সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০২ টি

হাদীস নং: ৩২৯৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3294 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ، اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : (اور ان کے اپنے قول کے طور پر نقل کیا ہے : انھوں نے اسے مرفوع حدیث کے طور پر نقل نہیں کیا) ۔

ایک اور سند کے ہمراہ یہ منقول ہے : حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں : طار طرح کی خواتین اور ان کے شوہروں کے درمیان لعان نہیں ہوگا، وہ یہودی عورت جو کسی مسلمان کی بیوی ہو وہ عیسائی عورت جو کسی مسلمان کی بیوی ہو اور وہ آزاد عورت جو کسی غلام کی بیوی ہو اور وہ کینز جو کسی آزاد شخص کی بیوی ہو۔
3294 - وَرُوِىَ عَنِ الأَوْزَاعِىِّ وَابْنِ جُرَيْجٍ وَهُمَا إِمَامَانِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَوْلَهُ وَلَمْ يَرْفَعَاهُ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم-. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الطَّبَرِىُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ سَعِيدٍ الْكِسَائِىُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ هَارُونَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ وَالأَوْزَاعِىِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ أَرْبَعٌ لَيْسَ بَيْنَهُنَّ وَبَيْنَ أَزْوَاجِهِنَّ لِعَانٌ الْيَهُودِيَّةُ تَحْتَ الْمُسْلِمِ وَالنَّصْرَانِيَّةُ تَحْتَ الْمُسْلِمِ وَالْحُرَّةُ تَحْتَ الْعَبْدِ وَالأَمَةُ تَحْتَ الْحُرِّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3295 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ، اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عتاب بن اسید کو بھیجا (اس کے بعد انھوں نے حسب سابق حدیث نقل کی ہے ) ۔

اس روایت کے راوی حماد بن عمرو، عمار بن مطر اور زید بن رفیع ضعیف ہیں۔
3295 - حَدَّثَنَا الرُّهَاوِىُّ الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى فَرْوَةَ حَدَّثَنَا أَبِى أَخْبَرَنَا عَمَّارُ بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ زَيْدِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَعَثَ عَتَّابَ بْنَ أَسِيدٍ. ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ. حَمَّادُ بْنُ عَمْرٍو وَعَمَّارُ بْنُ مَطَرٍ وَزِيدُ بْنُ رُفَيْعٍ ضُعَفَاءُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3296 ۔ قبیصہ بن ذوہیب بیان کرتے ہیں : حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ایک شخص کو سوکوڑے لگوائے جس نے اپنی ایک ایسی کنیز کے ساتھ صحبت کی تھی جو ایک غلام کی بیوی تھی، اور اس غلام نے اسے طلاق نہیں دی تھی ، حضرت عمر (رض) نے ایک ایسے شخص کے بارے میں فیصلہ دیا تھا، جس نے ایک عورت کے بچے (کا اپنی اولاد ہونے) کا پہلے انکار کیا وہ بچہ اس وقت اس عورت کے پیٹ میں تھا، پھر اعتراف بھی کرلیا، وہ بچہ اس وقت بھی اس عورت کے پیٹ میں تھا، جب وہ بچہ پیدا ہوا تو اس شخص نے پھر اس کا انکار کردیا، تو حضرت عمر (رض) نے حکم دیا اس نے عورت پر جو الزام لگایا ہے اس کی سزا میں (حدقذف کے طور پر) اسے اسی کوڑے لگائے جائیں اور حضرت عمر (رض) نے اس بچے کا نسب اس عورت کے ساتھ لاحق کردیا۔
3296 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا قُدَامَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مَخْرَمَةُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ مُسْلِمِ بْنِ شِهَابٍ يَزْعُمُ أَنَّ قَبِيصَةَ بْنَ ذُؤَيْبٍ كَانَ يُحَدِّثُ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ جَلَدَ رَجُلاً مِائَةَ جَلْدَةٍ وَقَعَ عَلَى وَلِيدَةٍ لَهُ وَلَمْ يُطَلِّقْهَا الْعَبْدُ كَانَتْ تَحْتَ الْعَبْدِ وَقَضَى عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رضى الله عنه فِى رَجُلٍ أَنْكَرَ وَلَدًا مِنِ امْرَأَةٍ وَهُوَ فِى بَطْنِهَا ثُمَّ اعْتَرَفَ بِهِ وَهُوَ فِى بَطْنِهَا حَتَّى إِذَا وُلِدَ أَنْكَرَهُ فَأَمَرَ بِهِ عُمَرُ فَجُلِدَ ثَمَانِينَ جَلْدَةً لِفِرْيَتِهِ عَلَيْهَا ثُمَّ أَلْحَقَ بِهِ وَلَدَهَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3297 ۔ حضرت علی بن ابوطالب (رض) فرماتے ہیں : جو شخص قابل حد جرم کا ارتکاب کرے اور میں اس پر حد جاری کروں اور اس وجہ سے وہ مرجائے تو میں یہ سمجھتاہوں مجھے اس کی دیت ادا کرنی ہوگی، سوائے اس شخص کے جس پر شراب پینے کی جاری ہوئی ہو، کیونکہ اس بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کچھ بھی (باقاعدہ ) مقرر نہیں کی۔
3297 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ أَبُو حَامِدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِى إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِى حَصِينٍ عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ قَالَ عَلِىُّ بْنُ أَبِى طَالِبٍ لاَ أَجِدُ أَحَدًا يُصِيبُ حَدًّا أُقِيمُهُ عَلَيْهِ فَيَمُوتَ فَأَرَى أَنْ أَدِيَهُ إِلاَّ صَاحِبَ الْخَمْرِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- لَمْ يَسُنَّ فِيهِ شَيْئًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3298 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ اقدس میں شراب پینے والوں کو ہاتھوں اور جوتوں اور لاٹھیوں کے ذریعہ ماراجاتا تھا، یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وصال ہوگیا، پھر حضرت ابوبکر (رض) کے زمانہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عہد مبارک سے زیادہ تعداد میں شراب پینے کے مقدمات پیش ہوئے تو حضرت ابوبکر (رض) نے ان لوگوں کو چالیس کوڑے لگوائے جب ان کا انتقال ہوگیا تو حضرت عمر (رض) نے بھی شراب پینے والوں کو چالیس کوڑے لگوائے یہاں تک کہ حضرت عمر (رض) کے سامنے مہاجرین اولین سے تعلق رکھنے والے ایک صاحب کو لایا گیا جنہوں نے شراب پی تھی، انھیں کوڑے مارنے کا حکم دیا گیا تو وہ بولے آپ مجھے کیسے کوڑے مارسکتے ہیں جب کہ آپ کے اور میرے درمیان اللہ کی کتاب کا حکم موجود ہے ، حضرت عمر نے دریافت کیا آپٌ کو اللہ کی کتاب کا حکم وہ کہاں سے ملا ہے کہ میں آپ کو کوڑے نہ ماروں ؟ تو انھوں نے کہا اللہ نے اپنی کتاب میں یہ ارشاد فرمایا ہے :

'' جو لوگ ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے ان پر اس چیز کے حوالے سے کوئی گناہ نہیں ہوگا جو انھوں نے کھایا پیا۔ ''

(وہ صاحب بولے) میں ان لوگوں میں شامل ہوں جو ایمان لائے انھوں نے نیک اعمال کیے پرہیزگاری اختیار کی اور مومن ہوئے پھر پرہیزگار ہوئے اور انھوں نے اچھائی کی (جس کا ذکر قرآن میں ہے) ۔

میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ بدر، غزوہ احد، غزوہ خندق اور دیگرتمام غزوات میں شری کر ہاہوں تو حضرت عمر (رض) نے دوسرے لوگوں سے فرمایا تم لوگ اس کا جواب کیوں نہیں دیتے ہو جو اس نے کہا ہے تو حضرت ابن عباس (رض) نے کہا، یہ آیت گزرے ہوئے لوگوں کے عذر کے طور پر منافقین کے خلاف حجت کے طور پر نازل ہوئی تھیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے : اے ایمان والو بیشک شراب اور جوا۔۔۔ الخ۔ حضرت ابن عباس نے ان دونوں آیتوں کو مکمل پڑھا اور بولے اگر یہ ان لوگوں میں سے ہوں جو ایمان لائے اور انھوں نے نیک اعمال کیے تو اللہ نے تو انھیں شراب پینے سے منع کیا ہے حضرت عمر (رض) نے فرمایا تم نے ٹھیک کہا ہے (پھر دوسرے لوگوں سے دریافت کیا) آپ لوگوں کی اس بارے میں کیا رائے ہے ، (میں اسے کیا سزا دوں) تو حضرت علی (رض) نے فرمایا جو شخص شراب پیے وہ مدہوش ہوجاتا ہے جب مدہوش ہوجاتا ہے تو ہذیان بکتا ہے اور جب ہذیان بکتا ہے تو زنا کا جھوٹا الزام لگاتا ہے اور زنا کا جھوٹا الزام لگانے والے کو اسی کوڑے مارے جاتے ہیں تو حضرت عمر (رض) کے حکم کے تحت ان صاحب کو اسی کوڑے لگائے گئے۔
3298 - حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ الْعَلاَّفُ حَدَّثَنِى سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِى يَحْيَى بْنُ فُلَيْحِ بْنِ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِى ثَوْرُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ الشُّرَّابَ كَانُوا يُضْرَبُونَ فِى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِالأَيْدِى وَالنِّعَالِ وَبِالْعِصِىِّ حَتَّى تُوُفِّىَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَكَانَ فِى خِلاَفَةِ أَبِى بَكْرٍ أَكْثَرُ مِنْهُمْ فِى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يَجْلِدُهُمْ أَرْبَعِينَ حَتَّى تُوُفِّىَ ثُمَّ كَانَ عُمَرُ مِنْ بَعْدِهِ فَجَلَدَهُمْ كَذَلِكَ أَرْبَعِينَ حَتَّى أُتِىَ بِرَجُلٍ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ الأَوَّلِينَ وَقَدْ شَرِبَ فَأُمِرَ بِهِ أَنْ يُجْلَدَ فَقَالَ لِمَ تَجْلِدُنِى بَيْنِى وَبَيْنَكَ كِتَابُ اللَّهِ . فَقَالَ عُمَرُ وَأَىُّ كِتَابِ اللَّهِ تَجِدُ أَنْ لاَ أَجْلِدَكَ فَقَالَ لَهُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ فِى كِتَابِهِ (لَيْسَ عَلَى الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا ) الآيَةَ فَأَنَا مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ثُمَّ اتَّقَوْا وَآمَنُوا ثُمَّ اتَّقَوْا وَأَحْسَنُوا شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَدْرًا وَأُحُدًا وَالْخَنْدَقَ وَالْمَشَاهِدَ فَقَالَ عُمَرُ أَلاَ تَرُدُّونَ عَلَيْهِ مَا يَقُولُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّ هَؤُلاَءِ الآيَاتِ أُنْزِلْنَ عُذْرًا لِمَنْ صَبَرَ وَحُجَّةً عَلَى النَّاسِ لأَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ (يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ) الآيَةَ ثُمَّ قَرَأَ حَتَّى أَنْفَذَ الآيَةَ الأُخْرَى فَإِنْ كَانَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ الآيَةَ فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ نَهَاهُ أَنْ يَشْرَبَ الْخَمْرَ فَقَالَ عُمَرُ رضى الله عنه صَدَقْتَ مَاذَا تَرَوْنَ قَالَ عَلِىٌّ رضى الله عنه إِنَّهُ إِذَا شَرِبَ سَكِرَ وَإِذَا سَكِرَ هَذَى وَإِذَا هَذَى افْتَرَى وَعَلَى الْمُفْتَرِى ثَمَانُونَ جَلْدَةً فَأَمَرَ بِهِ عُمَرُ فَجُلِدَ ثَمَانِينَ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২৯৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3299 ۔ سائب بن یزید بیان کرتے ہیں : وہ حضرت عمر (رض) کے پاس موجود تھے جب انھوں نے اس شخص کو کوڑے لگوائے جس سے شراب کی بو آئی تھی۔
3299 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُزَيْزٍ حَدَّثَنِى سَلاَمَةُ عَنْ عُقَيْلٍ قَالَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِى السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّهُ حَضَرَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَضْرِبُ رَجُلاً وَجَدَ مِنْهُ رِيحَ الْخَمْرِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3300 ۔ سائب بن یزید بیان کرتے ہیں : حضرت عمر بن خطاب (رض) نے ایک شخص کو کوڑے لگوائے اور مکمل حد (یعنی اسی کوڑے لگوائے) اس شخص سے انھیں شراب کی بو آئی تھی۔
3300 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ أَخْبَرَنَا يُونُسُ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ وَابْنُ أَبِى ذِئْبٍ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ أَنَّهُ جَلَدَ رَجُلاً وَجَدَ مِنْهُ رِيحَ شَرَابٍ الْحَدَّ تَامًّا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3301 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک یہودی شخص ایک لڑکی کے پاس سے گزرا اس لڑکی نے کوئی زیور پہنا ہوا تھا، اس نے (وہ زیور چھین کر لڑکی کو زخمی کرکے ) ایک کنوئیں میں ڈال دیا جب اس لڑکی کو باہر نکالا تو اس میں زندگی کی رمق تھی، اس سے دریافت کیا گیا تمہیں کس نے قتل کیا ہے ، ؟ اس نے بتایا فلاں یہودی نے اس یہودی کو نبی کریم کی خدمت میں لایا گیا تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اسے بھی قتل کردیا گیا۔
3301 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ جَرِيرِ بْنِ جَبَلَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِى بَكْرٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ ابْنُ أَخِى حَزْمٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ يَهُودِيًّا مَرَّ بِجَارِيَةٍ عَلَيْهَا حُلِىٌّ لَهَا فَأَخَذَ حُلِيَّهَا وَأَلْقَاهَا فِى بِئْرٍ فَأُخْرِجَتْ وَبِهَا رَمَقٌ فَقِيلَ مَنْ قَتَلَكِ قَالَتْ فُلاَنٌ الْيَهُودِىُّ فَانْطُلِقَ بِهِ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَاعْتَرَفَ فَأُمِرَ بِهِ فَقُتِلَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3302 ۔ حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : ایک یہودی نے ایک لڑکی کو اس کے زیورات چھین کر قتل کردیا، اس یہودی نے اس لڑکی کو پتھر مار کر قتل کیا جب اس لڑکی کو نبی کریم کے پاس لایا گیا تو اس میں زندگی کی رمق موجود تھی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا کیا تمہیں فلاں نے قتل کیا ہے ؟ اس نے جواب میں سر کے اشارے سے کہا، نہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر اس سے دریافت کیا کیا تمہیں فلاں نے قتل کیا ہے اس نے جواب میں سر کے اشارے کے ذریعہ کہا نہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر تیسری مرتبہ اس سے دریافت کیا کیا تمہیں فلاں نے قتل کیا ہے ؟ تو اس نے سر کے شارے سے جواب دیا جی ہاں۔ تو نبی کریم نے اس یہودی کا سر دوپتھروں کے درمیان رکھوا کر درمیان میں یعنی کچل کرا سے قتل کروادیا۔
3302 - حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِىٍّ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْعُودٍ أَبُو عُثْمَانَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ يَهُودِيًّا قَتَلَ جَارِيَةً عَلَى أَوْضَاحٍ لَهَا فَقَتَلَهَا بِحَجَرٍ فَجِىءَ بِهَا إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَبِهَا رَمَقٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « أَقَتَلَكِ فُلاَنٌ ». فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَىْ لاَ ثُمَّ قَالَ لَهَا « أَقَتَلَكِ فُلاَنٌ ». فَأَشَارَتْ بِرَأْسِهَا أَىْ لاَ ثُمَّ قَالَ لَهَا الثَّالِثَةَ قَالَتْ بِرَأْسِهَا أَىْ نَعَمْ فَقَتَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بَيْنَ حَجَرَيْنِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3303 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ، تاہم قتادہ نے اپنی روایت میں یہ الفاظ نقل کیے ہیں اس یہودی نے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔
3303 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِىُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ أَخْبَرَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- مِثْلَهُ إِلاَّ أَنَّ قَتَادَةَ قَالَ فِى حَدِيثِهِ وَاعْتَرَفَ الْيَهُودِىُّ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3304 ۔ حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں ایک یہودی نے ایک انصاری لڑکی کو اس کے ہار چھین کر زخمی کر کے ایک گڑھے میں پھینک دیا اور اس لڑکی کا سر پتھر کے ذریعہ کچل دیا، تو نبی کریم نے حکم دیا، اس (یہودی) کو سنگسار کرکے مارا جائے تو اسے سنگسار کردیا گیا۔
3304 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِى قِلاَبَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَجُلاً مِنَ الْيَهُودِ قَتَلَ جَارِيَةً مِنَ الأَنْصَارِ عَلَى تَمَائِمَ لَهَا وَرَمَى بِهَا فِى قَلِيبٍ فَرَضَخَ رَأْسَهَا بِالْحِجَارَةِ فَأَمَرَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- أَنْ يُرْجَمَ حَتَّى يَمُوتَ فَرُجِمَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3305 ۔ حضرت جابر (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے زنا کا ارتکاب کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اسے حد کے طور پر کوڑے لگائے گئے پھر بعد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا گیا وہ شخص ، محصن، ہے تو نبی کریم کے حکم کے تحت اسے سنگسار کردیا گیا۔
3305 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ جُرَيْجٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلاً زَنَا فَأَمَرَ بِهِ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَجُلِدَ الْحَدَّ ثُمَّ أُخْبِرَ أَنَّهُ قَدْ كَانَ أُحْصِنَ فَأَمَرَ بِهِ فَرُجِمَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3306 ۔ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے ایک عورت کے ساتھ زنا کا ارتکاب کیا تو نبی کریم کے حکم کے تحت اسے حد کے طور پر کوڑے لگائے گئے پھر بعد میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا گیا کہ وہ شخص محصن ہے تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کے تحت اسے سنگسار کردیا گیا۔
3306 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ عُفَيْرٍ أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ صَالِحٍ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلاً زَنَا بِامْرَأَةٍ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَجُلِدَ الْحَدَّ ثُمَّ أُخْبِرَ أَنَّهُ أُحْصِنَ فَأَمَرَ بِهِ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- فَرُجِمَ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3307 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کو جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے ، بنولیث بن بکر سے تعلق رکھنے والے ایک شخص وہاں آیا اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتا ہوا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قریب پہنچ گیا اس نے عرض کی یارسول اللہ مجھ پر حد جاری کریں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے فرمایا تم بیٹھ جاؤ، آپ نے اسے ڈانٹا تو وہ بیٹھ گیا، وہ پھر کھڑا ہوا اس نے عرض کی یارسول اللہ مجھ پر حد جاری کریں تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم بیٹھ جاؤ وہ بیٹھ گیا، پھر وہ تیسری مرتبہ کھڑا ہوا اس نے عرض کی یارسول اللہ مجھ پر حد جاری کردو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تم نے کون سے قابل حد (جرم کا ارتکاب کیا ہے) اس نے عرض کی میں نے ایک عورت کے ساتھ حرام صحبت کی ہے نبی کریم نے اپنے ساتھیوں سے جن میں حضرت علی حضرت عباس حضرت زید بن حارثہ اور حضرت عثمان (رض) بھی تھے فرمایا اسے لے جاکرکوڑے لگاؤ۔ بنولیث سے تعلق رکھنے والا وہ شخص شادی شدہ نہیں تھا، عرض کی گئی یارسول اللہ آپ اس عورت کو کوڑے کیوں نہیں لگواتے جسکے ساتھ اس نے گناہ کیا ہے تو نبی کریم نے ارشاد فرمایا اسے کوڑے لگاؤ پھر میر ےپ اس لے کر آؤ۔ جب اسے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے دریافت کیا تمہاری ساتھی عورت کون ہے ؟ اس نے جواب دیا، فلاں عورت اس نے بنوبکر سے تعلق رکھنے والی ایک عورت کا نام لیا، نبی کریم نے اس عورت کو بلوایا اور اس سے اس بارے میں دریافت کیا وہ بولی اس نے جھوٹ کہا ہے اللہ کی قسم میں تو اسے جانتی بھی نہیں ہوں، اور اس نے جو الزام لگایا ہے میں اس سے بری ہوں۔ اور میں جو کہہ رہی ہوں اس پر اللہ تعالیٰ گواہ ہے۔ نبی کریم نے اس شخص سے دریافت کیا، اس بارے میں تمہارے پاس کیا ثبوت ہے کہ تم نے اس عورت کے ساتھ گناہ کیا ہے ، کیونکہ یہ عورت تو اس بات کی انکاری ہے ، کہ تم نے اس کے ساتھ کوئی گناہ کیا ہے۔ اگر تمہارے پاس کوئی ثبوت ہے تو میں اس عورت کو کوڑے لگواؤں گا، اور اگر تمہارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے تو میں زنا کا جھوٹا الزام لگانے کی سزا کے طور پر کوڑے لگواؤں گا۔ اس شخص نے کہا یارسول اللہ میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے ، تو نبی کریم کے حکم کے تحت اسے زنا کا جھوٹا الزام لگانے کی حد اسی کورے لگوائے گئے۔
3307 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ الْمَدِينِىِّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنِى الْقَاسِمُ بْنُ فَيَّاضِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَنْدَةَ حَدَّثَنِى خَلاَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَخْطُبُ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ أَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ بَنِى لَيْثِ بْنِ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ مَنَاةَ بْنِ كِنَانَةَ فَتَخَطَّى النَّاسَ حَتَّى اقْتَرَبَ إِلَيْهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِمْ عَلَىَّ الْحَدَّ. قَالَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « اجْلِسْ ». فَانْتَهَرَهُ فَجَلَسَ ثُمَّ قَامَ الثَّانِيَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِمْ عَلَىَّ الْحَدَّ. فَقَالَ « اجْلِسْ ». فَجَلَسَ ثُمَّ قَامَ الثَّالِثَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِمْ عَلَىَّ الْحَدَّ. قَالَ « وَمَا حَدُّكَ ». قَالَ أَتَيْتُ امْرَأَةً حَرَامًا . فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- لِرِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِهِ فِيهِمْ عَلِىٌّ وَعَبَّاسٌ وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ « انْطَلِقُوا بِهِ فَاجْلِدُوهُ ». وَلَمْ يَكُنِ اللَّيْثِىُّ تَزَوَّجَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ تَجْلِدُ الَّتِى خَبَثَ بِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « ائْتُونِى بِهِ مَجْلُودًا ». فَلَمَّا أُتِىَ بِهِ قَالَ لَهُ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ صَاحِبَتُكَ ». قَالَ فُلاَنَةُ - لاِمْرَأَةٍ مِنْ بَنِى بَكْرٍ - فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- إِلَيْهَا فَدَعَاهَا فَسَأَلَهَا عَنْ ذَلِكَ فَقَالَتْ كَذَبَ وَاللَّهِ مَا أَعْرِفُهُ وَإِنِّى مِمَّا قَالَ لَبَرِيئَةٌ اللَّهُ عَلَى مَا أَقُولُ مِنَ الشَّاهِدِينَ . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ شُهَدَاؤُكَ عَلَىَ أَنَّكَ خَبَثْتَ بِهَا فَإِنَّهَا تُنْكِرُ أَنْ تَكُونَ خَابَثْتَهَا فَإِنْ كَانَ لَكَ شُهَدَاءُ جَلَدْتُهَا وَإِلاَّ جَلَدْتُكَ حَدَّ الْفِرْيَةِ ». فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لِى شُهَدَاءُ . فَأَمَرَ بِهِ فَجُلِدَ حَدَّ الْفِرْيَةِ ثَمَانِينَ جَلْدَةً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3308 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں : جب حضرت عمر (رض) نے آخری مرتبہ حج کیا جس کے بعد انھیں حج کرنے کا موقع نہیں ملا، تو اس حج کے دوران بنووداعہ کے رہائشی علاقے میں ایک مسلمان شخص مقتول پایا گیا، حضرت عمر (رض) نے ان کی طرف پیغام بھیجا یہ حج ادا کرلینے کے بعد ہوا ، حضرت عمر (رض) نے ان سے دریافت کیا کیا تم لوگ یہ بات جانتے ہو کہ تمہارے درمیان میں سے کس نے اسے قتل کیا ہے ؟ تو انھوں نے جواب دیا نہیں ، حضرت عمر (رض) نے ان میں سے پچاس ہزار افراد کو لیا، اور انہیں، حطیم، میں کھڑا کردیا، اور ان سے یہ قسم لی : (کہ وہ یہ قسم اٹھائیں) اللہ کے نام کی قسم ، جو اس حرمت والے گھر کا پروردگار ہے ، اس حرمت والے شہر کا پروردگار ہے اس حرمت والے مہینے کا پروردگار ہے تم لوگوں نے اسے قتل نہیں کیا، اور تمہیں اس کے قاتل کے بارے میں بھی علم نہیں ہے ، ان لوگوں نے یہ قسم اٹھائی ، جب ان لوگوں نے یہ قسم اٹھالی تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا تم یا تو اونٹوں کے حساب سے اس شخص کی دیت مغلظہ ادا کردیا، درہم دینار کے حساب سے ایک مکمل دیت اور ایک تہائی دیت (کی رقم) ادا کرو، تو ان میں سے ایک شخص جس کا نام سنان تھا، اس نے حضرت عمر (رض) سے دریافت کیا، جب ہم نے قسم اٹھالی ہے تو کیا یہ اس ادائیگی کی جگہ کافی نہیں ہے ؟ تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا نہیں میں نے تمہارے بارے میں تمہارے نبی کے فیصلہ کے مطابق فیصلہ دیا ہے تو ان لوگوں نے دیناروں کے حساب سے ایک مکمل دیت ادا کی اور ایک تہائی دیت (کی رقم) ادا کرنے کو اختیار کیا۔

اس روایت کا راوی عمر بن صبح متروک الحدیث ہے۔
3308 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَعْلَى عَنْ عُمَرَ بْنِ صُبْحٍ عَنْ مُقَاتِلِ بْنِ حَيَّانَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ قَالَ لَمَّا حَجَّ عُمَرُ حَجَّتَهُ الأَخِيرَةَ الَّتِى لَمْ يَحُجَّ غَيْرَهَا غُودِرَ رَجُلٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ قَتِيلاً فِى بَنِى وَادِعَةَ فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ عُمَرُ وَذَلِكَ بَعْدَ مَا قَضَى النُّسُكَ وَقَالَ لَهُمْ هَلْ عَلِمْتُمْ لِهَذَا الْقَتِيلِ قَاتِلاً مِنْكُمْ قَالَ الْقَوْمُ لاَ فَاسْتَخْرَجَ مِنْهُمْ خَمْسِينَ شَيْخًا فَأَدْخَلَهُمُ الْحَطِيمَ فَاسْتَحْلَفَهُمْ بِاللَّهِ رَبِّ هَذَا الْبَيْتِ الْحَرَامِ وَرَبِّ هَذَا الْبَلَدِ الْحَرَامِ وَرَبِّ هَذَا الشَّهْرِ الْحَرَامِ أَنَّكُمْ لَمْ تَقْتُلُوهُ وَلاَ عَلِمْتُمْ لَهُ قَاتِلاً فَحَلَفُوا بِذَلِكَ فَلَمَّا حَلَفُوا قَالَ أَدُّوا دِيَتَهُ مُغَلَّظَةً فِى أَسْنَانِ الإِبِلِ أَوْ مِنَ الدَّنَانِيرِ وَالدَّرَاهِمِ دِيَةً وَثُلُثًا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ يُقَالُ لَهُ سِنَانٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَمَا تَجْزِينِى يَمِينِى مِنْ مَالِى قَالَ لاَ إِنَّمَا قَضَيْتُ عَلَيْكُمْ بِقَضَاءِ نَبِيِّكُمْ -صلى الله عليه وسلم-. فَأَخَذُوا دِيَتَهُ دَنَانِيرَ دِيَةً وَثُلُثَ دِيَةٍ. عُمَرُ بْنُ صُبْحٍ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩০৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3309 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے یہودی اور عیسائی شخص کی دیت چار ہزار درہم اور مجوسی کی دیت آٹھ سو درہم مقرر کی ہے۔
3309 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَلاَّمٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا زَائِدَةُ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ عَنْ ثَابِتٍ يُكْنَى أَبَا الْمِقْدَامِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ عُمَرَ جَعَلَ دِيَةَ الْيَهُودِىِّ وَالنَّصْرَانِىِّ أَرْبَعَةَ آلاَفٍ وَالْمَجُوسِىِّ ثَمَانِمِائَةٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3310 ۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں : حضرت عمر (رض) نے یہودی اور عیسائی شخص کی دیت چار ہزار درہم اور مجوسی کی دیت آٹھ سو درہم مقرر کی ہے۔
3310 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ صَفْوَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنِى أَبُو مُحَمَّدٍ زَحْمَوَيْهِ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ ثَابِتٍ أَبِى الْمِقْدَامِ وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ كَانَ عُمَرُ يَجْعَلُ دِيَةَ الْيَهُودِىِّ وَالنَّصْرَانِىِّ أَرْبَعَةَ آلاَفٍ أَرْبَعَةَ آلاَفٍ وَدِيَةَ الْمَجُوسِىِّ ثَمَانِمِائَةٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3311 ۔ حضرت ابن عمر (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک شخص کو لایا گیا جو کھجور کی نبیذ پینے کی وجہ سے مدہوش ہوگیا تھا، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے کوڑے لگوائے۔
3311 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّنْدَلِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ دَاوَرَ عَنْ خَالِدِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أُتِىَ بِرَجُلٍ قَدْ سَكِرَ مِنْ نَبِيذِ تَمْرٍ فَجَلَدَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3312 ۔ حضرت ابن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عامر قبیلہ کے دوافراد کی دیت مسلمان کی دیت جتنی قرار دی ۔

شیخ ابوبکر فرماتے ہیں : یعنی ان میں سے ہر ایک کی دیت مسلمان جتنی تھی، جبکہ وہ دونوں افراد، ذمی ، تھے۔
3312 - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِى سَعْدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- دِيَةَ الْعَامِرِيَّيْنِ دِيَةَ الْمُسْلِمِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ كَانَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا دِيَةَ مُسْلِمٍ كَانَ لَهُمَا عَهْدٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3313 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل کتاب کی دیت، مسلمان کی دیت کا نصف مقرر کی ہے۔

ابن وہب نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : کافر کی دیت مسلمان کی دیت کے نصف جتنی مقرر کی ہے۔
3313 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِى ابْنُ أَبِى الزِّنَادِ ح وَحَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ دِينَارٍ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ كَامِلٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى الزِّنَادِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- جَعَلَ دِيَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ نِصْفَ دِيَةِ الْمُسْلِمِ. وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ دِيَةَ الْكَافِرِ مِثْلَ نِصْفِ دِيَةِ الْمُسْلِمِ.
tahqiq

তাহকীক: