মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৩১১ টি
হাদীস নং: ৩৬৬১১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦١٢) حصرت عکرمہ (رض) سے اللہ تعالیٰ ارشاد { لِلَّذِینَ یَعْمَلُونَ السُّوئَ بِجَہَالَۃٍ ثُمَّ یَتُوبُونَ مِنْ قَرِیبٍ } کی تفسیر میں منقول ہے کہ دنیا تمام کی تمام قریب ہے اور تمام کی تمام جہالت ہے۔
(۳۶۶۱۲) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ فِی قولہ تعالی : {لِلَّذِینَ یَعْمَلُونَ السُّوئَ بِجَہَالَۃٍ ثُمَّ یَتُوبُونَ مِنْ قَرِیبٍ} قَالَ : الدُّنْیَا کُلُّہَا قَرِیبٌ ، کُلُّہَا جَہَالَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬১২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦١٣) حضرت عکرمہ (رض) فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ کے ارشاد { سِیمَاہُمْ فِی وُجُوہِہِمْ } سے مراد شب بیداری ہے۔
(۳۶۶۱۳) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ {سِیمَاہُمْ فِی وُجُوہِہِمْ} قَالَ : السَّہَرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬১৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦١٤) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ { وَاذْکُرْ رَبَّک إذَا نَسِیتَ } کا مطلب ہے کہ جب تو اللہ کی نافرمانی کرے اور بعض علماء فرماتے ہیں کہ جب تجھے غصہ آئے۔
(۳۶۶۱۴) حَدَّثَنَا حَکَّامُ الرَّازِیّ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ {وَاذْکُرْ رَبَّک إذَا نَسِیتَ} قَالَ : إذَا عَصَیْت ، وَقَالَ بَعْضُہُمْ : إذَا غَضِبْت۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬১৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦١٥) حضرت عکرمہ قرآن مجید کی آیت { وَبَلَغَتِ الْقُلُوبُ الْحَنَاجِرَ } کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ دل اگر حرکت کریں تو سانس نکل جائے، وہ صرف گھبراہٹ ہوگی۔
(۳۶۶۱۵) حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ أَیُّوبَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ {وَبَلَغَتِ الْقُلُوبُ الْحَنَاجِرَ} قَالَ : إنَّ الْقُلُوبَ لَوْ تَحَرَّکَتْ ، أَوْ زَالَتْ خَرَجَتْ نَفْسُہُ ، وَلَکِنْ إنَّمَا ہُوَ الْفَزَعُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬১৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦١٦) حضرت عکرمہ سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد { کَمَا یَئِسَ الْکُفَّارُ مِنْ أَصْحَابِ الْقُبُورِ } کے بارے میں منقول ہے کہ کافر لوگ جب قبروں میں داخل ہوتے ہیں اور اس عذاب کو دیکھتے ہیں جو اللہ نے ان کے لیے تیار کر رکھا ہے تو وہ اللہ کی رحمت سے مایوس ہوجاتے ہیں۔
(۳۶۶۱۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ بُکَیْر ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ {کَمَا یَئِسَ الْکُفَّارُ مِنْ أَصْحَابِ الْقُبُورِ} قَالَ : الْکُفَّارُ إذَا دَخَلُوا الْقُبُورَ فَعَایَنُوا مَا أَعَدَّ اللَّہُ لَہُمْ مِنَ الْخِزْیِ یَئِسُوا مِنْ رَحْمَۃِ اللہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬১৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦١٧) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد {إنَّ لَدَیْنَا أَنْکَالاً } سے مراد بیڑیاں ہیں۔
(۳۶۶۱۷) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ أَبِی عَمْرو بَیَّاعِ الْمُلاَء ، عَنْ عِکْرِمَۃَ {إنَّ لَدَیْنَا أَنْکَالاً} قَالَ : قُیُودًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬১৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦١٨) حصرت یعلی بن عبید فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ محمد بن سوقہ ہمارے پاس آئے اور فرمایا کہ میں تم کو ایک بات بتاتا ہوں امید ہے کہ وہ تم کو نفع دے گی۔ اس لیے کہ اس بات سے مجھ کو نفع ہوا ہے۔ انھوں نے فرمایا کہ عطا بن رباح نے ہمیں فرمایا کہ ” اے میرے بھتیجے تم سے پہلے لوگ فضول باتوں سے بچتے تھے۔ سوائے اس کے کہ تو اللہ تعالیٰ کی کتاب قرآن پاک کی تلاوت کرے یا کسی نیک کام کا حکم کرے یا برائی سے روکے اور یہ کہ تو اپنی ضروری معیشت کو خاطر بقدر ضرورت بات کرے۔ کیا تم لوگ قرآن پاک کی آیت { عَلَیْکُمْ حَافِظِینَ کِرَامًا کَاتِبِینَ } اور { عَنِ الْیَمِینِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِیدٌ مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلاَّ لَدَیْہِ رَقِیبٌ عَتِیدٌ} کا انکار کرسکتے ہو۔ کیا تم کو اس بات سے حیا نہیں آتی کہ اگر تمہارے سارے دن کے اعمال ناموں کا صحیفہ کھولا جائے تو اس میں اکثر باتیں ایسی ہوں کہ جن کا نہ دین سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی دنیا سے۔
(۳۶۶۱۸) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، قَالَ : دَخَلْنَا عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَۃَ ، فَقَالَ : أُحَدِّثُکُمْ بِحَدِیثٍ لَعَلَّہُ یَنْفَعُکُمْ فَإِنَّہُ قَدْ نَفَعَنِی ، قَالَ : قَالَ لَنَا عَطَائُ بْنُ أَبِی رَبَاحٍ : یَا ابْنَ أَخِی ، إنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانَ یَکْرَہُ فُضُولَ الْکَلاَمُ مَا عَدَا کِتَابَ اللہِ تَعَالَی أَنْ تَقْرَأَہُ ، أَوْ أَمْرًا بِمَعْرُوفٍ ، أَوْ نَہْیًا ، عَنْ مُنْکَرٍ ، وَأَنْ تَنْطِقَ بِحَاجَتِکَ فِی مَعِیشَتِکَ الَّتِی لاَ بُدَّ لَک مِنْہَا ، أَتُنْکِرُونَ أَنَّ {عَلَیْکُمْ حَافِظِینَ کِرَامًا کَاتِبِینَ} وَأَنَّ {عَنِ الْیَمِینِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِیدٌ مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلاَّ لَدَیْہِ رَقِیبٌ عَتِیدٌ} أَمَا یَسْتَحْیِیْ أَحَدُکُمْ لَوْ نَشَرَ صَحِیفَتَہُ الَّتِی أَمْلَی صَدْرَ نَہَارِہِ وَأَکْثَرَ مَا فِیہَا لَیْسَ مِنْ أَمْرِ دِینِہِ ، وَلاَ دُنْیَاہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬১৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦١٩) حضرت یحییٰ بن یعمر فرماتے ہیں کہ تیز ہوا عذاب یا رحمت ہی کی وجہ سے چلتی ہے۔
(۳۶۶۱۹) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عِمْرَانَ ، عَنِ الرُّدینی عَنْ یَحْیَی بْنِ یَعْمَُرَ ، قَالَ : مَا ہَاجَتِ الرِّیحُ إِلاَّ بِعَذَابٍ وَرَحْمَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬১৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٠) حضرت مقاتل بن حیان فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { أَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَن عَہْدًا } سے مراد عہد نماز ہے۔
(۳۶۶۲۰) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ شَبِیبٍ ، عَنْ مُقَاتِلِ بْنِ حَیَّانَ {أَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَن عَہْدًا} قَالَ : الْعَہْدُ الصَّلاَۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢١) حضرت ابی عون فرماتے ہیں اچھے لوگ جب ملا کرتے تھے تو تین چیزوں کی نصیحت کیا کرتے تھے اور جب دور ہوتے تھے تو بھی تین چیزوں کو لکھ کر بھیجا کرتے تھے۔ 1 ۔ جو شخص آخرت کے لیے عمل کرتا ہے اللہ اس کی دنیا کی کفایت کرتا ہے۔ 2 ۔ جو شخص اپنے اور اللہ کے درمیان معاملات کو درست کرتا ہے اللہ اس کو لوگوں سے کفایت کرتا ہے۔ 3 ۔ جو شخص اپنی پوشیدہ حالت کو درست کرتا ہے اللہ اس کی ظاہری حالت کو بھی درست کردیتا ہے۔
(۳۶۶۲۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ أَبِی عَوْنٍ ، قَالَ : کَانَ أَہْلُ الْخَیْرِ إذَا الْتَقَوْا یُوصِی بَعْضُہُمْ بَعْضًا بِثَلاَثٍ ، وَإِذَا غَابُوا کَتَبَ بَعْضُہُمْ إِلَی بَعْضٍ بِثَلاَثٍ : مَنْ عَمِلَ لآخِرَتِہِ کَفَاہُ اللَّہُ دُنْیَاہُ ، وَمَنْ أَصْلَحَ مَا بَیْنَہُ وَبَیْنَ اللہِ کَفَاہُ اللَّہُ النَّاسَ ، وَمِنْ أَصْلَحَ سَرِیرَتَہُ أَصْلَحَ اللَّہُ عَلاَنِیَتَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٢) حضرت خالد بن ابی عمران فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن زبیر مہینہ میں صرف تین دن افطار کرتے تھے۔ خالد فرماتے ہیں چالیس سال تک انھوں نے اپنی کمر سے کپڑا نہیں اتارا۔
(۳۶۶۲۲) حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ شُرَحْبِیلَ ، عَنْ خَلاَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ الْحَضْرَمِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ خَالِدَ بْنَ أَبِی عِمْرَانَ یَقُولُ : کَانَ عَبْدُ اللہِ بْنُ الزُّبَیْرِ لاَ یُفْطِرُ مِنَ الشَّہْرِ إِلاَّ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ ، قَالَ خَالِدُ : مَکَثَ أَرْبَعِینَ سَنَۃً لَمْ یَنْزِعْ ثَوْبَہُ ، عَنْ ظَہْرِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٣) محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ ہم ابوعبیدہ کے پاس ان کے گنبد میں بیٹھے ہوئے تھے تو ایک آدمی ان کے پاس آیا اور ان کے ساتھ ان کے بستر پر بیٹھ گیا۔ اس نے ابوعبیدہ (رض) سے پوشیدہ طور پر کوئی بات کی جو ہم نہ سمجھ سکے۔ ابوعبیدہ نے اس سے کہا کہ اپنی انگلی اس آگ میں ڈالو۔ ہمارے درمیان ایک انگیٹھی میں آگ جل رہی تھی۔ اس آدمی نے کہا ” سبحان اللہ “ تو ابوعبیدہ نے فرمایا کہ تو میرے لیے اس دنیا کی آگ میں ایک انگلی کے بارے میں بھی بخل کرتا ہے اور مجھ سے سوال کرتا ہے کہ میں اپنے تمام جسم کو جہنم کی آگ میں ڈال دوں۔ راوی کہتے ہیں کہ ہمارے خیال میں اس آدمی نے ابوعبیدہ کو قاضی بننے کی دعوت دی تھی۔
(۳۶۶۲۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ وَہِشَامٌ جَمِیعًا ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : کُنَّا عِنْدَ أَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ حُذَیْفَۃَ فِی قُبَّۃٍ لَہُ ، فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَجَلَسَ مَعَہُ عَلَی فِرَاشِہِ ، فَسَارَّہُ بِشَیْئٍ لَمْ أَفْہَمْہُ ، فَقَالَ لَہُ أَبُو عُبَیْدَۃَ : فَإِنِّی أَسْأَلُک أَنْ تَضَعَ إصْبَعَک فِی ہَذِہِ النَّارِ ، وَکَانُونٌ بَیْنَ أَیْدِیہمْ فِیہِ نَارٌ ، فَقَالَ الرَّجُلُ : سُبْحَانَ اللہِ ، فَقَالَ لَہُ أَبُو عُبَیْدَۃَ : تَبْخَلُ عَلَیَّ بِإِصْبَعٍ مِنْ أَصَابِعِکَ فِی نَارِ الدُّنْیَا وَتَسْأَلُنِی أَنْ أَجْعَلَ جَسَدِی کُلَّہُ فِی نَارِ جَہَنَّمَ ، قَالَ : فَظَنَنَّا أَنَّہُ دَعَاہُ إِلَی الْقَضَائِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٤) حضرت قاسم (رض) کا ارشاد ہے کہ عبید اللہ بن عدی بن خیار کا ارشاد ہے کہ ” اے اللہ ہمیں سلامتی میں رکھ اور مومنین کو ہم سے سلامتی میں رکھ۔
(۳۶۶۲۴) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، أَنَّ عُبَیْدَ اللہِ بْنَ عَدِیٍّ بْنِ الْخِیَارِ ، قَالَ : اللَّہُمَّ سَلِّمْنَا وَسَلِّمَ الْمُؤْمِنِینَ مِنَّا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٥) حضرت عبداللہ بن حارث فرماتے ہیں کہ ” الزبانیہ “ سے مراد فرشتے ہیں کہ جن کے سر آسمان میں اور پاؤں زمین میں ہیں۔
(۳۶۶۲۵) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ الْحَارِثِ یَقُولُ : الزَّبَانِیَۃُ رُؤُوسُہُمْ فِی السَّمَائِ وَأَرْجُلُہُمْ فِی الأَرْضِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٦) حضرت ابن عباس سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد { مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ } کی تفسیر منقول ہے کہ آدمی کی ہر اچھی اور بری بات لکھی جاتی ہے۔
(۳۶۶۲۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ} قَالَ : یُکْتَبُ مِنْ قَوْلِہِ الْخَیْرُ وَالشَّرُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٧) حضرت عکرمہ (رض) سے مروی ہے کہ اس کے نفع اور نقصان کی ہر بات لکھی جاتی ہے۔
(۳۶۶۲۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ عِمْرَانَ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، قَالَ : یُکْتَبُ مَا عَلَیْہِ وَمَالُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٨) حضرت سعید بن حسن سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد { کَانُوا قَلِیلاً مِنَ اللَّیْلِ مَا یَہْجَعُونَ } کی تفسیر میں منقول ہے کہ بہت کم ہی کوئی ایسی رات آتی تھی کہ جس میں وہ سوتے ہوں۔
(۳۶۶۲۸) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی الْحَسَنِ {کَانُوا قَلِیلاً مِنَ اللَّیْلِ مَا یَہْجَعُونَ} قَالَ : قَلَّ لَیْلَۃٌ أَتَتْ عَلَیْہِمْ ہَجَعُوہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٢٩) حضرت حسان بن عطیہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک آدمی گدھے پر سوار تھا اچانک وہ گرگیا تو اس نے کہا کہ میں گدھے سے گرگیا۔ تو دائیں جانب کے فرشتے نے کہا کہ یہ کوئی نیکی تو نہیں ہے کہ جس کو میں لکھوں اور بائیں جانب کے فرشتے نے کہا کہ یہ کون سی برائی ہے کہ جس کو میں لکھوں تو بائیں جانب کے فرشتہ کو آواز دی گئی کہ جس قول کو دایاں چھوڑ دے اس کو لکھ لو۔
(۳۶۶۲۹) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِیَّۃَ ، قَالَ : بَیْنَمَا رَجُلٌ رَاکِبًا عَلَی حِمَارٍ إذْ عَثَرَ بِہِ ، فَقَالَ : تَعِسْت ، فَقَالَ : صَاحِبُ الْیَمِینِ : مَا ہِیَ بِحَسَنَۃٍ فَأَکْتُبُہَا ، وَقَالَ صَاحِبُ الشِّمَالِ : مَا ہِیَ بِسَیِّئَۃٍ فَاکْتُبْہَا ، فَنُودِیَ صَاحِبُ الشِّمَالِ ، إِنَّ مَا تَرَکَ صَاحِبُ الْیَمِینِ فَاکْتُبْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬২৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٣٠) حضرت حسان بن عطیہ کا ارشاد ہے کہ جو شخص اللہ کے دوستوں سے دشمنی کرتا ہے تو اللہ اس سے اعلانِ جنگ کرتا ہے اور جس شخص کی سفارش اللہ کے قانون وحدود میں آڑے بنتی ہے تو وہ شخص اللہ کے حکم میں رکاوٹ بن رہا ہے اور جو کوئی شخض کسی ایسے جھگڑے کی معاونت کرتا ہے جس کا اس کو علم ہی نہیں تو وہ اس جھگڑے سے نکلنے تک اللہ کے غصہ میں رہتا ہے اور جو شخص کسی مسلمان پر ایسی تہمت لگاتا ہے جس کا اس کو علم ہی نہیں تو اللہ اس کو ہلاکت کی دلدل میں پھنسا دیتا ہے حتی کہ وہ خود اس سے راستہ نکال لے۔ اور جو کوئی شخص کسی کمزور کے حق میں جھگڑا کرتا ہے تاکہ اس کو اس کا حق دلوا دے تو اللہ ایسے دن کہ جب قدم لڑ کھڑائیں گے اس کو ثابت قدم رکھتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ میں جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہوں تو کوئی تردد نہیں کرتا۔ سوائے اپنے مومن بندے کی جان قبض کرنے کے وقت کیونکہ وہ موت اور اس کی تکلیف سے گھبراتا ہے جبکہ اس سے کوئی چارہ کار نہیں۔
(۳۶۶۳۰) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِیَّۃَ ، قَالَ : مَنْ عَادَی أَوْلِیَائَ اللہِ فَقَدْ آذَنَ اللَّہَ بِالْمُحَارَبَۃِ ، وَمَنْ حَالَتْ شَفَاعَتُہُ دُونَ حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللہِ فَقَدْ حَادَّ اللَّہَ فِی أَمْرِہِ ، وَمَنْ أَعَانَ عَلَی خُصُومَۃٍ لاَ عِلْمَ لَہُ بِہَا کَانَ فِی سَخَطِ اللہِ حَتَّی یَنْزِعَ ، وَمَنْ قَفَا مُؤْمِنًا بِمَا لاَ عِلْمَ لَہُ بِہِ وَقَفَہُ اللَّہُ فِی رَدْغَۃِ الْخَبَالِ حَتَّی یَجِیئَ مِنْہَا بِالْمَخْرَجِ ، وَمَنْ خَاصَمَ لِضَعِیفٍ حَتَّی یَثْبُتَ لَہُ حَقُّہُ ، ثَبَّتَ اللَّہُ قَدَمَیْہِ یَوْمَ تَزِلُّ الأَقْدَامُ ، وَقَالَ اللَّہُ : مَا تَرَدَّدْت فِی شَیْئٍ أُرِیدُہُ ، تَرْدَادِی فِی قَبْضِ نَفْسِ عَبْدِی الْمُؤْمِنِ یَکْرَہُ الْمَوْتَ وَأَکْرَہُ مُسَائَتَہِ وَلاَ بُدَّ لَہُ مِنْہُ۔ (بخاری ۶۵۰۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩৬৬৩০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت مجاہد کے آثار
(٣٦٦٣١) حضرت ابن محریریز فرماتے ہیں کہ مسجد میں نمازی یا اللہ کے ذکر یا کسی اچھی چیز کی طلب یا عطا کے علاوہ تمام باتیں لغو ہیں۔
(۳۶۶۳۱) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ عَبْدِ رَبِّہِ بْنِ زیتون ، عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیزٍ ، أَنَّہُ قَالَ : الْکَلاَمُ فِی الْمَسْجِدِ لَغْوٌ إِلاَّ لِمُصَلٍّ ، أَوْ ذَاکِرِ رَبِّہِ ، أَوْ سَائِلِ خَیْرٍ ، أَوْ مُعْطِیہ۔
তাহকীক: