মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

سزاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৭৬ টি

হাদীস নং: ২৮৯৫৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو آدمی پر تہمت لگاتا ہے تو کیا اس پر قسم لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٥٥) حضرت شعبی نے ارشاد فرمایا : تہمت لگانے والے پر قسم نہیں ہے۔
(۲۸۹۵۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِہِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لَیْسَ عَلَی قَاذِفٍ یَمِینٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৫৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کا بیان جو آدمی پر تہمت لگاتا ہے تو کیا اس پر قسم لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٥٦) حضرت ابن ابی ذئب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے ایک آدمی سے قسم اٹھوائی جس نے تہمت لگائی تھی۔
(۲۸۹۵۶) حَدَّثَنَا ابْنُ مَہْدِیٍّ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ أَحَلَّفَ رَجُلاً قَذَفَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৫৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کے بارے میں جھوٹی تہمت ظاہر کرے اس میں کیا چیز لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٥٧) حضرت محمد بن اسحاق فرماتے ہیں کہ حضرت قاسم سے ایک آدمی کے متعلق پوچھا گیا جو کسی آدمی کو یوں کہہ دے : اے درزی کے بیٹے، یا اے پچھنے لگانے والے کے بیٹے، یا اے قصائی کے بیٹے اور حالانکہ اس کا باپ ایسا نہیں ہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ اس پر حضرت قاسم نے فرمایا : تحقیق ہم نے یوں پایا تھا کہ حدود قائم نہیں جاتی تھیں مگر واضح تہمت لگانے کی صورت میں یا واضح طور پر نفی کرنے کی صورت میں۔
(۲۸۹۵۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، قَالَ : سُئِلَ الْقَاسِمُ عَنْ رَجُلٍ یَقُولُ لِرَجُلٍ : یَا ابْنَ الْخَیَّاطِ ، أَوْ یَا ابْنَ الْحَجَّامِ ، أَوْ یَا ابْنَ الْجَزَّارِ ، وَلَیْسَ أَبُوہُ کَذَلِکَ ؟ فَقَالَ الْقَاسِمُ : قَدْ أَدْرَکْنَاہ وَمَا تُقَامُ الْحُدُودُ إِلاَّ فِی الْقَذْفِ الْبَیِّنِ ، أَوْ فِی النَّفْیِ الْبَیِّنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৫৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کے بارے میں جھوٹی تہمت ظاہر کرے اس میں کیا چیز لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٥٨) حضرت عبدالکریم فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب نے ارشاد فرمایا : حد جاری نہیں ہوگی مگر اس شخص پر جو حد کو بالکل واضح طور پر گاڑے۔
(۲۸۹۵۸) حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَک ، وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، قَالَ : لاَ حَدَّ إِلاَّ عَلَی مَنْ نَصَبَ الْحَدَّ نَصْبًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৫৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کے بارے میں جھوٹی تہمت ظاہر کرے اس میں کیا چیز لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٥٩) حضرت اسماعیل بن سالم فرماتے ہیں کہ دو آدمیوں نے مبہم انداز میں زنا کی تہمت لگائی تو حضرت شعبی نے ان پر حد جاری نہ ہونے کا فتویٰ دیا۔
(۲۸۹۵۹) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ سَالِمٍ ؛ أَنَّ رَجُلَیْنِ کَانَ بَیْنَہُمَا لِحَائٌ ، فَقَالَ أَحَدُہُمَا للآخَرِ : مَا وُلِدَ بِالْکُوفَۃِ وَلَدُ زِنَی إِلاَّ فِی الأَخرِ شَبَہٌ مِنْہُ ، وَقَالَ الآخَرُ : لَوْ کُشِفَ مَا عَندَ الأَخرِ مَا بَقِیَتْ بِالْکُوفَۃِ فَاجِرَۃٌ إِلاَّ عَرَفَتْہُ ، فَسُئِلَ عَن ذَلِکَ الشَّعْبِیُّ ؟ فَقَالَ : لَیْسَ عَلَی وَاحِدٍ مِنْہُمَا حَدٌّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৫৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کے بارے میں جھوٹی تہمت ظاہر کرے اس میں کیا چیز لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٦٠) حضرت ابن طاؤس فرماتے ہیں کہ حضرت طاؤس مبہم بات میں حد کو لازم نہیں سمجھتے تھے۔
(۲۸۹۶۰) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَن زَمْعَۃَ ، عَنِ ابْنِ طَاوُوسٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی فِی التَّعْرِیضِ حَدًّا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کے بارے میں جھوٹی تہمت ظاہر کرے اس میں کیا چیز لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٦١) حضرت منصور فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : اس شخص پر حد نہیں ہوگی یہاں تک کہ یوں کہے : اے زانی، اے زانیہ یا اے زانیہ عورت کے بیٹے۔
(۲۸۹۶۱) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ حَدٌّ حَتَّی یَقُولَ : یَا زَانٍ ، یَا زَانِیَۃ ، أَوْ یَا ابْنَ الزَّانِیَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کے بارے میں جھوٹی تہمت ظاہر کرے اس میں کیا چیز لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٦٢) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ حضرت حماد سے ایسے شخص کے بارے میں مروی ہے جس نے ایک شخص کو کہا : بیشک تیری پیٹھ میں حد زنا لگے گی۔ آپ نے فرمایا : اگر وہ چاہے تو یوں کہہ دے کہ بیشک میں نے تو ایسے کہا تھا : بیشک تیری پیٹھ حد لگنے کی جگہ ہے آپ نے فرمایا : اس پر حد جاری نہیں ہوگی۔
(۲۸۹۶۲) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَن حَمَّادٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَقُولُ لِلرَّجُلِ : إِنَّ فِی ظَہْرِکَ حَدُّ الزِّنَی ، قَالَ : إِنْ شَائَ قَالَ : إِنَّمَا قُلْتُ : إِنَّ فِی ظَہْرِکَ لَمَوْضِعًا ، قَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ حَدٌّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس آدمی کے بیان میں جو آدمی کے بارے میں جھوٹی تہمت ظاہر کرے اس میں کیا چیز لازم ہوگی ؟
(٢٨٩٦٣) حضرت عوف فرماتے ہیں کہ حضرت حسن بصری نے ارشاد فرمایا : حد قذف واضح تہمت کی صورت میں ہی لگے گی۔
(۲۸۹۶۳) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ قَالَ : لاَ یُجْلَد الْحَدَّ إِلاَّ فِی الْقَذْفِ الْمُصَرَّحِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٦٤) حضرت ابراہیم بن عامر فرماتے ہیں کہ حضرت سعید بن مسیب سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے کسی آدمی کو یوں کہہ دیا : اے گانے والی عورت کے بیٹے تو آپ نے فرمایا : اس پر حد قذف لگائی جائے گی۔
(۲۸۹۶۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ إِبْرَاہِیم بْنِ عَامِرٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ؛ أَنَّ رَجُلاً قَالَ لِرَجُلٍ : یَا ابْنَ کِرَاثَۃٍ ، قَالَ : یُضْرَبُ الْحَدَّ۔ (عبدالرزاق ۱۳۷۰۹)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬৪
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٦٥) حضرت ابو الرجال فرماتے ہیں کہ ان کی والدہ حضرت عمرہ نے ارشاد فرمایا : دو آدمیوں نے ایک دوسرے کو گالیاں دیں، پس ان میں سے ایک کہنے لگا : میری ماں زانیہ عورت نہیں ہے اور میرا باپ بھی زانی نہیں، تو حضرت عمر نے اس بارے میں لوگوں سے مشورہ لیا، لوگوں نے کہا، اس نے تو اپنے باپ اور ماں کی تعریف کی ہے آپ نے فرمایا : ان دونوں کے لیے اس کے علاوہ بھی تعریف ہوسکتی تھی، پس آپ نے اس پر حد لگائی۔
(۲۸۹۶۵) حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِیسَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ أَبِی الرِّجَالِ ، عَن أُمِّہِ عَمْرَۃَ ، قَالَتْ : اسْتَبَّ رَجُلاَنِ ، فَقَالَ أَحَدُہُمَا : مَا أُمِّی بِزَانِیَۃٍ ، وَمَا أَبِی بِزَانٍ ، فَشَاوَرَ عُمَرُ الْقَوْمَ ، فَقَالُوا : مَدَحَ أَبَاہُ وَأُمَّہُ ، فَقَالَ : لَقَدْ کَانَ لَہُمَا مِنَ الْمَدْحِ غَیْرُ ہَذَا ، فَضَرَبَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬৫
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٦٦) حضرت معاویہ بن قرہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کسی سے کہا : اے ابن شامۃ الوذر یعنی زنا کرنے والے کے بیٹے تو اس شخص نے حضرت عثمان بن عفان سے اس شخص کے خلاف مدد طلب کی تو وہ کہنے لگا : بیشک میں نے اس سے ایسے اور ایسے معنی مراد لیے ہیں۔ پس حضرت عثمان کے حکم سے اس پر حد لگائی گئی۔
(۲۸۹۶۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنِ الْجَلْدِ بْنِ أَیُّوبَ ، عَن مُعَاوِیَۃَ بْنِ قُرَّۃَ ؛ أَنَّ رَجُلاً قَالَ لِرَجُلٍ : یَا ابْنَ شَامَّۃِ الْوَذْرِ ، فَاسْتَعْدَی عَلَیْہِ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ ، فَقَالَ : إِنَّمَا عَنیْتُ کَذَا وَکَذَا ، فَأَمَرَ بِہِ عُثْمَانُ فَجُلِدَ الْحَدَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬৬
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٦٧) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابراہیم نے ارشاد فرمایا : مبہم بات میں بھی سزا ہے۔
(۲۸۹۶۷) حدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، قَالَ : فِی التَّعْرِیضِ عُقُوبَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬৭
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٦٨) حضرت ہشام فرماتے ہیں کہ ان کے والد حضرت عروہ نے ارشاد فرمایا : اس میں بھی حد لازم ہوگی۔
(۲۸۹۶۸) حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : فِیہِ الْحَدُّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬৮
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٦٩) حضرت ابن سیرین فرماتے ہیں کہ حضرت سمرہ نے ارشاد فرمایا : جس شخص نے ہم سے مبہم بات کی تو ہم بھی اس سے مبہم بات کریں گے۔
(۲۸۹۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنِ ابْنِ سِیرِینَ ؛ أَنَّ سَمُرَۃَ قَالَ : مَنْ عَرَّضَ عَرَّضْنَا لَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৬৯
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٧٠) حضرت ابو رجائ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر اور حضرت عثمان عیب گیری کی صورت میں سزادیا کرتے تھے۔
(۲۸۹۷۰) حَدَّثَنَا مُعَاذٌ ، عَنْ عَوْفٍ ، عَنْ أَبِی رَجَائٍ ؛ أَنَّ عُمَرَ ، وَعُثْمَانَ کَانَا یُعَاقِبَانِ فِی الْہِجَائِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৭০
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٧١) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ حضرت عطائ مبہم بات کرنے کی صورت میں سزا کی رائے رکھتے تھے۔
(۲۸۹۷۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَرَی الضَّرْبَ فِی التَّعْرِیضِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৭১
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو مبہم بات میں بھی سزادینے کی رائے رکھتا ہو
(٢٨٩٧٢) حضرت اوزاعی فرماتے ہیں کہ امام زھری مبہم بات کرنے کی صورت میں حداً کوڑے مارتے تھے۔
(۲۸۹۷۲) حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَجْلِدُ الْحَدَّ فِی التَّعْرِیضِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৭২
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باندی اور غلام کا بیان جو دونوں زنا کریں
(٢٨٩٧٣) حضرت ابن ابی ربیعہ فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے ہم قریش کے نو جوانوں کو ان باندیوں کے سلسلہ میں بلایا جنہوں نے زنا کیا تھا، حکومت کے غلاموں سے تو ہم نے باندیوں کو پچاس پچاس کوڑے مارے۔
(۲۸۹۷۳) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَن سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ ، قَالَ : دَعَانَا عُمَرُ فِی فِتْیَانٍ مِنْ فِتْیَانِ قُرَیْشٍ ، فِی إِمَائٍ زَنَیْنَ مِنْ رَقِیقِ الإِمَارَۃِ ، فَضَرَبْنَاہُنَّ خَمْسِینَ خَمْسِینَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৮৯৭৩
سزاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اس باندی اور غلام کا بیان جو دونوں زنا کریں
(٢٨٩٧٤) حضرت عمرو بن شرحبیل فرماتے ہیں کہ حضرت معقل مزنی حضرت عبداللہ بن مسعود کے پاس آئے اور فرمایا : بیشک میری باندی نے زنا کیا ہے تو آپ نے فرمایا : اس کو پچاس کوڑے مارو۔
(۲۸۹۷۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن ہَمَّامٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ ،قَالَ : جَائَ مَعْقِلٌ الْمُزَنِیُّ إِلَی عَبْدِ اللہِ ، فَقَالَ : إِنَّ جَارِیَتِی زَنَتْ ، فَقَالَ : اجْلِدْہَا خَمْسِینَ۔
tahqiq

তাহকীক: