মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الجمل - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৮৭ টি
হাদীস নং: ৩৮৯৯১
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٨٩٩٢) حضرت حبیب ابی ثابت فرماتے ہیں کہ جنگ صفین میں حضرت علی کا جھنڈا ہاشم بن عتبہ کے ہاتھ میں تھا۔ ان کی ایک آنکھ کانی تھی۔ حضرت عمار کہنے لگے اے کانے ! آگے آؤ، اس کانے میں کوئی خیر نہیں جو گھبراہٹ کا سامنا نہ کرے۔ وہ شرمائے اور آگے آئے۔ حضرت عمرو بن عاص نے کہا کہ میں کالے جھنڈے والے میں ایک عمل دیکھ رہاہوں، اگر وہ ایسا ہی رہا تو آج عرب کچھ کرکے رہیں گے۔ وہ کہہ رہے تھے کہ ہر پانی کا گھاٹ ہوتا ہے اور پانی کے پاس آیا جاتا ہے، اللہ کے بندو ! صبر کرو، جنت تلواروں کے سائے کے نیچے ہے۔
(۳۸۹۹۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا یزید بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ ، أَوْ کَانَتْ شَکَّ یَحْیَی رَایَۃُ عَلِیٍّ یَوْمَ صِفِّینَ مَعَ ہَاشِمِ بْنِ عُتْبَۃَ ، وَکَانَ رَجُلاً أَعْوَرَ فَحَمَلَ عَلَیْہِ عَمَّارٌ یَقُولُ : أَقْدِمْ یَا أَعْوَرُ ، لاَ خَیْرَ فِی أَعْوَرَ ، لاَ یَأْتِی الْفَزَعُ فَیَسْتَحِی فَیَتَقَدَّمُ ، قَالَ : یَقُولُ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ : إنِّی لأَرَی لِصَاحِبِ الرَّایَۃِ السَّوْدَائِ عَمَلاً لَئِنْ دَامَ عَلَی مَا أَرَی لَتُفَانَنَّ الْعَرَبُ الْیَوْمَ ، قَالَ : فَمَا زَالَ أَبُو الْیَقظَانِ حَتَّی کَفَّ بَیْنَہُمْ ، قَالَ : وَہُوَ یَقُولُ کُلُّ الْمَائِ وِرْدَ ، والماء مورود ، صَبْرًا عِبَادَ اللہِ ، الْجَنَّۃُ تَحْتَ ظِلاَلِ السُّیُوفِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯৯২
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٨٩٩٣) مسلم بن اجدع لیثی کہتے ہیں کہ حضرت عمار صفون کے درمیان نکلے اور اس وقت جھنڈے بلند تھے، انھوں نے بلند آواز سے اعلان کیا کہ جنت کی طرف چلو، جنت کی حور تیار ہے۔
(۳۸۹۹۳) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَاشِدٍ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَیَّۃَ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ الأَجْدَعِ اللَّیْثِی ، وَکَانَ مِمَّنْ شَہِدَ صِفِّینَ ، قَالَ : کَانَ عَمَّارٌ یَخْرُجُ بَیْنَ الصَّفَّیْنِ ، وَقَدْ أُخْرِجَتِ الرَّایَاتُ ، فَیُنَادِی حَتَّی یُسْمِعَہُمْ بِأَعْلَی صَوْتِہِ : رُوحُوا إِلَی الْجَنَّۃِ ، قَدْ تَزَیَّنَتِ الْحُورُ الْعِینُ۔ (ابن عساکر ۴۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯৯৩
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٨٩٩٤) عمار بن یاسر جنگ صفین میں فرما رہے تھے کہ جو یہ چاہتا ہے کہ اسے موٹی آنکھوں والی حور ملے وہ ثواب کی نیت سے دونوں صفوں کے درمیان چلے۔ میں ایک ایسی صف کو دیکھ رہا ہوں جو تمہیں ایسی ضرب لگائے گی جس کے بارے میں جھوٹے شک کا شکار ہیں۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے اگر وہ ہمیں تہس نہس کرکے رکھ دیں پھر بھی مجھے یقین ہوگا کہ میں حق پر اور وہ باطل پر ہیں۔
(۳۸۹۹۴) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی مَسْلَمَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْوَضِیء ، قَالَ : سَمِعْتُ عَمَّارَ بْنَ یَاسِرٍ یَقُولُ : مَنْ سَرَّہُ أَنْ تَکْتَنِفَہُ الْحُورُ الْعِینُ فَلْیَتَقَدَّمْ بَیْنَ الصَّفَّیْنِ مُحْتَسِبًا ، فَإِنِّی لأَرَی صَفًّا لَیَضْرِبَنَّکُمْ ضَرْبًا یَرْتَابُ مِنْہُ الْمُبْطِلُونَ ، وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَوْ ضَرَبُونَا حَتَّی یَبْلُغُوا بِنَا سَعَفَاتِ ہَجَرَ لَعَرَفْت أَنَّا عَلَی الْحَقِّ، وَأَنَّہُمْ عَلَی الضَّلاَلَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯৯৪
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٨٩٩٥) حضرت عمار فرماتے ہیں کہ اگر وہ ہمیں تلواروں سے ماریں یہاں تک کہ ہمیں تہس نہس کردیں پھر بھی مجھے یقین ہوگا کہ ہم حق پر اور وہ باطل پر ہیں۔
(۳۸۹۹۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَلِمَۃَ ، أَوْ عَنْ أَبِی الْبَخْتَرِیِّ ، عَنْ عَمَّارٍ ، قَالَ : لَوْ ضَرَبُونَا حَتَّی یُبْلِغُونَا سَعَفَاتِ ہَجَرَ لَعَلِمْنَا أَنَّا عَلَی الْحَقِّ ، وَأَنَّہُمْ عَلَی الْبَاطِلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯৯৫
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٨٩٩٦) حضرت ریاح بن حارث فرماتے ہیں کہ میں جنگ صفین میں حضرت عمار بن یاسر کے ساتھ تھا، میرے گھٹنے ان کے گھٹنوں کو چھو رہے تھے، ایک آدمی نے کہا کہ اہل شام نے کفر کیا۔ حضرت عمار نے فرمایا کہ یوں نہ کہو، ان کے اور ہمارے نبی ایک ہیں، ان کا اور ہمارا قبلہ ایک ہے۔ وہ فتنے میں مبتلا ہیں، انھوں نے حق سے اعراض کیا ہے۔ ہم پر لازم ہے کہ ہم ان سے قتال کریں تاکہ وہ حق پر واپس آجائیں۔
(۳۸۹۹۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحَکَمِ ، عَنْ ریاح بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ : کُنْتُ إِلَی جَنْبِ عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ بِصِفِّینَ ، وَرُکْبَتِی تَمَسُّ رُکْبَتَہُ ، فَقَالَ رَجُلٌ : کَفَرَ أَہْلُ الشَّامِ ، فَقَالَ عَمَّارٌ : لاَ تَقُولُوا ذَلِکَ نَبِیُّنَا وَنَبِیُّہُمْ وَاحِد ، وَقِبْلَتُنَا وَقِبْلَتُہُمْ وَاحِدَۃٌ وَلَکِنَّہُمْ قَوْمٌ مَفْتُونُونَ جَارُوا عَنِ الْحَقِ ، فَحَقَّ عَلَیْنَا أَنْ نُقَاتِلَہُمْ حَتَّی یَرْجِعُوا إلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯৯৬
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٨٩٩٧) حضرت ریاح فرماتے ہیں کہ حضرت عمار نے فرمایا کہ یوں نہ کہو کہ اہل شام نے کفر کیا بلکہ یوں کہو کہ انھوں نے فسق کیا اور ظلم کیا۔
(۳۸۹۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَنَشِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ شَیْخٍ لَہُ یُقَالُ لَہُ رَیَاحٌ ، قَالَ : قَالَ عَمَّارٌ : لاَ تَقُولُوا : کَفَرَ أَہْلُ الشَّامِ ، وَلَکِنْ قُولُوا : فَسَقُوا ظَلَمُوا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯৯৭
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٨٩٩٨) حضرت ریاح فرماتے ہیں کہ حضرت عمار نے فرمایا کہ یوں نہ کہو کہ اہل شام نے کفر کیا بلکہ یوں کہو کہ انھوں نے فسق کیا اور ظلم کیا۔
(۳۸۹۹۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ رَیَاحٍ ، عَنْ عَمَّارٍ ، قَالَ : لاَ تَقُولُوا : کَفَرَ أَہْلُ الشَّامِ وَلَکِنْ قُولُوا : فَسَقُوا ظَلَمُوا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯৯৮
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٨٩٩٩) ابو وائل کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کے ایک قریبی ساتھی ابو میسرہ عمرو بن شرحبیل نے خواب دیکھا کہ میں جنت میں داخل ہوا اور میں نے دیکھا کہ ایک بہت خوبصورت گنبد والا محل ہے۔ میں نے پوچھا کہ یہ کس کا ہے ؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ ذوالکلاع اور حوشب کا ہے۔ یہ دونوں جنگ صفین میں حضرت معاویہ کی معیت میں تھے اور شہید ہوئے تھے۔ میں نے کہا عمار اور ان کے ساتھی کہاں ہیں ؟ مجھے بتایا گیا کہ وہ آپ کے سامنے ہیں۔ میں نے کہا کہ ان لوگوں نے تو ایک دوسرے کو قتل کیا تھا پھر سب جنت میں کیسے آگئے۔ مجھے بتایا گیا کہ جب وہ اللہ سے ملے تو اللہ کو انھوں نے وسیع رحمت والا پایا۔ میں نے کہا کہ اہل نہرکا کیا بنا ؟ مجھے بتایا گیا کہ انھیں شدت کا سامنا ہوا۔
(۳۸۹۹۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنِ الْعَوَّامِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی وَائِلٍ ، قَالَ : رَأَی فِی الْمَنَامِ أَبُو المَیْسَرَۃَ عَمْرَو بْنُ شُرَحْبِیلَ ، وَکَانَ مِنْ أَفْضَلِ أَصْحَابِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : رَأَیْتُ کَأَنِّی أُدْخِلْت الْجَنَّۃَ ، فَرَأَیْتُ قِبَابًا مَضْرُوبَۃً ، فَقُلْتُ : لِمَنْ ہَذِہِ ؟ فَقِیلَ : ہَذِہِ لِذِی الْکَلاَعِ وَحَوْشَبٍ ، وَکَانَا مِمَّنْ قُتِلَ مَعَ مُعَاوِیَۃَ یَوْمَ صِفِّینَ ، قَالَ : قُلْتُ : فَأَیْنَ عَمَّارٌ وَأَصْحَابُہُ ، قَالُوا : أَمَامَک قُلْتُ : وَکَیْفَ وَقَدْ قَتَلَ بَعْضُہُمْ بَعْضًا ، قَالَ : قِیلَ : إنَّہُمْ لَقُوا اللَّہَ فَوَجَدُوہُ وَاسِعَ الْمَغْفِرَۃِ ، قَالَ : فَقُلْتُ : فَمَا فَعَلَ أَہْلُ النَّہَرِ ، قَالَ : فَقِیلَ : لَقُوا بَرَحًا۔ (ابن سعد ۲۶۳۔ نعیم ۱۴۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৮৯৯৯
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٠) حضرت حنظلہ بن خویلد عنزی کہتے ہیں کہ میں حضرت معاویہ کے پاس بیٹھا تھا کہ ان کے پاس دو آدمی حضرت عمار کی شہادت کا دعویٰ کرتے ہوئے آئے۔ ایک کہتا تھا کہ انھیں میں نے مارا اور دوسرا کہتا تھا کہ انھیں میں نے مارا ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمرو نے فرمایا کہ تم میں سے ہر ایک کو دوسرے کے لیے دستبردار ہونا پڑے گا کیونکہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عمار کو ایک باغی جماعت شہید کرے گی۔ یہ سن کر حضرت معاویہ نے فرمایا کہ اے عمرو ! تمہارا ہمارے بارے میں کیا خیال ہے ؟ انھوں نے فرمایا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں لکن میں قتال نہیں کروں گا۔ میرے والد نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے میری شکایت کی تھی تو آپ نے مجھے فرمایا تھا کہ اپنے باپ کی اطاعت کرو اور جب تک زندہ ہو ان کی نافرمانی نہ کرنا۔ لہٰذا میں تمہارے ساتھ ہوں لیکن قتال نہیں کروں گا۔
(۳۹۰۰۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا الْعَوَّامُ بْنُ حَوْشَبٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی أَسْوَدُ بْنُ مَسْعُودٍ ، عَنْ حَنْظَلَۃَ بْنِ خُوَیْلِدٍ الْعَصَرِیِّ ، قَالَ : إنِّی لَجَالِسٌ عِنْدَ مُعَاوِیَۃَ إذْ أَتَاہُ رَجُلاَنِ یَخْتَصِمَانِ فِی رَأْسِ عَمَّارٍ ، کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا یَقُولُ : أَنَا قَتَلْتُہُ ، قَالَ عَبْدُ اللہِ بْنُ عَمْرٍو : لِیَطِبْ بِہِ أَحَدُکُمَا نَفْسًا لِصَاحِبِہِ ، فَإِنِّی سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : تَقْتُلُہُ الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ ، فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ : أَلاَ تُغْنِی عَنَّا مَجْنُونَک یَا عَمْرُو ، فَمَا بَالُک مَعَنا ، قَالَ : إنِّی مَعَکُمْ وَلَسْت أُقَاتِلُ ، إِنَّ أَبِی شَکَانِی إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَطِعْ أَبَاک مَا دَامَ حَیًّا وَلاَ تَعْصِہِ ، فَأَنَا مَعَکُمْ ، وَلَسْت أُقَاتِلُ۔ (نسائی ۸۵۴۹۔ احمد ۱۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০০
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠١) حضرت سعد بن ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علی حضرت عدی بن حاتم کا ہاتھ پکڑے مقتولین کے درمیان سے گزر رہے تھے کہ ایک آدمی کے پاس سے گزرے میں نے اسے پہچان لیا اور کہا کہ اے امیر المومنین میں اس آدمی کے بارے میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ مومن ہے۔ انھوں نے فرمایا کہ اب اس کا کیا حکم ہے۔
(۳۹۰۰۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَیْسٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: بَیْنَمَا عَلِیٌّ آخِذٌ بِیَدِ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ وَہُوَ یُطَوِّفُ فِی الْقَتْلَی إذْ مَرَّ بِرَجُلٍ عَرَفْتہ ، فَقُلْتُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ، عَہْدِی بِہَذَا وَہُوَ مُؤْمِنٌ ، قَالَ : وَالآنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০১
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٢) حضرت ابو قعقاع فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی کو دیکھا کہ وہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مادہ خچر شہباء پر سوار ہو کر مقتولین کے درمیان چکر لگا رہے تھے۔
(۳۹۰۰۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا فِطْرٌ ، عَنْ أَبِی الْقَعْقَاعِ ، قَالَ : رَأَیْتُ عَلِیًّا عَلَی بَغْلَۃِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الشَّہْبَائِ یَطُوفُ بَیْنَ الْقَتْلَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০২
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٣) حضرت صلہب فقعسی کہتے ہیں کہ جنگ صفین میں ہمارے خیموں کے باہر لاشیں پڑی تھیں اور ہم بدبو کی وجہ سے کھانا بھی نہیں کھاسکتے تھے۔ ایک آدمی نے کہا جس دن اہل شام نے کفر کیا اس دن خچر کسی نے منگوایا تھا۔ حضرت علی نے فرمایا کہ وہ کفر سے بھاگے تھے۔
(۳۹۰۰۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا صَلْہَبٌ الْفَقْعَسِیُّ أَبُو أَسَدٍ ، عَنْ عَمِّہِ ، قَالَ : مَا کَانَتْ أَوْتَادُ فَسَاطِیطِنَا یَوْمَ صِفِّینَ إِلاَّ الْقَتْلَی ، وَمَا کُنَّا نَسْتَطِیعُ أَنْ نَأْکُلَ الطَّعَامَ مِنَ النَّتِنِ ، قَالَ : وَقَالَ رَجُلٌ : مَنْ دَعَا إِلَی الْبَغْلَۃِ یَوْمَ کُفْرِ أَہْلِ الشَّامِ ، قَالَ : فَقَالَ : مِنَ الْکُفْرِ فَرُّوا۔ (بخاری ۳۰۱۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০৩
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٤) حضرت حکیم بن سعد فرماتے ہیں کہ جنگ صفین میں ہمارے اور ان کے نیزے اس کثرت سے چلے کہ اگر کوئی شخص نیزوں پر چلنا چاہتا تو چل سکتا تھا۔
(۳۹۰۰۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ ظَبْیَانَ ، عَنْ حکمِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : لَقَدْ أَشَرَعُوا رِمَاحَہُمْ بِصِفِّینَ وَأَشْرَعْنَا رِمَاحَنَا ، وَلَوْ أَنَّ بَیْنَنَا إنْسَانًا یَمْشِی عَلَیْہَا لَفَعَلَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০৪
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٥) حضرت ابن ابی ذئب نقل کرتے ہیں کہ جب حضرت علی کی حضرت معاویہ سے لڑائی ہوئی تو حضرت علی کے ساتھیوں نے پانی پر قبضہ کرلیا۔ حضرت علی نے ان سے فرمایا کہ انھیں بھی پانی لینے دو ، پانی سے نہیں روکا جاسکتا۔
(۳۹۰۰۵) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَمَّنْ حَدَّثَہُ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لَمَّا قَاتَلَ مُعَاوِیَۃَ سَبَقَہُ إِلَی الْمَائِ ، فَقَالَ : دَعُوہُمْ ، فَإِنَّ الْمَائَ لاَ یُمْنَعُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০৫
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٦) حضرت ام سلمہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ حضرت عمار کو ایک باغی جماعت شہید کرے گی۔
(۳۹۰۰۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أُمِّہِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَقْتُلُ عَمَّارًا الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ۔ (مسلم ۲۲۳۶۔ احمد ۳۱۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০৬
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٧) حضرت سلیمان بن مہران کہتے ہیں کہ جنگ صفین میں حضرت علی اپنے ہونٹ کو کاٹتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ اگر مجھے معلوم ہوجاتا کہ معاملہ یہاں تک پہنچ جائے گا تو میں ہرگز نہ نکلتا۔ اے ابو موسیٰ جاؤ اور ہمارے درمیان فیصلہ کرو خواہ میرا سر ہی کیوں نہ دینا پڑے۔
(۳۹۰۰۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الأَسَدِیُّ ، قَالَ : حدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ مُہَلَّبٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مِہْرَانَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی مَنْ سَمِعَ عَلِیًّا یقول یَوْمَ صِفِّینَ وَہُوَ عَاضٌّ عَلَی شَفَتِہِ : لَوْ عَلِمْت أَنَّ الأَمْرَ یَکُونُ ہَکَذَا مَا خَرَجْت ، اذْہَبْ یَا أَبَا مُوسَی فَاحْکُمْ وَلَوْ حزَّ عُنُقِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০৭
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٨) حضرت ابو صالح فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے جنگ صفین میں حضرت ابو موسیٰ سے کہا کہ جاؤ اور ہمارے درمیان فیصلہ کرو خواہ میرا سر ہی کیوں نہ دینا پڑے۔
(۳۹۰۰۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، أَنَّ عَلِیًّا ، قَالَ لأَبِی مُوسَی : احْکُمْ وَلَوْ تحزُّ عُنُقِی۔ (ابن عساکر ۹۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০৮
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠٠٩) حضرت حارث فرماتے ہیں کہ جب حضرت علی صفین سے واپس آئے تو انھیں احساس ہوگیا تھا کہ وہ کبھی غالب نہ آئیں گے، لہٰذا انھوں نے کچھ ایسی باتیں کیں جو پہلے کبھی نہ کی تھیں اور فرمایا کہ اے لوگو ! تم معاویہ کی امارت کو ناپسند نہ کرو، کیونکہ اگر تم نے انھیں کھو دیا تو سر گردنوں سے ایسے گریں گے جیسے حنظل گرتا ہے۔
(۳۹۰۰۹) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنِ الْحَارِثِ ، قَالَ : لَمَّا رَجَعَ عَلِیٌّ مِنْ صِفِّینَ عَلِمَ أَنَّہُ لاَ یَمْلِکُ أَبَدًا ، فَتَکَلَّمَ بِأَشْیَائَ کَانَ لاَ یَتَکَلَّمُ بِہَا ، وَحَدَّثَ بِأَحَادِیثَ کَانَ لاَ یَتَحَدَّثُ بِہَا ، فَقَالَ فِیمَا یَقُولُ : أَیُّہَا النَّاسُ، لاَ تَکْرَہُوا إمَارَۃَ مُعَاوِیَۃَ، وَاللہِ لَوْ قَدْ فَقَدْتُمُوہُ لَقَدْ رَأَیْتُمُ الرُّؤُوسَ تَنْزُو مِنْ کَوَاہِلِہَا کَالْحَنْظَلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০০৯
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠١٠) حضرت حجر بن عنبس کہتے ہیں کہ جنگ صفین میں حضرت علی سے کہا گیا کہ ہمارے اور پانی کے درمیان وہ لوگ حائل ہوگئے ہیں۔ حضرت علی نے فرمایا کہ اشعث کو بلاؤ، وہ آئے تو فرمایا کہ میرے پاس ابن سہر کی ذرہ لاؤ۔ آپ نے اس ذرہ کو پہن کر قتال کیا اور انھیں پانی سے دور کردیا۔
(۳۹۰۱۰) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُوسَی بْنُ قَیْسٍ ، قَالَ سَمِعْت حُجْرٌ بْنَ عَنْبَسٍ ، قَالَ : قِیلَ لِعَلِیٍّ یَوْمَ صِفِّینَ : قَدْ حِیلَ بَیْنَنَا وَبَیْنَ الْمَائِ ، قَالَ : فَقَالَ : أَرْسِلُوا إِلَی الأَشْعَثِ ، قَالَ : فَجَائَ ، فَقَالَ : ائْتُونِی بِدِرْعِ ابْنِ سَہَرٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِی بِرَائٍ فَصَبَّہَا عَلَیْہِ ، ثُمَّ أَتَاہُمْ فَقَاتَلَہُمْ حَتَّی أَزَالَہُمْ عَنِ الْمَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৯০১০
کتاب الجمل
পরিচ্ছেদঃ جنگ صفین کا بیان
(٣٩٠١١) حضرت علی نے جنگ صفین کے دونوں حکموں سے کہا کہ تم کتاب کی روشنی میں فیصلہ کرو، اگر تم نے کتاب اللہ کی روشنی میں فیصلہ نہ کیا تو تمہارا فیصلہ قابل قبول نہیں۔
(۳۹۰۱۱) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ لِلْحَکَمَیْنِ : عَلَی أَنْ تَحْکُمَا بِمَا فِی کِتَابِ اللہِ ، وَکِتَابُ اللہِ کُلُّہُ لِی ، فَإِنْ لَمْ تَحْکُمَا بِمَا فِی کِتَابِ اللہِ فَلاَ حُکُومَۃَ لَکُمَا۔
তাহকীক: