মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
شکار کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪১১ টি
হাদীস নং: ২০১৩৫
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی شکار کو نیزہ مار کر شکار کرے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٣٦) حضرت معتمر بن سلیمان فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت برد سے ذکر کیا اگر ایک آدمی سوار ہوا اور کسی حمار کو نیزہ مار دے اور اللہ کا نام بھی لے یا تلوار مارے تو کیا حکم ہے ؟ حضرت برد نے حضرت مکحول کا قول سنایا کہ اگر تلوار یا نیزہ مارتے ہوئے اس نے اللہ کا نام لیا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۲۰۱۳۶) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، قَالَ : قُلْتُ لِبُرْدٍ: الرَّجُلُ یَکُونُ عَلَی الرَّحْلِ فَیَطْعَن الْحِمَارَ وَیَذْکُرُ اسْمَ اللہِ، أَوْ یَضْرِبُہُ بِالسَّیْفِ فَذَکَرَ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، أَنَّہُ قَالَ : إذَا ذَکَرَ اسْمَ اللہِ حِینَ یَضْرِبُ ، أَوْ یَطْعَنُ فَلَیْسَ بِہِ بَأْسٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৩৬
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی شکار کو نیزہ مار کر شکار کرے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٣٧) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے شکار کو نیزہ مارتے ہوئے بسم اللہ پڑھی تو اسے کھالے۔
(۲۰۱۳۷) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی زَائِدَۃَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی رَجُلٍ طَعَنَ صَیْدًا بِرُمْحِہِ وَسَمَّی ، قَالَ : یَأْکُلُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৩৭
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی شکار کو نیزہ مار کر شکار کرے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٣٨) حضرت یحییٰ بن یعمر فرماتے ہیں کہ نیزہ مارنے سے جانور اس وقت تک حلال نہیں ہوسکتا جب تک اس کے حلق میں نیزہ مار کر اس کی رگیں نہ کاٹے۔ کیونکہ یہ ذبح نہیں بلکہ قتل ہے۔
(۲۰۱۳۸) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ سُوَیْد ، عَنْ یَحْیَی بْنِ یَعْمُرَ ، قَالَ : لاَ یَأْکُلُ مَا یَطْعَن بِہِ فِی الْحَلْقِ ، ثُمَّ یَقْطَعُ العروق ، قَالَ : ذَلِکَ لَیْسَ بِذَبْحٍ وَلَکِنَّہُ الْقَتْلُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৩৮
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر کوئی آدمی شکار کو نیزہ مار کر شکار کرے تو کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٣٩) حضرت سماک فرماتے ہیں کہ بعض اوقات کوئی ہرن لوگوں کے پاس سے گزرتی تو وہ اپنی تلواروں سے اس پر اس طرح وار کرتے کہ اس کا بازو وہاں جا گرتا اور پاؤں ادھر جا پڑتا جب حضرت مصعب بن زبیر کو اس کی خبر ہوئی تو انھوں نے ایسا کرنے سے منع کردیا۔
(۲۰۱۳۹) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ سِمَاکٍ ، قَالَ : کَانَ الظَّبْیُ یَمُرُّ بِہِمْ فَیَضْرِبُونَہُ بِأَسْیَافِہِمْ فَیَقْطَعُ ہَذَا الْیَدَ وَہَذَا الرِّجْلَ فَسَمِعْت مُصْعَبًا بن الزبیر یَخْطُبُ وَیَنْہَی عَنْ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৩৯
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کالے کتے کے ذریعے شکار کرنے کا حکم
(٢٠١٤٠) حضرت حسن نے کالے کتے کے ذریعے شکار کرنے کو مکروہ قرار دیا ہے۔
(۲۰۱۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّہُ کَرِہَ صَیْدَ الْکَلْبِ الأَسْوَدِ الْبَہِیمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪০
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کالے کتے کے ذریعے شکار کرنے کا حکم
(٢٠١٤١) حضرت ابراہیم نے کالے کتے کے ذریعے شکار کرنے کو مکروہ قرار دیا ہے۔
(۲۰۱۴۱) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ أَنَّہُ کَرِہَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪১
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کالے کتے کے ذریعے شکار کرنے کا حکم
(٢٠١٤٢) حضرت قتادہ کالے کتے کے شکار کو مکروہ قرار دیتے تھے اور فرماتے تھے کہ اس کے تو قتل کا حکم دیا گیا ہے اس کے شکار کو کیسے کھایا جاسکتا ہے۔
(۲۰۱۴۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ صَیْدَ الْکَلْبِ الأَسْوَدِ وَیَقُولُ : أُمِرَ بِقَتْلِہِ فَکَیْفَ یُؤْکَلُ صَیْدُہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪২
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کالے کتے کے ذریعے شکار کرنے کا حکم
(٢٠١٤٣) حضرت عروہ نے کالے کتے کے ذریعے شکار کو مکروہ قرار دیا ہے۔
(۲۰۱۴۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّہُ کَرِہَ صَیْدَ الْکَلْبِ الأَسْوَدِ الْبَہِیمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪৩
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٤٤) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ جو جانور تمہارے قابو میں نہ آئیں وہ شکار کی طرح ہیں۔
(۲۰۱۴۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ عِکْرِمَۃَ، قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: مَا أَعْجَزَک مِمَّا فِی یَدِکَ فَہُوَ بِمَنْزِلَۃِ الصَّیْدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪৪
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٤٥) حضرت طاوس فرماتے ہیں کہ اگر اونٹ یا گائے وغیرہ تمہارے قابو سے باہر ہوجائیں تو ان کے ساتھ وہی معاملہ کرو جو جنگلی جانوروں کے ساتھ کرتے ہو۔
(۲۰۱۴۵) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : إذَا نَدَّ مِنَ الإِبِلِ وَالْبَقَرِ شَیْئٌ فَاصْنَعُوا بِہِ کَمَا تَصْنَعُونَ بِالْوَحْشِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪৫
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٤٦) حضرت ضحاک فرماتے ہیں کہ اگر کوئی گائے وحشی ہوجائے تو وہ شکار کی طرح ہے۔
(۲۰۱۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ قُرَّۃَ ، عَنِ الضَّحَّاکِ فِی بَقَرَۃٍ شَرَدَتْ ، قَالَ : ہِیَ بِمَنْزِلَۃِ الصَّیْدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪৬
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٤٧) حضرت حبیب فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک اونٹ وحشی ہوگیا تو ایک آدمی نے اسے نیزہ مار دیا۔ اس بارے میں حضرت علی (رض) سے سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ اسے کھالو اور (پھر از راہ مزاح فرمایا کہ) اس کے پچھلے حصہ کا گوشت مجھے بھی ہدیہ کرو۔
(۲۰۱۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَبِیبٍ ، أَنَّ بَعِیرًا نَدَّ فَطَعَنَہُ رَجُلٌ بِالرُّمْحِ فَسُئِلَ عَلِیٌّ عَنْہُ ، فَقَالَ : کُلْہُ وَاہْدِ لِی عَجُزہ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪৭
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٤٨) حضرت ابراہیم اور حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اگر اونٹ یا گائے وحشی ہوجائیں تو ان کے ساتھ وہی معاملہ کیا جائے گا جو وحشی جانور کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
(۲۰۱۴۸) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَکَمِ وَحَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ أَنَّہُمَا قَالاَ : إذَا تَوَحَّشَ الْبَعِیرُ أو الْبَقَرَۃُ صُنِعَ بِہِمَا مَا یُصْنَعُ بِالْوَحْشِیَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪৮
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٤٩) حضرت حسن اور حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ایسا جانور شکار کی طرح ہے۔
(۲۰۱۴۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، وَعَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالاَ : ہُوَ بِمَنْزِلَۃِ الصَّیْدِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৪৯
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٥٠) حضرت زیاد بن ابی مریم فرماتے ہیں کہ ایک حمار وحشی اپنے عیال کے قابو سے باہر ہوگیا، انھوں نے اس کی گردن پر تلوار مار دی۔ پھر اس بارے میں حضرت ابن مسعود (رض) سے سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا کہ یہ جلدی ذبح ہونے والا ہے۔
(۲۰۱۵۰) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ زِیَادٍ ابْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، أَنَّ حِمَارًا وَحْشِیًّا اسْتَعْصَی عَلَی أَہْلِہِ فَضَرَبُوا عُنُقَہُ فَسُئِلَ ابْنُ مَسْعُودٍ ، فَقَالَ : تِلْکَ أَسْرَعُ الذَّکَاۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৫০
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٥١) حضرت علقمہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ (رض) کے گھر میں ایک حمار وحشی ہوگیا۔ ایک آدمی نے اس کی گردن پر بسم اللہ پڑھ کر تلوار ماری تو حضرت ابن مسعود (رض) نے فرمایا کہ یہ شکار ہے اسے کھالو۔
(۲۰۱۵۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، قَالَ : کَانَ حِمَارُ وَحْشٍ فِی دَارِ عَبْدِ اللہِ فَضَرَبَ رَجُلٌ عُنُقَہُ بِالسَّیْفِ وَذَکَرَ اسْمَ اللہِ عَلَیْہِ ، فَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ : صَیْدٌ فَکُلُوہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৫১
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٥٢) ایک اور سند سے یونہی منقول ہے۔
(۲۰۱۵۲) حَدَّثَنَا عَبِیْدَۃُ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بِمِثْلِہِ ، أَوْ نَحْوِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৫২
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٥٣) حضرت علقمہ فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ کے گھر میں ایک حمار کو وحشی ہونے پر ایک آدمی نے اس کی گردن میں تلوار ماری۔ حضرت عبداللہ (رض) سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ اسے کھالو یہ شکار ہے۔
(۲۰۱۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، أَنَّ حِمَارًا لأَہْلِ عَبْدِ اللہِ ضَرَبَ رَجُلٌ عُنُقَہُ بِالسَّیْفِ فَسُئِلَ عَبْدُ اللہِ ، فَقَالَ : کُلُوہُ ، إنَّمَا ہُوَ صَیْدٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৫৩
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٥٤) حضرت ابو جعفر فرماتے ہیں کہ مدینہ کے ایک گھر میں ایک بیل وحشی ہوگیا ایک آدمی نے بسم اللہ پڑھ کر اس کو تلوار ماری۔ اس بارے حضرت علی (رض) سے سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ وہ حلال اور پاکیزہ ہے اور اسے کھالو۔
(۲۰۱۵۴) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، أَنَّ ثَوْرًا حَرِبَ فِی بَعْضِ دُورِ الْمَدِینَۃِ ، فَضَرَبَہُ رَجُلٌ بِالسَّیْفِ ، وَذَکَرَ اسْمَ اللہِ فَسُئِلَ عَنْہُ ، فَقَالَ : ذَکَاۃٌ وَحِیَّۃٌ ، وَأَمَرَہُمْ بِأَکْلِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২০১৫৪
شکار کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر پالتو جانور جیسے اونٹ گائے وغیرہ وحشی ہو جائیں تو ان کا کیا حکم ہے ؟
(٢٠١٥٥) حضرت رافع بن خدیج (رض) فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حضور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے کہ اتنے میں ایک اونٹ سرکش ہوگیا۔ ایک آدمی نے اسے تلوار مار دی۔ اس بات کا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ذکر کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ یہ پالتو جانوروحشی جانوروں کی طرح بعض اوقات سرکش اور بےقابو ہوجاتے ہیں جو جانور تمہارے بس سے باہر ہوجائیں ان کے ساتھ یونہی کرو۔
(۲۰۱۵۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَبَایَۃَ بْنِ رِفَاعَۃَ ، عَنْ جَدِّہِ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ، قَالَ : کُنَّا مَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَنَدَّ بَعِیرٌ فَضَرَبَہُ رَجُلٌ بِالسَّیْفِ فَذُکِرَ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : إنَّ ہَذِہِ الْبَہَائِمَ لَہَا أَوَابِدُ کَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَمَا غلبکم مِنْہَا فَاصْنَعُوا بِہِ ہَکَذَا۔
(بخاری ۲۴۸۸۔ مسلم ۲۰)
(بخاری ۲۴۸۸۔ مسلم ۲۰)
তাহকীক: