সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
عیدین کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮২ টি
হাদীস নং: ১৭১১
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1711 ایک اور سند کے ہمراہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات منقول ہے سات تکبیریں پہلی رکعت میں ہوں گی اور پانچ تکبیریں دوسری رکعت میں ہوں گی اور دونوں رکعت میں قرأت ان تکبیروں کے بعد ہوگی۔
1711 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِىَّ بِإِسْنَادِهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- التَّكْبِيرُ سَبْعٌ فِى الأُولَى وَخَمْسٌ فِى الآخِرَةِ وَالْقِرَاءَةُ بَعْدَهُمَا كِلْتَيْهِمَا .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭১২
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1712 عمروبن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ‘ اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عیدالفطر کے دن پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہیں اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہیں ‘ یہ نماز کی تکبیروں کے علاوہ تھیں۔
1712 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَلاَمٍ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَبَّرَ فِى الْعِيدِ يَوْمَ الْفِطْرِ سَبْعًا فِى الأُولَى وَفِى الآخِرَةِ خَمْسًا سِوَى تَكْبِيرَةِ الصَّلاَةِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭১৩
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1713 کثیربن عبداللہ اپنے والد کے حوالے سے اپنے داداکایہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عیدین کی نماز میں تکبیریں کہا کرتے تھے ‘ پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہتے تھے اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہا کرتے تھے ۔
بخاری نے اپنی روایت میں یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں
قرأت کرنے سے پہلے (تکبیریں کہتے تھے) ۔
بخاری نے اپنی روایت میں یہ الفاظ اضافی نقل کیے ہیں
قرأت کرنے سے پہلے (تکبیریں کہتے تھے) ۔
1713 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِىُّ وَأَحْمَدُ بْنُ الْوَلِيدِ الْكَرَابِيسِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُوَيْسٍ حَدَّثَنِى كَثِيرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُكَبِّرُ فِى الْعِيدَيْنِ فِى الأُولَى سَبْعَ تَكْبِيرَاتٍ وَفِى الآخِرَةِ خَمْسًا - زَادَ الْبُخَارِىُّ - قَبْلَ الْقِرَاءَةِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭১৪
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1714 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے عیدین میں تکبیریں کہی جائیں گی ‘ پہلی رکعت میں سات تکبیریں ہوں گی اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں ہوں گی۔
1714 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىٍّ الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ حَدَّثَنَا فَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « التَّكْبِيرُ فِى الْعِيدَيْنِ فِى الرَّكْعَةِ الأُولَى سَبْعُ تَكْبِيرَاتٍ وَفِى الآخِرَةِ خَمْسُ تَكْبِيرَاتٍ »
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭১৫
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1715 ابوطفیل ‘ حضرت علی بن ابوطالب اور حضرت عماربن یاسر (رض) کے بارے میں یہ بات بیان کرتے ہیں ان دونوں حضرات نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوسنا کہ آپ فرض نماز میں سورہ فاتحہ کے ساتھ بسم اللہ پڑھا کرتے تھے ‘ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فجر کی نماز میں اور وتر کی نماز میں دعائے قنوت پڑھا کرتے تھے اور آپ ایام تشریق میں عرفہ کے دن کی صبح کی فجر کی نماز کے پہلے سے لے کر ایام تشریق کے آخری دن عصر کی نماز تک جس دن لوگ بڑی تعداد میں روانہ ہوتے ہیں ‘ ہر فرض نماز کے بعد تکبیر پڑھا کرتے ہیں۔
1715 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ بِالْكُوفَةِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنِى عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِى الطُّفَيْلِ عَنْ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ وَعَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ أَنَّهُمَا سَمِعَا رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَجْهَرُ فِى الْمَكْتُوبَاتِ بِ (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ) فِى فَاتِحَةِ الْقُرْآنِ وَيَقْنُتُ فِى صَلاَةِ الْفَجْرِ وَالْوِتْرِ وَيُكَبِّرُ فِى دُبُرِ الصَّلَوَاتِ الْمَكْتُوبَاتِ مِنْ صَلاَةِ الْفَجْرِ غَدَاةَ عَرَفَةَ إِلَى صَلاَةِ الْعَصْرِ آخِرَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ يَوْمَ دَفْعَةِ النَّاسِ الْعُظْمَى.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭১৬
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1716 حضرت علی اور حضرت عمار (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرض نماز میں بلند آواز میں بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھا کرتے تھے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فجر کی نماز میں دعائے قنوت پڑھا کرتے تھے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرفہ کے دن صبح کی نماز کے بعد تکبیر پڑھنا شروع کرتے تھے اور ایام تشریق کے آخری دن عصر کی نماز کے بعدا سے ختم کرتے تھے (یعنی ہر نماز کے بعد پڑھا کرتے تھے) ۔
1716 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ ثَابِتٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْحَسَنِ الزُّبَيْدِىُّ حَدَّثَنَا أَسِيدُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِى الطُّفَيْلِ عَنْ عَلِىٍّ وَعَمَّارٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يَجْهَرُ فِى الْمَكْتُوبَاتِ بِ (بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ) وَكَانَ يَقْنُتُ فِى الْفَجْرِ وَكَانَ يُكَبِّرُ يَوْمَ عَرَفَةَ صَلاَةَ الْغَدَاةِ وَيَقْطَعُهَا صَلاَةَ الْعَصْرِ آخِرَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭১৭
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1717 امام محمد الباقر (رض) ‘ امام زین العابدین (رض) کے حوالے سے حضرت جابر (رض) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرفہ کے دن فجر کی نماز کے بعد تکبیر پڑھا کرتے تھے اور ایام تشریق کے آخری دن عصر کی نماز تک پڑھتے رہتے تھے یہ تکبیر آپ اس وقت پڑھتے تھے ‘ جب آپ فرض نماز کے بعد سلام پھیرتے تھے۔
1717 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى الطَّلْحِىُّ بِالْكُوفَةِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُنَيْدٍ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سَلاَّمٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ عَنْ عَلِىِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُكَبِّرُ فِى صَلاَةِ الْفَجْرِ يَوْمَ عَرَفَةَ إِلَى صَلاَةِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ حِينَ يُسَلِّمُ مِنَ الْمَكْتُوبَاتِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭১৮
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1718 امام محمد الباس قر (رض) ‘ حضرت جابربن عبداللہ (رض) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرفہ کے دن تکبیر کہتے تھے اور یہ عمل ایام تشریق کے آخری دن ختم کرتے تھے۔
1718 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى الطَّلْحِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مَحْفُوظُ بْنُ نَصْرٍ الْهَمْدَانِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شَمِرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِىٍّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَبَّرَ يَوْمَ عَرَفَةَ وَقَطَعَ فِى آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭১৯
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1719 حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عرفہ کے دن جب صبح کی نماز ادا کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ساتھیوں کی طرف رخ کرکے فرمایا اپنی جگہ پر رہو ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ پڑھنا شروع کیا۔
” اللہ سب سے بڑا ہے ‘ اللہ سب سے بڑا ہے ‘ اللہ سب سے بڑا ہے ‘ اللہ سب سے بڑا ہے ‘ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ‘ اللہ سب سے بڑا ہے اللہ سب سے بڑا ہے ‘ ہر طرح کی حمد اللہ کے لیے مخصوص ہے “۔
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرفہ کے دن صبح کے وقت یہ تکبیر پڑھناشروع کرتے اور ایام تشریق کے آخری دن عصر کی نماز تک اسے (ہر نماز کے بعد) پڑھتے رہے۔
” اللہ سب سے بڑا ہے ‘ اللہ سب سے بڑا ہے ‘ اللہ سب سے بڑا ہے ‘ اللہ سب سے بڑا ہے ‘ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ‘ اللہ سب سے بڑا ہے اللہ سب سے بڑا ہے ‘ ہر طرح کی حمد اللہ کے لیے مخصوص ہے “۔
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عرفہ کے دن صبح کے وقت یہ تکبیر پڑھناشروع کرتے اور ایام تشریق کے آخری دن عصر کی نماز تک اسے (ہر نماز کے بعد) پڑھتے رہے۔
1719 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ السَّمَّاكِ حَدَّثَنَا أَبُو قِلاَبَةَ حَدَّثَنَا نَائِلُ بْنُ نَجِيحٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شَمِرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِى جَعْفَرٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِذَا صَلَّى الصُّبْحَ مِنْ غَدَاةِ عَرَفَةَ يُقْبِلُ عَلَى أَصْحَابِهِ فَيَقُولُ « عَلَى مَكَانِكُمْ ». وَيَقُولُ « اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ وَلِلَّهِ الْحَمْدُ ». فَيُكَبِّرُ مِنْ غَدَاةِ عَرَفَةَ إِلَى صَلاَةِ الْعَصْرِ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২০
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1720 حضرت عبداللہ بن سائب (رض) بیان کرتے ہیں میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اقتداء میں عید کی نماز میں شریک ہو جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز ختم کی تو ارشاد فرمایا اب ہم خطبہ دیں گے جو شخص چاہے وہ بیٹھا رہے (راوی بیان کرتے ہیں یعنی خطبہ سننے کے لیے بیٹھا رہے) اور جو شخص جاناچا ہے ‘ وہ چلا جائے۔
1720 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْعِيدَ فَلَمَّا قَضَى الصَّلاَةَ قَالَ « إِنَّا نَخْطُبُ فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَجْلِسَ - يَعْنِى لِلْخُطْبَةِ - فَلْيَجْلِسْ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يَذْهَبَ فَلْيَذْهَبْ ». قَالَ أَبُو دَاوُدَ وَهَذَا يُرْوَى عَنْ عَطَاءٍ مُرْسَلاً عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২১
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1721 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں ایام تشریق کی تکبیر قربانی کے دن ظہر کے بعدشروع ہوگی اور ایام تشریق کے آخری دن صبح کی نماز میں اسے آخری مرتبہ پڑھاجائے گا۔
1721 - حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْخَضِرِ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ الْبَصْرِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَى ابْنِ نَافِعٍ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ التَّكْبِيرُ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ بَعْدَ الظُّهْرِ مِنْ يَوْمِ النَّحْرِ آخِرُهَا فِى الصُّبْحِ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২২
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
1722 نافع ‘ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے حوالے میں یہ بات نقل کرتے ہیں لوگ (یعنی صحابہ کرام) قربانی کے دن ظہر کی نماز کے بعد تکبیر کہنا شروع کرتے تھے اور ایام تشریق کے آخری دن ظہر کی نماز تک تکبیر کہا کرتے تھے ‘ یہ لوگ صبح کی نماز میں تکبیر کہتے تھے اور ظہر کی نماز میں نہیں کہتے تھے۔
عبداللہ نامی راوی اپنے والد کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں جب حضرت عثمان غنی (رض) محصور تھے تو انھوں نے ہمارے سامنے قربانی کے دن ظہر کی نماز سے تکبیر کہنی شروع کی اور ایام تشریق کے آخری دن ظہر کی نماز ادا کرنے تک انھوں نے تکبیر کہی (ایام تشریق کے آخری دن) انھوں نے صبح کی نماز میں تکبیر کہی تھی ظہر کی نماز میں نہیں کہی۔
عبداللہ نامی راوی حضرت عمر اور حضرت عثمان غنی (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں یہ دونوں حضرات واپسی کے دن دادی محصب میں ظہر کی نماز ادا کرتے تھے اور اس کے بعد تکبیر نہیں کہتے تھے۔
حضرت جابربن عبداللہ (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے وہ ایام تشریق میں تمام نمازوں کے بعد تکبیر کہا کرتے تھے ‘ وہ تین مرتبہ اللہ اکبر پڑھا کرتے تھے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے منقول ہے۔
عبداللہ نامی راوی اپنے والد کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں جب حضرت عثمان غنی (رض) محصور تھے تو انھوں نے ہمارے سامنے قربانی کے دن ظہر کی نماز سے تکبیر کہنی شروع کی اور ایام تشریق کے آخری دن ظہر کی نماز ادا کرنے تک انھوں نے تکبیر کہی (ایام تشریق کے آخری دن) انھوں نے صبح کی نماز میں تکبیر کہی تھی ظہر کی نماز میں نہیں کہی۔
عبداللہ نامی راوی حضرت عمر اور حضرت عثمان غنی (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کرتے ہیں یہ دونوں حضرات واپسی کے دن دادی محصب میں ظہر کی نماز ادا کرتے تھے اور اس کے بعد تکبیر نہیں کہتے تھے۔
حضرت جابربن عبداللہ (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے وہ ایام تشریق میں تمام نمازوں کے بعد تکبیر کہا کرتے تھے ‘ وہ تین مرتبہ اللہ اکبر پڑھا کرتے تھے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے منقول ہے۔
1722 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ.قَالَ وَحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى صَعْصَعَةَ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ.قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى فَرْوَةَ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى فَرْوَةَ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ الْحَضْرَمِىِّ عَنْ أَبِى سَعِيدٍ الْخُدْرِىِّ.قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُمْ كَانُوا يُكَبِّرُونَ فِى صَلاَةِ الظُّهْرِ يَوْمَ النَّحْرِ إِلَى صَلاَةِ الظُّهْرِ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ يُكَبِّرُونَ فِى الصُّبْحِ وَلاَ يُكَبِّرُونَ فِى الظُّهْرِ .قَالَ وَحَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ أَبِى عَلِىٍّ اللَّهَبِىُّ عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِى سَنْدَرٍ الأَسْلَمِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ فُلاَنٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَبَّرَ بِنَا عُثْمَانُ وَهُوَ مَحْصُورٌ فِى الظُّهْرِ يَوْمَ النَّحْرِ إِلَى أَنْ صَلَّى الظُّهْرَ مِنْ آخِرِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ فَكَبَّرَ فِى الصُّبْحِ وَلَمْ يُكَبِّرْ فِى الظُّهْرِ. قَالَ وَحَدَّثَنَا بُكَيْرُ بْنُ مِسْمَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ عُمَرَ وَعُثْمَانَ كَانَا يُصَلِّيَانِ الظُّهْرَ يَوْمَ الصَّدَرِ بِالْمُحَصَّبِ وَلاَ يُكَبِّرَانِ.قَالَ وَحَدَّثَنَا رَبِيعَةُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى هِنْدٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ سَمِعَهُ يُكَبِّرُ فِى الصَّلَوَاتِ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ ثَلاَثًا. قَالَ وَحَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২৩
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خانہ کعبہ میں نماز ادا کرنا ‘ اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف
1723 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خانہ کعبہ کے اندر تشریف لے گئے ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باہر تشریف لائے ‘ حضرت بلال (رض) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے تھے ‘ میں نے حضرت بلال (رض) سے دریافت کیا کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (خانہ کعبہ کے اندر) نماز ادا کی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا نہیں ! راوی بیان کرتے ہیں اگلے دن نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پھر خانہ کعبہ کے اندر تشریف لے گئے ‘ میں نے پھر حضرت بلال (رض) سے دریافت کیا کیا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خانہ کعبہ کے اندر نماز ادا کی ہے ؟ انھوں نے جواب دیا جی ہاں ! نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو رکعت ادا کی ہیں ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے درخت کے تنے کی طرف رخ کیا تھا اور دوسرے ستون کو اپنے دائیں طرف رکھا تھا۔
1723 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ جَعْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ دَخَلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- الْبَيْتَ ثُمَّ خَرَجَ وَبِلاَلٌ خَلْفَهُ فَقُلْتُ لِبِلاَلٍ هَلْ صَلَّى قَالَ لاَ. قَالَ فَلَمَّا كَانَ الْغَدُ دَخَلَ فَسَأَلْتُ بِلاَلاً هَلْ صَلَّى قَالَ نَعَمْ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ اسْتَقْبَلَ الْجَذَعَةَ وَجَعَلَ السَّارِيَةَ الثَّانِيَةَ عَنْ يَمِينِهِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২৪
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خانہ کعبہ میں نماز ادا کرنا ‘ اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف
1724 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خانہ کعبہ کے اندرگئے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ حضرت بلال (رض) ‘ بھی تھے۔ راوی بیان کرتے ہیں ہم نے حضرت بلال (رض) سے اس بارے میں دریافت کیا ‘ تو انھوں نے ہمیں بتایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوستونوں کے درمیان نماز ادا کی ہے۔
1724 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأَدَمِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو يُوسُفَ الْقُلُوسِىُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ الْبَجَلِىُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى مُلَيْكَةَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْكَعْبَةَ وَمَعَهُ بِلاَلٌ - قَالَ - فَسَأَلْنَا بِلاَلاً فَأَخْبَرَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلَّى رَكْعَتَيْنِ بَيْنَ الأُسْطُوَانَتَيْنِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২৫
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا خانہ کعبہ میں نماز ادا کرنا ‘ اس بارے میں منقول روایات میں اختلاف
1725 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) خانہ کعبہ کے اندر تشریف لے گئے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوستونوں کے درمیان دو رکعت اداکیں ‘ پھر آپ باہر تشریف لائے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خانہ کعبہ کے دروازے اور حجراسود کے درمیان دو رکعت ادا کی ‘ پھر آپ نے ارشاد فرمایا یہ قبلہ ہے۔ اس کے بعد آپ دوسری مرتبہ کانہ کعبہ کے اندر تشریف لے گئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے اندر کھڑے ہو کردعامانگی اور باہر تشریف لے آئے (اس مرتبہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خانہ کعبہ کے اندر) نماز ادا نہیں کی۔
1725 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ أَبِى حَرْبٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الْغَفَّارِ بْنِ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِى حَبِيبُ بْنُ أَبِى ثَابِتٍ حَدَّثَنِى سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْبَيْتَ فَصَلَّى بَيْنَ السَّارِيَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى بَيْنَ الْبَابِ وَالْحَجَرِ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ « هَذِهِ الْقِبْلَةُ ». ثُمَّ دَخَلَ مَرَّةً أُخْرَى فَقَامَ فِيهِ يَدْعُو ثُمَّ خَرَجَ وَلَمْ يُصَلِّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২৬
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1726 حضرت مسوربن مخرمہ (رض) بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عباس (رض) ‘ حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئے ‘ جس وقت حضرت عمر (رض) کو زخمی کیا جاچکا تھا ‘ انھوں نے عرض کی امیرالمومنین نماز کا وقت ہوگیا ہے ‘ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا ایسے شخص کے لیے اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے جو نماز ادانہ کرے ‘ پھر حضرت عمر (رض) نے نماز ادا کی ‘ حالانکہ اس وقت ان کے زخم سے خون بہہ رہا تھا۔
1726 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ قَالَ جَاءَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِلَى عُمَرَ رضى الله عنهما حِينَ طُعِنَ فَقَالَ الصَّلاَةَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ فَقَالَ عُمَرُ إِنَّهُ لاَ حَظَّ فِى الإِسْلاَمِ لأَحَدٍ أَضَاعَ الصَّلاَةَ فَصَلَّى عُمَرُ وَجُرْحُهُ يَثْعَبُ دَمًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২৭
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1727 عبداللہ بن بریدہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے ہمارے اور ان (کفار) کے درمیان بنیادی فرق نماز ادا کرنا ہے ‘ جو شخص اسے ترک کردیتا ہے وہ کفرکا مرتکب ہوتا ہے۔
1727 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ وَاقِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « الْعَهْدُ الَّذِى بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمُ الصَّلاَةُ فَمَنْ تَرَكَهَا فَقَدْ كَفَرَ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২৮
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1728 یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ عبداللہ بن بریدہ کے حوالے سے ان کے والد سے منقول ہے۔
1728 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِىٍّ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ اللَّيْثِ الإِسْكَافُ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ عِمْرَانَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْعَتَكِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ سَوَاءً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭২৯
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1729 حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے ‘ بندے اور کفر کے درمیان (بنیادی فرق) نماز ترک کرنا ہے۔
1729 - وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِىِّ بْنِ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « بَيْنَ الْعَبْدِ وَبَيْنَ الْكُفْرِ تَرْكُ الصَّلاَةِ » .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৭৩০
عیدین کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز ترک کرنے کی شدید مذمت ‘ جو شخص اسے ترک کردے وہ کفر (کا مرتکب ہوتا) ہے تاہم ایسا کرنے والے کو قتل کرنا منع ہے
1730 حضرت جابر (رض) ‘ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کفر (راوی کو شک ہے شاید یہ لفظ ہے ) شرک اور ایمان کے درمیان (بنیادی فرق) نماز ترک کرنا ہے۔
1730 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ هَارُونَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَا بَيْنَ الْكُفْرِ أَوِ الشِّرْكِ وَالإِيمَانِ تَرْكُ الصَّلاَةِ ».
তাহকীক: