মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے) - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৮৭ টি
হাদীস নং: ৩৭৬৬১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا اس فقیر پر صدقہ زکوۃ درست ہے جو کمائی پر قادر ہو ؟
(٣٧٦٦٢) حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : صدقہ (زکوۃ) غنی کے لیے حلال نہیں ہے اور نہ ہی طاقت ور صحت مند کے لیے حلال ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کے بارے میں منقول ہے کہ وہ ایسے شخص پر صدقہ کرنے میں رخصت دیتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ جائز ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کے بارے میں منقول ہے کہ وہ ایسے شخص پر صدقہ کرنے میں رخصت دیتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ جائز ہے۔
(۳۷۶۶۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، عَن رَیْحَانَ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْروَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَحِلُّ الصَّدَقَۃُ لِغَنِیٍّ ، وَلاَ لِذِی مِرَّۃٍ سَوِیٍّ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃ رَخَّصَ فِی الصَّدَقَۃِ عَلَیْہِ ، وَقَالَ : جَائِزَۃٌ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃ رَخَّصَ فِی الصَّدَقَۃِ عَلَیْہِ ، وَقَالَ : جَائِزَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خریداری اور شرط لگانے کی ممانعت کا بیان
(٣٧٦٦٣) حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے فرمایا : میں نے تیرا اونٹ چار دینار میں لے لیا ہے اور تیرے لیے اس کی پشت (سواری کرنے کا حق) ہے مدینہ تک۔
(۳۷۶۶۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ جَابِرٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لَہُ : قدْ أَخَذْتُ جَمَلَکَ بِأَرْبَعَۃِ دَنَانِیرَ ، وَلَک ظَہْرُہُ إِلَی الْمَدِینَۃِ۔ (مسلم ۱۲۲۴۔ احمد ۳۹۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خریداری اور شرط لگانے کی ممانعت کا بیان
(٣٧٦٦٤) حضرت جابر سے روایت ہے کہ میں نے اس (اونٹ) کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر چند اوقیہ کے عوض بیچ دیا اور میں نے اپنے گھر تک اس جانور کی سواری کا (اپنے لئے) استثناء کرلیا۔ پس جب مدینہ پہنچا تو میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضرہوا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رقم مجھے دے دی اور فرمایا۔ تم میرے بارے میں کیا خیال کرتے ہو کہ میں تم سے قیمت اس لیے کم کروا رہا ہوں کہ میں تمہارے اونٹ بھی لے لوں اور مال بھی ؟ پس یہ دونوں تمہارے ہیں۔
اور لوگ بیان کرتے ہیں کہ (امام) ابوحنیفہ کی اس مسئلہ میں یہ رائے نہ تھی۔
اور لوگ بیان کرتے ہیں کہ (امام) ابوحنیفہ کی اس مسئلہ میں یہ رائے نہ تھی۔
(۳۷۶۶۴) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : بَعَثَہُ مِنْہُ بِأُوقِیَّۃٍ ، وَاسْتَثْنَیْتُ حُمْلاَنَہُ إِلَی أَہْلِی ، فَلَمَّا بَلَغْتُ الْمَدِینَۃَ أَتَیْتہُ ، فَنَقَدَنِی ، وَقَالَ : أَتُرَانِی إِنَّمَا مَاکَسْتُکَ لآخُذَ جَمَلَک وَمَالَک؟ فَہُمَا لَک۔
- وَذَکَرُوا أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃ کَانَ لاَ یَرَاہُ۔
- وَذَکَرُوا أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃ کَانَ لاَ یَرَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جو شخص اپنا سامان کسی مفلس کے پاس پائے (تو ۔۔۔) ؟
(٣٧٦٦٥) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ جو شخص اپنا سامان کسی مفلس کے پاس پائے تو یہ اس کا زیادہ حق دار ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : یہ بھی (دیگر) قرض خواہوں کے طریقہ پر ہوگا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : یہ بھی (دیگر) قرض خواہوں کے طریقہ پر ہوگا۔
(۳۷۶۶۵) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ وَجَدَ مَتَاعَہُ عِنْدَ رَجُلٍ قَدْ أَفْلَسَ ، فَہُوَ أَحَقُّ بِہِ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : ہُوَ أُسْوَۃُ الْغُرَمَائِ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : ہُوَ أُسْوَۃُ الْغُرَمَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مزارعت کا بیان
(٣٧٦٦٦) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل خیبر کے ساتھ کھیتی یا پھل میں سے نکلے ہوئے کے ایک حصہ پر معاملہ فرمایا۔
(۳۷۶۶۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَامَلَ أَہْلَ خَیْبَرَ بِشَطْرِ مَا خَرَجَ مِنْ زَرْعٍ ، أَوْ ثَمَرٍ۔ (مسلم ۱۱۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مزارعت کا بیان
(٣٧٦٦٧) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اہل خیبر کو ایک حصہ پر عامل بنایا۔
(۳۷۶۶۷) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَامَلَ أَہْلَ خَیْبَرَ بِالشَّطْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مزارعت کا بیان
(٣٧٦٦٨) حضرت عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ حضرت زید بن ثابت نے فرمایا : اللہ تعالیٰ رافع بن خدیج کی مغفرت فرمائے۔ ان کے پاس دو آدمی حاضر ہوئے جنہوں نے باہمی قتال کیا تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ اگر تمہارا یہ معاملہ ہے تو تم مزارع کو کرایہ پر (زمین) مت دو ۔
(۳۷۶۶۸) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنِ عُلِّیَۃ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمَّارٍ ، عَنِ الْوَلِیدِ بْنِ أَبِی الْوَلِیدِ ، عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ ، قَالَ : قَالَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ : یَغْفِرُ اللَّہُ لِرَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ ، إِنَّمَا أَتَاہُ رَجُلاَنِ قَدَ اقْتَتَلاَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنْ کَانَ ہَذَا شَأْنُکُمْ فَلاَ تُکْرُوا الْمَزَارِعَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مزارعت کا بیان
(٣٧٦٦٩) حضرت موسیٰ بن طلحہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے دونوں پڑوسیوں (عبداللہ اور سعد ) کو دیکھا کہ وہ اپنی زمین تہائی اور ربع پر (مزارعت کے لئے) دیتے تھے۔
(۳۷۶۶۹) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَۃَ ، قَالَ : کِلاَ جَارَیَّ قَدْ رَأَیْتُہُ یُعْطِی أَرْضَہُ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ : عَبْدَ اللہِ ، وَسَعْدًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৬৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مزارعت کا بیان
(٣٧٦٧٠) حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ حضرت معاذ ہمارے پاس تشریف لائے اور ہم اپنی زمینوں کو ثلث اور نصف پر (مزارعت کے لئے) دیتے تھے۔ حضرت معاذ نے اس پر کوئی عیب نہیں لگایا۔
(۳۷۶۷۰) حَدَّثَنَا فُضَیْلُ بْنُ عِیَاضٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : قدِمَ عَلَیْنَا مُعَاذٌ وَنَحْنُ نُعْطِی أَرْضَنَا بِالثُّلُثِ وَالنِّصْفِ ، فَلَمْ یَعِبْ ذَلِکَ عَلَیْنَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مزارعت کا بیان
(٣٧٦٧١) حضرت علی سے روایت ہے کہ نصف پر مزارعت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : وہ اس کو مکروہ سمجھتے تھے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : وہ اس کو مکروہ سمجھتے تھے۔
(۳۷۶۷۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ حَصِیرَۃَ الأَزْدِیِّ ، عَنْ صَخْرِ بْنِ وَلِیَدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ صُلَیْعٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِالْمُزَارَعَۃِ بِالنِّصْفِ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ کَانَ یَکْرَہُ ذَلِک۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ کَانَ یَکْرَہُ ذَلِک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کسی شہری کا کسی دیہاتی کے لیے دلّالی کرنے کا بیان
(٣٧٦٧٢) حضرت جابر ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ ہرگز کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے بیع نہ کرے (یعنی دلالی نہ کرے)
(۳۷۶۷۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، سَمِعَ جَابِرًا ، یَقُولُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَبِیعَنَّ حَاضِرٌ لِبَادٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کسی شہری کا کسی دیہاتی کے لیے دلّالی کرنے کا بیان
(٣٧٦٧٣) حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ ہرگز کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے دلالی نہ کرے
(۳۷۶۷۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَبِیعَنَّ حَاضِرٌ لِبَادٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کسی شہری کا کسی دیہاتی کے لیے دلّالی کرنے کا بیان
(٣٧٦٧٤) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ ہرگز کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے دلالی نہ کرے۔
(۳۷۶۷۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ صَالِحٍ مَوْلَی التَّوْأَمَۃِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ یَبِیعَنَّ حَاضِرٌ لِبَادٍ۔ (احمد ۴۸۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کسی شہری کا کسی دیہاتی کے لیے دلّالی کرنے کا بیان
(٣٧٦٧٥) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ ہرگز کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے دلالی نہ کرے۔
(۳۷۶۷۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ یَبِیعَنَّ حَاضِرٌ لِبَادٍ۔ (بخاری ۲۷۲۳۔ مسلم ۱۰۳۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کسی شہری کا کسی دیہاتی کے لیے دلّالی کرنے کا بیان
(٣٧٦٧٦) حضرت انس سے روایت ہے کہ ہمیں اس بات سے منع کیا گیا ہے کہ کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے دلالی کرے چاہے وہ اس کا سگا بھائی ہو۔
(۳۷۶۷۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ یُونُسَ بْنِ عُبَیْدٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : نُہِینَا أَنْ یَبِیعَ حَاضِرٌ لِبَادٍ ، وَإِنْ کَانَ أَخَاہُ لأَبِیہِ وَأُمِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کسی شہری کا کسی دیہاتی کے لیے دلّالی کرنے کا بیان
(٣٧٦٧٧) حضرت ابوہریرہ اور ابن عمر سے روایت ہے۔ ان میں سے ایک نے فرمایا۔ (دلالی سے) منع کیا گیا ہے اور دوسرے نے فرمایا۔ ہرگز کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے دلالی نہ کرے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : انھوں نے اس مسئلہ میں رخصت دی ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : انھوں نے اس مسئلہ میں رخصت دی ہے۔
(۳۷۶۷۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ مُسْلِمٍ الْخَبَّاطِ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، وَابْنِ عُمَرَ ، قَالَ أَحَدُہُمَا: نُہِیَ ، وَقَالَ الآخَرُ: لاَ یَبِیعَنَّ حَاضِرٌ لِبَادٍ۔
- وُذُکِِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ رَخَّصَ فِیہِ۔
- وُذُکِِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ رَخَّصَ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے صدقہ کے حکم کا بیان
(٣٧٦٧٨) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حسن بن علی کو دیکھا کہ انھوں نے صدقہ کی ایک کھجور پکڑی اور اس کو انھوں نے اپنے منہ میں ڈال لیا۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ کَخْ کَخْ (یعنی باہر نکالو) ہمارے لیے صدقہ حلال نہیں ہے۔
(۳۷۶۷۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَأَی الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ أَخَذَ تَمْرَۃً مِنَ الصَّدَقَۃِ ، فَلاَکَہَا فِی فِیہِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : کَخْ کَخْ ، إِنَّا لاَ تَحِلُّ لَنَا الصَّدَقَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے صدقہ کے حکم کا بیان
(٣٧٦٧٩) حضرت ابو رافع روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بنی مخزوم میں سے ایک آدمی کو صدقہ (کی وصولی) پر بھیجا۔ ابو رافع نے ان کے پیچھے جانے کا ارادہ کیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تمہیں معلوم نہیں ہے کہ ہمارے لیے صدقہ حلال نہیں ہے اور بیشک لوگوں کا غلام انھیں میں سے (شمار) ہوتا ہے۔
(۳۷۶۷۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنِ ابْنِ أَبِی رَافِعٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلاً مِنْ بَنِی مَخْزُومٍ عَلَی الصَّدَقَۃِ ، فَأَرَادَ أَبُو رَافِعٍ أَنْ یَتْبَعَہُ ، فَسَأَلَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : أَمَا عَلِمْتَ أَنَّا لاَ تَحِلُّ لَنَا الصَّدَقَۃُ ، وَأَنَّ مَوْلَی الْقَوْمِ مِنْ أَنْفُسِہِمْ ؟۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৭৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے صدقہ کے حکم کا بیان
(٣٧٦٨٠) حضرت ابو لیلیٰ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس حاضر تھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور صدقہ کے کمرہ میں داخل ہوگئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ ایک بچہ، حضرت حسن یا حضرت حسین بھی داخل ہوگیا۔ پس اس بچہ نے ایک کھجور پکڑ لی اور اسے اپنے منہ میں ڈال لیا۔ تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو باہر نکلوایا اور فرمایا ۔ بلاشبہ ہمارے لیئے صدقہ حلال نہیں ہے۔
(۳۷۶۸۰) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عِیسَی ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، عَنْ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَامَ ، فَدَخَلَ بَیْتَ الصَّدَقَۃِ ، فَدَخَلَ مَعَہُ الْغُلاَمُ ، یَعْنِی حَسَنًا ، أَوْ حُسَیْنًا ، فَأَخَذَ تَمْرَۃً فَجَعَلَہَا فِی فِیہِ ، فَاسْتَخْرَجَہَا النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَقَالَ : إِنَّ الصَّدَقَۃَ لاَ تَحِلُّ لَنَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৬৮০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے صدقہ کے حکم کا بیان
(٣٧٦٨١) حضرت ابو عمیرہ رشید بن مالک روایت کرتے ہیں کہ میں ایک دن نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر تھا کہ ایک آدمی طبق لے کر حاضر ہوا جس میں کھجوریں تھیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا۔ یہ کیا ہے ؟ صدقہ ہے یا ہدیہ ؟ اس آدمی نے عرض کیا (ہدیہ نہیں ہے) بلکہ صدقہ ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وہ کھجوروں کا طبق لوگوں کی طرف بڑھا دیا۔ حضرت حسن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے مٹی میں لوٹ رہے تھے تو انھوں نے ایک کھجور پکڑی اور اس کو اپنے منہ میں ڈال لیا۔ پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی طرف دیکھ لیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی انگلی مبارک ان کے منہ میں داخل کی اور اس کو باہر نکال لیا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ بلاشبہ ہم آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) صدقہ نہیں کھاتے۔
(۳۷۶۸۱) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، حَدَّثَنَا مُعَرِّفٌ ، حَدَّثَتْنِی حَفْصَۃُ ابْنَۃُ طَلْقٍ ، امْرَأَۃٌ مِنَ الْحَیِّ سَنَۃَ تِسْعِینَ ، عَنْ جَدِّی أَبِی عَمِیرَۃَ رُشَیْدِ بْنِ مَالِکٍ ، قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ جَالِسًا ذَاتَ یَوْمٍ ، فَجَائَ رَجُلٌ بِطَبَقٍ عَلَیْہِ تَمْرٌ ، فَقَالَ : مَا ہَذَا ، صَدَقَۃٌ أَمْ ہَدِیَّۃٌ ؟ فَقَالَ الرَّجُلُ : بَلْ صَدَقَۃٌ ، فَقَدَّمَہَا إِلَی الْقَوْمِ، وَالْحَسَنُ مُتَعَفِّرٌ بَیْنَ یَدَیْہِ ، فَأَخَذَ تَمْرَۃً فَجَعَلَہَا فِی فِیہِ ، فَنَظَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَیْہِ ، فَأَدْخَلَ إِصْبَعَہُ فِی فِیہِ ، ثُمَّ قَالَ بِہَا ، ثُمَّ قَالَ : إِنَّا آَلُ مُحَمَّدٍ لاَ نَأْکُلُ الصَّدَقَۃَ۔
তাহকীক: