সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
جنازوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৭৫ টি
হাদীস নং: ১৮২৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب قبرپر (نماز جنازہ) ادا کرنا
1825 حضرت عقبہ بن عامر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے غزوہ احد میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ آٹھ سال بعد ادا کی تھی۔
1825 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ قَطَنٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِىٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ حَيْوَةَ وَابْنِ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِى حَبِيبٍ عَنْ أَبِى الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَلَى قَتْلَى أُحُدٍ بَعْدَ ثَمَانِ سِنِينَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب قبرپر (نماز جنازہ) ادا کرنا
1826 حضرت عبداللہ بن جعفر (رض) بیان کرتے ہیں جب حضرت جعفر طیار (رض) کے انتقال کی خبر آئی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جعفر کے گھروالوں کے لیے کھانا تیار کرو چونکہ انھیں ایک ایسی صورت حال لاحق ہوگئی ہے جس نے انھیں مشغول کردیا ہے (یہاں ایک لفظ کے بارے میں راوی کو شک ہے) ۔
1826 - حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ لَمَّا جَاءَ نَعْىُ جَعْفَرٍ قَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « اصْنَعُوا لآلِ جَعْفَرٍ طَعَامًا فَإِنَّهُ قَدْ أَتَاهُمْ مَا يَشْغَلُهُمْ أَوْ أَمْرٌ يَشْغَلُهُمْ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب قبرپر (نماز جنازہ) ادا کرنا
1827 سیدہہ اسماء بنت عمیس (رض) بیان کرتی ہیں سیدہ فاطمہ (رض) نے یہ وصیت کی تھی کہ انھیں ان کے شوہرحضرت علی (رض) اور اسماء (بنت عمیس ) غسل دیں گے تو ان دونوں نے ہی انھیں غسل دیا۔
1827 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَنْدَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الْمَدَنِىُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى عَنْ عَوْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ أَنَّ فَاطِمَةَ أَوْصَتْ أَنْ يُغَسِّلَهَا زَوْجُهَا عَلِىٌ وَأَسْمَاءُ فَغَسَّلاَهَا .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب قبرپر (نماز جنازہ) ادا کرنا
1828 نافع بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے سات افراد کی نماز جنازہ ایک ساتھ پڑھائی ‘ جن میں مرد بھی تھے اور خواتین بھی تو آپ نے مردوں کو اپنے آگے رکھا اور خواتین کو قبلے والی سمت میں رکھا ‘ آپ نے ان سب کے لیے ایک ہی صف بنادی۔
راوی بیان کرتے ہیں حضرت عمربن خطاب (رض) کی اہلیہ اور حضرت علی (رض) کی صاحبزادی سیدہ ام کلثوم (رض) اور ان کے صاحب زادے کی میت رکھی گئی۔
ان صاحب زادے کا نام زید بن عمر تھا۔
ان دنوں حضرت سعید بن العاص گورنر تھے اور حاضر ین میں حضرت عبداللہ بن عباس ‘ ابوہریرہ اور حضرت ابوسعید خدری اور حضرت قتادہ (رض) تھے۔
میں نے دریافت کیا یہ کیا طریقہ ہے ؟ انھوں نے بتایا یہ سنت ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں حضرت عمربن خطاب (رض) کی اہلیہ اور حضرت علی (رض) کی صاحبزادی سیدہ ام کلثوم (رض) اور ان کے صاحب زادے کی میت رکھی گئی۔
ان صاحب زادے کا نام زید بن عمر تھا۔
ان دنوں حضرت سعید بن العاص گورنر تھے اور حاضر ین میں حضرت عبداللہ بن عباس ‘ ابوہریرہ اور حضرت ابوسعید خدری اور حضرت قتادہ (رض) تھے۔
میں نے دریافت کیا یہ کیا طریقہ ہے ؟ انھوں نے بتایا یہ سنت ہے۔
1828 - حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ أَسْلَمَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ صَلَّى عَلَى سَبْعِ جَنَائِزَ رِجَالٍ وَنِسَاءٍ فَجَعَلَ الرِّجَالَ مِمَّا يَلِيهِ وَالنِّسَاءَ مِمَّا يَلِى الْقِبْلَةَ وَصَفَّهُمْ صَفًّا وَاحِدًا - قَالَ - وَوَضَعَ جَنَازَةَ أُمِّ كُلْثُومٍ بِنْتِ عَلِىٍّ امْرَأَةِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ وَابْنٍ لَهَا يُقَالُ لَهُ زَيْدُ بْنُ عُمَرَ وَالإِمَامُ يَوْمَئِذٍ سَعِيدُ بْنُ الْعَاصِ وَفِى النَّاسِ يَوْمَئِذٍ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَبُو هُرَيْرَةَ وَأَبُو سَعِيدٍ وَأَبُو قَتَادَةَ فَقُلْتُ مَا هَذَا فَقَالُوا السُّنَّةُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮২৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب چاشت کی نماز باجماعت ادا کرنا
1829 حضرت عتبان بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے گھر میں چاشت کے وقت نوافل اداکیے ‘ لوگ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پیچھے کھڑے ہوگئے اور انھوں نے بھی نماز ادا کی۔
باب نماز کے دوران تھوڑاعمل کرنا جائز ہے اور جس شخص پر بےہوشی طاری ہوجائے اس کون سی نماز کی قضاء لازم ہوگی ‘ نفل نماز ادا کرنے کا وقت
باب نماز کے دوران تھوڑاعمل کرنا جائز ہے اور جس شخص پر بےہوشی طاری ہوجائے اس کون سی نماز کی قضاء لازم ہوگی ‘ نفل نماز ادا کرنے کا وقت
1829 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْكَابَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- صَلَّى فِى بَيْتِهِ سَاعَةَ الضُّحَى فَقَامُوا وَرَاءَهُ فَصَلَّوْا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب چاشت کی نماز باجماعت ادا کرنا
1830 سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز اداکر رہے ہوتے تھے ‘ اگر اس دوران کوئی شخص دروازے پر دستخت دیتاتو اگر دروازہ آپ کے سامنے کی طرف یا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دائیں طرف یا بائیں طرف ہوتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دروازہ کھول دیا کرتے تھے ‘ البتہ قبلے کی طرف پیٹھ کرکے (اس طرف منہ موڑکر) دروازہ نہیں کھولتے تھے۔
1830 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا حَكَّامُ بْنُ سَلْمٍ عَنْ عَنْبَسَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُصَلِّى فَإِذَا اسْتَفْتَحَ إِنْسَانٌ الْبَابَ فَتَحَ لَهُ مَا كَانَ فِى قِبْلَتِهِ أَوْ عَنْ يَمِينِهِ أَوْ عَنْ يَسَارِهِ وَلاَ يَسْتَدْبِرُ الْقِبْلَةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب چاشت کی نماز باجماعت ادا کرنا
1831 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں بعض اوقات نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز ادا کررہے ہوتے اور دروازہ بندہوتا ‘ دوران میں آتی اور دروازہ کھولنے کے لیے کہتی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چلتے ہوئے آتے اور میرے لیے دروازہ کھول دیتے ‘ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی جائے نماز پر تشریف لے جاتے۔
سیدہ عائشہ (رض) نے یہ بات ذکر کی تھی کہ وہ دروازہ قبلہ کی سمت میں تھا۔
سیدہ عائشہ (رض) نے یہ بات ذکر کی تھی کہ وہ دروازہ قبلہ کی سمت میں تھا۔
1831 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا عَمِّى حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ بُرْدٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُصَلِّى وَالْبَابُ عَلَيْهِ مُغْلَقٌ فَجِئْتُ فَاسْتَفْتَحْتُ فَمَشَى فَفَتَحَ لِى ثُمَّ رَجَعَ إِلَى مُصَلاَّهُ وَذَكَرْتُ أَنَّ الْبَابَ كَانَ فِى الْقِبْلَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب چاشت کی نماز باجماعت ادا کرنا
1832 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں میں دروازہ کھولنے کے لیے کہتی حالانکہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت کھڑے نوافل اداکر رہے ہوتے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے دائیں طرف بائیں طرف سے آکردروازکھول دیتے اور پھر واپس اپنی جگہ تشریف لے جاتے۔
1832 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَمِّى وَشَاذَانُ قَالاَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ بُرْدٍ أَبِى الْعَلاَءِ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتِ اسْتَفْتَحْتُ الْبَابَ وَرَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَائِمٌ يُصَلِّى فَمَشَى عَنْ يَمِينِهِ أَوْ عَنْ شِمَالِهِ فَفَتَحَ لِى ثُمَّ عَادَ إِلَى مَقَامِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب چاشت کی نماز باجماعت ادا کرنا
1833 عاصم بن ضمرہ بیان کرتے ہیں ہم نے حضرت علی (رض) سے کہا آپ ہمیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نوافل کے بارے میں کوئی حدیث سنائیں ‘ تو انھوں نے فرمایا ان کی طاقت کون رکھ سکتا ہے ‘ راوی کہتے ہیں ہم نے عرض کی کہ آپ ہمیں اس بارے میں بتائیں جہاں تک ہماری طاقت ہوگی ہم اتنے ادا کرلیا کریں گے ‘ تو حضرت علی (رض) نے بتایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (نماز ادا کرلینے کے بعد) انتظار کرتے یہاں تک کہ سورج بلند ہوجاتا۔ اور مشرق کی سمت میں اتنا بلند ہوجاتاجتنا عصر کے (مغرب کی سمت میں بلند ہوتا ہے) ۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دو رکعت ادا کرتے ‘ آپ ان کے درمیان فصل کرتے ہوئے فرشتوں ‘ انبیاء کرام اور ان کے پیروکار مومنین اور مسلمانوں پر سلام بھیجتے پھر اس کے بعد آپ انتظار کرتے رہتے یہاں تک چاشت کے وقت وہ اتنابلند ہوجاتا کہ جتنی ظہر کے وقت میں مشرق کی سمت اس کی مقدار ہوتی۔ پھر آپ چار رکعت ادا کرتے جن کے درمیان سابقہ طریقے کے مطابق فصل کرتے ۔ پھر آپ انتظار کرتے یہاں تک کہ سورج ڈھل جاتا تو آپ کر چار رکعت نماز ادا کرتے اور ان میں آپ مقرب فرشتوں ‘ انبیاء کرام اور ان کے پیروکار مومنوں اور مسلمانوں پر سلام فصل کرتے۔ اس کے بعد آپ ظہر کی نماز کے بعد دو رکعت (سنت) ادا کرتے ہیں اور اس کی مانندفصل کرتے۔ پھر آپ سے پہلے چاررکعات (سنت) ادا کرتے ہیں اور ان کے درمیان بھی اسی طرح فصل کرتے۔
1833 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ السُّكَيْنِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ زُرَيْقٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِىٍّ قَالَ قُلْنَا لِعَلِىٍّ حَدِّثْنَا عَنْ تَطَوُّعِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم-. فَقَالَ وَمَنْ يُطِيقُهُ قَالَ قُلْنَا حَدِّثْنَا بِهِ نُطِيقُ مِنْهُ مَا أَطَقْنَا. قَالَ كَانَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يُمْهِلُ فَإِذَا ارْتَفَعَتِ الشَّمْسُ وَطَلَعَتْ فَكَانَ مِقْدَارَهَا مِنَ الْعَصْرِ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ يَفْصِلُ فِيهِنَّ بِالتَّسْلِيمِ عَلَى الْمَلاَئِكَةِ الْمُقَرَّبِينَ وَالنَّبِيِّينَ وَمَنْ تَبِعَهُمْ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ ثُمَّ يُمْهِلُ حَتَّى إِذَا ارْتَفَعَ الضُّحَى فَكَانَ مِقْدَارَهَا مِنَ الظُّهْرِ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ صَلَّى أَرْبَعًا يَفْصِلُ فِيهِنَّ مِثْلَ الْقَوْلِ الأَوَّلِ ثُمَّ يُمْهِلُ فَإِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ قَامَ فَصَلَّى أَرْبَعًا يَفْصِلُ فِيهَا بِالتَّسْلِيمِ عَلَى الْمَلاَئِكَةِ الْمُقَرَّبِينَ وَالنَّبِيِّينَ وَمَنْ تَبِعَهُمْ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ ثُمَّ يُصَلِّى بَعْدَ الظُّهْرِ رَكْعَتَيْنِ يَفْصِلُ بِمِثْلِ ذَلِكَ ثُمَّ يُصَلِّى قَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا يَفْصِلُ بِمِثْلِ ذَلِكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب چاشت کی نماز باجماعت ادا کرنا
1834 عاصم بن ضمرہ بیان کرتے ہیں ‘ ہم نے حضرت علی (رض) سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نماز کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے فرمایا اس کی کون طاقت رکھتا ہے۔ ہم نے عرض کی ہم طاقت نہیں رکھتے (لیکن آپ ہمیں اس بارے میں بتائیں) ۔ تو حضرت علی (رض) نے بتایا نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انتظار کرتے یہاں تک کہ سورج طلوع ہونے کے مقام سے اتنادور ہوجاتا کتناعصر کے وقت غروب ہونے کی جگہ سے دورہوتا ہے اس وقت آپ دو رکعت نماز ادا کرتے۔ پھر آپ انتظار کرتے یہاں تک کہ سورج طلوع ہونے کے مقام سے اتنادور ہوجاتاجتنا غروب ہونے کے مقام سے دورہوتا (یعنی زوال کا وقت ہوجاتا) ۔ اس وقت نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) زوال کے بعد ظہر کی نماز سے پہلے چار رکعت سنت ادا کرتے ‘ ظہر کے بعد آپ دو رکعت سنت ادا کرتے اور پھر سے پہلے چار رکعت ادا کرتے۔
1834 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عِيسَى بْنِ أَبِى حَيَّةَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُوسُفَ بْنِ الطَّبَّاعِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ قَالَ سَأَلْنَا عَلِيًّا رضى الله عنه عَنْ صَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ وَمَنْ يُطِيقُ ذَلِكَ قُلْنَا مَا أَطَقْنَا. قَالَ كَانَ يُمْهِلُ حَتَّى إِذَا كَانَتِ الشَّمْسُ قَدْرَ مَغْرِبِهَا صَلاَةَ الْعَصْرِ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يُمْهِلُ حَتَّى إِذَا كَانَتِ الشَّمْسُ مِنْ مَطْلَعِهَا قَدْرَ مَغْرِبِهَا صَلاَةَ الظُّهْرِ صَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ ثُمَّ يُصَلِّى بَعْدَ الزَّوَالِ أَرْبَعًا وَبَعْدَ الظُّهْرِ رَكْعَتَيْنِ وَقَبْلَ الْعَصْرِ أَرْبَعًا .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৫
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب جس شخص پر مدہوشی طاری ہوجائے اور نماز کا بھی وقت ہوچکا ہو تو کیا وہ اس نماز کی قضاء اداکرے گایا نہیں ؟
1835 حضرت عمار (رض) کے غلام یزید بیان کرتے ہیں ایک مرتبہ حضرت عماربن یاسر (رض) پر مدہوشی طاری ہوگئی جو ظہرعصر ‘ مغرب اور عشاء کے وقت تک برقرار رہی ‘ نصف رات کے وقت جب ان کو ہوش آیا تو انھوں نے ظہر ‘ عصر ‘ مغرب اور عشاء کی نمازیں اداکیں۔
1835 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنِ السُّدِّىِّ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَى عَمَّارٍ أَنَّ عَمَّارَ بْنَ يَاسِرٍ أُغْمِىَ عَلَيْهِ فِى الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ فَأَفَاقَ نِصْفَ اللَّيْلِ فَصَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৬
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب جس شخص پر مدہوشی طاری ہوجائے اور نماز کا بھی وقت ہوچکا ہو تو کیا وہ اس نماز کی قضاء اداکرے گایا نہیں ؟
1836 سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں انھوں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جس پر مدہوشی طاری ہوجاتی ہے اور وہ نماز چھوڑ دیتا ہے۔ سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ایسے شخص پر قضاء لازم نہیں ہوگی ‘ قضاء اس وقت لازم ہوگی ‘ جب کسی شخص کو کسی نماز کے وقت کے دوران اس پر بےہوشی طاری ہو اور پھر اسی وقت کے دوران اسے ہوش آجائے تو وہ شخص اس نماز کو اداکرے گا۔
اس روایت کے دونوں راویوں کے الفاظ ایک جیسے ہیں ‘ تاہم سند میں کچھ فرق ہے۔
اس روایت کے دونوں راویوں کے الفاظ ایک جیسے ہیں ‘ تاہم سند میں کچھ فرق ہے۔
1836 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عِيسَى بْنِ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُسَيْنٍ عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ح وَحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِى أُوَيْسٍ حَدَّثَنِى إِسْمَاعِيلُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مِخْرَاقٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ أَبِى حُسَيْنٍ عَنِ الْحَكَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ الأَيْلِىِّ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى بَكْرٍ الصِّدِّيقِ حَدَّثَهُ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الرَّجُلِ يُغْمَى عَلَيْهِ فَيَتْرُكُ الصَّلاَةَ فَقَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « لَيْسَ لِشَىْءٍ مِنْ ذَلِكَ قَضَاءٌ إِلاَّ أَنْ يُغْمَى عَلَيْهِ فِى وَقْتِ صَلاَةٍ فَيُفِيقُ وَهُوَ فِى وَقْتِهَا فَيُصَلِّيهَا ». لَفْظُهُمَا سَوَاءٌ إِلاَّ أَنَّ خَارِجَةَ قَالَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُسَيْنٍ عَنِ الْحَكَمِ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৭
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب جس شخص پر مدہوشی طاری ہوجائے اور نماز کا بھی وقت ہوچکا ہو تو کیا وہ اس نماز کی قضاء اداکرے گایا نہیں ؟
1837 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے، ایک مرتبہ وہ ایک دن اور ایک رات بےہوش رہے تو انھوں نے اس دوران کی نمازوں کی قضاء نہیں کی۔
ایک اور سند کے حوالے سے یہ بات منقول ہے ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) دو دن سے زیادہ عرصے تک بےہوش رہے ‘ تو انھوں نے (اس دوران گزرجانے والی) نمازوں کی قضاء نہیں کی۔
ایک اور سند کے حوالے سے یہ بات منقول ہے ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) دو دن سے زیادہ عرصے تک بےہوش رہے ‘ تو انھوں نے (اس دوران گزرجانے والی) نمازوں کی قضاء نہیں کی۔
1837 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ أُغْمِىَ عَلَيْهِ يَوْمًا وَلَيْلَةً فَلَمْ يَقْضِ. وَعَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ أُغْمِىَ عَلَيْهِ أَكْثَرَ مِنْ يَوْمَيْنِ فَلَمْ يَقْضِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৮
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب جس شخص پر مدہوشی طاری ہوجائے اور نماز کا بھی وقت ہوچکا ہو تو کیا وہ اس نماز کی قضاء اداکرے گایا نہیں ؟
1838 نافع بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ بن عمر (رض) ایک مرتبہ تین دن اور تین راتوں تک بےہوش رہے تو آپ نے اس دوران (قضاء ہوجانے والی نمازوں) کی قضاء نہیں کی۔
1838 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ الشَّافِعِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أُغْمِىَ عَلَيْهِ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيهِنَّ فَلَمْ يَقْضِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৩৯
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب کسی عذر کی وجہ سے نماز کے دوران ادھر ادھر دیکھنا
1839 حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے دوران دائیں بائیں طرف دیکھ لیا کرتے تھے ‘ البتہ آپ گردن موڑ کر اپنی پشت کی طرف نہیں دیکھتے تھے۔
اس روایت کو متصل روایت کے طور پر نقل کرنے میں فضل بن موسیٰ نامی راوی منفرد ہیں۔
دیگر راو یوں نے اسے مرسل روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔
اس روایت کو متصل روایت کے طور پر نقل کرنے میں فضل بن موسیٰ نامی راوی منفرد ہیں۔
دیگر راو یوں نے اسے مرسل روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔
1839 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِى هِنْدٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَلْتَفِتُ فِى صَلاَتِهِ يَمِينًا وَشِمَالاً وَلاَ يَلْوِى عُنُقَهُ خَلْفَ ظَهْرِهِ. تَفَرَّدَ بِهِ الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِى هِنْدَ مُتَّصِلاً وَأَرْسَلَهُ غَيْرُهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৪০
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب کسی عذر کی وجہ سے نماز کے دوران ادھر ادھر دیکھنا
1840 عبداللہ بن سعید اپنی سند کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی گردن موڑے بغیر نماز کے دوران ادھراداھر ملاحظہ فرمالیا کرتے تھے۔
1840 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِى هِنْدٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ عِكْرِمَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَلْحَظُ فِى الصَّلاَةِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَلْوِىَ عُنُقَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৪১
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز کے دوران اشارہ کرنا
1841 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے (امام کو متوجہ کرنے کے لیے) ’ سبحان اللہ ‘ کہنے کا حکم مردوں کے لیے ہے اور تالی بجانے کا حکم عورتوں کے لیے ہے اور جو شخص نماز کے دوران کوئی ایسا اشارہ کرے جو سمجھ میں آجائے تو وہ شخص دوبارہ اس نماز کو اداکرے گا۔
1841 - حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ الأَخْنَسِ عَنْ أَبِى غَطَفَانَ الْمُرِّىِّ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ وَمَنْ أَشَارَ فِى صَلاَتِهِ إِشَارَةً تُفْهَمُ عَنْهُ فَلْيُعِدْهَا ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৪২
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز کے دوران اشارہ کرنا
1842 حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے جو شخص نماز کے دوران کوئی ایساشارہ کرے جو سمجھ میں آجائے تو وہ شخص دوبارہ اپنی نماز اداکرے گا۔
اس روایت کا ایک راوی مجہول ہے ‘ اور روایت کا آخری حصہ روایت میں اضافہ ہے ‘ ہوسکتا ہے ‘ یہ راوی کے الفاظ ہوں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات مستندطورپرثابت ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے دوران اشارہ کردیا کرتے تھے۔
اس حدیث کو حضرت انس ‘ حضرت جابر (رض) اور دیگر صحابہ کرام (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے نقل کیا ہے۔ شیخ ابوالحسن (یعنی امام دارقطنی) فرماتے ہیں اس روایت کو حضرت عبداللہ بن عمر اور سیدہ عائشہ (رض) نے بھی روایت کیا ہے۔
اس روایت کا ایک راوی مجہول ہے ‘ اور روایت کا آخری حصہ روایت میں اضافہ ہے ‘ ہوسکتا ہے ‘ یہ راوی کے الفاظ ہوں۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات مستندطورپرثابت ہے ‘ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے دوران اشارہ کردیا کرتے تھے۔
اس حدیث کو حضرت انس ‘ حضرت جابر (رض) اور دیگر صحابہ کرام (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے نقل کیا ہے۔ شیخ ابوالحسن (یعنی امام دارقطنی) فرماتے ہیں اس روایت کو حضرت عبداللہ بن عمر اور سیدہ عائشہ (رض) نے بھی روایت کیا ہے۔
1842 - حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاوِيَةَ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِى غَطَفَانَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَنْ أَشَارَ فِى صَلاَتِهِ إِشَارَةً تُفْهَمُ عَنْهُ فَلْيُعِدْ صَلاَتَهُ ».
قَالَ لَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ أَبُو غَطَفَانَ هَذَا رَجُلٌ مَجْهُولٌ . وَآخِرُ الْحَدِيثِ زِيَادَةٌ فِى الْحَدِيثِ وَلَعَلَّهُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ إِسْحَاقَ وَالصَّحِيحُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ كَانَ يُشِيرُ فِى الصَّلاَةِ رَوَاهُ أَنَسٌ وَجَابِرٌ وَغَيْرُهُمَا عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- . قَالَ الشَّيْخُ أَبُو الْحَسَنِ وَقَدْ رَوَاهُ ابْنُ عُمَرَ وَعَائِشَةُ أَيْضًا.
قَالَ لَنَا ابْنُ أَبِى دَاوُدَ أَبُو غَطَفَانَ هَذَا رَجُلٌ مَجْهُولٌ . وَآخِرُ الْحَدِيثِ زِيَادَةٌ فِى الْحَدِيثِ وَلَعَلَّهُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ إِسْحَاقَ وَالصَّحِيحُ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ كَانَ يُشِيرُ فِى الصَّلاَةِ رَوَاهُ أَنَسٌ وَجَابِرٌ وَغَيْرُهُمَا عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- . قَالَ الشَّيْخُ أَبُو الْحَسَنِ وَقَدْ رَوَاهُ ابْنُ عُمَرَ وَعَائِشَةُ أَيْضًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৪৩
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز کے دوران اشارہ کرنا
1843 حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے دوران اشارہ کرلیا کرتے تھے۔
1843 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى دَاوُدَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَسْعُودٍ الْعَجَمِىُّ وَخُشَيْشُ بْنُ أَصْرَمَ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُشِيرُ فِى الصَّلاَةِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৮৪৪
جنازوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب نماز کے دوران اشارہ کرنا
1844 حضرت عبداللہ بن عمر (رض) بیان کرتے ہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے دوران اشارہ کردیا کرتے تھے۔
1844 - حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ عَسْكَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُشِيرُ فِى الصَّلاَةِ.
তাহকীক: