সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)

سنن الدار قطني

حدود کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪০২ টি

হাদীস নং: ৩৩১৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3314 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے ، اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فیصلہ دیا ہے : دونوں قسم کے اہل کتاب (یعنی یہودیوں اور عیسائیوں) کی دیت ، مسلمانوں کی دیت جتنی ہوگی، (راوی کہتے ہیں) اس سے مراد یہودی اور عیسائی ہیں۔
3314 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَضَى أَنَّ عَقْلَ أَهْلِ الْكِتَابَيْنِ نِصْفُ عَقْلِ الْمُسْلِمِينَ وَهُمُ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3315 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : قتل خطا کی دیت میں (اونٹوں کی ) پانچ قسمیں ہوں گی بیس جذعہ ہوں گے بیس حقہ ہوں گے اور بیس بنت لبون، ہوں گی بیس بنولبون ہوں گے اور بیس بنات مخاض ہوں گی۔
3315 - حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِىٍّ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ لاَحِقِ بْنِ حُمَيْدٍ عَنْ أَبِى عُبَيْدَةَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ دِيَةُ الْخَطَإِ أَخْمَاسًا عِشْرُونَ جَذَعَةً وَعِشْرُونَ حِقَّةً وَعِشْرُونَ بَنَاتُ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنُو لَبُونٍ ذُكُورٌ وَعِشْرُونَ بَنَاتُ مَخَاضٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3316 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے ۔

حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : قتل خطا کی دیت میں (اونٹوں) کی پانچ قسمیں ہوں گی۔ بیس جذعہ ہوں گے بیس حقہ، ہوں گے ، بیس بنات لبون، ہوں گی بیس بنات مخاض ہوں گی اور بیس بنولبون ، نر ہوں گے۔ اس کی سند حسن ہے اور اس کے تمام راوی ثقہ ہیں۔
3316 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِىُّ عَنْ أَبِى مِجْلَزٍ عَنْ أَبِى عُبَيْدَةَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ ح- وَأَخْبَرَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا حَمْزَةُ بْنُ جَعْفَرٍ الشِّيرَازِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانَ التَّيْمِىُّ عَنْ أَبِى مِجْلَزٍ عَنْ أَبِى عُبَيْدَةَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ قَالَ دِيَةُ الْخَطَإِ خَمْسَةُ أَخْمَاسٍ عِشْرُونَ حِقَّةً وَعِشْرُونَ جَذَعَةً وَعِشْرُونَ بَنَاتُ مَخَاضٍ وَعِشْرُونَ بَنَاتُ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنُو لَبُونٍ ذُكُورٌ . لَفْظُ دَعْلَجٍ وَهَذَا إِسْنَادٌ حَسَنٌ وَرُوَاتُهُ ثِقَاتٌ.وَقَدْ رُوِىَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ نَحْوُ هَذَا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3317 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
3317 حَدَّثَنَا بِهِ الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ نَحْوَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3318 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بیان کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل خطاء کی دیت میں ایک سو اونٹوں کی ادائیگی کا فیصلہ دیا تھا، جن میں سے بیس، حقہ، ہوں گے اور بیس جذعہ، بیس بنات لبون، بیس بنات مخاض ہوں گی اور بیس بنومخاض ہوں گے۔ یہ حدیث ضعیف ہے اور علم حدیث کے ماہرین کے نزدیک یہ کئی اعتبار سے ثابت نہیں ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ روایت اس روایت کی مخالف ہے جسے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے صاحبزادے ابوعبیدہ نے صحیح سند کے ساتھ نقل کیا ہے ، جس سند پر طعن نہیں کیا جاسکتا، اور اس روایت کی تاویل نہیں کی جاسکتی، ابوعبیدہ اپنے والد کی نقل کردہ حدیث اور ان کے مذہب اور ان کے فتوی کے بارے میں ، خشف ، بن مالک اور اس جیسے دیگر افراد سے زیادہ واقفیت رکھتے ہیں ۔

حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) اپنے پروردگار سے بہت ڈرنے والے تھے اور اپنے دین میں نہایت پختہ تھے ان کے بارے میں یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی روایت نقل کریں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فیصلہ دیا ہے اور پھر اس کے خلاف فتوی دیں ، یہ بات حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) جیسی شخصیت کے بارے میں گمان بھی نہیں کی جاسکتی، حالانکہ جب ان کے سامنے ایک مسئلہ آیا تو انھوں نے اس کا جواب دیتے ہوئے یہ بات ارشاد فرمائی تھی میں نے اس بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کوئی بات نہیں سنی ہے۔ اور مجھے اس بارے میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کسی روایت کا کوئی علم نہیں ہے ، اس لیے میں اس مسئلہ میں اپنی رائے پیش کروں گا، اگر وہ ٹھیک ہوئی تو یہ اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے ہوگی، اور اگر اس میں کوئی غلطی ہوئی تو وہ میری طرف سے ہوگی پھر اس کے بعد حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کو اس بات کا پتہ چلا کہ اس مسئلہ کے بارے میں ان کا دیا ہوافتوی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کے مطابق تھا، تو ان کے ساتھیوں نے دیکھا کہ وہ اس بات سے اتنے خوش ہوئے کہ ان کا دیا ہوا فتوی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فیصلہ کے مطابق ہے ان کے ساتھیوں نے انھیں اتناخوش کبھی نہیں دیکھا تھا، تو جن کی یہ صفت ہو اور یہ حالت ہو ان کے بارے میں یہ بات کس طرح درست ہوسکتی ہے ، کہ وہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے کوئی روایت نقل کریں اور پھر اس کے خلاف (فتوی دیدیں) ۔

اس بات کی تائید اس روایت سے بھی ہوتی ہے جسے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے صاحبزادے ابوعبیدہ نے نقل کیا ہے اور یہ روایت وکیع، عبداللہ بن وہب اور دیگرمحدثین نے سفیان ثوری منصور، ابراہیم نخعی کے حوالے سے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے بارے میں نقل کی ہے ، وہ فرماتے ہیں : قتل خطاء کی دیت کی ادائیگی پانچ قسموں کے اونٹوں (کی شکل میں ہوگی) ۔
3318 - وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا الْمُحَارِبِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الدِّيَةِ فِى الْخَطَإِ مِائَةً مِنَ الإِبِلِ مِنْهَا عِشْرُونَ حِقَّةً وَعِشْرُونَ جَذَعَةً وَعِشْرُونَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ مَخَاضٍ وَعِشْرُونَ بَنِى مَخَاضٍ. هَذَا حَدِيثٌ ضَعِيفٌ غَيْرُ ثَابِتٍ عِنْدَ أَهْلِ الْمَعْرِفَةِ بِالْحَدِيثِ مِنْ وُجُوهٍ عِدَّةٍ أَحَدُهَا أَنَّهُ مُخَالِفٌ لِمَا رَوَاهُ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ بِالسَّنَدِ الصَّحِيحِ عَنْهُ الَّذِى لاَ مَطْعَنَ فِيهِ وَلاَ تَأْوِيلَ عَلَيْهُ وَأَبُو عُبَيْدَةَ أَعْلَمُ بِحَدِيثِ أَبِيهِ وَبِمَذْهَبِهِ وَفُتْيَاهُ مِنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ وَنُظَرَائِهِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ أَتْقَى لِرَبِّهِ وَأَشَحُّ عَلَى دِينِهِ مِنْ أَنْ يَرْوِىَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ قَضَى بِقَضَاءٍ وَيُفْتِىَ هُوَ بِخِلاَفِهِ . هَذَا لاَ يُتَوَهَّمُ مِثْلُهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ الْقَائِلُ فِى مَسْأَلَةٍ وَرَدَتْ عَلَيْهِ لَمْ أَسْمَعْ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِيهَا شَيْئًا وَلَمْ يَبْلُغْنِى عَنْهُ فِيهَا قَوْلٌ أَقُولُ فِيهَا بِرَأْيِى فَإِنْ يَكُنْ صَوَابًا فَمِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَإِنْ يَكُنْ خَطَأً فَمِنِّى ثُمَّ يَبْلُغُهُ بَعْدَ ذَلِكَ أَنَّ فُتْيَاهُ فِيهَا وَافَقَ قَضَاءَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى مِثْلِهَا فَرَآَهُ أَصْحَابُهُ فَرِحَ عِنْدَ ذَلِكَ فَرَحًا لَمْ يَرَوْهُ فَرِحَ مِثْلَهُ مِنْ مُوَافَقَةِ فُتْيَاهُ قَضَاءَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَمَنْ كَانَتْ هَذِهِ صِفَتُهُ وَهَذِهِ حَالُهُ كَيْفَ يَصِحُّ عَنْهُ أَنْ يَرْوِىَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- شَيْئًا وَيُخَالِفَهُ. وَيَشْهَدُ أَيْضًا لِرِوَايَةِ أَبِى عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِيهِ مَا رَوَاهُ وَكِيعٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ وَغَيْرُهُمَا عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِىِّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ قَالَ دِيَةُ الْخَطَإِ أَخْمَاسًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩১৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3319 ۔ ابراہیم نخعی نے حضرت عبداللہ (رض) کے بارے میں یہ روایت نقل کی ہے : وہ فرماتے ہیں : قتل خطا کی دیت کی ادائیگی پانچ قسموں کے اونٹوں (کی شکل میں ہوگی) ۔ پھر اس کے بعد ابراہیم نے اس کی وضاحت میں وہی الفاظ نقل کیے ہیں جیسے ابوعبیدہ اور علقمہ نے حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے حوالے سے نقل کیے ہیں۔

اگر اس روایت میں ، ارسال، کو تسلیم کرلیا جائے تو بھی ابراہیم نخعی، حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) ، ان کی آراء اور ان کے فتاوی کے بارے میں سب سے زیادہ علم رکھتے ہیں : کیونکہ انھوں نے اس چیز کا علم اپنے ماموں علقمہ ، اسود، اور عبدالرحمن سے حاصل کیا ہے اور ان کے علاوہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے اکابر شاگردوں سے حاصل کیا ہے ۔

ابراہیم نخعی یہ فرماتے ہیں : جب میں آپ کے سامنے یہ کہوں : حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ میں نے وہ بات حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے کئی شاگردوں سے سنی ہے لیکن اگر میں نے کوئی بات کسی ایک شخص سے سنی ہو تو میں اس کا نام آپ کے سامنے بیان کردوں گا۔

اس مسئلہ کادوسراپہلو یہ ہے ، وہ مرفوع روایت جس میں بنومخاض کا ذکر ہے ہمارے علم کے مطابق اسے صرف خشف بن مالک نے حضرت عبداللہ کے حوالے سے نقل کیا ہے اور یہ ایک مجہول شخص ہے اس کے حوالے س ے صرف زید بن جبیر حشمی نے احادیث روایت کی ہیں اور علم حدیث کے ماہرین ایسی روایت کو دلیل کے طور پر پیش نہیں کرتے جسے نقل کرنے میں ایک مجہول راوی منفردہو، ان حضرات کے نزدیک کسی بھی روایت پر عمل کرنا اس وقت ثابت ہوگا جب اسے روایت کرنے والاشخص عادل اور مشہور ہو یا کوئی ایساشخص ہو جسے مجہول قرار نہ دیا جاسکے، اور پھر اس کے حوالے سے دویادو سے زیادہ افراد اس روایت کو نقل کریں کیونکہ اس صورت میں اس راوی کو مجہول قرار نہیں دیا جاسکے گا، اور وہ معروف شمار ہوگا، لیکن اگر اس شخص کے حوالے سے صرف ایک فرد نے روایت کو نقل کیا ہو اور وہ بھی اس روایت کو نقل کرنے میں منفرد ہو تو ایسی روایت کے بارے میں توقف کیا جائے گا، یہاں تک کہ دوسری روایت اس کے موافق آجائے ۔ باقی اللہ بہترجانتا ہے۔

اس کا ایک پہلو یہ ہے : خشف بن مالک کی روایت کو ہمارے علم کے مطابق زید بن جبیر کے حوالے سے صرف حجاج بن ارطاۃ نے نقل کیا ہے ، اور حجاج ایک ایسا شخص ہے جو تدلیس کے حوالے سے مشہور ہے اور وہ ان حضرات کے حوالے سے بھی روایت نقل کردیتا ہے جن سے اس کی ملاقات نہ ہوئی ہو، اور جن سے اس نے احادیث کا سماع نہ کیا ہو۔

شیخ ابومعاویہ ضریر فرماتے ہیں : حجاج نے مجھ سے یہ کہا تھا، کوئی شخص مجھ سے روایت کے بارے میں سوال نہ کرے یعنی میں جب تمہیں کوئی روایت بیان کروں تو مجھ سے یہ نہ پوچھو آپ کو اس بارے میں کس نے بتایا ہے ؟۔

یحییٰ بن زکریا بیان کرتے ہیں : ایک دن میں حجاج بن ارطاۃ کے پاس موجود تھا، اس نے دروازہ بند کرنے کا حکم دیاپھربولا میں نے زہری سے کوئی روایت نہیں سنی ، ابراہیم نخعی اور شعبی سے صرف ایک ایک روایت سنی ہے میں نے فلاں سے بھی کوئی روایت نہیں سنی فلاں سے بھی کوئی روایت نہیں سنی اس طرح اس نے سترہ کے لگ بھگ افراد کا نام لیایہ سب حضرات وہ تھے جن کے حوالے سے حجاج روایات نقل کرتا ہے اور پھر ان کے حوالے سے روایات نقل کرنے کے بعد اس نے یہ کہا کہ اس نے ان حضرات سے ملاقات نہیں کی اور ان حضرات سے کوئی روایت نہیں سنی۔

سفیان بن عیینہ یحییٰ بن سعید القطان اور عیسی بن یونس نے اس کے ساتھ بیٹھ کر اس کے بارے میں جان کر اس کی روایات کو متروک قرار دیا ہے اور آپ کے لیے ان حضرات کا علم رجال میں ماہرہوناکافی ہے۔

سفیان بن عیینہ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ حجاج بن ارطاۃ کے پاس گیا میں اس کا کلام سن رہا تھا اس نے ایک ایسی بات کا ذکر کیا جو میرے نزدیک غلط تھی تو میں نے اس کے حوالے سے کوئی روایت نقل نہیں کی۔

یحییٰ بن سعید القطان فرماتے ہیں : میں نے مکہ میں حجاج بن ارطاۃ کو دیکھا لیکن میں نے اس سے کوئی حدیث نوٹ نہیں کی میں نے کسی شخص کے حوالے سے بھی اس سے کوئی حدیث نوٹ نہیں کی اس کی وجہ یہ ہے کہ : یحییٰ بن سعید کے نزدیک حجاج روایات میں ، اضطراب، نقل کرتا ہے۔ یحییٰ بن معین فرماتے ہیں : حجاج بن ارطاۃ کی نقل کردہ روایت کو استدلال کے طور پر پیش نہیں کیا جاسکتا۔ عبداللہ بن ادریس فرماتے ہیں : میں نے حجاج کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے آدمی اس وقت تک سمجھدار نہیں ہوتا جب تک باجماعت نماز پڑھنانہ چھوڑ دے۔

عیسیٰ بن یونس کہتے ہیں : میں نے حجاج کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے میں نماز پڑھنے کے لیے نکلتاہوں تو راستے میں مزدور اور سبزی فروش رکاوٹ ڈالتے ہیں۔

جریر بیان کرتے ہیں : میں نے حجاج کو یہ کہتے ہوئے سنا مال اور مرتبہ کی محبت نے مجھے ہلاکت کا شکار کردیا۔

اس مسئلہ کا ایک پہلو یہ ہے : کئی ثقہ راویوں نے اس حدیث کو حجاج بن ارطاۃ کے حوالے سے نقل کیا ہے اور اس کے حوالے سے نقل کرنے میں اس روایت میں اختلاف کیا ہے۔ عبدالرحیم بن سلیمان نے حجاج کے حوالے سے اسے ان الفاظ میں نقل کیا ہے جو ہم ان کے حوالے س ے ذکر کرچکے ہیں اس بارے میں عبدالواحد بن زیاد نے ان کی موافقت کی ہے۔

حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل خطاء کی دیت کے بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا : اس میں پانچ طرح کے اونٹ ادا کیے جائیں گے ، بیس، جذعہ ہوں گے ، بیس بنات لبون، ہوں گی بیس، بنولبون ، ہوں گے بیس بنات مخاض ، ہوں گی ، بیس نر، بنومخاض ہوں گے۔ انھوں نے حقہ کی بجائے بنولبون ذکر کیا ہے۔
3319 حَدَّثَنَا بِهِ الْحُسَيْنُ بْنُ الْمَحَامِلِىِّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ دِيَةُ الْخَطَإِ أَخْمَاسًا ثُمَّ فَسَّرَهَا كَمَا فَسَّرَهَا أَبُو عُبَيْدَةَ وَعَلْقَمَةُ عَنْهُ سَوَاءً فَهَذِهِ الرِّوَايَةُ وَإِنْ كَانَ فِيهَا إِرْسَالٌ فَإِبْرَاهِيمُ النَّخَعِىُّ هُوَ مِنْ أَعْلَمِ النَّاسِ بِعَبْدِ اللَّهِ وَبِرَأْيِهِ وَبِفُتْيَاهُ قَدْ أَخَذَ ذَلِكَ عَنْ أَخْوَالِهِ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِىْ يَزِيدَ وَغَيْرِهِمْ مِنْ كُبَرَاءِ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ الْقَائِلُ إِذَا قُلْتُ لَكُمْ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ فَهُوَ عَنْ جَمَاعَةٍ مِنْ أَصْحَابِهِ عَنْهُ وَإِذَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَجُلٍ وَاحِدٍ سَمَّيْتُهُ لَكُمْ وَوَجْهٌ آخَرُ وَهُوَ أَنَّ الْخَبَرَ الْمَرْفُوعَ الَّذِى فِيهِ ذِكْرُ بَنِى الْمَخَاضِ لاَ نَعْلَمُهُ رَوَاهُ إِلاَّ خِشْفُ بْنُ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ رَجُلٌ مَجْهُولٌ لَمْ يَرْوِ عَنْهُ إِلاَّ زَيْدُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ حَرْمَلٍ الْجُشَمِىُّ وَأَهْلُ الْعِلْمِ بِالْحَدِيثِ لاَ يَحْتَجُّونَ بِخَبَرٍ يَنْفَرِدُ بِرِوَايَتِهِ رَجُلٌ غَيْرُ مَعْرُوفٍ وَإِنَّمَا يَثْبُتُ الْعَمَلُ عِنْدَهُمْ بِالْخَبَرِ إِذَا كَانَ رَاوِيهِ عَدْلاً مَشْهُورًا أَوْ رَجُلٌ قَدِ ارْتَفَعَ عَنْهُ اسْمُ الْجَهَالَةِ وَارْتِفَاعُ اسْمِ الْجَهَالَةِ عَنْهُ أَنْ يَرْوِىَ عَنْهُ رَجُلاَنِ فَصَاعِدًا فَإِذَا كَانَتْ هَذِهِ صِفَتَهُ ارْتَفَعَ عَنْهُ اسْمُ الْجَهَالَةِ وَصَارَ حِينَئِذٍ مَعْرُوفًا فَأَمَّا مَنْ لَمْ يَرْوِ عَنْهُ إِلاَّ رَجُلٌ وَاحِدٌ انْفَرَدَ بِخَبَرٍ وَجَبَ التَّوَقُّفُ عَنْ خَبَرِهِ ذَلِكَ حَتَّى يُوَافِقَهُ عَلَيْهِ غَيْرُهُ وَاللَّهُ أَعْلَمُ. وَوَجْهٌ آخَرُ وَهُوَ أَنَّ خَبَرَ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ لاَ نَعْلَمُ أَحَدًا رَوَاهُ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْهُ إِلاَّ حَجَّاجَ بْنَ أَرْطَاةَ وَالْحَجَّاجُ فَرَجُلٌ مَشْهُورٌ بِالتَّدْلِيسِ وَبِأَنَّهُ يُحَدِّثُ عَنْ مَنْ لَمْ يَلْقَهُ وَلَمْ يَسْمَعْ مِنْهُ. قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ قَالَ لِى حَجَّاجٌ لاَ يَسْأَلُنِى أَحَدٌ عَنِ الْخَبَرِ - يَعْنِى إِذَا حَدَّثْتُكُمْ بِشَىْءٍ فَلاَ تَسْأَلُونِى مَنْ أَخْبَرَكَ بِهِ - وَقَالَ يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِى زَائِدَةَ كُنْتُ عِنْدَ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ يَوْمًا فَأَمَرَ بِغَلْقِ الْبَابِ ثُمَّ قَالَ لَمْ أَسْمَعْ مِنَ الزُّهْرِىِّ شَيْئًا وَلَمْ أَسْمَعْ مِنْ إِبْرَاهِيمَ وَلاَ مِنَ الشَّعْبِىِّ إِلاَّ حَدِيثًا وَاحِدًا وَلاَ مِنْ فُلاَنٍ وَلاَ مِنْ فُلاَنٍ حَتَّى عَدَّ سَبْعَةَ عَشَرَ أَوْ بِضْعَةَ عَشَرَ كُلُّهُمْ قَدْ رَوَى عَنْهُ الْحَجَّاجُ ثُمَّ زَعَمَ بَعْدَ رِوَايَتِهِ عَنْهُمْ أَنَّهُ لَمْ يَلْقَهُمْ وَلَمْ يَسْمَعْ مِنْهُمْ وَتَرَكَ الرِّوَايَةَ عَنْهُ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَيَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ وَعِيسَى بْنُ يُونُسَ بَعْدَ أَنْ جَالَسُوهُ وَخَبَرُوهُ وَكَفَاكَ بِهِمْ عِلْمًا بِالرِّجَالِ وَنُبْلاً قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ دَخَلْتُ عَلَى الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ وَسَمِعْتُ كَلاَمَهُ فَذَكَرَ شَيْئًا أَنْكَرْتُهُ فَلَمْ أَحْمِلْ عَنْهُ شَيْئًا. وَقَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ رَأَيْتُ حَجَّاجَ بْنَ أَرْطَاةَ بِمَكَّةَ فَلَمْ أَحْمِلْ عَنْهُ شَيْئًا وَلَمْ أَحْمِلْ أَيْضًا عَنْ رَجُلٍ عَنْهُ كَانَ عِنْدَهُ مُضْطَرِبًا. وَقَالَ يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ لاَ يُحْتَجُّ بِحَدِيثِهِ . وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَقُولُ لاَ يَنْبُلُ الرَّجُلُ حَتَّى يَدَعَ الصَّلاَةَ فِى الْجَمَاعَةِ. وَقَالَ عِيسَى بْنُ يُونُسَ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَقُولُ أَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ يُزَاحِمُنِى الْحَمَّالُونَ وَالْبَقَّالُونَ وَقَالَ جَرِيرٌ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَقُولُ أَهْلَكَنِى حُبُّ الْمَالِ وَالشَّرَفِ. وَوَجْهٌ آخَرُ وَهُوَ أَنَّ جَمَاعَةً مِنَ الثِّقَاتِ رَوَوْا هَذَا الْحَدِيثَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ فَاخْتَلَفُوا عَلَيْهِ فِيهِ فَرَوَاهُ عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حَجَّاجٍ عَلَى اللَّفْظِ الَّذِى ذَكَرْنَا عَنْهُ . وَوَافَقَهُ عَلَى ذَلِكَ عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ. - وَخَالَفَهُمَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِىُّ وَهُوَ مِنَ الثِّقَاتِ فَرَوَاهُ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ قَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْخَطَإِ أَخْمَاسًا عِشْرُونَ جِذَاعًا وَعِشْرُونَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنِى لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ مَخَاضٍ وَعِشْرُونَ بَنِى مَخَاضٍ ذُكُورٍ فَجَعَلَ مَكَانَ الْحِقَاقِ بَنِى لَبُونٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3320 ۔ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل خطاء کی دیت میں یہ فیصلہ دیا تھا، وہ پانچ قسم کے اونٹوں پر مشتمل ہوگی، ایک قسم ، جذعہ، ایک قسم حقہ، ایک قسم بنات لبون، ایک قسم بنات مخاض اور ایک قسم نر، بنولبون ہوگی۔

انہوں نے بنومخاض کی جگہ بنولبون کا ذکر کیا ہے۔ یہ روایت ابوعبیدہ کی حضرت عبداللہ سے نقل کردہ روایت کے موافق ہے۔
3320 حَدَّثَنَا بِذَلِكَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَكِيلُ أَبِى صَخْرَةَ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ خَالِدٍ التَّمَّارُ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِىُّ. وَرَوَاهُ إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَيْضًا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى دِيَةِ الْخَطَإِ أَخْمَاسًا خُمُسًا جِذَاعًا وَخُمُسًا حِقَاقًا وَخُمُسًا بَنَاتِ لَبُونٍ وَخُمُسًا بَنَاتِ مَخَاضٍ وَخُمُسًا بَنِى لَبُونٍ ذُكُورٍ. فَجَعَلَ مَكَانَ بَنِى الْمَخَاضِ بَنِى اللَّبُونِ.وَوَافَقَ رِوَايَةَ أَبِى عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3321 ۔ اس روایت کو احمد بن محمد اور دیگرراویوں نے اپنی سند کے ہمراہ خشف بن مالک کے حوالے سے ، حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے اس بیان کو نقل کیا ہے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل خطا کی دیت میں پانچ اقسام کے اونٹوں کی ادائیگی کو مقرر کیا۔

ان حضرات نے اس کے علاوہ لفظ نقل نہیں کیا اور ان پانچ اقسام کی وضاحت والاجملہ نقل نہیں کیا۔
3321 حَدَّثَنَا بِذَلِكَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ رُمَيْحٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْعَنَزِىُّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ وَرَوَاهُ أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ وَحَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ وَعَمْرُو بْنُ هَاشِمٍ أَبُو مَالِكٍ الْجَنْبِىُّ وَأَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ كُلُّهُمْ عَنْ حَجَّاجٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ عَنْ زَيْدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- دِيَةَ الْخَطَإِ أَخْمَاسًا لَمْ يَزِيدُوا عَلَى هَذَا وَلَمْ يَذْكُرُوا فِيهِ تَفْسِيرَ الأَخْمَاسِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3322 ۔ محمد بن قاسم زکریا نے ہشام بن یونس کے حوالے سے ، ابومالک جنبی کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے۔ محمد بن قاسم بن زکریا نے ابوسعید اشج کے حوالے سے ابوخالد احمر کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے۔

ان سب حضرات نے حجاج کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے۔

اسماعیل بن محمد صفار نے سعدان بن نصر کے حوالے سے ابومعاویہ کے حوالے سے حجاج سے اس روایت کو نقل کیا ہے۔

ابوبکر نیشاپوری نے محمد بن یزید طیفور کے حوالے سے ابومعاویہ کے حوالے سے اسے نقل کیا ہے۔

احمد بن نجدہ نے حمانی کے حوالے سے حفص اور ابومعاویہ کے حوالے س ے اس کی مانند روایت نقل کی ہے۔

اس روایت کو یحییٰ بن زکریابن ابوزائدہ نے حجاج کے حوالے سے نقل کیا ہے۔ پھر ان سے نقل کرنے کے حوالے سے اختلاف کیا گیا ہے ۔

سریح بن یونس نے عبدالرحیم اور عبدالواحد بن زیاد کی موافقت کی ہے۔

ابوہشام رفاعی نے اس سے مختلف روایت نقل کی ہے انھوں نے اسے ابومعاویہ ضریر اور ان کی متابعت کرنے والوں کی موافقت میں نقل کیا ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل خطاء کی دیت (میں اونٹوں کی ادائیگی) پانچ حصوں میں مقرر کی ہے ان حضرات نے اپنی روایت میں اس کی وضاحت نقل نہیں کی۔

توحجاج کے حوالے سے نقل کرنے میں اس روایت میں اختلاف ہوا ہے جیسا کہ آپ نے ملاحظہ کیا ہے لہذایہاں یہ امکان ہوسکتا ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مستند طور پر یہ بات ثابت ہو کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قتل خطاء کی دیت میں اونٹوں کی ادائیگی ) پانچ اقسام میں مقرر کی ہے ، جیسا کہ ابومعاویہ، حفص، ابومالک جنبی، ابوخالد، ابن ابی زائدہ نے ابوہشام کی ان کے حوالے سے نقل کردہ روایت میں ان پانچ اقسام کی وضاحت نقل نہیں کی ہے ، ان سب حضرات پر اس پر اتفاق ہے ، ان کی تعداد بھی زیادہ ہے اور یہ سب ثقہ بھی ہیں۔

یہاں یہ امکان بھی ہوسکتا ہے : حجاج نامی راوی بعض اوقات نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی حدیث بیان کرنے کے بعد اپنی رائے کے طور پر ان پانچ اقسام کی وضاحت کرتے ہوں جس کے نتیجہ میں سننے والے کو یہ وہم ہوا کہ شاید یہ بھی حدیث نبوی کا حصہ ہے حالانکہ وہ الفاظ حدیث کا حصہ نہ ہوں بلکہ وہ حجاج کا کلام ہوں۔

اس احتمال کو اس بات سے تقویت حاصل ہوتی ہے ، عبدالواحد بن زیاد، عبدالرحیم اور یحییٰ بن سعید اموی نے ان کے حوالے سے روایت نقل کرنے میں اختلاف کیا ہے جیسا کہ ان حضرات کی روایات کو ہم پہلے ذکر کرچکے ہیں ، کہ یحییٰ بن سعید اموی نے ان کے حوالے سے بیس ، حقہ، کی جگہ بیس بنولبون کا ذکر کیا ہے جبکہ عبدالواحد اور عبدالرحیم نے بنولبون کی جگہ بیس حق کے الفاظ نقل کیے ہیں باقی اللہ بہتر جانتا ہے ۔

اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مہاجرین انصار سے تعلق رکھنے والی صحابہ کرام کی ایک جماعت کے بارے میں قتل خطا کی دیت کے مسئلے میں مختلف اقوال نقل کیے گئے ہیں ، اور ہمارے علم کے مطابق ان میں سے کسی ایک کے حوالے سے بھی اس میں بنومخاض کا ذکر نہیں ہے ان کا تذکرہ خشف بن مالک کی اس روایت میں ہے ۔

جہاں تک نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول روایت کا تعلق ہے تو اسے اسحاق بن یحییٰ بن ولید بن عبادہ نے حضرت عبادہ بن صامت (رض) کے حوالے سے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کیا ہے قتل خطا کی دیت میں تیس حقہ ہوں گے تیس جذعہ ہوں گے بیس بنالبون ہوں گی اور بیس نربنولبون ہوں گے۔

یہ حدیث مرسل ہے اسحق بن یحییٰ نے حضرت عبادہ بن صامت (رض) سے احادیث کا سماع نہیں کیا ہے۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جس شخص کو قتل خطا کے طور پر قتل کیا جائے اس کی دیت ایک سو اونٹ ہوگی، جن میں تیس بنات مخاض ہوں گی تیس بنالبون ہوں گی تیس حقے ہوں اور دس نربنولبون ہوں گے۔
3322 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو مَالِكٍ الْجَنْبِىُّ ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ جَمِيعًا عَنْ حَجَّاجٍ ح وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ طَيْفُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح وَأَخْبَرَنَا الْهَرَوِىُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَةَ حَدَّثَنَا الْحِمَّانِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ مِثْلَهُ. وَرَوَاهُ يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِى زَائِدَةَ عَنْ حَجَّاجٍ فَاخْتُلِفَ عَنْهُ فَرَوَاهُ عَنْهُ سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ بِمُوَافَقَةِ عَبْدِ الرَّحِيمِ وَعَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ زِيَادٍ . وَخَالَفَهُ أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ فَرَوَاهُ عَنْهُ بِمُوَافَقَةِ أَبِى مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرِ وَمَنْ تَابَعَهُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- جَعَلَ دِيَةَ الْخَطَإِ أَخْمَاسًا لَمْ يُفَسِّرْهُ فَقَدِ اخْتَلَفَتِ الرِّوَايَةُ عَنِ الْحَجَّاجِ كَمَا تَرَى فَيُشْبِهُ أَنْ يَكُونَ الصَّحِيحُ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- جَعَلَ دِيَةَ الْخَطَإِ أَخْمَاسًا كَمَا رَوَاهُ أَبُو مُعَاوِيَةَ وَحَفْصٌ وَأَبُو مَالِكٍ الْجَنْبِىُّ وَأَبُو خَالِدٍ وَابْنُ أَبِى زَائِدَةَ فِى رِوَايَةِ أَبِى هِشَامٍ عَنْهُ لَيْسَ فِيهِ تَفْسِيرُ الأَخْمَاسِ لاِتِّفَاقِهِمْ عَلَى ذَلِكَ وَكَثْرَةِ عَدَدِهِمْ وَكُلُّهُمْ ثِقَاتٌ وَيُشْبِهُ أَنْ يَكُونَ الْحَجَّاجُ رُبَّمَا كَانَ يُفَسِّرُ الأَخْمَاسَ بِرَأْيِهِ بَعْدَ فَرَاغِهِ مِنْ حَدِيثِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَيَتَوَهَّمُ السَّامِعُ أَنَّ ذَلِكَ فِى حَدِيثِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَلَيْسَ ذَلِكَ فِيهِ وَإِنَّمَا هُوَ مِنْ كَلاَمِ الْحَجَّاجِ وَيُقَوِّى هَذَا أَيْضًا اخْتِلاَفُ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ زِيَادٍ وَعَبْدِ الرَّحِيمِ وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الأُمَوِىِّ عَنْهُ فِيمَا ذَكَرْنَا مِنْ أَحَادِيثِهِمْ أَنَّ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ الأُمَوِىَّ حِفَظَ عَنْهُ عِشْرِينَ بَنِى لَبُونٍ مَكَانَ الْحِقَاقِ وَأَنَّ عَبْدَ الْوَاحِدِ وَعَبْدَ الرَّحِيمِ حَفِظَا عَنْهُ عِشْرِينَ حِقَّةً مَكَانَ بَنِى لَبُونٍ وَاللَّهُ أَعْلَمُ. وَوَجْهٌ آخَرُ وَهُوَ أَنَّهُ قَدْ رُوِىَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- وَعَنْ جَمَاعَةٍ مِنَ الصَّحَابَةِ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنْصَارِ فِى دِيَةِ الْخَطَإِ أَقَاوِيلُ مُخْتَلِفَةٌ لاَ نَعْلَمُ رُوِىَ عَنْ أَحَدٍ مِنْهُمْ فِى ذَلِكَ ذِكْرُ بَنِى مَخَاضٍ إِلاَّ فِى حَدِيثِ خِشْفِ بْنِ مَالِكٍ هَذَا. فَأَمَّا مَا رُوِىَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَرَوَى إِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فِى دِيَةِ الْخَطَإِ ثَلاَثِينَ حِقَّةً وَثَلاَثِينَ جَذَعَةً وَعِشْرِينَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَعِشْرِينَ بَنِى لَبُونٍ ذُكُورٍ. وَهَذَا حَدِيثٌ مُرْسَلٌ. إِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ. - وَرَوَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « مَنْ قُتِلَ خَطَأً فَدِيَتُهُ مِائَةٌ مِنَ الإِبِلِ ثَلاَثُونَ بَنَاتُ مَخَاضٍ وَثَلاَثُونَ بَنَاتُ لَبُونٍ وَثَلاَثُونَ حِقَّةً وَعَشْرٌ بَنُو لَبُونٍ ذُكُورٌ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3223 ۔ اس حدیث میں دو احتمال سے کلام کیا جاسکتا ہے ، ایک پہلو یہ ہے : عمرو بن شعیب نے اس میں اس بات کا تذکرہ نہیں کیا کہ ان کے والد نے ان کے دادا حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) سے حدیث کا سماع کیا ہے (یا نہیں) ۔ دوسراپہلو یہ ہے محمد بن راشد نمای راوی محدثین کے نزدیک ضعیف ہے ۔

حضرت عمر بن خطاب (رض) کے بارے میں بھی اسی طرح کی روایت نقل کی گئی ہے جو اسحاق بن یحییٰ نے حضرت عبادہ (رض) کے حوالے سے نقل کی ہے ۔

حضرت عثمان غنی (رض) اور حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں : قتل خطاء کی دیت میں تیس، حقے، ہوں گے ، تیس بنات لبون ہوں گی ، بیس بنات مخاض ، ہوں گی اور بیس نر ، بنو لبون، ہوں گے ۔
3323 حَدَّثَنَا بِهِ الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ وَهَذَا أَيْضًا فِيهِ مَقَالٌ مِنْ وَجْهَيْنِ أَحَدُهُمَا أَنَّ عَمْرَو بْنَ شُعَيْبٍ لَمْ يُخْبِرْ فِيهِ بِسَمَاعِ أَبِيهِ مِنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَالْوَجْهُ الثَّانِى أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ رَاشِدٍ ضَعِيفٌ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ وَرُوِىَ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَلَى مِثْلِ مَا رَوَىَ إِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى عَنْ عُبَادَةَ.- وَرُوِىَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَزِيدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالاَ فِى دِيَةِ الْخَطَإِ ثَلاَثُونَ حِقَّةً وَثَلاَثُونَ بَنَاتُ لَبُونٍ وَعِشْرُونَ بَنَاتُ مَخَاضٍ وَعِشْرُونَ بَنُو لَبُونٍ ذُكُورٌ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৪
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3324 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ، حضرت عثمان اور حضرت زید بن ثابت (رض) کے بارے میں منقول ہے۔
3324حَدَّثَنَا بِذَلِكَ عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَعَنْ عَبْدِ رَبِّهِ عَنْ أَبِى عِيَاضٍ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ وَزَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالاَ ذَلِكَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৫
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3325 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ ، حضرت زید بن ثابت (رض) کے بارے میں منقول ہے۔ حضرت علی (رض) کے بارے میں یہ منقول ہے : وہ فرماتے ہیں ، قتل خطاء کی دیت میں چار قسم کے اونٹ (ادا کیے جائیں گے ) پچیس ، جذعہ، ہوں گے ، پچیس حقہ ہوں گے ، پچیس بنات لبون ، ہوں گی ، اور پچیس بنات مخاض ہوں گی۔
3325 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا حَمْزَةُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنِ الشَّعْبِىِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ بِذَلِكَ. وَرُوِىَ عَنْ عَلِىٍّ أَنَّهُ قَالَ دِيَةُ الْخَطَإِ أَرْبَاعٌ خَمْسٌ وَعِشْرُونَ جَذَعَةً وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ حِقَّةً وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ لَبُونٍ وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ بَنَاتِ مَخَاضٍ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৬
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3326 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ ، حضرت علی (رض) کے بارے میں منقول ہے۔ امام شعبی اور ابراہیم نخعی کے حوالے سے اسی کی مانند منقول ہے۔
3326 حَدَّثَنَا بِهِ دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا حَمْزَةُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِىٍّ بِذَلِكَ. وَعَنِ الْحَجَّاجِ عَنِ الشَّعْبِىِّ وَإِبْرَاهِيمَ النَّخَعِىِّ مِثْلَهُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৭
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3327 ۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : قتل خطاء کی دیت چار قسم کے (اونٹوں) کی شکل میں ادا کی جائے گی ، پچیس حقہ ہوں گے پچیس جذعہ ہوں گے پچیس بنات لبون ہوں گی اور پچیس بنات مخاض ہوں گی۔
3327 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِىٍّ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ الدِّيَةُ فِى الْخَطَإِ أَرْبَاعًا خَمْسٌ وَعِشْرُونَ حِقَّةً وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ جَذَعَةً وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ بِنْتَ لَبُونٍ وَخَمْسٌ وَعِشْرُونَ بِنْتَ مَخَاضٍ .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৮
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3328 ۔ عمرو بن شعیب اپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جو شخص قتل عمد کے طور پر کسی کو قتل کردے اسے مقتول کے ولی کے سپرد کردیا جائے گا، اور اگر وہ چاہیں تو اسے قتل کردیں اور اگر چاہیں تو دیت وصول کرلیں، جو تیس، حق، تیس جذعہ، چالیس خلفہ ہوں گے اور اس کے علاوہ وہ جس چیز کی ادائیگی پر مصالحت کریں گے وہ انھیں ملے گی یہ ان کی شدید دیت ہوگی۔
3328 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُوسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ قَتَلَ مُتَعَمِّدًا دُفِعَ إِلَى وَلِىِّ الْمَقْتُولِ فَإِنْ شَاءُوا قَتَلُوا وَإِنْ شَاءُوا أَخَذُوا الدِّيَةَ وَهِىَ ثَلاَثُونَ حِقَّةً وَثَلاَثُونَ جَذَعَةً وَأَرْبَعُونَ خَلِفَةً وَمَا صَالَحُوا عَلَيْهِ فَهُوَ لَهُمْ وَذَلِكَ تَشْدِيدُ الْعَقْلِ ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩২৯
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3329 ۔ حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں : قتل عمد، غلام (کے قتل کرنے ) صلح اور اعتراف کی صورتوں میں ، خاندان دیت ادا نہیں کرے گا۔
3329 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ حُسَيْنٍ أَبِى مَالِكٍ النَّخَعِىِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى السَّفَرِ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عُمَرَ قَالَ الْعَمْدُ وَالْعَبْدُ وَالصُّلْحُ وَالاِعْتِرَافُ لاَ تَعْقِلُهُ الْعَاقِلَةُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩৩০
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3330 ۔ شعبی فرماتے ہیں : خاندان کسی غلام، قتل عمد (کے قاتل) صلح، (کے طور پر طے پائے جانے والی ادائیگی) اور (اپنے ذمہ کسی ادائیگی کے) اعتراف کو ادا کرنے کا ذمہ نہیں ہوگا۔
3330 - حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا سَلْمٌ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنِ الشَّعْبِىِّ قَالَ لاَ تَعْقِلُ الْعَاقِلَةُ عَبْدًا وَلاَ عَمْدًا وَلاَ صُلْحًا وَلاَ اعْتِرَافًا .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩৩১
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3331 ۔ حضرت عبادہ بن صامت (رض) بیان کرتے ہیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : اعتراف کرنے والے شخص کی دیت کے کسی حصہ (کی ادائیگی) خاندان پر عائد نہ کرو۔
3331 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنِ الْحَارِثِ بْنِ نَبْهَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ رَجَاءِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِى أُمَيَّةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ تَجْعَلُوا عَلَى الْعَاقِلَةِ مِنْ دِيَةِ الْمُعْتَرِفِ شَيْئًا ».
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩৩২
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3332 ۔ حضرت ہزیل بن شرحبیل (رض) روایت کرتے ہیں : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : معدنیات (کی کان ) میں گر کر مرنے والے کا خون رائیگاں جائے گا، کنویں میں گرمرنے والے کا خون رائیگاں جائے گا، جانور کے مارنے سے مرنے والے کا خون رائیگاں جائے گا، رکاز، میں خمس کی ادائیگی لازم ہوگی اور جانور کے پاؤں مارنے سے مرنے والے کا خون رائیگاں جائے گا۔ حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ پاؤں سے مراد ، جانور کا پاؤں مارنا ہے ، وہ فرماتے ہیں : یہ خون رائیگاں جائے گا۔
3332 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنِ الثَّوْرِىِّ عَنْ أَبِى قَيْسٍ عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْمَعْدِنُ جُبَارٌ وَالْبِئْرُ جُبَارٌ وَالسَّائِمَةُ جُبَارٌ وَفِى الرِّكَازِ الْخُمُسُ وَالرِّجْلُ جُبَارٌ ». يَعْنِى رِجْلَ الدَّابَّةِ يَقُولُ هَدَرٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৩৩৩
حدود کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدود اور دیات وغیرہ کے بارے میں روایات
3333 ۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
3333 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَحْمَدَ الزَّيَّاتُ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ.
tahqiq

তাহকীক: