মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০০৮ টি

হাদীস নং: ৯৯৯৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(٩٩٩٥) حضرت ابو سعید الخدری سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : پانچ اونٹوں سے کم میں زکوۃ نہیں ہے۔
(۹۹۹۵) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی بْنِ عُمَارَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَیْسَ فِی أَقَلَّ مِنْ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯৯৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(٩٩٩٦) حضرت عمرو بن شعیب سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۹۹۹۶) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ ہَاشِمٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ جَدِّہِ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَیْسَ فِی أَقَلَّ مِنْ خَمْسِ ذَوْدٍ شَیْئٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯৯৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(٩٩٩٧) حضرت عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے۔
(۹۹۹۷) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی ، عَنْ شَیْبَانَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَیْسَ فِیمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَۃٌ۔ (احمد ۲/۹۲۔ بزار ۸۸۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯৯৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(٩٩٩٨) حضرت ابوہریرہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا پانچ اونٹوں سے کم میں زکوۃ نہیں ہے۔
(۹۹۹۸) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنِ ابْنِ مُبَارَکٍ ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ سُہَیْلٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَیْسَ فِی أَقَلَّ مِنْ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَۃٌ۔ (احمد ۲/۴۰۳۔ طحاوی ۳۵)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৯৯৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(٩٩٩٩) حضرت ابن عمر ارشاد فرماتے ہیں کہ جب حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زکوۃ کے بارے میں لکھا تو اس کو اپنی تلوار کے ساتھ رکھ دیا یا (راوی کو شک ہے) وصیت کے ساتھ اس لکھے ہوئے کو نہیں نکالا مرنے تک پھر آپ کے بعد حضرت ابوبکر صدیق اس پر مرنے تک عمل کرتے رہے پھر آپ کے بعد حضرت عمر مرنے تک اس پر عمل کرتے رہے۔ اس میں لکھا ہوا تھا : اونٹ جب ایک سو سے بیس سے زائد ہوجائیں تو ہر پچاس پر ایک حقہ اور ہر چالیس پر ایک بنت لبون زکوۃ ہے۔
(۹۹۹۹) حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَوَّامٍ ، عَنْ سُفْیَانَ بْنِ حُسَیْنٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَتَبَ کِتَابَ الصَّدَقَۃِ ، فَقَرَنَہُ بِسَیْفِہِ ، أَوَ قَالَ : بِوَصِیَّتِہِ فَلَمْ یُخْرِجْہُ حَتَّی قُبِضَ ، عَمِلَ بِہِ أَبُو بَکْرٍ حَتَّی ہَلَکَ ، ثُمَّ عَمِلَ بِہِ عُمَرُ حَتَّی ہَلَکَ ، فَکَانَ فِیہِ : فِی الإِبِلِ إذَا زَادَتْ عَلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ ، فَفِی کُلِّ خَمْسِینَ حِقَّۃٌ ، وَفِی کُلِّ أَرْبَعِینَ ابْنَۃُ لَبُونٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(١٠٠٠٠) حضرت علی ارشاد فرماتے ہیں کہ جب اونٹ زیادہ ہوجائیں تو ہر پچاس پر ایک حقہ زکوۃ ہے۔
(۱۰۰۰۰) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : إذَا کَثُرَتِ الإِبِلُ فَفِی کُلِّ خَمْسِینَ حِقَّۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(١٠٠٠١) حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یمن (کے قاضی کی طرف) لکھا تھا کہ جب اونٹ زیادہ ہوجائیں تو ہر پچاس پر ایک حقہ اور ہر چالیس پر ایک بنت لبون آئے گا۔
(۱۰۰۰۱) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الأَجْلَحِ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، قَالَ : کَتَبَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إلَی الْیَمَنِ : إذَا کَثُرَتِ الإِبِلُ فَفِی کُلِّ خَمْسِینَ حِقَّۃٌ ، وَفِی کُلِّ أَرْبَعِینَ بِنْتُ لَبُونٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(١٠٠٠٢) نافع فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر کی وصیت میں یہ بات پائی تھی کہ جب اونٹ ایک سو بیس سے زیادہ ہوجائیں تو ہر چالیس پر ایک بنت لبون اور ہر پچاس پر ایک حقہ زکوۃ ہے۔
(۱۰۰۰۲) حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: وُجِدَ فِی وَصِیَّۃِ عُمَرَ: مَا زَادَ عَلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ ، فَفِی کُلِّ أَرْبَعِینَ بِنْتُ لَبُونٍ ، وَفِی کُلِّ خَمْسِینَ حِقَّۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(١٠٠٠٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جب اونٹ (ایک سو بیس سے) زیادہ ہوجائیں تو ہر پچاس پر ایک حقہ آئے گا۔
(۱۰۰۰۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا کَثُرَتِ الإِبِلُ فَفِی کُلِّ خَمْسِینَ حِقَّۃٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات جو یہ فرماتے ہیں کہ پانچ اونٹوں سے کم پر زکوۃ نہیں ہے اس کا بیان
(١٠٠٠٤) حضرت یحییٰ بن سعید فرماتے ہیں کہ ہمیں خبر پہنچی ہے کہ حضرت سالم فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس اونٹوں اور بکریوں کی زکوۃ سے متعلق حضرت عمر کا مکتوب موجود تھا یہاں تک کہ حضرت عمر بن عبد العزیز کا دور خلافت آگیا۔ جب حضرت عمر بن عبد العزیز نے زکوۃ وصول کرنے والوں کو بھیجا تو لکھا کہ جب اونٹ ایک سو بیس سے زائد ہوجائیں تو ہر پچاس پر ایک حقہ اور ہر چالیس پر ایک بنت لبون زکوۃ ہے۔
(۱۰۰۰۴) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، قَالَ : بَلَغَنَا أَنَّ سَالِمًا کَانَ یَقُولُ : عِنْدَنَا کِتَابُ عُمَرَ فِی صَدَقَۃِ الإِبِلِ وَالْغَنَمِ ، حَتَّی قَدِمَ عَلَیْنَا کِتَابُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِالْعَزِیزِ ، فَکَانَ فِی الْکِتَابِ الَّذِی کَتَبَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ حِینَ بَعَثَہُمْ یُصْدِقُونَ : إِذَا زَادَتْ عَلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ فَفِی کُلِّ خَمْسِینَ حِقَّۃٌ ، وَفِی کُلِّ أَرْبَعِینَ بِنْتُ لَبُونٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ ایک سو بیس اونٹوں سے زائد ہو جائیں تو فریضے کو از سر نو شروع کیا جائے گا اس کا بیان
(١٠٠٠٥) حضرت علی ارشاد فرماتے ہیں کہ جب اونٹوں کی تعداد ایک سو بیس سے بڑھ جائے تو زکوۃ کے فریضے کو از سر نو شروع کیا جائے گا۔
(۱۰۰۰۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَۃَ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : إذَا زَادَتْ عَلَی عِشْرِینَ وَمِئَۃٍ اسْتَقْبَلَ بِہَا الْفَرِیضَۃَ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات فرماتے ہیں کہ ایک سو بیس اونٹوں سے زائد ہو جائیں تو فریضے کو از سر نو شروع کیا جائے گا اس کا بیان
(١٠٠٠٦) حضرت ابراہیم سے بھی اسی طرح منقول ہے۔
(۱۰۰۰۶) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ مِثْلَہُ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جو اونٹ زکوۃ وصول کرنے والے کیلئے لینا مکروہ ہے اس کا بیان “
(١٠٠٠٧) حضرت صنابحی احمسی فرماتے ہیں کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نظر زکوۃ کے اونٹوں میں سے ایک حسین اور خوبصورت اونٹ پر ٹھہری۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ کیا ہے ؟ زکوۃ وصول کرنے والے عرض کیا کہ میں نے دو چھوٹے اونٹ واپس کر کے یہ اونٹ لیا ہے تو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا پھر ٹھیک ہے۔
(۱۰۰۰۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ مُجَالِدٍ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ أَبِی حَازِمٍ ، عَنِ الصُّنَابِحِیِّ الأَحْمَسِیِّ ، قَالَ: أَبْصَرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَاقَۃً حَسَنَۃً فِی إبِلِ الصَّدَقَۃِ ، فَقَالَ : مَا ہَذِہِ ؟ قَالَ صَاحِبُ الصَّدَقَۃِ : إنِّی ارْتَجَعْتہَا بِبَعِیرَیْنِ مِنْ حَوَاشِی الإِبِلِ ، قَالَ : فَقَالَ : فَنَعَمْ إذًا. (احمد ۴/۳۴۹۔ طبرانی ۷۴۱۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جو اونٹ زکوۃ وصول کرنے والے کیلئے لینا مکروہ ہے اس کا بیان “
(١٠٠٠٨) حضرت سوید بن غفلہ فرماتے ہیں کہ ہمارے حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا زکوۃ کی وصول یابی کے مقرر کردہ شخص آیا۔ میں اس کے پاس بیٹھا، وہ کہہ رہا تھا کہ بیشک میں نے دودھ پینے والا جانور وصول نہیں کیا، اور متفرق کو جمع نہیں کیا جائے گا اور جمع کو متفرق نہیں کیا جائے گا ۔ فرماتے ہیں کہ ایک شخص بڑے والے کو ہان والا اونٹ لیکر آیا تو اس نے لینے سے انکار کردیا۔
(۱۰۰۰۸) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ ہِلاَلِ بْنِ خَبَّابٍ ، عَنْ مَیْسَرَۃَ أَبِی صَالِحٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سُوَیْد بْنُ غَفَلَۃَ ، قَالَ : أَتَانَا مُصَدِّقُ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَتَیْتَہُ فَجَلَسْتُ إلَیْہِ ، فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ : إنَّ فِی عَہْدِی أَنْ لاَ آخُذَ مِنْ رَاضِعِ لَبَنٍ ، وَلاَ یُجْمَعُ بَیْنَ مُتَفَرِّقٍ ، وَلاَ یُفَرَّقُ بَیْنَ مُجْتَمِعٍ ، قَالَ : وَأَتَاہُ رَجُلٌ بِنَاقَۃٍ کَوْمَائَ ، فَأَبَی أَنْ یَأْخُذَہَا. (ابوداؤد ۱۵۷۳۔ طبرانی ۶۴۷۳)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০০৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جو اونٹ زکوۃ وصول کرنے والے کیلئے لینا مکروہ ہے اس کا بیان “
(١٠٠٠٩) حضرت ہشام بن عروہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زکوۃ وصول کرنے والے کو بھیجا تو اس کو فرمایا کہ : لوگوں کے بہترین مال کو وصول نہ کرنا بلکہ ان کے بوڑھے اور عیب والے جانور وصول کرنا۔
(۱۰۰۰۹) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُصَدِّقًا ، فَقَالَ : لاَ تَأْخُذْ مِنْ حَزَرَاتِ أَنْفُسِ النَّاسِ شَیْئًا ، وَخُذِ الشَّارِفَ ، وَذَاتَ الْعَیْبِ. (بیہد ۱۰۲)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جو اونٹ زکوۃ وصول کرنے والے کیلئے لینا مکروہ ہے اس کا بیان “
(١٠٠١٠) حضرت قیس فرماتے ہیں کہ زکوۃ کے اونٹوں میں سے ایک خوبصورت اونٹ پہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی نظر پڑی تو آپ نے فرمایا اس اونٹنی کا کیا معاملہ ہے ؟ تو زکوۃ وصول کرنے والے نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! مجھے معلوم ہوا تھا کہ آپ کو سواری کی ضرورت ہے تو میں نے دو اونٹوں کے بدلے اسے لے لیا۔
(۱۰۰۱۰) حَدَّثَنَا حَفْصٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ قَیْسٍ ، قَالَ : أَبْصَرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَاقَۃً حَسَنَۃً فِی إبِلِ الصَّدَقَۃِ ، فَقَالَ : مَا أَمْرُ ہَذِہِ النَّاقَۃِ ؟ فَقَالَ صَاحِبُ الصَّدَقَۃِ : یَا رَسُولَ اللہِ ، عَرَفْتُ حَاجَتَکَ إلَی الظَّہْرِ ، فَارْتَجَعْتہَا بِبَعِیرَیْنِ مِنَ الصَّدَقَۃِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جو اونٹ زکوۃ وصول کرنے والے کیلئے لینا مکروہ ہے اس کا بیان “
(١٠٠١١) حضرت قاسم سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر زکوۃ میں وصول شدہ بکریوں کے پاس سے گذرے تو آپ نے ایک دودھ پیتا بکری کا بچہ دیکھا، فرمایا یہ کیا ہے ؟ لوگوں نے عرض کیا زکوۃ کی بکریاں ہیں، آپ نے ارشاد فرمایا : یہ نہیں دیا اس کے مالکوں نے اس حال میں کہ وہ خوش ہوں، لوگوں کو فتنہ میں مبتلا نہ کرو اور زکوۃ وصول کرتے وقت بہترین مال وصول نہ کیا کرو۔ اس کے کھانے سے دور رہو۔
(۱۰۰۱۱) حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرِِ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی ، عَنِ الْقَاسِمِ ؛ أَنَّ عُمَرَ مَرَّتْ بِہِ غَنَمُ مِنْ غَنَمِ الصَّدَقَۃِ ، فَرَأَی فِیہَا شَاۃً ذَاتَ ضَرْعٍ ، فَقَالَ : مَا ہَذِہِ ؟ قَالُوا : مِنْ غَنَمِ الصَّدَقَۃِ ، فَقَالَ : مَا أَعْطَی ہَذِہِ أَہْلُہَا وَہُمْ طَائِعُونَ ، لاَ تَفْتِنُوا النَّاسَ ، لاَ تَأْخُذُوا حَزَرَاتِ النَّاسِ ، نُکِبُوا عَنِ الطَّعَامِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” جو اونٹ زکوۃ وصول کرنے والے کیلئے لینا مکروہ ہے اس کا بیان “
(١٠٠١٢) حضرت معاذ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب ان کو یمن بھیجا تو ارشاد فرمایا : (زکوۃ وصول کرتے وقت) لوگوں کے بہترین مال سے بچنا۔
(۱۰۰۱۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ صَیْفِیٍّ ، عَنْ أَبِی مَعْبَدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مُعَاذٍ ، أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إیَّاکَ وَکَرَائِمَ أَمْوَالِہِمْ ، حِینَ بَعَثَہُ إلَی الْیَمَنِ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” گائے کی زکوۃ کتنی ہے اس کا بیان “
(١٠٠١٣) حضرت عبداللہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تیس گائے ہوجائیں تو اس پر زکوۃ ایک تبیع (ایک سالہ نر) یا تبیعہ (یا ایک سال کا مادہ) ہے اور چالیس گائے پہ ایک مسنہ (گائے کا بچہ جو دو سال کا ہوجائے) ہے۔
(۱۰۰۱۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلاَمِ ، عَنْ خُصَیْفٍ ، عَنْ أَبِی عُبَیْدَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : فِی ثَلاَثِینَ مِنَ الْبَقَرِ تَبِیعٌ ، أَوْ تَبِیعَۃٌ ، وَفِی أَرْبَعِینَ مُسِنَّۃٌ. (ترمذی ۶۲۲۔ احمد ۱/۴۱۱)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০০১৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ” گائے کی زکوۃ کتنی ہے اس کا بیان “
(١٠٠١٤) حضرت مسروق سے مروی ہے کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت معاذ کو جب یمن بھیجا تو ان کو حکم دیا کہ تیس گائیوں پہ ایک تبیع یا تبیعہ زکوۃ وصول کرنا اور چالیس پر ایک مسنہ وصول کرنا اور ہر بالغ شخص سے ایک دینار لینا یا دینار کے بدلے کوئی اور چیز وصول کرنا جس کی قتمْ معافر کے کپڑوں کے برابر ہو۔ (معافر یمن کے ایک مقام کا نام ہے اس کی طرف نسبت ہے) ۔
(۱۰۰۱۴) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن مَسْرُوقٍ ، قَالَ : لَمَّا بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مُعَاذًا إلَی الْیَمَنِ ، أَمَرَہُ أَنْ یَأْخُذَ مِنْ کُلِّ ثَلاَثِینَ مِنَ الْبَقَرِ تَبِیعًا ، أَوْ تَبِیعَۃً ، وَمِنْ کُلِّ أَرْبَعِینَ مُسِنَّۃً ، وَمِنْ کُلِّ حَالِمٍ دِینَارًا ، أَوْ عَدْلَہُ مَعَافِرَ. (ابوداؤد ۱۵۷۱)
tahqiq

তাহকীক: