মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০০৮ টি

হাদীস নং: ১০০৫৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٥٥) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ہل چلانے والے جانوروں پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۵۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی زِیَادٌ ، أَنَّ أَبَا الزُّبَیْرِ أَخْبَرَہُ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : لاَ صَدَقَۃَ فِی الْمُثِیرَۃِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٥٦) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں حضرت عطاء سے پوچھا : سامان اٹھانے والے اور ہل چلانے والے جانوروں پر زکوۃ ہے ؟ آپ نے فرمایا نہیں، حضرت عمرو بن دینار فرماتے ہیں کہ ہم نے بھی اسی طرح سنا ہے۔
(۱۰۰۵۶) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَطَائٍ : الْحَمُولَۃُ وَالْمُثِیرَۃُ فِیہَا الصَّدَقَۃ ؟ قَالَ : لاَ ، وَقَالَ عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ : سَمِعْنَا ذَلِکَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر کب اور کتنی زکوۃ فرض ہے ؟
(١٠٠٥٧) حضرت ابن عمر ارشاد فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زکوۃ کے احکامات لکھے اور ان کو اپنی تلوار کے ساتھ رکھ لیا اور اس کو زکوۃ وصول کرنے والوں کیلئے نہیں نکالا یہاں تک کہ آپ دار فانی سے دارالبقاء کی طرف کوچ کر گئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد صدیق اکبر اس پر عمل پیرا رہے یہاں کہ وہ دار فانی سے ہجرت کر گئے، اور آپ کے بعد پھر حضرت عمر اس پر عمل پیرا رہے۔ اس میں بکریوں کی زکوۃ سے متعلق تحریر تھا کہ چالیس بکریوں پر ایک بکری زکوۃ ہے ایک سو بیس بکریوں تک، پھر اگر ایک سو بیس سے زائد ہوجائیں تو اس پر دو بکریاں ہیں دو سو تک۔ پھر اگر دو سو سے زائد ہوجائیں تو تین سو تک تین بکریاں ہیں۔ پھر اگر اس پر ایک بکری زائد ہوجائے تو ہر سو بکریوں پہ ایک بکری ہے اور پھر کچھ نہیں ہے (درمیانی عدد پر) یہاں تک کہ پھر سو ہوجائیں۔ اور مجتمع کو الگ الگ نہیں کیا جائے گا اور الگ الگ کو مجتمع نہیں کیا جائے گا، اور اگر دو شریک ہوں تو وہ بعد میں آپس میں ایک دوسرے سے برابر رجوع کرلیں گے۔
(۱۰۰۵۷) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : کَتَبَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کِتَابَ الصَّدَقَۃِ فَقَرَنَہُ بِسَیْفِہِ ، أَوَ قَالَ : بِوَصِیَّتِہِ وَلَمْ یُخْرِجْہُ إلَی عُمَّالِہِ حَتَّی قُبِضَ ، عمِلَ بِہِ أَبُو بَکْرٍ حَتَّی ہَلَکَ ، وَعَمِلَ بِہِ عُمَرُ : فِی صَدَقَۃِ الْغَنَمِ فِی کُلِّ أَرْبَعِینَ شَاۃً شَاۃٌ إلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ ، فَإِنْ زَادَتْ فَشَاتَانِ إلَی مِئَتَیْنِ ، فَإِنْ زَادَتْ فَثَلاَثٌ إلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ ، فَإِنْ زَادَتْ فَفِی کُلِّ مِئَۃِ شَاۃٍ شَاۃٌ ، لَیْسَ فِیہَا شَیْئٌ حَتَّی تَبْلُغَ الْمِئَۃَ ، وَلاَ یُفَرَّقُ بَیْنَ مُجْتَمِعٍ ، وَلاَ یُجْمَعُ بَیْنَ مُفْتَرِقٍ ، وَمَا کَانَ مِنْ خَلِیطَیْنِ ، فَإِنَّہُمَا یَتَرَاجَعَانِ بِالسَّوِیَّۃِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر کب اور کتنی زکوۃ فرض ہے ؟
(١٠٠٥٨) حضرت علی ارشاد فرماتے ہیں کہ چالیس بکریوں پر ایک بکری زکوۃ ہے ایک سو بیس تک، اگر اس سے زائد ہو جائں ٨ تو دو بکریاں ہیں دو سو تک، پھر اگر دو سو سے زائد ہوجائیں تو تین بکریاں ہیں تین سو تک، پھر اگر بکریاں (اس سے بھی) زیادہ ہوجائیں تو ہر سو پر ایک بکری واجب ہے۔
(۱۰۰۵۸) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : فِی کُلِّ أَرْبَعِینَ شَاۃً شَاۃٌ إلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ ، فَإِنْ زَادَتْ فَفِیہَا شَاتَانِ إلَی مِئَتَیْنِ ، فَإِنْ زَادَتْ فَفِیہَا ثَلاَثُ شِیَاہٍ إلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ ، فَإِنْ کَثُرَتِ الْغَنَمُ فَفِی کُلِّ مِئَۃِ شَاۃٍ شَاۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر کب اور کتنی زکوۃ فرض ہے ؟
(١٠٠٥٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ چالیس بکریوں پہ زکوۃ ایک بکری ہے ایک سو بیس تک (ایک ہی بکری ہے) پھر جب ایک سو بیس سے بکریاں زائد ہوجائیں تو دو بکریاں ہیں دو سو تک، اور جب دو سو سے ایک بکری زائد ہوگی تو تین بکریاں ہیں تین سو تک، اس کے بعد ہر سو پر ایک بکری ہے۔
(۱۰۰۵۹) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنْ مُغِیرَۃَ، عَنْ إبْرَاہِیمَ، قَالَ: فِی کُلِّ أَرْبَعِینَ شَاۃً شَاۃٌ إلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ، فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَۃً فَفِیہَا شَاتَانِ إلَی مِئَتَیْنِ ، فَإِنْ زَادَتْ شَاۃً وَاحِدَۃً فَفِیہَا ثَلاَثُ شِیَاہٍ إلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ فِی کُلِّ مِئَۃ شَاۃٍ شَاۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر کب اور کتنی زکوۃ فرض ہے ؟
(١٠٠٦٠) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ چار سو تک (یہی ہے) پھر اگر چار سو سے ایک بکری زائد ہوجائے تو پانچ بکریاں ہیں، پھر اسی حساب سے زکوۃ آئے گی۔
(۱۰۰۶۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إلَی أَرْبَعِ مِئَۃٍ ، فَإِنْ زَادَتْ وَاحِدَۃً فَإِلَی خَمْسِ مِئَۃٍ ، ثُمَّ عَلَی ہَذَا الْحِسَابِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر کب اور کتنی زکوۃ فرض ہے ؟
(١٠٠٦١) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ چالیس بکریوں پہ ایک بکری زکوۃ ہے ایک سو بیس تک، پھر جب ایک سو بیس سے بکریاں زائد ہوجائیں تو دو سو تک دو بکریاں ہیں، پھر جب دو سو سے زائد ہوجائیں تو تین بکریاں ہیں یہاں تک کہ تین سو بکریاں ہوجائیں۔
(۱۰۰۶۱) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : فِی أَرْبَعِینَ شَاۃً شَاۃٌ إلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ ، فَإِذَا جَاوَزَتِ الْعِشْرِینَ وَمِئَۃ فَشَاتَانِ حَتَّی تَبْلُغَ الْمِئَتَیْنِ، وَإِذَا جَاوَزَ الْمِئَتَیْنِ فَثَلاَثُ شِیَاہٍ حَتَّی تَبْلُغَ الثَّلاَثَ مِئَۃ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر کب اور کتنی زکوۃ فرض ہے ؟
(١٠٠٦٢) حضرت علی ارشاد فرماتے ہیں کہ چالیس سے لیکر ایک سو بیس بکریوں تک زکوۃ ایک بکری ہے اور جب ایک سو بیس سے زائد ہوجائیں تو دو سو تک دو بکریاں ہیں اور پھر دو سو سے زائد ہوجائیں تو تین سو تک تین بکریاں ہیں، پھر جب تین سو سے زائد ہوجائیں تو ہر سو پر ایک بکری ہے، حضرت عبداللہ بھی یہی فرماتے ہیں کہ تین سو تک۔ پھر جب تین سو سے زائد ہوجائیں تو چار سو تک چار بکریاں ہیں۔ پھر اسی حساب سے زکوۃ آئے گی۔ راوی حدیث محمد فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت عامر نے بتایا کہ حضرت علی اور حضرت عبداللہ دونوں حضرات فرماتے ہیں کہ متفرق کو جمع نہیں کیا جائے گا اور جمع کو متفرق نہیں کیا جائے گا۔
(۱۰۰۶۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ عَلِیٍّ ، فِی صَدَقَۃِ الْغَنَمِ ، قَالَ: إذَا بَلَغَتْ أَرْبَعِینَ فَفِیہَا شَاۃٌ إلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ ، فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَۃً فَفِیہَا شَاتَانِ إلَی مِئَتَیْنِ ، فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَۃً فَفِیہَا ثَلاَثُ شِیَاہٍ إلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ ، فَإِذَا زَادَتْ عَلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ وَکَثُرَتْ فَفِی کُلِّ مِئَۃِ شَاۃٍ شَاۃٌ ، وَقَالَ عَبْدُ اللہِ مِثْلَ قَوْلِ عَلِیٍّ حَتَّی تَبْلُغَ ثَلاَثَ مِئَۃٍ ، ثُمَّ قَالَ عَبْدُ اللہِ : فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَۃً عَلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ فَفِیہَا أَرْبَعٌ إلَی أَرْبَعِ مِئَۃٍ ، ثُمَّ عَلَی ہَذَا الْحِسَابِ.

قَالَ مُحَمَّدٌ : أَخْبَرَنَا عَامِرٌ ، عَنْ عَلِیٍّ ، وَعَبْدِ اللہِ ، قَالاَ : لاَ یُجْمَعُ بَیْنَ مُفْتَرِقٍ ، وَلاَ یُفَرَّقُ بَیْنَ مُجْتَمِعٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکریوں پر کب اور کتنی زکوۃ فرض ہے ؟
(١٠٠٦٣) حضرت زہری فرماتے ہیں کہ چالیس سے لے کر ایک سو بیس بکریوں پہ ایک بکری زکوۃ ہے، پھر جب ایک سو بیس سے زائد ہوجائیں تو اس پر دو بکریاں ہیں دو سو تک پھر اگر دو سو سے زائد ہوجائیں تو تین سو تک تین بکریاں ہیں، اور اگر بکریاں اس سے بھی زائد ہوجائیں تو ہر سو پر ایک بکری زکوۃ ہے، اور چالیس (سے کم) ساقط ہے۔
(۱۰۰۶۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إذَا بَلَغَتْ أَرْبَعِینَ فَفِیہَا شَاۃٌ حَتَّی تَبْلُغَ عِشْرِینَ وَمِئَۃ ، فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَۃً فَفِیہَا شَاتَانِ إلَی مِئَتَیْنِ ، فَإِذَا زَادَتْ وَاحِدَۃً فَفِیہَا ثَلاَثُ شِیَاہٍ إلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ ، فَإِذَا زَادَتْ فَفِی کُلِّ مِئَۃِ شَاۃٍ شَاۃٌ ، وَسَقَطَتِ الأَرْبَعُونَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض کی رائے یہ ہے کہ چالیس بکریوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٦٤) حضرت ابن عمیر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر جب زکوۃ وصول کرنے والے کو روانہ فرماتے تو ساتھ لکھی ہوئی کتاب (جس میں زکوۃ کے احکام تھے) بھی بھیجتے، جس میں لکھا تھا کہ چالیس سے کم بکریوں پہ زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۶۴) حُدِّثَنَا حَفْص ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ عُمَرَ کَانَ إذَا بَعَثَ الْمُصَدِّقَ بَعَثَ مَعَہُ بِکِتَابٍ : لَیْسَ فِی أَقَلَّ مِنْ أَرْبَعِینَ شَاۃٍ شَیْئٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض کی رائے یہ ہے کہ چالیس بکریوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٦٥) حضرت علی ارشاد فرماتے ہیں کہ جب آپ کے پاس صرف انتالیس بکریاں موجود ہوں تو ان پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۶۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ زَکَرِیَّا ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : إِنْ لَمْ یَکُنْ لَکَ إِلاَّ تِسْعٌ وَثَلاَثُونَ شَاۃً ، فَلَیْسَ فِیہَا صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض کی رائے یہ ہے کہ چالیس بکریوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٦٦) حضرت عمرو بن شعیب سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ چالیس بکریوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۶۶) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَیْسَ فِی أَقَلَّ مِنْ أَرْبَعِینَ شَیْئٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض کی رائے یہ ہے کہ چالیس بکریوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٦٧) حضرت یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبد العزیز جب زکوۃ وصول کرنے والوں کو بھیجتے تو آپ کے پاس ایک کتاب تھی (جس میں احکام زکوۃ تحریر تھے) وہ دے دیتے (اس میں تحریر تھا) کہ بکریوں پر تب تک زکوۃ نہیں ہے جب تک کہ وہ چالیس نہ ہوجائیں۔
(۱۰۰۶۷) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، قَالَ : کَانَ الْکِتَابُ الَّذِی کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حِینَ بَعَثَہُمْ یُصَدِّقُونَ : لاَ صَدَقَۃَ فِی الْغَنَمِ حَتَّی تَبْلُغَ أَرْبَعِینَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض کی رائے یہ ہے کہ چالیس بکریوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٦٨) حضرت امام زہری ارشاد فرماتے ہیں کہ چالیس بکریوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۶۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : لَیْسَ فِیمَا دُونَ أَرْبَعِینَ مِنَ الشَّائِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৬৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جب بکریاں تین سو سے زائد ہو جائیں تو ان پر کیا واجب ہے ؟ “
(١٠٠٦٩) حضرت امام شعبی فرماتے ہیں کہ جب بکریاں تین سو سے زائد ہوجائیں تو ان پر کچھ نہیں ہے یہاں تک کہ وہ چار سو ہوجائیں۔
(۱۰۰۶۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ فِطْرٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لَیْسَ فِیمَا زَادَ عَلَی الثَّلاَثِ مِئَۃٍ شَیْئٌ حَتَّی تَبْلُغَ أَرْبَعَ مِئَۃٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جب بکریاں تین سو سے زائد ہو جائیں تو ان پر کیا واجب ہے ؟ “
(١٠٠٧٠) حضرت حکم ارشاد فرماتے ہیں کہ بکریاں جب تین سو سے زائد ہوجائیں تو جب تک وہ چار سو نہ ہوجائیں ان پر کچھ نہیں ہے۔
(۱۰۰۷۰) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ حَمْزَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : لَیْسَ فِیمَا زَادَ عَلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ شَیْئٌ ، حَتَّی تَبْلُغَ أَرْبَعَ مِئَۃٍ ، یَعْنِی الْغَنَمَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جب بکریاں تین سو سے زائد ہو جائیں تو ان پر کیا واجب ہے ؟ “
(١٠٠٧١) حضرت سالم اپنے والد سے روایت فرماتے ہیں کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زکوۃ کے احکام تحریر فرمائے اور ان کو اپنی تلوار کے ساتھ رکھ دیا یا (راوی کو شک ہے) وصیت کے ساتھ، اور آپ نے اس کو عمال کی طرف نہیں نکالا یہاں تک کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دار فانی سے کوچ کر گئے۔ پھر اس پر حضرت صدیق اکبر مرتے دم تک عمل پیرا رہے، پھر حضرت عمر اس پہ عمل پیرا رہے، اس میں بکریوں کی زکوۃ سے متعلق تحریر تھا کہ تین سو بکریوں پہ تین بکری زکوۃ ہیں، اور اگر بکریاں اس سے زائد ہوجائیں تو پھر سو بکریوں پہ ایک بکری ادا کرے گا۔ اور اگر بکریاں اس سے زائد ہوجائیں تو پھر سو بکریوں پہ ایک بکری ادا کرے گا۔ اس پر سو سے کم پر کچھ بھی واجب نہیں ہے۔
(۱۰۰۷۱) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَتَبَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کِتَابَ الصَّدَقَۃِ فَقَرَنَہُ بِسَیْفِہِ ، أَوَ قَالَ : بِوَصِیَّتِہِ فَلَمْ یُخْرِجْہُ إلَی عُمَّالِہِ حَتَّی قُبِضَ ، عَمِلَ بِہِ أَبُو بَکْرٍ حَتَّی ہَلَکَ ، ثُمَّ عَمِلَ بِہِ عُمَرُ ، قَالَ : فِی الْغَنَمِ فِی ثَلاَثِ مِئَۃِ شَاۃٍ ثَلاَثُ شِیَاہٍ ، فَإِنْ زَادَتْ فَفِی کُلِّ مِئَۃِ شَاۃٍ شَاۃٌ ، وَلَیْسَ فِیہَا شَیْئٌ حَتَّی تَبْلُغَ الْمِئَۃَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جب بکریاں تین سو سے زائد ہو جائیں تو ان پر کیا واجب ہے ؟ “
(١٠٠٧٢) حضرت امام زہری فرماتے ہیں کہ جب دو سو سے ایک بکری بھی زائد ہوجائے تو ان پر تین سو تک تین بکریاں ہں ر اور اگر بکریاں تین سو سے بھی زائد ہوجائیں تو پھر ہر سو پہ زکوۃ ایک بکری ہے، اور چالیس بکریوں سے کم میں زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۷۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إذَا زَادَتْ عَلَی الْمِائَتَیْنِ وَاحِدَۃً فَفِیہَا ثَلاَثُ شِیَاہٍ إلَی ثَلاَثِ مِئَۃٍ ، فَإِذَا زَادَتْ فَفِی کُلِّ مِئَۃِ شَاۃٍ شَاۃٌ ، وَسَقَطَتِ الأَرْبَعُونَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جب بکریاں تین سو سے زائد ہو جائیں تو ان پر کیا واجب ہے ؟ “
(١٠٠٧٣) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ جب بکریاں تین سو سے زائد ہوجائیں تو پھر ہر سو پہ ایک بکری زکوۃ ہے۔
(۱۰۰۷۳) حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ ، عَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالَ : إذَا زَادَتْ عَلَی الثَّلاَثِ مِئَۃٍ فَفِی کُلِّ مِئَۃٍ شَاۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” اس آدمی کے بارے میں فقہاء کیا فرماتے ہیں جس نے شہر میں بکریاں رکھی ہوں اور ان کا دودھ استعمال کرتا ہو “
(١٠٠٧٤) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ اگر کسی شخص نے شہر میں چالیس بکریاں پالی ہوں اور ان کا دودھ استعمال کرتا ہو تو اس پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۷۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ رَجُلٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ؛ فِی الرَّجُلِ تَکُونُ لَہُ أَرْبَعُونَ شَاۃً فِی الْمِصْرِ یَحْلِبُہَا ، قَالَ : لَیْسَ عَلَیْہِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক: