মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

فرائض کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৬১৭ টি

হাদীস নং: ৩২১৫৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٥٩) عمر بن عبد العزیز فرماتے ہیں کہ عورتیں ان ہی لوگوں کی ولاء کی وارث ہوتی ہیں جن کو وہ مکاتب بنائیں یا آزاد کریں۔
(۳۲۱۵۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ، قَالَ : لاَ یَرِثُ النِّسَائُ مِنَ الْوَلاَئِ إلاَّ مَا کَاتَبْنَ ، أَوْ أَعْتَقْنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৫৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٦٠) عطاء فرماتے ہیں کہ عورتیں ولاء میں سے کسی چیز کی وارث نہیں ہوتیں سوائے ان لوگوں کے جن کو وہ مکاتب بنائیں یا آزاد کریں۔
(۳۲۱۶۰) حَدَّثَنَا ابْنِ أَبِی غَنِیَّۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : لاَ یَرِثُ النِّسَائُ مِنَ الْوَلاَئِ شَیْئًا إلاَّ مَا کَاتَبْنَ ، أَوْ أَعْتَقْنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٦١) خالد ابو قلابہ سے اس عورت کے بارے میں روایت کرتے ہیں جو فوت ہوگئی اور اپنے مولیٰ کو چھوڑ گئی، فرمایا کہ وہ اس کا مولیٰ ہے جب مرے گا، اس کا وارث ہر وہ شخص ہوگا جو اس عورت کا وارث ہوگا مردوں میں سے۔
(۳۲۱۶۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ : فِی امْرَأَۃٍ تُوُفِّیَتْ وَتَرَکَتْ مَوْلاَہَا ، قَالَ : ہُوَ مَوْلاَہَا إذَا مَاتَ یَرِثُہُ مَنْ یَرِثُہَا مِنَ الذُّکُورِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٦٢) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ عورتیں صرف اس ولاء کی وارث ہوتی ہیں جن کو وہ آزاد کریں یا مکاتب بنائیں۔
(۳۲۱۶۲) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : لاَ یَرِثُ النِّسَائُ مِنَ الْوَلاَئِ ، إلاَّ مَا أَعْتَقْنَ ، أَوْ کَاتَبْنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٦٣) ابراہیم ایک دوسری سند سے فرماتے ہیں کہ عورتیں صرف اس ولاء کی وارث ہوتی ہیں جن کو وہ آزاد کریں۔
(۳۲۱۶۳) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ یَرِثُ النِّسَائُ مِنَ الْوَلاَئِ ، إلاَّ مَا أَعْتَقْنَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٦٤) ابراہیم اس آدمی کے بارے میں فرماتے ہیں جو اپنے غلام کو مکاتب بنائے پھر مرجائے اور مذکر و مونث اولاد چھوڑ جائے ، کہ مال ان کے درمیان حصّوں کے مطابق تقسیم ہوگا اور ولاء مردوں کے لیے ہوگی نہ کہ عورتوں کے لئے۔
(۳۲۱۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : فِی الرَّجُلِ یُکَاتِبُ عَبْدَہُ ، ثُمَّ یَمُوتُ وَیَدَعُ وَلَدًا : رِجَالاً وَنِسَائً ، قَالَ : الْمَالُ بَیْنَہُمْ بِالْحِصَصِ ، وَالْوَلاَئُ لِلرِّجَالِ دُونَ النِّسَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٦٥) ابو سلمہ اور سعید بن مسیب اس آدمی کے بارے میں فرماتے ہیں جو اپنے غلام کو مکاتب بنائے پھر مرجائے اور مذکر و مونث اولاد چھوڑ جائے ، کہ مال ان کے درمیان حصّوں کے مطابق تقسیم ہوگا اور ولاء مردوں کے لیے ہوگی نہ کہ عورتوں کے لئے۔
(۳۲۱۶۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ رَجُلٍ لَمْ یَکُنْ یُسَمِّیہِ ، عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ وَ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ : فِی الرَّجُلِ یُکَاتِبُ عَبْدَہُ ثُمَّ یَمُوتُ وَیَدَعُ وَلَدًا : رِجَالاً وَنِسَائً ، قَالَ : الْمَالُ بَیْنَہُمْ بِالْحِصَصِ ، وَالْوَلاَئُ لِلرَّجُلِ دُونَ النِّسَائِ۔ (دارمی ۳۱۴۴۔ بیہقی ۱۰)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٦٦) معمر زہری سے روایت کرتے ہیں کہ ایک عورت نے سالم کو آزاد کردیا تو انھوں نے حضرت ابو حذیفہ سے موالات کرلی اور انھوں نے ان کو بیٹا بنا لیا، پھر وہ فوت ہوئے تو ان کی میراث اس عورت کو دی گئی۔
(۳۲۱۶۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ : أَنَّ امْرَأَۃً أَعْتَقَتْ سَالِمًا فَوَالی أَبَا حُذَیْفَۃَ وَتَبَنَّاہُ ، فَمَاتَ فَدُفِعَ مِیرَاثُہُ إلَیْہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جو اپنے باپ کو خریدے اور آزاد کر دے، پھر باپ مر جائے جبکہ اس کی ایک بہن زندہ ہو
(٣٢١٦٧) ابراہیم اس عورت کے بارے میں فرماتے ہیں جو اپنے باپ کو خرید لے اور اس کو آزاد کر دے، پھر باپ مرجائے جبکہ اس کی ایک بہن زندہ ہو، کہ ان دونوں کے لیے دو تہائی مال ہے اللہ کی کتاب میں، اور اس عورت کے لیے باقی ایک تہائی ہے کیونکہ وہ عصبہ ہے۔ ابوبکر فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک یہی قول راجح ہے۔
(۳۲۱۶۷) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنْ جَہْمٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی امْرَأَۃٍ اشْتَرَتْ أَبَاہَا فَأَعْتَقَتْہُ فَمَاتَ وَلَہَا أُخْتٌ ، قَالَ : لَہُمَا الثُّلُثَانِ فِی کِتَابِ اللہِ ، وَلَہَا الثُّلُثُ الْبَاقِی لأَنَّہَا عَصَبَتُہُ۔قَالَ أَبُو بَکْرٍ : وَہُوَعِنْدِی الْقَوْلُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جو غلام کو آزاد کرے پھر وہ مر جائے ، کہ اس کی ولاء کس کے لیے ہے ؟
(٣٢١٦٨) قتادہ فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے اپنے غلام کو آزاد کیا ، پھر وہ مرگیا، اس کی ولاء اس کے عصبہ کے لیے ہے یا اس کے بیٹے کے لیے ہے ؟ فرمایا کہ حسن اور سعید بن مسیب فرماتے تھے کہ وہ غلام کے عصبہ کے لیے ہوگی، قتادہ کہتے ہیں کہ مجھے خلاس نے بیان کیا کہ حضرت علی (رض) نے اس کو غلام کے عصبہ کے لیے ہی بنایا ہے، اور ہمیں صالح بن الخلیل نے بیان کیا کہ ابن عباس نے یہی بات فرمائی۔
(۳۲۱۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ الْجَعْدِ، عَنْ قَتَادَۃَ: أَنَّ امْرَأَۃً أَعْتَقَتْ مَمْلُوکًا لَہَا ثُمَّ مَاتَ لِمَنْ یَکُونُ، وَلاَؤُہُ لِعَصَبَتِہَا، أَوْ لِعَصَبَۃِ ابْنِہَا؟ قَالَ: کَانَ الْحَسَنُ وَسَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ یَقُولاَنِ: ہُوَ لِعَصَبَۃِ الْغُلاَمِ۔

قَالَ قَتَادَۃُ : وَحَدَّثَنِی خِلاَس أَنَّ عَلِیًّا جَعَلَہُ لِعَصَبَۃِ الْغُلاَمِ۔

قَالَ : وَحَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ الْخَلِیلِ ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَالَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جو غلام کو آزاد کرے پھر وہ مر جائے ، کہ اس کی ولاء کس کے لیے ہے ؟
(٣٢١٦٩) اسماعیل بن سالم فرماتے ہیں کہ میں نے شعبی کو فرماتے سنا کہ عورت کی مذکر اولاد اس کے موالی کی میراث کی زیادہ حق دار ہے اس کے عصبہ کی بنسبت ، اور اگر کوئی جنایت ہو تو وہ اس کے عصبہ پر ہے۔
(۳۲۱۶۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُہُ یَقُولُ : وَلَدُ الْمَرْأَۃِ الذَّکَرُ أَحَقُّ بِمِیرَاثِ مَوَالِیہَا مِنْ عَصَبَتِہَا ، وَإِنْ کَانَت جِنَایَۃً فَعَلَی عَصَبَتِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৬৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جو غلام کو آزاد کرے پھر وہ مر جائے ، کہ اس کی ولاء کس کے لیے ہے ؟
(٣٢١٧٠) شریح اس عورت کے بارے میں فرماتے ہیں جس نے کسی آدمی کو آزاد کیا پھر مرگئی، کہ ولاء اس کی اولاد کے لیے ہے اور دیت ان سب پر ہے ، کہتے ہیں کہ عامر بھی فرماتے تھے کہ ولاء اس کی اولاد کے لیے ہے اور دیت ان سب پر ہے۔
(۳۲۱۷۰) حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ ، عَنْ حَسَنٍ ، عَنْ فِرَاسٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ شُرَیْحٍ : فِی امْرَأَۃٍ أَعْتَقَتْ رَجُلاً ثُمَّ مَاتَتْ ، قَالَ : الْوَلاَئُ لِوَلَدِہَا وَالْعَقْلُ عَلَیْہِمْ ، قَالَ : وَکَانَ عَامِرٌ یَقُولُ : الْوَلاَئُ لِوَلَدِہَا وَالْعَقْلُ عَلَیْہِمْ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جو غلام کو آزاد کرے پھر وہ مر جائے ، کہ اس کی ولاء کس کے لیے ہے ؟
(٣٢١٧١) عمرو بن شعیب اپنے والد کے واسطے سے اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، فرمایا کہ رئاب بن حذیفہ بن سعید بن سہم نے امّ وائل بنت معمر جُمحیّہ سے نکاح کیا تو ان کے تین بچے ہوئے، پھر ان کی ماں فوت ہوگئی تو اس کے بیٹے اس کے مال کے وارث ہوئے اور اس کے موالی کی ولاء کے بھی، پھر عمرو بن العاص ان کو شام کی طرف لے گئے تو وہ طاعونِ عَمَواس میں مرگئے، کہتے ہیں کہ اس پر عمرو ان کے وارث ہوئے جو ان کے عصبہ تھے، جب عمرو واپس آئے تو معمر کے بیٹے آئے اور اپنی بہن کی ولاء میں جھگڑا عمر بن خطاب (رض) کے پاس لے گئے ، حضرت عمر نے فرمایا کہ میں تمہارے درمیان وہ فیصلہ کرتا ہوں جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو مال لڑکا یا والد جمع کرلے وہ اس کے عصبہ کے لیے ہے جو بھی ہوں، کہتے ہیں کہ اس کے بعد انھوں نے اس کا ہمارے لیے فیصلہ کردیا اور ہمارے لیے ایک تحریر لکھ دی جس میں عبد الرحمن بن عوف اور زید بن ثابت اور دوسرے حضرات کی گواہی تھی۔

یہاں تک کہ جب عبد الملک بن مروان خلیفہ بنا تو اس لڑکی کا ایک مولیٰ فوت ہوگیا، اور اس نے دو ہزار دینار چھوڑے، پس مجھے خبر پہنچی کہ وہ فیصلہ تبدیل کردیا گیا ، چنانچہ وہ ہشام بن اسماعیل کی طرف جھگڑا لے کر گئے تو ہم نے یہ معاملہ عبد الملک کی طرف اٹھایا اور اس کے پاس حضرت عمر کی تحریر لائے، اس نے کہا کہ میں تو اس کو ایسا فیصلہ سمجھتا ہوں جس میں شک نہیں کیا جاسکتا، اور میں یہ نہیں سمجھتا تھا کہ اہل مدینہ کا معاملہ اس حد کو پہنچ چکا ہے کہ وہ اس فیصلہ میں شک کریں، پس اس نے اس کے بارے میں ہمارے لیے فیصلہ کردیا اور ہم بعد میں اس فیصلے پر قائم رہے۔
(۳۲۱۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ حُسَیْنٍ الْمُعَلِّمِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : تَزَوَّجَ رِئَابُ بْنُ حُذَیْفَۃَ بْنِ سَعِیدِ بْنِ سَہْمٍ أَمَّ وَائِلِ ابْنَۃَ مَعْمَرٍ الْجُمَحِیَّۃَ ، فَوَلَدَتْ لَہُ ثَلاَثَۃً ، فَتُوُفِّیَتْ أُمُّہُمْ ، فَوَرِثَہَا بَنُوہَا رِبَاعَہَا وَوَلاَئَ مَوَالِیہَا ، فَخَرَجَ بِہِمْ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ مَعَہ إلَی الشَّامِ ، فَمَاتُوا فِی طَاعُونٍ عَمَوَاسَ ، قَالَ : فَوَرِثَہُمْ عَمْرٌو ، وَکَانَ عَصَبَتُہُمْ ، فَلَمَّا رَجَعَ عَمْرٌو جَائَ بَنُو مَعْمَرٍ فَخَاصَمُوہُ فِی وَلاَئِ أُخْتِہِمْ إلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ، فَقَالَ عُمَرُ : أَقْضِی بَیْنَکُمْ بِمَا سَمِعْت مِنْ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، سَمِعْت رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : مَا أَحْرَزَ الْوَلَدُ ، أَو الْوَالِدُ فَہُوَ لِعَصَبَتِہِ مَنْ کَانَ ، قَالَ : فَقَضَی لَنَا بِہِ ، وَکَتَبَ لَنَا کِتَابًا فِیہِ شَہَادَۃُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَآخَرَ۔

حَتَّی إذَا اسْتُخْلِفَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ مَرْوَانَ تُوفِّیَ مَوْلًی لَہَا وَتَرَک أَلْفَیْ دِینَارٍ فَبَلَغَنِی أَنَّ ذَلِکَ الْقَضَائَ قَدْ غُیِّرَ، فَخَاصَمُوہُ إلَی ہِشَامِ بْنِ إسْمَاعِیلَ ، فَرَفَعَنَا إلَی عَبْدِ الْمَلِکِ فَأَتَیْنَاہُ بِکِتَابِ عُمَرَ ، فَقَالَ : إنْ کُنْت لاَرَی ہَذَا مِنَ الْقَضَائِ الَّذِی لاَ یُشَکُّ فِیہِ ، وَمَا کُنْت أَرَی أَنَّ أَمْرَ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ بَلَغَ ہَذَا أَنْ یَشُکُّوا فِی ہَذَا الْقَضَائِ ، فَقَضَی لَنَا فِیہِ ، فَلَمْ نَزَلْ فِیہِ بَعْدُ۔ (نسائی ۶۳۴۹۔ احمد ۲۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس عورت کا بیان جو غلام کو آزاد کرے پھر وہ مر جائے ، کہ اس کی ولاء کس کے لیے ہے ؟
(٣٢١٧٢) ابراہیم فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) نے اس عورت کے بارے میں فرمایا جو آدمی کو آزاد کرے کہ ولاء اس کی اولاد اور اولاد کی اولاد کے لیے ہے جب تک ان میں مذکر باقی رہے، جب وہ ختم ہوجائیں تو ولاء اس عورت کے عصبہ کی طرف لوٹ آئے گی۔
(۳۲۱۷۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَزْہَرَ ، قَالَ : حدَّثَنَا مِنْدَلٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : قَالَ عَلِیٌّ فِی الْمَرْأَۃٍ تَعْتِقُ الرَّجُلَ : الْوَلاَئُ لِوَلَدِہَا وَوَلَدِ وَلَدِہَا مَا بَقِیَ مِنْہُمْ ذَکَرٌ ، فَإِنِ انْقَرَضُوا رَجَعَ إلَی عَصَبَتِہَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور اپنے بیٹے، باپ اور مولیٰ کو چھوڑ جائے پھر مولیٰ مرے اور مال چھوڑ جائے
(٣٢١٧٣) قتادہ حضرت شریح اور زید بن ثابت سے اس آدمی کے بارے میں روایت کرتے ہیں جو مرجائے اور اپنے بیٹے اور باپ اور مولیٰ کو چھوڑ جائے، پھر مولیٰ مرجائے اور مال چھوڑ جائے، حضرت شریح نے فرمایا کہ اس کے باپ کے لیے مال کا چھٹا حصّہ اور باقی بیٹے کے لیے ہے، اور زید بن ثابت فرماتے ہیں کہ مال بیٹے کے لیے ہے اور باپ کے لیے کچھ نہیں۔
(۳۲۱۷۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ شُرَیْحٍ وَزَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : فِی رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَکَ ابْنَہُ وَأَبَاہُ وَمَوْلاَہُ ، ثُمَّ مَاتَ الْمَوْلَی وَتَرَکَ مَالاً ، فَقَالَ شُرَیْحٌ : لأَبِیہِ السُّدُسُ ، وَمَا بَقِیَ فَلِلاِبْنِ۔

وَقَالَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ : الْمَالُ لِلاِبْنِ ، وَلَیْسَ لِلأَبِ شَیْئٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور اپنے بیٹے، باپ اور مولیٰ کو چھوڑ جائے پھر مولیٰ مرے اور مال چھوڑ جائے
(٣٢١٧٤) مغیرہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابراہیم سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا کہ جس نے اپنے غلام کو چھوڑا، پھر وہ مرگیا اور مولیٰ مرگیا اور جس نے آزاد کیا تھا اس نے اپنے باپ اور بیٹے کو چھوڑا، تو ابراہیم نے فرمایا کہ اس کے باپ کے لیے مال کا چھٹا حصّہ اور باقی اس کے بیٹے کے لیے ہے۔
(۳۲۱۷۴) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : سَأَلْتُہ عَنْ رَجُلٍ أَعْتَقَ مَمْلُوکًا لَہُ فَمَاتَ وَمَاتَ الْمَوْلَی وَتَرَکَ الَّذِی أَعْتَقَہُ أَبَاہُ وَابْنَہُ ، فَقَالَ إبْرَاہِیمُ : لأَبِیہِ السُّدُسُ ، وَمَا بَقِیَ فَہُوَ لاِبْنِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور اپنے بیٹے، باپ اور مولیٰ کو چھوڑ جائے پھر مولیٰ مرے اور مال چھوڑ جائے
(٣٢١٧٥) منصور حسن سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ وہ بیٹے کے لیے ہے۔
(۳۲۱۷۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : ہُوَ لِلاِبْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور اپنے بیٹے، باپ اور مولیٰ کو چھوڑ جائے پھر مولیٰ مرے اور مال چھوڑ جائے
(٣٢١٧٦) محمد بن سالم شعبی سے روایت کرتے ہیں کہ وہ بھی یہی فرماتے تھے۔
(۳۲۱۷۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور اپنے بیٹے، باپ اور مولیٰ کو چھوڑ جائے پھر مولیٰ مرے اور مال چھوڑ جائے
(٣٢١٧٧) شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حکم اور حماد کو فرماتے سنا کہ وہ بیٹے کے لیے ہے۔
(۳۲۱۷۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَمِعْتُ الْحَکَمَ وَحَمَّادًا یَقُولاَنِ : ہُوَ لِلاِبْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩২১৭৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو مر جائے اور اپنے بیٹے، باپ اور مولیٰ کو چھوڑ جائے پھر مولیٰ مرے اور مال چھوڑ جائے
(٣٢١٧٨) شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حکم اور حماد اور ابو ایاس معاویہ بن قرہ سے اس عورت کے بارے میں سوال کیا جس نے اپنے غلام کو آزاد کیا تھا، پھر وہ مرگئی اور اپنے باپ اور بیٹے کو چھوڑ گئی، ان سب نے فرمایا کہ ولاء بیٹے کے لیے ہے ، اور ابو ایاس نے اس طرح فرمایا کہ ولاء اس کی اولاد کے لیے ہے جب تک ان میں باقی رہے۔
(۳۲۱۷۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ وَحَمَّادًا وَأَبَا إِیَاسَ مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ عَنِ امْرَأَۃٍ أَعْتَقَتْ غُلاَمًا لَہَا ثُمَّ مَاتَتْ وَتَرَکَتْ أَبَاہَا وَابْنَہَا ، فَقَالُوا : الْوَلاَئُ لِلاِبْنِ ، وَقَالَ أَبُو إیَاسٌ : الْوَلاَئُ لِوَلَدِہَا مَا بَقِیَ مِنْہُمْ۔
tahqiq

তাহকীক: