মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০০৮ টি

হাদীস নং: ১০০৭৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” اس آدمی کے بارے میں فقہاء کیا فرماتے ہیں جس نے شہر میں بکریاں رکھی ہوں اور ان کا دودھ استعمال کرتا ہو “
(١٠٠٧٥) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ وہ بکریاں جو گھر میں رہتی ہوں اور سائمہ (چرنے والی) بھی نہ ہوں تو ان بکریوں پہ زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۷۵) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لَیْسَ فِی غَنَمِ الرَّبَائِبِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھیڑ کا بچہ کیا بکریوں کے مالک پر حساب کیا جائے گا ؟
(١٠٠٧٦) حضرت یونس اور حضرت حسن ارشاد فرماتے ہیں کہ بھیڑ کے بچہ کو نہیں گنا جائے گا اور اس کو زکوۃ میں وصول نہیں کیا جائے گا۔
(۱۰۰۷۶) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ (ح) وَعَنْ یُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، قَالاَ : لاَ یُعْتَدُّ بِالسَّخْلَۃِ ، وَلاَ تُؤْخَذُ فِی الصَّدَقَۃِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھیڑ کا بچہ کیا بکریوں کے مالک پر حساب کیا جائے گا ؟
(١٠٠٧٧) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے پوچھا کہ کیا بکری کے چھوٹے بچوں کو (بھی زکوۃ وصول کرتے وقت) شمار کیا جائے گا ؟ آپ نے فرمایا جی ہاں۔
(۱۰۰۷۷) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ عَطَائٍ، قَالَ: قُلْتُ لَہُ: أَیُعْتَدُّ بِالصِّغَارِ أَوْلاَدِ الشَّائِ؟ قَالَ: نَعَمْ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھیڑ کا بچہ کیا بکریوں کے مالک پر حساب کیا جائے گا ؟
(١٠٠٧٨) حضرت امام زہری فرماتے ہیں کہ شمار کیا جائے گا بکری کے چھوٹے بچوں کو جس وقت اس کی ماں نے اس کو جنم (پیدا) دیا ہو۔
(۱۰۰۷۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : یُعْتَدُّ بِالصَّغِیرِ حِینَ تُنْتِجُہُ أُمُّہُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৭৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھیڑ کا بچہ کیا بکریوں کے مالک پر حساب کیا جائے گا ؟
(١٠٠٧٩) حضرت بشر بن عاصم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر نے میرے والد کو طائف کے علاقوں میں زکوۃ وصول کرنے کا فریضہ سونپا، (میرے والد نے) ان کی بکریوں کو چھوٹے بچوں کو ملا کر شمار کیا، لوگوں نے میرے والد سے کہا : اگر آپ زکوۃ وصول کرتے وقت اس چھوٹے بچے کو بھی شمار کر رہے ہیں تو پھر زکوۃ میں بھی اسی چھوٹے کو وصول کرلو۔ وہ رک گئے ان سے یہاں تک کہ ان کی حضرت عمر سے ملاقات ہوئی، تو انھوں نے حضرت عمر کے سامنے سارا ماجرا بیان کیا، آپ نے فرمایا : ان کی بکریوں کو شمار کرتے وقت چھوٹے بچوں کو بھی ساتھ شمار کرو اگرچہ (وہ اتنا چھوٹا ہو کہ) چرواہا اس کو اپنے ہاتھوں پہ اٹھا کر لائے، اور ان کو بتادو کہ بیشک تمہارے لیے چھوٹا دودھ پیتا بچہ، حاملہ بکری، وہ بکری جس کو ذبح کرنے کی غرض موٹا اور فربہ کیا ہو اور سانڈ (نر) جانور چھوڑ دیا گیا ہے (یعنی زکوۃ لیتے وقت ان کا شمار نہیں ہوگا) ہاں البتہ لیا جائے گا وہ بچہ جس پر ابھی سال مکمل نہ گذرا ہو اور اسی طرح بکری کا آٹھ ماہ کا بچہ اور وہ بکری جس کے سامنے والے چار دانتوں میں سے دو ظاہر ہوگئے ہوں۔ اس طرح کرنے سے بہترین مال اور چھوٹے مال کے درمیان انصاف اور مساوات ہوجائے گی۔
(۱۰۰۷۹) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عُمَرَ ؛ اسْتَعْمَلَ أَبَاہُ عَلَی الطَّائِفِ وَمَخَالیفہا ، فَکَانَ یُصَدِّقُ فَاعْتَدَّ عَلَیْہِمْ بِالْغِذَائِ ، فَقَالَ لَہُ النَّاسُ : إِنْ کُنْت مُعْتَدًّا بِالْغِذَائِ فَخُذْ مِنْہُ ، فَأَمْسَکَ عَنْہُمْ حَتَّی لَقِیَ عُمَرَ ، فَأَخْبَرَہُ بِالَّذِی قَالُوا ، فَقَالَ : اعْتَدْ عَلَیْہِمْ بِالْغِذَائِ ، وَإِنْ جَائَ بِہَا الرَّاعِی یَحْمِلُہَا عَلَی یَدِہِ ، وَأَخْبِرْہُمْ أَنَّک تَدَعُ لَہُمَ الرُّبَّی وَالْمَاخِضَ وَالأَکِیلَۃَ وَفَحْلَ الْغَنَمِ ، وَخُذِ الْعَنَاقَ وَالْجَذَعَۃَ وَالثَّنِیَّۃَ ، فَذَلِکَ عَدْلٌ بَیْنَ خِیَارِ الْمَالِ وَالْغِذَائِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بھیڑ کا بچہ کیا بکریوں کے مالک پر حساب کیا جائے گا ؟
(١٠٠٨٠) حضرت حسن بن مسلم سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت سفیان بن عبداللہ کو زکوۃ وصول کرنے کیلئے بھیجا تو ان کو فرمایا : بہت چھوٹے جانور اور بوڑھے جانور کے درمیان (جو درمیانے عمر والا) جانور ہو اس کو وصول کرنا۔
(۱۰۰۸۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ، عَنِ النَّہَّاسِ بْنِ قَہْمٍ، قَالَ: حدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سُفْیَانَ بْنَ عَبْدِ اللہِ عَلَی الصَّدَقَۃِ ، فَقَالَ : خُذْ مَا بَیْنَ الْغَذِیَّۃِ ، وَالْہَرِمَۃِ ، یَعْنِی بِالْغَذِیَّۃِ السَّخْلَۃَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨١) حضرت ابراہیم بن میسرہ فرماتے ہیں کہ بنو ثقیف کے ایک شخص نے حضرت ابوہریرہ سے سوال کیا کہ کونسے مال پر زکوۃ ہے ؟ آپ نے ارشاد فرمایا کہ درمیانے مال کے تہائی میں، جب تمہارے پاس زکوۃ وصول کرنے والا آئے تو اس کے لیے جذعہ اور ثنیہ جانور نکال دو ۔
(۱۰۰۸۱) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ مَیْسَرَۃَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ ثَقِیفٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ : فِی أَیِّ الْمَالِ صَدَقَۃٌ ؟ فَقَالَ : فِی الثُّلُثِ الأَوْسَطِ ، فَإِذَا أَتَاک الْمُصَدِّقُ فَأَخْرِجْ لَہُ الْجَذَعَۃَ وَالثَّنِیَّۃَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨٢) حضرت سعید اعرج فرماتے ہیں کہ میں جہاد کیلئے نکلا تو مکہ میں میری حضرت عمر سے ملاقات ہوگئی، حضرت عمر نے پوچھا کہ تم یعلی بن امیہ کی اجازت سے نکلے ہو ؟ میں نے عرض کی کہ نہیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا کہ اپنے ساتھی کے پاس واپس جاؤ جب آدمی تمہارے پاس بکریوں کی زکوۃ وصول کرنے کیلئے ٹھہرے تو تم اس کو دو حصوں میں تقسیم کردو، پھر نصف آخر (ادنی حصہ) کو اختیار کریں۔
(۱۰۰۸۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، أَو شِہَابِ بْنِ مَالِکٍ ، عَنْ سَعِیدٍ الأَعْرَجِ، قَالَ: خَرَجْت أُرِیدُ الْجِہَادَ ، فَلَقِیتُ عُمَرَ بِمَکَّۃَ ، فَقَالَ: بإِذْنِ صَاحِبِکَ خَرَجتَ؟ یَعْنِی یَعْلَی بْنَ أُمَیَّۃَ، قَالَ: قُلْتُ : لاَ ، قَالَ : فَارْجِعْ إلَی صَاحِبِکَ ، فَإِذَا أَوْقَفَ الرَّجُلُ عَلَیْکُمْ غَنَمَہُ ، فَاصْدَعُوہَا صَدْعَیْنِ ، ثُمَّ اخْتَارُوا مِنَ النِّصْفِ الآخَرَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨٣) حضرت ابن جریج فرماتے ہیں کہ میں اپنے والد اور دوسرے حضرات سے سنا وہ ذکر کرتے تھے کہ حضرت عمر بن عبد العزیز نے لکھا کہ تم بکریوں کو تین حصوں میں تقسیم کرو۔ پھر مالک ایک تہائی کو اختیار کرے اور زکوۃ وصول کرنے والا درمیانے تہائی میں سے وصول کرے۔
(۱۰۰۸۳) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبِی وَغَیْرَہُ یَذْکُرُونَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ کَتَبَ : أَنْ تُقَسَّمَ الْغَنَمُ أَثْلاَثًا ، ثُمَّ یَخْتَارُ سَیِّدُہَا ثُلُثًا ، وَیَأْخُذُ الْمُصَدِّقُ مِنَ الثُّلُثِ الأَوْسَطِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨٤) حضرت قاسم فرماتے ہیں کہ تم بکریوں کو تین حصوں میں تقسیم کرو۔
(۱۰۰۸۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنِ الْقَاسِمِ ، قَالَ : تُقْسَمُ الْغَنَمُ أَثْلاَثًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨٥) حضرت امام زہری ارشاد فرماتے ہیں کہ جب زکوۃ وصول کرنے والا آئے تو بکریوں کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، ثلث خیار، ثلث شرار اور ثلث اوساط میں، زکوۃ وصول کرنے والا درمیانی تہائی میں سے وصول کرے گا۔
(۱۰۰۸۵) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : إذَا جَائَ الْمُصَدِّقُ قُسِمَتِ الْغَنَمُ أَثْلاَثًا : ثُلُثٌ خِیَارٌ ، وَثُلُثٌ شِرَارٌ، وَثُلُثٌ أَوْسَاطٌ ، وَیَأْخُذُ الْمُصَدِّقُ مِنَ الْوَسَطِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨٦) حضرت حکم ارشاد فرماتے ہیں کہ زکوۃ وصول کرنے والا بکریوں کو دو حصوں میں بانٹ لے گا اور بکریوں کا مالک بہتر والے حصے کو اختیار کرے گا۔ (دوسرے حصے کو زکوۃ وصول کرنے والا لے گا)
(۱۰۰۸۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : کَانَ الْمُصَدِّقُ یَصْدَعُ الْغَنَمَ صَدْعَیْنِ ، فَیَخْتَارُ صَاحِبُ الْغَنَمِ خَیْرَ الصَّدْعَیْنِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨٧) حضرت امام شعبی ارشاد فرماتے ہیں کہ بکریوں کو دو حصوں میں تقسیم کرلیں گے، بکریوں کا مالک بہتر والے حصے کو لے لے گا اور دوسرے حصے کو زکوۃ وصول کرنے والا لے گا۔
(۱۰۰۸۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : یَقْسِمُ الْغَنَمَ قِسْمَیْنِ ، فَیَخْتَارُ صَاحِبُ الْغَنَمِ خَیْرَ الْقِسْمَیْنِ ، وَیَخْتَارُ الْمُصَدِّقُ مِنَ الْقَسَمِ الأَخرَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨٨) حضرت ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں کہ بکریوں کو جمع کیا جائے گا اور بکریوں کا مالک بہتر بکریوں والی تہائی کو اپنے پاس رکھے گا اور زکوۃ وصول کرنے والا باقی دو تہائیوں میں سے اپنا حصہ (حق) وصول کرے گا۔
(۱۰۰۸۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ عُبَیْدَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یَجْمَعُ الشَّائَ فَیَأْخُذُ صَاحِبُ الْغَنَمِ الثُّلُثَ مِنْ خِیَارِہِ ، وَیَأْخُذُ صَاحِبُ الصَّدَقَۃِ مِنَ الثُّلُثَیْنِ حَقَّہُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৮৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٨٩) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ (بکریوں کو) دو حصوں مںَ تقسیم کیا جائے گا۔
(۱۰۰۸۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، قَالَ : تُفَرَّقُ فِرْقَتَیْنِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ لینے والا بکریوں کی زکوۃ میں کیا رویہ اختیار کرے
(١٠٠٩٠) حضرت عطاء سے اسی طرح کا ایک اور قول منقول ہے۔
(۱۰۰۹۰) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ نَحْوَہُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” زکوۃ میں کیا چیز جائز نہیں ہے اور زکوۃ وصول کرنے والا نہیں وصول کرے گا “
(١٠٠٩١) حضرت ابن عمر سے مروی ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زکوۃ کے احکامات لکھوائے اور ان اپنی تلوار کے ساتھ رکھا یا وصیت کے ساتھ، پھر ان کو دوبارہ زکوۃ وصول کرنے والوں کیلئے نہیں نکالا یہاں تک کہ آپ دار فانی سے کوچ کر گئے، آپ کی وفات کے بعد حضرت صدیق اکبر اس پر عمل کرتے رہے یہاں تک کہ آپ بھی رخصت ہوگئے، پھر حضرت عمر اس پر عمل پیرا رہے۔ (اس میں لکھا تھا کہ) زکوۃ وصول کرنے والا بوڑھا اور عیب دار جانور وصول نہ کرے۔
(۱۰۰۹۱) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : کَتَبَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کِتَابَ الصَّدَقَۃِ فَقَرَنَہُ بِسَیْفِہِ ، أَوَ قَالَ : بِوَصِیَّتِہِ ثُمَّ لَمْ یُخْرِجْہُ إلَی عُمَّالِہِ حَتَّی قُبِضَ ، فَلَمَّا قُبِضَ عَمِلَ بِہِ أَبُو بَکْرٍ حَتَّی ہَلَکَ ، ثُمَّ عَمِلَ بِہِ عُمَرُ : لاَ یُؤْخَذُ فِی الصَّدَقَۃِ ہَرِمَۃٌ ، وَلاَ ذَاتُ عَوَارٍ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” زکوۃ میں کیا چیز جائز نہیں ہے اور زکوۃ وصول کرنے والا نہیں وصول کرے گا “
(١٠٠٩٢) حضرت علی ارشاد فرماتے ہیں کہ زکوۃ وصول کرنے والا بوڑھا اور عیب دار (کانا) جانور وصول نہ کرے اور نہ ہی وہ بکری کا بچہ جو بکرا بن گیا ہو ہاں اگر زکوۃ وصول کرنے والا چاہے تو (ان کو وصول کرسکتا ہے) ۔
(۱۰۰۹۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لاَ یَأْخُذُ الْمُصَدِّقُ ہَرِمَۃً ، وَلاَ ذَاتَ عَوَارٍ ، وَلاَ تَیْسًا إِلاَّ أَنْ یَشَائَ الْمُصَدِّقُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” زکوۃ میں کیا چیز جائز نہیں ہے اور زکوۃ وصول کرنے والا نہیں وصول کرے گا “
(١٠٠٩٣) حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں کہ زکوۃ وصول کرنے والا بوڑھا اور عیب دار جانور وصول نہیں کرے گا اور نہ ہی وہ جانور جس کا دودھ نہ آتا ہو۔
(۱۰۰۹۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ ، عَنْ خُصَیْفٍ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، قَالَ : لَیْسَ لِلْمُصَدِّقِ ہَرِمَۃٌ ، وَلاَ ذَاتُ عَوَارٍ ، وَلاَ جَدَّائَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৯৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” زکوۃ میں کیا چیز جائز نہیں ہے اور زکوۃ وصول کرنے والا نہیں وصول کرے گا “
(١٠٠٩٤) حضرت ابن عمر ارشاد فرماتے ہیں کہ زکوۃ وصول کرنے والا بوڑھا جانور عیب دار جانور اور وہ جانور جس کا دودھ نہ آتا ہو وہ وصول نہیں کرے گا ہاں اگر وہ خود چاہے تو لے سکتا ہے۔
(۱۰۰۹۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : لَیْسَ لِلْمُصَدِّقِ ہَرِمَۃٌ ، وَلاَ ذَاتُ عَوَارٍ ، وَلاَ جَدَّائُ إِلاَّ أَنْ یَشَائَ الْمُصَدِّقُ.
tahqiq

তাহকীক: