সুনানুদ্দারা ক্বুতনী (উর্দু)
سنن الدار قطني
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৫৫৯ টি
হাদীস নং: ২০০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
سعید بن مسیب فرماتے ہیں : آدمی اسے دو مرتبہ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں :) تین مرتبہ دھولے۔
200 - حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ يَغْسِلُهُ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جب کسی برتن میں کوئی کتا منہ ڈال دے تو اسے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے، اسے سات مرتبہ دھولیا جائے، اور پہلی مرتبہ اسے مٹی کے ذریعے صاف کیا جائے ، اور بلی کے بارے میں حکم یہ ہے، اسے ایک مرتبہ یا دو مرتبہ دھولیا جائے۔ یہ شک قرہ نامی راوی کو ہے۔
ابوبکر نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : ابو عاصم نامی راوی نے اس روایت کو ” مرفوع “ حدیث کے طور پر نقل کیا ہے، جبکہ دیگر راویوں نے کتے کے بارے میں حکم کو ” مرفوع “ حدیث کے طور پر نقل کیا ہے اور بلی کے منہ ڈالنے کے حکم کو ” موقوف “ روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔
ابوبکر نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے : ابو عاصم نامی راوی نے اس روایت کو ” مرفوع “ حدیث کے طور پر نقل کیا ہے، جبکہ دیگر راویوں نے کتے کے بارے میں حکم کو ” مرفوع “ حدیث کے طور پر نقل کیا ہے اور بلی کے منہ ڈالنے کے حکم کو ” موقوف “ روایت کے طور پر نقل کیا ہے۔
201 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ الْحَسَنِ وَبَكَّارُ بْنُ قُتَيْبَةَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « طُهُورُ الإِنَاءِ إِذَا وَلَغَ فِيهِ الْكَلْبُ يُغْسَلُ سَبْعَ مَرَّاتٍ الأُولَى بِالتُّرَابِ وَالْهِرُّ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ ». قُرَّةُ شَكَّ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ كَذَا رَوَاهُ أَبُو عَاصِمٍ مَرْفُوعًا وَرَوَى غَيْرُهُ عَنْ قُرَّةَ وُلُوغُ الْكَلْبِ مَرْفُوعًا وَوُلُوغُ الْهِرِّ مَوْقُوفًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
حضرت ابوہریرہ (رض) بلی کے بارے میں یہ ارشاد فرماتے ہیں : جب وہ کسی برتن میں منہ ڈال دے تو تم اسے ایک مرتبہ دھولو۔ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں :) دو مرتبہ دھو لو۔
یہ روایت اسی طرح حضرت ابوہریرہ (رض) سے ” موقوف “ روایت کے طور پر منقول ہے۔
یہ روایت اسی طرح حضرت ابوہریرہ (رض) سے ” موقوف “ روایت کے طور پر منقول ہے۔
202 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِىُّ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ هَانِئٍ قَالاَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا قُرَّةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ فِى الْهِرِّ يَلِغُ فِى الإِنَاءِ قَالَ اغْسِلْهُ مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ. وَكَذَلِكَ رَوَاهُ أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ مَوْقُوفًا .
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
حضرت ابوہریرہ (رض) یہ ارشاد فرماتے ہیں : بلی کے منہ ڈالنے پر برتن کو دھو لیا جائے گا ، بالکل اسی طرح جس طرح کتے کے منہ ڈالنے پر دھویا جاتا ہے۔
یہ روایت ” موقوف “ ہے اور حضرت ابوہریرہ (رض) سے مستند طور پر ثابت نہیں ہے۔ یحییٰ بن ایوب نامی راوی کی بعض روایات میں اضطراب پایا جاتا ہے۔
یہ روایت ” موقوف “ ہے اور حضرت ابوہریرہ (رض) سے مستند طور پر ثابت نہیں ہے۔ یحییٰ بن ایوب نامی راوی کی بعض روایات میں اضطراب پایا جاتا ہے۔
203 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا عَلاَّنُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى مَرْيَمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ أَخْبَرَنِى خَيْرُ بْنُ نُعَيْمٍ عَنْ أَبِى الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ يُغْسَلُ الإِنَاءُ مِنَ الْهِرِّ كَمَا يُغْسَلُ مِنَ الْكَلْبِ . هَذَا مَوْقُوفٌ وَلاَ يَثْبُتُ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ . وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ فِى بَعْضِ أَحَادِيثِهِ اضْطِرَابٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : بلی کے منہ ڈالنے پر برتن کو اسی طرح دھویا جائے گا جیسے کتے کے منہ ڈالنے پر دھویا جاتا ہے۔
شیخ (امام دار قطنی (رح)) فرماتے ہیں : یہ روایت ” مرفوع “ طور پر مستند نہیں ہے اور حضرت ابوہریرہ (رض) کے قول کے طور پر زیادہ مستند ہے اور اس بارے میں بھی اختلاف کیا گیا ہے۔
شیخ (امام دار قطنی (رح)) فرماتے ہیں : یہ روایت ” مرفوع “ طور پر مستند نہیں ہے اور حضرت ابوہریرہ (رض) کے قول کے طور پر زیادہ مستند ہے اور اس بارے میں بھی اختلاف کیا گیا ہے۔
204 - حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِىُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِى صَالِحٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « يُغْسَلُ الإِنَاءُ مِنَ الْهِرِّ كَمَا يُغْسَلُ مِنَ الْكَلْبِ ». قَالَ الشَّيْخُ لاَ يَثْبُتُ هَذَا مَرْفُوعًا وَالْمَحْفُوظُ مِنْ قَوْلِ أَبِى هُرَيْرَةَ وَاخْتُلِفَ عَنْهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ ” موقوف “ روایت کے طور پر منقول ہے۔
205 - حَدَّثَنَا الْمَحَامِلِىُّ حَدَّثَنَا الصَّاغَانِىُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عُفَيْرٍ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ مَوْقُوفًا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : بلی جس برتن میں منہ ڈال دے تو اس برتن کو سات مرتبہ دھولیا جائے۔ یہ روایت ” موقوف “ ہے اور مستند طور پر منقول نہیں ہے۔
206 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّيْسَابُورِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ أَبِى سُلَيْمٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا وَلَغَ السِّنَّوْرُ فِى الإِنَاءِ غُسِلَ سَبْعَ مَرَّاتٍ. مَوْقُوفٌ لاَ يَثْبُتُ. وَلَيْثٌ سَيِّئُ الْحِفْظِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
207 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْحَرْبِىُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِى ابْنَ أَبِى شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ لَيْثٍ بِهَذَا مِثْلَهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
طاؤس کے صاحبزادے اپنے والد کے بارے میں یہ بات بیان کرتے ہیں : وہ بلی کے منہ ڈالنے پر بھی کتے کے منہ ڈالنے کی طرح برتن کو سات مرتبہ دھویا کرتے تھے۔
ابن جریج بیان کرتے ہیں : میں نے عطاء سے دریافت کیا : بلی کا کیا حکم ہے ؟ تو انھوں نے ارشاد فرمایا : کتے کی مانند ہے یا شاید انھوں نے یہ فرمایا تھا : یہ اس سے زیادہ بری ہے۔
ابن جریج بیان کرتے ہیں : میں نے عطاء سے دریافت کیا : بلی کا کیا حکم ہے ؟ تو انھوں نے ارشاد فرمایا : کتے کی مانند ہے یا شاید انھوں نے یہ فرمایا تھا : یہ اس سے زیادہ بری ہے۔
208 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو الأَزْهَرِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ وَابْنُ جُرَيْجٍ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَ يَجْعَلُ الْهِرَّ مِثْلَ الْكَلْبِ يُغْسَلُ سَبْعًا. قَالَ وَأَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قُلْتُ لِعَطَاءٍ الْهِرُّ قَالَ هِىَ بِمَنْزِلَةِ الْكَلْبِ أَوْ شَرٍّ مِنْهُ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
مجاہد برتن میں بلی کے منہ ڈالنے کے بارے میں یہ فرماتے ہیں : اس برتن کو سات مرتبہ دھولو۔
209 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا هِلاَلُ بْنُ الْعَلاَءِ حَدَّثَنَا أَبِى وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ شُعَيْبٍ حَدَّثَنَا عَلِىُّ بْنُ مَعْبَدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ مُجَاهِدٍ أَنَّهُ قَالَ فِى الإِنَاءِ يَلِغُ فِيهِ السِّنَّوْرُ قَالَ اغْسِلْهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : میں اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بعض اوقات ایک ہی برتن سے وضو کرلیا کرتے تھے، جس میں سے بلی پہلے پانی پی چکی ہوتی تھی۔ یہ روایت ” صحیح “ ہے۔
210 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِى زَائِدَةَ حَدَّثَنَا حَارِثَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ أَتَوَضَّأُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ وَقَدْ أَصَابَتْ مِنْهُ الْهِرَّةُ قَبْلَ ذَلِكَ. هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : میں اور نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک ہی برتن کے ذریعے وضو کرلیا کرتے تھے، جس میں سے بلی پہلے پانی پی چکی ہوتی تھی۔
211 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ أَبُو حَاتِمٍ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنِ الْهَيْثَمِ - يَعْنِى الصَّرَّافَ - عَنْ حَارِثَةَ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَالنَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- مِنْ إِنَاءٍ قَدْ أَصَابَتْ مِنْهُ الْهِرَّةُ قَبْلَ ذَلِكَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : یہ (بلی) ناپاک نہیں ہے بلکہ یہ گھر میں (بسنے والے جانوروں) کی طرح ہے۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان بلی کے بارے میں ہے۔
212 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ أَبُو حَاتِمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى جَعْفَرٍ الرَّازِىُّ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ مُسَافِعٍ الْحَجَبِىُّ عَنْ مَنْصُورِ ابْنِ صَفِيَّةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها أَنَّ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّهَا لَيْسَتْ بِنَجَسٍ هِىَ كَبَعْضِ أَهْلِ الْبَيْتِ ». يَعْنِى الْهِرَّ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) کے بارے میں یہ بات منقول ہے : ایک مرتبہ ایک بلی نے ” ہریسہ “ میں سے کچھ کھالیا تو عائشہ (رض) نے بعد میں اس میں سے کھالیا اور یہ فرمایا : میں نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا ہے، آپ بلی کے جو ٹھے (پانی) کے ذریعے وضو کرلیا کرتے تھے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے، تاہم یہ سیدہ عائشہ (رض) تک ” موقوف “ ہے۔
213 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الرَّمَادِىُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ دَاوُدَ بْنِ صَالِحِ بْنِ دِينَارٍ التَّمَّارِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ هِرَّةً أَكَلَتْ مِنْ هَرِيسَةٍ فَأَكَلَتْ عَائِشَةُ مِنْهَا وَقَالَتْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- يَتَوَضَّأُ بِفَضْلِهَا. رَفَعَهُ الدَّرَاوَرْدِىُّ عَنْ دَاوُدَ بْنِ صَالِحٍ وَرَوَاهُ عَنْهُ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ وَوَقَفَهُ عَلَى عَائِشَةَ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
سیدہ عائشہ صدیقہ (رض) بیان کرتی ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) برتن کو بلی کی طرف انڈیل دیتے تھے اور بلی اس میں سے پانی پی لیتی تھی، پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بلی کے جو ٹھے کے ذریعے وضو کرلیا کرتے تھے۔
214 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ عِمْرَانَ بْنِ أَبِى أَنَسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِى يَحْيَى عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِى هِنْدٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رضى الله عنها عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- أَنَّهُ كَانَ يُصْغِى إِلَى الْهِرَّةِ الإِنَاءَ حَتَّى تَشْرَبَ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ بِفَضْلِهَا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
سیدہ کبشہ بنت کعب (رض) بیان کرتی ہیں، جو حضرت ابو قتادہ (رض) کے ایک صاحبزادے کی اہلیہ تھیں، ایک مرتبہ حضرت ابوقتادہ انصاری (رض) گھر میں داخل ہوئے تو اس خاتون نے ان کے لیے وضو کا پانی رکھا۔ اس دوران ایک بلی آئی تاکہ وہ اس میں سے پانی پی لے تو حضرت ابو قتادہ (رض) نے برتن اس کی طرف انڈیل دیا، اس بلی نے پانی پی لیا۔ وہ خاتون بیان کرتی ہیں : جب حضرت ابوقتادہ (رض) نے میری طرف دیکھا کہ میں ان کی طرف بڑے غور سے دیکھ رہی ہوں تو انھوں نے دریافت کیا : اے میری بھتیجی ! کیا تم اس بات پر حیران ہورہی ہو ؟ وہ خاتون بیان کرتی ہیں : میں نے جواب دیا : جی ہاں ! تو حضرت ابوقتادہ (رض) نے یہ فرمایا : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے : یہ (بلی) ناپاک نہیں ہے، بلکہ یہ تمہارے ہاں آنے جانے والے (پالتو) جانوروں میں سے ایک ہے۔
215 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ السَّهْمِىُّ حَدَّثَنَا مَالِكٌ. وَحَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِى طَلْحَةَ عَنْ حُمَيْدَةَ بِنْتِ عُبَيْدٍ عَنْ كَبْشَةَ بِنْتِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَتْ تَحْتَ ابْنِ أَبِى قَتَادَةَ أَنَّ أَبَا قَتَادَةَ الأَنْصَارِىَّ دَخَلَ فَسَكَبَتْ لَهُ وَضُوءًا فَجَاءَتْ هِرَّةٌ لِتَشْرَبَ مِنْهُ فَأَصْغَى لَهَا أَبُو قَتَادَةَ الإِنَاءَ حَتَّى شَرِبَتْ قَالَ فَرَآنِى أَنْظُرُ إِلَيْهِ قَالَ أَتَعْجَبِينَ يَا ابْنَةَ أَخِى قَالَتْ قُلْتُ نَعَمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « إِنَّهَا لَيْسَتْ بِنَجَسٍ إِنَّهَا مِنَ الطَّوَّافِينَ عَلَيْكُمْ وَالطَّوَّافَاتِ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : بلی کا جو ٹھا
امام جعفر صادق (رض) اپنے والد (امام محمد باقر (رض)) کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں : حضرت علی (رض) (یا شاید امام زین العابدین (رض)) سے بلی کے جو ٹھے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انھوں نے فرمایا : یہ درندوں میں شامل ہے اور اس میں (یعنی اس کے جو ٹھے میں) کوئی حرج نہیں ہے۔
216 - حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مَسْعَدَةُ بْنُ الْيَسَعَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَلِيًّا سُئِلَ عَنْ سُؤْرِ السِّنَّوْرِ فَقَالَ هِىَ مِنَ السِّبَاعِ وَلاَ بَأْسَ بِهِ.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا
حضرت انس (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اصحاب (رض) نے وضو کے لیے پانی تلاش کیا تو انھیں پانی نہیں ملا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دریافت کیا : کہیں تھوڑا سا پانی بھی ہے ؟ (وہ موجود تھا) ، وہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں لایا گیا۔ راوی بیان کرتے ہیں : میں نے دیکھا کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا دست مبارک اس برتن پر رکھا جس میں پانی موجود تھا، پھر آپ نے ارشاد فرمایا : اللہ کا نام لے کر وضو کرنا شروع کرو۔
راوی بیان کرتے ہیں : میں نے دیکھا کہ آپ کی انگلیوں کے درمیان میں سے پانی کے چشمے جاری ہوگئے اور لوگوں نے وضو کرنا شروع کیا، یہاں تک کہ سب لوگوں نے وضو کرلیا۔ ثابت نامی راوی بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت انس (رض) سے دریافت کیا : اس وقت آپ کی تعداد کتنی تھی ؟ حضرت انس (رض) نے جواب دیا : (ہم)70 کے قریب لوگ تھے۔
راوی بیان کرتے ہیں : میں نے دیکھا کہ آپ کی انگلیوں کے درمیان میں سے پانی کے چشمے جاری ہوگئے اور لوگوں نے وضو کرنا شروع کیا، یہاں تک کہ سب لوگوں نے وضو کرلیا۔ ثابت نامی راوی بیان کرتے ہیں : میں نے حضرت انس (رض) سے دریافت کیا : اس وقت آپ کی تعداد کتنی تھی ؟ حضرت انس (رض) نے جواب دیا : (ہم)70 کے قریب لوگ تھے۔
217 - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ وَقَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ نَظَرَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- وَضُوءًا فَلَمْ يَجِدُوا فَقَالَ النَّبِىُّ -صلى الله عليه وسلم- « هَا هُنَا مَاءٌ ». فَأُتِىَ بِهِ فَرَأَيْتُ النَّبِىَّ -صلى الله عليه وسلم- وَضَعَ يَدَهُ فِى الإِنَاءِ الَّذِى فِيهِ الْمَاءُ ثُمَّ قَالَ « تَوَضَّئُوا بِسْمِ اللَّهِ ». فَرَأَيْتُ الْمَاءَ يَفُورُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ وَالْقَوْمُ يَتَوَضَّئُونَ حَتَّى فَرَغُوا مِنْ آخِرِهِمْ. قَالَ ثَابِتٌ قُلْتُ لأَنَسٍ كَمْ تَرَاهُمْ كَانُوا قَالَ نَحْوًا مِنْ سَبْعِينَ رَجُلاً.
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا
حضرت ابوہریرہ (رض) بیان کرتے ہیں : نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے : جس شخص نے شروع میں اللہ کا نام نہیں لیا، اس نے گویا وضو ہی نہیں کیا اور جس شخص نے وضو نہیں کیا اس نے گویا نماز ہی نہیں پڑھی اور جو شخص مجھ سے محبت نہیں رکھتا وہ گویا مجھ پر ایمان ہی نہیں لایا اور جو شخص انصار سے محبت نہیں کرتا گویا وہ مجھ سے بھی محبت نہیں کرتا۔
218 - حَدَّثَنَا ابْنُ صَاعِدٍ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو يَزِيدَ الظَّفَرِىُّ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ النَّجَّارِ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِى كَثِيرٍ عَنْ أَبِى سَلَمَةَ عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- « مَا تَوَضَّأَ مَنْ لَمْ يَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ وَمَا صَلَّى مَنْ لَمْ يَتَوَضَّأْ وَمَا آمَنَ بِى مَنْ لَمْ يُحِبَّنِى وَمَا أَحَبَّنِى مَنْ لَمْ يُحِبَّ الأَنْصَارَ ».
তাহকীক:
হাদীস নং: ২১৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ باب : وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا
ربیح بن عبدالرحمن اپنے والد کے حوالے سے، اپنے دادا (حضرت ابوسعید خدری (رض) کے حوالے سے) نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں : اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جو اس کے آغاز میں اللہ کا نام نہیں لیتا (یعنی بسم اللہ نہیں پڑھتا) ۔
219 - حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُوسَى بْنِ الْعَبَّاسِ بْنِ مُجَاهِدٍ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا رُبَيْحُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِى سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لاَ وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ
তাহকীক: