মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০০৮ টি
হাদীস নং: ১০৬৭৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشر وصول کرنے والا قسم اٹھوائے گا یا کسی سے تفتیش کرے گا
(١٠٦٧٥) حضرت زیاد بن حدیر فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت عمر فاروق نے عشر وصول کرنے کیلئے بھیجا اور مجھے حکم فرمایا کہ کسی سے تفتیش نہ کرنا۔
(۱۰۶۷۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ بْنِ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ ، قَالَ : بَعَثَنِی عُمَرُ عَلَی الْعُشُورِ ، وَأَمَرَنِی أَنْ لاَ أُفَتِّشَ أَحَدًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عشر وصول کرنے والا قسم اٹھوائے گا یا کسی سے تفتیش کرے گا
(١٠٦٧٦) حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ عشر وصول کرنے والا تو مسافر کو مشورہ دے گا اور رہنمائی کرے گا، اور جو شخص اس کے پاس کچھ لے کر آئے گا وہ اس سے وصول کرلے گا۔
(۱۰۶۷۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : إنَّمَا کَانَ الْعَاشِرُ یُرْشِدُ ابْنَ السَّبِیلِ ، وَمَنْ أَتَاہُ بِشَیْئٍ قَبِلَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسلمانوں پر عشر نہیں ہے
(١٠٦٧٧) حضرت حرب بن عبید اللہ سے مروی ہے حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : عشر مسلمانوں پر نہیں ہے۔ بیشک عشر تو یہود و نصاریٰ پر ہے۔
(۱۰۶۷۷) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ حَرْبِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ جَدِّہِ أَبِی أُمہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَیْسَ عَلَی الْمُسْلِمِینَ عُشُورٌ ، إنَّمَا الْعُشُورُ عَلَی الْیَہُودِ وَالنَّصَارَی۔ (ابوداؤد ۳۰۴۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسلمانوں پر عشر نہیں ہے
(١٠٦٧٨) حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے حضرت ابوالاحوص کی حدیث کی مثل مروی ہے۔
(۱۰۶۷۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ حَرْبِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ خَالِہ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مِثْلَ حَدِیثِ أَبِی الأَحْوَصِ۔ (ابوداؤد ۳۰۴۲۔ احمد ۳/۴۷۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৭৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسلمانوں پر عشر نہیں ہے
(١٠٦٧٩) حضرت سعید بن زید فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ : اے معشر عربٖ اللہ کی تعریف اور حمد بیان کرو کہ اس نے تم پر سے عشر اٹھا لیا ہے۔
(۱۰۶۷۹) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، عَنْ إسْرَائِیلَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، قَالَ : حدَّثَنِی مَنْ سَمِعَ عَمْرَو بْنَ حُرَیْثٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ زَیْدٍ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : یَا مَعْشَرَ الْعَرَبِ ، احْمَدُوا اللَّہَ الَّذِی وَضَعَ عَنْکُمَ الْعُشُورَ۔ (احمد ۱/۱۹۰۔ ابویعلی ۹۶۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسلمانوں پر عشر نہیں ہے
(١٠٦٨٠) حضرت عبداللہ بن عباس سے مروی ہے حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا ایک زمین دو قبلوں کی صلاحیت نہیں رکھتی اور مسلمان پر جزیہ نہیں ہے۔
(۱۰۶۸۰) حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِیدِ ، عَنْ قَابُوسَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ تَصْلُحُ قِبْلَتَانِ فِی أَرْضٍ ، وَلَیْسَ عَلَی مُسْلِمٍ جِزْیَۃٌ۔ (ابوداؤد ۳۰۴۸۔ احمد ۱/۲۲۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسلمانوں پر عشر نہیں ہے
(١٠٦٨١) حضرت زیاد بن حدیر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق نے مجھے گاؤں والوں کی طرف بھیجا اور مجھے منع فرمایا کہ میں مسلمانوں سے عشر وصول کروں یا ذمیوں سے جو خراج ادا کرتے ہیں۔
(۱۰۶۸۱) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ ، قَالَ : بَعَثَنِی عُمَرُ عَلَی السَّوَادِ ، وَنَہَانِی أَنْ أُعَشِّرَ مُسْلِمًا ، أَوْ ذَا ذِمَّۃٍ یُؤَدِّی الْخَرَاجَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات کے نزدیک مسلمانوں پر عشر نہیں ہے
(١٠٦٨٢) حضرت عثمان بن ابو العاص سے مروی ہے کہ ثقیف کا وفد حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور انھوں نے (اسلام لانے کیلئے) شرط لگائی کہ ہم سے ٹیکس، عشر اور خراج نہ وصول کیا جائے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم سے ٹیکس (محصل) وصول نہیں کیا جائے گا، تم سے عشر نہیں وصول کیا جائے گا اور نہ ہی تم پر کسی غیر کو حاکم بنایا جائے گا۔
(۱۰۶۸۲) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَۃَ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی الْعَاصِ ؛ أَنَّ وَفْدَ ثَقِیفٍ قَدِمُوا عَلَی رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَاشْتَرَطُوا عَلَیْہِ أَنْ لاَ یُحْشَرُوا ، وَلاَ یُعْشَرُوا ، وَلاَ یُجَبُّوا ، فَقالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لَکُم أَنْ لاَ تُحْشَرُوا ، وَلاَ تُعْشَرُوا ، وَلاَ یُسْتَعْمَلَ عَلَیْکُمْ غَیْرُکُمْ۔ (ابوداؤد ۳۰۲۰۔ احمد ۴/۲۱۸)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو تغلب کے نصاریٰ سے کیا وصول کیا جائے گا
(١٠٦٨٣) حضرت زیاد بن حدیر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق نے مجھے بنو تغلب کے نصاریٰ کے پاس بھیجا اور حکم فرمایا کہ میں ان سے ان کے اموال کا نصف عشر وصول کروں۔
(۱۰۶۸۳) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ ، قَالَ : بَعَثَنِی عُمَرُ إلَی نَصَارَی بَنِی تَغْلِبَ ، وَأَمَرَنِی أَنْ آخُذَ نِصْفَ عُشْرِ أَمْوَالِہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو تغلب کے نصاریٰ سے کیا وصول کیا جائے گا
(١٠٦٨٤) حضرت داؤد بن کردوس سے مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق نے بنو تغلب کے نصاریٰ کے ساتھ (اس شرط پہ) صلح فرمائی تھی کہ ان سے زکوۃ کا دو گنا وصول کیا جائے گا۔ اور ان کے چھوٹوں کو نصاریٰ نہیں بنایا جائے گا، اور نہ ہی ان کو کسی غیر دین پر مجبور کیا جائے گا۔ داؤد راوی فرماتے ہیں کہ ان کے لیے کوئی ذمہ نہیں ہے، تحقیق وہ نصرانی ہوگئے۔
(۱۰۶۸۴) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنِ السَّفَّاحِ بْنِ مَطَرٍ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ کُرْدُوسٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ ؛ أَنَّہُ صَالَحَ نَصَارَی بَنِی تَغْلِبَ عَلَی أَنْ تُضَعَّفَ عَلَیْہِمُ الزَّکَاۃُ مَرَّتَیْنِ ، وَعَلَی أَنْ لاَ یُنَصِّرُوا صَغِیرًا ، وَعَلَی أَنْ لاَ یُکْرَہُوا عَلَی دِینِ غَیْرِہِمْ ۔ قَالَ دَاوُد : لَیْسَتْ لَہُمْ ذِمَّۃٌ ، قَدْ نَصَّرُوا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو تغلب کے نصاریٰ سے کیا وصول کیا جائے گا
(١٠٦٨٥) حضرت زیاد بن حدیر فرماتے ہیں کہ میں اپنے دادا کے ساتھ تھا، ہمارے پاس سے ایک نصرانی گھوڑے پر سوار ہو کر گزرا اور اس کے گھوڑے کی قیمت بیس ہزار (درہم) تھی، انھوں نے اس نصرانی سے کہا اگر تو چاہے تو دو ہزار دے دیں، اور اگر تو چاہے تو میں گھوڑا لے لوں اور ہم تجھے اس کی قیمت اٹھارہ ہزار (درہم) دے دیں۔
(۱۰۶۸۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ ، قَالَ : کُنْتُ مَعَ جَدِّی فَمَرَّ عَلَی نَصْرَانِیٍّ بِفَرَسٍ قِیمَتُہُ عِشْرُونَ أَلْفًا ، فَقَالَ لَہُ : إِنْ شِئْتَ أَعْطَیْتَ أَلْفَیْنِ ، وَإِنْ شِئْتَ أَخَذْتُ الْفَرَسَ وَأَعْطَیْنَاک قِیمَتَہُ ، ثَمَانیَۃَ عَشَرَ أَلْفًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو تغلب کے نصاریٰ سے کیا وصول کیا جائے گا
(١٠٦٨٦) حضرت ابو مجلز سے مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق نے حضرت عثمان بن حنیف کو (عشر وغیرہ وصول کرنے کیلئے) بھیجا، انھوں نے ذمیوں کے اموال پر جو دوسرے شہروں میں منتقل ہوگئے تھے اور تجارت کرتے تھے ہر بیس درہم پر ایک درہم مقرر کردیا، اور حضرت عمر فاروق کو یہ لکھ کر بھیج دیا۔ آپ اس پر راضی ہوگئے اور اس کی اجازت دے دی۔ پھر حضرت عمر فاروق سے عرض کیا کہ : آپ ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں کہ ہم اہل حرب کے تاجروں سے کتنا وصول کریں ؟ آپ نے فرمایا جب تم ان کے شہروں میں جاتے ہو تو تم سے کتنا وصول کرتے ہیں۔ لوگوں نے کہا عشر، تو آپ نے فرمایا اتنا ہی تم ان سے وصول کرو۔
(۱۰۶۸۶) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ ؛ أَنَّ عُمَرَ بَعَثَ عُثْمَانَ بْنَ حُنَیْفٍ ، فَجَعَلَ عَلَی أَہْلِ الذِّمَّۃِ فِی أَمْوَالِہِمَ الَّتِی یَخْتَلِفُونَ بِہَا فِی کُلِّ عِشْرِینَ دِرْہَمًا دِرْہَمًا ، وَکَتَبَ بِذَلِکَ إلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَرَضِیَ وَأَجَازَہُ ، وَقَالَ لِعُمَرَ : کَمْ تَأْمُرُنَا أَنْ نَأْخُذَ مِنْ تُجَّارِ أَہْلِ الْحَرْبِ ؟ قَالَ : کَمْ یَأْخُذُونَ مِنْکُمْ إذَا أَتَیْتُمْ بِلاَدَہُمْ ؟ قَالُوا : الْعُشْرَ ، قَالَ : فَکَذَلِکَ فَخُذُوا مِنْہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو تغلب کے نصاریٰ سے کیا وصول کیا جائے گا
(١٠٦٨٧) حضرت عبید اللہ بن عبداللہ سے فرماتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق نے میرے والد اور ایک دوسرے شخص کو ذمیوں سے صدقات (عشر وغیرہ) وصول کرنے کا عامل مقرر فرمایا جو مختلف شہروں میں منتقل ہوگئے تھے اور وہاں کاروبار کرتے تھے، اور آپ نے ہمیں حکم فرمایا کہ گیہوں میں سے ان پر تخفیف کرتے ہوئے نصف عشر وصول کرنا تاکہ وہ شہر کی طرف اس کو اٹھائیں۔ اور دالوں وغیرہ پر عشر وصول کرنا۔
(۱۰۶۸۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّہْرِیِّ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ اسْتَعْمَلَ أَبَاہُ وَرَجُلاً آخَرَ عَلَی صَدَقَاتِ أَہْلِ الذِّمَّۃِ مِمَّا یَخْتَلِفُونَ بِہِ إلَی الْمَدِینَۃِ ، فَکَانَ یَأْمُرُہُمْ أَنْ یَأْخُذُوا مِنَ الْقَمْحِ نِصْفَ الْعُشْرِ ، تَخْفِیفًا عَلَیْہِمْ ، لِیَحْمِلُوا إلَی الْمَدِینَۃِ ، وَمِنَ الْقُطْنِیَّۃِ ، وَہِیَ الْحُبُوبُ الْعُشْرَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو تغلب کے نصاریٰ سے کیا وصول کیا جائے گا
(١٠٦٨٨) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ ذمیوں سے ہر بیس درہم کے بدلے ایک درہم وصول کیا جائے گا اور حربیوں سے دس درہم کے بدلے ایک درہم وصول کیا جائے گا، اور جو ذمی شراب کا کاروبار کرتے ہیں ان سے ہر دس درہم پر ایک درہم وصول کیا جائے گا۔
(۱۰۶۸۸) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : یُؤْخَذُ مِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ مِنْ کُلِّ عِشْرِینَ دِرْہَمًا دِرْہَمٌ ، وَمِنْ أَہْلِ الْحَرْبِ مِنْ کُلِّ عَشَرَۃِ دَرَاہِمَ دِرْہَمٌ ، وَمِنْ أَہْلِ الذِّمَّۃِ إذَا اتَّجَرُوا فِی الْخَمْرِ ، مِنْ کُلِّ عَشَرَۃِ دَرَاہِمَ دِرْہَمٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৮৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو تغلب کے نصاریٰ سے کیا وصول کیا جائے گا
(١٠٦٨٩) حضرت رزیق فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبد العزیز نے میری طرف لکھ کر بھیجا کہ : ذمی تاجر جو تیرے پاس سے گذریں اور جو مال ان کا ظاہر کیا جاتا ہے اور تجارت میں گھومتا ہے تو ہر بیس دینار پر ایک دینار وصول کرنا، اور جو اس سے کم ہو تو اس سے اسی کمی کے حساب سے وصول کرنا، یہاں تک کہ دس تک پہنچ جائے، پھر جب اس سے بھی تین دینار کم ہوجائیں تو پھر چھوڑ دے کچھ بھی وصول نہ کرو اور ان کیلئے ان سے برأت لکھ دو جو (آگے) وصول کرنے والے ہیں۔
(۱۰۶۸۹) حَدَّثَنَا یَعْلَی ، عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ ، عَنْ رُزَیْقٍ مَوْلَی بَنِی فَزَارَۃَ ؛ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ کَتَبَ إلَیْہِ : خُذْ مِمَّنْ مَرَّ بِکَ مِنْ تُجَّارِ أَہْلِ الذِّمَّۃِ فِیمَا یُظْہِرُونَ مِنْ أَمْوَالِہِمْ وَیُدِیرُونَ مِنَ التِّجَارَاتِ ، مِنْ کُلِّ عِشْرِینَ دِینَارًا دِینَارًا ، فَمَا نَقَصَ مِنْہَا فَبِحِسَابِ مَا نَقَصَ ، حَتَّی تَبْلُغَ عَشَرَۃً ، فَإِذَا نَقَصَتْ ثَلاَثَۃَ دَنَانِیرَ فَدَعْہَا لاَ تَأْخُذْ مِنْہَا شَیْئًا ، وَاکْتُبْ لَہُمْ بَرَائَۃً إلَی مِثْلِہَا مِنَ الْحَوْلِ بِمَا تَأْخُذُ مِنْہُمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৯০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بنو تغلب کے نصاریٰ سے کیا وصول کیا جائے گا
(١٠٦٩٠) حضرت ابن ابی ذئب فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت امام زہری سے بنو کلب اور بنو تغلب کے جزیہ سے متعلق دریافت کیا ؟ آپ نے فرمایا کہ ہمیں یہ خبر پہنچی ہے کہ ان کے مویشوں پر نصف عشر لیا جائے گا۔
(۱۰۶۹۰) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِی ذِئْبٍ ، قَالَ : وَسَأَلْت الزُّہْرِیَّ عَنْ جِزْیَۃِ نَصَارَی کَلْبٍ وَتَغْلِبَ ؟ فَقَالَ : بَلَغَنَا أَنَّہُ یُؤْخَذُ مِنْہُمْ نِصْفُ الْعُشْرِ مِنْ مَوَاشِیہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৯১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ عشر صرف سال میں ایک مرتبہ (واجب) ہے
(١٠٦٩١) حضرت زیاد بن حدیر فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت عمر فاروق نے عامل مقرر فرمایا کہ میں کشتیوں والوں سے (عشر) وغیرہ وصول کروں، میں ہر آنے اور جانے والے سے عشر وصول کرتا تھا، حضرت عمر کی طرف ایک آدمی گیا اور اس نے ان کو بتایا، انھوں نے میری طرف لکھا کہ : عشر صرف سال میں ایک بار وصول کیا کرو۔
(۱۰۶۹۱) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ أَبِی حَصِینٍ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ ، قَالَ : اسْتَعْمَلَنِی عُمَرُ عَلَی الْمَاصِر ، فَکُنْتُ أُعَشِّرُ مَنْ أَقْبَلَ وَأَدْبَرَ ، فَخَرَجَ إلَیْہِ رَجُلٌ فَأَعْلَمَہُ ، فَکَتَبَ إلَیَّ : أَنْ لاَ تُعَشِّرْ إِلاَّ مَرَّۃً وَاحِدَۃً ، یَعْنِی فِی السَّنَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৯২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ عشر صرف سال میں ایک مرتبہ (واجب) ہے
(١٠٦٩٢) حضرت ابراہیم سے مروی ہے کہ حضرت عمر فاروق کے پاس نصرانیوں کا شیخ آیا اور کہنے لگا کہ آپ کا عامل سال میں دو بار عشر وصول کرتا ہے، آپ نے پوچھا کہ تو کون ہے ؟ اس نے کہا نصرانیوں کا شیخ (امیر) ، حضرت عمر فاروق نے فرمایا میں دین حنیف کا شیخ (امیر) ہوں۔ پھر آپ نے اپنے عامل کو لکھا کہ سال میں صرف ایک بار عشر وصول کیا کرو۔
(۱۰۶۹۲) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ غَالِبِ بْنِ الْہُذَیْلِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : جَائَ نَصْرَانِیٌّ إلَی عُمَرَ ، فَقَالَ: إنَّ عَامِلَک عَشَّرَ فِی السَّنَۃِ مَرَّتَیْنِ ، فَقَالَ : مَنْ أَنْتَ ؟ فَقَالَ : أَنَا الشَّیْخُ النَّصْرَانِیُّ ، فَقَالَ عُمَرُ : وَأَنَا الشَّیْخُ الْحَنِیفِی ، فَکَتَبَ إلَی عَامِلِہِ : أَنْ لاَ تُعَشِّرْ فِی السَّنَۃِ إِلاَّ مَرَّۃً۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৯৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ عشر صرف سال میں ایک مرتبہ (واجب) ہے
(١٠٦٩٣) حضرت زیاد بن حدیر فرماتے ہیں کہ میں پہلا شخص ہوں جس نے اسلام میں عشر وصول کیا۔
(۱۰۶۹۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُہَاجِرِ ، عَنْ زِیَادِ بْنِ حُدَیْرٍ ، قَالَ : أَنَا أَوَّلُ مَنْ عَشَّرَ فِی الإِسْلاَمِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৯৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فقراء اور مساکین کون لوگ ہیں ؟
(١٠٦٩٤) حضرت جابر بن زید سے دریافت کیا گیا کہ فقراء اور مساکین کون لوگ ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ فقراء وہ ہیں جو (سوال کرنے سے) پاک دامن رہیں اور مساکین وہ لوگ ہیں جو سوال کرتے ہیں۔
(۱۰۶۹۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، قَالَ : حدَّثَنِی جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی رَجُلٌ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ ؟ فَقَالَ : الْفُقَرَائُ : الْمُتَعَفِّفُونَ ، وَالْمَسَاکِینُ : الَّذِین یَسْأَلُونَ۔
তাহকীক: