মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فرائض کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬১৭ টি

হাদীস নং: ৩১৭৩৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو ماں شریک بھائیوں کا بیان جن میں سے ایک چچا زاد بھائی بھی ہو
(٣١٧٣٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ وہ عورت جس نے اپنے دو ماں شریک بھائی چھوڑے ہوں جن میں سے ایک اس کا چچا زاد بھائی ہو اس کے بارے میں حضرت علی اور حضرت زید (رض) نے فرمایا کہ ایک تہائی مال ان دونوں کے درمیان تقسیم ہوگا اور باقی عورت کے چچا زاد بھائی کے لیے ہوگا، اور حضرت ابن مسعود (رض) نے فرمایا کہ مال ان کے درمیان برابری کے ساتھ تقسیم ہوگا۔

حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ حضرت علی (رض) اور حضرت زید (رض) کے اقوال کے مطابق تین حصّوں سے نکلے گا اور حضرت ابن مسعود (رض) کے قول کے مطابق دو حصّوں سے نکلے گا۔
(۳۱۷۳۹) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتْ أَخَوَیْہَا لأُمِّہَا ، أَحَدُہُمَا ابْنُ عَمِّہَا، فَقَالَ عَلِیٌّ وَزَیْدٌ: الثُّلُثُ بَیْنَہُمَا، وَمَا بَقِیَ فَلاِبْنِ عَمِّہَا، وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ: الْمَالُ بَیْنَہُمَا۔

قَالَ أَبُو بَکْرٍ : فَہَذِہِ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ مِنْ ثَلاَثَۃِ أَسْہُمٍ ، وَفِی قَوْلِ ابْنِ مَسْعُودٍ مِنْ سَہْمَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৩৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک بیٹی اور دو چچا کے بیٹوں کا بیان جن میں سے ایک ماں شریک بھائی ہو
(٣١٧٤٠) اسماعیل بن عبد الملک فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن جبیر (رض) سے ایک بیٹی اور دو چچا کے بیٹوں کے بارے میں پوچھا جن میں سے ایک ماں شریک بھائی تھا، انھوں نے فرمایا : بیٹی کے لیے نصف مال ہے اور باقی اس چچا زاد بھائی کے لیے ہے جو ماں شریک بھائی نہیں، اور ماں شریک بھائی اولاد کے ہوتے ہوئے وارث نہیں ہوتا، راوی فرماتے ہیں کہ پھر میں نے حضرت عطاء سے پوچھا تو انھوں نے فرمایا کہ حضرت سعید سے غلطی ہوئی، بیٹی کے لیے نصف مال ہے اور باقی ان دونوں کے درمیان آدھا آدھا تقسیم ہوگا،

حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ حضرت سعید بن جبیر (رض) کے قول کے مطابق دو حصّوں سے نکلے گا، بیٹی کے لیے نصف ، اور اس چچا زاد بھائی کے لیے جو ماں شریک بھائی نہیں ہے نصف مال ہوگا، اور حضرت عطاء (رض) کے قول کے مطابق چار حصّوں سے نکلے گا۔ دو حصّے بیٹی کے لیے ہوں گے اور دو حصّے ان کے درمیان تقسیم ہوں گے۔
(۳۱۷۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ ، قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ عَنْ أبْنَۃٍ وَابْنَیْ عَمٍّ أَحَدُہُمَا أَخٌ لأُمٍّ ؟ فَقَالَ : لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ ، وَمَا بَقِیَ فَلاِبْنِ الْعَمِّ الَّذِی لَیْسَ بِأَخٍ لأُمٍّ ، وَلاَ یَرِث أَخٌ لأُمٍّ مَعَ وَلَدٍ ، قَالَ : فَسَأَلْت عَطَائً ، فَقَالَ : أَخْطَأَ سَعِیدٌ ، لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ ، وَمَا بَقِیَ بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔

قَالَ : أَبُو بَکْرٍ : فَہَذِہِ فِی قَوْلِ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ مِنْ سَہْمَیْنِ : لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ وَلاِبْنِ الْعَمِّ الَّذِی لَیْسَ بِأَخٍ لأُمٍّ النِّصْفُ ، وَفِی قَوْلِ عَطَائٍ مِنْ أَرْبَعَۃٍ : سَہْمَانِ لِلاِبْنَۃِ ، وَسَہْمَانِ بَیْنَہُمَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جس نے اپنے چچا چھوڑے جن میں سے ایک اس کا ماں شریک بھائی تھا
(٣١٧٤١) فضیل حضرت ابراہیم سے اس عورت کے بارے میں نقل کرتے ہیں جس نے اپنے چچاؤں کو چھوڑا جن میں سے ایک اس کا ماں شریک بھائی تھا، اس کے بارے میں حضرت علی (رض) اور حضرت زید (رض) نے یہ فیصلہ کیا کہ اس کے ماں شریک بھائی کے لیے چھٹا حصّہ ہے، پھر وہ بعد میں ان چچاؤں کے ساتھ مال میں شریک ہوجائے گا، اور اس مسئلے میں حضرت ابن مسعود (رض) نے یہ فیصلہ فرمایا کہ تمام مال اسی کا ہے، اور یہ مسئلہ اس نسب کا ہے جو حالت شرک میں ہو پھر اس کے گھر والے بعد میں مسلمان ہوجائیں۔

امام ابوبکر فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ حضرت علی (رض) اور زید (رض) کے قول میں چھ سے نکلے گا اور حضرت عبداللہ کے قول میں ایک حصّے سے نکلے گا کیونکہ وہ سارا مال اسی کا ہے۔
(۳۱۷۴۱) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتْ أَعْمَامَہَا أَحَدُہُمْ أَخُوہَا لأُمِّہَا ، فَقَضَی فِیہَا عَلِیٌّ وَزَیْدٌ : أَنَّ لأَخِیہَا لأُمِّہَا السُّدُسَ ، ثُمَّ ہُوَ شَرِیکُہُمْ بَعْدُ فِی الْمَالِ ، وَقَضَی فِیہَا ابْنُ مَسْعُودٍ : أَنَّ الْمَالَ کُلَّہُ لَہُ ، وَہَذَا نَسَب یَکُونُ فِی الشِّرْکِ ، ثُمَّ یُسلمُ أَہْلَہُ بَعْدُ۔

قَالَ أَبُو بَکْرٍ: فَہَذِہِ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ مِنْ سِتَّۃِ أَسْہُمٍ ، وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللہِ: مِنْ سَہْمٍ وَاحِدٍ لأَنَّہُ الْمَالُ کُلُّہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کے بارے میں جو اپنے ماں شریک بھائی اور بہنیں چھوڑ کر مرے ، اور وہ عصبہ میں سے اس کے چچا زاد بھائی بھی ہوں
(٣١٧٤٢) حضرت ابراہیم سے اس عورت کے بارے میں روایت ہے جو اپنے ماں شریک بھائی اور بہن چھوڑ کر مرے اور وہ عصبہ میں سے اس کے چچا زاد بھائی بھی ہوں فرمایا کہ وہ ایک تہائی مال آپس میں تقسیم کرلیں گے جس میں مردوں اور عورتوں کا حصہ برابر ہوگا اور باقی دو تہائی ان میں سے صرف مردوں کے لیے ہوگا نہ کہ عورتوں کے لیے یہ تمام صحابہ کرام کا فیصلہ ہے۔

اور یہ مسئلہ تمام حضرات کی رائے کے مطابق تین حصوں سے نکلے گا۔
(۳۱۷۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتْ إخْوَتَہَا لأُمِّہَا رِجَالاً وَنِسَائً، وَہُمْ بَنُو عَمِّہَا فِی الْعَصَبَۃِ ، قَالَ : یَقْتَسِمُونَ الثُّلُثَ بَیْنَہُمْ : الرِّجَالُ وَالنِّسَائُ فِیہِ سَوَائٌ ، وَالثُّلُثَانِ الْبَاقِیَانِ لِذُکُورِہِمْ خَالِصًا دُونَ النِّسَائِ فِی قَضَائِ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُلِّہِمْ۔

وَہَذِہِ فِی قَوْلِہِمْ جَمِیعًا مِنْ ثَلاَثَۃِ أَسْہُمٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یہ باب ہے دو بیٹیوں اور پوتوں ، پوتیوں کے بیان میں
(٣١٧٤٣) حضرت فضیل حضرت ابراہیم نخعی (رض) سے روایت کرتے ہیں اس آدمی کے بارے میں جو اپنی دو بیٹیاں اور پوتے، پوتیاں چھوڑ کر مرے کہ اس کی دونوں بیٹیوں کے لیے دو تہائی مال ہے اور باقی مردوں کے لیے ہے نہ کہ عورتوں کے لیے اور حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) بہنوں اور بیٹیوں کا حصہ دو تہائی سے زیادہ نہیں لگایا کرتے تھے اور حضرت علی (رض) اور حضرت زید (رض) آپس میں شریک بنایا کرتے تھے اور باقی مال اس طرح تقسیم کیا جائے گا کہ ایک مرد کے لیے دو عورتوں کے حصّے کے برابر حصّہ لگایا جائے گا۔

امام ابوبکر فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ تمام حضرات کے قول میں تین حصّوں سے نکلے گا۔
(۳۱۷۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی رَجُلٍ تَرَکَ ابْنَتَیْہِ وَبَنِی ابْنِہِ رِجَالاً وَنِسَائً : فَلاِبْنَتَیْہِ الثُّلُثَانِ ، وَمَا بَقِیَ فَلِلذُّکُورِ دُونَ الإِنَاثِ ، وَکَانَ عَبْدُ اللہِ لاَ یَزِیدُ الأَخَوَاتِ وَالْبَنَاتِ عَلَی الثُّلُثَیْنِ ، وَکَانَ عَلِیٌّ وَزَیْدٌ یُشَرِّکُونَ فِیمَا بَیْنَہُمْ ، فَمَا بَقِیَ {لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ}۔

قَالَ أَبُو بَکْرٍ : فَہَذِہِ مِنْ ثَلاَثَۃِ أَسْہُمٍ فِی قَوْلِہِمْ جَمِیعًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٤٤) حکم بن مسعود فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر (رض) کو دیکھا کہ انھوں نے حقیقی بھائیوں کو ماں شریک بھائیوں کے ساتھ ایک تہائی مال میں برابر شریک کیا، ان سے ایک آدمی نے کہا کہ آپ نے اس جیسے ایک مسئلے میں گزشتہ سال کچھ اور فیصلہ دیا تھا، آپ نے پوچھا کہ میں نے کیا فیصلہ کیا تھا ؟ اس نے کہا کہ آپ نے مال ماں شریک بھائیوں کو دے دیا تھا اور حقیقی بھائیوں کو کچھ نہیں دیا تھا ، آپ نے فرمایا کہ وہ فیصلہ بھی اسی طرح درست تھا جس طرح ہم نے کیا تھا، اور یہ فیصلہ بھی اسی طرح درست ہے جس طرح ہم کر رہے ہیں۔
(۳۱۷۴۴) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ سِمَاکِ بْنِ الْفَضْلِ ، قَالَ : سَمِعْتُ وَہْبًا یُحَدِّثُ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ : شَہِدْت عُمَرَ أَشْرَکَ الإِخْوَۃَ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ مَعَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ فِی الثُّلُثِ ، فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ : قَدْ قَضَیْت فِی ہَذَہ عَامَ الأَوَّلِ بِغَیْرِ ہَذَا ، قَالَ : وَکَیْفَ قَضَیْت ؟ قَالَ : جَعَلْتہ لِلإِخْوَۃِ لِلأُمِّ وَلَمْ تَجْعَلْ لِلإِخْوَۃِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ شَیْئًا ، فَقَالَ : ذَلِکَ عَلَی مَا قَضَیْنَا ، وَہَذَا عَلَی مَا نَقْضِی۔ (عبدالرزاق ۱۹۰۰۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٤٥) ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عمر، زید اور ابن مسعود (رض) شوہر، ماں، حقیقی بھائیوں اور ماں شریک بہنوں کو مال میں برابر شریک کیا کرتے تھے، اور فرماتے تھے کہ ان کو باپ نے صرف قرابت داری کا ہی فائدہ پہنچایا ہے ، اور وہ مردوں اور عورتوں کو برابر حصّہ دیا کرتے تھے۔
(۳۱۷۴۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : أَنَّ عُمَرَ وَزَیْدًا وَابْنَ مَسْعُودٍ کَانُوا یُشَرِّکُونَ فِی زَوْجٍ وَأُمٍّ وَإِخْوَۃٍ لأُمٍّ وَأَبٍ وَأَخَوَاتٍ لأُمٍّ ، یُشَرِّکُونَ بَیْنَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ مَعَ الإِخْوَۃِ لِلأُمِّ فِی سَہْمٍ ، وَکَانُوا یَقُولُونَ : لَمْ یَزِدْہُمَ الأَبُ إلاَّ قُرْبًا ، وَیَجْعَلُونَ ذُکُورَہُمْ وَإِنَاثَہُمْ فِیہِ سَوَائً۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٤٦) حضرت ابراہیم نے اس عورت کے بارے میں فرمایا جس نے موت کے وقت اپنے شوہر، ماں، حقیقی بھائی اور ماں شریک بھائی چھوڑے کہ اس کے شوہر کے تین حصّے یعنی کل مال کا نصف ہوگا اور اس کی ماں کے لیے ایک حصّہ یعنی کل مال کا چھٹا حصّہ ہوگا، اور اس کے ماں شریک بھائیوں کے لیے دو حصّے یعنی ایک تہائی مال ہوگا، اور آپ نے اس عورت کے باپ اور ماں کو میراث کا کوئی حصّہ نہیں دلایا حضرت علی (رض) کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے جبکہ حضرت عمر اور عبداللہ اور زید بن ثابت (رض) نے حقیقی بھائیوں کو ماں شریک بھائیوں کا شریک بنایا اس ایک تہائی مال میں جس کے وہ وارث ہوئے، سوائے اس بات کے کہ ان حضرات نے ان میں سے مردوں اور عورتوں کو برابر حصّہ دلایا۔
(۳۱۷۴۶) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ بَسَّامٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتْ زَوْجَہَا وَأُمَّہَا وَإِخْوَتَہَا لأَبِیہَا وَأُمِّہَا وَإِخْوَتَہَا لأُمِّہَا : فَلِزَوْجِہَا النِّصْفُ ثَلاَثَۃُ أَسْہُمٍ ، وَلأُمِّہَا السُّدُسُ سَہْمٌ ، وَلاِِخْوَتِہَا لأُمِّہَا الثُّلُثُ سَہْمَانِ ، وَلَمْ یَجْعَلْ لاِِخْوَتِہَا لأَبِیہَا وَأُمِّہَا مِنَ الْمِیرَاثِ شَیْئًا فِی قَضَائِ عَلِی ، وَشَرَّک بَیْنَہُمْ عُمَرُ وَعَبْدُ اللہِ وَزَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ : بَیْنَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ مَعَ بَنِی الأُمِّ فِی الثُّلُثِ الَّذِی وَرِثُوا ، غَیْرَ أَنَّہُمْ شَرَّکُوا ذُکُورَہُمْ وَإِنَاثَہُمْ فِیہِ سَوَائٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٤٧) حضرت ابو مجلز فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان (رض) نے بھی ان ورثاء کو برابر کا شریک بنایا تھا۔
(۳۱۷۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سُلَیْمَانَ التَّیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ : أَنَّ عُثْمَانَ شَرَّک بَیْنَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٤٨) ابن المنتشر فرماتے ہیں کہ حضرت شریح اور مسروق نے بھی حقیقی بھائیوں کو ماں شریک بھائیوں کا شریک بنایا۔
(۳۱۷۴۸) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنِ ابْنِ الْمُنْتَشِرِ ، عَنْ شُرَیْحٍ وَمَسْرُوقٍ : أَنَّہُمَا شَرَّکَا الإِخْوَۃَ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ مَعَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٤٩) عمرو بن شعیب سعید بن مسیب سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے بھی اس مسئلے میں ایسا ہی فیصلہ کیا ، اور فرمایا کہ باپ نے صرف ان میں قرابت کا ہی اضافہ کیا ہے۔
(۳۱۷۴۹) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، بِمِثْلِہِ ، قَالَ : مَا زَادَہُمَ الأَبُ إلاَّ قُرْبًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৪৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٥٠) ابن طاؤس روایت کرتے ہیں کہ حضرت طاؤس نے فرمایا کہ اس میت کی ماں کو چھٹا حصّہ اور اس کے شوہر کو نصف مال دیا جائے گا۔ اور ایک تہائی ماں شریک بھائیوں اور حقیقی بھائیوں کے درمیان تقسیم کیا جائے گا۔
(۳۱۷۵۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوس ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ قَالَ : لأُمِّہَا السُّدُسُ ، وَلِزَوْجِہَا الشَّطْرُ ، وَالثُّلُثُ بَیْنَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ وَالإِخْوَۃِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৫০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٥١) عبداللہ بن محمد بن عقیل فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بن حسن کی ایک بیٹی فوت ہوگئی اور اس نے شوہر، ماں، ماں شریک بھائی اور حقیقی بھائی چھوڑے، انھوں نے معاملہ حضرت عمر بن عبد العزیز (رض) تک پہنچایا تو انھوں نے شوہر کو نصف مال اور ماں کو چھٹا حصّہ دیا، اور ماں شریک بھائیوں اور حقیقی بھائیوں کو برابر کا شریک بنایا، اور شوہر سے فرمایا کہ اپنے ہم عمروں سے رکے رہو کہ آیا ان کو ایک اور حصّہ ملتا ہے ؟ یہاں تک کہ یہ بات معلوم ہوجائے کہ وہ حاملہ ہے یا نہیں ؟
(۳۱۷۵۱) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ ، قَالَ : مَاتَتِ ابْنَۃٌ لِلْحَسَنِ بْنِ الْحَسَنِ وَتَرَکَتْ زَوْجَہَا وَأُمَّہَا وَإِخْوَتَہَا لأُمِّہَا وَإِخْوَتَہَا لأَبِیہَا وَأُمِّہَا ، فَارْتَفَعُوا إلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ، فَأَعْطَی الزَّوْجَ النِّصْفَ ، وَالأُمَّ السُّدُسَ ، وَأَشْرَکَ بَیْنَ الإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ وَالإِخْوَۃِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ ، وَقَالَ لِلزَّوْجِ : أَمْسِکْ عَنْ أَتْرَابِکَ ، أَیَلْحَقُ بِہِمْ سَہْمٌ آخَرُ ، حَتَّی یُنْظر حُبْلَی ہِیَ أَمْ لاَ ؟۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৫১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شوہر اور ماں اور بھائیوں اور حقیقی بہنوں اور ماں شریک بھائیوں اور بہنوں کے بیان میں، اور ان حضرات کا بیان جنہوں نے ان کو شراکت دار قرار دیا
(٣١٧٥٢) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ اور عمر (رض) ان کو برابر کا شریک رکھا کرتے تھے، فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) ان کو برابر شریک نہیں بناتے تھے۔

حضرت ابوبکر فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ چھے حصّوں سے نکلے گا شوہر کے لیے تین حصّے یعنی آدھا مال اور ماں کے لیے چھٹا حصّہ اور ماں شریک بھائیوں کے لیے ایک تہائی مال جو کہ دو حصّے ہیں۔
(۳۱۷۵۲) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ عَبْدُ اللہِ وَعُمَرُ یُشَرِّکَانِ ، قَالَ : وَکَانَ عَلِیٌّ لاَ یُشَرِّکُ۔

قَالَ أَبُو بَکْرٍ : وَہَذِہِ مِنْ سِتَّۃِ أَسْہُمٍ : لِلزَّوْجِ النِّصْفُ ثَلاَثَۃُ أَسْہُمٍ ، وَلِلأُمِّ السُّدُسُ ، وَلِلإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ الثُّلُثُ وَہُوَ سَہْمَانِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৫২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو حقیقی بھائیوں اور بہنوں کو شریک نہیں بناتے ماں شریک بھائیوں کے ساتھ ان کے ایک تہائی مال میں، اور فرماتے ہیں کہ وہ مال انہی کے لیے ہے
(٣١٧٥٣) عبداللہ بن سلمہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) ان کو برابر شریک نہیں رکھا کرتے تھے۔
(۳۱۷۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَلِمَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یُشَرِّکُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৫৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو حقیقی بھائیوں اور بہنوں کو شریک نہیں بناتے ماں شریک بھائیوں کے ساتھ ان کے ایک تہائی مال میں، اور فرماتے ہیں کہ وہ مال انہی کے لیے ہے
(٣١٧٥٤) حضرت حارث، حضرت علی (رض) سے یہی بات نقل کرتے ہیں۔
(۳۱۷۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یُشَرِّکُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৫৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو حقیقی بھائیوں اور بہنوں کو شریک نہیں بناتے ماں شریک بھائیوں کے ساتھ ان کے ایک تہائی مال میں، اور فرماتے ہیں کہ وہ مال انہی کے لیے ہے
(٣١٧٥٥) حضرت ابراہیم نے بھی حضرت علی (رض) سے یہی روایت کی ہے۔
(۳۱۷۵۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : کَانَ عَلِیٌّ لاَ یُشَرِّکُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৫৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو حقیقی بھائیوں اور بہنوں کو شریک نہیں بناتے ماں شریک بھائیوں کے ساتھ ان کے ایک تہائی مال میں، اور فرماتے ہیں کہ وہ مال انہی کے لیے ہے
(٣١٧٥٦) حضرت ھزیل سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ (رض) ان بھائیوں کو شریک نہیں رکھا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ حصّے ختم ہوگئے۔
(۳۱۷۵۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی قَیْسٍ ، عَنْ ہُزَیْلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یُشَرِّکُ ، وَیَقُولُ : تَنَاہَت السِّہَامُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৫৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو حقیقی بھائیوں اور بہنوں کو شریک نہیں بناتے ماں شریک بھائیوں کے ساتھ ان کے ایک تہائی مال میں، اور فرماتے ہیں کہ وہ مال انہی کے لیے ہے
(٣١٧٥٧) حضرت ابو مجلزحضرت علی (رض) سے نقل کرتے ہیں کہ وہ بھی ان بھائیوں کو شریک نہیں بنایا کرتے تھے۔
(۳۱۷۵۷) حَدَّثَنَا مَعْشَرٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، عَنْ عَلِیٍّ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یُشَرِّکُ بَیْنَہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৭৫৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان حضرات کا بیان جو حقیقی بھائیوں اور بہنوں کو شریک نہیں بناتے ماں شریک بھائیوں کے ساتھ ان کے ایک تہائی مال میں، اور فرماتے ہیں کہ وہ مال انہی کے لیے ہے
(٣١٧٥٨) حضرت شعبی بھی حضرت زید بن ثابت (رض) سے یہی مضمون نقل کرتے ہیں۔
(۳۱۷۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یُشَرِّکُ۔
tahqiq

তাহকীক: