মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے) - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৮৭ টি
হাদীস নং: ৩৭৩০১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ محارم سے نکاح کرنے والے کو قتل کرنے کا بیان
(٣٧٣٠٢) حضرت برائ سے روایت ہے کہ مں اپنے ماموں سے ملا اور ان کے پاس جھنڈا تھا ۔ میں نے پوچھا : کہاں جا رہے ہو ؟ انھوں نے کہا ۔ مجھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آدمی کی طرف بھیجا ہے جس نے اپنے باپ کی بیوی سے شادی کی ہے تاکہ میں اسے قتل کردوں یا (فرمایا) میں اس کی گردن مار دُوں۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس آدمی پر صرف حد لاگو ہوگی۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس آدمی پر صرف حد لاگو ہوگی۔
(۳۷۳۰۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنِ السُّدِّیِّ ، عَنْ عَدِیِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنِ الْبَرَائِ ، قَالَ : لَقِیتُ خَالِی وَمَعَہُ الرَّایَۃُ ، فَقُلْتُ : أَیْنَ تَذْہَبُ ؟ فَقَالَ : أَرْسَلَنِی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَی رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃَ أَبِیہِ أَنْ أَقْتُلَہُ ، أَوْ أَضْرِبَ عُنُقَہُ۔
وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ إِلاَّ الْحَدُّ۔
وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ إِلاَّ الْحَدُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩০২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جنین کی زکوۃ کا بیان
(٣٧٣٠٣) حضرت ابو سعید سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ماں کو ذبح کرنا ہی جنین کو ذبح کرنا ہے جبکہ اس کے بال نکل آئے ہوں۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جنین کی ماں کو ذبح کرنا ، جنین کو ذبح کرنا نہیں ہوگا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جنین کی ماں کو ذبح کرنا ، جنین کو ذبح کرنا نہیں ہوگا۔
(۳۷۳۰۳) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، وَعَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الْمُجَالِدِ ، عَنْ أَبِی الْوَدَّاکِ جَبْرِ بْنِ نُوفٍ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ذَکَاۃُ الْجَنِینِ ، ذَکَاۃُ أُمِّہِ إِذَا أَشْعَرَ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ تَکُونُ ذَکَاتُہُ ذَکَاۃَ أُمِّہِ۔ (ترمذی ۱۴۷۶۔ ابوداؤد ۲۸۲۰)
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ تَکُونُ ذَکَاتُہُ ذَکَاۃَ أُمِّہِ۔ (ترمذی ۱۴۷۶۔ ابوداؤد ۲۸۲۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩০৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے کا گوشت کھانے کا بیان
(٣٧٣٠٤) حضرت اسماء بنت ابی بکر روایت کرتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ مبارک میں گھوڑے کو نحر (ذبح) کیا اور ہم نے اس کا گوشت کھالیا۔ یا (فرمایا) ہمیں اس کا گوشت ملا۔
(۳۷۳۰۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، وَأَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ، عَنْ فَاطِمَۃَ ابْنَۃِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَائَ ابْنَۃِ أَبِی بَکْرٍ، قَالَتْ: نَحَرْنَا فَرَسًا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَأَکَلْنَا مِنْ لَحْمِہِ، أَوْ أَصَبْنَا مِنْ لَحْمِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩০৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے کا گوشت کھانے کا بیان
(٣٧٣٠٥) حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں گھوڑوں کا گوشت کھلایا (یعنی کھانے کا کہا) اور ہمیں گدھوں کے گوشت سے منع فرما دیا۔
(۳۷۳۰۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرِو ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : أَطْعَمَنَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لُحُومَ الْخَیْلِ ، وَنَہَانَا عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩০৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گھوڑے کا گوشت کھانے کا بیان
(٣٧٣٠٦) حضرت جابر سے روایت ہے کہ ہم نے خیبر کے دن گھوڑوں کا گوشت کھایا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : گھوڑوں کا گوشت نہیں کھایا جائے گا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : گھوڑوں کا گوشت نہیں کھایا جائے گا۔
(۳۷۳۰۶) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : أَکَلْنَا لُحُومَ الْخَیْلِ یَوْمَ خَیْبَرَ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ تُؤْکَلُ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ تُؤْکَلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩০৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گروی چیز سے نفع حاصل کرنے کا بیان
(٣٧٣٠٧) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مرہونہ سواری پر سوار ہوا جاسکتا ہے۔ تھنوں (والے جانور) کا دودھ پیا جاسکتا ہے جب یہ مرہون ہو (تب بھی) اور جو آدمی سوار ہوگا یا دودھ پیے گا اس پر اس (جانور) کا خرچہ ہوگا۔
(۳۷۳۰۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الظَّہْرُ یُرْکَبُ إِذَا کَانَ مَرْہُونًا ، وَلَبَنُ الدَّرِّ یُشْرَبُ إِذَا کَانَ مَرْہُونًا ، وَعَلَی الَّذِی یَرْکَبُ وَیَشْرَبُ نَفَقَتُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩০৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گروی چیز سے نفع حاصل کرنے کا بیان
(٣٧٣٠٨) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ مرہونہ جانور کو دوہا جاسکتا ہے اور اس پر سواری کی جاسکتی ہے۔
(۳۷۳۰۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : الرَّہْنُ مَحْلُوبٌ وَمَرْکُوبٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩০৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گروی چیز سے نفع حاصل کرنے کا بیان
(٣٧٣٠٩) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ گروی والے جانور پر سواری کرنا اور اس کا دودھ دوہنا درست ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : مرہونہ چیز سے نفع اٹھانا، سواری کرنا درست نہیں ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : مرہونہ چیز سے نفع اٹھانا، سواری کرنا درست نہیں ہے۔
(۳۷۳۰۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ، عَن أَبِی ہُرَیْرَۃَ، قَالَ: الرَّہْنُ مَحْلُوبٌ وَمَرْکُوبٌ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یُنْتَفَعُ بِہِ وَلاَ یُرْکَبُ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یُنْتَفَعُ بِہِ وَلاَ یُرْکَبُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩০৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مجلس کے اختیار کا بیان
(٣٧٣١٠) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بائع، مشتری کو اپنی بیع میں اختیار ہوتا ہے جب تک وہ جدا نہ ہوجائیں اِلَّا یہ کہ ان کی بیع میں کوئی (اضافی) اختیار ہو۔
(۳۷۳۱۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ فِی بَیْعِہِمَا مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا ، إِلاَّ أَنْ یَکُونَ بَیْعُہُمَا عَنْ خِیَارٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مجلس کے اختیار کا بیان
(٣٧٣١١) حضرت حکیم بن حزام سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بائع، مشتری کو باہم جُدا ہونے تک اختیار (فسخ) ہوتا ہے۔
(۳۷۳۱۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ صَالِحٍ أَبِی الْخَلِیلِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مجلس کے اختیار کا بیان
(٣٧٣١٢) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشادہ ہے کہ بائع، مشتری کو اپنی بیع میں تب تک اختیار ہے جب تک باہم جُدا نہ ہوجائیں۔ یا ان کی بیع میں کوئی (اضافی) اختیار ہو۔
(۳۷۳۱۲) حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا أَیُّوبُ بْنُ عُتْبَۃَ ، حَدَّثَنَا أَبُو کَثِیرٍ السَّحَیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ فِی بَیْعِہِمَا مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا ، أَوْ یَکُنْ بَیْعُہُمَا عَنْ خِیَارٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مجلس کے اختیار کا بیان
(٣٧٣١٣) حضرت ابو برزہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے کہ بائع، مشتری کو باہم جُدا ہونے تک اختیار (فسخ) ہوتا ہے۔
(۳۷۳۱۳) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ جَمِیلِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی الْوَضِیئِ ، عَنْ أَبِی بَرْزَۃَ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مجلس کے اختیار کا بیان
(٣٧٣١٤) حضرت سمرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ بائع، مشتری کو باہمی جدال تک اختیار ہوتا ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : بیع جائز (نافذ) ہوجاتی ہے اگرچہ باہمی جدائی نہ ہوئی ہو۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : بیع جائز (نافذ) ہوجاتی ہے اگرچہ باہمی جدائی نہ ہوئی ہو۔
(۳۷۳۱۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَۃََ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَجُوزُ الْبَیْعُ وَإِنْ لَمْ یَتَفَرَّقَا۔ (ابن ماجہ ۲۱۸۳۔ احمد ۱۷)
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَجُوزُ الْبَیْعُ وَإِنْ لَمْ یَتَفَرَّقَا۔ (ابن ماجہ ۲۱۸۳۔ احمد ۱۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گفتگو کے بعد سجدہ سہو کا بیان
(٣٧٣١٥) حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گفتگو کے بعد سہو کے لیے دو سجدے کئے۔
(۳۷۳۱۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَجَدَ سَجْدَتَیِ السَّہْوِ بَعْدَ الْکَلاَمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گفتگو کے بعد سجدہ سہو کا بیان
(٣٧٣١٦) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کلام کیا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سہو کے لیے دو سجدے فرمائے۔
(۳۷۳۱۶) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ تَکَلَّمَ ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَیِ السَّہْوِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گفتگو کے بعد سجدہ سہو کا بیان
(٣٧٣١٧) حضرت عمران بن حصین سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین رکعات پڑھیں پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مُڑ گئے۔ تو ایک آدمی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف کھڑا ہوا جس کو خرباق کہا جاتا تھا۔ اس نے عرض کیا ۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا نماز تھوڑی ہوگئی ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کیا ہوا ہے ؟ اس نے عرض کیا ۔ آپ نے تین رکعات پڑھی ہیں پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک رکعت (اور) پڑھی پھر سلام پھیرا اور سجدہ سہو کیا پھر سلام پھیرا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب نمازی گفتگو کرلے تو پھر سجدہ سہو نہیں کرے گا (بلکہ تجدید نماز کرے گا) ۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب نمازی گفتگو کرلے تو پھر سجدہ سہو نہیں کرے گا (بلکہ تجدید نماز کرے گا) ۔
(۳۷۳۱۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی الْمُہَلَّبِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلَّی ثَلاَثِ رَکَعَاتٍ ، ثُمَّ انْصَرَفَ ، فَقَامَ إِلَیْہِ رَجُلٌ یُقَالُ لَہُ : الْخِرْبَاقُ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَنَقَصَتِ الصَّلاَۃُ ؟ قَالَ : وَمَا ذَاکَ ؟ قَالَ : صَلَّیْتَ ثَلاَثَ رَکَعَاتٍ ، فَصَلَّی رَکْعَۃً ، ثُمَّ سَلَّمَ ، ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتِی السَّہْوِ ، ثُمَّ سَلَّمَ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا تَکَلَّمَ فَلاَ یَسْجُدُہُمَا۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا تَکَلَّمَ فَلاَ یَسْجُدُہُمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حق مہر کی کم از کم مقدار دس درہم ہے
(٣٧٣١٨) حضرت عبداللہ بن عامر بن ربیعہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ مبارک میں دو جوتیوں کو مہر بنا کر نکاح کیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے نکاح کو جائز قرار دیا۔
(۳۷۳۱۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ رَجُلاً تَزَوَّجَ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی نَعْلَیْنِ ، فَأَجَازَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نِکَاحَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حق مہر کی کم از کم مقدار دس درہم ہے
(٣٧٣١٩) حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی سے کہا۔ جاؤ اس نے س عورت سے تمہارا نکاح کردیا ہے اور تم اس کو قرآن کی ایک سورة سکھا دو ۔
(۳۷۳۱۹) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ أَبِی حَازِمٍ ، عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لِرَجُلٍ : انْطَلِقْ فَقَدْ زَوَّجْتُکُہَا ، فَعَلِّمْہَا سُورَۃً مِنَ الْقُرْآنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩১৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حق مہر کی کم از کم مقدار دس درہم ہے
(٣٧٣٢٠) حضرت ابن ابی لبییہ اپنے داد اسے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک درہم کے عوض (عورت میں) حلّت کو طلب کرتا ہے تو تحقیق حلّت ثابت ہوجاتی ہے۔
(۳۷۳۲۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَبِیبَۃَ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنِ اسْتَحَلَّ بِدِرْہَمٍ فَقَدِ اسْتَحَلَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৩২০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ حق مہر کی کم از کم مقدار دس درہم ہے
(٣٧٣٢١) حضرت عبد الرحمن بن بیلمانی بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خطبہ ارشاد فرمایا اور فرمایا : { أَنْکِحُوا الأَیَامَی مِنْکُمْ } ایک آدمی کھڑا ہوا اس نے عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ان کے درمیان بندھن (کا عوض) کیا ہے ؟
(۳۷۳۲۱) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ الْمُغِیرَۃِ الطَّائِفِیِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْبَیْلَمَانِیِّ ، قَالَ : خَطَبَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : {أَنْکِحُوا الأَیَامَی مِنْکُمْ} ، فَقَامَ إِلَیْہِ رَجُلٌ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، مَا الْعَلاَئِقُ بَیْنَہُمْ ؟ قَالَ : مَا تَرَاضَی عَلَیْہِ أَہْلُوہُمْ۔
তাহকীক: