মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے) - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৮৭ টি
হাদীস নং: ৩৭৪৮১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خیار شرط کا بیان
(٣٧٤٨٢) حضرت عبداللہ بن ابی بکر روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابان بن عثمان اور ہشام بن اسماعیل کو غلام کے بارے میں عہدہ کی تعلیم دیتے سُنا کہ بخار اور پیٹ (کے مرض) میں تین دن کا اختیار ہے اور جنون، کوڑہ میں ایک سال کا اختیار ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب عاقدین جُدا ہوجائیں تو پھر انھیں بغیر عیب کے مبیع کو ردّ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب عاقدین جُدا ہوجائیں تو پھر انھیں بغیر عیب کے مبیع کو ردّ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
(۳۷۴۸۲) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ مَالِکٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَانَ بْنَ عُثْمَانَ ، وَہِشَامَ بْنَ إِسْمَاعِیلَ یُعَلِّمَانِ الْعُہْدَۃُ فِی الرَّقِیقِ : الْحُمَّی ، وَالْبَطْنِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ ، وَعُہْدَۃٌ سَنَۃٌ فِی الْجُنُونِ وَالْجُذَامِ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا افْتَرَقَا فَلَیْسَ لَہُ أَنْ یَرُدَّ إِلاَّ بِعَیْبٍ کَانَ بِہَا۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا افْتَرَقَا فَلَیْسَ لَہُ أَنْ یَرُدَّ إِلاَّ بِعَیْبٍ کَانَ بِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৮২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ (حج والے) قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان
(٣٧٤٨٣) حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہدی (حج کی قربانی) پر سواری کرو معروف (اچھے انداز) کے ساتھ یہاں تک کہ تم کوئی سواری پالو۔
(۳۷۴۸۳) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ارْکَبُوا الْہَدْیَ بِالْمَعْرُوفِ ، حَتَّی تَجِدُوا ظَہْرًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৮৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ (حج والے) قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان
(٣٧٤٨٤) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو اونٹ ہانکتے ہوئے دیکھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا؛ اس پر سوار ہو جاؤ۔ اس آدمی نے عرض کیا۔ یہ بدنہ (حج کی قربانی) ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس پر سوار ہو جاؤ اگرچہ یہ بدنہ ہے۔
(۳۷۴۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَأَی رَجُلاً یَسُوقُ بَدَنَۃً ، فَقَالَ : ارْکَبْہَا ، قَالَ : إِنَّہَا بَدَنَۃٌ ، قَالَ : ارْکَبْہَا وَإِنْ کَانَتْ بَدَنَۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৮৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ (حج والے) قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان
(٣٧٤٨٥) حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کو اونٹ ہانکتے ہوئے دیکھا تو فرمایا : اس پر سوار ہو جاؤ۔ اس آدمی نے عرض کیا کہ یہ بدنہ (حج کا جانور) ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا (پھر بھی) اس پر سوار ہو جاؤ۔
(۳۷۴۸۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : رَأَی رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلاً یَسُوقُ بَدَنَۃً ، فَقَالَ : ارْکَبْہَا ، قَالَ : إِنَّہَا بَدَنَۃٌ ؟ قَالَ : ارْکَبْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৮৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ (حج والے) قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان
(٣٧٤٨٦) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے حضرت ابن عباس سے سوال کیا : کیا بدنہ (حج کے جانور) پر سواری کی جاسکتی ہے ؟ آپ نے فرمایا : بوجھل کئے بغیر (سواری کی جاسکتی ہے) سائل نے پوچھا : اس کا دودھ دوہا جاسکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا : ہلکا پھلکا۔
(۳۷۴۸۶) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنِ الْعَلاَئِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ لاِبْنِ عَبَّاسٍ : أَنَرْکَبُ الْبَدَنَۃَ ؟ قَالَ : غَیْرَ مُثْقِلٍ ، قَالَ : فَتَحْلُبُہَا ؟ قَالَ : غَیْرَ مُجْہِدٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৮৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ (حج والے) قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان
(٣٧٤٨٧) حضرت انس کے بارے میں روایت ہے کہ انھوں نے فرمایا : اس پر سوار ہو جاؤ۔ مخاطب نے کہا۔ یہ بدنہ ہے ؟ انھوں نے فرمایا (پھر بھی) اس پر سوار ہو جاؤ۔
(۳۷۴۸۷) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَمَّنْ حَدَّثَہُ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : ارْکَبْہَا ، قَالَ : إِنَّہَا بَدَنَۃٌ ، قَالَ : ارْکَبْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৮৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ (حج والے) قربانی کے جانور پر سوار ہونے کا بیان
(٣٧٤٨٨) حضرت علی سے روایت ہے کہ آدمی اپنے بدنہ پر معروف کے ساتھ سواری کرسکتا ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : بدنہ پر سواری نہیں کی جاسکتی ہاں اگر بدنہ کے مالک کو شدید مشقت لاحق ہو تو پھر سواری کی جاسکتی ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : بدنہ پر سواری نہیں کی جاسکتی ہاں اگر بدنہ کے مالک کو شدید مشقت لاحق ہو تو پھر سواری کی جاسکتی ہے۔
(۳۷۴۸۸) حَدَّثَنَا أَبُو مَالِکٍ الْجَنْبِیُّ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : یَرْکَبُ بَدَنَتَہُ بِالْمَعْرُوفِ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ تُرْکَبُ إِلاَ أَنْ یُصِیبَ صَاحِبہَا جہدٌ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ تُرْکَبُ إِلاَ أَنْ یُصِیبَ صَاحِبہَا جہدٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৮৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ ہدی (حج کی قربانی) میں سے کھانے کا بیان
(٣٧٤٨٩) حضرت سنان بن سلمہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو نفلی ہدی کے بارے میں فرمایا تھا کہ اس کو نہیں کھایا جائے گا۔ اگر اس کو کھالیا تو تاوان دینا ہوگا۔
(۳۷۴۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عَطَائٍ (ح) وَعَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ سَعْوَۃَ ، عَنْ سِنَانِ بْنِ سَلَمَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَہُ فِی الْہَدْیِ التَّطَوُّعِ : لاَ یَأْکُلْ ، فَإِنْ أَکَلَ غَرِمَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৮৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ ہدی (حج کی قربانی) میں سے کھانے کا بیان
(٣٧٤٩٠) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ جو شخص نفلی ہدی کو چلائے پھر وہ ہدی ہلاک ہوجائے (حرم تک نہ جاسکے) تو اس کو حرم سے پہلے ہی نحر کر دے اور اس میں سے نہ کھائے اگر اس میں سے کھالیا تو اس پر بدل ہے۔
(۳۷۴۹۰) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : مَنْ أَہْدَی ہَدْیًا تَطَوُّعًا فَعَطِبَ ، نَحَرَہُ دُونَ الْحَرَمِ وَلَمْ یَأْکُلْ مِنْہُ ، وَإِنْ أَکَلَ مِنْہُ فَعَلَیْہِ الْبَدَلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ ہدی (حج کی قربانی) میں سے کھانے کا بیان
(٣٧٤٩١) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی کے ہمراہ دس عدد بدنہ کو بھیجا اور ان کے بارے میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو حکم بتایا وہ آدمی چلا گیا۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس آیا اور اس نے کہا۔ اگر ان میں سے کوئی جانور بگڑ جائے تو ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا؛ اس کو نحر کردینا اور پھر اس کے پاؤں کو اس کے خون میں ڈبو دینا پھر اس کے اس کو چمڑے پر مار دو تم اور تمہارے رفقاء میں سے کوئی بھی اس میں سے نہ کھائے۔
(۳۷۴۹۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ أَبِی التَّیَّاحِ ، عَنْ مُوسَی بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بِثَمَانِ عَشْرَۃَ بَدَنَۃً مَعَ رَجُلٍ ، وَأَمَّرَہُ فِیہَا بِأَمْرِہِ ، فَانْطَلَقَ ، ثُمَّ رَجَعَ إِلَیْہِ ، فَقَالَ : أَرَأَیْتَ إِنْ أَزْحَفَ عَلَیْنَا مِنْہَا شَیْئٌ ؟ قَالَ : انْحَرْہَا ، ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَہَا فِی دَمِہَا ، ثُمَّ اجْعَلْہَا عَلَی صَفْحَتِہَا ، وَلاَ تَأْکُلْ مِنْہَا أَنْتَ ، وَلاَ أَحَدٌ مِنْ أَہْلِ رُفْقَتِک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ ہدی (حج کی قربانی) میں سے کھانے کا بیان
(٣٧٤٩٢) حضرت ناجیہ خزاعی روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! جو بدنہ بگڑ جائے تو ہم اس کے ساتھ کیا کریں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس کو نحر کردو۔ اور اس کے پاؤں کو اس کے خون میں ڈبو دو ۔ اور یہ جانور لوگوں کے لیے چھوڑ دو تاکہ لوگ اس کو کھالیں۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس جانور سے رفقاء کے گھر والے کھا سکتے ہیں۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس جانور سے رفقاء کے گھر والے کھا سکتے ہیں۔
(۳۷۴۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ نَاجِیَۃَ الْخُزَاعِیِّ ، قَالَ : قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، کَیْفَ نَصْنَعُ بِمَا عَطِبَ مِنَ الْبُدْنِ ؟ قَالَ : انْحَرْہُ ، وَاغْمِسْ نَعْلَہُ فِی دَمِہِ ، وَخَلِّ بَیْنَ النَّاسِ وَبَیْنَہُ فَلْیَأْکُلُوہ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَأْکُلُ مِنْہَا أَہْلُ الرَّفِقَۃِ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَأْکُلُ مِنْہَا أَہْلُ الرَّفِقَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مسروق کا سارق کو ہدیہ کرنے کا بیان
(٣٧٤٩٣) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ صفوان بن امیہ طلقاء میں سے تھے۔ یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اپنی سواری کو بٹھایا اور اپنی چادر کو اس پر رکھ دیا۔ پھر قضائے حاجت کے لیے ایک طرف ہوگئے۔ پس ایک آدمی آیا اور ان کی چادر چوری کرلی۔ انھوں نے اس کو پکڑ لیا اور اس کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لے آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس آدمی کے ہاتھ کو کاٹنے کا حکم ارشاد فرمایا : صفوان نے عرض کیا۔ یا رسول اللہ ! ایک چادر (کی چوری) میں آپ اس کا ہاتھ کاٹ رہے ہیں ؟ میں یہ چادر اس کو ہدیہ کرتا ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ اس کو ہدیہ کردیا۔
(۳۷۴۹۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : کَانَ صَفْوَانُ بْنُ أُمَیَّۃَ مِنَ الطُّلَقَائِ ، فَأَتَی رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَنَاخَ رَاحِلَتَہُ ، وَوَضَعَ رِدَائَہُ عَلَیْہَا ، ثُمَّ تَنَحَّی لِیَقْضِیَ الْحَاجَۃَ ، فَجَائَ رَجُلٌ فَسَرَقَ رِدَائَہُ ، فَأَخَذَہُ فَأَتَی بِہِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَمَرَ بِہِ أَنْ تُقْطَعَ یَدُہُ ، قَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، تَقْطَعُہُ فِی رِدَائٍ ؟ أَنَا أَہَبُہُ لَہُ ، قَالَ : فَہَلاَّ قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَنِی بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ مسروق کا سارق کو ہدیہ کرنے کا بیان
(٣٧٤٩٤) حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ صفوان بن امیہ کہ کہا گیا جبکہ وہ مکہ کے اونچے علاقہ میں تھا کہ جو ہجرت نہ کرے اس کا دین نہیں ہے۔ اس نے کہا : بخدا میں اپنے گھر والوں کے پاس نہیں پہنچوں گا یہاں تک کہ میں مدینہ آؤں۔ پس وہ مدینہ میں آئے اور حضرت عباس کے پاس اترے اور مسجد میں لیٹے اور ان کی چادر ان کے سر کے نیچے تھی۔ ایک چور آیا اور اس نے ان کے سر کے نیچے سے چادر چُرا لی۔ صفوان اس کو لے کر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا۔ یہ چور ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے بارے میں حکم دیا تو اس کا ہاتھ کاٹا گیا۔ صفوان نے کہا۔ یہ چادر اس کے لیے ہدیہ ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ اس طرح (ہدیہ) کردیا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب مالک چور کو مسروقہ سامان ہدیہ کرے تو چور سے حد ساقط ہوجاتی ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب مالک چور کو مسروقہ سامان ہدیہ کرے تو چور سے حد ساقط ہوجاتی ہے۔
(۳۷۴۹۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : قِیلَ لِصَفْوَانَ بْنِ أُمَیَّۃَ ، وَہُوَ بِأَعْلَی مَکَّۃَ : لاَ دِینَ لِمَنْ لَمْ یُہَاجِرْ ، فَقَالَ : وَاللہِ ، لاَ أَصِلُ إِلَی أَہْلِی حَتَّی آتِیَ الْمَدِینَۃَ ، فَأَتَی الْمَدِینَۃَ ، فَنَزَلَ عَلَی الْعَبَّاسِ ، فَاضْطَجَعَ فِی الْمسْجِدِ ، وَخَمِیصَتُہُ تَحْتَ رَأْسِہِ ، فَجَائَ سَارِقٌ فَسَرَقَہَا مِنْ تَحْتِ رَأْسِہِ ، فَأَتَی بِہِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إِنَّ ہذَا سَارِقٌ ، فَأَمَرَ بِہِ فَقُطِعَ ، فَقَالَ : ہِیَ لَہُ ، فَقَالَ : فَہَلاَّ قَبْلَ أَنْ تَأْتِیَنِی بِہِ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا وَہَبَہَا لَہُ دُرِِئَ عَنْہُ الْحَدّ۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِذَا وَہَبَہَا لَہُ دُرِِئَ عَنْہُ الْحَدّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ سواری پر وتر کی نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٤٩٥) حضرت ابن عمر کے بارے میں روایت ہے کہ انھوں نے اپنی سواری پر نماز پڑھی اور اس پر وتر ادا فرمائے اور ارشاد فرمایا : کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بھی یہ عمل کیا تھا۔
(۳۷۴۹۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ صَلَّی عَلَی رَاحِلَتِہِ وَأَوْتَرَ عَلَیْہَا ، قَالَ : وَکَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَفْعَلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ سواری پر وتر کی نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٤٩٦) حضرت ابن عباس کے بارے میں روایت ہے کہ انھوں نے وتر پڑھے اور فرمایا : وتر سواری پر (ہو سکتے) ہیں۔
(۳۷۴۹۶) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؛ أَنَّہُ أَوْتَرَ ، وَقَالَ : الْوِتْرُ عَلَی الرَّاحِلَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ سواری پر وتر کی نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٤٩٧) حضرت ثویر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت علی اپنی سواری پر نماز وتر ادا کرلیتے تھے۔
(۳۷۴۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ ثُوَیْرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ عَلِیًّا کَانَ یُوتِرُ عَلَی رَاحِلَتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ سواری پر وتر کی نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٤٩٨) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت حسن اس بات میں کوئی حرج نہیں دیکھتے تھے کہ آدمی اپنی سواری پر ہی وتر پڑھ لے۔
(۳۷۴۹۸) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی عَدِیٍّ ، عَنْ أَشْعَثَ ، قَالَ : کَانَ الْحَسَنُ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یُوتِرَ الرَّجُلُ عَلَی رَاحِلَتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ سواری پر وتر کی نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٤٩٩) حضرت عمر بن نافع بیان کرتے ہیں کہ ان کے والد اونٹ پر وتر پڑھ لیتے تھے۔
(۳۷۴۹۹) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ عُمَرِ بْنِ نَافِعٍ ؛ أَنَّ أَبَاہُ کَانَ یُوتِرُ عَلَی الْبَعِیرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৯৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ سواری پر وتر کی نماز پڑھنے کا بیان
(٣٧٥٠٠) حضرت موسیٰ بن عقبہ روایت کرتے ہیں کہ میں حضرت سالم کے ساتھ تھا۔ پس میں ان سے راستہ میں پیچھے رہ گیا۔ تو انھوں نے پوچھا : تمہیں کس شئی نے پیچھے چھوڑ دیا تھا ؟ میں نے عرض کیا۔ میں وتر پڑھ رہا تھا انھوں نے فرمایا : تم نے اپنی سواری پر کیوں نہیں پڑھے ؟
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : سواری پر وتر پڑھنا آدمی کو کفایت نہیں کرتا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : سواری پر وتر پڑھنا آدمی کو کفایت نہیں کرتا۔
(۳۷۵۰۰) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی رَوَّادٍ ، عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَۃَ ، قَالَ : صَحِبْتُ سَالِمًا فَتَخَلَّفْتُ عَنْہُ بِالطَّرِیقِ ، فَقَالَ : مَا خَلَّفَکَ ؟ فَقُلْتُ : أَوْتَرْتُ ، قَالَ : فَہَلاَّ عَلَی رَاحِلَتِکَ ؟۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یُجْزِِئہ أَنْ یَوْتِر عَلَیْہَا۔
- وَذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لاَ یُجْزِِئہ أَنْ یَوْتِر عَلَیْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৫০০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ بلی کے جھوٹے کا بیان
(٣٧٥٠١) حضرت کبشہ بنت کعب سے روایت ہے یہ ابو قتادہ کی اولاد میں سے کسی کے حرم میں تھیں۔ کہ انھوں نے حضرت ابو قتادہ کے وضو کے لیے پانی بہایا۔ ایک بلی نے آکر پانی پینا شروع کیا۔ تو ابو قتادہ نے بلی کے لیے برتن جھکا دیا۔ میں دیکھنے لگ گئی تو انھوں نے فرمایا : اے بھتیجی ! آپ تعجب کرتی ہیں ؟ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ہے۔ بلی نجس نہیں ہے۔ کیونکہ یہ تم پر بار بار آنے والوں یا بار بار آنے والیوں میں سے ہے۔
(۳۷۵۰۱) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ الْحُبَابِ، عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِاللہِ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ الأَنْصَارِیِّ، عَنْ حُمَیْدَۃَ ابْنَۃِ عُبَیْدِ بْنِ رَافِعٍ ، عَنْ کَبْشَۃَ ابْنَۃِ کَعْبٍ ، وَکَانَتْ تَحْتَ بَعْضِ وَلَدِ أَبِی قَتَادَۃَ ؛ أَنَّہَا صَبَّتْ لأَبِی قَتَادَۃَ مَائً یَتَوَضَّأُ بِہِ ، فَجَائَتْ ہِرَّۃٌ تَشْرَبُ ، فَأَصْغَی لَہَا الإِنَائَ ، فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ ، فَقَالَ : یَا ابْنَۃِ أَخِی ، تَعْجَبِینَ؟ قَالَ صرَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّہَا لَیْسَتْ بِنَجَسٍ ، ہِیَ مِنَ الطَّوَّافِینَ عَلَیْکُمْ ، أَوْ مِنَ الطَّوَّافَاتِ۔
তাহকীক: