মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے) - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৮৭ টি
হাদীস নং: ৩৭৪৪১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خریدار کا خریداری میں وَلاء کی شرط لگانے کا بیان
(٣٧٤٤٢) حضرت ابن عمر روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ نے بریرہ کو خریدنے کا ارادہ کیا تو مالکوں نے کہا : کیا تم اس کو اس شرط پر خریدتی ہو کہ اس کا ولاء ہمارے لیے ہوگا ؟ حضرت عائشہ نے یہ بات نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کی۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ شرط تجھے بریرہ (کی خریداری) سے نہ روکے۔ کیونکہ وَلَاء تو اسی کو ملتا ہے جو آزاد کرتا ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : یہ شرط فاسد ہے اور جائز نہیں ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : یہ شرط فاسد ہے اور جائز نہیں ہے۔
(۳۷۴۴۲) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : أَرَادَتْ عَائِشَۃُ أَنْ تَشْتَرِیَ بَرِیرَۃَ ، فَقَالُوا : أَتَبْتَاعِینِہَا عَلَی أَنَّ وَلاَئَہَا لَنَا ؟ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ یَمْنَعَنَّکِ ذَلِکَ مِنْہَا ، فَإِنَّمَا الْوَلاَئُ لِمَنْ أَعْتَقَ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : ہَذَا الشِّرَائُ فَاسِدٌ لاَ یَجُوز۔ (بخاری ۲۵۶۲۔ ابوداؤد ۲۹۰۷)
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : ہَذَا الشِّرَائُ فَاسِدٌ لاَ یَجُوز۔ (بخاری ۲۵۶۲۔ ابوداؤد ۲۹۰۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৪২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ تیمم میں ایک اور دو ضربوں کا بیان
(٣٧٤٤٣) حضرت عمار سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تیمم میں ایک ضرب ہوتی ہے چہرے کے لیے اور ہتھیلیوں کے لئے۔
(۳۷۴۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ عَزْرَۃَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَمَّارٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّہُ قَالَ : التَّیَمُّمُ ضَرْبَۃٌ لِلْوَجْہِ وَالْکَفَّیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৪৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ تیمم میں ایک اور دو ضربوں کا بیان
(٣٧٤٤٤) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پیشاب فرمایا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ مبارک زمین پر مارا اور اس سے اپنے چہرے اور ہاتھوں کا مسح فرمایا۔
(۳۷۴۴۴) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، عَنْ بُرْدٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَالَ ، ثُمَّ ضَرَبَ بِیَدِہِ إِلَی الأَرْضِ ، فَمَسَحَ بِہَا وَجْہَہُ وَکَفَّیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৪৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ تیمم میں ایک اور دو ضربوں کا بیان
(٣٧٤٤٥) حضرت ابن ابزی اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر نے حضرت عمار سے کہا : کیا تمہیں وہ دن یاد ہے جب ہم فلاں فلاں مقام پر تھے اور ہم جُنبی ہوگئے تھے۔ ہم نے پانی نہیں پایا تو ہم مٹی میں لوٹ پوٹ ہوگئے پھر جب ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ہم نے یہ بات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے ذکر کی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم دونوں کو یہی کافی تھا۔ (یہ کہہ کر) راوی اعمش نے اپنے دونوں ہاتھوں ایک مرتبہ (مٹی پر) مارا پھر ان دونوں کو پھونکا پھر ان کے ذریعہ سے اپنے چہرے اور ہتھیلیوں کو مسح فرمایا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : دو ضربیں ہیں۔ ایک ضرب کافی نہیں ہوتی۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : دو ضربیں ہیں۔ ایک ضرب کافی نہیں ہوتی۔
(۳۷۴۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشِ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، عَنِ ابْنِ أَبْزَی ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ لِعَمَّارٍ: أَمَا تَذْکُرُ یَوْمَ کُنَّا فِی کَذَا وَکَذَا ، فَأَجْنَبْنَا ، فَلَمْ نَجِدَ الْمَائَ ، فَتَمَعَّکْنَا فِی التُّرَابِ ، فَلَمَّا قدِمْنَا عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَکَرْنَا ذَلِکَ لَہُ ، فَقَالَ : إِنَّمَا کَانَ یَکْفِیکُمَا ہَکَذَا ، وَضَرَبَ الأَعْمَشُ بِیَدَیْہِ ضَرْبَۃً ، ثُمَّ نَفَخَہُمَا ، ثُمَّ مَسَحَ بِہِمَا وَجْہَہُ وَکَفَّیْہِ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : ضَرْبَتَینِ ، لاَ تُجْزِئُہُ ضَرْبَۃٌ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : ضَرْبَتَینِ ، لاَ تُجْزِئُہُ ضَرْبَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৪৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خریداری میں وکالت کا بیان
(٣٧٤٤٦) حضرت عروہ بارقی روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ایک دینار دیا رتا کہ وہ اس کے بدلے ایک بکری خریدیں۔ انھوں نے اس کے ذریعہ سے دو بکریاں خریدیں پھر ان میں سے ایک بکری ایک دینار کی فروخت کردی اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک بکری اور ایک دینار لائے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو ان کی خریداری میں برکت کی دعا دی۔ پھر یہ صحابی اگر مٹی بھی خریدتے تو اس میں بھی نفع کماتے۔
(۳۷۴۴۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ شُبَیْبِ بْنِ غَرْقَدَۃَ ، عَنْ عُرْوَۃَ الْبَارِقِیِّ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَعْطَاہُ دِینَارًا یَشْتَرِی لَہُ بِہِ شَاۃً ، فَاشْتَرَی بِہِ شَاتَیْنِ ، فَبَاعَ إِحْدَاہُمَا بِدِینَارٍ ، وَأَتَی النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِدِینَارٍ وَشَاۃٍ ، فَدَعَا لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالْبَرَکَۃِ فِی بَیْعِہِ ، فَکَانَ لَوِ اشْتَرَی تُرَابًا لَرَبِحَ فِیہِ۔
(بخاری ۳۶۴۲۔ ابوداؤد ۳۷۷)
(بخاری ۳۶۴۲۔ ابوداؤد ۳۷۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৪৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ خریداری میں وکالت کا بیان
(٣٧٤٤٧) حضرت حکیم بن حزام سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں ایک دینار کے بدلے میں قربانی خریدنے کے لیے بھیجا۔ انھوں نے قربانی (کا جانور) خریدا پھر اس کو دو دیناروں میں بیچ دیا پھر آپ نے ایک دینار میں بکری خرید لی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک دینار (بھی) لے کر حاضر ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو برکت کی دعا دی اور انھیں دینار صدقہ کرنے کا حکم فرمایا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب مؤکل کے حکم کے بغیر وکیل بیع کرے تو ضامن ہوگا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : جب مؤکل کے حکم کے بغیر وکیل بیع کرے تو ضامن ہوگا۔
(۳۷۴۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ حَکِیمِ بْنِ حِزَامٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَہُ یَشْتَرِی لَہُ أُضْحِیَّۃً بِدِینَارٍ ، فَاشْتَرَاہَا ، ثُمَّ بَاعَہَا بِدِینَارَیْنِ ، فَاشْتَرَی شَاۃً بِدِینَارٍ ، وَجَائَہُ بِدِینَارٍ ، فَدَعَا لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالْبَرَکَۃِ ، وَأَمَرَہُ أَنْ یَتَصَدَّقَ بِالدِّینَارِ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَضْمَنُ إِذَا بَاعَ بِغَیْرِ أَمْرِہِ۔ (ابوداؤد ۳۳۷۹۔ ترمذی ۱۲۵۷)
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یَضْمَنُ إِذَا بَاعَ بِغَیْرِ أَمْرِہِ۔ (ابوداؤد ۳۳۷۹۔ ترمذی ۱۲۵۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৪৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ نماز میں اطمینان اور ارکان میں آہستہ ادائیگی کا بیان
(٣٧٤٤٨) حضرت ابو مسعود فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : وہ نماز کفایت نہیں کرتی جس کے رکوع، سجود میں آدمی اپنی پشت (مکمل) سیدھی نہ کرے۔
(۳۷۴۴۸) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، وَوَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ بْنِ عُمَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مَعْمَرٍ ، عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ ، قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تُجْزِئُ صَلاَۃٌ ، لاَ یُقِیمُ الرَّجُلُ صُلْبَہُ فِیہَا فِی الرُّکُوعِ وَالسُّجُودِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৪৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ نماز میں اطمینان اور ارکان میں آہستہ ادائیگی کا بیان
(٣٧٤٤٩) حضرت علی بن یحییٰ بن خلاد اپنے والد سے ، اپنے چچا سے جو کہ بدری تھے، روایت بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک آدمی نماز پڑھنے کے لیے داخل ہوا ۔ پس اس نے ہلکی سی (یعنی تیز تیز) نماز پڑھی۔ نہ رکوع پورا کیا اور نہ سجدہ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کو دیکھ رہے تھے اور اس کو پتہ نہ تھا۔ پس اس نے (یونہی) نماز پڑھی اور حاضر ہوا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سلام کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جواب دیا اور فرمایا (نماز کا) اعادہ کرو کیونکہ تم نے نماز نہیں پڑھی۔ اس آدمی نے تین مرتبہ یہ کام کیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر مرتبہ فرماتے (نماز کا) اعادہ کرو، کیونکہ تم نے نماز نہیں پڑھی۔
(۳۷۴۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَجْلاَنَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ یَحْیَی بْنِ خَلاَّدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَمِّہِ ، وَکَانَ بَدْرِیًّا ، قَالَ : کُنَّا جُلُوسًا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ یُصَلِّی ، فَصَلَّی صَلاَۃً خَفِیفَۃً ، لاَ یُتِمُّ رُکُوعًا ، وَلاَ سُجُودًا ، وَرَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَرْمُقُہُ وَلاَ یَشْعُرُ ، فَصَلَّی ، ثُمَّ جَائَ فَسَلَّمَ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَرَدَّ عَلَیْہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : أَعِدْ ، فَإِنَّک لَمْ تُصَلِ ، فَفَعَلَ ذَلِکَ ثَلاَثًا ، کُلُّ ذَلِکَ یَقُولُ : أَعِدْ فَإِنَّک لَمْ تُصَلِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৪৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ نماز میں اطمینان اور ارکان میں آہستہ ادائیگی کا بیان
(٣٧٤٥٠) حضرت مسور بن مخرمہ کے بارے میں منقول ہے کہ انھوں نے ایک آدمی کو دیکھا جو اپنا رکوع، سجدہ پورا نہیں کررہا تھا۔ تو انھوں نے اس کو کہا۔ دوبارہ پڑھو ! اس آدمی نے انکار کیا۔ تو انھوں نے اس کو تب تک نہیں چھوڑا جب تک اس نے اعادہ نہیں کیا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس کو یہ نماز کفایت کر جائے گی لیکن اس نے بُرا کیا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اس کو یہ نماز کفایت کر جائے گی لیکن اس نے بُرا کیا۔
(۳۷۴۵۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ ، عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ ؛ أَنَّہُ رَأَی رَجُلاً لاَ یُتِمُّ رُکُوعَہُ وَلاَ سُجُودَہُ ، فَقَالَ لَہُ : أَعِد ، فَأَبَی ، فَلَمْ یَدَعْہُ حَتَّی أَعَادَ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : تُجْزِئْہُ ، وَقَدْ أَسَائَ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : تُجْزِئْہُ ، وَقَدْ أَسَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی کی زمین میں کاشتکاری کرے اس کا بیان
(٣٧٤٥١) حضرت رافع بن خدیج اس بات کو مرفوعاً بیان کرتے ہیں کہ جو آدمی کسی کی زمین میں بغیر اجازت کے کاشتکاری کرے تو اس آدمی کو اس کا خرچہ لوٹایا جائے گا اور اس کو کھیتی میں سے کچھ نہیں ملے گا۔
(۳۷۴۵۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ ، رَفَعَہُ ، قَالَ : مَنْ زَرَعَ فِی أَرْضِ قَوْمٍ بِغَیْرِ إِذْنِہِمْ ، رُدَّتْ إِلَیْہِ نَفَقَتُہُ ، وَلَمْ یَکُنْ لَہُ مِنَ الزَّرْعِ شَیْئٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫১
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی کی زمین میں کاشتکاری کرے اس کا بیان
(٣٧٤٥٢) حضرت ابو جعفر خطمی فرماتے ہیں کہ میرے چچا نے مجھے اور اپنے ایک غلام کو سعید بن مسیب کی طرف بھیجا کہ آپ مزارعت کے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ تو انھوں نے فرمایا : ابن عمر اس میں کوئی حرج نہیں دیکھتے تھے۔ یہاں تک کہ انھیں مزارعت کے بارے میں یہ حدیث بیان کی گئی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بنی حارثہ کے پاس تشریف لے گئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ظہیر کی زمین میں کھیتی دیکھی۔ لوگوں نے بتایا کہ یہ کھیتی ظہیر کی نہیں ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا یہ زمین ظہیر کی نہیں ہے ؟ لوگوں نے کہا : کیوں نہیں (اسی کی ہے) لیکن اس میں فلاں نے زراعت کی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس فلاں کو اس کا خرچہ واپس کردو اور اپنی کھیتی لے لو۔ حضرت رافع فرماتے ہیں کہ ہم نے اپنی کھیتی لے لی اور اس پر اس کا خرچہ لوٹا دیا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : وہ اپنی کھیتی کو اکھیڑ لے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : وہ اپنی کھیتی کو اکھیڑ لے۔
(۳۷۴۵۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الْخِطْمِیِّ ، قَالَ : بَعَثَنِی عَمِّی وَغُلاَمًا لَہُ إِلَی سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ، فَقَالَ : مَا تَقُولُ فِی الْمُزَارَعَۃِ ؟ فَقَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ لاَ یَرَی بِہَا بَأْسًا ، حَتَّی حُدِّثَ فِیہَا بِحَدِیثِ: أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَتَی بَنِی حَارِثَۃَ ، فَرَأَی زَرْعًا فِی أَرْضِ ظُہَیْرٍ ، فَقَالُوا : إِنَّہُ لَیْسَ لِظُہَیْرٍ ، قَالَ : أَلَیْسَتِ الأَرْضُ أَرْضَ ظُہَیْرٍ ؟ قالَوا : بَلَی ، وَلَکِنَّہُ زَارَعَ فُلاَنًا ، قَالَ : فَرُدُّوا عَلَیْہِ نَفَقَتَہُ ، وَخُذُوا زَرْعَکُمْ ، قَالَ رَافِعٌ : فَأَخَذْنَا زَرْعَنَا ، وَرَدَدْنَا عَلَیْہِ نَفَقَتَہُ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یُقْلَعُ زَرْعَہُ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یُقْلَعُ زَرْعَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫২
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جانور رات کے وقت جو نقصان کریں اس کا بیان
(٣٧٤٥٣) حضرت سعید اور حرام بن سعد سے روایت ہے کہ حضرت براء بن عازب کی اونٹنی ایک باغ میں چلی گئی اور ان لوگوں کا نقصان کردیا تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ فیصلہ فرمایا کہ مال والوں پر حفاظت کی ذمہ داری دن کے وقت ہے اور جانور والوں پر رات کے وقت جانور کے کئے ہوئے نقصان کی ادائیگی لازم ہے۔
(۳۷۴۵۳) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدٍ ، وَحَرَامِ بْنِ سَعْدٍ ؛ أَنَّ نَاقَۃً لِلْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ دَخَلَتْ حَائِطًا فَأَفْسَدَتْ عَلَیْہِمْ ، فَقَضَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَنَّ حِفْظَ الأَمْوَالِ عَلَی أَہْلِہَا بِالنَّہَارِ ، وَأَنَّ عَلَی أَہْلِ الْمَاشِیَۃِ مَا أَصَابَتِ الْمَاشِیَۃُ بِاللَّیْلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫৩
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جانور رات کے وقت جو نقصان کریں اس کا بیان
(٣٧٤٥٤) حضرت برائ سے روایت ہے کہ آل براء کی ایک اونٹنی نے کچھ نقصان کردیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ فرمایا کہ مال والوں پر مال کی حفاظت کی ذمہ داری دن کے وقت ہے اور جانوروں والے اس نقصان کے ضامن ہوں گے جو ان کے جانور رات کو کریں۔
(۳۷۴۵۴) حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عِیسَی ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ حَرَامِ بْنِ مُحَیِّصَۃَ ، عَنِ الْبَرَائِ ؛ أَنَّ نَاقَۃً لآلِ الْبَرَائِ أَفْسَدَتْ شَیْئًا ، فَقَضَی النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّ حِفْظَ الأَمْوَالِ عَلَی أَہْلِہَا بِالنَّہَارِ ، وَضَمَّنَ أَہْلُ الْمَاشِیَۃِ مَا أَفْسَدَتْ مَاشِیَتُہُمْ بِاللَّیْلِ۔ (ابن ماجہ ۲۳۳۲۔ نسائی ۵۷۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫৪
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جانور رات کے وقت جو نقصان کریں اس کا بیان
(٣٧٤٥٥) حضرت شعبی کے بارے میں منقول ہے کہ ایک بکری نے آٹا کھالیا۔ اور دوسرا راوی کہتا ہے کہ سوت کھالیا، تو شعبی نے اس کو رائیگاں ٹھہرایا اور یہ آیت پڑھی : {إِذْ نَفَشَتْ فِیہِ غَنَمُ الْقَوْمِ }۔
اور ابن ابی خالد کی حدیث میں کہا ہے کہ نفش (چرنا) تو رات کو ہوتا ہے۔
اور ابن ابی خالد کی حدیث میں کہا ہے کہ نفش (چرنا) تو رات کو ہوتا ہے۔
(۳۷۴۵۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ (ح) وَعَنِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ أَنَّ شَاۃً أَکَلَتْ عَجِینًا ، وَقَالَ الآخَرُ : غَزْلاً نَہَارًا ، فَأَبْطَلَہُ وَقَرَأَ : {إِذْ نَفَشَتْ فِیہِ غَنَمُ الْقَوْمِ}۔ وَقَالَ فِی حَدِیثِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ : إِنَّمَا کَانَ النَّفْشُ بِاللَّیْلِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫৫
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ جانور رات کے وقت جو نقصان کریں اس کا بیان
(٣٧٤٥٦) حضرت شعبی کے بارے میں منقول ہے کہ ایک بکری ، جو لا ہے پر داخل ہوئی اور اس کے سوت کو خراب کردیا تو شعبی نے دن کے وقت ہونے والے نقصان کا کوئی ضمان نہیں بنایا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : یہ ضامن ہوگا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : یہ ضامن ہوگا۔
(۳۷۴۵۶) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ طَارِقٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ؛ أَنَّ شَاۃً دَخَلَتْ عَلَی نَسَّاجٍ فَأَفْسَدَتْ غَزْلَہُ، فَلَمْ یُضَمِّنِ الشَّعْبِیُّ مَا أَفْسَدَتْ بِالنَّہَارِ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یضمَّن۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : یضمَّن۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫৬
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
(٣٧٤٥٧) حضرت ام کرز ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بچہ کی جانب سے دو بکریاں اور بچی کی جانب سے ایک بکری ہے۔ یہ جانور مونث ہوں یا مذکر۔ یہ تمہیں نقصان دہ نہیں ہوں گے۔
(۳۷۴۵۷) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ أَبِی یَزِیدَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ أُمِّ کُرْزٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ ، لاَ یَضُرُّکُمْ ذُکْرَانًا کُنَّ ، أَمْ إِنَاثًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫৭
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
(٣٧٤٥٨) حضرت ام کرز ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتی ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بچہ کی طرف سے دو بکریاں اور بچی کی جانب سے ایک۔
(۳۷۴۵۸) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ حَبِیبَۃَ ابْنَۃِ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ أُمِّ کُرْزٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : عَنِ الْغُلاَمِ شَاتَانِ مُکَافِئَتَانِ ، وَعَنِ الْجَارِیَۃِ شَاۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫৮
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
(٣٧٤٥٩) حضرت جابر سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حسن اور حضرت حسین کی طرف سے عقیقہ فرمایا۔
(۳۷۴۵۹) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، عَنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَقَّ عَنِ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৫৯
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
(٣٧٤٦٠) حضرت سمرہ ، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بچہ عقیقہ کے عوض گروی ہوتا ہے۔ بچہ کی ولادت کے ساتویں دن بچہ کی طرف سے ذبح کیا جائے اور اس کا سر حلق کیا جائے اور اس کا نام رکھا جائے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اگر بچہ کی طرف سے عقیقہ نہ کیا جائے تو بھی اس پر کچھ نہیں ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : اگر بچہ کی طرف سے عقیقہ نہ کیا جائے تو بھی اس پر کچھ نہیں ہے۔
(۳۷۴۶۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِیُّ ، عَنْ سَعِیدِ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَۃََ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : الْغُلاَمُ رَہِینَۃٌ بِعَقِیقَتِہِ ، تُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمَ سَابِعِہِ ، وَیُحْلَقُ رَأْسُہُ ، وَیُسَمَّی۔
وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِنْ لَمْ یَعُقَّ عَنْہُ ، فَلَیْسَ عَلَیْہِ فِی ذَلِکَ شَیْئٌ۔
وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : إِنْ لَمْ یَعُقَّ عَنْہُ ، فَلَیْسَ عَلَیْہِ فِی ذَلِکَ شَیْئٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৭৪৬০
کتاب الرد علی ابی حنیفۃ (یہ کتاب امام ابو حنیفہ کی تردید میں ہے)
পরিচ্ছেদঃ پڑوسی کی دیوار پر شہتیر رکھنے کا بیان
(٣٧٤٦١) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا؛ تم میں سے کوئی بھی اپنے بھائی کو اپنی دیوار پر لکڑی رکھنے سے منع نہ کرے۔ پھر حضرت ابوہریرہ نے فرمایا : مجھے کیا ہوا ہے کہ میں تمہیں اس سے اعراض کرنے والا پاتا ہوں ؟ بخدا میں یہ حدیث تمہارے درمیان بیان کرتا رہوں گا۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : پڑوسی کو یہ (لکڑی رکھنے کا) حق نہیں ہے۔
اور (امام) ابوحنیفہ کا قول یہ ذکر کیا گیا ہے کہ : پڑوسی کو یہ (لکڑی رکھنے کا) حق نہیں ہے۔
(۳۷۴۶۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لاَ یَمْنَعُ أَحَدُکُمْ أَخَاہُ أَنْ یَضَعَ خَشَبَۃً عَلَی جِدَارِہِ ، ثُمَّ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ : مَالِی أَرَاکُمْ عَنْہَا مُعْرِضِینَ ؟ وَاللہِ لأَرْمِیَنَّ بِہَا بَیْنَ أَکْتَافِکُمْ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لَیْسَ لَہُ ذَلِکَ۔
- وذُکِرَ أَنَّ أَبَا حَنِیفَۃَ قَالَ : لَیْسَ لَہُ ذَلِکَ۔
তাহকীক: