সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০২ টি

হাদীস নং: ৩১৯৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3194 ۔ حضرت ابن عباس (رض) ایسے کنوارے شخص کے بارے میں جو قوم لوط کا ساعمل کرتے ہوپکڑا جائے یہ فرماتے ہیں : اسے سنگسار کیا جائے گا۔
3194 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَغَوِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنِ ابْنِ خُثَيْمٍ عَنْ مُجَاهِدٍ وَسَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى الْبِكْرِ يُوجَدُ عَلَى اللُّوطِيَّةِ قَالَ يُرْجَمُ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৯৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3195 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو یہ کہے ، اے ہیجڑے تو (کہنے والے شخص کو) بیس لاٹھیاں مارو، جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو یہ کہے اے یہودی (تو کہنے والے شخص کو) بیس لاٹھیاں مارو، اور جو شخص کسی محرم عورت کے ساتھ صحبت کرلے اسے قتل کردو، جو شخص کسی جانور کے ساتھ بدفعلی کرلے اسے شخص کو قتل کردو، اور اس جانور کو بھی مار دو۔
3195 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ نَيْرُوزَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِى وَقَّاصٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى فُدَيْكٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى حَبِيبَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ يَا مُخَنَّثُ فَاجْلِدُوهُ عِشْرِينَ سَوْطًا وَإِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ يَا يَهُودِىُّ فَاجْلِدُوهُ عِشْرِينَ وَمَنْ وَقَعَ عَلَى ذَاتِ مَحْرَمٍ فَاقْتُلُوهُ وَمَنْ وَقَعَ عَلَى بَهِيمَةٍ فَاقْتُلُوهُ وَاقْتُلُوا الْبَهِيمَةَ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৯৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3196 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص کسی جانور کے ساتھ بدفعلی کرے اسے قتل کردو اور اس کے ساتھ اس جانور کو بھی ماردو راوی کہتے ہیں : ہم نے حضرت ابن عباس سے کہا جانور کا کیا قصور ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا میں نے یہ الفاظ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تو نہیں سنے تاہم میرا خیال ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کو ناپسند کیا ہے جس جانور کے ساتھ یہ عمل کیا گیا ہو اس کا گوشت کھایا جائے یا اس سے کوئی نفع اور حاصل کیا جائے۔
3196 - حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْخَطَّابِىُّ حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِى عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ وَقَعَ عَلَى بَهِيمَةٍ فَاقْتُلُوهُ وَاقْتُلُوا الْبَهِيمَةَ مَعَهُ » . فَقُلْنَا لاِبْنِ عَبَّاسٍ مَا شَأْنُ الْبَهِيمَةِ قَالَ مَا سَمِعْتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- شَيْئًا وَلَكِنْ أَرَى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَرِهَ أَنْ يُؤْكَلَ مِنْ لَحْمِهَا شَىْءٌ أَوْ يُنْتَفَعَ بِهَا وَقَدْ عُمِلَ بِهَا ذَلِكَ الْعَمَلُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৯৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3197 ۔ حضرت عمران بن حصین (رض) بیان کرتے ہیں : جہینہ قبیلہ کی ایک عورت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس نے زنا کا اعتراف کیا، اس نے بتایا میں حاملہ ہوں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے سرپرست کو بلایا اور فرمایا اس کا اچھی طرح خیال رکھنا جب یہ بچے کو جنم دے تو اسے میرے پاس لے آنا، اس شخص نے ایساہی کیا جب اس عورت نے بچے کو جنم دیا وہ اس عورت کو لے کر نبی کی خدمت میں حاضرہوا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (اس عورت) سے فرمایا تم جاؤ اور بچے کو دودھ پلاؤ، اس عورت نے ایساہی کیا، پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اس کے جسم پر کپڑوں کو اچھی طرح باندھ دیا گیا، پھر آپ کے حکم کے تحت اسے سنگسار کردیا گیا، آپ نے اس کی نماز جنازہ ادا کی ، تو حضرت عمر (رض) نے عرض کی یارسول اللہ آپ نے پہلے اسے سنگسار کیا پھر اس کی نماجنازہ ادا کی تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا اس عورت نے ایسی توبہ کی ہے اگر وہ اہل مدینہ میں ستر افراد کے درمیان تقسیم کی جائے تو ان سب کے لیے کافی ہوگی، کیا تمہیں اس سے زیادہ فضیلت والاشخص کوئی مل سکتا ہے کہ اس نے اپنی جان قربان کردی ؟۔
3197 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْهَيْثَمِ بْنِ خَالِدٍ الطِّينِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ أَبِى الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ جُهَيْنَةَ أَتَتِ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- فَاعْتَرَفَتْ بِالزِّنَا فَقَالَتْ إِنِّى حُبْلَى. فَدَعَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- وَلِيَّهَا فَقَالَ « أَحْسِنْ إِلَيْهَا فَإِذَا وَضَعَتْ فَأْتِنِى بِهَا ». فَفَعَلَ فَلَمَّا وَضَعَتْ جَاءَ بِهَا إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « اذْهَبِى فَأَرْضِعِيهِ ». فَفَعَلَتْ ثُمَّ جَاءَتْ فَأَمَرَ بِهَا النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَشُكَّتْ عَلَيْهَا ثِيَابُهَا ثُمَّ أَمَرَ بِرَجْمِهَا فَصَلَّى عَلَيْهَا فَقَالَ عُمَرُ رضى الله عنه يَا رَسُولَ اللَّهِ رَجَمْتَهَا ثُمَّ تُصَلِّى عَلَيْهَا فَقَالَ « لَقَدْ تَابَتْ تَوْبَةً لَوْ قُسِمَتْ بَيْنَ سَبْعِينَ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ لَوَسِعَتْهُمْ هَلْ وَجَدْتَ أَفْضَلَ مِنْ أَنْ جَادَتْ بِنَفْسِهَا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৯৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3198 ۔ حضرت عمران بن حصین (رض) کے حوالے سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں : تاہم اس میں یہ الفاظ ہیں حضرت علی (رض) نے آپ کی خدمت میں عرض کی کیا آپ اس کی نماز جنازہ ادا کریں گے حالانکہ اس نے زنا کا ارتکاب کیا ہے ؟۔
3198 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ أَبِى الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- نَحْوَهُ قَالَ فَقَالَ لَهُ عَلِىٌّ تُصَلِّى عَلَيْهَا وَقَدْ زَنَتْ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৯৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3199 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : اسلم قبیلہ کا ایک فرد نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے زنا کا اعتراف کیا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منہ پھیرلیا، اس نے پھر اعتراف کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر اس سے اعراض کیا، یہاں تک کہ اس نے چار مرتبہ اپنے بارے میں یہ گواہی دی (کہ وہ زنا کرچکا ہے ) تو نبی نے فرمایا کیا تم مجنون ہو، اس نے عرض کی جی نہیں، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا تم شادی شدہ ہو ، اس نے عرض کی جی ہاں، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اسے عیدہ گاہ میں سنگسار کردیا گیا جب اسے پتھر لگے وہ بھاگا لیکن لوگ اس تک پہنچ گئے اور اسے سنگسار کردیا گیا یہاں تک کہ وہ مرگیا۔ نبی کریم نے اس کے بارے میں اچھے الفاظ ذکر کیے تاہم آپ نے اس کی نماز جنازہ ادا نہیں کی۔
3199 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْهَيْثَمِ بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلاً مِنْ أَسْلَمَ جَاءَ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَاعْتَرَفَ بِالزِّنَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ ثُمَّ اعْتَرَفَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ حَتَّى شَهِدَ عَلَى نَفْسِهِ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « أَبِكَ جُنُونٌ » قَالَ لاَ. قَالَ « أُحْصِنْتَ ». قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَرُجِمَ بِالْمُصَلَّى فَلَمَّا أَذْلَقَتْهُ الْحِجَارَةُ فَرَّ فَأُدْرِكَ فَرُجِمَ حَتَّى مَاتَ فَقَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- خَيْرًا وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3200 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نابینا شخص کی آنکھ کو اس کی مخصوص جگہ سے نکال دینے کی دیت (جان کی دیت) کا تہائی حصہ ، جب کہ شل (مفلوج) ہاتھ والے شخص کے ہاتھ کاٹے جانے کی دیت (جان کی دیت) کا تہائی حصہ مقرر کیا ہے۔
3200 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زَيْدٍ الْحِنَّائِىُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَائِذٍ حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا الْعَلاَءُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَضَى فِى الْعَيْنِ الْعَوْرَاءِ السَّادَّةِ لِمَكَانِهَا إِذَا طُمِسَتْ بِثُلُثِ دِيَتِهَا وَفِى الْيَدِ الشَّلاَّءِ إِذَا قُطِعَتْ بِثُلُثِ دِيَتِهَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3201 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے س ے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک سو اونٹوں (کی ادائیگی کو جان کی) دیت مقرر کیا ہے۔

راوی بیان کرتے ہیں : آپ نے ہراونٹ کی قیمت اسی درہم مقرر کی تو دیت کی مجموعی رقم آٹھ ہزار درہم ہوئی، جب کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل کتاب کی دیت مسلمان کی دیت کا نصف مقرر کی۔

نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں اور حضرت ابوبکر (رض) کے عہد خلافت میں یہی رقم رہی، حضرت عمر (رض) کے عہد خلافت میں اونٹ مہنگے ہوگئے تو حضرت عمر (رض) نے ان کی قیمت ایک سوبیس درہم (فی اونٹ) مقرر کی تو دیت کی رقم بارہ ہزار درہم ہوگئی، حضرت عمر (رض) نے اہل کتاب کی وہی دیت رہنے دی جو پہلے تھی انھوں نے مجوسی کی دیت بھی آٹھ سو درہم مقرر کردی۔
3201 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو مُوسَى الْهَرَوِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَعَلَ نَبِىُّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الدِّيَةَ مِائَةً مِنَ الإِبِلِ قَالَ فَقَوَّمَ كُلَّ بَعِيرٍ ثَمَانِينَ فَكَانَتِ الدِّيَةُ ثَمَانِيَةَ آلاَفٍ وَجَعَلَ دِيَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ النِّصْفَ مِنْ دِيَةِ الْمُسْلِمِينَ فَكَانَتْ عَلَى عَهْدِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَعَهْدِ أَبِى بَكْرٍ فَلَمَّا كَانَ عُمَرُ غَلَتِ الإِبِلُ فَقَوَّمَهَا عِشْرِينَ وَمِائَةٍ فَجَعَلَ الدِّيَةَ اثْنَى عَشَرَ أَلْفًا وَتَرَكَ دِيَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ كَمَا هِىَ وَجَعَلَ دِيَةَ الْمَجُوسِىِّ ثَمَانِمَائَةٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3202 ۔ حضرت ابن عمر (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں یہ بات نقل فرماتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ذمی کو مسلمان کی دیت جتنی دیت ادا کر روائی تھی۔ اس روایت کا راوی ابوکرز، متروک الحدیث، ہے نافع کے حوالے سے اس روایت کو صرف اسی نے نقل کیا ہے۔
3202 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْجَعْدِ حَدَّثَنَا أَبُو كُرْزٍ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا عَنِ ابْنِ عُمَرَ ذَكَرَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ وَدَى ذِمِّيًّا دِيَةَ مُسْلِمٍ. أَبُو كُرْزٍ هَذَا مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ وَلَمْ يَرْوِهِ عَنْ نَافِعٍ غَيْرُهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3203 ۔ ابن شہاب بیان کرتے ہیں : حضرت ابوبکرہ (رض) اور حضرت عمر (رض) دونوں حضرات نے یہودی عیسائی شخص کی دیت آزاد مسلمان شخص کی دیت جتنی مقرر کی بشرطیکہ وہ شخص ، معاہد (یعنی ذمی) ہو جب کہ حضرت عثمان غنی اور حضرت معاویہ (رض) مشرک مسلمان سے دیت نہیں دلواتے تھے ۔
3203 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا زَحْمُويَهْ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ رضى الله عنهما كَانَا يَجْعَلاَنِ دِيَةَ الْيَهُودِىِّ وَالنَّصْرَانِىِّ إِذَا كَانَا مُعَاهَدَيْنِ دِيَةَ الْحُرِّ الْمُسْلِمِ وَكَانَ عُثْمَانُ وَمُعَاوِيَةُ لاَ يُقِيدَانِ الْمُشْرِكَ مِنَ الْمُسْلِمِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3204 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیت میں بارہ ہزار درہم کی ادائیگی کا فیصلہ دیا تھا۔

محمد بن میمون نامی راوی بیان کرتے ہیں : ہمارے استاد نے اسے ایک مرتبہ حضرت ابن عباس (رض) کے حوالے سے ہمارے سامنے بیان کیا ، تاہم اکثر مرتبہ انھوں نے اس روایت کو عکرمہ کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے (مرسل) روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔
3204 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ الْخَيَّاطُ الْمَكِّىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَضَى بِاثْنَىْ عَشَرَ أَلْفًا فِى الدِّيَةِ . قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مَيْمُونٍ وَإِنَّمَا قَالَ لَنَا فِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَرَّةً وَاحِدَةً وَأَكْثَرُ ذَلِكَ كَانَ يَقُولُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3205 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس ایک شخص نے دوسرے کو قتل کردیا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی دیت بارہ ہزار درہم مقرر کی ، اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے یہی مراد ہے ۔

'' ماسوائے اس صورت کے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول اپنے فضل سے انھیں غنی کردیں '' یعنی وہ لوگ دیت وصول کرکے (غنی ہوجائیں گے )
3205 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنِى عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلاً قَتَلَ رَجُلاً عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَجَعَلَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- دِيَتَهُ اثْنَىْ عَشَرَ أَلْفًا وَذَلِكَ قَوْلُهُ (إِلاَّ أَنْ أَغْنَاهُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ مِنْ فَضْلِهِ) بِأَخْذِهِمُ الدِّيَةَ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3206 ۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : یہودی اور عیسائی کی دیت ، 4، 4، ہزار درہم ہوگی، جب کہ مجوسی کی دیت آٹھ سو درہم ہوگی۔
3206 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنِى أَبِى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنِ ابْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عُمَرَ قَالَ دِيَةُ الْيَهُودِىِّ وَالنَّصْرَانِىِّ أَرْبَعَةُ آلاَفٍ أَرْبَعَةُ آلاَفٍ وَالْمَجُوسِىِّ ثَمَانِمَائَةٍ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3207 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے یہودی اور عیسائی شخص کی دیت چار چار ہزار درہم اور جب کہ مجوسی کی دیت آٹھ سو درہم مقرر کی تھی۔
3207 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى زَحْمَوَيْهِ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ ثَابِتٍ أَبِى الْمِقْدَامِ وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ كِلاَهُمَا عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ كَانَ عُمَرُ يَجْعَلُ دِيَةَ الْيَهُودِىِّ وَالنَّصْرَانِىِّ أَرْبَعَةَ آلاَفٍ أَرْبَعَةَ آلاَفٍ وَالْمَجُوسِىِّ ثَمَانِمَائَةٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3208 ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تلوار کے قبضے میں یہ دو باتیں پائی گئی تھیں، زمین میں سب سے زیادہ نافرمان شخص وہ ہے جو اپنے مارنے والے کے علاوہ کسی دوسرے کو ماردے (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) جو اپنے قتل کرنے والے کے علاوہ کسی اور قتل کردے ، اور وہ شخص جو اپنے آقا کی بجائے خود کو کسی اور کی طرف منسوب کرے جو شخص ایسا کرے گا، اس نے گویا اللہ اور اس کے رسول کا انکار کیا، اللہ ایسے شخص کی کوئی فرض یانفل عبادت قبول نہیں کرے گا۔

(دوسری بات یہ ہے ): اہل ایمان کی جان یکساں حیثیت کی حامل ہے اور ان کے عام فرد کی دی ہوئی پناہ کا احترام کیا جائے گا، کسی مسلمان کو کسی کافر کے بدلے میں قتل نہیں کیا جائے گا، اور کسی معاہد (ذمی) کو قتل نہیں کیا جائے گا اور دومذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ ایکد وسرے کے وارث نہیں بنیں گے ۔ (یہ روایت مختصر ہے) ۔
3208 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ زَنْجَوَيْهِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَوْهَبٍ حَدَّثَنِى مَالِكُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ وُجِدَ فِى قَائِمِ سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كِتَابَانِ « إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عُتُوًّا فِى الأَرْضِ رَجُلٌ ضَرَبَ غَيْرَ ضَارِبِهِ أَوْ رَجُلٌ قَتَلَ غَيْرَ قَاتِلِهِ وَرَجُلٌ تَوَلَّى غَيْرَ أَهْلِ نِعْمَتِهِ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَقَدْ كَفَرَ بِاللَّهِ وَبِرَسُولِهِ لاَ يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلاَ عَدْلاً ». وَفِى الآخَرِ « الْمُؤْمِنُونَ تَتَكَافَأُ دِمَاؤُهُمْ وَيَسْعَى بِذِمَّتِهِمْ أَدْنَاهُمْ لاَ يُقْتَلُ مُسْلِمٌ بِكَافِرٍ وَلاَ ذُو عَهْدٍ فِى عَهْدِهِ وَلاَ يَتَوَارَثُ أَهْلُ مِلَّتَيْنِ ». مُخْتَصَرٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২০৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3209 ۔ حضرت علی (رض) نے اپنے ساتھیوں کو اس بات سے منع کیا تھا، کہ وہ خوارج کے ساتھ نرم رویہ اختیار کریں، ان لوگوں کا گزر عبداللہ بن خباب کے پاس سے ہوا تو ان لوگوں نے اسے پکڑ لیا، اور اسے لے کر روانہ ہوئے ان کا گزر ایک کھجور کے پاس سے ہواجودرخت سے نیچے گری ہوئی تھی ان میں سے ایک شخص نے کھجور اٹھا کر منہ میں ڈال لی تو دوسرے شخص نے اسے کہا، تم نے معاہد کی کھجور کھالی، تم نے کس بنیاد پر اسے حلال قرار دیا، تو عبداللہ بن خباب نے کہا ، کیا میں تمہاری رہنمائی اس چیز کی طرف نہ کروں جو تمہارے لیے اس سے زیادہ قابل احترام ہے ، لوگوں نے کہا جی ہاں۔ تو عبداللہ بن خباب نے کہا میں وہ ہوں ، پھر ان لوگوں نے عبداللہ بن خباب کو قتل کردیا، اس بات کی اطلاع حضرت علی (رض) کو ملی تو انھوں نے لوگوں کو پیغام بھیجا تم ہمیں عبداللہ بن خباب کی دیت ادا کرو، تو انھوں نے جواب دیاہم اس کی دیت آپ کو کی سے ادا کریں، جبکہ ہم میں سے ہر ایک شخص نے اسے قتل کیا ہے ، حضرت علی (رض) نے فرمایا کیا تم سب لوگوں نے اسے قتل کیا ہے ؟ انھوں نے جواب دیا، جی ہاں ، تو حضرت علی (رض) نے اللہ اکبر کہا، پھر آپ نے یہ حکم دیا، (کہ آپ کے ساتھی ) ان لوگوں پر بھرپور حملہ کردیں حضرت علی (رض) نے فرمایا اللہ کی قسم تم میں سے دس افراد بھی شہید نہیں ہوں گے اور ان میں سے دس افراد بھی زندہ نہیں بچے گے۔

راوی بیان کرتے ہیں : تو حضرت علی (رض) نے ان سب لوگوں کو قتل کروادیا، حضرت علی (رض) نے حکم دیا ان میں ابھرے ہوئے گوشت والے کو تلاش کرو۔

اس کے بعد راوی نے پوراواقعہ ذکر کیا ہے۔
3209 - حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِىُّ عَنْ أَبِى مِجْلَزٍ أَنَّ عَلِيًّا رضى الله عنه نَهَى أَصْحَابَهُ أَنْ يَنْبَسِطُوا عَلَى الْخَوَارِجِ حَتَّى يُحْدِثُوا حَدَثًا فَمَرُّوا بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ فَأَخَذُوهُ فَانْطَلَقُوا بِهِ فَمَرُّوا عَلَى تَمْرَةٍ سَاقِطَةٍ مِنْ نَخْلَةٍ فَأَخَذَهَا بَعْضُهُمْ فَأَلْقَاهَا فِى فِيهِ فَقَالَ لَهُ بَعْضُهُمْ تَمْرَةُ مُعَاهَدٍ فَبِمَ اسْتَحْلَلْتَهَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ خَبَّابٍ أَفَلاَ أَدُلُّكُمْ عَلَى مَنْ هُوَ أَعْظَمُ حُرْمَةً عَلَيْكُمْ مِنْ هَذَا قَالُوا نَعَمْ. قَالَ أَنَا. فَقَتَلُوهُ فَبَلَغَ ذَلِكَ عَلِيًّا فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمْ أَنْ أَقِيدُونَا بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ. قَالُوا كَيْفَ نُقِيدُكَ بِهِ وَكُلُّنَا قَتَلَهُ قَالَ وَكُلُّكُمْ قَتَلَهُ قَالُوا نَعَمْ. قَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ. ثُمَّ أَمَرَ أَنْ يَنْبَسِطُوا عَلَيْهِمْ وَقَالَ وَاللَّهِ لاَ يُقْتَلُ مِنْكُمْ عَشْرَةٌ وَلاَ يَفْلِتُ مِنْهُمْ عَشْرَةٌ قَالَ فَقَتَلُوهُمْ. قَالَ فَقَالَ اطْلُبُوا فِيهِمْ ذَا الثُّدَيَّةِ وَذَكَرَ بَاقِىَ الْحَدِيثِ
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3210 ۔ ابواحوص بیان کرتے ہیں : جنگ نہروان کے دن ہم لوگ نہر کے ایک طرف حضرت علی بن ابوطالب (رض) کے ساتھ موجود تھے ، اسی دوران خارجی آئے اور انھوں نے نہر کے دوسری طرف پڑاؤ کیا، حضرت علی (رض) نے فرمایا : تم نے انھیں متحرک نہیں کرنا جب تک وہ خود کوئی غلطی نہ کریں، وہ لوگ عبداللہ بن خباب کے پاس آئے اور بولے آپ ہمیں کوئی ایسی حدیث سنائیں جو آپ کے والد نے آپ کو سنائی ہو، جو انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبانی سنی ہو تو عبداللہ بن خباب نے بتایا میرے والد نے مجھے یہ حدیث سنائی ہے انھوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے : ایسا فتنہ آئے گا جس میں بیٹھا ہواشخص کھڑے ہوئے سے بہتر ہوگا اور کھڑا ہواشخص دوڑنے والے سے بہتر ہوگا۔ (راوی بیان کرتے ہیں ) وہ لوگ (یعنی خارجی لوگ) انھیں (یعنی عبداللہ بن خباب کو) دریا کے کنارے لے گئے اور انھیں اس طرح ذبح کردیا جس طرح بکری کو ذبح کیا جاتا ہے اس کی اطلاع حضرت علی (رض) کو ملی تو انھوں نے اللہ کہا اور فرمایا انھیں بلند آواز میں پکارو یہ کہو کہ وہ عبداللہ بن خباب کے قاتل کو ہماری طرف بھیج دیں تو ان لوگوں نے جواب میں تین مرتبہ یہ کہا : ہم سب نے انھیں قتل کیا ہے تو حضرت علی (رض) نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا : اب ان پر حملہ کردو۔

راوی بیان کرتے ہیں : اس کے بعد حضرت علی (رض) اور ان کے ساتھیوں نے ان لوگوں کو قتل کردیا۔ راوی بیان کرتے ہیں اس کے بعد (روایت نقل کرنے والے نے ) باقی روایت نقل کی ہے۔
3210 - حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ الْمُهْتَدِى حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ رِشْدِينَ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى الْحِمْيَرِىُّ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ عَبْدَةَ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِىِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ الْعَدَوِىِّ عَنْ أَبِى الأَحْوَصِ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ النَّهْرَوَانِ كُنَّا مَعَ عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ رضى الله عنه دُونَ النَّهَرِ فَجَاءَتِ الْحَرُورِيَّةُ حَتَّى نَزَلُوا مِنْ وَرَائِهِ قَالَ عَلِىٌّ لاَ تُحَرِّكُوهُمْ حَتَّى يُحْدِثُوا حَدَثًا فَانْطَلَقُوا إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ فَقَالُوا حَدِّثْنَا حَدِيثًا حَدَّثَكَ بِهِ أَبُوكَ سَمِعَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. قَالَ حَدَّثَنِى أَبِى أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَقُولُ « تَكُونُ فِتْنَةٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ وَالْقَائِمُ خَيْرٌ مِنَ السَّاعِى » . فَقَدَّمُوهُ إِلَى الْبَحْرِ فَذَبَحُوهُ كَمَا تُذْبَحُ الشَّاةُ فَأُتِىَ عَلَىٌّ رضى الله عنه فَأُخْبِرَ فَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ نَادُوهُمْ أَنْ أَخْرِجُوا إِلَيْنَا قَاتِلَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابٍ. فَقَالُوا كُلُّنَا قَتَلَهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ فَقَالَ عَلِىٌّ رضى الله عنه لأَصْحَابِهِ دُونَكُمُ الْقَوْمَ فَمَا لَبِثَ أَنْ قَتَلَهُمْ عَلِىٌّ وَأَصْحَابُهُ . وَذَكَرَ بَاقِىَ الْحَدِيثِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3211 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرمایا ہے : آزاد شخص کو کسی غلام کے بدلے میں قتل نہیں کیا جائے گا۔
3211 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا السَّرِىُّ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رُشَيْدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ الْبُرِّىُّ عَنْ جُوَيْبِرٍ عَنِ الضَّحَّاكِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ يُقْتَلُ حُرٌّ بِعَبْدٍ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3212 ۔ حضرت علی (رض) اور حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) یہ فرماتے ہیں : جب کوئی آزاد شخص کسی غلام کو قتل عمد کے طور پر قتل کردے تو اس (صورت میں قصاص نہیں لیا جائے گا) بلکہ دیت ادا کی جائے گی۔

(امام دارقطنی کہتے ہیں : ) اس روایت کو دلیل کے طور پر پیش نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ یہ ، مرسل، ہے۔
3212 - حَدَّثَنَا ابْنُ الْجُنَيْدِ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنِ الْحَكَمِ قَالَ قَالَ عَلِىٌّ وَابْنُ مَسْعُودٍ إِذَا قَتَلَ الْحُرُّ الْعَبْدَ مُتَعَمِّدًا فَهُوَ قَوَدٌ. لاَ تَقُومُ بِهَذَا حُجَّةٌ لأَنَّهُ مُرْسَلٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3213 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : سنت (کا حکم ) یہ ہے : کسی کافر کے بدلہ میں مسلمان کو قتل نہ کیا جائے ، سنت (کا حکم ) یہ ہے کسی غلام کے بدلے میں آزاد شخص کو قتل نہ کیا جائے۔
3213 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو السَّائِبِ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ قَالَ قَالَ عَلِىٌّ مِنَ السُّنَّةِ أَنْ لاَ يُقْتَلَ مُسْلِمٌ بِكَافِرٍ وَمِنَ السُّنَّةِ أَنْ لاَ يُقْتَلَ حُرٌّ بِعَبْدٍ.
tahqiq

তাহকীক: