সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

صدقہ فطر کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৭৯ টি

হাদীস নং: ২০৮২
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2082 زہری ‘ ابن ابوصعیر کے حوالے سے ان کے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمایا ہے گندم کا ایک صاع صدقہ فطراداکرو ‘ ہر شخص کی طرف سے خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑا ‘ آزاد ہو یا غلام ‘ مذکرہویا مونث ‘ جہاں خوشحال لوگوں کا تعلق ہے تو اللہ تعالیٰ انھیں پاک کردے گا اور جہاں تک غریب کا تعلق ہے تو اللہ تعالیٰ انھیں اس سے زیادہ کردے گا ‘ جو انھوں نے ادا کیا ہے۔
2082 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ دَاوُدَ الْمَكِّىُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنِ ابْنِ أَبِى صُعَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَدُّوا صَدَقَةَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ بُرٍّ أَوْ قَمْحٍ عَنْ كُلِّ رَأْسٍ صَغِيرٍ أَوْ كَبِيرٍ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى أَمَّا غَنِيُّكُمْ فَيُزَكِّيهِ اللَّهُ وَأَمَّا فَقِيرُكُمْ فَيَرُدُّ اللَّهُ عَلَيْهِ أَكْثَرَ مِمَّا أَعْطَاهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৮৩
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2083 یہ روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
2083 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جُنَادٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى عَنْ بَكْرٍ الْكُوفِىِّ أَنَّ الزُّهْرِىَّ حَدَّثَهُمْ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ بْنِ صُعَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৮৪
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2084 زہری ‘ عبداللہ بن ثعلبہ کے حوالے سے ان کے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ دیتے ہوئے ہر چھوٹے اور بڑے ‘ آزاد اور غلام کی طرف سے کھجورکا ایک صاع یا جو کا ایک صاع صدقہ فطر کے طور پر ادا کرنے کا حکم دیا ‘ یہ ہر ایک شخص کی طرف سے ادا کیا جائے گا۔ (راوی کو یہاں کچھ الفاظ کے بارے میں شک ہے)
2084 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْمَجِيدِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الدَّقِيقِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى عَنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ بْنِ صُعَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَامَ خَطِيبًا فَأَمَرَ بِصَدَقَةِ الْفِطْرِ عَنِ الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ وَالْحُرِّ وَالْعَبْدِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَنْ كُلِّ وَاحِدٍ أَوْ عَنْ كُلِّ رَأْسٍ أَوْ صَاعَ قَمْحٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৮৫
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2085 حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں صدقہ فطراداکرناہرخوشحال اور غریب پر لازم ہے۔ راوی بیان کرتے ہیں مجھے زہری کے حوالے سے یہ روایت سنائی گئی ہے۔
2085 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنِ ابْنِ أَبِى صُعَيْرٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ رِوَايَةً أَنَّهُ قَالَ « زَكَاةُ الْفِطْرِ عَلَى الْغَنِىِّ وَالْفَقِيرِ ». ثُمَّ قَالَ أُخْبِرْتُ عَنِ الزُّهْرِىِّ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৮৬
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2086 حضرت عبداللہ بن ثعلبہ (رض) بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عید سے ایک یادودن پہلے خطبہ دیاتو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا صدقہ فطر میں گندم کے دومد ہر شخص کی طرف سے اداکیے جائیں گے ‘ یا اس کے علاوہ اناج کی کسی بھی قسم کا ایک صاع ادا کیا جائے گا۔
2086 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ أَنْبَأَنِى عَلِىُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ جُرْجَةَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ بْنِ أَبِى صُعَيْرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَطَبَ قَبْلَ الْعِيدِ بِيَوْمٍ أَوِ اثْنَيْنِ فَقَالَ « إِنَّ صَدَقَةَ الْفِطْرِ مُدَّانِ مِنْ بُرٍّ عَنْ كُلِّ إِنْسَانٍ أَوْ صَاعٌ مِمَّا سِوَاهُ مِنَ الطَّعَامِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৮৭
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2087 حضرت علی بن ابوطالب (رض) نے صدقہ فطر کی ادائیگی کا حکم دیا ‘ انھوں نے فرمایا یہ کھجور کا ایک صاع ہوگا یا پھر ایک صاع ہوگا یاگندم کا ایک صاع ہوگا یامنقی کا ایک صاع ہوگا۔
2087 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَزِيزٍ حَدَّثَنِى سَلاَمَةُ بْنُ رَوْحٍ عَنْ عُقَيْلِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِىِّ عَنِ الْحَارِثِ الأَعْوَرِ الْهَمْدَانِىِّ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِىَّ بْنَ أَبِى طَالِبٍ يَأْمُرُ بِزَكَاةِ الْفِطْرِ فَيَقُولُ هِىَ صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعٌ مِنْ شَعِيرٍ أَوْ صَاعٌ مِنْ حِنْطَةٍ أَوْ سُلْتٍ أَوْ زَبِيبٍ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৮৮
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2088 حضرت علی (رض) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ فطر کے بارے میں یہ فرمایا ہے ‘ یہ ہر چھوٹے اور بڑے ‘ آزاد اور غلام کی طرف سے ادا کیا جائے گا ‘ جو گندم کا نصف صاع ہوگا یا کھجور کا ایک صاع ہوگا۔

راوی نے اسے اسی طرح مرفوع حدیث کے طور پر نقل کیا ہے۔
2088 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ غَيْلاَنَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِىٍّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَالَ فِى صَدَقَةِ الْفِطْرِ « عَنْ كُلِّ صَغِيرٍ وَكَبِيرٍ حُرٍّ وَعَبْدٍ نِصْفُ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ ». كَذَا حَدَّثَنَاهُ مَرْفُوعًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৮৯
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2089 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ موقوف روایت کے طور پر منقول ہے اور یہ درست ہے۔
2089 - وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ الْمَارِسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ بِهَذَا مَوْقُوفًا قَالَ وَهُوَ الصَّوَابُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯০
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2090 عصمہ بن مالک (رض) صدقہ فطر کے بارے میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں اس میں گندم کے دوصاع ہوں گے یاجوکا ایک صاع ہوگا یا کھجور یاکشمش کا ایک صاع ہوگا ‘ جس شخص کے پاس پنیر موجود نہ ہوبل کہ دودھ ہو ‘ تو وہ دودھ کے صاع دیدے گا۔
2090 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ رِشْدِينَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مَوْهَبٍ عَنْ عِصْمَةَ بْنِ مَالِكٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- « فِى صَدَقَةِ الْفِطْرِ مُدَّانِ مِنْ قَمْحٍ أَوْ صَاعٌ مِنْ شَعِيرٍ أَوْ تَمْرٍ أَوْ زَبِيبٍ فَمَنْ لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ أَقِطٌ وَعِنْدَهُ لَبَنٌ فَصَاعَيْنِ مِنْ لَبَنٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯১
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2091 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں صدقہ فطر کی ادائیگی ہر آزاد اور غلام ‘ مذکر اور مونث ‘ چھوٹے اور بڑے ‘ غریب اور امیرپرلازم ہے ‘ جو کھجورکا ایک صاع ہوگا یاگند م کا نصف صاع ہوگا۔

راوی بیان کرتے ہیں زہری نے اس روایت کو مرفوع حدیث کے طور پر نقل کیا ہے۔
2091 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ زَكَاةُ الْفِطْرِ عَلَى كُلِّ حُرٍّ وَعَبْدٍ ذَكَرٍ وَأُنْثَى صَغِيرٍ وَكَبِيرٍ فَقِيرٍ وَغَنِىٍّ صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ أَوْ نِصْفُ صَاعٍ مِنْ قَمْحٍ. قَالَ مَعْمَرٌ وَبَلَغَنِى أَنَّ الزُّهْرِىَّ كَانَ يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯২
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2092 حضرت زید بن ثابت (رض) بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ دیتے ہوئے ہمیں ارشاد فرمایا جس شخص کے پاس یہ موجود ہو ‘ وہ گندم کا نصف صاع یاکھجورکا ایک صاع یاجوکا ایک صاع یا آٹے کا ایک صاع یامنقی کا ایک صاع یاگندم کا ایک صاع (صدقہ فطر کے طور پر) اداکرے۔

یہ الفاظ سلمان بن ارقم نامی راوی نے نقل کیے ہیں اور یہ شخص متروک الحدیث ہے۔
2092 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ زَكَرِيَّا الصَّرِيمِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَرْقَمَ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ ذُؤَيْبٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « مَنْ كَانَ عِنْدَهُ فَلْيَتَصَدَّقْ بِنِصْفِ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ أَوْ صَاعٍ مِنْ شَعِيرٍ أَوْ صَاعٍ مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعٍ مِنْ دَقِيقٍ أَوْ صَاعٍ مِنْ زَبِيبٍ أَوْ صَاعٍ مِنْ سُلْتٍ ». لَمْ يَرْفَعْهُ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَهَذِهِ الأَلْفَاظِ غَيْرُ سُلَيْمَانَ بْنِ أَرْقَمَ وَهُوَ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৩
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2093 حضرت عبداللہ بن ثعلبہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عیدالفطر سے ایک یادودن پہلے ہم لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا ” گندم کا ایک صاع دو آدمیوں کی طرف سے اداکرو۔ (یہاں یہ روایت کے لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے) یاکھجورکا ایک صاع یاجوکا ایک صاع ہر آزادا اور غلام ‘ چھوٹے اور بڑے کی طرف سے اداکرو “۔
2093 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- النَّاسَ قَبْلَ الْفِطْرِ بِيَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ فَقَالَ « أَدُّوا صَاعًا مِنْ بُرٍّ أَوْ قَمْحٍ بَيْنَ اثْنَيْنِ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَنْ كُلِّ حُرٍّ وَعَبْدٍ وَصَغِيرٍ وَكَبِيرٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৪
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2094 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے صدقہ فطر ہر چھوٹے اور بڑے ‘ مذکر اور مونث ‘ یہودی اور عیسائی (غلام) آزاد اور غلام کی طرف سے ادا کیا جائے گا ‘ جو گند م کا نصف صاع ہوگا یا کھجور کا ایک صاع ہوگا یا جو کا ایک صاع ہوگا۔ اس روایت کا راوی سلام طویل متروک الحدیث ہے۔
2094 - حَدَّثَنَا أَبُو ذَرٍّ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَيْمَانَ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ سَلاَّمٍ الطَّوِيلِ عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّىِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « صَدَقَةُ الْفِطْرِ عَنْ كُلِّ صَغِيرٍ وَكَبِيرٍ ذَكَرٍ وَأُنْثَى يَهُودِىٍّ أَوْ نَصْرَانِىٍّ حُرٍّ أَوْ مَمْلُوكٍ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ ». سَلاَّمٌ الطَّوِيلُ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ وَلَمْ يُسْنِدْهُ غَيْرُهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৫
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2095 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے یہ بات منقول ہے وہ ہر چھوٹے اور بڑے ‘ مذکر اور مونث ‘ آزاد اور غلام ‘ کافر اور مسلمان کی طرف سے صدقہ ادا کیا کرتے تھے ‘ یہاں تک کہ وہ اپنے دومکاتب غلاموں کی طرف سے بھی صدقہ فطر ادا کیا کرتے تھے۔

اس روایت کا ایک راوی عثمان ‘ یہ وقاصی ہے اور یہ متروک ہے۔
2095 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَلِىٍّ الْخُطَبِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو قَبِيصَةَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنِى عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يُخْرِجُ صَدَقَةَ الْفِطْرِ عَنْ كُلِّ حُرٍّ وَعَبْدٍ صَغِيرٍ وَكَبِيرٍ ذَكَرٍ وَأُنْثَى كَافِرٍ وَمُسْلِمٍ حَتَّى إِنْ كَانَ لَيُخْرِجُ عَنْ مُكَاتَبِيهِ مِنْ غِلْمَانِهِ. عُثْمَانُ هُوَ الْوَقَّاصِىُّ مَتْرُوكٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৬
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2096 عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں آدمی اپنے غلام کی طرف سے بھی صدقہ فطرادا کرے گا ‘ خواہ وہ غلام مجوسی ہو۔
2096 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا الثَّوْرِىُّ عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ قَالَ يُطْعِمُ الرَّجُلُ عَنْ عَبْدِهِ وَإِنْ كَانَ مَجُوسِيًّا .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৭
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2097 امام ابوحنیفہ فرماتے ہیں اگر تم صدقہ فطر میں اہلیلج (یہ ہندوستان کا مخصوص درخت ہے) اداکروتویہ بھی جائز ہوگا۔
2097 - حَدَّثَنَا يَزْدَادُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِى حَنِيفَةَ قَالَ لَوْ أَنَّكَ أَعْطَيْتَ فِى صَدَقَةِ الْفِطْرِ هَلِيلِجَ لأَجْزَأَكَ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৮
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2098 بشر بن عمربیان کرتے ہیں میں نے امام مالک سے درخواست کی کہ آپ مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مد (مخصوص پیمانہ) عطاء کریں ‘ امام مالک نے وہ منگوایا ‘ ایک غلام وہ لے کر آیا اور وہ اس نے انھیں دے دیا ‘ میں نے امام مالک کو وہ دکھایا اور پوچھا یہ وہی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مد ہے ‘ پھر انھوں نے فرمایا یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وہ مخصوص پیمانہ نہیں ہے جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خود استعمال کرتے تھے ‘ بلکہ یہ اس کی پیمائش کے مطابق پیمانہ ہے۔ (راوی کہتے ہیں ) میں نے دریافت کیا کیا آپ لوگ اپنی زکوۃ ‘ صدقات ‘ کفارہ جات وغیرہ اسی کے ذریعے ادا کرتے ہیں انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! ہم اسی کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں ‘ میں نے کہا ایک شخص صدقہ فطر دینا چاہتا ہے یا قسم کا کفارہ مد کے حساب سے دینا چاہتا ہے (جو اس سے بڑا ہوتا ہے تو کیا وہ ادا ہوجائے گا) ؟ انھوں نے کہا نہیں ! اسے چاہیے کہ وہ اس مد کے حساب سے ادائیگی کرے ‘ پھر اس کے بعد جتنا مزید چاہے وہ دیدے۔
2098 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ الْخَيَّاطُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ قَالَ قُلْتُ لِمَالِكِ بْنِ أَنَسٍ أَعْطِنِى مُدَّ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَدَعَا بِهِ فَجَاءَ بِهِ الْغُلاَمُ فَأَعْطَانِيهِ فَأَرَيْتُهُ مَالِكًا فَقُلْتُ هَذَا هُوَ قَالَ نَعَمْ هُوَ مُدُّ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ قَالَ لَمْ أُدْرِكِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَهَذَا الَّذِى يُتَحَرَّى بِهِ مُدُّ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. قُلْتُ بِهَذَا تُعْطِى زَكَاةَ الْعُشُورِ وَالصَّدَقَاتِ وَالْكَفَّارَاتِ قَالَ نَعَمْ نَحْنُ نُعْطِى بِهِ . قُلْتُ فَأَرَادَ رَجُلٌ أَنْ يُعْطِىَ زَكَاةَ رَمَضَانَ وَكَفَّارَةَ الْيَمِينِ بِمُدٍّ هُوَ أَكْبَرُ مِنْ هَذَا قَالَ لاَ وَلَكِنْ لِيُعْطِ بِهَذَا الْمُدِّ ثُمَّ لْيَزِدْ بَعْدُ مَا شَاءَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০৯৯
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2099 اسحاق بن سلمان بیان کرتے ہیں میں نے امام مالک سے پوچھا اے ابوعبداللہ ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مخصوص صاع کا وزن کتنا تھا ؟ تو انھوں نے جواب دیا عراقی رطل کے حساب سے پانچ رطل اور ایک رطل کا ایک تہائی حصہ ‘ میں نے اسے ناپا ہے ‘ میں نے کہا اے ابوعبداللہ ! آپ نے اپنے زمانے کے بزرگ کے خلاف فتوی دیا ہے ‘ انھوں نے دریافت کیا وہ کون ہیں ؟ میں نے کہا امام ابوحنیفہ ! کیونکہ وہ تو یہ کہتے ہیں یہ آٹھ رطل کا ہوتا ہے ‘ تو امام مالک غصے میں آگئے اور بولے اللہ تعالیٰ انھیں خراب کرے ! انھوں نے اللہ تعالیٰ کے بارے میں کیسی جرأت کا مظاہرہ کیا ہے ‘ پھر انھوں نے وہاں بیٹھے ہوئے افراد میں سے ایک صاحب سے کہا اے فلاں ! تم اپنے جدامجدکا صاع لے کر آؤ ‘ اے فلاں ! تم اپنے چچا کا صاع لے کر آؤ ‘ اے فلاں ! تم اپنی دادی کا صاع لے کر آؤ۔

اسحاق نامی راوی بیان کرتے ہیں وہاں مختلف صاع اکٹھے ہوگئے ‘ امام مالک نے فرمایا؛تم لوگ اسے کس حساب سے محفوظ رکھتے ہو (یعنی اس کی نسبت کیا ہے) ؟ تو ان صاحب نے بتایا میرے والد نے اپنے والد کے حوالے سے یہ بات نقل کی ہے انھوں نے اس صاع کے مطابق نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ادائیگی کی تھی۔

دوسرے صاحب نے بتایا میرے والد نے اپنے بھائی کے حوالے سے یہ بات نقل کی ہے انھوں نے اس صاع کے مطابق نبی ا کرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ادائیگی کی تھی۔

تیسرے نے کہا میرے والد نے مجھے یہ بات بتائی ہے ‘ انھوں نے اپنی والدہ کے حوالہ سے یہ بات نقل کی ہے انھوں نے اس صاع کے مطابق نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ادائیگی کی تھی۔ امام مالک بیان کرتے ہیں جب میں نے اس کو ماپاتویہ پانچ رطل اور ایک رطل کا ایک تہائی حصہ تھا۔

راوی کہتے ہیں میں نے کہا اے ابوعبداللہ ! میں آپ کو ان کے (یعنی امام ابوحنیفہ کے) حوالے سے اس سے بھی زیادہ حیران کن بات بتاتاہوں ‘ وہ یہ کہتے ہیں صدقہ فطر میں نصف صاع ادائیگی کی جائے گی اور ایک صاع آٹھ رطل کا ہوتا ہے ‘ تو امام مالک نے بتایا یہ پہلے سے بھی زیادہ حیران کن بات ہے ‘ انھوں نے اسے مانپے میں غلطی کی ہے اور ادائیگی میں کمی کردی ہے ‘ نہیں ! ہر انسان کی طرف سے مکمل صاع ادا کیا جائے گا ‘ ہم نے اپنے شہر (مدینہ منورہ) کے علماء کو یہی کہتے ہوئے سنا ہے۔
2099 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الأَشْقَرُ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الطَّائِىُّ بِمَكَّةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ سَعِيدٍ الْخُرَاسَانِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّازِىُّ قَالَ قُلْتُ لِمَالِكِ بْنِ أَنَسٍ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ كَمْ وَزْنُ صَاعِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ خَمْسَةُ أَرْطَالٍ وَثُلُثٌ بِالْعِرَاقِىِّ أَنَا حَزَرْتُهُ.

قُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ خَالَفْتَ شَيْخَ الْقَوْمِ . قَالَ مَنْ هُوَ قُلْتُ أَبُو حَنِيفَةَ يَقُولُ ثَمَانِيَةُ أَرْطَالٍ فَغَضِبَ غَضَبًا شَدِيدًا وَقَالَ قَاتَلَهُ اللَّهُ مَا أَجْرَأَهُ عَلَى اللَّهِ ثُمَّ قَالَ لِبَعْضِ جُلَسَائِهِ يَا فُلاَنُ هَاتِ صَاعَ جَدِّكَ وَيَا فُلاَنُ هَاتِ صَاعَ عَمِّكَ وَيَا فُلاَنُ هَاتِ صَاعَ جَدَّتِكَ قَالَ إِسْحَاقُ فَاجْتَمَعَتْ آصُعٌ فَقَالَ مَالِكٌ مَا تَحْفَظُونَ فِى هَذِهِ فَقَالَ هَذَا حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَ يُؤَدِّى بِهَذَا الصَّاعِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ الآخَرُ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ أَخِيهِ أَنَّهُ كَانَ يُؤَدِّى بِهَذَا الصَّاعِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ الآخَرُ حَدَّثَنِى أَبِى عَنْ أُمَّهِ أَنَّهَا أَدَّتْ بِهَذَا الصَّاعِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. قَالَ مَالِكٌ أَنَا حَزَرْتُ هَذِهِ فَوَجَدْتُهَا خَمْسَةَ أَرْطَالٍ وَثُلُثًا. قُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ أُحَدِّثُكَ بِأَعْجَبَ مِنْ هَذَا عَنْهُ إِنَّهُ يَزْعُمُ أَنَّ صَدَقَةَ الْفِطْرِ نِصْفُ صَاعٍ وَالصَّاعُ ثَمَانِيَةُ أَرْطَالٍ فَقَالَ هَذِهِ أَعْجَبُ مِنَ الأُولَى يُخْطِئُ فِى الْحَزْرِ وَيُنْقِصُ مِنَ الْعَطِيَّةِ لاَ بَلْ صَاعٌ تَامٌّ عَنْ كُلِّ إِنْسَانٍ هَكَذَا أَدْرَكْنَا عُلَمَاءَنَا بِبَلَدِنَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০০
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2100 حضرت جابربن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں صدقہ فطر کی ادائیگی ہر مسلمان چھوٹے بڑے ‘ آزاد غلام پر لازم ہوگی ‘ جو گندم کے دومدہوں گے یاکھجوریاجوکا ایک صاع ہوگا۔
2100 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ صَدَقَةُ الْفِطْرِ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَغِيرٍ وَكَبِيرٍ عَبْدٍ أَوْ حُرٍّ مُدَّانِ مِنْ قَمْحٍ أَوْ صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ أَوْ شَعِيرٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২১০১
صدقہ فطر کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2101 حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں یہ گندم کے دومدہوں گے یاکھجوریاجوکا ایک صاع ہوگا۔
2101 - وَعَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الْكَرِيمِ أَبُو أُمَيَّةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ مُدَّانِ مِنْ قَمْحٍ أَوْ صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ أَوْ شَعِيرٍ.
tahqiq

তাহকীক: