সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

عیدین کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৮২ টি

হাদীস নং: ১৭৩১
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1731 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں ” بندے اور کفر کے درمیان (بنیادی فرق) نماز ترک کرنا ہے “۔
1731 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ الصُّورِىُّ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِهَذَا وَقَالَ « لَيْسَ بَيْنَ الْعَبْدِ وَبَيْنَ الْكُفْرِ إِلاَّ تَرْكُ الصَّلاَةِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩২
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1732 حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں ایک شخص تھا جس کی عبادت و ریاضت ہمیں بہت پسند تھی ‘ ہم نے اس شخص کا تذکرہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا ‘ ہم نے اس کا نام آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے لیا ‘ لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے پہچان نہیں سکے ‘ جب ہم نے اس کا حلیہ بیان کیا ‘ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پھر بھی اسے نہیں پہچان سکے ‘ ابھی ہم اس شخص کا تذکرہ ہی کررہے تھے کہ اسی دوران وہ شخص سامنے آگیا ‘ ہم نے عرض کی یہ وہ شخص ہے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تم مجھے ایک ایسے شخص کے بارے میں بتا رہے ہو جس کے چہرے پر شیطان کا نشان ہے ‘ پھر وہ شخص آگے آیا اور ان لوگوں کے پاس آکر ٹھہر گیا اس نے سلام نہیں کیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس سے فرمایا میں تمہیں اللہ کے نام کی قسم دے کر یہ کہتا ہوں کہ کیا تم نے ابھی ‘ جب تم اس محفل کے پاس آکر ٹھہرے ہو ‘ یہ سوچا ہے ‘ اس وقت ان حاضرین میں کوئی بھی شخص مجھ سے زیادہ فضیلت والا اور مجھ سے بہتر نہیں ہے ‘ اس شخص نے جواب دیا اللہ جانتا ہے ‘ ایسا ہی ہے ‘ پھر وہ شخص نماز پڑھنے لگا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا اسے کون قتل کرے گا ؟ حضرت ابوب کرنے عرض کی میں ! حضرت ابوبکر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے پاس گئے تو وہ نماز پڑھ رہا تھا ‘ حضرت ابوبکر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ سوچا سبحان اللہ ! کیا میں ایسے شخص کو قتل کروں گا جو نماز اداکررہا ہے ‘ حالانکہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نمازیوں کو قتل کرنے سے منع کیا ہے ‘ پھر حضرت ابوبکر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باہر آگئے (اس کے بعد راوی نے مکمل حدیث ذکر کی ہے) ۔
1732 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَرَجِ مَوْلَى بَنِى هَاشِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الزِّبْرِقَانِ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ أَخْبَرَنَا هُودُ بْنُ عَطَاءٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ فِى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- رَجُلٌ يُعْجِبُنَا تَعَبُّدُهُ وَاجْتِهَادُهُ فَذَكَرْنَاهُ لِرَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِاسْمِهِ فَلَمْ يَعْرِفْهُ وَوَصَفْنَاهُ بِصِفَتِهِ فَلَمْ يَعْرِفْهُ فَبَيْنَا نَحْنُ نَذْكُرُهُ كَذَلِكَ إِذْ طَلَعَ الرَّجُلُ فَقُلْنَا هُوَ هَذَا . فَقَالَ « إِنَّكُمْ لَتُخْبِرُونَ عَنْ رَجُلٍ عَلَى وَجْهِهِ سَفْعَةٌ مِنَ الشَّيْطَانِ ». فَأَقْبَلَ حَتَّى وَقَفَ عَلَيْهِمْ فَلَمْ يُسَلِّمْ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « نَشَدْتُكَ بِاللَّهِ هَلْ قُلْتَ حِينَ وَقَفْتَ عَلَى الْمَجْلِسِ مَا فِى الْقَوْمِ أَحَدٌ أَفْضَلُ مِنِّى وَخَيْرٌ مِنِّى ». فَقَالَ اللَّهُمَّ نَعَمْ ثُمَّ دَخَلَ يُصَلِّى فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ يَقْتُلُ الرَّجُلَ ». فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ أَنَا. فَدَخَلَ عَلَيْهِ فَوَجَدَهُ يُصَلِّى فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ أَقْتُلُ رَجُلاً يُصَلِّى وَقَدْ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ضَرْبِ الْمُصَلِّينَ فَخَرَجَ وَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩৩
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1733 حضرت انس بن مالک (رض) ‘ حضرت عمربن خطاب رضی الہ عنہ کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں نمازیوں کو قتل کرنے سے منع کیا ہے۔
1733 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ حَدَّثَنِى هُودُ بْنُ عَطَاءٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ ضَرْبِ الْمُصَلِّينَ . 2/54
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩৪
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1734 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک شخص کو لایا گیا جس کے دونوں ہاتھوں اور دونوں پاؤں پر مہندی لگی ہوئی تھی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا اس کا کیا معاملہ ہے ؟ لوگوں نے عرض کی یارسول اللہ ! یہ عورتوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرتا ہے ‘ تو اس کے بارے میں یہ حکم دیا گیا کہ اسے مدینہ منورہ سے نکال کر نقیع نامی جگہ پر بھیج دیا جائے ‘ عرض کی گئی یارسول اللہ ! کیا ہم اسے قتل نہ کردیں ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا مجھے نمازیوں کو قتل کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں ایک ہیجڑے کو لایا گیا جس نے اپنے دونوں ہاتھوں اور دونوں پاؤں میں مہندی لگائی ہوئی تھی۔
1734 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْمَجِيدِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِىٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا مُفَضَّلُ بْنُ يُونُسَ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ عَنْ أَبِى يَسَارٍ الْقُرَشِىِّ عَنْ أَبِى هَاشِمٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ أُتِىَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- بِرَجُلٍ مَخْضُوبِ الْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ فَقَالَ « مَا هَذَا ». قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ يَتَشَبَّهُ بِالنِّسَاءِ فَأُمِرَ بِهِ فَنُحِّىَ عَنِ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَانٍ يُقَالُ لَهُ النَّقِيعُ - وَلَيْسَ بِالْبَقِيعِ - فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ نَقْتُلُهُ فَقَالَ « لاَ إِنِّى نُهِيتُ عَنْ قَتْلِ الْمُصَلِّينَ ». وَقَالَ حُمَيْدُ بْنُ الرَّبِيعِ أُتِىَ بِمُخَنَّثٍ قَدْ خَضَّبَ يَدَيْهِ وَرِجْلَيْهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩৫
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1735 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا میرے بعدتمہارے اوپر کچھ حکمران مسلط ہوں گے ‘ نیک شخص اپنی نیکی کے ہمراہ تمہارا حکمران ہوگا اور گناہ گار اپنے گناہوں کے ہمراہ ہوگا تم ان کی اطاعت و فرمان برداری کرنا ‘ اس چیز کے بارے میں جس میں وہ راہ حق کی پیروی کریں اور ان کی اقتداء میں نماز ادا کرتے رہنا ‘ اگر وہ اچھائی کریں گے تو تمہارا اجرملے گا اور انھیں ان کا اجرملے گا ‘ اور اگر برائی کریں گے تو تمہیں تمہارا اجر ملے گا ‘ انھیں ان کا گناہ ملے گا۔
1735 - حَدَّثَنَا أَبُو حَامِدٍ الْحَضْرَمِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى فُدَيْكٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ عُرْوَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِى صَالِحٍ السَّمَّانِ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « سَيَلِيكُمْ بَعْدِى وُلاَةٌ فَيَلِيكُمُ الْبَرُّ بِبِرِّهِ وَالْفَاجِرُ بِفُجُورِهِ فَاسْمَعُوا لَهُمْ وَأَطِيعُوا فِيمَا وَافَقَ الْحَقَّ وَصَلُّوا وَرَاءَهُمْ فَإِنْ أَحْسَنُوا فَلَكُمْ وَلَهُمْ وَإِنْ أَسَاءُوا فَلَكُمْ وَعَلَيْهِمْ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩৬
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1736 حضرت ابودرداء (رض) بیان کرتے ہیں چارخصوصیات ہیں جو میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی سنی تھی ‘ لیکن میں نے تمہارے سامنے ان کے بارے میں بیان نہیں کیا ‘ آج میں تمہیں ان کے بارے میں بتاؤں گا ‘ میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے

میرے اہل قبلہ میں سے کسی ایک کے گناہ کی وجہ سے تکفیرنہ کرو ‘ اگرچہ وہ کبیرہ گناہ کا ارتکاب کرتے ہوں اور ہر امام کی اقتداء میں نماز ادا کرلو اور ہرامیر کے ساتھ جہاد کرو۔ (راوی کو شک ہے ‘ شاید یہ الفاظ ہیں ) قتال کرو اور چوتھی بات یہ ہے ابوبکرصدیق ‘ عمر ‘ عثمان اور علی کے بارے میں صرف اچھی بات بیان کرو اور یہ کہو

” یہ امت گزرچکی ہے اس نے جو اچھا عمل کیا اس کا اجر انھیں مل جائے گا اور تم جو اچھائیاں کرو گے اس کا اجر تمہیں ملے گا۔
1736 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْوَلِيدِ أَبُو بَدْرٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنِى عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْحَجَّاجِ بْنِ مَيْمُونٍ الْخُرَاسَانِىُّ عَنْ مُكْرَمِ بْنِ حَكِيمٍ الْخَثْعَمِىِّ عَنْ سَيْفِ بْنِ مُنِيرٍ عَنْ أَبِى الدَّرْدَاءِ قَالَ أَرْبَعُ خِصَالٍ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لَمْ أُحَدِّثْكُمْ بِهِنَّ فَالْيَوْمَ أُحَدِّثُكُمْ بِهِنَّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « لاَ تُكَفِّرُوا أَحَدًا مِنْ أَهْلِ قِبْلَتِى بِذَنْبٍ وَإِنْ عَمِلُوا الْكَبَائِرَ وَصَلُّوا خَلْفَ كُلِّ إِمَامٍ وَجَاهِدُوا - أَوْ قَالَ قَاتِلُوا - مَعَ كُلِّ أَمِيرٍ وَالرَّابِعَةُ لاَ تَقُولُوا فِى أَبِى بَكْرٍ الصِّدِّيقِ وَلاَ فِى عُمَرَ وَلاَ فِى عُثْمَانَ وَلاَ فِى عَلِىٍّ إِلاَّ خَيْرًا قُولُوا ( تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَا كَسَبْتُمْ) ». لاَ يَثْبُتُ إِسْنَادُهُ مَنْ بَيْنَ عَبَّادٍ وَأَبِى الدَّرْدَاءِ ضُعَفَاءُ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩৭
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1737 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ” ہر وہ شخص جو لاالہ الا اللہ کا قائل ہو ‘ اس کی نماز جنازہ اداکرو اور ہراس شخص کے پیچھے نماز ادا کرلیا کرو جو لاالہ الا اللہ کا قائل ہو۔
1737 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَصْرِىُّ بِحَلَبَ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِى رَبَاحٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « صَلُّوا عَلَى مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَصَلُّوا خَلْفَ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩৮
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1738 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ہراس شخص کی نماز جنازہ اداکروجولاالہ الا اللہ کا قائل ہو اور ہراس شخص کے پیچھے نماز اداکروجولاالہ الا اللہ کا قائل ہو۔
1738 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ وَابْنُ مَخْلَدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ سَالِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الْمَخْزُومِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « صَلُّوا عَلَى مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَصَلُّوا وَرَاءَ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৩৯
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1739 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے۔
1739 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ وَآخَرُونَ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى بْنِ حَيَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا سَالِمٌ الأَفْطَسُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ سَوَاءً .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪০
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1740 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے

تم پر ہر مسلمان کی اقتداء میں نماز اداکرنالازم ہے خواہ وہ نیک ہو یا گناہ گار ‘ اگرچہ وہ کبیرہ گناہوں کا مرتکب ہوتا اور تم پر ہرامیر کے ہمراہ جہاد کرنا واجب ہے ‘ خواہ وہ نیک ہو یا گناہگارہو ‘ اگرچہ وہ کبیرہ گناہوں کا مرتکب ہوتاہو ‘ اور تم پر ہر مسلمان کی نماز جنازہ اداکرنالازم ہے جو فوت ہوجاتا ہے ‘ خواہ وہ نیک ہو یا گناہ گار ‘ اگرچہ وہ کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کرتا ہو۔
1740 - حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ النُّعْمَانِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَنَانٍ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا الأَشْعَثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الصَّلاَةُ وَاجِبَةٌ عَلَيْكُمْ مَعَ كُلِّ مُسْلِمٍ بَرَّ كَانَ أَوْ فَاجَرَ وَإِنْ هُوَ عَمِلَ بِالْكَبَائِرِ وَالْجِهَادُ وَاجِبٌ عَلَيْكُمْ مَعَ كُلِّ أَمِيرٍ بَرَّ كَانَ أَوْ فَاجَرَ وَإِنْ عَمِلَ بِالْكَبَائِرِ وَالصَّلاَةُ وَاجِبَةٌ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ يَمُوتُ بَرٍّ كَانَ أَوْ فَاجِرٍ وَإِنْ عَمِلَ بِالْكَبَائِرِ »
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪১
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1741 حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے دین کی بنیادی تعلیمات میں یہ بات شامل ہے ‘ ہر نیک اور گناہ گار کے پیچھے نماز ادا کی جائے گی اور ہرامیر کے ساتھ جہاد کیا جائے ‘ تمہیں تمہارا اجرمل جائے گا اور اہل قبلہ میں سے ہر مرنے والے شخص کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔
1741 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَنَانٍ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الْقَنْسَرِىُّ حَدَّثَنَا فُرَاتُ بْنُ سَلْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُلْوَانَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مِنْ أَصْلِ الدِّينِ الصَّلاَةُ خَلْفَ كُلِّ بَرٍّ وَفَاجِرٍ وَالْجِهَادُ مَعَ كُلِّ أَمِيرٍ وَلَكَ أَجْرُكَ وَالصَّلاَةُ عَلَى كُلِّ مَنْ مَاتَ مِنْ أَهْلِ الْقِبْلَةِ ». لَيْسَ فِيهَا شَىْءٌ يَثْبُتُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪২
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1742 حضرت واثلہ بن اسقع (رض) بیان کرتے ہیں ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے اپنے اہل قبلہ کی تکفیرنہ کرو ‘ اگرچہ وہ کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کرتے ہوں اور ہر امام کی اقتداء میں نماز پڑھ لیاکرو اور ہرامیر کے ہمراہ جہاد میں حصہ لو اور ہر مرحوم کی نماز جنازہ اداکرو۔

اس روایت کا راوی ابوسعید مجہول ہے۔
1742 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَمَّادِ بْنِ مَاهَانَ الدَّبَّاغُ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبِرَكِىُّ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ نَبْهَانَ حَدَّثَنَا عُتْبَةُ بْنُ الْيَقْظَانِ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الأَسْقَعِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لاَ تُكَفِّرُوا أَهْلَ قِبْلَتِكُمْ وَإِنْ عَمِلُوا بِالْكَبَائِرَ وَصَلُّوا مَعَ كُلِّ إِمَامٍ وَجَاهِدُوا مَعَ كُلِّ أَمِيرٍ وَصَلُّوا عَلَى كُلِّ مَيِّتٍ ». أَبُو سَعِيدٍ مَجْهُولٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪৩
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1743 حضرت واثلہ بن اسقع (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے اسی کی مانندنقل کرتے ہیں ‘ تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں ” اہل قبلہ میں سے ہر مرحوم کی نماز جنازہ اداکرو۔
1743 - حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سُلَيْمَانَ الأَصْبَهَانِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سَابِقٍ أَبُو سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ نَبْهَانَ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الشَّامِىِّ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الأَسْقَعِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ وَقَالَ « صَلُّوا عَلَى كُلِّ مَيِّتٍ مِنْ أَهْلِ الْقِبْلَةِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪৪
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1744 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ہر نیک اور گناہ گار کے پیچھے نماز ادا کرلو ‘ ہر نیک اور گناہ گار کی نماز جنازہ اداکرو ‘ ہر نیک اور گناہ گار کے ہمراہ جہاد میں حصہ لو۔

مکحول نامی راوی نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے احادیث کا سماع نہیں کیا ہے ‘ اور اس کے علاوہ راوی ثقہ ہیں۔
1744 - وَحَدَّثَنَا أَبُو رَوْقٍ الْهِزَّانِىُّ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكْرٍ بِالْبَصْرَةِ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِى مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنِ الْعَلاَءِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « صَلُّوا خَلْفَ كُلِّ بَرٍّ وَفَاجِرٍ وَصَلُّوا عَلَى كُلِّ بَرٍّ وَفَاجِرٍ وَجَاهِدُوا مَعَ كُلِّ بَرٍّ وَفَاجِرٍ ». مَكْحُولٌ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِى هُرَيْرَةَ وَمَنْ دُونَهُ ثِقَاتٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪৫
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب اس شخص کا تذکرہ جس کی اقتداء میں نماز پڑھناجائز ہے اور جس کی نماز جنازہ اداکرناجائز ہے
1745 حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں تین چیزیں سنت ہیں ہر امام کے پیچھے صف بناکر (باجماعت نماز ادا کرنا) تمہیں تمہاری نماز کا ثواب مل جائے گا ‘ اور اس کے گناہ کا بوجھ اس کے ذمے ہوگا اور ہرامیرہمراہ جہاد میں حصہ لینا ‘ تمہیں تمہارے بہاد کا ثواب ملے گا اور اس کا شر اس کے ذمے ہوگا ‘ اور اہل توحید میں سے ہر مرحوم کی نماز جنازہ ادا کرنا ‘ اگرچہ اس نے خودکشی کی ہو۔ اس روایت کا راوی عمربن صبح متروک ہے۔
1745 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَسَدٍ الْهَرَوِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الْمُخَرِّمِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْحَرَّانِىُّ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ عُمَرَ بْنِ صُبْحٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « ثَلاَثٌ مِنَ السُّنَّةِ الصَّفُّ خَلْفَ كُلِّ إِمَامٍ لَكَ صَلاَتُكَ وَعَلَيْهِ إِثْمُهُ وَالْجِهَادُ مَعَ كُلِّ أَمِيرٍ لَكَ جِهَادُكَ وَعَلَيْهِ شَرُّهُ وَالصَّلاَةُ عَلَى كُلِّ مَيِّتٍ مِنْ أَهْلِ التَّوْحِيدِ وَإِنْ كَانَ قَاتِلَ نَفْسِهِ ». عُمَرُ بْنُ صُبْحٍ مَتْرُوكٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪৬
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1746 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے نماز خوف میں سہو نہیں ہوتا۔
1746 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ وَالْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عُتْبَةَ أَحْمَدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ السَّرِىِّ الْغَنَوِىُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَيْسَ فِى صَلاَةِ الْخَوْفِ سَهْوٌ ». تَفَرَّدَ بِهِ عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ السَّرِىِّ وَهُوَ ضَعِيفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪৭
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1747 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے ‘ لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں کھڑے ہوئے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تکبیر کہی تو لوگوں نے بھی تکبیر کہی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع میں گئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ان میں سے کچھ لوگ رکوع میں چلے گئے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سجدے میں گئے تو وہ لوگ بھی سجدے میں گئے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دوسرے رکعت کے لیے کھڑے ہوئے تو وہ لوگ پیچھے ہٹ گئے ‘ جنہوں نے آپ کے ہمراہ سجدہ کیا تھا اور وہ اپنے بھائیوں کی حفاظت کرنے لگے ‘ پھر دوسرا گروہ آیا اور انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ ایک رکعت ادا کی ‘ سب لوگ نماز میں تکبیرکہہ رہے تھے ‘ لیکن اس کے ساتھ وہ ایک دوسرے کی حفاظت بھی کررہے تھے۔
1747 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصَفَّى وَعَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَامَ نَبِىُّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَامَ النَّاسُ مَعَهُ فَكَبَّرَ وَكَبَّرُوا ثُمَّ رَكَعَ وَرَكَعَ مَعَهُ أُنَاسٌ مِنْهُمْ ثُمَّ سَجَدَ وَسَجَدُوا ثُمَّ قَامَ فِى الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ وَتَأَخَّرَ الَّذِينَ سَجَدُوا مَعَهُ وَحَرَسُوا إِخْوَانَهُمْ وَجَاءَتِ الطَّائِفَةُ الأُخْرَى فَرَكَعُوا مَعَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَالنَّاسُ كُلُّهُمْ فِى صَلاَةٍ يُكَبِّرُونَ وَلَكِنْ يَحْرُسُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪৮
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1748 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ زہری کے حوالے سے منقول ہے۔
1748 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ وَهْبٍ الدِّمَشْقِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنِ الزُّبَيْدِىِّ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৪৯
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1749 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ۔
1749 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِىُّ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৭৫০
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز خوف کا طریقہ اور اس کی اقسام
1750 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں نماز خوف ادا کرنے کا حکم دیا ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے ‘ ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں دوصفوں میں کھڑے ہوئے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تکبیر کہی اور رکوع میں گئے ‘ ہم بھی سب لوگ دونوں صفیں رکوع میں چلے گئے ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا سر مبارک اٹھایا اور سجدے میں چلے گئے ‘ تو وہ صف سجدے میں چلے گئی جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قریب تھی اور دوسرے لوگ اپنی جگہ پر کھڑے رہے اور اپنے بھائیوں کی حفاظت کرتے رہے ‘ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سجدے سے فارغ ہوئے تو پیچھے والی صف سجدے میں گئی ‘ انھوں نے دوسجدے کیے ‘ پھر یہ لوگ کھڑے ہوگئے ‘ پھر وہ صف پیچھے ہٹ گئی جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھی اور پیچھے والی صف آگے آگئی ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رکوع میں گئے تو یہ سب لوگ بھی رکوع میں گئے ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سجدے میں گئے تو جو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قریب صف تھی ‘ وہ لوگ سجدے میں چلے گئے اور دوسرے لوگ کھڑے ہوئے ‘ اپنے بھائیوں کی حفاظت کرتے رہے ‘ پھر جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھ گئے تو پیچھے والی صف سجدے میں چلی گئی ‘ ان لوگوں نے سجدہ کیا ‘ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلام پھیردیا۔
1750 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَبِى حَزْمٍ الْقُطَعِىُّ وَالْجَرَّاحُ بْنُ مَخْلَدٍ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى الْبَاهِلِىُّ قَالُوا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أُمِرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِصَلاَةِ الْخَوْفِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقُمْنَا خَلْفَهُ صَفَّيْنِ فَكَبَّرَ وَرَكَعَ وَرَكَعْنَا جَمِيعًا الصَّفَّانِ كِلاَهُمَا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ خَرَّ سَاجِدًا وَسَجَدَ الصَّفُّ الَّذِى يَلِيهِ وَثَبَتَ الآخَرُونَ قِيَامًا يَحْرُسُونَ إِخْوَانَهُمْ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ سُجُودِهِ وَقَامَ خَرَّ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ سُجُودًا فَسَجَدُوا سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ قَامُوا فَتَأَخَّرَ الصَّفُّ الْمُقَدَّمُ الَّذِى يَلِيهِ وَتَقَدَّمَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ فَرَكَعَ وَرَكَعُوا جَمِيعًا وَسَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَالصَّفُّ الَّذِى يَلِيهِ وَثَبَتَ الآخَرُونَ قِيَامًا يَحْرُسُونَ إِخْوَانَهُمْ فَلَمَّا قَعَدَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- خَرَّ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ سُجُودًا فَسَجَدُوا ثُمَّ سَلَّمَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক: