মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩২৬ টি
হাদীস নং: ২৪০৭৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے کے بارے میں جن لوگوں نے اجازت دی ہے
(٢٤٠٨٠) حضرت شیبان لحام سے روایت ہے کہتے ہیں کہ حضرت ابن الحنفیہ نے میرے سر میں داغا تھا۔
(۲۴۰۸۰) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی حَفْصَۃَ ، عَنْ شَیْبَانَ اللَّحَّامِ ، قَالَ : کَوَانِی ابْنُ الْحَنَفِیَّۃِ فِی رَأْسِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے کے بارے میں جن لوگوں نے اجازت دی ہے
(٢٤٠٨١) حضرت عطاء بن سائب ، ابو عبد الرحمن کے بارے میں روایت کرتے ہیں کہ عطائ، ابو عبد الرحمن کے ہاں گئے اور انھوں نے ایک غلام کو داغا تھا۔
(۲۴۰۸۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ ؛ أَنَّہُ دَخَلَ عَلَیْہِ وَقَدْ کَوَی غُلاَمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے کے بارے میں جن لوگوں نے اجازت دی ہے
(٢٤٠٨٢) حضرت مطرف بن شخیر سے روایت ہے کہ حضرت عمران بن حصین داغنے سے روکا کرتے تھے، لیکن پھر انھوں نے بعد میں اپنے بدن پر داغ لگوایا۔
(۲۴۰۸۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سُوَیْد ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ شِخِّیرٍ ، قَالَ : کَانَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ یَنْہَی عَنِ الْکَیِّ ، ثُمَّ اکْتَوَی بَعْدُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے کے بارے میں جن لوگوں نے اجازت دی ہے
(٢٤٠٨٣) حضرت ابو مجلز سے روایت ہے کہ حضرت عمران بن حصین داغنے سے روکا کرتے تھے لیکن پھر وہ (مرض میں) مبتلا ہوئے تو انھوں نے خود کو داغ لگایا۔ پھر اس کے بعد وہ اونچی آواز سے کہا کرتے تھے کہ میں نے خود کو آگ کے ذریعہ سے داغا ہے لیکن اس نے نہ تو تکلیف ختم کی اور نہ ہی بیماری میں شفا دی۔
(۲۴۰۸۳) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ حُدَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ : کَانَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ یَنْہَی عَنِ الْکَیِّ ، فَابْتُلِیَ فَاکْتَوَی ، فَجَعَلَ بَعْدَ ذَلِکَ یَعَجُّ ، وَیَقُولُ : اکْتَوَیْتُ کَیَّۃً بِنَارٍ ، مَا أَبْرَأَتْ مِنْ أَلَمٍ ، وَلاَ أَشْفَتْ مِنْ سَقَمٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے کے بارے میں جن لوگوں نے اجازت دی ہے
(٢٤٠٨٤) حضرت عبداللہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں ایک شخص کو لایا گیا جس کے بارے میں داغنے کو کہا گیا تھا نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو فرمایا : ” اس کو داغو یا فرمایا ، اس کو گرم پتھر سے داغو۔ “
(۲۴۰۸۴) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِی الأَحْوَص ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : أُتِیَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ نُعِتَ لَہُ الْکَیُّ ، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : اُکْوُوہُ ، أَوْ ارْضِفُوہُ۔ (احمد ۱/۳۹۰۔ طبرانی ۱۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے کے بارے میں جن لوگوں نے اجازت دی ہے
(٢٤٠٨٥) حضرت جریر سے روایت ہے کہتے ہیں کہ حضرت عمر نے مجھے قسم کھا کر کہا کہ میں ضرور بالضرور خود کو داغوں گا۔
(۲۴۰۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ سَعِیدِ بْنِ حَیَّانَ ، عَنْ سَیَّارٍ أَبِی حَمْزَۃَ ، عَنْ قَیْسٍ ، عَنْ جَرِیرٍ ، قَالَ : أَقْسَمَ عَلَیَّ عُمَرُ لأَکْتَوِیَنَّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے کے بارے میں جن لوگوں نے اجازت دی ہے
(٢٤٠٨٦) حضرت حسن بن سعد، اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : حضرت حسن بن علی کے پاس ایک بختی اونٹنی تھی جس کا کوہان ایک جانب گرگیا تھا چنانچہ انھوں نے مجھے حکم دیا کہ میں اس کو کاٹ دوں اور داغ دوں۔
(۲۴۰۸۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَتْ لِلْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ بُخْتِیَّۃٌ ، قَدْ مَالَ سَنَامُہَا عَلَی جَنْبِہَا ، فَأَمَرَنِی أَنْ أَقْطَعَہُ وَأَکْوِیَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے کے بارے میں جن لوگوں نے اجازت دی ہے
(٢٤٠٨٧) حضرت مجاہد سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر نے اپنے ایک بیٹے کو حالت احرام میں داغ دیا تھا۔
(۲۴۰۸۷) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَوَی ابْنًا لَہُ وَہُوَ مُحْرِمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے اور تعویذ کرنے کی کراہت کے بیان میں
(٢٤٠٨٨) حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” مجھ پر اُمّتوں کو پیش کیا گیا۔ پس ایک بہت بڑی تعداد نظر آئی تو میں نے پوچھا۔ یہ میری امت ہے ؟ کہا گیا۔ یہ حضرت موسیٰ اور ان کی قوم ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں۔ پھر مجھے کہا گیا۔ آسمان کی طرف دیکھو۔ چنانچہ میں نے دیکھا تو ایک بڑی تعداد تھی جس نے افق کو بھر دیا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرماتے ہیں۔ کہا گیا۔ یہ آپ کی امت ہے اور ان میں سے ستر ہزار بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے۔ “ پھر جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اندر تشریف لے گئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے بارے میں مزید بیان نہیں کیا۔ تو لوگ افاض اور کہنے لگے۔ ہم لوگ اللہ پر ایمان لائے ہیں اور ہم نے اس کے رسول کی اتباع کی ہے۔ پس ہم ہی وہ لوگ ہیں۔ یا اس کا مصداق ہمارے وہ بچے ہیں جو اسلام کی حالت میں پیدا ہوئے۔ راوی کہتے ہیں۔ یہ بات جناب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پہنچی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” یہ وہ لوگ ہوں گے جو تعویذ نہیں کروائیں گے اور فال نہیں نکالیں گے اور نہ داغیں گے بلکہ اپنے پروردگار پر بھروسہ کریں گے۔ “
(۲۴۰۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : عُرِضَتْ عَلَیَّ الأُمَمُ ، فَإِذَا سَوَادٌ عَظِیمٌ ، فَقُلْتُ : ہَذِہِ أُمَّتِی ؟ فَقِیلَ : ہَذَا مُوسَی وَقَوْمُہُ ، قَالَ : ثُمَّ قِیلَ لِی : اُنْظُرْ إِلَی الأُفُقِ ، فَنَظَرْتُ فَإِذَا سَوَادٌ قَدْ مَلأَ الأُفُقَ ، قَالَ : فَقِیلَ : ہَذِہِ أُمَّتُکَ ، وَیَدْخُلُ الْجَنَّۃَ سِوَاہَا سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَیْرِ حِسَابٍ۔
ثُمَّ دَخَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَلَمْ یُبَیِّنْ لَہُمْ ، فَأَفَاضَ الْقَوْمُ ، فَقَالُوا : نَحْنُ الَّذِینَ آمَنَّا بِاللَّہِ وَاتَّبَعْنَا رَسُولَہُ ، فَنَحْنُ ہُمْ ، أَوْ أَوْلاَدُنَا الَّذِینَ وُلِدُوا فِی الإِسْلاَمِ ، قَالَ : فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : ہُمُ الَّذِینَ لاَ یَسْتَرْقُونَ ، وَلاَ یَتَطَیَّرُونَ ، وَلاَ یَکْتَوُونَ ، وَعَلَی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُونَ۔
(بخاری ۶۵۴۱۔ مسلم ۳۷۴)
ثُمَّ دَخَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَلَمْ یُبَیِّنْ لَہُمْ ، فَأَفَاضَ الْقَوْمُ ، فَقَالُوا : نَحْنُ الَّذِینَ آمَنَّا بِاللَّہِ وَاتَّبَعْنَا رَسُولَہُ ، فَنَحْنُ ہُمْ ، أَوْ أَوْلاَدُنَا الَّذِینَ وُلِدُوا فِی الإِسْلاَمِ ، قَالَ : فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : ہُمُ الَّذِینَ لاَ یَسْتَرْقُونَ ، وَلاَ یَتَطَیَّرُونَ ، وَلاَ یَکْتَوُونَ ، وَعَلَی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُونَ۔
(بخاری ۶۵۴۱۔ مسلم ۳۷۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے اور تعویذ کرنے کی کراہت کے بیان میں
(٢٤٠٨٩) حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے۔ کہتے ہیں کہ ہم میں سے ایک آدمی کو (کسی مرض کی) شدید شکایت ہوگئی تو اطباء نے کہا۔ یہ آدمی صرف داغنے سے صحیح ہوگا۔ اس کے گھر والوں نے ارادہ کیا کہ وہ اس کو داغ لگوا دیں۔ لیکن پھر بعض نے کہا۔ نہیں۔ یہاں تک کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھ لیں۔ چنانچہ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” نہیں “ پھر وہ آدمی ٹھیک ہوگیا۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو دیکھا تو ارشاد فرمایا : ” یہ فلاں قبیلہ کا آدمی ہے ؟ “ لوگوں نے کہا : جی ہاں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” یہ آدمی اگر داغا جاتا تو لوگ یہی کہتے کہ اس کو داغنے نے صحت یاب کردیا ہے۔ “
(۲۴۰۸۹) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُجَالِدٌ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : اشْتَکَی رَجُلٌ مِنَّا شَکْوَی شَدِیدَۃً ، فَقَالَ الأَطِبَّائُ : لاَ یَبْرَأُ إِلاَّ بِالْکَیِّ ، فَأَرَادَ أَہْلُہُ أَنْ یَکْوُوہُ ، فَقَالَ بَعْضُہُمْ : لاَ ، حَتَّی نَسْتَأْمِرَ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَاسْتَأْمَرُوہُ ، فَقَالَ : لاَ ، فَبَرِأَ الرَّجُلُ ، فَلَمَّا رَآہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : ہَذَا صَاحِبُ بَنِی فُلاَنٍ ؟ قَالُوا : نَعَمْ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ ہَذَا لَوْ کُوِیَ ، قَالَ النَّاسُ : إِنَّمَا أَبْرَأَہُ الْکَیُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৮৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے اور تعویذ کرنے کی کراہت کے بیان میں
(٢٤٠٩٠) حضرت عقّار اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” جو شخص تعویذ کروائے یا داغ لگوائے اس آدمی نے توکل نہیں کیا۔ “
(۲۴۰۹۰) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ أَبِی وَجْزَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَقَّارٌ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؛ أَنَّہُ قَالَ : لَمْ یَتَوَکَّلْ مَنِ اسْتَرْقَی وَاکْتَوَی۔
(ترمذی ۲۰۵۵۔ احمد ۴/۲۵۱)
(ترمذی ۲۰۵۵۔ احمد ۴/۲۵۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے اور تعویذ کرنے کی کراہت کے بیان میں
(٢٤٠٩١) حضرت ابن مسعود سے روایت ہے کہتے ہیں کہ ہم ایک رات رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گفتگو کر رہے تھے۔ اس دوران نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ” ستر ہزار لوگ جنت میں یوں داخل ہوں گے کہ ان پر کوئی حساب و کتاب نہیں ہوگا۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جو داغ نہیں لگوائیں گے اور نہ ہی تعویذ کروائیں گے اور نہ ہی بدفالی کریں گے بلکہ وہ اپنے پروردگار پر بھروسہ کریں گے۔
(۲۴۰۹۱) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، قَالَ : حدَّثَنَا شَیْبَانُ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ : قَالَ : تَحَدَّثْنَا عِنْدَ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَیْلَۃٍ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: سَبْعُونَ أَلْفًا یَدْخُلُونَ الْجَنَّۃَ لاَ حِسَابَ عَلَیْہِمْ : الَّذِینَ لاَ یَکْتَوُونَ ، وَلاَ یَسْتَرْقُونَ ، وَلاَ یَتَطَیَّرُونَ ، وَعَلَی رَبِّہِمْ یَتَوَکَّلُونَ۔ (بخاری ۹۱۱۔ طبرانی ۹۷۶۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے اور تعویذ کرنے کی کراہت کے بیان میں
(٢٤٠٩٢) حضرت ابو مجلز سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ جس آدمی نے آگ سے داغ لگوایا تو اس میں شیطان جھگڑے گا۔
(۲۴۰۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُدَیْرٍ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ، قَالَ : مَنِ اکْتَوَی کَیَّۃً بِنَارٍ خَاصَمَ فِیہِ الشَّیْطَانُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے اور تعویذ کرنے کی کراہت کے بیان میں
(٢٤٠٩٣) حضرت محمد بن عمرو، اپنے والد، اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ مجھے حضرت عمر کے زمانہ میں ذات الجنب ہوگیا۔ تو ایک اعرابی کو مجھے داغنے کے لیے بلایا گیا۔ اس نے حضرت عمر کی اجازت کے بغیر ایسا کرنے سے انکار کردیا۔ اس پر میرے والد حضرت عمر کی خدمت میں گئے اور انھیں یہ واقعہ بتایا تو حضرت عمر نے کہا۔ تم آگ کے قریب نہ جانا کیونکہ اس مریض کا ایک وقت مقرر ہے جس سے یہ مریض نہ تو آگے ہوسکتا ہے اور نہ ہی پھے ت رہ سکتا ہے۔
(۲۴۰۹۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ ، قَالَ : أَخَذَتْنِی ذَاتُ الْجَنْبِ فِی زَمَنِ عُمَرَ ، فَدُعِی رَجُلٌ مِنَ الْعَرَبِ أَنْ یَکْوِیَنِی ، فَأَبَی إِلاَّ أَنْ یَأْذَنَ لَہُ عُمَرُ ، فَذَہَبَ أَبِی إِلَی عُمَرَ ، فَأَخْبَرَہُ الْقِصَّۃَ ، فَقَالَ عُمَرُ : لاَ تَقْربِ النَّارَ ، فَإِنَّ لَہُ أَجَلاً لَنْ یَعْدُوَہُ ، وَلَنْ یَقْصُرَ عَنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ داغنے اور تعویذ کرنے کی کراہت کے بیان میں
(٢٤٠٩٤) حضرت عمران بن ابی انس سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ” میں کھولتے ہوئے پانی سے منع کرتا ہوں اور داغنے کو ناپسند کرتا ہوں۔ “
(۲۴۰۹۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِیدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِی أَنَسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَنْہَی عَنِ الْحَمِیمِ ، وَأَکْرَہُ الْکَیَّ۔ (احمد ۴/۱۵۶۔ طبرانی ۱۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ رگوں کو کاٹنے میں رخصت دیتے ہیں
(٢٤٠٩٥) حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ابی ّ بن کعب کی طرف ایک طبیب بھیجا۔ اس نے حضرت ابی کی رگ کاٹ دی اور اس نے اس رگ پر داغ دیا۔
(۲۴۰۹۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی سُفْیَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : بَعَثَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَی أُبَیِّ بْنِ کَعْبٍ طَبِیبًا ، فَقَطَعَ مِنْہُ عِرْقًا ، ثُمَّ کَوَاہُ عَلَیْہِ۔ (مسلم ۷۳۔ ابوداؤد ۳۸۶۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ رگوں کو کاٹنے میں رخصت دیتے ہیں
(٢٤٠٩٦) حضرت عمران بن حصین کے بارے میں روایت ہے کہ انھوں نے رگوں کو کاٹا۔
(۲۴۰۹۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی مَکِینٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ ؛ أَنَّہُ قَطَعَ الْعُرُوقَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ رگوں کو کاٹنے میں رخصت دیتے ہیں
(٢٤٠٩٧) حضرت ابو مکین سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن سیرین کو اپنے پانی کے پاس دیکھا تو میں نے ان سے پوچھا۔ آپ یہاں کیا کر رہے ہیں ؟ انھوں نے جواب میں کہا۔ میں اپنے برادرزادہ کی فلاں رگ کو کاٹ رہا ہوں۔
(۲۴۰۹۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی مَکِینٍ ، قَالَ : رَأَیْتُ ابْنَ سِیرِینَ عِنْدَ مَائِی ، فَقُلْتُ لَہُ : أَیَّ شَیْئٍ تَصْنَعُ ہَاہُنَا ؟ فَقَالَ : أَقَطْعُ عِرْقَ کَذَا لابْنِ أَخِی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ رگوں کو کاٹنے میں رخصت دیتے ہیں
(٢٤٠٩٨) حضرت عبد الملک بن ابی سلیمان سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے حضرت مجاہد کو کہتے سُنا کہ میری ایک رگ یا کئی رگیں کٹی ہوئی ہیں۔
(۲۴۰۹۸) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ مُجَاہِدًا یَقُولُ : قُطِعَتْ مِنِّی عِرْقٌ ، أَوْ عُرُوقٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০৯৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو لوگ رگوں کو کاٹنے میں رخصت دیتے ہیں
(٢٤٠٩٩) حضرت سعد بن ابراہیم سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عروہ کو دیکھا کہ انھیں یہ بیماری لگ گئی تھی ۔۔۔یعنی عضو کو ختم کردینے والی بیماری ۔۔۔ تو انھوں نے اپنا پاؤں ٹخنہ سے کٹوا دیا تھا۔
(۲۴۰۹۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : رَأَیْتُ عُرْوَۃَ أَصَابَہُ ہَذَا الدَّائُ ، یَعْنِی الأَکِلَۃَ ، فَقَطَعَ رِجْلَہُ مِنَ الرُّکْبَۃِ۔
তাহকীক: