মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
فرائض کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৬১৭ টি
হাদীস নং: ৩২১৩৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بچے کا بیان جو اس حال میں فوت ہو کہ اس سے پہلے اس کا کوئی رشتہ دار فوت ہو جائے جس کا وہ وارث بنتا ہو
(٣٢١٣٩) علاء بن مسیب اپنے والد کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ نامکمل اعضاء والے بچے پر نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی اور نہ اس کو وارث بنایا جائے گا۔
(۳۲۱۳۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : لاَ یُصَلَّی عَلَی السِّقْطِ ، وَلاَ یُوَرَّثُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৩৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بچے کا بیان جو اس حال میں فوت ہو کہ اس سے پہلے اس کا کوئی رشتہ دار فوت ہو جائے جس کا وہ وارث بنتا ہو
(٣٢١٤٠) عطاء حضرت ابن عباس (رض) کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ جب بچہ آواز نکال لے تو وہ وارث ہوگا اور اس کی وراثت تقسیم کی جائے گی اور اس پر نماز جنازہ بھی پڑھی جائے گی۔
(۳۲۱۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : إذَا اسْتَہَلَّ الصَّبِیُّ وَرِثَ وَوُرِثَ وَصُلِّیَ عَلَیْہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بچے کا بیان جو اس حال میں فوت ہو کہ اس سے پہلے اس کا کوئی رشتہ دار فوت ہو جائے جس کا وہ وارث بنتا ہو
(٣٢١٤١) یحییٰ بن سعید حضرت قاسم کا فرمان نقل کرتے ہیں کہ پیدا ہونے والے بچے کو اس وقت تک وارث نہیں بنایا جائے گا جب تک کہ وہ آواز نہ نکالے۔
(۳۲۱۴۱) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، قَالَ : لاَ یُوَرَّثُ الْمَوْلُودُ حَتَّی یَسْتَہِلَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس بچے کا بیان جو اس حال میں فوت ہو کہ اس سے پہلے اس کا کوئی رشتہ دار فوت ہو جائے جس کا وہ وارث بنتا ہو
(٣٢١٤٢) ابراہیم فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے ایک بچہ جنا ، اس کے بارے میں عورتوں نے گواہی دی کہ اس نے حرکت کی اور وہ زندہ پیدا ہوا تھا، اور اس کے آواز نکالنے پر گواہی نہیں دی، حضرت شریح نے فرمایا کہ زندہ مردے کا وارث ہوتا ہے۔ پھر آپ نے اس کی میراث کو ختم فرما دیا، کیونکہ عورتوں نے اس کے آواز نکالنے پر گواہی نہیں دی تھی۔
(۳۲۱۴۲) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : وَلَدَتِ امْرَأَۃٌ وَلَدًا فَشَہِدْنَ نِسْوَۃٌ : أَنَّہُ اخْتَلَجَ وَوُلِدَ حَیًّا ، وَلَمْ یَشْہَدْنَ عَلَی اسْتِہْلاَلِہِ ، فَقَالَ شُرَیْحٌ : الْحَیُّ یَرِثُ الْمَیِّتَ ، ثُمَّ أَبْطَلَ مِیرَاثَہُ لأَنَّہُنَّ لَمْ یَشْہَدْنَ عَلَی اسْتِہْلاَلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” استہلال “ کا بیان، جس کے واقع ہونے سے بچے کو وارث بنایا جاتا ہے اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٤٣) مغیرہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے فرمایا کہ استھلال کا مطلب ہے ” چیخنا “۔
(۳۲۱۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ زَائِدَۃَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : الاِسْتِہْلاَلُ : الصِّیَاحُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” استہلال “ کا بیان، جس کے واقع ہونے سے بچے کو وارث بنایا جاتا ہے اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٤٤) عکرمہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ بچے کے استہلال کا مفہوم ہے اس کا چلّانا۔
(۳۲۱۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ: حدَّثَنَا إسْرَائِیلُ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: اسْتِہْلاَلُ الصَّبِیِّ: صِیَاحُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” استہلال “ کا بیان، جس کے واقع ہونے سے بچے کو وارث بنایا جاتا ہے اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٤٥) یحییٰ بن سعید کہتے ہیں کہ قاسم بن محمد نے فرمایا کہ استہلال کا معنی ہے آواز نکالنا اور چھینکنا۔
(۳۲۱۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، قَالَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ : الاِسْتِہْلاَلُ : النِّدَائُ وَالْعُطَاسُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” استہلال “ کا بیان، جس کے واقع ہونے سے بچے کو وارث بنایا جاتا ہے اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٤٦) ابن ابی ذئب نقل کرتے ہیں کہ زہری فرماتے ہیں کہ میری رائے میں استہلال سے مراد چھینک ہے۔
(۳۲۱۴۶) حَدَّثَنَا مَعْن بْنُ عِیسَی ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : أَرَی : الْعُطَاسَ : الاِسْتِہْلاَل۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” استہلال “ کا بیان، جس کے واقع ہونے سے بچے کو وارث بنایا جاتا ہے اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٤٧) حضرت ابوہریرہ (رض) روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جو بچہ پیدا ہوتا ہے شیطان اس کے کچوکا لگاتا ہے جس کی تکلیف سے وہ چلاّنے لگتا ہے ، سوائے ابن مریم اور ان کی والدہ کے۔
(۳۲۱۴۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَا مِنْ مَوْلُودٍ وُلِدَ إلاَّ نَخَسَہُ الشَّیْطَانُ فَیَسْتَہِلُّ صَارِخًا مِنْ نَخْسَۃِ الشَّیْطَانِ إلاَّ ابْنَ مَرْیَمَ وَأُمَّہُ۔ (مسلم ۱۸۳۸۔ عبدالرزاق ۱۱۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس وارث کا بیان جو بھائی یا بہن کا اقرار کرے ، کہ اس کو کیا ملے گا ؟
(٣٢١٤٨) اعمش روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے اس آدمیے بارے میں فرمایا جس کے بھائی ہونے کا اقرار چند بھائیوں میں سے ایک نے کیا ہو اور باقی اس کا انکار کردیں، کہ وہ بھائی ان کے ساتھ وراثت میں شریک ہوگا، جس طرح وہ غلام ہے جو چند بھائیوں کے درمیان مشترک ہو اور ان میں سے ایک اپنا حصّہ آزاد کر دے، فرماتے ہیں کہ حضرت عامر اور حکم اور ان کے ساتھی فرماتے تھے کہ وہ اس شخص کے حصّے میں داخل ہوگا جس نے اس کے نسب کا اقرار کیا ہے۔
(۳۲۱۴۸) حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِیُّ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی الإِخْوَۃِ یَدَّعِی أَحَدُہُمَ الأَخَ ، وَیُنْکِرُہُ الآخَرُونَ ، قَالَ : یَدْخُلُ مَعَہُمْ بِمَنْزِلَۃِ العَبْدٍ یَکُونُ بَیْنَ الإِخْوَۃِ فَیَعْتِقُ أَحَدُہُمْ نَصِیبَہُ۔
قَالَ : وَکَانَ عَامِرٌ وَالْحَکَمُ وَأَصْحَابُہُمَا یَقُولُونَ : لاَ یَدْخُلُ إلاَّ فِی نَصِیبِ الَّذِی اعْتَرَفَ بِہِ۔
قَالَ : وَکَانَ عَامِرٌ وَالْحَکَمُ وَأَصْحَابُہُمَا یَقُولُونَ : لاَ یَدْخُلُ إلاَّ فِی نَصِیبِ الَّذِی اعْتَرَفَ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪৮
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس وارث کا بیان جو بھائی یا بہن کا اقرار کرے ، کہ اس کو کیا ملے گا ؟
(٣٢١٤٩) ابن جریج فرماتے ہیں کہ مجھے اہل صنعاء میں سے ایک آدمی نے یہ خبر دی کہ حضرت طاؤس نے ایک باپ کے چار بیٹوں کے بارے میں جن میں سے ایک نے یہ گواہی دی تھی کہ اس کے باپ نے اپنے ایک غلام کے نسب کا اقرار کیا ہے جو ان کے درمیان تھا، فیصلہ فرمایا، حضرت طاؤس نے اس کے نسب کے اقرار کو نافذ نہیں فرمایا، بلکہ غلام کو میراث کا پانچواں حصّہ عطا فرمایا اسی آدمی کے مال میں سے جس نے گواہی دی تھی کہ اس کے باپ نے اس کے نسب کا اقرار کیا ہے، اور غلام کو اس گواہی دینے والے کے مال سے آزاد کردیا۔
(۳۲۱۴۹) حَدَّثَنَا ابْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی بَعْضُ أَہْلِ صَنْعَائَ : أَنَّ طَاوُوسًا قَضَی فِی بَنِی أَبٍ أَرْبَعَۃٍ شَہِدَ أَحَدُہُمْ أَنَّ أَبَاہُ اسْتَلْحَقَ عَبْدًا کَانَ بَیْنَہُمْ ، فَلَمْ یُجِزْ طَاوُوس الْحَاقَہُ بِالنَّسَبِ ، وَلَکِنَّہُ أَعْطَی الْعَبْدَ خُمُسَ الْمِیرَاثِ فِی مَالِ الَّذِی شَہِدَ أَنَّ أَبَاہُ اسْتَلْحَقَہُ ، وَأُعْتِقَ الْعَبْدُ فِی مَالِ الَّذِی شَہِدَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৪৯
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس وارث کا بیان جو بھائی یا بہن کا اقرار کرے ، کہ اس کو کیا ملے گا ؟
(٣٢١٥٠) ابن سیرین روایت کرتے ہیں کہ حضرت شریح نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جس نے ایک بھائی کے نسب کا اقرار کیا تھا کہ اس کی گواہی یہ ہے کہ وہ اس کا بھائی ہے۔
(۳۲۱۵۰) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ شُرَیْحٍ : فِی رَجُلٍ أَقَرَّ بِأَخٍ ، قَالَ : بَیِّنَتُہُ أَنَّہُ أَخُوہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৫০
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس وارث کا بیان جو بھائی یا بہن کا اقرار کرے ، کہ اس کو کیا ملے گا ؟
(٣٢١٥١) منصور روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے اس آدمی کے بارے میں فرمایا جو کسی بھائی یا بہن کے نسب کا اقرار کرے ، کہ اس کے اقرار کی کوئی حیثیت نہیں یہاں تک کہ سب ورثاء اس کے بھائی ہونے کا اقرار کریں۔
(۳۲۱۵۱) حدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی الرَّجُلِ یَدَّعِی أَخًا أَوْ أُخْتًا ، قَالَ : لَیْسَ بِشَیْئٍ حَتَّی یُقِرُّوا جَمِیعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৫১
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس وارث کا بیان جو بھائی یا بہن کا اقرار کرے ، کہ اس کو کیا ملے گا ؟
(٣٢١٥٢) وکیع فرماتے ہیں کہ جب دو بھائی وارث ہوں اور ان میں سے ایک کسی آدمی کے بھائی ہونے کا اقرار کرلے اور دوسرا اس کا انکار کر دے ، اس کے بارے میں حضرت ابن ابی لیلیٰ فرماتے تھے کہ یہ مسئلہ چھ حصّوں سے نکلے گا، جس آدمی نے نسب کا اقرار نہیں کیا اس کے لیے تین حصّے ہیں اور اس کا دعویٰ کرنے کے لیے دو حصّے ہیں اور جس کے لیے دعویٰ کیا گیا ہے ایک حصّہ ہے۔
کہتے ہیں کہ ابوحنیفہ فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ چار حصّوں سے نکلے گا جس نے دعویٰ نہیں کیا اس کے لیے دو حصّے اور دعویٰ کرنے والے کے لیے ایک حصّہ اور جس کے لیے دعویٰ کیا گیا ہے اس کے لیے ایک حصّہ۔
کہتے ہیں کہ ابوحنیفہ فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ چار حصّوں سے نکلے گا جس نے دعویٰ نہیں کیا اس کے لیے دو حصّے اور دعویٰ کرنے والے کے لیے ایک حصّہ اور جس کے لیے دعویٰ کیا گیا ہے اس کے لیے ایک حصّہ۔
(۳۲۱۵۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، قَالَ : إذَا کَانَا أَخَوَیْنِ فَادَّعَی أَحَدُہُمَا أَخًا وَأَنْکَرَہُ الآخَرُ ، قَالَ : کَانَ ابْنُ أَبِی لَیْلَی یَقُولُ: ہِیَ مِنْ سِتَّۃٍ : لِلَّذِی لَمْ یَدَّعِ ثَلاَثَۃٌ ، وَلِلْمُدَّعِی سَہْمَانِ ، وَلِلْمُدَّعَی سَہْمٌ۔
قَالَ: وَقَالَ أَبُو حَنِیفَۃَ : ہِیَ مِنْ أَرْبَعَۃٍ : لِلَّذِی لَمْ یَدَّعِ سَہْمَانِ ، وَلِلْمُدَّعِی سَہْمٌ ، وَلِلْمُدَّعَی سَہْمٌ۔
قَالَ: وَقَالَ أَبُو حَنِیفَۃَ : ہِیَ مِنْ أَرْبَعَۃٍ : لِلَّذِی لَمْ یَدَّعِ سَہْمَانِ ، وَلِلْمُدَّعِی سَہْمٌ ، وَلِلْمُدَّعَی سَہْمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৫২
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی آدمی کی اس باندی کے بیان میں جو تین بچے جنے اور مولیٰ پہلے اور دوسرے کے نسب کا دعویٰ کرے اور آخری کے نسب کی نفی کرے
(٣٢١٥٣) ابراہیم اس باندی کے بیان میں فرماتے ہیں جو تین بچے جنے اور اس کا مولیٰ پہلے اور درمیانے کے نسب کا دعویٰ کرے اور آخری کے نسب کی نفی کرے ، کہ وہ اس طرح ہے جس طرح وہ کہہ رہا ہے۔
(۳۲۱۵۳) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ : فِی أَمَۃٍ وَلَدَتْ ثَلاَثَۃَ أَوْلاَدٍ فَادَّعَی مَوْلاَہَا الأَوَّلَ وَالأَوْسَطَ ، وَنَفَی الآخِرَ ؟ قَالَ : ہُوَ کَمَا قَالَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৫৩
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی آدمی کی اس باندی کے بیان میں جو تین بچے جنے اور مولیٰ پہلے اور دوسرے کے نسب کا دعویٰ کرے اور آخری کے نسب کی نفی کرے
(٣٢١٥٤) عامر اس آدمی کے بارے میں فرماتے ہیں جس کے دو بچے پیدا ہوں اور وہ ایک کے نسب کی نفی کر دے، فرمایا کہ یا تو وہ دونوں کا اقرار کرے یا دونوں کی نفی کرے۔
(۳۲۱۵۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ عَامِرٍ : فِی الرَّجُلِ یُولَدُ لَہُ الْوَلَدَانِ فَیَنْفِی أَحَدَہُمَا قَالَ : یُقِرُّ بِہِمَا جَمِیعًا ، أَوْ یَنْفِیہِمَا جَمِیعًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৫৪
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٥٥) ابراہیم حضرت علی، عمر اور زید (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ وہ عورتوں کو صرف اس کی ولاء کا وارث بناتے تھے جس کو وہ آزاد کریں۔
(۳۲۱۵۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلِیٍّ وَعُمَرَ وَزَیْدٍ : أَنَّہُمْ کَانُوا لاَ یُوَرِّثُونَ النِّسَائَ مِنَ الْوَلاَئِ ، إلاَّ مَا أَعْتَقْنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৫৫
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٥٦) ابن سیرین فرماتے ہیں کہ عورتیں صرف ان کی ولاء کی وارث ہوتی ہیں جن کو وہ آزاد کریں۔
(۳۲۱۵۶) حَدَّثَنَا عَبَّادُ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، قَالَ : لاَ یَرِثُ النِّسَائُ مِنَ الْوَلاَئِ إلاَّ مَا أَعْتَقْنَ أَوْ کَاتَبْنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৫৬
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٥٧) ابراہیم فرماتے ہیں کہ عورتیں صرف ان لوگوں کی ولاء کی وارث ہوتی ہیں جن کو مکاتب بنائیں یا آزاد کریں یا ان کے آزاد شدہ آزاد کریں۔
(۳۲۱۵۷) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ جَہْمٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ یَرِثُ النِّسَائُ مِنَ الْوَلاَئِ ، إلاَّ مَا کَاتَبْنَ أَوْ أَعْتَقْنَ ، أَوْ أَعْتَقْ مَنْ أَعْتَقْنَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩২১৫৭
فرائض کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس ولاء کے بیان میں جس کی عورتیں وارث ہوتی ہیں، اس کی کیا حقیقت ہے ؟
(٣٢١٥٨) حسن فرماتے ہیں کہ عورتیں صرف اس کی ولاء کی وارث ہوتی ہیں جس کو وہ آزاد کریں یا ان کا آزاد شدہ کسی کو آزاد کرے، سوائے لعان کرنے والی کے، کہ وہ اس کی وارث ہوتی ہے جس کے نسب کی اس کا باپ نفی کرے۔
(۳۲۱۵۸) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّہُ قَالَ : لاَ یَرِثُ النِّسَائُ مِنَ الْوَلاَئِ إلاَّ مَا أَعْتَقْنَ ، أَوْ أُعْتِقَ مَنْ أَعْتَقْنَ ، إلاَّ الْمُلاعَنَۃ فَإِنَّہَا تَرِثُ ابْنُہَا الَّذِی انْتَفَی مِنْہُ أَبُوہُ۔
তাহকীক: