মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২৬ টি
হাদীস নং: ২৩৯৯৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے بچھو اور زہر کے تعویذ میں اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٤٠٠٠) حضرت محمد سے روایت ہے کہتے ہیں کہ زہر ، پہلو کے دانہ اور نظر کے بارے میں تعویذ کرنے کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔
(۲۴۰۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، قَالَ : رُخِّصَ فِی الرُّقَی مِنَ الْحُمَۃِ ، وَالنَّمْلَۃِ ، وَالنَّفْسِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے بچھو اور زہر کے تعویذ میں اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٤٠٠١) حضرت ابوبکر بن محمد سے روایت ہے کہ بنو حزم ساعدی کی والدہ، حضرت خالدہ بنت انس ، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے ایک تعویذ پیش کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو اس تعویذ کی اجازت عطا فرمائی۔
(۲۴۰۰۱) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُمَارَۃَ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ؛ أَنَّ خَالِدَۃَ بِنْتَ أَنَسٍ أُمَّ بَنِی حَزْمٍ السَّاعِدِی جَائَ تْ إِلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَعَرَضَتْ عَلَیْہِ الرُّقَی ، فَأَمَرَہَا بِہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے بچھو اور زہر کے تعویذ میں اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٤٠٠٢) حضرت انس سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نظر اور زہر کے تعویذ کی اجازت عنایت فرمائی تھی۔
(۲۴۰۰۲) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ یُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : رَخَّصَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الرُّقْیَۃِ مِنَ الْعَیْنِ وَالْحُمَۃِ۔ (مسلم ۱۷۲۵۔ ترمذی ۲۰۵۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے بچھو اور زہر کے تعویذ میں اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٤٠٠٣) حضرت عامر سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ حضرت ابن مسعود نے اپنے بیٹے پر بخار کے (تعویذ کے طور پر) بانس کی نلکی دیکھی تو آپ نے اس کو توڑ دیا اور ارشاد فرمایا : نظر اور زہر کے سوا کسی شئی کا تعویذ (درست) نہیں ہے۔
(۲۴۰۰۳) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ عَامِرٍ ، قَالَ: رَأَی ابْنُ مَسْعُودٍ عَلَی ابْنِہِ قَصَبَۃً مِنَ الْحُمَّی ، فَقَطَعَہَا، فَقَالَ : لاَ رُقْیَۃَ إِلاَّ مِنْ عَیْنٍ ، أَوْ حُمَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے بچھو اور زہر کے تعویذ میں اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٤٠٠٤) حضرت ابن عمر کے بارے میں روایت ہے کہ انھوں نے بچھو کے (ڈسنے پر) تعویذ حاصل کیا تھا۔
(۲۴۰۰۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّہُ اسْتَرْقَی مِنَ الْعَقْرَبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے بچھو اور زہر کے تعویذ میں اجازت دی ہے (ان کے دلائل)
(٢٤٠٠٥) حضرت ابراہیم سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ آل سعود کے پاس زمانہ جاہلیت ہی سے زہر کا ایک تعویذ تھا، جو وہ لوگوں کو دیتے تھے۔ راوی کہتے ہیں، پس حضرت اسود نے وہ تعویذ حضرت عائشہ کے سامنے پیش کیا، راوی کہتے ہیں، حضرت عائشہ نے انھیں حکم دیا کہ وہ اس تعویذ کے ذریعہ سے علاج کیا کریں۔ راوی کہتے ہیں، حضرت عائشہ نے یہ بھی فرمایا : نظر اور زہر کے علاوہ کسی شئی کا تعویذ (درست) نہیں ہے۔
(۲۴۰۰۵) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَۃَ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ: کَانَ لآلِ الأَسْوَدِ رُقْیَۃٌ یَرْقُونَ بِہَا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ مِنَ الْحُمَۃِ ، قَالَ : فَعَرَضَہَا الأَسْوَدُ عَلَی عَائِشَۃَ ، قَالَ : فَأَمَرَتْہُمْ أَنْ یَرْقُوا بِہَا ، قَالَ : وَقَالَتْ عَائِشَۃُ : لاَ رُقْیَۃَ إِلاَّ مِنْ عَیْنٍ ، أَوْ حُمَۃٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پہلو کے پھوڑے کے تعویذ کی اجازت دینے والے حضرات
(٢٤٠٠٦) حضرت ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی دادی حضرت شفاء بنت عبداللہ سے فرمایا تھا۔ ” تم حفصہ کو اپنا تعویذ بھی سکھا دو “۔ ابو بشر سلیمان ابن علیہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت محمد سے پوچھا، ان کا تعویذ کون سا تھا ؟ محمد نے جواب دیا، پہلو کے پھوڑے کا تعویذ تھا۔
(۲۴۰۰۶) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ سُلَیْمَانَ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ ؛ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لِجَدَّتِہِ الشِّفَائِ بِنْتِ عَبْدِ اللہِ : عَلِّمِی حَفْصَۃَ رُقْیَتَکِ ، قَالَ أَبُو بِشْر : یَعْنِی إِسْمَاعِیلَ ابْنَ عُلَیَّۃَ : فَقُلْتُ لِمُحَمَّدٍ : مَا رُقْیَتُہَا ؟ قَالَ : رُقْیَۃُ النَّمْلَۃِ۔ (احمد ۶/۲۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پہلو کے پھوڑے کے تعویذ کی اجازت دینے والے حضرات
(٢٤٠٠٧) حضرت انس سے روایت ہے۔ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہلو کے پھوڑے کے تعویذ کی اجازت عنایت فرمائی ہے۔
(۲۴۰۰۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ یُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ : رَخَّصَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الرُّقْیَۃِ مِنَ النَّمْلَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پہلو کے پھوڑے کے تعویذ کی اجازت دینے والے حضرات
(٢٤٠٠٨) حضرت ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمہ سے روایت ہے کہ حضرت شفا بنت عبداللہ فرماتی ہیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس تشریف لائے جبکہ میں حضرت حفصہ بنت عمر کے پاس بیٹھی ہوئی تھی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ ” تمہارے لیے اس بات سے کیا چیز مانع ہے کہ تم نے جس طرح حضرت حفصہ کو لکھنا سکھایا ہے اسی طرح تم اس کو یہ پہلو کے پھوڑے کا تعویذ بھی سکھا دو ۔ “
(۲۴۰۰۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عُمَرَ ، قَالَ : حَدَّثَنِی صَالِحُ بْنُ کَیْسَانَ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ سُلَیْمَانَ بْنِ أَبِی حَثْمَۃَ ، أَنَّ الشِّفَائَ ابْنَۃَ عَبْدِ اللہِ ، قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیَّ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَأَنَا قَاعِدَۃٌ عِنْدَ حَفْصَۃَ بِنْتِ عُمَرَ ، فَقَالَ : مَا یَمْنَعُکِ أَنْ تُعَلِّمِی ہَذِہِ رُقْیَۃَ النَّمْلَۃِ کَمَا عَلَّمْتِیہَا الْکِتَابَۃَ۔ (ابوداؤد ۳۸۸۳۔ احمد ۳۷۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠٠٩) حضرت ابو عصمہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن المسیب سے تعویذ کے بارے میں سوال کیا ؟ تو انھوں نے فرمایا : جب تعویذ چمڑے میں بند ہو تو پھر کوئی حرج نہیں ہے۔
(۲۴۰۰۹) حَدَّثَنَا عُقْبَۃُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی عِصْمَۃَ ، قَالَ: سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ الْمُسَیَّبِ عَنِ التَّعْوِیذِ؟ فَقَالَ: لاَ بَأْسَ بِہِ إِذَا کَانَ فِی أَدِیمٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০০৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١٠) حضرت عطاء سے اس حائضہ کے بارے میں جس نے تعویذ لٹکایا ہو ، روایت ہے، فرماتے ہیں کہ اگر تعویذ چمڑے میں ہو تو عورت کو چاہیے کہ اس کو اتار دے اور اگر چاندی کے خول میں ہو تو پھر چاہے تو اتار دے اور چاہے نہ اتارے۔
(۲۴۰۱۰) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الْحَائِضِ یَکُونُ علَیْہَا التَّعْوِیذُ ، قَالَ : إِنْ کَانَ فِی أَدِیمٍ ، فَلْتَنْزِعْہُ ، وَإِنْ کَانَ فِی قَصَبَۃِ فِضَّۃٍ ، فَإِنْ شَائَ تْ وَضَعَتْہُ ، وَإِنْ شَائَ تْ لَمْ تَضَعْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١١) حضرت ثویر سے روایت ہے کہتے ہیں کہ حضرت مجاہد، لوگوں کو تعویذ لکھ کردیتے تھے اور پھر وہ تعویذ لوگوں کو پہناتے بھی تھے۔
(۲۴۰۱۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إِسْرَائِیلَ ، عَنْ ثُوَیْرٍ ، قَالَ : کَانَ مُجَاہِدٌ یَکْتُبُ للنَّاسِ التَّعْوِیذَ فَیُعَلِّقُہُ عَلَیْہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١٢) حضرت جعفر، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ اس بات میں کوئی حرج محسوس نہیں کرتے تھے کہ قرآن مجید کو چمڑے میں لکھا جائے اور پھر اس کو (گلے میں) لٹکایا جائے۔
(۲۴۰۱۲) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ ، عَنْ حَسَنٍ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یَکْتُبَ الْقُرْآنَ فِی أَدِیمٍ ، ثُمَّ یُعَلِّقُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١٣) حضرت عمرو بن شعیب ، اپنے والد اور دادا سے روایت کرتے ہیں، کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جب تم میں سے کوئی آدمی اپنی نیند میں ڈر جائے تو اسے چاہیے کہ وہ (یوں) کہے : (ترجمہ): میں اللہ تعالیٰ کے کلمات تامہ کے ساتھ ، اللہ کے غصہ اور بُری سزا سے پناہ مانگتا ہوں اور اس کے بندوں کے شر سے اور شیطانوں کے شر سے اور جو کچھ حاضر ہیں ان کے شر سے بھی پناہ مانگتا ہوں۔ “ چنانچہ حضرت عبداللہ، یہ کلمات اپنے سمجھدار بچوں کو سکھا دیتے تھے اور جو بچے ناسمجھ تھے، ان کے لیے یہ کلمات حضرت عبداللہ لکھ کر ان کے (گلوں میں) لٹا دیتے تھے۔
(۲۴۰۱۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِذَا فَزِعَ أَحَدُکُمْ فِی نَوْمِہِ فَلْیَقُلْ : أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّاتِ مِنْ غَضَبِہِ وَسُوئِ عِقَابِہِ ، وَمِنْ شَرِّ عِبَادِہِ ، وَمِنْ شَرِّ الشَّیَاطِینِ وَمَا یَحْضُرُون ، فَکَانَ عَبْدُ اللہِ یُعَلِّمُہَا وَلَدَہُ مَنْ أَدْرَکَ مِنْہُمْ ، وَمَنْ لَمْ یُدْرِکْ ، کَتَبَہَا وَعَلَّقَہَا عَلَیْہِ۔ (ابوداؤد ۳۸۸۹۔ ترمذی ۳۵۲۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١٤) حضرت ابن سیرین کے بارے میں روایت ہے کہ وہ قرآن کے کسی حصہ (کو تعویذ بنانے) پر کوئی حرج محسوس نہیں کرتے تھے۔
(۲۴۰۱۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِالشَّیْئِ مِنَ الْقُرْآنِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١٥) حضرت ایوب بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے حضرت عبید اللہ بن عبداللہ بن عمر کے ہاتھ (کلائی) میں دھاگہ بندھا ہوا دیکھا۔
(۲۴۰۱۵) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا وُہَیْبٌ ، قَالَ : حدَّثَنَا أَیُّوبُ ؛ أَنَّہُ رَأَی فِی عَضُدِ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ عُمَرَ خَیْطًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١٦) حضرت عطاء سے روایت ہے کہتے ہیں کہ اس بات میں کوئی حرج نہیں ہے کہ آدمی قرآن مجید کو (لکھ کر) لٹکائے۔
(۲۴۰۱۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : حدَّثَنَا حَسَنٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ أَنْ یُعَلَّقَ الْقُرْآنُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١٧) حضرت یونس بن خباب سے روایت ہے کہتے ہیں کہ میں نے ابو جعفر سے اس تعویذ کے بارے میں سوال کیا جو بچوں پر لٹکائے جاتے ہیں ؟ تو انھوں نے اس کی اجازت دی۔
(۲۴۰۱۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ ثَعْلَبٍ ، عَنْ یُونُسَ بْنِ خَبَّابٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ عَنِ التَّعْوِیذِ یُعَلَّقُ عَلَی الصِّبْیَانِ ؟ فَرَخَّصَ فِیہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن لوگوں نے تعویذات لٹکانے کی اجازت دی ہے
(٢٤٠١٨) حضرت ضحاک کے بارے میں روایت ہے کہ وہ اس بات میں کوئی حرج نہیں محسوس کرتے تھے کہ آدمی کتاب اللہ میں سے کچھ (لکھ کر) لٹکائے بشرطیکہ غسل اور قضائے حاجت کے وقت اس کو اتار دے۔
(۲۴۰۱۸) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الأَزْرَقُ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ؛ أَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یَرَی بَأْسًا أَنْ یُعَلِّقَ الرَّجُلُ الشَّیْئَ مِنْ کِتَابِ اللہِ ، إِذَا وَضَعَہُ عِنْدَ الْغُسْلِ وَعِنْدَ الْغَائِطِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০১৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بچھو کے تعویذ کے بیان میں، وہ تعویذ کیا ہے ؟
(٢٤٠١٩) حضرت علی سے روایت ہے کہتے ہیں کہ ایک رات نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھ رہے تھے کہ اس دوران آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ مبارک زمین پر رکھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کسی بچھو نے ڈس لیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بچھو کو اپنے جوتے سے قابو کرلیا اور مار ڈالا۔ پھر جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز سے فارغ ہوئے تو ارشاد فرمایا : ” اللہ کی لعنت ہو بچھو پر، نہ نمازی کو چھوڑتا ہے اور نہ غیر نمازی کو۔ “ یا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نبی کو چھوڑتا ہے نہ غیر نبی کو۔ “ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نمک اور پانی منگوایا اور اس کو ایک برتن میں رکھ دیا۔ پھر جس جگہ بچھو نے ڈسا تھا اس جگہ یہ پانی ڈالنا شروع کیا اور اس کو ملنے لگے اور اس پر معوذتین پڑھ کر دم فرمایا۔
(۲۴۰۱۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : بَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ یُصَلِّی ، فَوَضَعَ یَدَہُ عَلَی الأَرْضِ فَلَدَغَتْہُ عَقْرَبٌ ، فَتَنَاوَلَہَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَعْلِہِ فَقَتَلَہَا ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ : لَعَنَ اللَّہُ الْعَقْرَبَ ، لاَ تَدَعُ مُصَلِّیًا ، وَلاَ غَیْرَہُ ، أَوْ نَبِیًّا ، وَلاَ غَیْرَہُ ، ثُمَّ دَعَا بِمِلْحٍ وَمَائٍ فَجَعَلَہُ فِی إِنَائٍ ، ثُمَّ جَعَلَ یَصُبُّہُ عَلَی إِصْبَعِہِ حَیْثُ لَدَغَتْہُ ، وَیَمْسَحُہَا وَیُعَوِّذُہَا بِالْمُعَوِّذَتَیْنِ۔ (طبرانی ۸۳۰)
তাহকীক: