সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

خرید و فروخت کے مسائل و احکام - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ২৯৫ টি

হাদীস নং: ২৮৯৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2899 ۔ حضرت ابی بن کعب (رض) بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جس شخص نے تمہارے پاس امانت رکھوائی ہوا سے امانت واپس کردو اور جس شخص نے تمہارے ساتھ خیانت کی ہو تم اس کے ساتھ خیانت نہ کرو۔
2899 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ الزَّعْفَرَانِىُّ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ قُرَيْشٍ عَنْ أُبَىِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « أَدِّ الأَمَانَةَ إِلَى مَنِ ائْتَمَنَكَ وَلاَ تَخُنْ مَنْ خَانَكَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2900 ۔ حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جس شخص نے تمہارے پاس امانت رکھوائی ہو اسے وہ امانت ادا کردو جس شخص نے تمہارے ساتھ خیانت کی ہو تم اس کے ساتھ خیانت نہ کرو۔
2900 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ عَنْ شَرِيكٍ وَقَيْسٍ عَنْ أَبِى حَصِينٍ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَدِّ الأَمَانَةَ إِلَى مَنِ ائْتَمَنَكَ وَلاَ تَخُنْ مَنْ خَانَكَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2901 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جس شخص نے تمہارے پاس امانت رکھوائی ہوا سے امانت ادا کرو اور جس شخص نے تمہارے ساتھ خیانت کی ہو تم اس کے ساتھ خیانت نہ کرو۔
2901 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ سَالِمٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شَوْذَبٍ عَنْ أَبِى التَّيَّاحِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَدِّ الأَمَانَةَ إِلَى مَنِ ائْتَمَنَكَ وَلاَ تَخُنْ مَنْ خَانَكَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2902 ۔ عروہ بیان کرتے ہیں کہ انصار سے تعلق رکھنے والے دو آدمیوں کے درمیان ایک زمین کے بارے میں جھگڑا ہوا گیا ان دونوں میں سے ایک نے وہاں کھجور کا درخت لگایا تھا اور زمین دوسرے کی ملکیت تھی۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فیصلہ دیا کہ زمین اس کے مالک کو مل جائے گی آپ نے کھجور لگانے والے سے کہا کہ تم اپنے درخت کو وہاں سے نکال لو، آپ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی بےآباد جگہ کو آباد کرتا ہے وہ اس آباد کرنے والے کو مل جاتی ہے لیکن کوئی شخص کسی دوسرے کی زمین پر (زبردستی) کچھ نہیں لگاسکتا۔

راوی کہتے ہیں جن صاحب نے مجھے یہ روایت سنائی انھوں نے یہ بتایا کہ انھوں نے اس کھجور کے درخت کو دیکھا ہے کہ بہت اونچا لمبا تھا جس کی جڑی کلہاڑی کے ذریعے کاٹی گئی تھیں۔

روایت کے یہ الفاظ کسی ظالم کے لیے نہیں ہیں اس سے مرادیہ ہے کہ تم کسی دوسرے کی زمین میں جاؤ اور وہاں کاشت شروع کردو (یعنی اس کی مرضی کے بغیر ایسا کرو) ۔
2902 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ بُهْلُولٍ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا يَعْلَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ يَحْيَى وَهِشَامِ ابْنَىْ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ رَجُلَيْنِ مِنَ الأَنْصَارِ اخْتَصَمَا فِى أَرْضٍ غَرَسَ أَحَدُهُمَا فِيهَا نَخْلاً وَالأَرْضُ لِلآخَرِ فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالأَرْضِ لِصَاحِبِهَا وَأَمَرَ صَاحِبَ النَّخْلِ يُخْرِجُ نَخْلَهُ وَقَالَ « مَنْ أَحْيَا أَرْضًا مَيْتَةً فَهِىَ لِمَنْ أَحْيَاهَا وَلَيْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ » قَالَ فَلَقَدْ أَخْبَرَنِى الَّذِى حَدَّثَنِى بِهَذَا الْحَدِيثِ أَنَّهُ رَأَى النَّخْلَ وَهِىَ عُمٌّ تُقْلَعُ أُصُولُهَا بِالْفُئُوسِ. قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ الْعُمُّ الشَّبَابُ وَلَيْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ قَالَ أَنْ تَأْتِىَ أَرْضَ غَيْرِكَ فَتَزْرَعَ فِيهَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2903 ۔ حضرت رافع بن خدیج (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع کیا ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے کاشت کاری تین طرح کی ہوتی ہے ایک یہ کہ کسی شخص کی زمین ہو اور وہ اس میں کاشت کرے ایک وہ شخص جسے عطیے کے طور پر کوئی زمین دی گئی ہو اور وہ اس میں کاشت کرے اور ایک وہ شخص جو سونے اور چاندی کے عوض میں زمین کرائے پر حاصل کرے (تو وہ اس میں کاشت کرسکتا ہے ) ۔
2903 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ عَنْ طَارِقٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَقَالَ « إِنَّمَا يَزْرَعُ ثَلاَثَةٌ رَجُلٌ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَهُوَ يَزْرَعُهَا أَوْ رَجُلٌ مُنِحَ أَرْضًا فَهُوَ يَزْرَعُهَا أَوْ رَجُلٌ اكْتَرَى أَرْضًا بِذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2904 ۔ حنظلہ بن قیس زرقی یہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے حضرت رافع بن خدیج سے زمین کرائے پر لینے کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے بتایا ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زمین کو کرائے پر دینے سے منع کیا ہے توحنظلہ نے ان سے دریافت کیا کیا سونے اور چاندی کے عوض میں بھی ؟ تو انھوں نے فرمایا سونے اور چاندی کے عوض میں دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
2904 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَدَنِىُّ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ الزُّرَقِىِّ أَنَّهُ سَأَلَ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ عَنْ كِرَاءِ الأَرْضِ فَقَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنْ كِرَاءِ الأَرْضِ. فَقَالَ أَبِالذَّهَبِ وَالْوَرِقِ فَقَالَ أَمَّا بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقِ فَلاَ بَأْسَ بِهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2905 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زمین کو کرائے پر دینے سے منع کیا ہے البتہ سونے اور چاندی کے عوض میں (زمین کرائے پر دی جاسکتی ہے ) ۔
2905 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نُوحٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ ذَرٍّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- نَهَى عَنْ كِرَاءِ الأَرْضِ إِلاَّ بِذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2906 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سیدہ عائشہ صدیقہ کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک سفر پر جارہے تھے کہ آپ نے ایک کھیت کو دیکھا جو لہلہا رہا تھا، آپ نے دریافت کیا یہ کھیت کس کا ہے تو لوگوں نے بتایا، یہ کھیت حضرت رافع بن خدیج کا ہے۔ نبی کریم نے انھیں بلوایا ، وہ نصف یا ایک تہائی پیداوار کے عوض میں زمین (کرائے پر) لیتے تھے نبی کریم نے فرمایا تم نے اس زمین میں جو خرچ کیا ہے اس کا حساب لگاؤ اور پھر زمین کے مالک سے اسے لے لو اور اس شخص کی زمین اور اس کا کھیت اس کے سپرد کردو۔
2906 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَغْرَاءَ عَنْ عُبَيْدَةَ الضَّبِّىِّ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- خَرَجَ فِى مَسِيرٍ لَهُ فَإِذَا هُوَ بِزَرْعٍ يَهْتَزُّ فَقَالَ « لِمَنْ هَذَا الزَّرْعُ ». فَقَالُوا لِرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ وَكَانَ أَخَذَ الأَرْضَ بِالنِّصْفِ أَوِ الثُّلُثِ فَقَالَ « انْظُرْ نَفَقَتَكَ فِى هَذِهِ الأَرْضِ فَخُذْهَا مِنْ صَاحِبِ الأَرْضِ وَادْفَعْ إِلَيْهِ أَرْضَهُ وَزَرْعَهُ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2907 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کی زمین اور وہاں کے کھجوروں کے باغات یہودیوں کودے دیے تھے کہ وہ (مسلمانوں کو) نصف ادائیگی کردیاکریں۔
2907 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- دَفَعَ خَيْبَرَ أَرْضَهَا وَنَخْلَهَا إِلَى الْيَهُودِ مُقَاسَمَةً عَلَى النِّصْفِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2908 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر وہاں کے رہنے والوں کودے دیا تھا اس شرط پر کہ وہ وہاں کی پیدوار میں سے خواہ وہ پھل ہوں یازراعت ہو، نصف (مسلمانوں کو) ادا کردیاکریں گے ۔
2908 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالاَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِى عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- دَفَعَ خَيْبَرَ إِلَى أَهْلِهَا عَلَى الشَّطْرِ مِمَّا يَخْرُجُ مِنْهَا مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯০৯
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2909 ۔ ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل خیبر کے ساتھ طے کیا تھا کہ وہاں کی جو پیداوار ہوگی خواہ وہ پھل ہوں یازراعت ہو (اس کا نصف حصہ وہ لوگ مسلمانوں کو ادا کریں گے ) ۔
2909 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ بِهَذَا وَقَالَ عَامَلَ أَهْلَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا يَخْرُجُ مِنْ ثَمَرٍ أَوْ زَرْعٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১০
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2910 ۔ حضرت زید بن ثابت (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں لوگ پھلوں کی خریدو فروخت کیا کرتے تھے جب فصل کاٹنے کا وقت ہوتا تو قرض وصولی کرنے والا آجاتا تو جس نے ادائیگی کرنی ہوتی وہ یہ کہتا تھا اس دفعہ پیداوار کو فلاں آفت لاحق ہوگئی ہے اس میں یہ خرابی آگئی ہے۔ مختلف طرح کی آفات کا تذکرہ کرتے جن کی وجہ سے لوگوں کے درمیان مقدمات ہونے لگے جب یہ مقدمات زیادہ ہوگئے تو نبی کریم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے تم اس وقت تک سودانہ کرو جب تک پھل پک کر تیار نہیں ہوجاتا۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مشورے کے طور پر یہ بات کی تھی کیونکہ اس بارے میں لوگوں کے درمیان بہت زیادہ اختلاف ہونے لگا تھا۔
2910 - حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ أَبُو الرَّدَّادِ بِمِصْرَ حَدَّثَنَا وَهْبُ اللَّهِ بْنُ رَاشِدٍ أَبُو زُرْعَةَ الْحُجْرِىُّ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قَالَ أَبُو الزِّنَادِ كَانَ عُرْوَةُ يُحَدِّثُ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِى حَثْمَةَ الأَنْصَارِىِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ كَانَ يَقُولُ كَانَ النَّاسُ فِى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَبَايَعُونَ الثِّمَارَ فَإِذَا جَدَّ النَّاسُ وَحَضَرَ تَقَاضِيَهِمْ قَالَ الْمُبْتَاعُ إِنَّهُ قَدْ أَصَابَ الثَّمَرَ مُرَاقٌ وَأَصَابَهُ قُشَامٌ عَاهَاتٌ كَانُوا يَحْتَجُّونَ بِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لَمَّا كَثُرَتْ عِنْدَهُ الْخُصُومَةُ فِى ذَلِكَ « إِمَّا لاَ فَلاَ تَبَايَعُوا حَتَّى يَبْدُوَ صَلاَحُ الثَّمَرِ ». كَالْمَشُورَةِ يُشِيرُ بِهَا لِكَثْرَةِ خُصُومَتِهِمْ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১১
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2911 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کے رہنے والوں کے ساتھ یہ طے کیا تھا کہ وہاں پیدا ہونے والی کھجوروں اور زراعت میں سے نصف پیداوار کو وہ لوگ مسلمانوں کو ادا کیا کریں گے

روایت کے ایک لفظ کے بارے میں راویوں نے اختلاف کیا ہے۔
2911 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى الْقَطَّانُ وَشُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَامَلَ أَهْلَ خَيْبَرَ بِشَطْرِ مَا يَخْرُجُ مِنَ الزَّرْعِ وَالنَّخْلِ. وَقَالَ يُوسُفُ مِنَ النَّخْلِ وَالشَّجَرِ. قَالَ ابْنُ صَاعِدٍ وَهِمَ فِى ذِكْرِ الشَّجَرِ وَلَمْ يَقُلْهُ غَيْرُهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১২
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2912 ۔ حضرت عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے کہ وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کے رہنے والے یہودیوں کو وہاں کی زمینوں پر کام کرنے کی اجازت دی تھی اس شرط پر کہ وہ نصف پیداوار (مسلمانوں کو ادا کریں گے ) اور یہ حصے متعین تھے ۔ آپ نے ان کے لیے یہ شرط رکھی تھی جب ہم چاہیں گے تمہیں یہاں سے نکال دیں گے۔
2912 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنِى نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِيهِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- سَاقَى يَهُودَ خَيْبَرَ عَلَى تِلْكَ الأَمْوَالِ عَلَى الشَّطْرِ وَسِهَامُهُمْ مَعْلُومَةٌ وَشَرَطَ عَلَيْهِمْ أَنَّا إِذَا شِئْنَا أَخْرَجْنَاكُمْ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৩
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2913 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خیبر کی زمین اور وہاں کی کھجوروں کے باغات نصف پیداوار کی ادائیگی کی شرط پر (یہودیوں کو) دیے تھے۔

ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہودیوں کو دیے تھے۔
2913 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ سَهْلِ بْنِ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا أَبِى سَهْلُ بْنُ الْمُغِيرَةِ وَخَالِدُ بْنُ أَبِى يَزِيدَ الْقَرْنِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنِ ابْنِ أَبِى لَيْلَى عَنِ الْحَكَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- دَفَعَ خَيْبَرَ أَرْضَهَا وَنَخْلَهَا مُقَاسَمَةً عَلَى النِّصْفِ. زَادَ ابْنُ عَرَفَةَ أَعْطَى الْيَهُودَ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৪
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2914 ۔ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجوروں ، زرعی، پیداوار اور دیگرتمام (قسم کی پیداوار میں) نصف حصے کی ادائیگی کی شرط پر خیبر (کی زمین یہودیوں کو دی تھی) ۔
2914 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَلاَّمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَعْطَى خَيْبَرَ عَلَى النِّصْفِ مِنْ كُلِّ زَرْعٍ أَوْ نَخْلٍ أَوْ شَىْءٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৫
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2915 ۔ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ حنین کے موقع پر صفوان بن امیہ سے کچھ زرہیں اور اسلحہ عارضی طور پر لیا ، اس نے عرض کی یارسول اللہ کیا یہ عارضی طور پر ہے جسے واپس کردیا جائے گا ؟ نبی کریم نے فرمایا یہ عارضی طور پر لیا ہے جسے واپس کیا جائے گا۔
2915 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ عَلِىٍّ الْخَوَّاصُ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ الْعَلاَءِ بْنِ بُكَيْرٍ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- اسْتَعَارَ مِنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ أَدْرَاعًا وَسِلاَحًا فِى غَزْوَةِ حُنَيْنٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَارِيَّةٌ مُؤَدَّاةٌ قَالَ « عَارِيَّةٌ مُؤَدَّاةٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৬
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2916 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صفوان بن امیہ سے کچھ اسلحہ ادھار لیا توصفوان نے عرض کی کیا یہ واپس کردیا جائے گا یارسول اللہ ! نبی کریم نے ارشاد فرمایا جی ہاں۔
2916 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ يَحْيَى الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو إِبْرَاهِيمَ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ الْجَرْمِىُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ اسْتَعَارَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ سِلاَحًا فَقَالَ صَفْوَانُ أَمُؤَدَّاةٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ « نَعَمْ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৭
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2917 ۔ صفوان بن یعلی اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جب میرا قاصد تمہارے پاس آئے تو انھیں یہ چیز دے دینا۔

راوی کہتے ہیں میرا خیال ہے انھوں نے تیس زرہوں اور تیس اونٹوں کا ذکر کیا تھا۔

حضرت یعلی بن امیہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی کیا یہ ادھار لے رہے ہیں جسے واپس کردیں گے ؟ تو نبی کریم نے فرمایا جی ہاں۔
2917 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا فَضْلٌ الأَعْرَجُ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَطَاءٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا أَتَتْكَ رُسُلِى فَأَعْطِهِمْ كَذَا وَكَذَا ». أُرَاهُ قَالَ ثَلاَثِينَ دِرْعًا أَوْ قَالَ ثَلاَثِينَ بَعِيرًا قُلْتُ وَالْعَارِيَّةُ مُؤَدَّاةٌ قَالَ « نَعَمْ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৯১৮
خرید و فروخت کے مسائل و احکام
পরিচ্ছেদঃ باب بلاعنوان
2918 ۔ ایک اور سند کے ہمراہ بھی یہی روایت منقول ہے ، اس میں یہ الفاظ ہیں کہ میں نے عرض کی یارسول اللہ کیا یہ عارضی طور پرلے رہیں جن کا تاوان ادا کیا جائے گا ؟ یا یہ اس طرح عارضی طور پر لے رہے ہیں کہ انھیں واپس کردیا جائے گا ؟ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا نہیں نہیں انھیں واپس کردیا جائے گا۔
2918 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مِرْدَاسٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُسْتَمِرِّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلاَلٍ عَنْ هَمَّامٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَقَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَارِيَّةٌ مَضْمُونَةٌ أَوْ عَارِيَّةٌ مُؤَدَّاةٌ قَالَ « بَلْ مُؤَدَّاةٌ ».
tahqiq

তাহকীক: