সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৬৮ টি
হাদীস নং: ৩৬৩৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3637 ۔ مغیرہ نامی راوی ، ربیع بن قیس کے حوالے سے نقل کرتے ہیں : ان کے جدامجد حضرت حارث بن قیس اسدی (رض) نے جب اسلام قبول کیا اس وقت ان کی آٹھ بیویاں تھیں تو نبی کریم نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ ان میں سے چار کو اختیار کرلیں۔
3637 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ قَيْسٍ أَنَّ جَدَّهُ الْحَارِثَ بْنَ قَيْسٍ أَسْلَمَ وَعِنْدَهُ ثَمَانِ نِسْوَةٍ فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يَخْتَارَ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3638 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : جب حضرت غیلان بن سلمہ ثقفی نے اسلام قبول کیا، اس وقت ان کی دس بیویاں تھیں، نبی کریم نے انھیں یہ ہدایت کی وہ اس میں سے چار کو اپنے ساتھ رکھیں۔
حضرت عمر (رض) کے زمانے میں حضرت غیلان بن سلمہ نے ان خواتین کو طلاق دے دی، تو حضرت عمر (رض) نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ ان خواتین سے رجوع کرلیں، حضرت عمر (رض) نے فرمایا اگر تم مرگئے تو میں ان خواتین کو تمہاراوارث قرار دوں گا، اور میں تمہاری قبر کو سنگسار کراؤں گا، بالکل اسی طرح جیسے ابورغال کی قبر کو سنگسار کردیا گیا تھا۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : حضرت عمر (رض) نے ان سے فرمایا : تم ان سے رجوع کرلو ورنہ میں انھیں تمہارے مال کی وارث قرار دوں گا، اور تمہاری قبر کے بارے میں حکم دوں گا۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : انھوں نے اسلام قبول کیا تو ان کے ساتھ ان خواتین نے بھی اسلام قبول کرلیا۔
حضرت عمر (رض) کے زمانے میں حضرت غیلان بن سلمہ نے ان خواتین کو طلاق دے دی، تو حضرت عمر (رض) نے انھیں یہ ہدایت کی کہ وہ ان خواتین سے رجوع کرلیں، حضرت عمر (رض) نے فرمایا اگر تم مرگئے تو میں ان خواتین کو تمہاراوارث قرار دوں گا، اور میں تمہاری قبر کو سنگسار کراؤں گا، بالکل اسی طرح جیسے ابورغال کی قبر کو سنگسار کردیا گیا تھا۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : حضرت عمر (رض) نے ان سے فرمایا : تم ان سے رجوع کرلو ورنہ میں انھیں تمہارے مال کی وارث قرار دوں گا، اور تمہاری قبر کے بارے میں حکم دوں گا۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : انھوں نے اسلام قبول کیا تو ان کے ساتھ ان خواتین نے بھی اسلام قبول کرلیا۔
3638 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ الْجُنْدَيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ بْنِ يَزِيدَ أَبُو بَكْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْجَرْمِىُّ حَدَّثَنَا سَرَّارُ بْنُ مُجَشِّرٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ وَسَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ غَيْلاَنَ بْنَ سَلَمَةَ الثَّقَفِىَّ أَسْلَمَ وَعِنْدَهُ عَشْرُ نِسْوَةٍ فَأَمَرَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُمْسِكَ مِنْهُنَّ أَرْبَعًا فَلَمَّا كَانَ زَمَنُ عُمَرَ طَلَّقَهُنَّ فَأَمَرَهُ عُمَرُ أَنْ يَرْتَجِعَهُنَّ وَقَالَ لَوْ مُتَّ لَوَرَّثْتُهُنَّ مِنْكَ وَلأَمَرْتُ بِقَبْرِكَ يُرْجَمُ كَمَا رُجِمَ قَبْرُ أَبِى رِغَالٍ. وَقَالَ ابْنُ نُوحٍ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ رَاجِعْهُنَّ وَإِلاَّ وَرَّثْتُهُنَّ مَالَكَ وَأَمَرْتُ بِقَبْرِكَ. زَادَ ابْنُ نُوحٍ فَأَسْلَمَ وَأَسْلَمْنَ مَعَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3639 ۔ ضحاک بن فیروز دیلمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : میں نے عرض کی : یارسول اللہ میں نے اسلام قبول کرلیا ہے ، اور میرے نکاح میں دو بہنیں ہیں ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا : تم ان میں سے ایک کو جسے تم چاہو طلاق دو۔
3639 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ أَخُو كَرْخَوَيْهِ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِىٍّ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَالِكِىُّ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ أَحْمَدُ بْنُ الأَزْهَرِ قَالُوا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِى قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِى يَزِيدُ بْنُ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْجَيْشَانِىِّ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ فَيْرُوزَ الدَّيْلَمِىِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّى أَسْلَمْتُ وَتَحْتِى أُخْتَانِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « طَلِّقْ أَيَّتَهُمَا شِئْتَ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৩৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3640 ۔ ضحاک بن فیروز دیلمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جب میں نے اسلام قبول کیا تو میرے نکاح میں دو بہنیں تھیں، نبی کرم نے مجھے ہدایت کی : میں ان دونوں میں سے ایک کو طلاق دے دوں۔
3640 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْجَيْشَانِىِّ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ فَيْرُوزَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَسْلَمْتُ وَعِنْدِى أُخْتَانِ فَأَمَرَنِى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ أُطَلِّقَ إِحْدَاهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3641 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
3641 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدَكَ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3642 ۔ دیلمی (راوی کو شک ہے یاشاید ابن دیلمی) بیان کرتے ہیں : میں نے اسلام قبول کیا تو میرے نکاح میں دو بہنیں تھیں میں نے اس بارے میں نبی کریم سے دریافت کیا تو آپ نے فرمایا میں ان میں سے جسے چاہوں اپنے ساتھ رکھوں اور دوسری کو الگ کردوں۔
3642 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى يَحْيَى عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِى وَهْبٍ الْجَيْشَانِىِّ عَنْ أَبِى خِرَاشٍ عَنِ الدَّيْلَمِىِّ - أَوِ ابْنِ الدَّيْلَمِىِّ - قَالَ أَسْلَمْتُ وَتَحْتِى أُخْتَانِ فَسَأَلْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَمَرَنِى أَنْ أُمْسِكَ أَيَّتَهُمَا شِئْتُ وَأُفَارِقَ الأُخْرَى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3643 ۔ ضحاک بن فیروز دیلمی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : جب میں نے اسلام قبول کیا تو میرے نکاح میں دو بہنیں تھیں، میں نے اس بارے میں نبی کریم سے دریافت کیا تو آپ نے مجھے ہدایت کی : میں ان دونوں میں سے ایک سے علیحدگی اختیار کرلوں۔
3643 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ حَدَّثَنَا أَبُو وَهْبٍ الْجَيْشَانِىُّ عَنِ الضَّحَّاكِ بْنِ فَيْرُوزَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَسْلَمْتُ وَعِنْدِى أُخْتَانِ فَسَأَلْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَمَرَنِى أَنْ أُفَارِقَ إِحْدَاهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3644 ۔ اوزاعی سے ایسے حربی شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو دو بہنوں کا شوہر ہو تو انھوں نے فرمایا اگر اس بارے میں وہ حدیث نہ ہوتی جس میں یہ منقول ہے کہ نبی کریم نے ایسی صورت میں شوہر کو اختیار دیا تھا تو میں یہ فتوی دیتا، وہ شخص (اس عورت کے ساتھ رہے گا جس کے ساتھ) پہلے شادی ہوئی تھی۔
3644 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى الْخَشَّابُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِى سَلَمَةَ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ أَنَّهُ سُئِلَ عَنِ الْحَرْبِىِّ يُسْلِمُ وَتَحْتَهُ أُخْتَانِ قَالَ لَوْلاَ الْحَدِيثُ الَّذِى جَاءَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- خَيَّرَهُ لَقُلْتُ يُمْسِكُ الأُولَى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3645 ۔ امام شافعی فرماتے ہیں : جب کوئی شخص مسلمان ہو اور اس کی بیویاں سگی بہنیں ہوں تو وہ شخص ان دونوں میں سے کسی ایک جسے وہ چاہے اختیار کرلے گا، تو اس عورت کے ساتھ اس کا نکاح برقرار رہے گا، دوسری عورت کے ساتھ اس کا نکاح فسخ ہوجائے گا، اس میں اس حوالے سے فرق نہیں ہوگا (اسلام قبول کرنے سے پہلے) اس نے ان دونوں کے ساتھ ایک ساتھ شادی کی تھی یایکے بعد دیگرے کی تھی۔
3645 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ وَأَبُو إِبْرَاهِيمَ الْمُزَنِىُّ عَنِ الشَّافِعِىِّ قَالَ إِذَا أَسْلَمَ وَتَحْتَهُ أُخْتَانِ خُيِّرَ أَيُّهُمَا شَاءَ فَإِنِ اخْتَارَ وَاحِدَةً ثَبَتَ نِكَاحُهَا وَانْفَسَخَ نِكَاحُ الأُخْرَى وَسَوَاءٌ إِنْ كَانَ نَكَحَهُمَا فِى عُقَدِهِ أَوْ فِى عَقْدٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3646 ۔ حضرت سہل بن سعد ساعدی (رض) بیان کرتے ہیں : ایک انصاری شخص نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضڑ ہوا اور عرض کی یارسول اللہ ، ایسے شخص کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی فرد کو پاتا ہے اگر وہ اس عورت کو قتل کردیتا ہے تو آپ لوگ اسے قتل کردیں گے ایسے شخص کو اس عورت کے ساتھ کرنا چاہیے۔ تو اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں حکم نازل کیا جو لعان کرنے والوں کے بارے میں قرآن میں مذکور ہے ، نبی کریم نے اس سے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تمہارے اور تمہاری بیوی کے بارے میں فیصلہ دے دیا ہے ۔
راوی بیان کرتے ہیں : ان دونوں میاں بیوی نے مسجد میں لعان کیا، نبی کریم کے ساتھ میں بھی وہاں موجود تھا۔ راوی کہتے ہین) اس کے بعد اسیے میاں بیوی کے بارے میں یہ طریقہ رائج ہوا کہ لعان کرنے والوں کے درمیان علیحدگی کردی جاتی تھی۔
راوی کہتے ہیں وہ عورت حاملہ تھی ، مرد نے اس کے حمل کا انکار کیا تو اس کے بعد اس عورت کے بیٹے کو اس کی ماں کی نسبت سے بلایاجاتا تھا۔ اس کے بعد یہ طریقہ رائج ہوا کہ ایسی عورت اپنے اس بچے کی وارث بنتی تھی، اور وہ بچہ اس عورت کا وارث بنتا تھا، جوالہ نے بیٹے کی وراثت کے طور پر مقرر کیا تھا۔
راوی بیان کرتے ہیں : ان دونوں میاں بیوی نے مسجد میں لعان کیا، نبی کریم کے ساتھ میں بھی وہاں موجود تھا۔ راوی کہتے ہین) اس کے بعد اسیے میاں بیوی کے بارے میں یہ طریقہ رائج ہوا کہ لعان کرنے والوں کے درمیان علیحدگی کردی جاتی تھی۔
راوی کہتے ہیں وہ عورت حاملہ تھی ، مرد نے اس کے حمل کا انکار کیا تو اس کے بعد اس عورت کے بیٹے کو اس کی ماں کی نسبت سے بلایاجاتا تھا۔ اس کے بعد یہ طریقہ رائج ہوا کہ ایسی عورت اپنے اس بچے کی وارث بنتی تھی، اور وہ بچہ اس عورت کا وارث بنتا تھا، جوالہ نے بیٹے کی وراثت کے طور پر مقرر کیا تھا۔
3646 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسَلَّمٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ شِهَابٍ عَنِ الْمُلاَعَنَةِ وَعَنِ السُّنَّةِ فِيهِمَا عَنْ حَدِيثِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِىِّ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رَجُلاً وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً أَيَقْتُلُهَا فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَصْنَعُ بِهَا فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِى شَأْنِهِمَا مَا ذُكِرَ فِى الْقُرْآنِ مِنْ أَمْرِ الْمُتَلاَعِنَيْنِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « قَدْ قَضَى اللَّهُ فِيكَ وَفِى امْرَأَتِكَ ». قَالَ فَتَلاَعَنَا فِى الْمَسْجِدِ - وَأَنَا شَاهِدٌ - عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَكَانَتِ السُّنَّةُ بَعْدُ فِيهِمَا أَنْ يُفَرَّقَ بَيْنَ الْمُتَلاَعِنَيْنِ وَكَانَتْ حَامِلاً فَأَنْكَرَهُ فَكَانَ ابْنُهَا يُدْعَى إِلَى أُمِّهِ ثُمَّ جَرَتِ السُّنَّةُ فِى أَنَّهَا تَرِثُهُ وَيَرِثُ مَا فَرَضَ اللَّهُ لَهُ مِنْهَا .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3647 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : بنوزریق سے تعلق رکھنے والے ایک انصاری نے اپنی بیوی پر زنا کا الزام لگایا، وہ نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم نے چار مرتبہ اسے واپس کردیا، پھر اللہ نے لعان کے حکم سے متعلق آیات نازل کیں، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا سوال کرنے والاشخص کہاں ہے ؟ اللہ کی طرف سے ایک عظیم حکم نازل ہوا ہے ، پھر اس شخص نے لعان کرنے پر اصرار کیا اور عورت نے بھی یہ طے کرلیا، کہ اپنی ذات سے عذاب کو دور کرے گی، راوی بیان کرتے ہیں ان دونوں نے لعان کیا، (بعد میں) نبی کریم نے ارشاد فرمایا اگر یہ عورت زرد رنگ چوڑے ناک اور کمزور جسم کے مالک بچے کو جنم دے تو یہ لعان کرنے والے شخص کی اولاد ہوگا، اور اگر یہ عورت خاکستری اونٹ جیسے (مضبوط جسم کے مالک) سیاہ رنگ کے بچے کو جنم دے تو یہ دوسرے شخص کی اولاد ہوگا۔
(راوی بیان کرتے ہیں ) تو اس عورت نے سیاہ فام بچے کو جنم دیا، جو خاکستری (یعنی گہرے رنگ) کے اونٹ جیسا تھا، پھر نبی کریم نے اس بچے کو بلوایا، اور اسے اس کی ماں کے رشتہ داروں کے سپرد کیا، آپ نے ارشاد فرمایا، اگر اس بارے میں قسم (یعنی لعان) نہ ہوچکا ہوتا تو میرا رویہ اس بارے میں مختلف ہوتا۔ ان دونوں کے الفاظ ایک جیسے ہیں۔
(راوی بیان کرتے ہیں ) تو اس عورت نے سیاہ فام بچے کو جنم دیا، جو خاکستری (یعنی گہرے رنگ) کے اونٹ جیسا تھا، پھر نبی کریم نے اس بچے کو بلوایا، اور اسے اس کی ماں کے رشتہ داروں کے سپرد کیا، آپ نے ارشاد فرمایا، اگر اس بارے میں قسم (یعنی لعان) نہ ہوچکا ہوتا تو میرا رویہ اس بارے میں مختلف ہوتا۔ ان دونوں کے الفاظ ایک جیسے ہیں۔
3647 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ دِينَارٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ مُحَمَّدُ بْنُ الْهَيْثَمِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَائِذٍ. وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زَيْدٍ الْحِنَّائِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَائِذٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنِى ثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ مِنْ بَنِى زُرَيْقٍ قَذَفَ امْرَأَتَهُ فَأَتَى النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَرَدَّ ذَلِكَ عَلَيْهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ الْمُلاَعَنَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَيْنَ السَّائِلُ قَدْ نَزَلَ مِنَ اللَّهِ أَمْرٌ عَظِيمٌ ». فَأَبَى الرَّجُلُ إِلاَّ أَنْ يُلاَعِنَهَا وَأَبَتْ إِلاَّ أَنْ تَدْرَأَ عَنْ نَفْسِهَا الْعَذَابَ قَالَ فَتَلاَعَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِمَّا هِىَ تَجِىءُ بِهِ أُصَيْفِرٌ أُخَيْنِسٌ مَنْشُولُ الْعِظَامِ فَهُوَ لِلْمُلاَعِنِ وَإِمَّا تَجِىءُ بِهِ أَسْوَدُ كَالْجَمَلِ الأَوْرَقِ فَهُوَ لِغَيْرِهِ » فَجَاءَتْ بِهِ أَسْوَدَ كَالْجَمَلِ الأَوْرَقِ فَدَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَجَعَلَهُ لِعَصَبَةِ أُمِّهِ وَقَالَ « لَوْلاَ الأَيْمَانُ الَّتِى مَضَتْ لَكَانَ لِى فِيهِ كَذَا وَكَذَا ». لَفْظُهُمَا وَاحِدٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3648 ۔ حضرت سہل بن سعد ساعدی (رض) بیان کرتے ہیں : میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے لعان کرنے والے (میاں بیوی) کے واقعہ میں موجود تھا، اس مرد نے نبی کریم کی موجودگی میں اس عورت کو تین طلاقیں دے دیں تو نبی نے ان کو نافذ قرار دیا۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں جو کچھ بھی کیا جائے تو وہ سنت ہوتا ہے۔ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس پر انکار کریں۔
اس کے بعد لعان کرنے والوں کے درمیان یہی سنت رائج ہوئی کہ میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کردی جاتی تھی اور پھر وہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔
اس کے بعد لعان کرنے والوں کے درمیان یہی سنت رائج ہوئی کہ میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کردی جاتی تھی اور پھر وہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔
3648 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى عِيَاضُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَغَيْرُهُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِىِّ قَالَ حَضَرْتُ الْمُتَلاَعِنَيْنِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَطَلَّقَهَا ثَلاَثَ تَطْلِيقَاتٍ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَأَنْفَذَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَكَانَ مَا صُنِعَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سُنَّةً فَمَضَتِ السُّنَّةُ بَعْدُ فِى الْمُتَلاَعِنَيْنِ يُفَرَّقُ بَيْنَهُمَا ثُمَّ لاَ يَجْتَمِعَانِ أَبَدًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3649 ۔ حضرت سہل بن سعد ساعدی (رض) بیان کرتے ہیں : عویمر عجلانی نے اپنے قبیلے کے ایک فرد سے یہ کہا تم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کرو جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی اور فرد کو پاتا ہے۔ اس کے بعد انھوں نے لعان کرنے والوں کا واقعہ بیان کیا جس میں یہ الفاظ ہیں :
ان دونوں نے لعان کیا تو نبی کریم نے ان دونوں کے درمیان علیحدگی کروادی اور ارشاد فرمایا یہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔
ان دونوں نے لعان کیا تو نبی کریم نے ان دونوں کے درمیان علیحدگی کروادی اور ارشاد فرمایا یہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔
3649 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ أَبِى حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ وَعُمَرُ - يَعْنِى ابْنَ عَبْدِ الْوَاحِدِ - قَالاَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنِ الزُّبَيْدِىِّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ عُوَيْمِرًا الْعَجْلاَنِىَّ قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ سَلْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ رَجُلٍ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً فَذَكَرَ قِصَّةَ الْمُتَلاَعِنَيْنِ وَقَالَ فِيهِ فَتَلاَعَنَا فَفَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَهُمَا وَقَالَ « لاَ يَجْتَمِعَانِ أَبَدًا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৪৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3650 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : لعان کرنے والے (میاں بیوی) جب ایک دوسرے سے الگ ہوجائیں تو پھر وہ کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔
3650 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِى الْمَغْرَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « الْمُتَلاَعِنَانِ إِذَا تَفَرَّقَا لاَ يَجْتَمِعَانِ أَبَدًا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3651 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : انھوں نے جو فرمایا ہے وہ اگلی روایت میں ہے) حضرت علی (رض) (اور حضرت ابن مسعود (رض) دونوں حضرات) فرماتے ہیں : لعان کرنے والوں کے بارے میں یہی سنت رائج ہے کہ وہ دونوں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔
3651 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسَلَّمٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِى وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ. وَقَيْسٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَلِىٍّ قَالاَ مَضَتِ السُّنَّةُ فِى الْمُتَلاَعِنَيْنِ أَنْ لاَ يَجْتَمِعَانِ أَبَدًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3652 ۔ حضرت علی (رض) اور حضرت ابن مسعود (رض) ، دونوں حضرات فرماتے ہیں : یہی سنت رائج ہے کہ لعان کرنے والے بعد میں کبھی اکٹھے نہیں ہوسکتے۔
3652 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَلِىٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ قَالاَ مَضَتِ السُّنَّةُ أَنْ لاَ يَجْتَمِعَ الْمُتَلاَعِنَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3653 ۔ حضرت عبداللہ بن جعفر (رض) بیان کرتے ہیں : میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس موجود تھا جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عویمر عجلانی اور اس کی اہلیہ کے درمیان لعان کروایا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب تبوک سے واپس تشریف لائے تو عویمر نے اس عورت کے پیٹ میں موجود حمل (کا اپنی اولاد ہونے کا) کا انکار کردیا اور یہ بولا یہ ابن سحماء کی اولاد ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم اپنی بیوی کو لے کر آؤ، تم دونوں کے بارے میں قرآن کا حکم نازل ہوچکا ہے۔ نبی کریم نے عصر کی نماز کے بعد منبر کے قریب اس حمل کے بارے میں ان دونوں سے لعان کروایا۔
3653 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُوسَى بْنِ عِيسَى الْقَارِئُ حَدَّثَنَا قَعْنَبُ بْنُ الْمُحَرَّرِ أَبُو عَمْرٍو حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِى أَنَسٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَعْفَرٍ يَقُولُ حَضَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- حِينَ لاَعَنَ بَيْنَ عُوَيْمِرٍ الْعَجْلاَنِىِّ وَامْرَأَتِهِ فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ تَبُوكَ وَأَنْكَرَ حَمْلَهَا الَّذِى فِى بَطْنِهَا وَقَالَ هُوَ مِنِ ابْنِ السَّحْمَاءِ. فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « هَاتِ امْرَأَتَكَ فَقَدْ نَزَلَ الْقُرْآنُ فِيكُمَا ». فَلاَعَنَ بَيْنَهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ عِنْدَ الْمِنْبَرِ عَلَى حَمْلٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3654 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
3654 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى الْخَوَّاصُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدٍ الْعَوْفِىُّ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3655 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حمل کے حوالے سے لعان کروایا تھا۔
3655 - حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- لاَعَنَ بِالْحَمْلِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৫৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مہر کے احکام
3656، حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ہلال بن امیہ نے نبی کریم کے سامنے اپنی بیوی پر یہ الزام لگایا کہ اس کے شریک بن سحماء کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا تم ثبوت پیش کرو، ورنہ تم پر زنا کا جھوٹا الزام لگانے کی حد جاری ہوگی، ہلال نے عرض کی یارسول اللہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی آدمی کو دیکھتا ہے تو کیا وہ ثبوت گواہ تلاش کرنے چل پڑے، گا ؟ راوی بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہی فرماتے رہے تم ثبوت پیش کرو ورنہ تم پر زنا کا جھوٹا الزام لگانے کی حد جاری ہوگی۔
راوی بیان کرتے ہیں : ہلال بن امیہ نے عرض کی اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا ہے میں سچ کہہ رہاہوں اور اللہ میرے بارے میں کوئی ایساحکم ضرور نازل کریں گے جس کی وجہ سے مجھ پر حد جاری نہیں ہوگی۔ راوی بیان کرتے ہیں : حضرت جبرائیل (علیہ الصلوۃ والسلام) نازل ہوئے اور نبی کریم پر یہ آیت نازل ہوئی۔
'' وہ لوگ جو اپنی بیویوں پر الزام لگا دیتے ہیں : یہ آیت یہاں تک ہے۔ پانچویں مرتبہ وہ کہے گی : اس پر اللہ کا غضب نازل ہوا گروہ مرد سچاہو۔ ''
راوی بیان کرتے ہیں : اس کے بعد نبی کریم نے ان دونوں کو بلوایا، راوی بیان کرتے ہیں : ہلال بن امیہ آئے انھوں نے کھڑے ہو کر گواہی دی ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ یہ بات جانتا ہے کہ تم دونوں میں سے کوئی ایک جھوٹا ہے تو کیا تم میں سے کوئی ایک توبہ کرے گا، ؟ پھر وہ عورت کھڑی ہوئی اور اس نے بھی گواہی دے دی ، جب وہ پانچواں جملہ استعمال کرنے لگی تو نبی کریم نے فرمایا اسے رکوادو، کیونکہ یہ (پانچویں گواہی اس کے لیے آخرت میں عذاب کو) لازم کردے گی۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : وہ عورت ہچکچائی اس نے اپنا سرجھکایا یہاں تک کہ ہم نے یہ گمان کیا کہ اب وہ رجوع کرلے گی لیکن پھر اس نے کہا : میں اپنے قبیلے کو کبھی رسوا نہیں کروں گی۔ راوی بیان کرتے ہیں پھر اس نے (گواہی کو) پورا کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے درمیان علیحدگی کروادی۔ راوی بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس عورت کا دھیان رکھنا اگر یہ ایسے بچے کو جنم دے ۔۔ ہشام نامی راوی بیان کرتے ہیں میرا خیال ہے میرے استاد نے یہاں محمد نامی راوی کی مانند لفظ نقل کیے ہیں۔ اور اگر اس عورت نے سرمگئی آنکھوں بھاری سرین اور مضبوط پنڈلی والے بچے کو جنم دیا تو وہ شریک بن سحماء کی اولاد ہوگا، تو اس عورت نے ایسے ہی بچے کو جنم دیا۔
نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر اس بارے میں اللہ کی کتاب کا حکم پہلے نہ آچکا ہوتا تو میرا اس عورت کے ساتھ سلوک مختلف ہوتا۔
راوی بیان کرتے ہیں : ہلال بن امیہ نے عرض کی اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا ہے میں سچ کہہ رہاہوں اور اللہ میرے بارے میں کوئی ایساحکم ضرور نازل کریں گے جس کی وجہ سے مجھ پر حد جاری نہیں ہوگی۔ راوی بیان کرتے ہیں : حضرت جبرائیل (علیہ الصلوۃ والسلام) نازل ہوئے اور نبی کریم پر یہ آیت نازل ہوئی۔
'' وہ لوگ جو اپنی بیویوں پر الزام لگا دیتے ہیں : یہ آیت یہاں تک ہے۔ پانچویں مرتبہ وہ کہے گی : اس پر اللہ کا غضب نازل ہوا گروہ مرد سچاہو۔ ''
راوی بیان کرتے ہیں : اس کے بعد نبی کریم نے ان دونوں کو بلوایا، راوی بیان کرتے ہیں : ہلال بن امیہ آئے انھوں نے کھڑے ہو کر گواہی دی ، تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ یہ بات جانتا ہے کہ تم دونوں میں سے کوئی ایک جھوٹا ہے تو کیا تم میں سے کوئی ایک توبہ کرے گا، ؟ پھر وہ عورت کھڑی ہوئی اور اس نے بھی گواہی دے دی ، جب وہ پانچواں جملہ استعمال کرنے لگی تو نبی کریم نے فرمایا اسے رکوادو، کیونکہ یہ (پانچویں گواہی اس کے لیے آخرت میں عذاب کو) لازم کردے گی۔
حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : وہ عورت ہچکچائی اس نے اپنا سرجھکایا یہاں تک کہ ہم نے یہ گمان کیا کہ اب وہ رجوع کرلے گی لیکن پھر اس نے کہا : میں اپنے قبیلے کو کبھی رسوا نہیں کروں گی۔ راوی بیان کرتے ہیں پھر اس نے (گواہی کو) پورا کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان دونوں کے درمیان علیحدگی کروادی۔ راوی بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس عورت کا دھیان رکھنا اگر یہ ایسے بچے کو جنم دے ۔۔ ہشام نامی راوی بیان کرتے ہیں میرا خیال ہے میرے استاد نے یہاں محمد نامی راوی کی مانند لفظ نقل کیے ہیں۔ اور اگر اس عورت نے سرمگئی آنکھوں بھاری سرین اور مضبوط پنڈلی والے بچے کو جنم دیا تو وہ شریک بن سحماء کی اولاد ہوگا، تو اس عورت نے ایسے ہی بچے کو جنم دیا۔
نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اگر اس بارے میں اللہ کی کتاب کا حکم پہلے نہ آچکا ہوتا تو میرا اس عورت کے ساتھ سلوک مختلف ہوتا۔
3656 - حَدَّثَنَا أَبُو عِيسَى يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَهَّابِ الدُّورِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى عَدِىٍّ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ هِلاَلَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ امْرَأَتَهُ عِنْدَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- بِشَرِيكِ ابْنِ السَّحْمَاءِ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « الْبَيِّنَةُ أَوْ حَدٌّ فِى ظَهْرِكَ ». فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِذَا رَأَى أَحَدُنَا الرَّجُلَ عَلَى امْرَأَتِهِ يَنْطَلِقُ يَلْتَمِسُ الْبَيِّنَةَ. قَالَ فَجَعَلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « الْبَيِّنَةُ وَإِلاَّ فَحَدٌّ فِى ظَهْرِكَ ». قَالَ فَقَالَ هِلاَلُ بْنُ أُمَيَّةَ وَالَّذِى بَعَثَكَ بِالْحَقِّ إِنِّى لَصَادِقٌ وَلَيُنْزِلَنَّ اللَّهُ فِى أَمْرِى مَا يُبَرِّئُ بِهِ ظَهْرِى مِنَ الْحَدِّ قَالَ فَنَزَلَ جِبْرِيلُ - قَالَ - فَأُنْزِلَتْ عَلَيْهِ (وَالَّذِينَ يَرْمُونَ أَزْوَاجَهُمْ) حَتَّى بَلَغَ (وَالْخَامِسَةَ أَنَّ غَضَبَ اللَّهِ عَلَيْهَا إِنْ كَانَ مِنَ الصَّادِقِينَ) قَالَ فَانْصَرَفَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمَا قَالَ فَجَاءَ فَقَامَ هِلاَلُ بْنُ أُمَيَّةَ فَشَهِدَ وَالنَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَكُمَا كَاذِبٌ فَهَلْ مِنْكُمَا مِنْ تَائِبٍ ». فَقَامَتْ فَشَهِدَتْ فَلَمَّا كَانَ عِنْدَ الْخَامِسَةِ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « وَقِّفُوهَا فَإِنَّهَا مُوجِبَةٌ ». قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَتَلَكَّأَتْ وَنَكَصَتْ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهَا سَتَرْجِعُ ثُمَّ قَالَتْ لاَ أَفْضَحُ قَوْمِى سَائِرَ الْيَوْمِ. قَالَ فَمَضَتْ فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا قَالَ وَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَبْصِرُوهَا فَإِنْ جَاءَتْ بِهِ ». قَالَ هِشَامٌ أَحْسَبُهُ قَالَ مِثْلَ قَوْلِ مُحَمَّدٍ « وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَكْحَلَ الْعَيْنَيْنِ سَابِغَ الإِلْيَتَيْنِ مُدَمْلَجَ السَّاقَيْنِ فَهُوَ لِشَرِيكِ ابْنِ سَحْمَاءَ ». فَجَاءَتْ بِهِ كَذَلِكَ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « لَوْلاَ مَا مَضَى مِنْ كِتَابِ اللَّهِ لَكَانَ لِى وَلَهَا شَأْنٌ ».
তাহকীক: