মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৩১১ টি

হাদীস নং: ৩৬৪৩১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٣٢) حضرت ربیع بن خثیم کی سریہ سے روایت ہے وہ کہتی ہیں کہ حضرت ربیع کا عمل مخفی ہوتا تھا۔
(۳۶۴۳۲) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سُرِّیَّۃِ الرَّبِیعِ بْنِ خُثَیْمٍ ، قَالَتْ : کَانَ عَمَلُ الرَّبِیعِ سِرًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৩২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٣٣) حضرت ابن عباس (رض) سے ارشادِ خداوندی { مِنْ مَائٍ صَدِیدٍ } کے بارے میں روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں۔ یہ وہ پانی ہے جو کافر کی جلد اور اس کے گوشت کے درمیان چلتا ہے۔
(۳۶۴۳۳) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ الشِّخِّیرِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ {مِنْ مَائٍ صَدِیدٍ} قَالَ : مَا یَسِیلُ بَیْنَ جِلْدِ الْکَافِرِ وَلَحْمِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৩৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٣٤) حضرت حسن سے { یَوْمَئِذٍ یَتَذَکَّرُ الإِنْسَان وَأَنَّی لَہُ الذِّکْرَی یَقُولُ یَا لَیْتَنِی قَدَّمْت لِحَیَاتِی } کے بارے میں روایت ہے وہ کہتے ہیں۔ خدا کی قسم ! اس کو معلوم ہوجائے گا کہ وہ ایسی زندگی کے قریب ہے کہ جس میں آخرکار موت نہیں ہے۔
(۳۶۴۳۴) حَدَّثَنَا ہَوْذَۃُ بْنُ خَلِیفَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَوْفٌ ، عَنِ الْحَسَنِ : {یَوْمَئِذٍ یَتَذَکَّرُ الإِنْسَان وَأَنَّی لَہُ الذِّکْرَی یَقُولُ یَا لَیْتَنِی قَدَّمْت لِحَیَاتِی} قَالَ : عُلِمَ وَاللہِ ، أَنَّہُ صَادِفٌ ہُنَاکَ حَیَاۃٌ طَوِیلَۃٌ لاَ مَوْتَ فِیہَا آخر مَا عَلَیْہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৩৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٣٥) حضرت حسن سے روایت ہے کہ بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ تھا۔ اس کی موت کا وقت آیا تو اس کے اہل مملکت اس کے پاس آئے اور کہنے لگے۔ آپ، اپنے بعد شہروں اور لوگوں کو کس کے لیے چھوڑ رہے ہیں ؟ تو اس بادشاہ نے جواب دیا۔ اے لوگو ! تم جاہل نہ رہنا۔ تم سب اس ذات کی ملکیت میں ہو جس کو اس کی پروا نہیں ہے کہ اس کی ملک سے یہ چیز کوئی چھوٹا لے یا کوئی بڑا لے۔
(۳۶۴۳۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الأَشْہَبِ ، عَنِ الْحَسَنِ أَنَّ مَلِکًا مِنْ تِلْکَ الْمُلُوکِ حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ ، فَأَطَافَ بِہِ أَہْلُ مَمْلَکَتِہِ فَقَالُوا : لِمَنْ تَدَعَ الْعِبَادَ وَالْبِلاَدَ بَعْدَکَ ؟ فَقَالَ : یَا أَیُّہَا الْقَوْمُ ، لاَ تَجْہَلُوا فَإِنَّکُمْ فِی مِلْکِ مَنْ لاَ یُبَالِی أَصَغِیرٌ أُخِذَ مِنْ مِلْکِہِ ، أَوْ کَبِیرٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৩৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٣٦) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جب تک آدمی اللہ کے لیے کہتا ہے اور جب تک آدمی اللہ کے لیے عمل کرتا ہے تب تک وہ خیر پر رہتا ہے۔
(۳۶۴۳۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنْ أَبِی الأَشْہَبِ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: لاَ یَزَالُ الْعَبْدُ بِخَیْرٍ إذَا قَالَ لِلَّہِ وَإِذَا عَمِلَ لِلَّہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৩৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٣٧) حضرت ابوالاشہب بیان کرتے ہیں کہتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن کو کہتے سنا : اے آدم کے بیٹے ! تیرا ایک پوشیدہ حال ہے اور ایک تیرا ظاہری حال ہے۔ پس تیرا پوشیدہ حال، تیرے ظاہر سے زیادہ تیرے قبضہ میں ہے۔ ایک تیرا عمل ہے اور ایک تیرا قول ہے۔ پس تیرا عمل، تیرے قول سے زیادہ تیرے قبضہ میں ہے۔
(۳۶۴۳۷) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الأَشْہَبِ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَسَنَ یَقُولُ : یَا ابْنَ آدَمَ ، إنَّ لَک سِرًّا ، وَإِنَّ لَک عَلاَنِیَۃً ، فَسِرُّک أَمْلَکُ بِکَ مِنْ عَلاَنِیَتِکَ ، وَإِنَّ لَک عَمَلاً وَإِنَّ لَکَ قَوْلاً فَعَمَلُک أَمْلَکُ بِکَ مِنْ قَوْلِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৩৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٣٨) حضرت ابوالاشہب بیان کرتے ہیں کہتے ہیں کہ میں نے حضرت حسن کو کہتے سنا۔ اے ابن آدم ! تجھے اپنے بھائی کی آنکھ کا تنکا دکھائی دیتا ہے اور اپنی آنکھ میں موجود شہتیر بھی تو چھوڑ دیتا ہے۔
(۳۶۴۳۸) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو الأَشْہَبِ ، قَالَ سَمِعْت الْحَسَنَ یَقُولُ : یَا ابْنَ آدَمَ ، تُبْصِرُ الْقَذَی فِی عَیْنِ أَخِیک وَتَدَعُ الْجِذْلَ مُعْتَرِضًا فِی عَیْنِک۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৩৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٣٩) حضرت عطاء بن سائب بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابوالبختری اور ان کے ساتھی جب کسی کو اپنے بارے میں تعریف کہتے سنتے یا انھیں عجب محسوس ہوتا تو وہ اپنے کندھوں کو موڑ لیتے اور کہتے۔ میں اللہ کے لیے خشوع کرتا ہوں۔
(۳۶۴۳۹) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَطَائُ بْنُ السَّائِبِ ، أَنَّ أَبَا الْبَخْتَرِیِّ وَأَصْحَابَہُ کَانُوا إذَا سَمِعَ أَحَدُہُمْ یُثْنَی عَلَیْہِ ، أَوْ دَخَلَہُ عُجْبٌ ثَنَی مَنْکِبَیْہِ ، وَقَالَ : خَشَعْتُ لِلَّہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৩৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٠) حضرت ثابت سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت حسن سے پوچھا گیا۔ اے ابوسعید ! کیا شیطان سوتا ہے ؟ انھوں نے فرمایا : اگر وہ غافل ہوتا تو اس بات کو ہر مومن اپنے دل میں محسوس کرتا۔
(۳۶۴۴۰) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ قِیلَ لِلْحَسَنِ : یَا أَبَا سَعِیدٍ ، أَیَنَامُ الشَّیْطَانُ ، قَالَ : لَوْ غَفَلَ لَوَجَدَہَا کُلُّ مُؤْمِنٍ مِنْ قَلْبِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤١) حضرت ابوالاشہب بیان کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ حضرت حسن بیان کرتے ہیں۔ شر کے اہل بھی ہیں اور خیر کے اہل بھی ہیں۔ جو شخص کسی چیز کو چھوڑ دیتا ہے تو اس کو اس کی کفایت ہوجاتی ہے۔
(۳۶۴۴۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حَدَّثَنَا أَبُو الأَشْہَبِ ، قَالَ سَمِعْت الْحَسَنَ ، أَنَّہُ قَالَ : لِلشَّرِّ أَہْلٌ وَلِلْخَیْرِ أَہْلٌ وَمَنْ تَرَکَ شَیْئًا کُفِیَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪১
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٢) حضرت کعب سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ خدا کی قسم ! کسی بندہ کی تعریف زمین میں نہیں ٹھہرتی یہاں تک کہ وہ اس کے لیے آسمان میں قرار پکڑ لیتی ہے۔
(۳۶۴۴۲) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ ، عَنْ حَفْصَۃَ ، عَنِ الرَّبِیعِ بْنِ زِیَادٍ ، عَنْ کَعْبٍ ، قَالَ : وَاللہِ مَا اسْتَقَرَّ لِعَبْدٍ ثَنَائٌ فِی الأَرْضِ حَتَّی یَسْتَقِرَّ لَہُ فِی أَہْلِ السَّمَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪২
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٣) حضرت ضحاک سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے حصرت ابوموسیٰ کو تحریر فرمایا : اما بعد ! بیشک عمل میں قوت ہے۔ تم آج کا کام کل پر نہ چھوڑنا۔ کیونکہ تم جب اس طرح کرو گے تو بہت سے اعمال تمہارے اوپر جمع ہوجائیں گے۔ تمہیں پتہ نہیں چلے گا کہ تم ان میں سے کس کو لو۔ پھر تم ضیاع کرو گے۔ پس جب تمہیں دو کاموں کے درمیان اختیار دیا جائے۔ ان میں سے ایک دنیا کے لیے ہو۔ اور دوسرا آخرت کے لیے ہو۔ تو تم آخرت کے کام کو دنیا کے کام پر ترجیح دو ۔ کیونکہ دنیا فانی ہے اور آخرت باقی ہے اور تم اللہ کی طرف سے خوف پر رہو۔ اور تم اللہ کی کتاب سیکھو۔ کیونکہ وہ علم کے چشمے ہیں اور دلوں کی بہار ہے۔
(۳۶۴۴۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا جُوَیْبِرٌ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلَی أَبِی مُوسَی : أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ الْقُوَّۃَ فِی الْعَمَلِ أَنْ لاَ تُؤَخِّرُوا عَمَلَ الْیَوْمِ لِغَدٍ فَإِنَّکُمْ إذَا فَعَلْتُمْ ذَلِکَ تَدَارَکَتْ عَلَیْکُمَ الأَعْمَالُ فَلَمْ تَدْرُوا أَیُّہَا تَأْخُذُونَ فَأَضَعْتُمْ ، فَإِذَا خُیِّرْتُمْ بَیْنَ أَمْرَیْنِ أَحَدُہُمَا لِلدُّنْیَا وَالآخَرُ لِلآخِرَۃِ فَاخْتَارُوا أَمْرَ الآخِرَۃِ عَلَی أَمْرِ الدُّنْیَا ، فَإِنَّ الدُّنْیَا تَفْنَی ، وَإِنَّ الآخِرَۃَ تَبْقَی ، کُونُوا مِنَ اللہِ عَلَی وَجَلٍ وَتَعَلَّمُوا کِتَابَ اللہِ فَإِنَّہُ یَنَابِیعُ الْعِلْمِ وَرَبِیعُ الْقُلُوبِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪৩
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٤) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے وہ کہتے ہیں جو شخص ریا کاری کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی اس کے ساتھ دکھلاوا کریں گے۔
(۳۶۴۴۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ قَابُوسَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : مَنْ رَاء ی رَاء ی اللَّہُ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪৪
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٥) حضرت عبداللہ بن ابی زکریا سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ مجھے یہ بات پہنچی کہ جب آدمی اپنے کسی عمل میں ریا کاری کرتا ہے تو اس کے اس سے پہلے والے عمل ضائع ہوجاتے ہیں۔
(۳۶۴۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِیَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی زَکَرِیَّا ، قَالَ : بَلَغَنِی أَنَّ الرَّجُلَ إذَا رَاء ی بِشَیْئٍ مِنْ عَمَلِہِ أُحْبِطَ مَا کَانَ قَبْلَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪৫
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٦) حضرت جندب علقی فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جو شخص ناموری چاہتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کو رسوا کرتے ہیں اور جو شخص ریا کاری کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ دکھلاوا کرتے ہیں۔
(۳۶۴۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ جُنْدُبًا الْعَلَقِیَّ یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ یُسَمِّعْ یُسَمِّعُ اللَّہُ بِہِ وَمَنْ یُرَائِ یُرَائِ اللَّہُ بِہِ۔ (بخاری ۶۴۹۹۔ مسلم ۲۲۸۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪৬
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٧) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں جو شخص ناموری چاہتا ہے تو اللہ اس کو رسوائی دیتے ہیں اور جو شخص ڈر کر تواضع اختیار کرتا ہے اللہ اس کو بلند کرتے ہیں اور جو دراز ہو کر بڑا بننا چاہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو گرا دیتے ہیں۔
(۳۶۴۴۷) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَہْدَلَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا رَزِینٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللہِ: مَنْ یُسَمِّعْ یُسَمِّعُ اللَّہُ بِہِ ، وَمَنْ یُرَائِ یُرَائِ اللَّہُ بِہِ ، وَمَنْ تَوَاضَعَ تَخَشُّعًا رَفَعَہُ اللَّہُ ، وَمَنْ تَعَظَّمَ تَطَاوُلاً وَضَعَہُ اللَّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪৭
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٨) حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جو شخص لوگوں میں ناموری چاہتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن ساری مخلوق میں رسوا کرے گا اور اس کو حقیر اور صغیر کریں گے۔
(۳۶۴۴۸) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ شَیْخٍ یُکَنَّی أَبَا یَزِیدَ ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ عَمْرٍو یَقُولُ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ یُسَمِّعَ النَّاسَ بِعَمَلِہِ سَمَّعَ اللَّہُ بِہِ سَامِعَ خَلْقِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَحَقَّرَہُ وَصَغَّرَہُ۔ (احمد ۲۲۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪৮
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٤٩) حضرت ابوسعید سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جو شخص ناموری چاہتا ہے تو اللہ اس کو رسوا کردیتا ہے اور جو شخص ریاکاری کرتا ہے تو اللہ اس کے ساتھ دکھلاوا کرتا ہے۔
(۳۶۴۴۹) حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، قَالَ : حدَّثَنَا عِیسَی بْنُ الْمُخْتَارِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْعَوْفِیِّ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ، عَنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ سَمَّعَ سَمَّعَ اللَّہُ بِہِ وَمَنْ رَاء ی رَاء ی اللَّہُ بِہِ۔ (ترمذی ۲۳۸۱۔ ابن ماجہ ۴۲۰۶)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৪৯
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٥٠) حضرت حسن سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ تحقیق میں نے ایسے لوگوں کو پایا ہے جو اس طرح سے پیٹ سیراب کرکے نہیں کھاتے تھے۔ وہ لوگ کھانا کھانے کے بعد بھی کمزور، نحیف اور پہلے کی طرح چست ہوتے تھے۔
(۳۶۴۵۰) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لَقَدْ أَدْرَکْت أَقْوَامًا مَا کَانُوا یَشْبَعُونَ ذَلِکَ الشِّبَعَ ، إنْ کَانَ أَحَدُہُمْ لَیَأْکُلُ حَتَّی إذَا رُدَّ نَفَسُہُ أَمْسَکَ ذَابِلاً نَاحِلاً مُقْبِلاً عَلَی شَأْنِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৬৪৫০
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حضرت حسن بصری کا کلام
(٣٦٤٥١) حصرت اشعث سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ جب ہم حضرت حسن کے پاس جاتے تو ہم اس حال میں باہر آتے کہ ہم دنیا کو کچھ نہیں سمجھتے تھے۔
(۳۶۴۵۱) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، قَالَ : کُنَّا إذَا دَخَلْنَا عَلَی الْحَسَنِ خَرَجْنَا ، وَمَا نَعُدُّ الدُّنْیَا شَیْئًا۔
tahqiq

তাহকীক: