মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے) - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৮৭ টি

হাদীস নং: ৩৭৩৪১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ دو چیزوں کو ملا کر نبیذ بنانے کے حکم کا بیان
(٣٧٣٤٢) حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کچی، پکی اور کشمش ، کھجور (کے اکٹھے نبیذ) سے منع فرمایا۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۳۷۳۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ حَبِیبٍ ، عَنْ أَبِی أَرْطَاۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الزَّہْوِ وَالتَّمْرِ ، وَالزَّبِیبِ وَالتَّمْرِ۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৪২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کرنے والے کے نکاح کا بیان
(٣٧٣٤٣) حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے حلالہ کیا جا رہا ہے اس پر لعنت فرمائی۔
(۳۷۳۴۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی قَیْسٍ ، عَنْ ہُزَیْلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : لَعَنَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৪৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کرنے والے کے نکاح کا بیان
(٣٧٣٤٤) حضرت قبیصہ بن جابر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کا ارشاد ہے۔ میرے پاس کوئی حلالہ کرنے والا یا وہ شخص جس کے لیے حلالہ کیا گیا ہے۔ لایا گیا تو میں اس کو سنگسار کروں گا۔
(۳۷۳۴۴) حَدَّثَنَا أَبٌو مُعَاوِیۃ ، عَنِ الأَعْمَش ، عَنِ الْمُسَیب بْنِ رَافِع ، عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ ، قَالَ عُمَرُ : لاَ أُوتِیَ بِمُحَلِّلٍ ، وَلاَ مُحَلَّلٍ لَہُ ، إِلاَّ رَجَمْتہمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৪৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کرنے والے کے نکاح کا بیان
(٣٧٣٤٥) حضرت ابن عمر روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلالہ کرنے والے اور جس کے لیے حلالہ کیا گیا ہے اس پر لعنت فرمائی ہے۔
(۳۷۳۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : لَعَنَ اللَّہُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৪৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کرنے والے کے نکاح کا بیان
(٣٧٣٤٦) حضرت علی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ حلالہ کرنے والے پر اور اس پر جس کے لیے حلالہ کیا گیا ہے لعنت فرماتے ہیں۔
(۳۷۳۴۶) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَعَنَ اللَّہُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৪৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کرنے والے کے نکاح کا بیان
(٣٧٣٤٧) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حلالہ کرنے والے پر اور اس پر جس کے لیے حلالہ کیا گیا ہے لعنت فرماتے ہیں۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب آدمی عورت کے ساتھ حلالہ کی غرض سے شادی کرے پھر آدمی کو وہ عورت مرغوب ہوجائے تو اس کو اپنے پاس ٹھہرانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۳۷۳۴۷) حَدَّثَنَا عَائِذُ بْنُ حَبِیبٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : لَعَنَ اللَّہُ الْمُحَلِّلَ وَالْمُحَلَّلَ لَہُ۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا تَزَوَّجَہَا لِیُحِلَّہَا ، فَرَغِبَ فِیْہَا فَلاَ بَأْسَ أَنْ یُمْسِکْہُا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৪৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گری پڑی چیز کی پہچان کروانے کا بیان
(٣٧٣٤٨) حضرت زید بن خالد جُہنی روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے گری پڑی چیز کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ایک سال تک اس کی پہچان کرواؤ۔ پس اگر اس کا مالک آجائے (تو اسے دے دو ) وگرنہ اس کو تم خرچ کر ڈالو۔
(۳۷۳۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ رَبِیعَۃَ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ الرَّأْیِ ، عَنْ یَزِیدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُہَنِیِّ ، قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ اللُّقَطَۃِ ، فَقَالَ : عَرِّفْہَا سَنَۃً ، فَإِنْ جَائَ صَاحِبُہَا وَإِلاَّ فَاسْتَنْفِقْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৪৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گری پڑی چیز کی پہچان کروانے کا بیان
(٣٧٣٤٩) حضرت سوید بن غفلہ بیان فرماتے ہیں کہ میں زید بن صوحان اور سلمان بن ربیعہ نکلے یہاں تک کہ جب ہم عذیب مقام پر پہنچے تو میں نے ایک لاٹھی گری ہوئی اُٹھالی۔ ان دونوں نے مجھ سے کہا۔ اس لاٹھی کو پھینک دو ۔ میں نے انکار کیا۔ پس جب ہم مدینہ پہنچے تو میں ابی بن کعب کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے اس کے بارے میں سوال کیا۔ انھوں نے فرمایا : میں نے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ مبارک میں سو دینار گرے ہوئے اٹھائے تھے اور یہ بات میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے بیان فرمائی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا۔ ایک سال تک اس کی پہچان (لوگوں میں اعلان) کرواؤ۔ پس میں نے ان دیناروں کا ایک سال تک اعلان کروایا لیکن میں نے ان دیناروں کو پہچاننے والا کوئی نہ پایا تو میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی ایک سال تک پہچان کرواؤ۔ پھر اگر تم اس کے مالک کے پالو تو یہ اس کو دے دو وگرنہ تم اس کی تعداد، اس کا برتن اور اس کی رسی کی پہچان کرواؤ۔ پھر تم اس کے مالک کی طرح ہو جاؤ گے۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اگر لقطہ کا مالک آجائے تو اس کا تاوان بھرا جائے گا۔
(۳۷۳۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنْ سُوَیْد بْنِ غَفَلَۃَ ، قَالَ : خَرَجْتُ أَنَا ، وَزَیْدُ بْنُ صُوحَانَ ، وَسَلْمَانُ بْنُ رَبِیعَۃَ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِالْعُذَیْبِ الْتَقَطْتُ سَوْطًا ، فَقَالاَ لِی : أَلْقِہِ ، فَأَبَیْتُ ، فَلَمَّا أَتَیْنَا الْمَدِینَۃَ أَتَیْتُ أُبَیَّ بْنَ کَعْبٍ ، فَسَأَلْتُہُ ، فَقَالَ : الْتَقَطْتُ مِئَۃَ دِینَارٍ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَہُ ، فَقَالَ : عَرِّفْہَا سَنَۃً ، فَعَرَّفْتُہَا سَنَۃً ، فَلَمْ أَجِدْ أَحَدًا یَعْرِفُہَا ، فَأَتَیْتُہُ ، فَقَالَ : عَرِّفْہَا سَنَۃً ، فَإِنْ وَجَدْتَ صَاحِبَہَا فَادْفَعْہَا إِلَیْہِ ، وَإِلاَّ فَاعْرِفْ عَدَدَہَا ، وَوِعَائَہَا ، وَوِکَائَہَا ، ثُمَّ تَکُونُ کَسَبِیلِ مَالِکَ۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِنْ جَائَ صَاحِبُہَا غَرِمَ لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৪৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥٠) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھل کو بُدوِّ صلاح سے پہلے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے (بدو صلاح کا مفہوم چند احادیث کے بعد والی حدیث میں مرفوعاً بیان ہوگا) ۔
(۳۷۳۵۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : نَہَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ بَیْعِ الثَمَرِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥١) حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بُدوِّ صلاح سے قبل پھلوں کی بیع کرنے سے منع فرمایا۔
(۳۷۳۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : نَہَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ بَیْعِ الثَمَرَۃِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا۔ (بخاری ۲۳۸۱۔ مسلم ۸۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥٢) حضرت زید بن جبیر سے منقول ہے کہ ایک آدمی نے حضرت ابن عمر سے پھلوں کی خریداری سے بابت سوال کیا ؟ تو انھوں نے فرمایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بُدوِّ صلاح سے قبل پھلوں کی بیع سے منع فرمایا ہے۔
(۳۷۳۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : سَأَلَ رَجُلٌ ابْنَ عُمَرَ عَنْ شِرَائِ الثَمَرِ ؟ فَقَالَ : نَہَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ بَیْعِ الثَمَرَۃِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥٣) حضرت ابوہریرہ ، حضرت معاویہ کو بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھلوں کی بیع سے منع فرمایا یہاں تک کہ وہ عارض (مصیبت) سے محفوظ ہوجائیں۔
(۳۷۳۵۳) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ خُمَیْرٍ ، عَنْ مَوْلًی لِقُرَیْشٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یُحَدِّثُ مُعَاوِیَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَمَرَۃِ حَتَّی تُحْرَزَ مِنْ کُلِّ عَارِضٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥٤) حضرت ابو سعید سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بدو صلاح سے پہلے پھلوں کی بیع کو منع فرمایا ہے۔ لوگوں نے پوچھا۔ پھلوں کی بُدوِّ صلاح کیا ہے ؟ انھوں نے ارشاد فرمایا : پھلوں کی آفات ختم ہوجائیں اور اس میں میوہ خلاصی پا جائے۔ (یعنی عادتاً آفات کا وقت گزر جائے اور حفاظت کا وقت شروع ہوجائے)
(۳۷۳۵۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عَطِیَّۃَ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : نَہَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ بَیْعِ الثَمَرَۃِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا، قَالُوا: وَمَا بُدُوُّ صَلاَحِہَا؟ قَالَ: تَذْہَبُ عَاہَاتُہَا وَیَخْلُصُ طَیِّبُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥٥) حضرت ابو الجری فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عباس سے کھجوروں کی بیع کے متعلق سوال کیا ؟ تو انھوں نے فرمایا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجوروں کی بیع سے منع کیا یہاں تک کہ آدمی اس میں سے کھائے یا (فرمایا) وہ کھائی جاسکے۔ اور یہاں تک کہ وہ وزن کی جاسکے۔ میں نے پوچھا۔ اس کے وزن کئے جانے سے کیا مراد ہے ؟ تو ان کے پاس بیٹھے ایک آدمی نے جواب دیا : یہاں تک کہ وہ محفوظ ہوجائے۔
(۳۷۳۵۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی الْبَخْتَرِیِّ ، قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ بَیْعِ النَّخْلِ ؟ فَقَالَ : نَہَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ بَیْعِ النَّخْلِ حَتَّی یَأْکُلَ مِنْہُ ، أَوْ یُؤْکَلَ مِنْہُ ، وَحَتَّی یُوزَنَ ، قُلْتُ : وَمَا یُوزَنُ ؟ فَقَالَ رَجُلٌ عِنْدَہُ : حَتَّی یُحْرَزَ۔ (بخاری ۲۲۵۰۔ مسلم ۱۱۶۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥٦) حضرت انس سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھجور کے پھل کو فروخت کرنے سے منع کیا یہاں تک اس کی نشوو نما ہوجائے۔ حضرت انس سے پوچھا گیا کہ اس کی نشو و نما کیا ہے ؟ تو آپ نے فرمایا : وہ سُرخ یا پیلا ہوجائے۔
(۳۷۳۵۶) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : نَہَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ بَیْعِ ثَمَرِ النَّخْلِ حَتَّی یَزْہُوَ ، فَقِیلَ لأَنَسٍ : مَا زَہْوُہُ ؟ قَالَ : یَحْمَرُّ ، أَوْ یَصْفَرُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥٧) حضرت ابو امامہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بد و صلاح سے قبل پھلوں کی بیع کرنے سے منع فرمایا۔
(۳۷۳۵۷) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ بْنِ جَابِرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الْقَاسِمُ ، وَمَکْحُولٌ ، عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَمَرَۃِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بُدوِّ صلاح (آفت سے مامون ہونے) سے پہلے پھل کی بیع کا بیان
(٣٧٣٥٨) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بدو صلاح سے قبل پھلوں کی فروخت سے منع فرمایا ہے۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ اس کو کچا بیچنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور یہ بات حدیث کے خلاف ہے۔
(۳۷۳۵۸) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، حَدَّثَنَا فُضَیْلٍ بْنُ غَزْوَانٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نُعْمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَہَی عَنْ بَیْعِ الثَمَرَۃِ حَتَّی یَبْدُوَ صَلاَحُہَا۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِبیعِہِ بَلَحًا ، وَہُوَ خِلاَفُ الأَثَرِِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بلوغت کی عمر کا بیان
(٣٧٣٥٩) حضرت ابن عمر بیان فرماتے ہیں کہ مجھے احد کے دن نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں پیش کیا گیا۔ میں اس وقت چودہ سال کا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے چھوٹا سمجھا اور مجھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں خندق کے دن پیش کیا گیا۔ میری عمر اس وقت پندرہ سال تھی۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اجازت دے دی۔ حضرت نافع فرماتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث عمر بن عبد العزیز کو بیان کی۔ راوی کہتے ہیں : انھوں نے فرمایا : یہی چھوٹے بڑے میں حد ہے۔ راوی کہتے ہیں کہ انھوں نے اپنے گورنروں کو لکھا کہ پندرہ سال والے کو مقاتلین میں شمار کرو اور چودہ سال والے کو بچوں میں شمار کرو۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ لڑکی پر اٹھارہ سال یا سترہ سال تک پہنچنے تک کچھ بھی (لازم) نہیں ہے۔
(۳۷۳۵۹) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : عُرِضْتُ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ أُحُدٍ ، وَأَنَا ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَۃَ فَاسْتَصْغَرَنِی ، وَعُرِضْتُ عَلَیْہِ یَوْمَ الْخَنْدَقِ وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَۃَ فَأَجَازَنِی ، قَالَ نَافِعٌ : فَحَدَّثْتُ بِہِ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، قَالَ : فَقَالَ : ہَذَا حَدٌّ بَیْنَ الصَّغِیرِ وَالْکَبِیرِ ، قَالَ : فَکَتَبَ إِلَی عُمَّالِہِ أَنْ یَفْرِضُوا لاِبْنِ خَمْسَ عَشْرَۃَ فِی الْمُقَاتِلَۃِ ،وَلاِبْنِ أَرْبَعَ عَشْرَۃَ فِی الذُّرِّیَّۃِ۔

- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لَیْسَ عَلَی الْجَارِیَۃِ شَیْئٌ حَتَّی تَبْلُغَ ثَمَانَ عَشْرَۃَ ، أَوْ سَبْعَ عَشْرَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৫৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کھجوروں میں تخمینہ لگانے کے حکم کا بیان
(٣٧٣٦٠) حضرت سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عتاب بن اسید کو کھجوروں کا تخمینہ لگانے کی طرح انگوروں کا تخمینہ لگانے کا حکم دیا۔ پس انگوروں کی زکوۃ کشمش کی شکل میں اور خرما کی زکوۃ کھجوروں کی شکل میں ادا کی جائے گی۔ کھجوروں اور انگوروں کے بارے میں یہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سُنت ہے۔
(۳۷۳۶۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَمَرَ عَتَّابَ بْنَ أُسَیْدٍ أَنْ یَخْرُصَ الْعَنْبِ کَمَا یُخْرَصُ النَّخْلُ ، فَتُؤَدَّی زَکَاتَہُ زَبِیبًا ، کَمَا تُؤَدَّی زَکَاۃُ النَّخْلِ تَمْرًا ، فَتِلْکَ سُنَّۃُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی النَّخْلِ وَالْعِنَبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৩৬০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کھجوروں میں تخمینہ لگانے کے حکم کا بیان
(٣٧٣٦١) حضرت شعبی سے منقول ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عبداللہ بن رواحہ کو اہل یمن کی طرف بھیجا تو انھوں نے ان پر کھجوروں میں تخمینہ لگانا مقرر کیا۔
(۳۷۳۶۱) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ عَبْدَ اللہِ بْنَ رَوَاحَۃَ إِلَی أَہْلِ الْیَمَنِ ، فَخَرَصَ عَلَیْہِمَ النَّخْلَ۔
tahqiq

তাহকীক: