মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০০৮ টি

হাদীস নং: ১০৭৩৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ }(زکوۃ ادا نہیں کرتے) کا بیان
(١٠٧٣٥) حضرت یحییٰ بن الجزار فرماتے ہیں کہ ابو العبیدین نے حضرت عبداللہ سے الماعون کے متعلق دریافت فرمایا، آپ نے فرمایا اس سے مراد کدال، دیگچی اور ڈول ہے۔
(۱۰۷۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنِ الْحَکَمِ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ ؛ أَنَّ أَبَا العُبَیدِین سَأَلَ عَبْدَ اللہِ عَنِ الْمَاعُونِ ؟ قَالَ : ہُوَ الْفَأْسُ وَالْقِدْرُ وَالدَّلْوُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ }(زکوۃ ادا نہیں کرتے) کا بیان
(١٠٧٣٦) حضرت ابن الحنفیہ سے مروی ہے کہ الماعون سے مراد زکوۃ ہے۔
(۱۰۷۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ أَبِی عُمَر ، عَنْ یَحْیَی ، عَنِ ابْنِ الْحَنَفِیَّۃِ ، قَالَ : الْمَاعُونُ الزَّکَاۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ }(زکوۃ ادا نہیں کرتے) کا بیان
(١٠٧٣٧) حضرت امام زہری فرماتے ہیں کہ الماعون سے قریش کی زبان میں مال ہے۔
(۱۰۷۳۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : الْمَاعُونُ ہُوَ الْمَالُ بِلِسَانِ قُرَیْشٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ }(زکوۃ ادا نہیں کرتے) کا بیان
(١٠٧٣٨) حضرت بسام فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عکرمہ سے الماعون کے متعلق دریافت فرمایا۔ آپ نے فرمایا وہ کدال، دیگچی اور ڈول ہے۔
(۱۰۷۳۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ بسَّامٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ عِکْرِمَۃَ عَنِ الْمَاعُونِ ؟ فَقَالَ : الْفَأْسُ وَالْقِدْرُ وَالدَّلْوُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৩৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ }(زکوۃ ادا نہیں کرتے) کا بیان
(١٠٧٣٩) حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ اس سے مراد سامان ہے، اور حضرت علی فرماتے ہیں کہ زکوۃ مراد ہے۔
(۱۰۷۳۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : ہُوَ الْمَتَاعُ ۔ وَقَالَ عَلِیٌّ : ہُوَ الزَّکَاۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَیَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ }(زکوۃ ادا نہیں کرتے) کا بیان
(١٠٧٤٠) حضرت امام زہری فرماتے ہیں کہ الماعون سے مراد فرض زکوۃ ہے۔
(۱۰۷۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، قَالَ : الْمَاعُونُ الزَّکَاۃُ الْمَفْرُوضَۃُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صاع کی مقدار کتنی ہے ؟
(١٠٧٤١) حضرت ابن ابی لیلیٰ فرماتے ہیں کہ ہم نے مدینہ منورہ کے صاع کی پیمائش کی تو اس کو صاع حجاجی (حجاج بن یوسف کا صاع) سے کیل میں زیادہ پایا۔
(۱۰۷۴۱) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی زِیَادٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی ، قَالَ : عَیَّرْنَا صَاعَ الْمَدِینَۃِ فَوَجَدْنَاہُ یَزِیدُ مِکْیَالاً عَلَی الْحَجَّاجِیِّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صاع کی مقدار کتنی ہے ؟
(١٠٧٤٢) حضرت موسیٰ بن طلحہ فرماتے ہیں کہ صاع حجاجی حضرت عمربن خطاب کا صاع (کے مثل) تھا۔
(۱۰۷۴۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ عَلِیِّ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَۃَ ، قَالَ : الْحَجَّاجِیُّ صَاعُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صاع کی مقدار کتنی ہے ؟
(١٠٧٤٣) حضرت ابراہیم سے مروی ہے کہ قفیز حجاجی ایک صاع تھا۔
(۱۰۷۴۳) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، عَنْ أَبِی شِہَابٍ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ فُضَیْلٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : الْقَفِیزُ الْحَجَّاجِیُّ ہُوَ الصَّاعُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صاع کی مقدار کتنی ہے ؟
(١٠٧٤٤) حضرت مغیرہ فرماتے ہیں کہ کفارہ یمین، خریدو فروخت، ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا، عشر اور نصف عشر کی ادائیگی کے بارے میں حضرت ابراہیم کا فتویٰ قفیز حجاجی تھا جو کہ ایک صاع کا تھا۔
(۱۰۷۴۴) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ، عَنْ مُغِیرَۃَ، قَالَ: مَا کَانَ یُفْتِی فِیہِ إبْرَاہِیمُ فِی کَفَّارَۃِ یَمِینٍ ، أَوْ فِی الشِّرَائِ ، أَوْ فِی إطْعَامِ سِتِّینَ مِسْکِینًا، وَفِیمَا قَالَ فِیہِ: الْعُشْرُ وَنِصْفُ الْعُشْرِ، قَالَ: کَانَ یُفْتِی بِقَفِیزِ الْحَجَّاجِیِّ، قَالَ: ہُوَ الصَّاعُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صاع کی مقدار کتنی ہے ؟
(١٠٧٤٥) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق کا صاع آٹھ رطل کا تھا۔ حضرت شریک فرماتے ہیں کہ سات رطل سے زیادہ اور آٹھ سے کم تھا۔
(۱۰۷۴۵) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ ، قَالَ : سَمِعْتُ حَسَنًا یَقُولُ : صَاعُ عُمَرَ ثَمَانیَۃُ أَرْطَالٍ ۔ وَقَالَ شَرِیکٌ : أَکْثَرُ مِنْ سَبْعَۃِ أَرْطَالٍ وَأَقَلُّ مِنْ ثَمَانِیَۃٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقات (زکوۃ ) اغنیاء سے لیکر فقراء میں تقسیم کر دیئے جائیں گے
(١٠٧٤٦) حضرت ابو جحیفہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمارے پاس صدقات وصول کرنے والا بھیجا، انھوں نے ہمارے اغنیاء سے زکوۃ وصول کر کے ہمارے فقراء میں تقسیم کردیا۔ اس وقت میں ایک یتیم لڑکا تھا انھوں نے مجھے بھی ایک جوان اونٹنی عطا کی۔
(۱۰۷۴۶) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ ، عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِینَا سَاعِیًا ، فَأَخَذَ الصَّدَقَۃَ مِنْ أَغْنِیَائِنَا ، فَقَسَمَہَا فِی فُقَرَائِنَا ، وَکُنْت غُلاَمًا یَتِیمًا فَأَعْطَانِی مِنْہَا قَلُوصًا۔ (ترمذی ۶۴۹۔ دارقطنی ۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقات (زکوۃ ) اغنیاء سے لیکر فقراء میں تقسیم کر دیئے جائیں گے
(١٠٧٤٧) حضرت عمر فاروق سے دریافت کیا گیا کہ دیہاتیوں کے صدقات کے ساتھ کیا کیا جائے۔ (کہاں خرچ کیے جائیں ؟ ) آپ نے فرمایا خدا کی قسم میں صدقات کو ان پر لوٹاتا رہوں گا یہاں تک کہ ان میں سے کسی ایک کے پاس شام کے وقت سو اونٹنیاں یا سو اونٹ ہوں۔
(۱۰۷۴۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : سُئِلَ عُمَرُ عَمَّا یُؤْخَذُ مِنْ صَدَقَاتِ الأَعْرَابِ ، کَیْفَ یُصْنَعُ بِہَا ؟ فَقَالَ عُمَرُ : وَاللَّہِ ، لأَرُدَّنَّ عَلَیْہِمُ الصَّدَقَۃَ ، حَتَّی تَرُوحَ عَلَی أَحَدِہِمْ مِئَۃ نَاقَۃٍ ، أَوْ مِئَۃ بَعِیرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقات (زکوۃ ) اغنیاء سے لیکر فقراء میں تقسیم کر دیئے جائیں گے
(١٠٧٤٨) حضرت مغیرہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن عبد العزیز دیہاتیوں سے نصف صدقات وصول فرماتے اور نصف لوٹا دیتے ان کے فقراء میں۔
(۱۰۷۴۸) حَدَّثَنَا جَرِیر بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ ؛ أَخَذَ نِصْفَ صَدَقَاتِ الأَعْرَابِ ، وَرَدَّ نِصْفَہَا فِی فُقَرَائنَا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৪৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صدقات (زکوۃ ) اغنیاء سے لیکر فقراء میں تقسیم کر دیئے جائیں گے
(١٠٧٤٩) حضرت سالم بن عبداللہ حضرت عمر فاروق کے صدقات تقسیم فرمایا کرتے تھے۔ ان کے پاس جب کوئی (فقیروں کی) ہیئت والا شخص آتا تو وہ اس کو عطا فرماتے۔ وہ کہتا کہ مجھے عطا کرو تو وہ اس کو عطا فرماتے اور اس سے سوال نہ فرماتے۔
(۱۰۷۴۹) حَدَّثَنَا أَزْہَرُ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، قَالَ : کَانَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللہِ یَقْسِمُ صَدَقَۃَ عُمَرَ ، فَیَأْتِیہِ الرَّجُلُ ذُو ہِیئَۃٍ قَدْ أَعْطَاہُ ، فَیَقُولُ : أَعْطِنِی ، فَیُعْطِیہ وَلاَ یَسْأَلُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ کے اونٹوں پر سواری کرنا
(١٠٧٥٠) حضرت عبد الرحمن بن عمرو بن سھل فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمان کو مکہ کے راستہ میں دیکھا۔ اور زکوۃ کے مویشی ان کے ساتھ ہانکے جا رہے تھے۔ حضرت عثمان جدا ہونے والے پیادے کو اس پر سوار کردیتے۔
(۱۰۷۵۰) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُفَضَّلٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَہلٍ، قَالَ : لَقَدْ رَأَیْتُ عُثْمَانَ فِی طَرِیقِ مَکَّۃَ ، وَإِنَّ الصَّدَقَاتِ لَتُسَاقُ مَعَہُ ، فَیَحْمِلُ عَلَیْہَا الرَّاجِلَ المُنْقَطِع بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ کے اونٹوں پر سواری کرنا
(١٠٧٥١) حضرت شریک بن نملہ فرماتے ہیں کہ حضرت علی نے مجھے صدقات و زکوۃ وصول کرنے کیلئے بھیجا، میرا بھائی بھی میرے ساتھ ہوگیا۔ راوی کہتے ہیں کہ میں نے اپنے بھائی کو اونٹ پر سوار کردیا، میں نے کہا اگر حضرت علی نے اجازت دیدی تو ٹھیک ہے وگرنہ یہ میرے مال مں ے سے ہے۔ جب میں واپس تو حضرت علی کو اپنے بھائی کا قصہ سنایا آپ نے فرمایا : اس میں تیرا بھی حصہ ہے۔
(۱۰۷۵۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ شَرِیکِ بْنِ نَمْلَۃَ ، قَالَ : بَعَثَنِی عَلِیٌّ سَاعِیًا عَلَی الصَّدَقَۃِ ، قَالَ : فَصَحِبَنِی أَخِی ، فَتَصَدَّقْت ، قَالَ : فَحَمَلْت أَخِی عَلَی بَعِیرٍ ، فَقُلْتُ : إِنْ أَجَازَہُ عَلِیٌّ ، وَإِلاَّ فَہُوَ مِنْ مَالِی ، فَلَمَّا قَدِمْت عَلَیْہِ قَصَصْت عَلَیْہِ قِصَّۃَ أَخِی ، فَقَالَ : لَکَ فِیہِ نَصِیبٌ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زکوۃ کے اونٹوں پر سواری کرنا
(١٠٧٥٢) حضرت سالم سے مروی ہے کہ حضرت عمر نے حضرت اسلم کو زکوۃ کے اونٹ دے کر حمی مقام کی طرف بھیجا۔ فرماتے ہیں کہ جب میں واپس لوٹنے لگا تو فرمایا ان کو میرے سامنے پیش کر، میں نے اس حال میں پیش کیا کہ ان میں سے ایک اونٹنی پر میرا سامان تھا۔ آپ نے (غصہ میں) فرمایا تیری ماں نہ رہے۔ میں نے ارادہ کیا تھا کہ اونٹنی کے ذریعہ مسلمانوں کے اہل بیت کو زندہ کیا جائے تو نے اس پر اپنا سامان لاد دیا کیا بہت زیادہ پیشاب کرنے والا ابن لبون یا کم دودھ دینے والی اونٹنی نہ تھی (اس کام کیلئے) ۔
(۱۰۷۵۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ أَسْلَمَ ؛ أَنَّ عُمَرَ بَعَثَہُ بِإِبِلٍ مِنَ الصَّدَقَۃِ إلَی الْحِمَی ، فَلَمَّا أَرَدْتُ أَنْ أَصْدُرَ ، قَالَ : اعْرِضْہَا عَلَیَّ ، فَعَرَضْتہَا عَلَیْہِ وَقَدْ جَعَلْتُ جَہَازِی عَلَی نَاقَۃٍ مِنْہَا ، فَقَالَ : لاَ أُمَّ لَکَ ، عَمَدْت إلَی نَاقَۃٍ تُحْیِی أَہْلَ بَیْتٍ مِنَ الْمُسْلِمِینَ تَحْمِلُ عَلَیْہَا جَہَازَک ؟ أَفَلاَ ابْنَ لَبُونٍ بَوَّالاً ، أَوْ نَاقَۃً شَصُوصًا۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایک غلام اگر دو آدمیوں کے درمیان مشترک ہو تو کیا اس پر صدقۃ الفطر ہے ؟
(١٠٧٥٣) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ غلاموں پر صدقہ نہیں ہے مگر وہ غلام جس کا (تنہا) تو مالک ہے۔
(۱۰۷۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِی الْحُوَیْرِثِ ، عَنْ أَبِی عَمَّارٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : لَیْسَ فِی الْمَمْلُوکِ زَکَاۃٌ إِلاَّ مَمْلُوکٌ تَمْلِکُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৭৫৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام کو صدقہ ادا کیا جائے گا کہ نہیں ؟
(١٠٧٥٤) حضرت زیاد بن ابو مریم اپنی والدہ سے روایت کرتے ہیں کہ ان کی والدہ حضرت عبداللہ بن ارقم کے پاس آئیں۔ وہ حضرت عمر اور حضرت عثمان کی امارت میں بیت المال (کے نگران) تھے۔ اور وہ صدقہ (زکوۃ ) تقسیم فرما رہے تھے مدینہ والوں کے ساتھ، جب انھوں نے مجھے دیکھا تو فرمایا : اے ام زیاد تو یہاں کیوں آئی ؟ تو میں نے جواب دیا کہ جس مقصد کے لیے باقی لوگ آئے ہیں میں بھی اس ہی مقصد سے آئی ہوں۔ انھوں نے پوچھا کہ کیا تو آزاد ہے ؟ میں نے جواب دیا کہ نہیں، تو انھوں نے کسی کو گھر بھیجا جو چادر لے کر آیا۔ آپ نے وہ مجھے دے دی۔ لیکن صدقہ (زکوۃ ) میں سے کچھ نہ دیا۔ کیونکہ میں اس وقت مملوکہ تھی۔
(۱۰۷۵۴) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ أَبِی مَرْیَمَ ، عَنْ أُمِّہِ قَالَتْ أَتَیْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ الأَرْقَمِ ، قَالَ وَکَانَ عَلَی بَیْتِ الْمَالِ فِی إمْرَۃِ عُمَر وَفِی إمْرَۃِ عُثْمَانَ وَہُوَ یَقْسِمُ صَدَقَۃً بِالْمَدِینَۃِ ، فَلَمَّا رَآنِی ، قَالَ : مَا جَائَ بِکَ یَا أُمَّ زِیَادٍ ، قَالَتْ قُلْتُ لَہُ : لِمَا جَائَ لَہُ النَّاسُ ، قَالَ ہَلْ عَتَقْتِ بَعْدُ ؟ قُلْتُ : لاَ ، فَبَعَثَ إلَی بَیْتِہِ فَأُتِیَ بِبُرْدٍ فَأَمَرَ لِی بِہِ ، وَلَمْ یَأْمُرْ لِی مِنَ الصَّدَقَۃِ بِشَیْئٍ لأَنِّی کُنْت مَمْلُوکَۃً۔
tahqiq

তাহকীক: