ صَدَقَةَ الْفِطْرِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০৯
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2109 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ حکم دیا ہے ‘ آدمی نماز کے لیے جانے سے پہلے صدقہ فطراداکردے ۔
2109 - حَدَّثَنَا أَبُو يُوسُفَ يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُكْرَمٍ حَدَّثَنَا الْفَيْضُ بْنُ وَثِيقٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ ثَابِتٍ الْعَصْرِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ بِزَكَاةِ الْفِطْرِ قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ الرَّجُلُ إِلَى الصَّلاَةِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১০
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2110 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بارے میں یہ ہدایت کی ہے ‘ لوگوں کے نماز عید کے لیے جانے سے پہلے اسے ادا کردیا جائے۔
2110 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ السَّكَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَمَرَ بِهَا أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلاَةِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১১
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2111 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں یہ بات سنت ہے ‘ آدمی نماز عیدادا کرنے کے لیے اس وقت تک نہ جائے جب تک کچھ کھانہ لے اور صدقہ فطرادانہ کردے۔
2111 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى الْحَارِثِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مِنَ السُّنَّةِ أَنْ لاَ يَخْرُجَ حَتَّى يَطْعَمَ وَيُخْرِجَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১২
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2112 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں یہ بات سنت ہے ‘ غسل جنابت ایک صاع پانی کے ذریعے کیا جائے وضو اور رطل پانی کے ذریعے کیا جائے ‘ ایک صاع آٹھ رطل کا ہوتا ہے۔

منصورنامی راوی کے حوالے سے اس روایت کو صرف صالح نامی راوی نے نقل کیا ہے اور یہ شخص ضعیف ہے۔
2112 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ النَّقَّاشُ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَجَّاجِ بْنِ رِشْدِينَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ الْجُعْفِىُّ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُوسَى الطَّلْحِىُّ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَرَتِ السُّنَّةُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ صَاعٌ وَالْوُضُوءِ رَطْلَيْنِ وَالصَّاعُ ثَمَانِيَةُ أَرْطَالٍ. لَمْ يَرْوِهِ عَنْ مَنْصُورٍ غَيْرُ صَالِحٍ الطَّلْحِىِّ وَهُوَ ضَعِيفُ الْحَدِيثِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৩
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2113 حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دورطل (پانی) کے ذریعے وضو کرلیتے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک صاع یعنی آٹھ رطل پانی کے ذریعے غسل کرتے تھے۔
2113 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ الْقَطَّانُ وَعَلِىُّ بْنُ الْحُسَيْنِ السَّوَّاقُ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ مُوسَى بْنُ نَصْرٍ الْحَنَفِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى خَالِدٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَتَوَضَّأُ بِرَطْلَيْنِ وَيَغْتَسِلُ بِالصَّاعِ ثَمَانِيَةَ أَرْطَالٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৪
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2114 حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک مد یعنی دورطل (پانی) کے ذریعے وضو کرلیتے تھے ایک اور ایک صاع یعنی آٹھ رطل پانی کے ذریعے غسل کرلیتے تھے۔
2114 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ح وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى لَيْلَى ذَكَرَهُ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَوَضَّأُ بِمُدٍّ رَطْلَيْنِ وَيَغْتَسِلُ بِصَاعٍ ثَمَانِيَةَ أَرْطَالٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৫
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے احکامات
2115 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں سیدہ بریرہ (رض) کا شوہرغلام تھا ‘ اس کا نام مغیث تھا ‘ وہ منظر بھی میری نگاہ میں ہے وہ شخص اس عورت کے پیچھے روتا ہواجارہا تھا ‘ اس کے آنسواس کی داڑھی پر بہہ رہے تھے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عباس (رض) سے فرمایا اے عباس ! کیا آپ کو حیرانگی نہیں ہوتی کہ مغیث ‘ بریرہ سے کتنی محبت کرتا ہے ‘ اور بریرہ ‘ مغیث کو کتنا ناپسند کرتی ہے۔

نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس خاتون سے یہ فرمایا تھا تمہیں اس کے ساتھ شادی برقراررکھنی چاہیے ‘ کیونکہ یہ تمہارے بچوں کا باپ ہے ‘ اس عورت نے عرض کی یارسول اللہ ! آپ مجھے حکم دے رہے ہیں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا میں سفارش کررہاہوں تو اس عورت نے عرض کی پھر مجھے اس کے ساتھ تعلق برقراررکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔
2115 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِدْرِيسَ بْنِ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْمُبَارَكِىُّ بِالْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ شَاهِينَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ كَانَ عَبْدًا يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ كَأَنِّى أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَطُوفُ خَلْفَهَا وَيَبْكِى وَدُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَى لِحْيَتِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لِلْعَبَّاسِ « يَا عَبَّاسُ أَلاَ تَعْجَبُ مِنْ شِدَّةِ حُبِّ مُغِيثٍ بَرِيرَةَ وَمِنْ شِدَّةِ بُغْضِ بَرِيرَةَ مُغِيثًا » فَقَالَ لَهَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْ رَاجَعْتِيهِ فَإِنَّهُ أَبُو وَلَدِكِ ». قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتَأْمُرُنِى بِهِ قَالَ « إِنَّمَا أَنَا شَافِعٌ ». قَالَتْ فَلاَ حَاجَةَ لِى فِيهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৬
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب مجوسیوں کا جزیہ اور ان کے احکامات کے بارے میں جو روایات منقول ہیں
2116 مجالد بیان کرتے ہیں میں جزء بن معاویہ کا سیکرٹری تھا جو حضرت احنف بن قیس کے چچا ہیں ‘ ہمارے پاس حضرت عمر (رض) کا خط آیا ‘ یہ ان کے انتقال سے ایک سال پہلے کی بات ہے (اس میں یہ تحریر تھا ) تم ہر جادو گرکوقتل کر دو اور مجوسیوں میں سے جس شخص نے اپنی سگی رشتے دار عورت کے ساتھ شادی کی ہو ‘ ان کے درمیان ہوگی کرو ادو اور ا نہیں زمزمہ سے منع کردو۔

(راوی کہتے ہیں ) ہم نے تین جادو گروں کو قتل کروادیا ‘ ہم نے ہر آدمی کی ایسی بیوی سے علیحد گی کروادی جس کے ساتھ نکاح کو اللہ تعالیٰ نے حرام قراردیا ہے ‘ پھر انھوں نے بہت ساکھانا تیارکروایا اور مجوسیوں کی دعوت کی ‘ انھوں نے اپنی تلوار اپنے زانوں کے اوپر رکھی ‘ ان لوگوں نے ایک خچر کے وزن جتنا یادوخچر کے وزن جتنی چاندی وہاں رکھ دیا اور انھوں نے زمزمہ کے بغیر کھانا کھایا۔

راوی بیان کرتے ہیں حضرت عمر (رض) نے مجوسیوں سے اس وقت تک جزیہ وصول نہیں کیا ‘ جب تک حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) نے یہ گواہی نہیں دی کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہجر سے تعلق رکھنے والے مجوسیوں سے جزیہ وصول کیا تھا۔
2116 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ سَمِعَ بَجَالَةَ يَقُولُ كُنْتُ كَاتِبًا لِجَزْءِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَمِّ الأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ فَأَتَانَا كِتَابُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَبْلَ مَوْتِهِ بِسَنَةٍ اقْتُلْ كُلَّ سَاحِرٍ وَفَرِّقُوا بَيْنَ كُلِّ ذِى مَحْرَمٍ مِنَ الْمَجُوسِ وَانْهَوْهُمْ عَنِ الزَّمْزَمَةِ فَقَتَلْنَا ثَلاَثَ سَوَاحِرَ وَجَعَلْنَا نُفَرِّقُ بَيْنَ الرَّجُلِ وَبَيْنَ حَرِيمَتِهِ فِى كِتَابِ اللَّهِ وَصَنَعَ طَعَامًا كَثِيرًا وَدَعَا الْمَجُوسَ فَعَرَضَ السَّيْفَ عَلَى فَخِذِهِ فَأَلْقَوْا وِقْرَ بَغْلٍ أَوْ بَغْلَيْنِ مِنْ وَرِقٍ - يَعْنِى فِضَّةً - وَأَكَلُوا بِغَيْرِ زَمْزَمَةٍ وَلَمْ يَكُنْ عُمَرُ أَخَذَ الْجِزْيَةَ مِنَ الْمَجُوسِ حَتَّى شَهِدَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخَذَهَا مِنْ مَجُوسِ أَهْلِ هَجَرَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৭
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب مجوسیوں کا جزیہ اور ان کے احکامات کے بارے میں جو روایات منقول ہیں
2117 ابو معاویہ بیان کرتے ہیں میں حضرت جزء بن معاویہ کا سیکرٹری تھا ‘ ہمارے پاس حضرت عمربن خطاب (رض) خط آیا (جس میں یہ تحریر تھا ) حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) نے مجھے یہ بات بتائی ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہجر سے تعلق رکھنے والے مجوسیوں سے جزیہ وصول کیا تھا ‘ اس لیے تم بھی اپنے علاقے کے مجوسیوں سے جزیہ وصول کرو۔ اس روایت کا راوی حجاج مستند نہیں ہے۔
2117 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ بَجَالَةَ بْنِ عَبْدَةَ - كَذَا قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ - قَالَ كُنْتُ كَاتِبًا لِجَزْءِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَلَى مَنَاذِرَ فَقَدِمَ عَلَيْنَا كِتَابُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ أَخْبَرَنِى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخَذَ مِنْ مَجُوسِ أَهْلِ هَجَرَ الْجِزْيَةَ فَخُذْ مِنْ مَجُوسِ مَنْ قِبَلَكَ الْجِزْيَةَ. حَجَّاجٌ لاَ يُحْتَجُّ بِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৮
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب مجوسیوں کا جزیہ اور ان کے احکامات کے بارے میں جو روایات منقول ہیں
2118 بجالہ نامی راوی بیان کرتے ہیں حضرت عمر (رض) پہلے مجوسیوں سے جزیہ وصول نہیں کرتے تھے ‘ یہاں تک کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) نے اس بات کی گواہی دی کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان مجوسیوں سے جزیہ وصول کیا ہے۔

راوی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے یہ بات بیان کی ہے ایک مرتبہ میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دروازے پر بیٹھا ہوا تھا ‘ دو آدمی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے ‘ پھر وہ دونوں باہرنکل آئے تو میں نے دریافت کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دونوں کے بارے میں کیا فیصلہ دیا ہے ؟ تو ان دونوں نے بتایا (یہ فیصلہ دیا ہے) یا ہم اسلام قبول کرلیں یا قتل ہوجائیں۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں تو لوگوں نے حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) کے بیان کو اختیار کرلیا اور میری روایت کو ترک کردیا۔
2118 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ وَارَهْ حَدَّثَنَا الْخَضِرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شُجَاعٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِى هِنْدٍ عَنْ قُشَيْرِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ بَجَالَةَ قَالَ لَمْ يَأْخُذْ عُمَرُ الْجِزْيَةَ مِنَ الْمَجُوسِ حَتَّى شَهِدَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخَذَهَا مِنْهُمْ.

قَالَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كُنْتُ جَالِسًا بِبَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَدَخَلَ عَلَيْهِ رَجُلاَنِ مِنْهُمْ ثُمَّ خَرَجَا فَقُلْتُ مَاذَا قَضَى بِهِ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِيكُمْ فَقَالاَ الإِسْلاَمُ أَوِ الْقَتْلُ. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَأَخَذَ النَّاسُ بِقَوْلِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَتَرَكُوا قَوْلِى.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১১৯
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب مجوسیوں کا جزیہ اور ان کے احکامات کے بارے میں جو روایات منقول ہیں
2119 بجالہ تمیمی بیان کرتے ہیں حضرت عمر (رض) مجوسیوں سے جزیہ وصول نہیں کرنا چاہتے تھے یہاں تک کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) نے اس بات کی گواہی دی کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ” ہجر “ سے تعلق رکھنے والے مجوسیوں سے جزیہ وصول کیا تھا۔
2119 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ وَابْنُ عُيَيْنَةَ وَابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ بَجَالَةَ التَّمِيمِىَّ قَالَ وَلَمْ يَكُنْ عُمَرُ يُرِيدُ أَنْ يَأْخُذَ الْجِزْيَةَ مِنَ الْمَجُوسِ حَتَّى شَهِدَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَخَذَهَا مِنْ مَجُوسِ هَجَرَ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১২০
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب مجوسیوں کا جزیہ اور ان کے احکامات کے بارے میں جو روایات منقول ہیں
2120 حضرت حذیفہ (رض) بیان کرتے ہیں اگر میں نے اپنے ساتھیوں کو مجوسیوں سے جزیہ وصول کرتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں ان سے اسے وصول نہ کرتا۔ پھر انھوں نے یہ آیت تلاوت کی (یعنی اس آیت کے حکم سے وصول نہ کرتا)” اور تم ان لوگوں کے ساتھ جنگ کرو جو اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے ہیں اور جس چیز کو اللہ اور اس کے رسول نے حرام قراردیا ہے وہ اسے حرام نہیں سمجھتے ہیں۔ “ یہ آیت کے آخرتک ہے ” یہاں تک کہ وہ جزیہ اداکریں جبکہ وہ بےعزت ہوں۔
2120 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ الْبَزَّارُ الْوَاسِطِىُّ سَمِعْتُ أَبَا عَاصِمٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِى رَزِينٍ عَنْ أَبِى مُوسَى عَنْ حُذَيْفَةَ رضى الله عنه قَالَ لَوْلاَ أَنِّى رَأَيْتُ أَصْحَابِى أَخَذُوا الْجِزْيَةَ مِنَ الْمَجُوسِ مَا أَخَذْتُهَا مِنْهُمْ وَتَلاَ قَوْلَهُ تَعَالَى ( قَاتِلُوا الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَلاَ بِالْيَوْمِ الآخِرِ وَلاَ يُحَرِّمُونَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَلاَ يَدِينُونَ دِينَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حَتَّى يُعْطُوا الْجِزْيَةَ عَنْ يَدٍ وَهُمْ صَاغِرُونَ)
tahqiq

তাহকীক: