মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০০৮ টি

হাদীস নং: ১০০৩৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی الزِّیَادِۃِ فِی الْفَرِیضَۃِ
(١٠٠٣٥) حضرت حکم فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت معاذ کو یمن بھیجا تو ان کو حکم فرمایا کہ تیس گائے پر ایک تبیع یا تبیعہ لینا اور چالیس پر ایک مسنہ، لوگوں نے سوال کیا کہ تیس اور چالیس کے درمیان جو زیادتی ہو اس پر کیا ہے ؟ آپ اس پر کچھ وصول کرنے سے رکے رہے یہاں تک کہ آپ نے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : اس زیادتی پر کچھ وصول نہ کرنا۔
(۱۰۰۳۵) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنِ ابْن أَبِی لَیْلَی ، عَنِ الْحَکَمِ ، قَالَ : بَعَثَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُعَاذًا ، فَأَمَرَہُ أَنْ یَأْخُذَ مِنَ الْبَقَرِ مِنْ کُلِّ ثَلاَثِینَ تَبِیعًا ، أَوْ تَبِیعَۃً ، وَمِنْ کُلِّ أَرْبَعِینَ مُسِنَّۃً ، فَسَأَلُوہُ عَنْ فَضْلِ مَا بَیْنَہُمَا ؟ فَأَبَی أَنْ یَأْخُذَ حَتَّی سَأَلَ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : لاَ تَأْخُذْ شَیْئًا. (احمد ۵/۲۴۰۔ مالک ۲۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৩৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی الزِّیَادِۃِ فِی الْفَرِیضَۃِ
(١٠٠٣٦) حضرت معاذ ارشاد فرماتے ہیں کہ اوقاص میں کچھ نہیں ہے۔ (اوقاص یہ وقص کی جمع ہے، دو فریضوں کے درمیانی عدد مراد ہے، جیسے چالیس اور تیس کے درمیان)
(۱۰۰۳۶) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، عَنْ مُعَاذٍ ، قَالَ : لَیْسَ فِی الأَوْقَاصِ شَیْئٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৩৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی الزِّیَادِۃِ فِی الْفَرِیضَۃِ
(١٠٠٣٧) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ اشناق میں کچھ نہیں ہے۔ (اشناق یہ شنق کی جمع ہے، دو فریضوں کے درمیانی عدد پر بولا جاتا ہے۔ لیکن دونوں لفظوں میں فرق اس طرح ہے کہ وقص خاص ہے گائے کے ساتھ اور شنق خاص ہے اونٹ کے ساتھ) ۔
(۱۰۰۳۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لَیْسَ فِی الأَشْنَاقِ شَیْئٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৩৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی الزِّیَادِۃِ فِی الْفَرِیضَۃِ
(١٠٠٣٨) حضرت علی ارشاد فرماتے ہیں کہ چالیس گائے پر ایک مسنہ ہے اور تیس پر ایک تبیع ہے اور دو فریضوں کے درمیانی عدد پر کچھ نہیں ہے۔
(۱۰۰۳۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : فِی أَرْبَعِینَ مُسِنَّۃٌ ، وَفِی ثَلاَثِینَ تَبِیعٌ ، وَلَیْسَ فِی النَّیِّفِ شَیْئٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৩৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی الزِّیَادِۃِ فِی الْفَرِیضَۃِ
(١٠٠٣٩) حضرت شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت حکم اور حضرت حماد سے سوال کیا کہ پچاس گائے پر کتنی زکوۃ ہے ؟ حضرت حکم نے فرمایا ایک مسنہ ہے اور حضرت حماد نے فرمایا اسی کے حساب سے آئے گی۔
(۱۰۰۳۹) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ الْحَکَمَ ، وَحَمَّادًا ، قُلْتُ : إِنْ کَانَتْ خَمْسِینَ بَقَرَۃً ؟ فَقَالَ الْحَکَمُ : فِیہَا مُسِنَّۃٌ ، وَقَالَ حَمَّادٌ : بِحِسَابِ ذَلِکَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی الزِّیَادِۃِ فِی الْفَرِیضَۃِ
(١٠٠٤٠) حضرت ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں کہ فریضہ سے اوپر جو کچھ ہے وہ گائے والے کا ہے (یہاں تک کہ دوسرے فریضے تک پہنچ جائے) ۔
(۱۰۰۴۰) حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَکٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : صَاحِبُ الْبَقَرِ بِمَا فَوْقَ الْفَرِیضَۃِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی الزِّیَادِۃِ فِی الْفَرِیضَۃِ
(١٠٠٤١) حضرت مکحول فرماتے ہیں کہ جو (فریضہ سے) زیادہ ہو اس پر اسی کے حساب سے زکوۃ ہے۔
(۱۰۰۴۱) حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ حَبَّابٍ ، عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ مَکْحُولٍ ، قَالَ : مَا زَادَ فَبِالْحِسَابِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی الزِّیَادِۃِ فِی الْفَرِیضَۃِ
(١٠٠٤٢) حضرت ابن شہاب فرماتے ہیں کہ نصاب سے زائد پر کچھ نہیں ہے۔ یہاں تک کہ وہ زائد بھی نصاب کی مقدار تک پہنچ جائے۔
(۱۰۰۴۲) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللہِ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، قَالَ : لَیْسَ فِی الْفُضُولِ شَیْئٌ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ تَأْلِیفٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” تبیع کون سا جانور کہلائے گا ؟ “
(١٠٠٤٣) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ تبیع وہ ہے جس کے سینگ اور کان برابر ہوں اور مسن وہ ہے جو دو سال کا یا اس سے بڑا ہو۔
(۱۰۰۴۳) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : التَّبِیعُ : الَّذِی قَدِ اسْتَوَی قَرْنَاہُ وَأُذُنَاہُ ، وَالْمُسِنُّ : الثَّنِیُّ فَصَاعِدًا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فِی السَّائِمَۃِ ، کَمْ ہِیَ ؟
(١٠٠٤٤) حضرت خالد الحذاء فرماتے ہیں کہ میں نے ابو قلابہ سے پوچھا : سائمہ کتنے ہیں ؟ آپ نے فرمایا سو۔
(۱۰۰۴۴) حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ ، قَالَ : قُلْتُ لأَبِی قِلاَبَۃَ : کَمِ السَّائِمَۃُ ؟ قَالَ : مِئَۃ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک چرنے والے جانوروں پر زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٤٥) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ چرنے والے جانوروں پر زکوۃ نہیں ہے، مگر یہ کہ مونث پر جو اونٹ، گائے اور بکری میں سے ہو۔
(۱۰۰۴۵) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لَیْسَ فِی شَیْئٍ مِنَ السَّوَائِمِ صَدَقَۃٌ ، إِلاَّ إنَاثِ الإِبِلِ ، وَإِنَاثِ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٤٦) حضرت علی کا ارشاد ہے کہ کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہونے والی گائے پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۴۶) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : لَیْسَ فِی الْبَقَرِ الْعَوَامِلِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٤٧) حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ حضرت معاذ کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہونے والی گائے پر زکوۃ وصول نہیں فرماتے تھے۔
(۱۰۰۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ، عَنْ سُفْیَانَ، عَنْ لَیْثٍ، عَنْ طَاوُوسٍ، عَنْ مُعَاذٍ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَأْخُذُ مِنَ الْبَقَرِ الْعَوَامِلِ صَدَقَۃً.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٤٨) حضرت مجاہد اور حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہونے والی گائے پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۴۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، وَمُجَاہِدٍ ، قَالاَ : لَیْسَ فِی الْبَقَرِ الْعَوَامِلِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৪৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٤٩) حضرت عمر بن عبد العزیز ارشاد فرماتے ہیں کہ کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہونے والی گائے پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۴۹) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنِ الْحَکَمِ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ، قَالَ: لَیْسَ فِی الْبَقَرِ الْعَوَامِلِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٥٠) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ بار برداری کرنے والے اونٹوں پر اور ہل چلانے والی گائے پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۵۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ یَعْلَی بْنِ عَطَائٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، قَالَ : لَیْسَ عَلَی جَمَلٍ ظَعِینَۃٍ ، وَلاَ عَلَی ثَوْرٍ عَامِلٍ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٥١) حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ کھیتی باڑی کے لیے استعمال ہونے والی گائے پہ زکوۃ نہیں ہے مگر یہ کہ وہ سائمہ ہوں۔ اور یہی حکم اونٹوں کا بھی ہے۔
(۱۰۰۵۱) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : لَیْسَ فِی عَوَامِلِ الْبَقَرِ شَیْئٌ ، إِلاَّ مَا کَانَ سَائِمًا ، وَذَلِکَ فِی الإِبِلِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٥٢) حضرت شہر فرماتے ہیں کہ کھیتی باڑی میں استعمال ہونے والی گائے پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۵۲) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ شَہْرٍ ، قَالَ : لَیْسَ فِی الْبَقَرِ الْعَوَامِلِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٥٣) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ کھیتی باڑی میں استعمال ہونے والی گائے پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۵۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : لَیْسَ فِی الْبَقَرِ الْعَوَامِلِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০৫৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ گائے جو کھیتی باڑی اور دوسرے کاموں میں استعمال ہوتی ہو اس پہ زکوۃ نہیں ہے
(١٠٠٥٤) حضرت ضحاک فرماتے ہیں کہ کھیتی باڑی کیلئے استعمال ہونے والی گائے پہ زکوۃ نہیں ہے اور اس طرح وہ اونٹ جس کے ذریعے پانی نکالا جاتا ہے اور جسے اللہ کے راستہ میں جہاد کیلئے استعمال ہوتا ہو اس پہ بھی زکوۃ نہیں ہے۔
(۱۰۰۵۴) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ جُوَیْبِرٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، قَالَ : لَیْسَ عَلَی الْبَقَرِ الْعَوَامِلِ ، وَلاَ عَلَی الإِبِلِ الَّتِی یُسْتَقَی عَلَیْہَا النَّوَاضِحِ ، وَیُغْزَی عَلَیْہَا فِی سَبِیلِ اللہِ صَدَقَۃٌ.
tahqiq

তাহকীক: