মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
شکار کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪১১ টি
হাদীস নং: ২০০১৫
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر باز اپنے شکار میں سے کھا لے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٠١٦) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ چیتا اور شاہین کتے کی طرح ہیں۔
(۲۰۰۱۶) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : الْفَہْدُ وَالشَّاہِینُ بِمَنْزِلَۃِ الْکَلْبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০১৬
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر باز اپنے شکار میں سے کھا لے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠٠١٧) حضرت ابراہیم اس شکار کو مکروہ قرار دیتے تھے جس میں سے کتا یا چیتا کھالے، لیکن اگر باز کھائے تو اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے کیونکہ کتا اور چیتا شکار کھانے کے شوقین ہیں جبکہ باز ایسا نہیں۔
(۲۰۰۱۷) حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِیُّ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ صَیْدَ الْکَلْبِ وَالْفَہْدِ إذَا أَکَلَ مِنْہُ وَکَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِصَیْدِ الْبَازِی إذَا أَکَلَ لأَنَّ الْکَلْبَ وَالْفَہْدَ یُضَرَّیَانِ وَالْبَازِ لاَ یُضَرَّی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০১৭
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠١٨) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۰۱۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِصَیْدِ الْمَجُوسِیِّ السَّمَکِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০১৮
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠١٩) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ مچھلی کھالو اور اس کی پروا نہ کرو کہ اسے کس نے شکار کیا ہے۔
(۲۰۰۱۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَص، عَنْ سِمَاکٍ، عَنْ عِکْرِمَۃَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: کُلِ السَّمَکَ، لاَ یَضُرُّک مَنْ صَادَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০১৯
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٠) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ مجوسی کے شکار میں سے سوائے مچھلی کے اور کچھ نہ کھایا جائے گا۔
(۲۰۰۲۰) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : لاَ یُؤْکَلُ مِنْ صَیْدِ الْمَجُوسِیِّ إِلاَّ الْحِیتَانَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২০
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢١) حضرت مکحول فرماتے ہیں کہ سمندر کی چیزوں میں یہودی، عیسائی اور مجوسی کا شکار کھالو۔
(۲۰۰۲۱) حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَیُّوبَ ، عَنْ مُغِیرَۃَ بْنِ زِیَادٍ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : کُلْ صَیْدَ الْبَحْرِ مَا صَادَہ الْیَہُودِیُّ وَالنَّصْرَانِیُّ وَالْمَجُوسِیُّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২১
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٢) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کھانے میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۰۲۲) حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِصَیْدِ الْمَجُوسِیِّ السَّمَکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২২
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٣) حضرت عکرمہ فرماتے ہیں کہ مجوسی، عیسائی اور یہودی کی شکار کردہ مچھلی کھالو۔
(۲۰۰۲۳) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ ہَارُونَ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ قَالَ : کُلْ مِنْ صَیْدِ الْمَجُوسِیِّ وَالنَّصْرَانِیِّ وَالْیَہُودِیِّ لِلسَّمَکِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২৩
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٤) حضرت حسن اور حضرت ابن سیرین مجوسی کی شکار کردہ مچھلی میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے۔
(۲۰۰۲۴) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ حَسَنٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَابْنِ سِیرِینَ أَنَّہُمَا لَمْ یَرَیَا بَأْسًا بِصَیْدِ الْمَجُوسِیِّ لِلسَّمَکِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২৪
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٥) حضرت مطرف فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم سے مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ اس کا شکار ذبح کرنے کی طرح ہے۔
(۲۰۰۲۵) حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : سَأَلْتُہ عَنِ الْمَجُوسِیِّ یَصِیدُ السَّمَکَ ، قَالَ : صَیْدُہُ ذَکِیٌّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২৫
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٦) حضرت حماد مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کو جائز قرار دیتے تھے۔
(۲۰۰۲۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ مُغِیرَۃَ، عَنْ حَمَّادٍ، أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا بِصَیْدِ الْمَجُوسِیِّ یَعْنِی لِلسَّمَکِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২৬
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٧) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ مجوسی کے شکار میں سے مچھلی اور ٹڈی کے علاوہ کچھ نہ کھاؤ۔
(۲۰۰۲۷) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ عَطَائٍ، قَالَ: لاَ تَأْکُلُ مِنْ صَیْدِ الْمَجُوسِیِّ إِلاَّ السَّمَکَ وَالْجَرَادَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২৭
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٨) حضرت عطاء اور حضرت نخعی مجوسی کی شکار کردہ مچھلی میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے۔
(۲۰۰۲۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَطَائٍ وَالنَّخَعِیِّ أَنَّہُمَا کَانَا لاَ یَرَیَانِ بَأْسًا بِصَیْدِ الْمَجُوسِیِّ لِلسَّمَکِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২৮
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کا حکم
(٢٠٠٢٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ مجوسی کا سمندرکا شکار کھایا جائے گا خشکی کا شکار نہ کھایا جائے گا۔
(۲۰۰۲۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یُؤْکَلُ صَیْدُہُمْ فِی الْبَحْرِ ، وَلاَ یُؤْکَلُ صَیْدُہُمْ فِی الْبَرِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০২৯
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے مجوسی کے شکار کو مکروہ قرار دیا ہے
(٢٠٠٣٠) حضرت علی (رض) نے مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کو مکروہ قرار دیا ہے۔
(۲۰۰۳۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، وَعَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ ، عَنْ عِیسَی بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، أَنَّہُ کَرِہَ صَیْدَ الْمَجُوسِیِّ لِلسَّمَکِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৩০
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے مجوسی کے شکار کو مکروہ قرار دیا ہے
(٢٠٠٣١) مالک بن مغول فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے مجوسی کی شکار کردہ مچھلی کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے اسے مکروہ قرار دیا۔
(۲۰۰۳۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : سَأَلْتُہ عَنْ صَیْدِ الْمَجُوسِیِّ فَکَرِہَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৩১
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے مجوسی کے شکار کو مکروہ قرار دیا ہے
(٢٠٠٣٢) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ مجوسی کا شکار نہ کھاؤ خواہ وہ بسم اللہ پڑھے یا نہ پڑھے۔
(۲۰۰۳۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنَ جُبَیْرٍ ، قَالَ : لاَ تَأْکُلْ مِنْ صَیْدِ الْمَجُوسِیِّ سَمَّی ، أَوْ لَمْ یُسَمِّ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৩২
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شکار کی طرف تیر مارے لیکن وہ نظروں سے اوجھل ہو جائے، بعد میں اسے اپنا تیر جانور کو لگا ہوا ملے کیا حکم ہے ؟
(٢٠٠٣٣) حضرت ابو رزین فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک خرگوش لایا اس نے کہا کہ میں نے ایک خرگوش کو تیر مارا، میں اسے تلاش نہ کرسکا یہاں تک کہ رات ہوگئی، صبح وہ خرگوش مجھے مل گیا اور اس میں میرا تیر تھا، اب اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تم نے اسے اسی وقت مار دیا تھا یا وہ بعد میں کسی اور عارض سے مرا تھا ؟ اس نے کہا، نہیں، وہ بعد میں مرا تھا، حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ رات اللہ کی ایک عظیم مخلوق ہے، اس کی حقیقت سوائے اس کے خالق کے کوئی نہیں جان سکتا، شاید اس خرگوش کو کسی اور چیز نے مارا ہو اس لیے اسے پھینک دو ۔
(۲۰۰۳۳) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِی عَائِشَۃَ ، عَنْ أَبِی رَزِینٍ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِأَرْنَبٍ ، فَقَالَ : إنِّی رَمَیْت أَرْنَبًا فَأَعْجَزَنِی طَلَبُہَا حَتَّی أَدْرَکَنِی اللَّیْلُ فَلَمْ أَقْدِرْ عَلَیْہَا حَتَّی أَصْبَحْت فَوَجَدْتہَا وَفِیہَا سَہْمِی ، فَقَالَ : أَصْمَیْتَ ، أَوْ أَنْمَیْت ؟ قَالَ : لاَ بَلْ أَنْمَیْت ، قَالَ : إنَّ اللَّیْلَ خَلْقٌ مِنْ خَلْقِ اللہِ عَظِیمٌ ، لاَ یَقْدُرُ قدرہ إِلاَّ الَّذِی خَلَقَہُ لَعَلَّہُ أَعَانَ عَلَی قَتْلِہَا شَیْئٌ انْبِذْہَا۔ (ابوداؤد ۳۸۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৩৩
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شکار کی طرف تیر مارے لیکن وہ نظروں سے اوجھل ہو جائے، بعد میں اسے اپنا تیر جانور کو لگا ہوا ملے کیا حکم ہے ؟
(٢٠٠٣٤) ایک اور سند سے یونہی منقول ہے۔
(۲۰۰۳۴) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، وَیَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِی عَائِشَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی رَزِینٍ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِنَحْوٍ مِنْہُ۔ (بیہقی ۲۴۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০০৩৪
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی شکار کی طرف تیر مارے لیکن وہ نظروں سے اوجھل ہو جائے، بعد میں اسے اپنا تیر جانور کو لگا ہوا ملے کیا حکم ہے ؟
(٢٠٠٣٥) زید بن وہب فرماتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت ابو الدردائ (رض) کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے کہا کہ میں ایک جانور کو تیر ماروں اور وہ مجھ سے غائب ہوجائے، اگلے دن وہ مجھے ملے اور اس میں میرا تیر ہو تو میرے لیے کیا حکم ہے ؟ حضرت ابو الدردائ (رض) نے فرمایا کہ میرے ساتھ ایسا ہو تو میں کھا لوں گا۔
(۲۰۰۳۵) حَدَّثَنَا أبو مُعَاوِیَۃ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ ، قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إلَی أَبِی الدَّرْدَائِ ، فَقَالَ : إنِّی أَرْمِی الصَّیْدَ فَیَغِیبُ عَنِّی ، ثُمَّ أَجِدُ سَہْمِی فِیہِ مِنَ الْغَدِ أَعْرِفُہُ ، قَالَ : أَمَّا أَنَا فَکُنْت آکُلُہُ۔
তাহকীক: