মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
زکوۃ کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০০৮ টি
হাদীস নং: ১০৬৩৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٣٥) حضرت علقمہ سے مروی ہے کہ حضرت عبداللہ کی بیوی نے حضرت عبداللہ سے دریافت فرمایا کہ میرے بھائی کا یتیم لڑکا میری پرورش میں ہے، کیا میں اس کو زکوۃ دے سکتی ہوں ؟ آپ نے فرمایا : جی ہاں۔
(۱۰۶۳۵) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ ، عَن عَلْقَمَۃَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ ؛ أَنَّ امْرَأَتَہُ سَأَلَتْہُ عَنْ بَنِی أَخٍ لَہَا أَیْتَامٍ فِی حِجْرِہَا ، تُعْطِیہِمْ مِنَ الزَّکَاۃِ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৩৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٣٦) حضرت ابراہیم بن ابو حفصہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سعید بن جبیر سے خالہ کے متعلق دریافت کیا کہ کیا ان کو زکوۃ دی جاسکتی ہے ؟ حضرت سعید نے فرمایا : جب تک تم پر دروازہ بند نہ کردیا جائے۔
(۱۰۶۳۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ أَبِی حَفْصَۃَ ، قَالَ : سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ عَنِ الْخَالَۃِ ، تُعْطَی مِنَ الزَّکَاۃِ ؟ فَقَالَ سَعِید : مَا لَمْ یُغْلَقُ عَلَیْکُمْ بَابٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৩৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٣٧) حضرت ابراہیم ، حضرت ہشام اور حضرت حسن یہ سب حضرات قرابت داروں کو زکوۃ دینے کی اجازت دیتے ہیں۔
(۱۰۶۳۷) حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ (ح) وَعَنْ ہِشَامٍ ، أَوْ غَیْرِہِ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُمَا رَخَّصَا فِی ذِی الْقَرَابَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৩৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٣٨) حضرت عبد الملک فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے دریافت کیا : کیا آدمی اپنے قرابت داروں کو زکوۃ ادا کرسکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا ہاں جب کہ وہ تمہارے اہل خانہ میں سے نہ ہوں۔
(۱۰۶۳۸) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَطَائٍ : أَیَجْزِی الرَّجُلَ أَنْ یَضَعَ زَکَاتَہُ فِی أَقَارِبِہِ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، إذَا لَمْ یَکُونُوا فِی عِیَالِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৩৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٣٩) حضرت ضحاک فرماتے ہیں کہ اگر تمہارے قرابت دار فقیر ہوں تو وہ دوسروں کی نسبت تمہاری زکوۃ کے زیادہ حق دار ہیں۔
(۱۰۶۳۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ نُبَیْطٍ ، عَنِ الضَّحَّاکِ ، قَالَ : إذَا کَانَ لَکَ أَقَارِبُ فُقَرَائُ فَہُمْ أَحَقُّ بِزَکَاتِکَ مِنْ غَیْرِہِمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٤٠) حضرت زبیر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابراہیم سے بہن کو زکوۃ دینے کے متعلق دریافت کیا کہ کیا ان کو زکوۃ دی جاسکتی ہے ؟ آپ نے فرمایا ہاں۔
(۱۰۶۴۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ زُبَیْدٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ إبْرَاہِیمَ عَنِ الأُخْتِ ، تُعْطَی مِنَ الزَّکَاۃِ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٤١) حضرت حسن سے دریافت کیا گیا کہ : کیا آدمی اپنے قرابت داروں کو زکوۃ ادا کرسکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا ہاں جب کہ وہ تمہارے اہل خانہ میں سے نہ ہوں۔
(۱۰۶۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الرَّجُلِ یُعْطِی زَکَاتَہُ ذَوِی قَرَابَتِہِ ؟ قَالَ : نَعَمْ ، مَا لَمْ یَکُونُوا فِی عِیَالِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٤٢) حضرت حنظلہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے حضرت طاؤس سے دریافت کیا کہ میرے اہل میں سے کچھ فقراء میرے پاس رہتے ہیں (ان کو زکوۃ دے سکتا ہوں ؟ ) آپ نے فرمایا اپنے اور اپنے اہل کی طرف سے ان کو ادا کرو۔
(۱۰۶۴۲) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، عَنْ حَنْظَلَۃَ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ: سَأَلَہُ رَجُلٌ ، فَقَالَ: إنَّ عِنْدِی نَاسًا مِنْ أَہْلِی فُقَرَائَ؟ فَقَالَ : أَخْرِجْہَا مِنْک وَمِنْ أَہْلِک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٤٣) حضور اقدس (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : غیر ذی رحم کو صدقہ (زکوۃ ) دینا صرف صدقہ ہے (صرف صدقہ کرنے کا ثواب ہے) اور ذی رحم کو دینے میں دو ثواب ہیں۔ صدقہ کا اور صلہ رحمی کا۔
(۱۰۶۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ ، عَنْ ابْنَۃِ سِیرِینَ ، عَنْ أُمِّ الرَّائِحِ بِنْتِ صُلَیْعٍ ، عَنْ عَمِّہَا سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّیِّ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : الصَّدَقَۃُ عَلَی غَیْرِ ذِی الرَّحِمِ صَدَقَۃٌ ، وَعَلَی ذِی الرَّحِمِ اثْنَتَانِ ؛ صَدَقَۃٌ وَصِلَۃٌ۔ (ترمذی ۶۵۸۔ نسائی ۲۳۶۳)
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٤٤) حضرت سفیان فرماتے ہیں کہ جن کا نفقہ تم پر لازم ہے ان کو نہیں دیا جائے گا۔
(۱۰۶۴۴) قَالَ أَبُو بَکْرٍ : وَسَمِعْتُ وَکِیعًا یَذْکُرُ ، عَنْ سُفْیَانَ ، أَنَّہُ قَالَ : لاَ یُعْطِیہَا مَنْ یُجْبَر عَلَی نَفَقَتِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪৫
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا قرابت داروں کو زکوۃ دینا
(١٠٦٤٥) حضرت مجاہد فرماتے ہیں تمہارا صدقہ (زکوۃ ) قبول نہیں ہوگا (جبکہ تم غیروں کو ادا کرو) اور تمہارے ذی رحم محتاج ہوں۔
(۱۰۶۴۵) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَنْ ثَعْلَبَۃَ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ مُجَاہِدٍ ، قَالَ : لاَ تُقْبَلُ وَرَحِمٌ مُحْتَاجَۃٌ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪৬
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا نہ جانتے ہوئے کسی غنی کو زکوۃ ادا کر دینا
(١٠٦٤٦) حضرت حسن سے پوچھا گیا کہ آدمی کسی فقیر کو زکوۃ ادا کر دے بعد میں معلوم ہو کہ وہ تو غنی ہے (تو کیا حکم ہے ؟ ) آپ نے فرمایا اس کی طرف سے کافی ہے۔
(۱۰۶۴۶) حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ ، عَنْ أَشْعَثَ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ فِی الرَّجُلِ یُعْطِی زَکَاتَہُ إلَی فَقِیرٍ ، ثُمَّ یَتَبَیَّنُ لَہُ أَنَّہُ غَنِیٌّ ؟ قَالَ : أَجْزَأَ عَنْہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪৭
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کا نہ جانتے ہوئے کسی غنی کو زکوۃ ادا کر دینا
(١٠٦٤٧) حضرت ابراہیم سے پوچھا گیا کہ آدمی کسی غنی کو نہ جانتے ہوئے زکوۃ ادا کر دے تو ؟ آپ نے فرمایا یہ کافی نہیں ہے۔ (دوبارہ ادا کرنا ہوگی) ۔
(۱۰۶۴۷) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ إسْمَاعِیلَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ فِی الرَّجُلِ یُعْطِی مِنْ زَکَاتِہِ الْغَنِیَّ ، وَہُوَ لاَ یَعْلَمُ ؟ قَالَ : لاَ یُجْزئہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪৮
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیورات سے مرقع تلوار اور ٹپکا میں زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٦٤٨) حضرت محمد بن زیاد الالھانی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو امامہ باہلی سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ : تلوار کا زیور خزانہ میں سے ہے۔
(۱۰۶۴۸) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الأَلْہَانِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَۃَ الْبَاہِلِیَّ یَقُولُ : حِلْیَۃُ السَّیْفِ مِنَ الْکُنُوزِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৪৯
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیورات سے مرقع تلوار اور ٹپکا میں زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٦٤٩) حضرت عبید اللہ بن عبید فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت مکحول سے کہا : اے ابو عبداللہ ! میرے پاس ایک تلوار ہے جو ایک سو پچاس درہم کی ہے۔ کیا اس کی زکوۃ ہے ؟ آپ نے فرمایا : تیرے پاس جو سو نا چاندی ہے اس کے ساتھ ملا لے اور پھر اس میں زکوۃ ہے وہ ادا کر دے۔
(۱۰۶۴۹) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ عُبَیدِ اللہِ بْنِ عُبَیْدٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِمَکْحُولٍ : یَا أَبَا عَبْدِ اللہِ ، إنَّ لِی سَیْفًا فِیہِ خَمْسُونَ وَمِئَۃُ دِرْہَمٍ ، عَلَیَّ فِیہَا زَکَاۃٌ ؟ فَقَالَ : أَضِفْ إلَیْہَا مَا کَانَ لَکَ مِنْ ذَہَبٍ وَفِضَّۃٍ ، فَعَلَیْک فِیہِ الزَّکَاۃُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৫০
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیورات سے مرقع تلوار اور ٹپکا میں زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٦٥٠) حضرت حجاج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطائ، حضرت حماد اور حضرت ابراہیم سے دریافت کیا کہ میرے پاس ایک برتن ہے جس پر پانی (سونے یا چاندی کا) چڑھا ہوا ہے اور زیور والی تلوار ہے اور زیور والا پٹکا ہے۔ جب میں سب کو جمع کرتا ہوں تو ان کی قیمت دو سو درہم بن جاتی ہے، کیا میں اس پر زکوۃ ادا کروں گا ؟ سب حضرات نے فرمایا کہ نہیں۔
(۱۰۶۵۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ حَجَّاجٍ ، قَالَ : سَأَلْتُ عَطَائً ، وَحَمَّادًا ، وَإِبْرَاہِیمَ عَنِ الْقَدَحِ الْمُفَضَّضِ ، وَالسَّیْفِ الْمُحَلَّی ، وَالْمِنْطَقَۃِ الْمُحَلاَّۃِ ، إِذَا جَمَعْتُہُ فَکَانَ فِیہِ مِئَتَا دِرْہَمٍ ، أُزَکِّیہِ ؟ قَالُوا : لاَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৫১
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زیورات سے مرقع تلوار اور ٹپکا میں زکوۃ ہے کہ نہیں ؟
(١٠٦٥١) حضرت مالک بن عبداللہ الکلاعی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت مالک بن مغول کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ تلوار کا زیور (حکم میں) خزانہ میں سے ہے۔
(۱۰۶۵۱) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ مَالِکِ بْنِ عَبْدِ اللہِ الْکِلاَعِیِّ ، قَالَ : سَمِعْتُ مَالِکَ بْنَ مِغْوَلٍ یَقُولُ : حِلْیَۃُ السَّیْفِ مِنَ الْکُنُوزِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৫২
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ جس پر قرض ہو وہ زکوۃ ادا نہیں کرے گا
(١٠٦٥٢) حضرت طاؤس فرماتے ہیں کہ جب آپ پر قرضہ ہو تو آپ زکوۃ ادا نہ کرو۔
(۱۰۶۵۲) حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ طَاوُوسٍ ، قَالَ : إذَا کَانَ عَلَیْک دَیْنٌ فَلاَ تُزَکِّہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৫৩
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ جس پر قرض ہو وہ زکوۃ ادا نہیں کرے گا
(١٠٦٥٣) حضرت عطائ سے پوچھا گیا کہ ایک شخص پر ایک سال یا دو سالوں سے قرض ہے کیا وہ زکوۃ ادا کرے گا ؟ آپ نے فرمایا کہ نہیں۔
(۱۰۶۵۳) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِیمِ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الرَّجُلِ یَکُونُ عَلَیْہِ الدَّیْنُ السَّنَۃَ وَالسَّنَتَیْنِ ، أَیُزَکِّیہِ ؟ قَالَ : لاَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১০৬৫৪
زکوۃ کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بعض حضرات فرماتے ہیں کہ جس پر قرض ہو وہ زکوۃ ادا نہیں کرے گا
(١٠٦٥٤) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ جب کوئی شخص مال کی زکوۃ ادا کرنے لگے تو پہلے دیکھ لے کہ لوگوں کا جو اس پر (قرض) ہے اس کو الگ کرلے۔
(۱۰۶۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ ، عَنْ مُغِیرَۃَ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : إذَا کَانَ حِینَ یُزَکِّی الرَّجُلُ لِلرَّجُلِ مَالَہُ ، نَظَرَ مَا لِلنَّاسِ عَلَیْہِ فَیَعْزِلُہُ۔
তাহকীক: