সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৫৯ টি
হাদীস নং: ৪৬০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جو بچہ یا بچی کھانا نہیں کھاتے ہوں ، ان کے پیشاب کا حکم
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : ابن زبیر (رض) نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر پیشاب کردیا ، تو میں نے اسے سختی سے اٹھا لیا، نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ کھانا نہیں کھاتا، اس کے پیشاب کا کوئی نقصان نہیں ہے۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : آپ نے فرمایا : اسے چھوڑ دو ! کیونکہ یہ کھانا نہیں کھاتا، اس کا پیشاب گندا نہیں کرتا۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : آپ نے فرمایا : اسے چھوڑ دو ! کیونکہ یہ کھانا نہیں کھاتا، اس کا پیشاب گندا نہیں کرتا۔
460 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو الْمُسَيَّبِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ الْحَنَّاطُ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ الزَّعْفَرَانِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُوَانِ بْنِ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِى الْقَاسِمِ النَّخَعِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ نَافِعٍ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ بَالَ ابْنُ الزُّبَيْرِ عَلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَأَخَذْتُهُ أَخْذًا عَنِيفًا فَقَالَ « إِنَّهُ لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ فَلاَ يَضُرُّ بَوْلُهُ ». وَقَالَ دَاوُدُ بْنُ عَمْرٍو فَقَالَ « دَعِيهِ فَإِنَّهُ لَمْ يَطْعَمِ الطَّعَامَ فَلاَ يُقَذِّرُ بَوْلُهُ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جو بچہ یا بچی کھانا نہیں کھاتے ہوں ، ان کے پیشاب کا حکم
حضرت علی (رض) روایت کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دودھ پینے والے بچے کے پیشاب کے بارے میں یہ بات ارشاد فرمائی ہے : بچے کے پیشاب پر پانی بہا دیا جائے، اور بچی کے پیشاب کو دھو لیا جائے۔
قتادہ نامی راوی نے یہ بات واضح کی ہے، یہ اس وقت تک ہے جب وہ دونوں کچھ کھاتے نہ ہوں، اگر وہ کھانا شروع کردیں تو ان دونوں کے (پیشاب لگے ہوئے کپڑے کو) دھویا جائے گا۔
قتادہ نامی راوی نے یہ بات واضح کی ہے، یہ اس وقت تک ہے جب وہ دونوں کچھ کھاتے نہ ہوں، اگر وہ کھانا شروع کردیں تو ان دونوں کے (پیشاب لگے ہوئے کپڑے کو) دھویا جائے گا۔
461 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ الأَدَمِىُّ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْهَيْثَمِ الْعَبْدِىُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبِى عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِى حَرْبِ بْنِ أَبِى الأَسْوَدِ عَنْ أَبِى الأَسْوَدِ الدِّيلِىِّ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه أَنَّ نَبِىَّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ فِى بَوْلِ الرَّضِيعِ « يُنْضَحُ بَوْلُ الْغُلاَمِ وَيُغْسَلُ بَوْلُ الْجَارِيَةِ ». قَالَ قَتَادَةُ وَهَذَا مَا لَمْ يَطْعَمَا فَإِذَا طَعِمَا الطَّعَامَ غُسِلاَ جَمِيعًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جو بچہ یا بچی کھانا نہیں کھاتے ہوں ، ان کے پیشاب کا حکم
حضرت علی (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : لڑکے کے پیشاب پر پانی چھڑک دیا جائے گا اور لڑکی کے پیشاب کو دھویا جائے گا۔
قتادہ نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : یہ اس وقت ہے جب وہ کچھ کھاتے نہ ہوں، اگر وہ کھانا شروع کردیں تو ان دونوں کے پیشاب کو دھویا جائے گا۔
قتادہ نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : یہ اس وقت ہے جب وہ کچھ کھاتے نہ ہوں، اگر وہ کھانا شروع کردیں تو ان دونوں کے پیشاب کو دھویا جائے گا۔
462 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ. تَابَعَهُ عَبْدُ الصَّمَدِ عَنْ هِشَامٍ وَوَقَفَهُ ابْنُ أَبِى عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ. وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ الدَّقِيقِىُّ أَبُو جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ صَاحِبُ الدَّسْتَوَائِىِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنِ ابْنِ أَبِى الأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِىٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « بَوْلُ الْغُلاَمِ يُنْضَحُ وَبَوْلُ الْجَارِيَةِ يُغْسَلُ ». قَالَ قَتَادَةُ هَذَا مَا لَمْ يَطْعَمَا فَإِذَا طَعِمَا غُسِلَ بَوْلُهُمَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جو بچہ یا بچی کھانا نہیں کھاتے ہوں ، ان کے پیشاب کا حکم
حضرت ابو سمح (رض) بیان کرتے ہیں : میں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت کیا کرتا تھا، جب آپ نے غسل کرنا ہوتا تو آپ مجھ سے فرماتے : منہ دوسری طرف کرلو، تو میں منہ دوسری طرف کرلیتا اور پردہ کردیتا۔
(ایک مرتبہ آپ نے غسل کرلیا تھا) تو آپ کے پاس جناب امام حسن (رض) یا شاید امام حسین (رض) کو لایا گیا، انھوں نے آپ کے سینے پر پیشاب کردیا، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی منگوا کر اس پر چھڑک دیا، اور ارشاد فرمایا : اگر لڑکا پیشاب کردے ، تو اس طرح چھڑک دیا جائے گا اور اگر لڑکی پیشاب کرے تو اسے دھویا جائے گا۔
(ایک مرتبہ آپ نے غسل کرلیا تھا) تو آپ کے پاس جناب امام حسن (رض) یا شاید امام حسین (رض) کو لایا گیا، انھوں نے آپ کے سینے پر پیشاب کردیا، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پانی منگوا کر اس پر چھڑک دیا، اور ارشاد فرمایا : اگر لڑکا پیشاب کردے ، تو اس طرح چھڑک دیا جائے گا اور اگر لڑکی پیشاب کرے تو اسے دھویا جائے گا۔
463 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ قَالاَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِىٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنِى مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ الطَّائِىُّ حَدَّثَنِى أَبُو السَّمْحِ قَالَ كُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَغْتَسِلَ قَالَ وَلِّنِى قَفَاكَ فَأُولِيهِ قَفَاىَ وَأَنْشُرُ الثَّوْبَ يَعْنِى أَسْتُرُهُ فَأُتِىَ بِحَسَنٍ أَوْ حُسَيْنٍ فَبَالَ عَلَى صَدْرِهِ فَدَعَا بِمَاءٍ فَرَشَّهُ عَلَيْهِ وَقَالَ « هَكَذَا يُصْنَعُ يُرَشُّ مِنَ الذَّكَرِ وَيُغْسَلُ مِنَ الأُنْثَى »
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جو بچہ یا بچی کھانا نہیں کھاتے ہوں ، ان کے پیشاب کا حکم
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے جسم مبارک پر یا آپ کی جلد پر نابالغ کم سن بچے کا پیشاب لگ گیا تو آپ نے اس جگہ پر پانی چھڑک دیا، جہاں پیشاب لگا تھا۔
464 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْبَخْتَرِىِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْخَلِيلِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِىُّ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَصَابَ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- أَوْ جِلْدَهُ بَوْلُ صَبِىٍّ وَهُوَ صَغِيرٌ فَصُبَّ عَلَيْهِ مِنَ الْمَاءِ بِقَدْرِ الْبَوْلِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : جو بچہ یا بچی کھانا نہیں کھاتے ہوں ، ان کے پیشاب کا حکم
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) بچے کے پیشاب کے بارے میں یہ فرماتے ہیں : جس حصہ پر وہ لگا ہو، اس حصے پر پانی چھڑک دیا جائے۔
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے یہ بات بیان کی ہے : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے امام حسین بن علی (رض) کا پیشاب لگنے پر بھی اسی طرح کیا تھا۔ اس روایت کا راوی ابراہیم، ابویحییٰ کا بیٹا ہے اور یہ ضعیف ہے۔
حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نے یہ بات بیان کی ہے : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے امام حسین بن علی (رض) کا پیشاب لگنے پر بھی اسی طرح کیا تھا۔ اس روایت کا راوی ابراہیم، ابویحییٰ کا بیٹا ہے اور یہ ضعیف ہے۔
465 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِى بَوْلِ الصَّبِىِّ قَالَ يُصَبُّ عَلَيْهِ مِثْلُهُ مِنَ الْمَاءِ قَالَ كَذَلِكَ صَنَعَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِبَوْلِ حُسَيْنِ بْنِ عَلِىٍّ رضى الله عنهما. إِبْرَاهِيمُ هُوَ ابْنُ أَبِى يَحْيَى ضَعِيفٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیٹھے ہوئے سو جانا وضو نہیں توڑتا، اس بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : ہم نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد میں آجاتے تھے، اور سو جایا کرتے تھے تو ہم لوگ (سوجانے کی وجہ سے) دوبارہ وضو نہیں کرتے تھے۔
یہ روایت مستند ہے۔
یہ روایت مستند ہے۔
466 - قُرِئَ عَلَى أَبِى الْقَاسِمِ بْنِ مَنِيعٍ وَأَنَا أَسْمَعُ حَدَّثَكُمْ طَالُوتُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو هِلاَلٍ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كُنَّا نَأْتِى مَسْجِدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَنَنَامُ فَلاَ نُحْدِثُ لِذَلِكَ وُضُوءًا . صَحِيحٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیٹھے ہوئے سو جانا وضو نہیں توڑتا، اس بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : میں نی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) کو دیکھا ہے، انھیں نماز پڑھنے کے لیے اٹھایا جاتا تھا، یہاں تک کہ بعض اوقات میں ان میں سے کسی کے خراٹے بھی سن لیتا تھا، لیکن وہ پھر اٹھ کر نماز پڑھ لیتے تھے اور از سر نو وضو نہیں کرتے تھے۔
ابن مبارک نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : ہمارے نزدیک یہ حکم اس وقت ہے جب یہ لوگ بیٹھے ہوئے سوجاتے تھے۔ یہ حدیث مستند ہے۔
ابن مبارک نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : ہمارے نزدیک یہ حکم اس وقت ہے جب یہ لوگ بیٹھے ہوئے سوجاتے تھے۔ یہ حدیث مستند ہے۔
467 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُوقَظُونَ لِلصَّلاَةِ حَتَّى إِنِّى لأَسْمَعُ لأَحَدِهِمْ غَطِيطًا ثُمَّ يُصَلُّونَ وَلاَ يَتَوَضَّئُونَ. قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ هَذَا عِنْدَنَا وَهُمْ جُلُوسٌ. صَحِيحٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بیٹھے ہوئے سو جانا وضو نہیں توڑتا، اس بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) عشاء کی ادان کے انتظار میں ہوتے تھے، یہاں تک کہ ان کے سر جھک جایا کرتے تھے (یعنی وہ سو جاتے تھے) ، پھر وہ اٹھ کر نماز ادا کرلیتے تھے اور از سر نو وضو نہیں کرتے تھے۔ یہ روایت مستند طورپر منقول ہے۔
468 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتَوَائِىُّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَنْتَظِرُونَ الْعِشَاءَ حَتَّى يَخْفِقُوا بِرُءُوسِهِمْ ثُمَّ يَقُومُونَ يُصَلُّونَ وَلاَ يَتَوَضَّئُونَ. صَحِيحٌ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৬৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : زمین کو پیشاب سے پاک کرنا
حضرت انس بن مالک (رض) بیان کرتے ہیں : ” عرینہ “ قبیلے کے کچھ لوگ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں مدینہ منورہ حاضر ہوئے، وہاں کی آب وہوا انھیں موافق نہیں آئی تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : اگر تم لوگ چاہو تو صدقے کے اونٹوں کی طرف چلے جاؤ اور وہاں ان کا دودھ اور پیشاب پیو، انھوں نے ایسا ہی کیا تو وہ تندرست ہوگئے ، پھر وہ لوگ ان اونٹوں کے چرواہے کے پاس گئے اور اسے قتل کردیا اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اونٹوں کو اپنے ساتھ ہانک کرلے گئے اور اسلام کو چھوڑ کر مرتد ہوگئے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے پیچھے لوگوں کو بھیجا۔ انھیں پکڑ کر لایا گیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے ہاتھ اور پاؤں کٹوادیئے اور ان کی آنکھوں میں سلائیاں پھروادیں اور پھر انھیں پتھریلی زمین پر ڈال دیا گیا، یہاں تک کہ وہ اسی حالت میں مرگئے۔
469 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ حُمَيْدٍ وَعَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ نَاسًا مِنْ عُرَيْنَةَ قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- الْمَدِينَةَ فَاجْتَوَوْهَا فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « إِنْ شِئْتُمْ خَرَجْتُمْ إِلَى إِبِلِ الصَّدَقَةِ فَشَرِبْتُمْ مِنْ أَلْبَانِهَا وَأَبْوَالِهَا ». فَفَعَلُوا ذَلِكَ فَصَحُّوا فَأَقْبَلُوا عَلَى الرُّعَاةِ فَقَتَلُوهُمْ وَاسْتَاقُوا ذَوْدَ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَارْتَدُّوا عَنِ الإِسْلاَمِ فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى آثَارِهِمْ فَأُتِىَ بِهِمْ فَقَطَعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ وَتُرِكُوا بِالْحَرَّةِ حَتَّى مَاتُوا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : زمین کو پیشاب سے پاک کرنا
حضرت عبداللہ (رض) بیان کرتے ہیں : ایک دفعہ ایک دیہاتی آیا، اس نے مسجد میں پیشاب کردیا، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس جگہ کے بارے میں یہ حکم دیا کہ اسے کھود دیا جائے، اور پھر اس پر پانی کا ایک ڈول بہا دیا جائے، اس دیہاتی نے عرض کی : یارسول اللہ ! ایک شخص کچھ لوگوں سے محبت کرتا ہے، حالانکہ وہ ان کے عمل کی طرح عمل نہیں کرتا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی : وہ جس کے ساتھ محبت کرتا ہے اس کے ساتھ ہوگا۔
اس روایت کا ایک راوی سمعان مجہول ہے۔
اس روایت کا ایک راوی سمعان مجہول ہے۔
470 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عِيسَى بْنِ أَبِى حَيَّةَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِىُّ مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا سَمْعَانُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ أَبِى وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِىٌّ فَبَالَ فِى الْمَسْجِدِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- بِمَكَانِهِ فَاحْتُفِرَ فَصُبَّ عَلَيْهِ دَلْوٌ مِنْ مَاءٍ فَقَالَ الأَعْرَابِىُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ الْمَرْءُ يُحِبُّ الْقَوْمَ وَلَمَّا يَعْمَلْ بِعَمَلِهِمْ . فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبَّ ». سَمْعَانُ مَجْهُولٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : زمین کو پیشاب سے پاک کرنا
حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ دیہاتی نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا، وہ بڑی عمر کا آدمی تھا، اس نے عرض کیا : اے حضرت محمد ! قیامت کب آئے گی ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم نے اس کے لیے کیا تیاری کی ہے ؟ اس نے جواب دیا : اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق کے ہمراہ مبعوث کیا ہے، میں نے اس کے لیے کوئی زیادہ نمازیں اور روزے تیار نہیں کیے ہیں، البتہ میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہوں، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اس کے ساتھ ہوگے جس کے ساتھ تم محبت رکھتے ہو۔
راوی بیان کرتے ہیں : پھر وہ بڑی عمر کا آدمی گیا اور اس نے مسجد میں پیشاب کرنا چاہا، کچھ لوگ اس کے پاس سے گزرے اور اسے روک دیا، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اسے کرنے دو ! ہوسکتا ہے، یہ جنتی ہو، پھر ان لوگوں نے اس کے پیشاب پر پانی بہا دیا۔
راوی بیان کرتے ہیں : پھر وہ بڑی عمر کا آدمی گیا اور اس نے مسجد میں پیشاب کرنا چاہا، کچھ لوگ اس کے پاس سے گزرے اور اسے روک دیا، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اسے کرنے دو ! ہوسکتا ہے، یہ جنتی ہو، پھر ان لوگوں نے اس کے پیشاب پر پانی بہا دیا۔
471 - حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى الْمَالِكِىُّ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَاءَ أَعْرَابِىٌّ إِلَى النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- شَيْخٌ كَبِيرٌ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ مَتَى السَّاعَةُ فَقَالَ « وَمَا أَعْدَدْتَ لَهَا » قَالَ لاَ وَالَّذِى بَعَثَكَ بِالْحَقِّ مَا أَعْدَدْتُ لَهَا مِنْ كَبِيرِ صَلاَةٍ وَلاَ صِيَامٍ إِلاَّ أَنِّى أُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ . قَالَ « فَإِنَّكَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ ». قَالَ فَذَهَبَ الشَّيْخُ فَأَخَذَهُ بَوْلُهُ فِى الْمَسْجِدِ فَمَرَّ عَلَيْهِ النَّاسُ فَأَقَامُوهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « دَعُوهُ عَسَى أَنْ يَكُونَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ ». فَصَبُّوا عَلَى بَوْلِهِ الْمَاءَ . كَذَا قَالَ يُوسُفُ الْمُعَلَّى الْمَالِكِىُّ. الْمُعَلَّى مَجْهُولٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : زمین کو پیشاب سے پاک کرنا
حضرت عبداللہ بن معقل (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ ایک دیہاتی مسجد کے کنارے پر کھڑا ہوا، اس نے اپنا تہبند ہٹایا اور وہاں پیشاب کردیا، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جس جگہ اس نے پیشاب کیا ہے، وہاں سے مٹی نکال کر پھینک دو اور اس جگہ پر پانی بہادو۔
اس روایت کے راوی عبداللہ بن معقل تابعی ہیں اور یہ روایت ” مرسل “ ہے۔
اس روایت کے راوی عبداللہ بن معقل تابعی ہیں اور یہ روایت ” مرسل “ ہے۔
472 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدِ بْنِ حَفْصٍ الْعَطَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ السِّجِسْتَانِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الْمَلِكِ بْنَ عُمَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْقِلِ بْنِ مُقَرِّنٍ قَالَ قَامَ أَعْرَابِىٌّ إِلَى زَاوِيَةٍ مِنْ زَوَايَا الْمَسْجِدِ فَانْكَشَفَ فَبَالَ فِيهَا فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « خُذُوا مَا بَالَ عَلَيْهِ مِنَ التُّرَابِ فَأَلْقُوهُ وَأَهْرِيقُوا عَلَى مَكَانِهِ مَاءً ». قَالَ الشَّيْخُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَعْقِلٍ تَابِعِىٌّ وَهُوَ مُرْسَلٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : ان چیزوں کا بیان جن سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور چھو لینے اور بوسہ دینے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت صفوان بن عسال بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسافر شخص کے لیے تین دنوں تک موزوں پر مسح کرنے کی رخصت دی ہے۔
البتہ جنابت کا حکم مختلف ہے (تو یہ حکم صرف) پاخانہ کرنے، پیشاب کرنے یا ہوا خارج ہونے کے بارے میں ہے (یعنی اس کے بعد آدمی وضو کے دوران موزوں پر مسح کرسکتا ہے) ۔
ہوا خارج ہونے کا حکم صرف ایک روایت میں ہے۔
البتہ جنابت کا حکم مختلف ہے (تو یہ حکم صرف) پاخانہ کرنے، پیشاب کرنے یا ہوا خارج ہونے کے بارے میں ہے (یعنی اس کے بعد آدمی وضو کے دوران موزوں پر مسح کرسکتا ہے) ۔
ہوا خارج ہونے کا حکم صرف ایک روایت میں ہے۔
473 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ وَأَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ بِوَاسِطٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو الطَّيِّبِ يَزِيدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ يَزِيدَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْحَسَّانِىُّ قَالاَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِى النَّجُودِ عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَقَالَ الْحَسَّانِىُّ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فِى الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ لِلْمُسَافِرِ ثَلاَثًا إِلاَّ مِنْ جَنَابَةٍ وَلَكِنْ مِنْ غَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ أَوْ رِيحٍ. لَمْ يَقُلْ فِى هَذَا الْحَدِيثِ أَوْ رِيحٍ غَيْرُ وَكِيعٍ عَنْ مِسْعَرٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : ان چیزوں کا بیان جن سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور چھو لینے اور بوسہ دینے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا گیا جو تزی دیکھتا ہے لیکن اسے احتلام یاد نہیں ہوتا، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : وہ غسل کرلے۔
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جسے یہ یاد ہوتا ہے، اسے احتلام ہوا تھا لیکن اسے تری نظر نہیں آتی، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس پر غسل لازم نہیں ہوگا۔ سیدہ ام سلیم (رض) نے عرض کی : اگر عورت یہ چیز دیکھ لے ؟ تو کیا اس پر بھی یہ حکم لازم ہوگا ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہاں ! عورتیں مردوں کا پہلو ہیں۔
آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جسے یہ یاد ہوتا ہے، اسے احتلام ہوا تھا لیکن اسے تری نظر نہیں آتی، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس پر غسل لازم نہیں ہوگا۔ سیدہ ام سلیم (رض) نے عرض کی : اگر عورت یہ چیز دیکھ لے ؟ تو کیا اس پر بھی یہ حکم لازم ہوگا ؟ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہاں ! عورتیں مردوں کا پہلو ہیں۔
474 - حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ الْمُغِيرَةِ الْجَوْهَرِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ لُؤْلُؤٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ الْخَيَّاطُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنِ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- عَنِ الرَّجُلِ يَجِدُ بَلَلاً وَلاَ يَذْكُرُ احْتِلاَمًا قَالَ « يَغْتَسِلُ ». وَعَنِ الرَّجُلِ يَرَى أَنْ قَدِ احْتَلَمَ وَلاَ يَجِدُ بَلَلاً قَالَ « لاَ غُسْلَ عَلَيْهِ ». فَقَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ أَعَلَى الْمَرْأَةِ تَرَى ذَلِكَ غُسْلٌ قَالَ « نَعَمْ إِنَّ النِّسَاءَ شَقَائِقُ الرِّجَالِ
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : ان چیزوں کا بیان جن سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور چھو لینے اور بوسہ دینے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) بیان کرتے ہیں : میں نے سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : غسل کرنا پانچ صورتوں میں لازم ہوتا ہے، جنابت کے بعد جمعہ کے دن غسل کرنا، میت کو غسل دینے کے بعد، حمام کے پانی میں نہانے کے بعد۔ اس روایت کا راوی مصعب بن شعبہ ، ضعیف ہے۔
475 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَجَّاجِ بْنِ الْمِنْهَالِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى السَّفَرِ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « الْغُسْلُ مِنْ خَمْسَةٍ مِنَ الْجَنَابَةِ وَغُسْلُ يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَغُسْلُ الْمَيِّتِ وَالْغُسْلُ مِنْ مَاءِ الْحَمَّامِ ». مُصْعَبُ بْنُ شَيْبَةَ ضَعِيفٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : ان چیزوں کا بیان جن سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور چھو لینے اور بوسہ دینے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
حضرت معاذ بن جبل (رض) بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، اسی دوران ایک شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا، اس نے عرض کی : یارسول اللہ ! آپ ایسے شخص کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟ جو کسی ایسی عورت کے قریب جاتا ہے جو اس کے لیے حلال نہیں اور جو مرد عورتوں کے ساتھ کرتے ہیں، وہ ہر کام اس کے ساتھ کرلیتا ہے، البتہ اس کے ساتھ صحبت نہیں کرتا، تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم اچھی طرح وضو کرو ، پھر اٹھ کر نماز ادا کرلو۔
راوی بیان کرتے ہیں : تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی : ” تم نماز کو دن کے دونوں حصوں میں قائم کرو اور رات کے کچھ حصے میں بھی “۔
حضرت معاذ بن جبل (رض) نے دریافت کیا : کیا یہ حکم اس شخص کے لیے مخصوص ہے یا تمام مسلمانوں کے لیے مخصوص ہے ؟ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ تمام مسلمانوں کے لیے عام ہے۔ یہ روایت مستند ہے۔
راوی بیان کرتے ہیں : تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی : ” تم نماز کو دن کے دونوں حصوں میں قائم کرو اور رات کے کچھ حصے میں بھی “۔
حضرت معاذ بن جبل (رض) نے دریافت کیا : کیا یہ حکم اس شخص کے لیے مخصوص ہے یا تمام مسلمانوں کے لیے مخصوص ہے ؟ تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ تمام مسلمانوں کے لیے عام ہے۔ یہ روایت مستند ہے۔
476 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَحَامِلِىُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ خُشَيْشٍ قَالاَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى يَعْنِى الْقَطَّانَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى لَيْلَى عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّهُ كَانَ قَاعِدًا عِنْدَ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَجَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا تَقُولُ فِى رَجُلٍ أَصَابَ مِنِ امْرَأَةٍ لاَ تَحِلُّ لَهُ فَلَمْ يَدَعْ شَيْئًا يُصِيبُهُ الرَّجُلُ مِنَ امْرَأَتِهِ إِلاَّ قَدْ أَصَابَهُ مِنْهَا إِلاَّ أَنَّهُ لَمْ يُجَامِعْهَا فَقَالَ « تَوَضَّأْ وُضُوءًا حَسَنًا ثُمَّ قُمْ فَصَلِّ ». قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَذِهِ الآيَةَ (أَقِمِ الصَّلاَةَ طَرَفَىِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ) الآيَةَ فَقَالَ مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ أَهِىَ لَهُ خَاصَّةً أَمْ لِلْمُسْلِمِينَ عَامَّةً فَقَالَ « بَلْ هِىَ لِلْمُسْلِمِينَ عَامَّةً ». صَحِيحٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : باوضو حالت میں بوسہ لینے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : بوسہ لینے کی وجہ سے نماز کو دہرایا نہیں جائے گا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی ایک زوجہ محترمہ کا بوسہ لے لیتے تھے اور بعد میں نماز ادا کرلیتے تھے اور از سر نو وضو نہیں کرتے تھے۔ اس روایت کی سند میں منصور بن ڈاذان نامی راوی نے اس طرح کی بات نقل کی ہے۔
477 - حَدَّثَنَا عَبْدُ الْبَاقِى بْنُ قَانِعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى بْنِ يَزِيدَ الطَّرَسُوسِىُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عُمَرَ بْنِ سَيَّارٍ - مَدِينِىٌّ - حَدَّثَنِى أَبِى عَنِ ابْنِ أَخِى الزُّهْرِىِّ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لاَ تُعَادُ الصَّلاَةُ مِنَ الْقُبْلَةِ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُقَبِّلُ بَعْضَ نِسَائِهِ وَيُصَلِّى وَلاَ يَتَوَضَّأُ. خَالَفَهُ مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ فِى إِسْنَادِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : باوضو حالت میں بوسہ لینے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : اللہ کے نبی میرا بوسہ لے لیا کرتے تھے، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز کے لیے تشریف لے جاتے تھے اور از سر نو وضو نہیں کرتے تھے۔
478 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ مَزْيَدٍ أَخْبَرَنِى مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ ح وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنِى الْحَسَنُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْجَرَوِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ التَّنِّيسِىُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ حَدَّثَنِى مَنْصُورٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ كَانَ نَبِىُّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يُقَبِّلُنِى إِذَا خَرَجَ إِلَى الصَّلاَةِ وَمَا يَتَوَضَّأُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৪৭৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : باوضو حالت میں بوسہ لینے کے بارے میں جو کچھ منقول ہے
یہی روایت بعض دیگر اسناد کے ہمراہ منقول ہے، جس میں ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) روزے کی حالت میں بوسہ لے لیا کرتے تھے۔ امام مالک (رح) نے امام زہری (رح) کا یہ فرمان نقل کیا ہے : بوسہ لینے کے بعد وضو لازم ہوجاتا ہے، تو اگر زہری کے حوالے سے سیدہ عائشہ (رض) سے منقول روایت کو درست تسلیم کرلیا جائے تو پھر زہری کو اس کے خلاف فتویٰ نہیں دینا چاہیے تھا، باقی اللہ بہتر جانتا ہے !
479 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ وَالْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ وَعَلِىُّ بْنُ سَلْمِ بْنِ مِهْرَانَ قَالُوا حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَانِئٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ زَاذَانَ عَنِ الزُّهْرِىِّ بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ.تَفَرَّدَ بِهِ سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ وَلَمْ يُتَابَعْ عَلَيْهِ وَلَيْسَ بِقَوِىٍّ فِى الْحَدِيثِ وَالْمَحْفُوظُ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- كَانَ يُقَبِّلُ وَهُوَ صَائِمٌ. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ الْحُفَّاظُ الثِّقَاتُ عَنِ الزُّهْرِىِّ مِنْهُمْ مَعْمَرٌ وَعُقَيْلٌ وَابْنُ أَبِى ذِئْبٍ. وَقَالَ مَالِكٌ عَنِ الزُّهْرِىِّ فِى الْقُبْلَةِ الْوُضُوءُ . وَلَوْ كَانَ مَا رَوَاهُ سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنِ الزُّهْرِىِّ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ صَحِيحًا لَمَا كَانَ الزُّهْرِىُّ يُفْتِى بِخِلاَفِهِ. وَاللَّهُ أَعْلَمُ.
তাহকীক: