সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
عیدین کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮২ টি
হাদীস নং: ১৭৫১
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1751 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز خوف میں دو گروہوں میں سے ایک گروہ کو ایک رکعت پڑھائی اور دوسرا گروہ دشمن کی طرف رخ کرکے کھڑارہا ‘ پھر وہ لوگ پیچھے ہٹ گئے اور اپنے ساتھیوں کی جگہ دشمن کی طرف رخ کرکے کھڑے ہوگئے اور دوسرے والے لوگ آگے آگئے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ایک رکعت پڑھائی ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیردیا ‘ پھر انھوں نے بھی ایک رکعت ادا کرلی اور انھوں نے بھی ایک رکعت ادا کرلی۔
1751 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلاَةَ الْخَوْفِ بِإِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ رَكْعَةً وَالطَّائِفَةُ الأُخْرَى مُوَاجِهَةُ الْعَدُوِّ ثُمَّ انْصَرَفُوا فَقَامُوا فِى مَقَامِ أَصْحَابِهِمْ مُقْبِلِينَ عَلَى الْعَدُوِّ وَجَاءَ أُولَئِكَ فَصَلَّى بِهِمُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- رَكْعَةً ثُمَّ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- ثُمَّ صَلَّى هَؤُلاَءِ رَكْعَةً وَهَؤُلاَءِ رَكْعَةً.تَابَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى بَكْرٍ وَابْنُ جُرَيْجٍ وَالنُّعْمَانُ بْنُ رَاشِدٍ وَغَيْرُهُمْ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫২
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1752 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کسی جنگ کے دوران نماز خوف پڑھائی تو ایک گروہ آپ کی اقتداء میں کھڑا ہوگیا اور دوسرا گروہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور دشمن کے درمیان کھڑارہا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کو ایک رکعت پڑھائی ‘ پھر یہ لوگ ان دوسرے لوگوں کی صف کی جگہ چلے گئے اور وہ لوگ ان کی جگہ پر آگئے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں بھی ایک رکعت پڑھائی ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سب سمیت سلام پھیردیا ‘ پھر دونوں گروہوں نے ایک ایک رکعت بعد میں ادا کرلی۔
1752 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلاَةَ الْخَوْفِ فِى بَعْضِ أَيَّامِهِ فَقَامَتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ مَعَهُ وَطَائِفَةٌ مِنْهُمْ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْعَدُوِّ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَةً ثُمَّ ذَهَبَ هَؤُلاَءِ إِلَى مُصَافِّ هَؤُلاَءِ وَجَاءَ هَؤُلاَءِ إِلَى مُصَافِّ هَؤُلاَءِ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَةً ثُمَّ سَلَّمَ عَلَيْهِمْ ثُمَّ قَضَتِ الطَّائِفَتَانِ رَكْعَةً رَكْعَةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫৩
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1753 حضرت ابوعیاش زرقی بیان کرتے ہیں ہم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اس عسفان کے مقام پر موجود تھے۔ مشرکین ہمارے سامنے آئے ان کے امیرخالد بن ولید تھے۔ وہ مشرکین ہمارے اور قبلہ کے درمیان میں آگئے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی ‘ ان مشرکین نے کہا یہ اس وقت ایسی حالت میں ہیں ‘ اگر ہم ان لوگوں پر ان کی غفلت کی حالت میں حملہ کردیں (تو یہ مناسب ہوگا) ان لوگوں کی نماز کا وقت ہوگیا ہے جو ان کے نزدیک ان کی اولاد اور ان کی اپنی جانوں سے زیادہ محبوب ہے تو حضرت جبرائیل ظہر اور عصر کے درمیانی وقت میں یہ آیت لے کر حاضر ہوئے۔
” اور جب تم ان کے درمیان موجودہو تو انھیں نماز پڑھاؤ “۔
جب نماز کا وقت ہوا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت لوگوں نے اپنے ہتھیار سنبھال لیے ‘ ہم نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں دوصفیں قائم کرلیں۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع میں گئے تو ہم سب بھی رکوع میں چلے گئے ‘ پھر آپ نے اپنا سر مبارک اٹھایاتوہم سب نے بھی سراٹھالیے۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سمیت وہ صف سجدے میں چلی گئی جو آپ کے قریب موجود تھی ‘ جبکہ دوسری صف کے لوگ کھڑے رہ کر ان کی حفاظت کرتے رہے۔ جب ان پہلی صف والوں نے سجدہ کرلیا اور پھر کھڑے ہوئے تو پیچھے کی صف کے لوگ سجدے میں چلے گئے۔ پھر پیچھے کی صف والے آگے کی صف والوں کی جگہ آگئے اور آگے والے پیچھے والوں کی جگہ چلے گئے۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع میں گئے تو ان کے ساتھ سب لوگوں نے رکوع کیا ‘ پھر آپ نے سر اٹھایا تو سب لوگوں نے سر اٹھایا ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اس صف نے سجدہ کیا جو آپ کے قریب موجود تھی۔ دوسری صف والے کھڑے ہو کر ان کی حفاظت کرتے رہے۔ پھر جب وہ لوگ بیٹھ گئے تو دوسری صف والوں نے سجدہ کیا ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سب لوگوں سمیت سلام پھیرا۔
راوی کہتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس طرح دو مرتبہ نماز پڑھائی۔ ایک مرتبہ عسفان میں اور ایک مرتبہ بنوسلیم کے علاقے میں۔
” اور جب تم ان کے درمیان موجودہو تو انھیں نماز پڑھاؤ “۔
جب نماز کا وقت ہوا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت لوگوں نے اپنے ہتھیار سنبھال لیے ‘ ہم نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں دوصفیں قائم کرلیں۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع میں گئے تو ہم سب بھی رکوع میں چلے گئے ‘ پھر آپ نے اپنا سر مبارک اٹھایاتوہم سب نے بھی سراٹھالیے۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سمیت وہ صف سجدے میں چلی گئی جو آپ کے قریب موجود تھی ‘ جبکہ دوسری صف کے لوگ کھڑے رہ کر ان کی حفاظت کرتے رہے۔ جب ان پہلی صف والوں نے سجدہ کرلیا اور پھر کھڑے ہوئے تو پیچھے کی صف کے لوگ سجدے میں چلے گئے۔ پھر پیچھے کی صف والے آگے کی صف والوں کی جگہ آگئے اور آگے والے پیچھے والوں کی جگہ چلے گئے۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع میں گئے تو ان کے ساتھ سب لوگوں نے رکوع کیا ‘ پھر آپ نے سر اٹھایا تو سب لوگوں نے سر اٹھایا ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ اس صف نے سجدہ کیا جو آپ کے قریب موجود تھی۔ دوسری صف والے کھڑے ہو کر ان کی حفاظت کرتے رہے۔ پھر جب وہ لوگ بیٹھ گئے تو دوسری صف والوں نے سجدہ کیا ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سب لوگوں سمیت سلام پھیرا۔
راوی کہتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس طرح دو مرتبہ نماز پڑھائی۔ ایک مرتبہ عسفان میں اور ایک مرتبہ بنوسلیم کے علاقے میں۔
1753 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَبِى الرَّبِيعِ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا الثَّوْرِىُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِى عَيَّاشٍ الزُّرَقِىِّ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِعُسْفَانَ فَاسْتَقْبَلَنَا الْمُشْرِكُونَ عَلَيْهِمْ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَهُمْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ فَصَلَّى بِنَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- الظُّهْرَ فَقَالُوا قَدْ كَانُوا عَلَى حَالٍ لَوْ أَصَبْنَا غِرَّتَهُمْ ثُمَّ قَالُوا تَأْتِى عَلَيْهِمُ الآنَ صَلاَةٌ هِىَ أَحَبُّ إِلَيْهِمْ مِنْ أَبْنَائِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ. قَالَ فَنَزَلَ جِبْرِيلُ بِهَذِهِ الآيَةِ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ ( وَإِذَا كُنْتَ فِيهِمْ فَأَقَمْتَ لَهُمُ الصَّلاَةَ ) قَالَ فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَأَمَرَهُمُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخَذُوا السِّلاَحَ فَصَفَّنَا خَلْفَهُ صَفَّيْنِ - قَالَ - ثُمَّ رَكَعَ فَرَكَعْنَا جَمِيعًا - قَالَ - ثُمَّ رَفَعَ فَرَفَعْنَا جَمِيعًا - قَالَ - ثُمَّ سَجَدَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِالصَّفِّ الَّذِى يَلِيهِ - قَالَ - وَالآخَرُونَ قِيَامٌ يَحْرُسُونَهُمْ فَلَمَّا سَجَدُوا وَقَامُوا جَلَسَ الآخَرُونَ فَسَجَدُوا فِى مَكَانِهِمْ - قَالَ - ثُمَّ تَقَدَّمَ هَؤُلاَءِ فِى مُصَافِّ هَؤُلاَءِ وَجَاءَ هَؤُلاَءِ إِلَى مُصَافِّ هَؤُلاَءِ - قَالَ - ثُمَّ رَكَعَ فَرَكَعُوا جَمِيعًا ثُمَّ رَفَعَ فَرَفَعُوا جَمِيعًا ثُمَّ سَجَدَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَالصَّفُّ الَّذِى يَلِيهِ وَالآخَرُونَ قِيَامٌ يَحْرُسُونَهُمْ فَلَمَّا جَلَسَ الآخَرُونَ سَجَدُوا ثُمَّ سَلَّمَ عَلَيْهِمْ - قَالَ - فَصَلاَّهَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَرَّتَيْنِ مَرَّةً بِعُسْفَانَ وَمَرَّةً فِى أَرْضِ بَنِى سُلَيْمٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫৪
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1754 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔
1754 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَسَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِى عَيَّاشٍ الزُّرَقِىِّ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ . صَحِيحٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫৫
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1755 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نخل کے مقام پر بنومحارب کا محاصرہ کرلیا۔ پھر لوگوں میں اعلان ہوا کہ نماز ہونے لگی ہے تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسلمانوں کو دو حصوں میں تقسیم کردیا۔ ایک حصے کا رخ دشمن کی طرف تھا یہ لوگ آپس میں بات چیت بھی کررہے تھے۔ دوسرے گروہ کو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دورکعات پڑھا کر سلام پھیرلیا۔ وہ لوگ اٹھے اور اپنے ساتھیوں کی جگہ چلے گئے۔ پھر دوسرا گروہ آیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں بھی دورکعات پڑھائیں۔ یوں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی چاررکعات ہوئیں اور ہر گروہ نے دورکعات اداکیں۔
1755 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَحْمُودٍ السَّرَّاجُ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِى مَذْعُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِىُّ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ مُحَاصِرًا بَنِى مُحَارِبٍ بِنَخْلٍ ثُمَّ نُودِىَ فِى النَّاسِ أَنَّ الصَّلاَةَ جَامِعَةٌ فَجَعَلَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- طَائِفَتَيْنِ طَائِفَةً مُقْبِلَةً عَلَى الْعَدُوِّ يَتَحَدَّثُونَ وَصَلَّى بِطَائِفَةٍ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَانْصَرَفُوا فَكَانُوا مَكَانَ إِخْوَانِهِمْ وَجَاءَتِ الطَّائِفَةُ الأُخْرَى فَصَلَّى بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَكْعَتَيْنِ فَكَانَ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَرْبَعُ رَكَعَاتٍ وَلِكُلِّ طَائِفَةٍ رَكْعَتَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫৬
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1756 صالح بن خوات اس صحابی کا بیان نقل کرتے ہیں جنہوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں غزوہ ذات الرقاع میں نماز خوف ادا کی تھی۔ (وہ صحابی بیان کرتے ہیں) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک گروہ نے صف قائم کی اور دوسرا گروہ دشمن کے مقابلے میں رہا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ساتھ والے گروہ کو ایک رکعت پڑھائی۔ پھر وہ لوگ خود کھڑے ہوئے اور انھوں نے بقیہ نماز خودادا کرلی۔ پھر وہ لوگ چلے گئے اور دشمن کے مقابلے میں صف بنالی۔ پھر دوسرا گروہ آیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی نماز کی باقی رہ جانے والی رکعت انھیں پڑھائی، پھر آپ بیٹھے رہے اور اس گروہ نے اپنی نماز مکمل کی۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سب سمیت سلام پھیردیا۔
ابن مہدی کہتے ہیں امام مالک (رح) نے اس روایت کے مطابق فتوی دیا ہے۔
ابن وہب کہتے ہیں امام مالک (رح) نے پہلے مجھ سے کہا مجھے یہ روایت سب سے زیادہ پسند ہے۔ لیکن انھوں نے پھر اس موقف سے رجوع کرلیا اور بولے میرے نزدیک سب سے پسندیدہ یہ ہے کہ وہ لوگ سلام پھیرنے کے بعد اپنی نماز مکمل کریں۔
ابن مہدی کہتے ہیں امام مالک (رح) نے اس روایت کے مطابق فتوی دیا ہے۔
ابن وہب کہتے ہیں امام مالک (رح) نے پہلے مجھ سے کہا مجھے یہ روایت سب سے زیادہ پسند ہے۔ لیکن انھوں نے پھر اس موقف سے رجوع کرلیا اور بولے میرے نزدیک سب سے پسندیدہ یہ ہے کہ وہ لوگ سلام پھیرنے کے بعد اپنی نماز مکمل کریں۔
1756 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَالِكِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا مَالِكٌ ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى مَالِكٌ. وَحَدَّثَنَا أَبُو رَوْقٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ خَلاَّدٍ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا الزَّعْفَرَانِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَمَّنْ صَلَّى مَعَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- يَوْمَ ذَاتِ الرِّقَاعِ صَلاَةَ الْخَوْفِ أَنَّ طَائِفَةً صَفَّتْ مَعَهُ وَطَائِفَةً تُجَاهَ الْعَدُوِّ فَصَلَّى بِالَّتِى مَعَهُ رَكْعَةً ثُمَّ ثَبَتَ قَائِمًا وَأَتَمُّوا لأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ انْصَرَفُوا وَصَفُّوا تُجَاهَ الْعَدُوِّ وَجَاءَتِ الطَّائِفَةُ الأُخْرَى فَصَلَّى بِهِمُ الرَّكْعَةَ الَّتِى بَقِيَتْ مِنْ صَلاَتِهِ ثُمَّ ثَبَتَ جَالِسًا وَأَتَمُّوا لأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ سَلَّمَ بِهِمْ. وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ حَتَّى أَتَمُّوا لأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ سَلَّمَ بِهِمْ قَالَ ابْنُ مَهْدِىٍّ بِهَذَا كَانَ يَأْخُذُ مَالِكٌ وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ قَالَ لِى مَالِكٌ أَحَبُّ إِلَىَّ هَذَا ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ يَكُونُ قَضَاؤُهُمْ بَعْدَ السَّلاَمِ أَحَبَّ إِلَىَّ. صَحِيحٌ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫৭
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1757 حضرت ابوبکرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے اصحاب کو نماز خوف پڑھائی۔ آپ نے کچھ اصحاب کو دو رکعات پڑھاکرسلام پھیردیا۔ وہ لوگ پیچھے چلے گئے پھر دوسرے لوگ آئے آپ نے انھیں دورکعات پڑھائیں اور سلام پھیر دیا۔ یوں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی چاررکعات ہوگئیں اور مسلمانوں نے دودورکعات اداکیں۔
1757 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَبَّاسِ الْبَاهِلِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنِ الأَشْعَثِ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِى بَكْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلَّى بِأَصْحَابِهِ صَلاَةَ الْخَوْفِ فَصَلَّى بِبَعْضِ أَصْحَابِهِ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَتَأَخَّرُوا وَجَاءَ الآخَرُونَ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ وَكَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَرْبَعُ رَكَعَاتٍ وَلِلْمُسْلِمِينَ رَكْعَتَانِ رَكْعَتَانِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫৮
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1758 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز خوف میں انھیں دورکعات پڑھاکرسلام پھیردیا۔ پھر آپ نے دوسرے افراد کو دورکعات پڑھاکرسلام پھیرا۔
1758 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلَّى بِهِمْ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى بِالآخَرِينَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فِى صَلاَةِ الْخَوْفِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৫৯
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1759 حضرت ابوبکرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مغرب کی نماز میں لوگوں کو تین رکعات پڑھائیں۔ پھر آپ نے نماز ختم کردی پھر دوسرے لوگ آئے آپ نے انھیں بھی تین رکعات پڑھائیں۔ اس طرح نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی چھ رکعات ہوئیں اور لوگوں نے تین ‘ تین رکعات اداکیں۔
1759 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ النَّجَّادُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ خُزَيْمَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرِ بْنِ رِبْعِىٍّ الْقَيْسِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَلِيفَةَ الْبَكْرَاوِىُّ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِى بَكْرَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- صَلَّى بِالْقَوْمِ صَلاَةَ الْمَغْرِبِ ثَلاَثَ رَكَعَاتٍ ثُمَّ انْصَرَفَ وَجَاءَ الآخَرُونَ فَصَلَّى بِهِمْ ثَلاَثَ رَكَعَاتٍ فَكَانَتْ لِلنَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- سِتُّ رَكَعَاتٍ وَلِلْقَوْمِ ثَلاَثٌ ثَلاَثٌ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬০
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1760 حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں نماز خوف پڑھائی۔ لوگوں نے دوصفیں بنالیں۔ ایک صف نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں کھڑی ہوگئی اور دوسری دشمن کے مقابلے میں کھڑی ہوگئی۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کو ایک رکعت پڑھائی ‘ پھر دوسرے لوگ ان کی جگہ آکرکھڑے ہوگئے اور یہ لوگ دشمن کے مقابلے میں چلے گئے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ایک رکعت پڑھائی اور پھر سلام پھیردیا۔ پھر یہ لوگ کھڑے ہوئے اور انھوں نے اپنی نماز مکمل کرکے سلام پھیرا۔ پھر یہ لوگ گئے اور پہلے والے لوگوں کی جگہ دشمن کے مقابلے میں کھڑے ہوگئے۔ پہلے والے لوگ اس جگہ واپس آئے انھوں نے ایک رکعت خود ادا کی اور سلام پھیرلیا۔
1760 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ عَنْ أَبِى عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلاَةَ الْخَوْفِ فَقَامُوا صَفَّيْنِ صَفٌّ خَلْفَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَصَفٌّ مُسْتَقْبِلَ الْعَدُوِّ فَصَلَّى بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَكْعَةً. وَجَاءَ الآخَرُونَ فَقَامُوا مَقَامَهُمْ وَاسْتَقْبَلَ هَؤُلاَءِ الْعَدُوَّ فَصَلَّى بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَكْعَةً ثُمَّ سَلَّمَ فَقَامَ هَؤُلاَءِ فَصَلَّوْا لأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ سَلَّمُوا ثُمَّ ذَهَبُوا فَقَامُوا مَقَامَ أُولَئِكَ مُسْتَقْبِلِى الْعَدُوِّ فَرَجَعَ أُولَئِكَ إِلَى مَقَامِ هَؤُلاَءِ فَصَلَّوْا لأَنْفُسِهِمْ رَكْعَةً ثُمَّ سَلَّمُوا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬১
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب عورت کے لیے کتنے کپڑے پہن کر نماز اداکرناجائز ہے
1761 سیدہ ام سلمہ (رض) بیان کرتی ہیں انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ دریافت کیا کیا عورت صرف قمیص اور چادر کے اندر نماز ادا کرسکتی ہے جبکہ اس نے تہبندنہ باندھاہو ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اگر اس کی قمیص اتنی لمبی ہو کہ اس کے دونوں پاؤں کو بھی ڈھانپ لیتی ہو (تو ایسا کرنا جائز ہے) ۔
یہی روایت بعض دیگر اسناد کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم ان اسناد کے ہمراہ یہ سیدہ ام سلمہ (رض) کے قول کے طورپر منقول ہے ‘ اس میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہونے کا ذکر نہیں ہے۔
یہی روایت بعض دیگر اسناد کے ہمراہ بھی منقول ہے ‘ تاہم ان اسناد کے ہمراہ یہ سیدہ ام سلمہ (رض) کے قول کے طورپر منقول ہے ‘ اس میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہونے کا ذکر نہیں ہے۔
1761 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلْمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْمُهَاجِرِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا سَأَلَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَتُصَلِّى الْمَرْأَةُ فِى دِرْعٍ وَخِمَارٍ لَيْسَ عَلَيْهَا إِزَارٌ قَالَ « إِذَا كَانَ الدِّرْعُ سَابِغًا يُغَطِّى ظُهُورَ قَدَمَيْهَا ». قَالَ أَبُو دَاوُدَ رَوَاهُ مَالِكٌ وَبَكْرُ بْنُ مُضَرَ وَابْنُ أَبِى ذِئْبٍ وَحَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَوْلَهَا وَلَمْ يَذْكُرْ أَحَدٌ مِنْهُمُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم-
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬২
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1762 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں ایک مرتبہ سورج گرہن ہوگیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو حکم دیا ‘ اس نے اعلان کیا کہ نماز باجماعت ادا کی جائے گی۔
ابن ابی داؤد نامی راوی کہتے ہیں یہ سنت ہے اور اسے نقل کرنے میں اہل مدینہ منورہ منفرد ہیں۔ زہری کے حوالے سے عبدالرحمن نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے ‘ نماز کسوف کے لیے اعلان کیا جائے۔
ابن ابی داؤد نامی راوی کہتے ہیں یہ سنت ہے اور اسے نقل کرنے میں اہل مدینہ منورہ منفرد ہیں۔ زہری کے حوالے سے عبدالرحمن نامی راوی نے یہ بات نقل کی ہے ‘ نماز کسوف کے لیے اعلان کیا جائے۔
1762 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ الْيَحْصَبِىُّ أَنَّهُ سَأَلَ الزُّهْرِىَّ فَقَالَ الزُّهْرِىُّ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَسَفَتِ الشَّمْسُ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلاً فَنَادَى فَقَالَ إِنَّ الصَّلاَةَ جَامِعَةٌ . قَالَ لَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ هَذِهِ سُنَّةٌ تَفَرَّدَ بِهَا أَهْلُ الْمَدِينَةِ وَلَمْ يَرْوِهِ إِلاَّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ النِّدَاءَ لِصَلاَةِ الْكُسُوفِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৩
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1763 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
1763 - قَالَ الشَّيْخُ أَبُو الْحَسَنِ وَتَابَعَهُ الأَوْزَاعِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ. حَدَّثَنَاهُ ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمْرٌو قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৪
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1764 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حیات مبارکہ میں ایک مرتبہ سورج گرہن ہوگیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد تشریف لے گئے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تکبیر کہی ‘ لوگوں نے آپ کے پیچھے صف قائم کرلی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے طویل قرأت کی ‘ پھر آپ تکبیر کہتے ہوئے رکوع میں چلے گئے اور آپ نے طویل رکوع کیا ‘ پھر آپ نے رکوع سے سر اٹھایا اور سمع اللہ لمن حمدہ ربنا ولک الحمد پڑھا اور پھر آپ نے کھڑے ہو کرقرأت کرنا شروع کی ‘ لیکن یہ پہلے والی قرأت سے کم تھی ‘ پھر اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تکبیر کہتے ہوئے طویل رکوع کیا ‘ لیکن یہ پہلے والے رکوع سے کم تھا ‘ پھر اس کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سمع اللہ لمن حمدہ ربنا ولک الحمد پڑھا ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا اور آپ نے ان دو رکعت میں چار مرتبہ رکوع کیا اور چار مرتبہ سجدہ کیا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز ختم کرنے سے پہلے سورج روشن ہوچکا تھا۔
1764 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَارِثِ مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَتْ كَسَفَتِ الشَّمْسُ فِى حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلَى الْمَسْجِدِ فَقَامَ فَكَبَّرَ وَصَفَّ النَّاسُ وَرَاءَهُ فَاقْتَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قِرَاءَةً طَوِيلَةً ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلاً ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَالَ « سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ ». ثُمَّ قَامَ فَاقْتَرَأَ قِرَاءَةً طَوِيلَةً هِىَ أَدْنَى مِنَ الْقِرَاءَةِ الأُولَى ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ رُكُوعًا طَوِيلاً وَهُوَ أَدْنَى مِنَ الرُّكُوعِ الأَوَّلِ وَقَالَ « سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ». ثُمَّ فَعَلَ فِى الرَّكْعَةِ الأُخْرَى مِثْلَ ذَلِكَ فَاسْتَكْمَلَ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ وَانْجَلَتِ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَنْصَرِفَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৫
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1765 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) یہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورج گرہن کی نماز ادا کی ہے۔
یہ روایت اسی طرح منقول ہے ‘ جیسے سیدہ عائشہ کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے ‘ آپ نے ہر ایک رکعت میں دو مرتبہ رکوع کیا تھا۔
یہ روایت اسی طرح منقول ہے ‘ جیسے سیدہ عائشہ کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے ‘ آپ نے ہر ایک رکعت میں دو مرتبہ رکوع کیا تھا۔
1765 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنِ الزُّهْرِىِّ قَالَ وَكَانَ كَثِيرُ بْنُ الْعَبَّاسِ يُحَدِّثُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلَّى فِى كُسُوفِ الشَّمْسِ مِثْلَ حَدِيثِ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ صَلَّى فِى كُلِّ رَكْعَةٍ رَكْعَتَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৬
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1766 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (سورج گرہن کی نماز میں) طویل قرأت کی تھی ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلند آواز میں قرأت کی تھی ‘ راوی کہتے ہیں اس سے مراد یہ ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورج گرہن کی نماز میں ایسا کیا تھا۔
ابن ابوداؤد نامی راوی بیان کرتے ہیں بلند آواز میں قرأت کرنے کو نقل کرنے میں اہل مدینہ منفرد ہیں۔
ابن ابوداؤد نامی راوی بیان کرتے ہیں بلند آواز میں قرأت کرنے کو نقل کرنے میں اہل مدینہ منفرد ہیں۔
1766 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ أَخْبَرَنِى أَبِى حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِىُّ أَخْبَرَنِى الزُّهْرِىُّ أَخْبَرَنِى عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَرَأَ قِرَاءَةً طَوِيلَةً يَجْهَرُ بِهَا يَعْنِى فِى صَلاَةِ الْكُسُوفِ. قَالَ ابْنُ أَبِى دَاوُدَ هَذِهِ سُنَّةٌ تَفَرَّدَ بِهَا أَهْلُ الْمَدِينَةِ الْجَهْرَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৭
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1767 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چاندگرہن اور سورج گرہن کی نماز میں چار رکعت میں آٹھ مرتبہ رکوع تھا اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر ایک رکعت میں قرأت کی تھی۔
1767 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ النِّيلِىُّ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو إِسْمَاعِيلَ الزَّاهِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِى ثَابِتٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلَّى فِى كُسُوفِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ ثَمَانِىَ رَكَعَاتٍ فِى أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ يَقْرَأُ فِى كُلِّ رَكْعَةٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৮
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1768 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سورج گرہن اور چاند گرہن کی نماز میں (دو رکعت میں) چار مرتبہ رکوع کیا تھا اور چار مرتبہ سجدہ کیا تھا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہلی رکعت میں سورہ عنکبوت اور سورہ روم کی تلاوت کی تھی ‘ جبکہ دوسری رکعت میں سورة یسین کی تلاوت کی تھی۔
1768 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ حَفْصٍ خَالُ النُّفَيْلِىِّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَعْيَنَ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُصَلِّى فِى كُسُوفِ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ وَقَرَأَ فِى الرَّكْعَةِ الأُولَى بِالْعَنْكَبُوتِ أَوِ الرُّومِ وَفِى الثَّانِيَةِ بِ (يس ).
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৬৯
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1769 حضرت ابوبکرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں سورج گرہن ہوگیا ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا سورج اور چاند یہ دونوں نشانیاں ہیں۔
اس روایت میں یہ بھی ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بھی ارشاد فرمایا جب اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسی چیزپرتجلی کرتا ہے تو وہ اس کی بارگاہ میں خشوع و خضوع کے ساتھ (جھک جاتی ہے) تو جب ان دونوں میں سے کوئی ایک گرہن ہوجائے تو تم نماز اداکرو اور دعامانگو۔
اس روایت میں یہ بھی ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بھی ارشاد فرمایا جب اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسی چیزپرتجلی کرتا ہے تو وہ اس کی بارگاہ میں خشوع و خضوع کے ساتھ (جھک جاتی ہے) تو جب ان دونوں میں سے کوئی ایک گرہن ہوجائے تو تم نماز اداکرو اور دعامانگو۔
1769 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى الثَّلْجِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا بَكَّارُ بْنُ يُونُسَ أَبُو يُونُسَ الرَّامُ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِى بَكْرَةَ قَالَ كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ ». الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ « وَلَكِنَّ اللَّهَ إِذَا تَجَلَّى لِشَىْءٍ مِنْ خَلْقِهِ خَشَعَ لَهُ فَإِذَا كَسَفَ وَاحِدٌ مِنْهُمَا فَصَلُّوا وَادْعُوا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৭০
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب سورج گرہن اور چاندگرہن کی نماز کا طریقہ
1770 حضرت ابوبکرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسی چیز کے لیے تجلی فرماتا ہے تو وہ اس کی بارگاہ میں جھک جاتی ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ساتھ بھی منقول ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ساتھ بھی منقول ہے۔
1770 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ الْبُنَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دِينَارٍ الطَّاحِىُّ عَنْ يُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِى بَكْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِذَا تَجَلَّى لِشَىْءٍ مِنْ خَلْقِهِ خَشَعَ لَهُ ». تَابَعَهُ نُوحُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ.
তাহকীক: