সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৫৯ টি
হাদীস নং: ২৮০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کی ترغیب ، وضو کا آغاز ان دونوں سے کیا جائے
ابوانس بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ حضرت عثمان غنی (رض) نے بیٹھک میں وضو کیا، اس وقت ان کے پاس کچھ صحابہ کرام (رض) موجود تھے ۔ حضرت عثمان غنی (رض) نے ہر عضو کو تین، تین مرتب ہدھویا اور پھر یہ دریافت کیا : کیا آپ حضرات نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے نہیں دیکھا ؟ تو ان حضرات نے جواب دیا : جی ہاں !
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
280 - حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِى النَّضْرِ عَنْ أَبِى أَنَسٍ أَنَّ عُثْمَانَ تَوَضَّأَ بِالْمَقَاعِدِ وَعِنْدَهُ رِجَالٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَتَوَضَّأَ ثَلاَثًا ثَلاَثًا ثُمَّ قَالَ أَلَيْسَ هَكَذَا رَأَيْتُمْ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَوَضَّأُ قَالُوا نَعَمْ. وَتَابَعَهُ أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِىُّ عَنِ الثَّوْرِىِّ. وَالصَّوَابُ عَنِ الثَّوْرِىِّ عَنْ أَبِى النَّضْرِ عَنْ بُسْرٍ عَنْ عُثْمَانَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کی ترغیب ، وضو کا آغاز ان دونوں سے کیا جائے
ابو وائل بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عثمان غنی (رض) کو دیکھا، انھوں نے وضو کیا اور دونوں ہاتھ تین مرتبہ دھوئے، پھر چہرے کو تین مرتبہ دھویا، پھر تین مرتبہ کلی کی، تین مرتبہ ناک میں پانی ڈالا، پھر دونوں بازؤ وں کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے سر اور دونوں کانوں کے باہر والے حصے اور اندرونی حصے کا مسح کیا اور پھر دونوں پاؤں تین مرتبہ دھو لیے، پھر انھوں نے اپنی انگلیوں کا خلال کیا، جب انھوں نے اپنا چہرہ دھویا تھا تو اس دوران انھوں نے تین مرتبہ اپنی داڑھی کا خلال بھی کیا تھا، پھر حضرت عثمان غنی (رض) نے یہ بات بیان کی : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا، آپ نے اسی طرح (وضو) کیا تھا جیسے آپ حضرات نے مجھے (وضو) کرتے دیکھا ہے۔
یہ روایت ان ہی الفاظ سے منقول ہے تاہم اس روایت میں ایک مقام پر راوی کو وہم لاحق ہوا ہے، کیونکہ اس میں وضو کے آغاز کا تذکرہ چہرہ دھونے سے کیا گیا ہے اور یہ چہرہ دھونا، کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے سے پہلے ہے۔ جبکہ عبدالرحمن نامی راوی نے اس روایت کو اسی سند کے ہمراہ نقل کیا ہے اور اس میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے ذریعے وضو کا آغاز کرنے کا تذکرہ ہے اور یہ عمل چہرہ دھونے سے پہلے ہے۔
یہ روایت ان ہی الفاظ سے منقول ہے تاہم اس روایت میں ایک مقام پر راوی کو وہم لاحق ہوا ہے، کیونکہ اس میں وضو کے آغاز کا تذکرہ چہرہ دھونے سے کیا گیا ہے اور یہ چہرہ دھونا، کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے سے پہلے ہے۔ جبکہ عبدالرحمن نامی راوی نے اس روایت کو اسی سند کے ہمراہ نقل کیا ہے اور اس میں کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کے ذریعے وضو کا آغاز کرنے کا تذکرہ ہے اور یہ عمل چہرہ دھونے سے پہلے ہے۔
281 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ عَنْ إِسْرَائِيلَ. وَحَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَامِرِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ أَبِى وَائِلٍ قَالَ رَأَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يَتَوَضَّأُ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلاَثًا وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا وَمَضْمَضَ ثَلاَثًا وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثًا وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ ثَلاَثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَأُذُنَيْهِ ظَاهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا ثُمَّ غَسَلَ قَدَمَيْهِ ثَلاَثًا ثُمَّ خَلَّلَ أَصَابِعَهُ وَخَلَّلَ لِحْيَتَهُ ثَلاَثًا حِينَ غَسَلَ وَجْهَهُ ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَعَلَ كَالَّذِى رَأَيْتُمُونِى فَعَلْتُ. لَفْظُهُمَا سَوَاءٌ حَرْفًا بِحَرْفٍ قَالَ مُوسَى بْنُ هَارُونَ وَفِى هَذَا الْحَدِيثِ مَوْضِعٌ فِيهِ عِنْدَنَا وَهَمٌ لأَنَّ فِيهِ الاِبْتِدَاءَ بِغَسْلِ الْوَجْهِ قَبْلَ الْمَضْمَضَةِ وَالاِسْتِنْشَاقِ وَقَدْ رَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ عَنْ إِسْرَائِيلَ بِهَذَا الإِسْنَادِ فَبَدَأَ فِيهِ بِالْمَضْمَضَةِ وَالاِسْتِنْشَاقِ قَبْلَ غَسْلِ الْوَجْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : کلی کرنے اور ناک میں پانی ڈالنے کی ترغیب ، وضو کا آغاز ان دونوں سے کیا جائے
شقیق بن سلمہ بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عثمان غنی (رض) کو دیکھا، انھوں نے وضو کیا، پہلے دونوں ہاتھ تین مرتبہ دھوئے، پھر کلی کی، ناک میں پانی ڈالا، ایسا تین مرتبہ کیا، پھر چہرے کو تین مرتبہ دھویا، دونوں بازؤ وں کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کیا اور پھر دونوں کانوں کے اندرونی اور بیرونی حصے کا مسح کیا، انھوں نے اپنی داڑھی میں تین مرتبہ خلال کیا اور پھر دونوں پاؤں دھولیے، انھوں نے اپنے پاؤں کی انگلیوں کا بھی تین مرتبہ خلال کیا اور یہ بات بیان کی : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اسی طرح (وضو) کرتے ہوئے دیکھا ہے جیسے میں نے یہ (وضو) کیا ہے۔ ان دونوں روایات کے الفاظ قریب قریب ہیں۔
282 - وَتَابَعَهُ أَبُو غَسَّانَ مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ إِسْرَائِيلَ فَبَدَأَ فِيهِ بِالْمَضْمَضَةِ وَالاِسْتِنْشَاقِ قَبْلَ الْوَجْهِ وَهُوَ الصَّوَابُ . - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ النَّضْرِ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ. وَأَخْبَرَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَامِرِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ قَالَ رَأَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ ثَلاَثًا وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثًا وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ ثَلاَثًا وَمَسَحَ رَأْسَهُ وَأُذُنَيْهِ ظَاهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا وَخَلَّلَ لِحْيَتَهُ ثَلاَثًا وَغَسَلَ قَدَمَيْهِ وَخَلَّلَ أَصَابِعَ قَدَمَيْهِ ثَلاَثًا وَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَعَلَ كَمَا فَعَلْتُ. يَتَقَارَبَانِ فِيهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بازو دھونے سے بچنے والے پانی سے مسح کرنا
سیدہ ربیع بنت معوذ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کیا اور آپ نے بازو دھونے کے بعد بچنے والی تری کے ذریعے سر کا مسح کیا۔
283 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- تَوَضَّأَ وَمَسَحَ رَأْسَهُ بِبَلَلِ يَدَيْهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بازو دھونے سے بچنے والے پانی سے مسح کرنا
سیدہ ربیع بنت معوذ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لایا کرتے تھے، جب آپ وضو کرتے تھے تو آپ دونوں بازؤ وں کو دھونے کے بعد بچنے والے پانی کے ذریعہ سر کا مسح کرلیتے تھے اور اس طرح مسح کرتے تھے۔
اس کے بعد عبداللہ بن داؤد نامی راوی نے وہ مسح کرکے دکھایا اور وہ اپنے دونوں ہاتھوں کو سر کے پیچھے والے حصے سے آگے والے حصے کی طرف لے کر آئے اور پھر دونوں ہاتھوں کو سر کے آگے والے حصے سے پیچھے والے حصے کی طرف لے گئے۔
اس کے بعد عبداللہ بن داؤد نامی راوی نے وہ مسح کرکے دکھایا اور وہ اپنے دونوں ہاتھوں کو سر کے پیچھے والے حصے سے آگے والے حصے کی طرف لے کر آئے اور پھر دونوں ہاتھوں کو سر کے آگے والے حصے سے پیچھے والے حصے کی طرف لے گئے۔
284 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَارُونَ أَبُو حَامِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الأَزْدِىُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ سَمِعْتُ سُفْيَانَ بْنَ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍ قَالَ كَانَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- يَأْتِينَا فَيَتَوَضَّأُ فَمَسَحَ رَأْسَهُ بِمَا فَضَلَ فِى يَدَيْهِ مِنَ الْمَاءِ وَمَسَحَ هَكَذَا وَوَصَفَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ قَالَ بِيَدَيْهِ مِنْ مُؤَخَّرِ رَأْسِهِ إِلَى مُقَدَّمِهِ ثُمَّ رَدَّ يَدَيْهِ مِنْ مُقَدَّمِ رَأْسِهِ إِلَى مُؤَخَّرِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (وضو کے دوران) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو لینا جائز ہے
زیاد نامی راوی بیان کرتے ہیں : ایک شخص حضرت علی بن ابوطالب (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے وضو کرنے کے بارے میں دریافت کیا اور بولا : میں دائیں ہاتھ کے ذریعہ آغاز کروں یا بائیں ہاتھ کے ذریعے آغاز کروں، تو حضرت علی (رض) نے اسے جھڑکا اور پھر آپ نے پانی منگوایا اور (وضو کرتے ہوئے) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھولیا۔
285 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ زِيَادٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عَلِىِّ بْنِ أَبِى طَالِبٍ فَسَأَلَهُ عَنِ الْوُضُوءِ فَقَالَ أَبْدَأُ بِالْيَمِينِ أَوْ بِالشِّمَالِ فَأَضْرَطَ عَلِىٌّ بِهِ ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَبَدَأَ بِالشِّمَالِ قَبْلَ الْيَمِينِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (وضو کے دوران) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو لینا جائز ہے
زیاد نامی راوی بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے حضرت علی (رض) سے دریافت کیا : میں وضو کے دوران اپنے دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو سکتا ہوں ؟ تو حضرت علی (رض) نے اسے ڈانٹا، پھر انھوں نے پانی منگوایا اور دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھولیا۔
286 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ بِنْتِ السُّدِّىِّ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى خَالِدٍ عَنْ زِيَادٍ مَوْلَى بَنِى مَخْزُومٍ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ عَلِيًّا أَبْدَأُ بِالشِّمَالِ قَبْلَ يَمِينِى فِى الْوُضُوءِ فَأَضْرَطَ بِهِ عَلِىٌّ رضى الله عنه ثُمَّ دَعَا بِمَاءٍ فَبَدَأَ بِشِمَالِهِ قَبْلَ يَمِينِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (وضو کے دوران) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو لینا جائز ہے
زیادنامی راوی بیان کرتے ہیں : حضرت علی (رض) سے دریافت کیا گیا : حضرت ابوہریرہ (رض) وضو میں ہمیشہ دائیں عضو کو پہلے دھوتے ہیں، تو حضرت علی (رض) نے پانی منگوایا اور وضو کرتے ہوئے بائیں طرف سے آغاز کیا۔
287 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى خَالِدٍ عَنْ زِيَادٍ مَوْلَى بَنِى مَخْزُومٍ قَالَ قِيلَ لِعَلِىٍّ رضى الله عنه إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ بَدَأَ بِمَيَامِنِهِ فِى الْوُضُوءِ فَدَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ فَبَدَأَ بِمَيَاسِرِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (وضو کے دوران) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو لینا جائز ہے
حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں : جب میں وضو پورا کرتا ہوں تو میں اس بات کی پروا نہیں کرتا کہ میں نے (دائیں یا بائیں) کون سے عضو کی طرف سے آغاز کیا ہے ؟
288 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عَوْفٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ هِنْدٍ قَالَ قَالَ عَلِىٌّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ مَا أُبَالِى إِذَا أَتْمَمْتُ وُضُوئِى بِأَىِّ أَعْضَائِى بَدَأْتُ
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৮৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (وضو کے دوران) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو لینا جائز ہے
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
289 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ وَخَلَفُ بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عَوْفٍ بِهَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (وضو کے دوران) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو لینا جائز ہے
حضرت علی (رض) ارشاد فرماتے ہیں : میں اس بات کی پروا نہیں کرتا، جب میں وضو کرنے لگوں تو دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ سے آغاز کرلوں۔
290 - حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِى خَالِدٍ عَنْ زِيَادٍ قَالَ قَالَ عَلِىٌّ مَا أُبَالِى لَوْ بَدَأْتُ بِالشِّمَالِ قَبْلَ الْيَمِينِ إِذَا تَوَضَّأْتُ .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (وضو کے دوران) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو لینا جائز ہے
حضرت عبداللہ (بن عباس (رض)) یہ بات بیان کرتے ہیں : اس میں کوئی حرج نہیں ہے، تم (وضو میں) اپنے دونوں پاؤں دونوں بازؤ وں سے پہلے دھولو۔ یہ روایت ” مرسل “ ہے اور یہ ثابت نہیں ہے۔
291 - حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ لاَ بَأْسَ أَنْ تَبْدَأَ بِرِجْلَيْكَ قَبْلَ يَدَيْكَ. هَذَا مُرْسَلٌ وَلاَ يَثْبُتُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : (وضو کے دوران) دائیں ہاتھ سے پہلے بائیں ہاتھ کو دھو لینا جائز ہے
حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : ان سے ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا گیا جو وضو کرتے ہوئے بائیں طرف کے اعضاء کو پہلے دھو لیتا ہے، تو حضرت عبداللہ (رض) نے ارشاد فرمایا : اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ روایت مستند ہے۔
292 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْوَكِيلُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْعُودِىِّ حَدَّثَنِى سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِى الْعُبَيْدَيْنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ تَوَضَّأَ فَبَدَأَ بِمَيَاسِرِهِ فَقَالَ لاَ بَأْسَ. صَحِيحٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ
عبد خیر نامی راوی نے حضرت علی (رض) کے بارے میں یہ بات نقل کی ہے : ” انھوں نے وضو کرتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھ پہلے دھوئے، پھر تین مرتبہ کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا، پھر چہرے کو تین مرتبہ دھویا، دونوں بازؤ وں کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے سر کا تین مرتبہ مسح کیا اور پھر دونوں پاؤں تین مرتبہ دھو لیے اور پھر یہ ارشاد فرمایا : جو شخص یہ پسند کرتا ہو کہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ دیکھ لے، تو وہ اس طریقے کو دیکھ لے۔
شعیب نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : (حضرت علی (رض) نے فرمایا :) میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
ابو حنیفہ (رح) نامی راوی نے اس روایت کو خالد نامی راوی کے حوالے سے نقل کیا ہے، اس میں یہ الفاظ نقل کیے ہیں : حضرت علی (رض) نے اپنے سر کا تین مرتبہ مسح کیا تھا، جبکہ محدثین کی ایک جماعت نے بھی اس روایت کو دیگر حوالوں سے نقل کیا ہے اور اس میں سر کا مسح ایک مرتبہ کرنے کا ذکر ہے۔
ان دیگر محدثین میں سے صرف حجاج نامی راوی کو ایک مقام پر وہم ہوا ہے، انھوں نے عبد خیر نامی راوی کی جگہ عمرو ذامر نامی راوی کا ذکر کیا ہے۔ ہمارے علم کے مطابق امام ابوحنیفہ (رح) کے علاوہ اور کسی بھی راوی نے سر کا مسح تین مرتبہ کرنے کا ذکر نہیں کیا ہے۔ امام ابوحنیفہ (رح) نے اپنی روایت میں دیگر راویوں سے مختلف بات نقل کی ہے، جبکہ دوسری طرف مسح کے حکم کے بارے میں بھی ان کی اپنی رائے مختلف ہے۔ اس روایت سے ، جسے انھوں نے حضرت علی (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کیا ہے، کیونکہ امام ابوحنیفہ (رح) بھی یہ بات بیان کرتے ہیں : وضو میں سر کا مسح ایک مرتبہ کرنا سنت ہے۔ اس بات کو ابراہیم بن ابو یحییٰ اور قاضی ابو یوسف نے اپنی سند کے ہمراہ حضرت علی (رض) سے نقل کیا ہے۔
شعیب نامی راوی نے یہ الفاظ نقل کیے ہیں : (حضرت علی (رض) نے فرمایا :) میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
ابو حنیفہ (رح) نامی راوی نے اس روایت کو خالد نامی راوی کے حوالے سے نقل کیا ہے، اس میں یہ الفاظ نقل کیے ہیں : حضرت علی (رض) نے اپنے سر کا تین مرتبہ مسح کیا تھا، جبکہ محدثین کی ایک جماعت نے بھی اس روایت کو دیگر حوالوں سے نقل کیا ہے اور اس میں سر کا مسح ایک مرتبہ کرنے کا ذکر ہے۔
ان دیگر محدثین میں سے صرف حجاج نامی راوی کو ایک مقام پر وہم ہوا ہے، انھوں نے عبد خیر نامی راوی کی جگہ عمرو ذامر نامی راوی کا ذکر کیا ہے۔ ہمارے علم کے مطابق امام ابوحنیفہ (رح) کے علاوہ اور کسی بھی راوی نے سر کا مسح تین مرتبہ کرنے کا ذکر نہیں کیا ہے۔ امام ابوحنیفہ (رح) نے اپنی روایت میں دیگر راویوں سے مختلف بات نقل کی ہے، جبکہ دوسری طرف مسح کے حکم کے بارے میں بھی ان کی اپنی رائے مختلف ہے۔ اس روایت سے ، جسے انھوں نے حضرت علی (رض) کے حوالے سے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کیا ہے، کیونکہ امام ابوحنیفہ (رح) بھی یہ بات بیان کرتے ہیں : وضو میں سر کا مسح ایک مرتبہ کرنا سنت ہے۔ اس بات کو ابراہیم بن ابو یحییٰ اور قاضی ابو یوسف نے اپنی سند کے ہمراہ حضرت علی (رض) سے نقل کیا ہے۔
293 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْمُودٍ الْوَاسِطِىُّ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى الْحِمَّانِىُّ عَنْ أَبِى حَنِيفَةَ ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ يُوسُفَ الْمَرْوَرُّوذِىُّ قَالَ وَجَدْتُ فِى كِتَابِ جَدِّى حَدَّثَنَا أَبُو يُوسُفَ الْقَاضِى حَدَّثَنَا أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه أَنَّهُ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلاَثًا وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثًا وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا وَذِرَاعَيْهِ ثَلاَثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثَلاَثًا وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلاَثًا ثُمَّ قَالَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى وُضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- كَامِلاً فَلْيَنْظُرْ إِلَى هَذَا وَقَالَ شُعَيْبٌ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَوَضَّأُ. هَكَذَا رَوَاهُ أَبُو حَنِيفَةَ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ قَالَ فِيهِ وَمَسَحَ رَأْسَهُ ثَلاَثًا. وَخَالَفَهُ جَمَاعَةٌ مِنَ الْحُفَّاظِ الثِّقَاتِ مِنْهُمْ زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ وَسُفْيَانُ الثَّوْرِىُّ وَشُعْبَةُ وَأَبُو عَوَانَةَ وَشَرِيكٌ وَأَبُو الأَشْهَبِ جَعْفَرُ بْنُ الْحَارِثِ وَهَارُونُ بْنُ سَعْدٍ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ وَأَبَانُ بْنُ تَغْلِبَ وَعَلِىُّ بْنُ صَالِحِ بْنِ حُيَىٍّ وَحَازِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ وَجَعْفَرٌ الأَحْمَرُ فَرَوَوْهُ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ فَقَالُوا فِيهِ وَمَسَحَ رَأْسَهُ مَرَّةً إِلاَّ أَنَّ حَجَّاجًا مِنْ بَيْنِهِمْ جَعَلَ مَكَانَ عَبْدِ خَيْرٍ عَمْرًا ذَا مُرٍّ وَوَهِمَ فِيهِ وَلاَ نَعْلَمُ أَحَدًا مِنْهُمْ قَالَ فِى حَدِيثِهِ إِنَّهُ مَسَحَ رَأْسَهُ ثَلاَثًا غَيْرَ أَبِى حَنِيفَةَ . وَمَعَ خِلاَفِ أَبِى حَنِيفَةَ فِيمَا رَوَى لِسَائِرِ مَنْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ فَقَدْ خَالَفَ فِى حُكْمِ الْمَسْحِ فِيمَا رُوِىَ عَنْ عَلِىٍّ رضى الله عنه عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- فَقَالَ « إِنَّ السُّنَّةَ فِى الْوُضُوءِ مَسْحُ الرَّأْسِ مَرَّةً وَاحِدَةً
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ
عبد خیر بیان کرتے ہیں : ایک دن حضرت علی (رض) فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد باہر میدان میں آکر بیٹھ گئے، پھر آپ نے اپنے خادم سے یہ ارشاد فرمایا : وضو کا پانی لے کر آؤ ! وہ خادم ایک برتن میں پانی لے کر آیا اور ساتھ ایک طشت لے آیا۔ ہم حضرت علی (رض) کی طرف ہی دیکھ رہے تھے، انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ سے برتن کو پکڑا اور اپنے بائیں ہاتھ پر پانی انڈیلا، پھر انھوں نے اپنے دونوں ہاتھ دھوئے اور پھر انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ کے ذریعے برتن کو پکڑا اور اس کے ذریعے بائیں ہاتھ پر پانی انڈیل کر اپنے ہاتھوں کو دھو لیا، ایسا انھوں نے تین مرتبہ کیا۔
عبد خیر نامی راوی بیان کرتے ہیں : اس میں سے ہر ایک مرتبہ میں انھوں نے اپنا ہاتھ برتن کے اندر داخل نہیں کیا بلکہ برتن سے پانی انڈیل کر تین مرتبہ دونوں ہاتھوں کو دھویا۔ اس کے بعد انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن کے اندر ڈالا اور (پانی لے کر) اس کے ذریعے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا۔ انھوں نے بائیں ہاتھ کے ذریعے ناک کو اندر سے صاف کیا، ایسا انھوں نے تین مرتبہ کیا، اس کے بعد انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا اور اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھو لیا، اس کے بعد انھوں نے اپنا دایاں بازو کہنی تک ، تین مرتبہ دھویا اور اپنا بایاں بازو کہنی تک تین مرتبہ دھویا، پھر انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا، یہاں تک کہ ان کا ہاتھ پانی سے بھر گیا، پھر انھوں نے اسے اس پانی سمیت بلند کیا اور پھر اپنا بایاں ہاتھ اس پر پھیرا اور دونوں ہاتھوں کے ذریعے ایک مرتبہ سر کا مسح کرلیا، پھر انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ کے ذریعے دائیں پاؤں پر تین مرتبہ پانی ڈالا اور بائیں ہاتھ کے ذریعے اس پاؤں کو تین مرتبہ دھولیا، انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ کے ذریعے بائیں پاؤں پر تین مرتبہ پانی ڈالا اور بائیں ہاتھ کے ذریعے اسے بھی دھولیا، پھر انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور اپنے چلو میں کچھ پانی سے کر اسے پی لیا، پھر یہ بات ارشاد فرمائی : یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ ہے جو شخص یہ چاہتا ہو کہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کے طریقے کو دیکھ لے، تو یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا طریقہ ہے۔
بعض راویوں نے اس روایت کے بعض الفاظ میں کچھ کمی و بیشی نقل کی ہے، تاہم ان سب کا مفہوم ایک دوسرے کے قریب ہے اور مستند طور پر ثابت ہے۔
عبد خیر نامی راوی بیان کرتے ہیں : اس میں سے ہر ایک مرتبہ میں انھوں نے اپنا ہاتھ برتن کے اندر داخل نہیں کیا بلکہ برتن سے پانی انڈیل کر تین مرتبہ دونوں ہاتھوں کو دھویا۔ اس کے بعد انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن کے اندر ڈالا اور (پانی لے کر) اس کے ذریعے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا۔ انھوں نے بائیں ہاتھ کے ذریعے ناک کو اندر سے صاف کیا، ایسا انھوں نے تین مرتبہ کیا، اس کے بعد انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا اور اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھو لیا، اس کے بعد انھوں نے اپنا دایاں بازو کہنی تک ، تین مرتبہ دھویا اور اپنا بایاں بازو کہنی تک تین مرتبہ دھویا، پھر انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا، یہاں تک کہ ان کا ہاتھ پانی سے بھر گیا، پھر انھوں نے اسے اس پانی سمیت بلند کیا اور پھر اپنا بایاں ہاتھ اس پر پھیرا اور دونوں ہاتھوں کے ذریعے ایک مرتبہ سر کا مسح کرلیا، پھر انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ کے ذریعے دائیں پاؤں پر تین مرتبہ پانی ڈالا اور بائیں ہاتھ کے ذریعے اس پاؤں کو تین مرتبہ دھولیا، انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ کے ذریعے بائیں پاؤں پر تین مرتبہ پانی ڈالا اور بائیں ہاتھ کے ذریعے اسے بھی دھولیا، پھر انھوں نے اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور اپنے چلو میں کچھ پانی سے کر اسے پی لیا، پھر یہ بات ارشاد فرمائی : یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ ہے جو شخص یہ چاہتا ہو کہ وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کے طریقے کو دیکھ لے، تو یہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا طریقہ ہے۔
بعض راویوں نے اس روایت کے بعض الفاظ میں کچھ کمی و بیشی نقل کی ہے، تاہم ان سب کا مفہوم ایک دوسرے کے قریب ہے اور مستند طور پر ثابت ہے۔
294 - وَرَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِى يَحْيَى وَأَبُو يُوسُفَ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ عَنْ عَلِىٍّ. حَدَّثَنَاهُ الْفَارِسِىُّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ حَجَّاجٍ. وَحَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُبَشِّرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِىٍّ. وَحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعْدَانَ بِوَاسِطٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِىٍّ الْجُعْفِىُّ. وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْفُضَيْلٍ الرَّاسِبِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ وَيَحْيَى بْنُ أَبِى بُكَيْرٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَلْقَمَةَ حَدَّثَنِى عَبْدُ خَيْرٍ قَالَ جَلَسَ عَلِىٌّ رضى الله عنه بَعْدَ مَا صَلَّى الْفَجْرَ فِى الرَّحَبَةِ ثُمَّ قَالَ لِغُلاَمِهِ ائْتِنِى بِطَهُورٍ فَأَتَاهُ الْغُلاَمُ بِإِنَاءٍ فِيهِ مَاءٌ وَطَسْتٍ وَنَحْنُ نَنْظُرُ إِلَيْهِ فَأَخَذَ بِيَمِينِهِ الإِنَاءَ فَأَكْفَأَ عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى ثُمَّ غَسَلَ كَفَّيْهِ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِهِ الْيُمْنَى الإِنَاءَ فَأَفْرَغَ عَلَى يَدِهِ الْيُسْرَى ثُمَّ غَسَلَ كَفَّيْهِ فَعَلَهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ قَالَ عَبْدُ خَيْرٍ كُلُّ ذَلِكَ لاَ يُدْخِلُ يَدَهُ فِى الإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِى الإِنَاءِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَنَثَرَ بِيَدِهِ الْيُسْرَى فَعَلَ ذَلِكَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِى الإِنَاءِ فَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى إِلَى الْمِرْفَقِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُسْرَى إِلَى الْمِرْفَقِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِى الإِنَاءِ حَتَّى غَمَرَهَا الْمَاءُ ثُمَّ رَفَعَهَا بِمَا حَمَلَتْ مِنَ الْمَاءِ ثُمَّ مَسَحَهَا بِيَدِهِ الْيُسْرَى ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ كِلْتَيْهِمَا مَرَّةً ثُمَّ صَبَّ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى قَدَمِهِ الْيُمْنَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَهَا بِيَدِهِ الْيُسْرَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ صَبَّ بِيَدِهِ الْيُمْنَى عَلَى قَدَمِهِ الْيُسْرَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَهَا بِيَدِهِ الْيُسْرَى ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ الْيُمْنَى فِى الإِنَاءِ فَغَرَفَ بِكَفِّهِ فَشَرِبَ ثُمَّ قَالَ هَذَا طُهُورُ نَبِىِّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَى طُهُورِ نَبِىِّ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَهَذَا طُهُورُهُ. وَبَعْضُهُمْ يَزِيدُ عَلَى بَعْضٍ الْكَلِمَةَ وَالشَّىْءَ وَمَعْنَاهُ قَرِيبٌ صَحِيحٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : مسح کرنے کے لیے نئے سرے سے پانی لینا
عبد خیر بیان کرتے ہیں : حضرت علی (رض) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وضو کرتے ہوئے تین، تین مرتبہ تمام اعضاء کو دھویا اور سر کے لیے نئے سرے سے پانی لیا۔
295 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ الْقَطْوَانِىُّ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ سَيْفِ بْنِ عُمَيْرَةَ حَدَّثَنِى أَخِى عَلِىُّ بْنُ سَيْفٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ عَنْ عَلِىٍّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- تَوَضَّأَ ثَلاَثًا ثَلاَثًا وَأَخَذَ لِرَأْسِهِ مَاءً جَدِيدًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تین مرتبہ مسح کرنے کی دلیل
حضرت عثمان غنی (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : انھوں نے وضو کیا تو اپنے ہاتھ تین مرتبہ دھوئے، تین مرتبہ ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ کلی کی، پھر تین مرتبہ اپنے چہرے کو دھویا، دونوں بازؤ وں میں سے ہر ایک کو تین، تین مرتبہ دھویا، اپنے سر کا تین مرتبہ مسح کیا، پھر اپنے پاؤں تین، تین مرتبہ دھوئے، پھر یہ بات بیان کی، میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ اس روایت کا راوی اسحاق یحییٰ ضعیف ہے۔
296 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ حَدَّثَنِى أَبُو بَكْرٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ يَحْيَى عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِى طَالِبٍ عَنْ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ أَنَّهُ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلاَثًا كُلَّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثًا وَمَضْمَضَ ثَلاَثًا وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ كُلَّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا ثَلاَثًا ثَلاَثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثَلاَثًا وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا كُلَّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَوَضَّأُ هَكَذَا. إِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى ضَعِيفٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تین مرتبہ مسح کرنے کی دلیل
شقیق بن سلمہ بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت عثمان غنی (رض) کو دیکھا، انھوں نے وضو کیا تو پہلے کلی کی، پھر ناک میں پانی ڈالا، ایسا انھوں نے تین مرتبہ کیا، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنی داڑھی کا تین مرتبہ خلال کیا، پھر دونوں بازؤ وں کو تین، تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے سر کا تین مرتبہ مسح کیا، دونوں پاؤں کو تین، تین مرتبہ دھویا اور پھر یہ بات بیان کی : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اسی طرح (وضو) کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
297 - حَدَّثَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا أَبِى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ عَامِرِ بْنِ شَقِيقِ بْنِ جَمْرَةَ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ قَالَ رَأَيْتُ عُثْمَانَ تَوَضَّأَ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثًا وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا وَخَلَّلَ لِحْيَتَهُ ثَلاَثًا وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثَلاَثًا وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا ثُمَّ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- فَعَلَ هَذَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تین مرتبہ مسح کرنے کی دلیل
حضرت عثمان غنی (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : انھوں نے وضو کے لیے پانی منگوایا، پھر اپنے دونوں ہاتھ تین مرتبہ دھوئے، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا، دونوں بازؤ وں کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے سر کا تین مرتبہ مسح کیا، پھر دونوں پاؤں تین مرتبہ دھوئے اور یہ بات بیان کی : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے، انھوں نے یہ بھی فرمایا : جو شخص اس سے کم وضو کرے تو ایسا کرنا بھی جائز ہوگا۔
298 - حَدَّثَنَا الْقَاضِى الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَرْدَانَ أَخْبَرَنِى أَبُو سَلَمَةَ أَنَّ حُمْرَانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُثْمَانَ رَضِىَ اللَّهَ عَنْهُ دَعَا بِوَضُوءٍ فَغَسَلَ يَدَيْهِ ثَلاَثًا وَوَجْهَهُ ثَلاَثًا وَذِرَاعَيْهِ ثَلاَثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثَلاَثًا وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلاَثًا وَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَوَضَّأُ هَكَذَا وَقَالَ مَنْ تَوَضَّأَ أَقَلَّ مِنْ ذَلِكَ أَجْزَأَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৯৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : تین مرتبہ مسح کرنے کی دلیل
ابن دارہ بیان کرتے ہیں : میں حضرت عثمان غنی (رض) کی خدمت میں ان کے گھر داخل ہوا، انھوں نے میری آواز سنی کہ میں کلی کررہا ہوں تو آواز دی : اے محمد ! میں نے کہا : میں حاضر ہوں ! انھوں نے فرمایا : کیا میں تمہیں نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ نہ بتاؤں ! میں نے عرض کی : جی ہاں ! تو حضرت عثمان غنی (رض) نے فرمایا : مجھے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں اچھی طرح یاد ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے پانی لایا گیا، آپ اس وقت صحن میں تشریف فرما تھے، آپ نے تین مرتبہ کلی کی، تین مرتبہ ناک میں پانی ڈالا، تین مرتبہ اپنے چہرے کو دھویا، تین، تین مرتبہ دونوں بازؤ و ں کو دھویا، تین مرتبہ اپنے سر کا مسح کیا، تین، تین مرتبہ اپنے دونوں پاؤں دھوئے اور (پھر حضرت عثمان (رض) نے) یہ بات بیان کی : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ اسی طرح ہے، میں نے یہ بات پسند کی کہ میں تمہیں یہ دکھادوں۔
299 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَخْرَمِىُّ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى مَرْيَمَ عَنِ ابْنِ دَارَةَ مَوْلَى عُثْمَانَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَيْهِ يَعْنِى عُثْمَانَ مَنْزِلَهُ فَسَمِعَنِى وَأَنَا أَتَمَضْمَضُ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ. قُلْتُ لَبَّيْكَ. قَالَ أَلاَ أُحَدِّثُكَ عَنْ وُضُوءِ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قُلْتُ بَلَى . قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أُتِىَ بِمَاءٍ وَهُوَ عِنْدَ الْمَقَاعِدِ فَمَضْمَضَ ثَلاَثًا وَنَثَرَ ثَلاَثًا وَغَسَلَ وَجْهَهَ ثَلاَثًا وَذِرَاعَيْهِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ ثَلاَثًا وَغَسَلَ قَدَمَيْهِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا ثُمَّ قَالَ هَكَذَا وُضُوءُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- أَحْبَبْتُ أَنْ أُرِيَكُمُوهُ .
তাহকীক: