মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے) - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৮৭ টি

হাদীস নং: ৩৭৬৪১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ قاضی کا جھوٹے گواہوں کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کا بیان
(٣٧٦٤٢) حضرت ام سلمہ روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تم لوگ میری طرف جھگڑے لے کر آتے ہو اور ہوسکتا ہے کہ تم میں سے بعض ، بعض سے بہتر اپنی حجت بیان کرسکتا ہو۔ اور میں تو تمہارے درمیان اسی کے مطابق فیصلہ کرتا ہوں جو میں سنتا ہوں ۔ پس جس کے لیے میں اس کے بھائی کے حصہ میں سے (کسی شئی کا) فیصلہ کروں تو وہ اس کو نہ لے۔ کیونکہ (اس صورت میں) میں اس کے لیے آگ کا ایک ٹکڑا کاٹ رہا ہوں جس کے ساتھ وہ بروز قیامت حاضر ہوگا۔
(۳۷۶۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ زَیْنَبَ ابْنَۃِ أُمِّ سَلَمَۃَ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ، قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّکُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَیَّ ، وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ یَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِہِ مِنْ بَعْضٍ، وَإِنَّمَا أَقْضِی بَیْنَکُمْ عَلَی نَحْوٍ مِمَّا أَسْمَعُ مِنْکُمْ ، فَمَنْ قَضَیْتُ لَہُ مِنْ حَقِّ أَخِیہِ شَیْئًا فَلاَ یَأْخُذْہُ ، فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَہُ قِطْعَۃً مِنْ نَارٍ ، یَأْتِی بِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৪২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ قاضی کا جھوٹے گواہوں کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کا بیان
(٣٧٦٤٣) حضرت ام سلمہ روایت کرتی ہیں کہ انصار میں سے دو آدمی ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں باہم ایک قدیم وراثت کا ، جس پر ان کے پاس گواہ نہیں تھے۔ جھگڑا لے کر آئے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک تم لوگ میرے پاس جھگڑا لے کر آتے ہو اور میں تو ایک بشر ہوں ہوسکتا ہے کہ تم میں سے بعض ، بعض سے بہتر اپنی حجت بیان کرسکتا ہو اور میں تمہارے درمیان فیصلہ کر دوں پس جس شخص کے لیے میں اس کے بھائی کے حق میں سے کسی شئی کا فیصلہ کر دوں تو وہ اسے نہ لے۔ (اس صورت میں) میں اس کے لیے آگ کا ایک ٹکڑا کاٹ رہا ہوں جس کے ساتھ وہ بروز قیامت حاضر ہوگا۔ ام سلمہ کہتی ہیں۔ پس دونوں آدمی رو پڑے اور ہر ایک نے ان میں سے عرض کیا ۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میر احق میرے بھائی کے لیے ہے۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم اس پر راضی ہو تو جاؤ اور تقسیم کرلو اور ایک دوسرے کا حق پورا پورا ادا کرو اور ہر ایک اپنے بھائی کو معاف کرے۔
(۳۷۶۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ ، قَالَتْ : جَائَ رَجُلاَنِ مِنَ الأَنْصَارِ یَخْتَصِمَانِ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی مَوَارِیثَ بَیْنَہُمَا قَدْ دَرَسَتْ ، لَیْسَتْ بَیْنَہُمَا بَیِّنَۃٌ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّکُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَیَّ ، وَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ ، وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ یَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِہِ مِنْ بَعْضٍ ، وَإِنَّمَا أَقْضِی بَیْنَکُمْ ، فَمَنْ قَضَیْتُ لَہُ مِنْ حَقِّ أَخِیہِ شَیْئًا فَلاَ یَأْخُذْہُ ، فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَہُ قِطْعَۃً مِنَ النَّارِ ، یَأْتِی بِہِا یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ، قَالَتْ : فَبَکَی الرَّجُلاَنِ ، وَقَالَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا : حَقِّی لأَخِی یَا رَسُولَ اللہِ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَمَا إِذْ فَعَلْتُمَا ، فَاذْہَبَا فَاقْتَسِمَا ، وَتَوَخَّیَا الْحَقَّ ، ثُمَّ اسْتَہمَا ، ثُمَّ لِیُحَلِّلْ کُلّ وَاحِدٍ مِنْکُمَا صَاحِبَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৪৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ قاضی کا جھوٹے گواہوں کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کا بیان
(٣٧٦٤٤) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ میں ایک بشر ہوں اور ہوسکتا ہے کہ تم میں سے بعض ، بعض سے بہتر انداز میں اپنی حجت بیان کرسکتا ہو۔ پس جس کو میں اس کے بھائی کے حق میں سے فیصلہ کر کے دوں تو میں اس کے لیے آگ کا ٹکڑا کاٹ رہا ہوں۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اگر دو جھوٹے گواہ قاضی کے ہاں کسی آدمی کی بیوی کو طلاق پر گواہی دیں اور قاضی ان کی شہادت کی بنیاد پر میاں بیوی کے درمیان تفریق کر دے تو جھوٹے گواہوں میں سے کسی ایک کو عورت کے ساتھ شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۳۷۶۴۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ ، عَنْ أبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ ، وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ یَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِہِ مِنْ بَعْضٍ ، فَمَنْ قَضَیْتُ لَہُ مِنْ حَقِّ أَخِیہِ ، فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَہُ قِطْعَۃً مِنَ النَّارِ۔

- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لَوْ أَنَّ شَاہِدَیْ زَورٍ شَہِدَا عِنْدَ الْقَاضِی عَلَی رَجُلٍ بِطَلاَقِ امْرَأَتِہِ ، فَفَرَّقَ الْقَاضِی بَیْنَہُمَا بِشَہَادَتِہِمَا ، أَنَّہُ لاَ بَأْسَ أَنْ یَتَزَوَّجَہَا أَحَدُہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৪৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا اگر عورت مرتد ہو جائے تو اس کو قتل کیا جائے گا ؟
(٣٧٦٤٥) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو اپنے دین کو بدل لے تو اس کو قتل کردو۔
(۳۷۶۴۵) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ بَدَّلَ دِینَہُ فَاقْتُلُوہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৪৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا اگر عورت مرتد ہو جائے تو اس کو قتل کیا جائے گا ؟
(٣٧٦٤٦) حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : کسی مرد مسلم جو یہ گواہی دیتا ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور میں (محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ) اللہ کا رسول ہوں۔ کا خون تین چیزوں میں سے کسی ایک بغیر حلال نہیں ہے۔ شادی شدہ زانی، جان کے بدلہ میں جان اور اپنے دین کو چھوڑنے والا اور جماعت سے جدائی کرنے والا۔
(۳۷۶۴۶) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، وَأَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ مَسْرُوقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ یَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إلاَّ اللَّہُ، وَأَنِّی رَسُولُ اللہِ إِلاَّ بِإِحْدَی ثَلاَثٍ : الثَّیِّبُ الزَّانِی ، وَالنَّفْسُ بِالنَّفْسِ ، وَالتَّارِکُ لِدِینِہِ الْمُفَارِقُ لِلْجَمَاعَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৪৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا اگر عورت مرتد ہو جائے تو اس کو قتل کیا جائے گا ؟
(٣٧٦٤٧) حضرت حسن سے مرتد عورت کے بارے میں منقول ہے کہ اس سے توبہ کرنے کو کہا جائے گا اگر وہ توبہ کرلے تو ٹھیک ۔ وگرنہ اس کو قتل کردیا جائے گا۔
(۳۷۶۴۷) حَدَّثَنَا عَبْدُاللہِ بْنُ إِدْرِیسَ، عَنْ ہِشَامٍ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ فِی الْمُرْتَدَّۃِ: تُسْتَتَابُ، فَإِنْ تَابَتْ، وَإِلاَّ قُتِلَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৪৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا اگر عورت مرتد ہو جائے تو اس کو قتل کیا جائے گا ؟
(٣٧٦٤٨) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ مرتد عورت کو قتل کیا جائے گا۔
(۳۷۶۴۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : تُقْتَلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৪৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا اگر عورت مرتد ہو جائے تو اس کو قتل کیا جائے گا ؟
(٣٧٦٤٩) حضرت حماد فرماتے ہیں کہ مرتد عورت کو قتل کیا جائے گا۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول لوگ یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اگر عورت مرتد ہوجائے تو اس کو قتل نہیں کیا جائے گا۔
(۳۷۶۴۹) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، قَالَ : تُقْتَلُ۔

- وَذَکَروا أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ تُقْتَلُ إِذَا ارْتَدَتْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৪৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ چاند گرہن میں نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٦٥٠) حضرت ابو بکرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ مبارک میں سورج یا چاند گرہن ہوگیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا۔ بیشک سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ یہ لوگوں میں کسی کی موت پر گرہن نہیں ہوتے پس اگر ایسا ہو تو تم گرہن چھٹنے تک نماز پڑھو۔
(۳۷۶۵۰) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، أَخْبَرَنَا یُونُسُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِی بَکْرَۃَ ، قَالَ : انْکَسَفَتِ الشَّمْسُ ، أَوِ الْقَمَرُ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آیَتَانِ مِنْ آیَاتِ اللہِ ، لاَ یَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ مِنَ النَّاسِ ، فَإِذَا کَانَ ذَلِکَ فَصَلُّوا حَتَّی تَنْجَلِیَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ چاند گرہن میں نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٦٥١) حضرت عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ ، فلاں بن فلاں سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بلاشبہ سورج کا گرہن ہونا اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے پس جب تم اس کو دیکھو تو نماز کی طرف پناہ پکڑو۔
(۳۷۶۵۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ یَزِیدَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی لَیْلَی، قَالَ: حدَّثَنِی فُلاَنُ بْنُ فُلاَنٍ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِنَّ کُسُوفَ الشَّمْسِ آیَۃٌ مِنْ آیَاتِ اللہِ، فَإِذَا رَأَیْتُمْ ذَلِکَ فَافْزَعُوا إِلَی الصَّلاَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ چاند گرہن میں نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٦٥٢) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ خسوف و کسوف کی نماز چار سجدوں میں چھ رکعات ہیں۔
(۳۷۶۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ الدَّسْتَوَائِیِّ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ عُبَیْدِ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ ، قَالَتْ : صَلاَۃُ الآیَاتِ سِتُّ رَکَعَاتٍ فِی أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ چاند گرہن میں نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٦٥٣) حضرت علقمہ کہتے ہیں کہ جب تمہیں آسمان کے افق میں سے کچھ گبھراہٹ ہو تو تم نماز کی طرف پناہ پکڑو۔
(۳۷۶۵۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ، عَن عَلْقَمَۃَ؛ إِذَا فَزِعْتُم مِنْ أُفُقٍ مِنْ آفَاقِ السَّمَائِ، فَافْزَعُوا إِلَی الصَّلاَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ چاند گرہن میں نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٦٥٤) حضرت نعمان بن بشیر روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ، کسوف میں تمہاری نماز کی طرح نماز پڑھتے تھے (اس میں) رکوع، سجدہ کرتے تھے۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : چاند گرہن میں نماز نہیں پڑھی جائے گی۔
(۳۷۶۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِی النَّجُودِ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیرٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلَّی فِی کُسُوفٍ نَحْوًا مِنْ صَلاَتِکُمْ ، یَرْکَعُ وَیَسْجُدُ۔

- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یُصَلَّی فِی کُسُوفِ الْقَمَرِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ فوت شدہ نمازوں کی ادائیگی پر اذان و اقامت کہنے کا بیان
(٣٧٦٥٥) حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خندق کے دن مشرکین نے چار نمازوں سے مشغول (بجنگ) کئے رکھا۔ راوی کہتے ہیں : پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال کو حکم دیا۔ انھوں نے اذان کہی اور اقامت کہی اور ظہر کی نماز پڑھی پھر انھوں نے اقامت کہی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عصر کی نماز پڑھی پھر انھوں نے اقامت کہی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مغرب کی نماز پڑھی پھر انھوں نے اقامت کہی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عشاء کی نماز پڑھی۔
(۳۷۶۵۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : شَغَلَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمُشْرِکُونَ یَوْمَ الْخَنْدَقِ عَنْ أَرْبَعِ صَلَوَاتٍ ، قَالَ : فَأَمَرَ بِلاَلاً ، فَأَذَّنَ وَأَقَامَ فَصَلَّی الظُّہْرَ ، ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّی الْعَصْرَ ، ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّی الْمَغْرِبَ ، ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّی الْعِشَائَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ فوت شدہ نمازوں کی ادائیگی پر اذان و اقامت کہنے کا بیان
(٣٧٦٥٦) حضرت عبد الرحمن بن ابو سعید خدری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ہمیں خندق کے دن ظہر، عصر ، مغرب اور عشاء سے روکے رکھا گیا (یعنی مشرکین نے روک رکھا) یہاں تک کہ ہماری اس بارے میں کفایت کردی گئی اور اس بارے میں ارشاد خداوندی ہے۔ { وَکَفَی اللَّہُ الْمُؤْمِنِینَ الْقِتَالَ وَکَانَ اللَّہُ قَوِیًّا عَزِیزًا } پس رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہوئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال کو حکم دیا تو انھوں نے اقامت کہی پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہر ادا کی جس طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے پہلے ظہر پڑھا کرتے تھے۔ پھر حضرت بلال نے اقامت کہی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عصر کی نماز پڑھی جس طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے پہلے پڑھا کرتے تھے۔ پھر حضرت بلال نے اقامت کہی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مغرب ادا کی جس طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے پہلے مغرب پڑھتے تھے۔ پھر حضرت بلال نے عشاء کے لیے اقامت کہی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عشاء کی نماز پڑھی جس طرح کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس سے پہلے عشاء پڑھا کرتے تھے۔ اور یہ واقعہ { فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالاً ، أَوْ رُکْبَانًا } کے اترنے سے پہلے کا ہے۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب آدمی کی کئی نمازیں فوت ہوجائیں تو ان میں سے کسی کے لیے اذان کہی جائے گی اور نہ اقامت کہی جائے گی۔
(۳۷۶۵۶) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الْمَقْبُرِیِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : حُبِسْنَا یَوْمَ الْخَنْدَقِ عَنِ الظُّہْرِ ، وَالْعَصْرِ ، وَالْمَغْرِبِ ، وَالْعِشَائِ ، حَتَّی کُفِینَا ذَلِکَ ، وَذَلِکَ قَوْلُ اللہِ تَبَارَکَ وَتَعَالَی : {وَکَفَی اللَّہُ الْمُؤْمِنِینَ الْقِتَالَ وَکَانَ اللَّہُ قَوِیًّا عَزِیزًا} ، فَقَامَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِلاَلاً فَأَقَامَ ، فَصَلَّی الظُّہْرَ کَمَا کَانَ یُصَلِّیہَا قَبْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ أَقَامَ ، فَصَلَّی الْعَصْرَ کَمَا کَانَ یُصَلِّیہَا قَبْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ أَقَامَ الْمَغْرِبَ ، فَصَلاَہَا کَمَا کَانَ یُصَلِّیہَا قَبْلَ ذَلِکَ ، ثُمَّ أَقَامَ الْعِشَائَ ، فَصَلاَہَا کَمَا کَانَ یُصَلِّیہَا قَبْلَ ذَلِکَ ، وَذَلِکَ قَبْلَ أَنْ یَنْزِلَ : {فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالاً ، أَوْ رُکْبَانًا}۔

- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا فَاتَتْہُ الصَّلَوَاتُ لَمْ یُؤَذِّن فِی شَیئٍ مِنْہَا ، وَلَمْ یُقِم۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گندم کو گندم کے عوض برابر اور نقد دینے کا بیان
(٣٧٦٥٧) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : گندم، گندم کے عوض سود ہے ہاں اگر یوں اور یوں ہوں (یعنی نقد ہو) اور جَو، جَو کے عوض سود ہے۔ ہاں اگر یوں اور یوں ہو (یعنی نقد ہو)
(۳۷۶۵۷) حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ، عَنِ الزُّہْرِیِّ، سَمِعَ مَالِکَ بْنَ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ، یَقُولُ: سَمِعْتُ عُمَرَ ، یَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الْبُرُّ بِالْبُرِّ رِبًا ، إِلاَّ ہَائَ وَہَائَ ، وَالشَّعِیرُ بِالشَّعِیرِ رِبًا ، إِلاَّ ہَائَ وَہَائَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گندم کو گندم کے عوض برابر اور نقد دینے کا بیان
(٣٧٦٥٨) حضرت عبادہ بن صامت بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ۔ جَوْ ، جَو کے عوض برابر اور نقد دیئے جائیں گے۔
(۳۷۶۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ ، عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ ، عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الشَّعِیرُ بِالشَّعِیرِ ، مِثْلاً بِمِثْلٍ ، یَدًا بِیَدٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ گندم کو گندم کے عوض برابر اور نقد دینے کا بیان
(٣٧٦٥٩) حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : گندم ، گندم کے عوض برابر اور نقد (بیع) ہوگی اور جَو، جَو کے عوض برابر اور نقد دیئے جائیں گے۔

اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : وہ فرمایا کرتے تھے کہ غیر موجود گندم کو حاضر گندم کے عوض بیچنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(۳۷۶۵۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْعَبْدِیُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُتَوَکِّلِ النَّاجِی ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: الْبُرُّ بِالْبُرِّ، وَالشَّعِیرُ بِالشَّعِیرِ، مِثْلاً بِمِثْلٍ، یَدًا بِیَدٍ۔

- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃ کَاَن یَقُولَ : لاَ بَأْسَ بِبیعِ الْحِنطَۃِ الغَائِبَۃِ بِعَینِہا بِالْحِنطَۃِ الْحَاضِرَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৫৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا اس فقیر پر صدقہ زکوۃ درست ہے جو کمائی پر قادر ہو ؟
(٣٧٦٦٠) حضرت حبشی بن جنادہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سُنا۔ صدقہ غنی کے لیے حلال نہیں ہے۔ اور نہ ہی طاقت ور صحت مند کے لیے حلال ہے۔
(۳۷۶۶۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ حَبَشِیِّ بْنِ جُنَادَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یَقُولُ : الصَّدَقَۃُ لاَ تَحِلُّ لِغَنِیٍّ ، وَلاَ لِذِی مِرَّۃٍ سَوِیٍّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৭৬৬০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ کیا اس فقیر پر صدقہ زکوۃ درست ہے جو کمائی پر قادر ہو ؟
(٣٧٦٦١) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : صدقہ، غنی کے لیے حلال نہیں ہے اور نہ ہی طاقت ور، صحت مند کے لیے حلال ہے۔
(۳۷۶۶۱) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَحِلُّ الصَّدَقَۃُ لِغَنِیٍّ ، وَلاَ لِذِی مِرَّۃٍ سَوِیٍّ۔
tahqiq

তাহকীক: