মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)

الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار

روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৩৬ টি

হাদীস নং: ৯৬৩৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات رمضان کے آخری عشرہ میں عبادت میں خوب کوشش کیا کرتے تھے
(٩٦٣٩) حضرت عبدالرحمن بن سابط فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رمضان کے آخری عشرے میں اپنی خواتین کو جگاتے تھے اور انھیں عبادت کی ترغیب دوسرے لوگوں سے زیادہ دیا کرتے تھے۔
(۹۶۳۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ ، قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُوقِظُ أَہْلَہُ فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ ، وَیُشَمِّرُ فِیہِنَّ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات رمضان کے آخری عشرہ میں عبادت میں خوب کوشش کیا کرتے تھے
(٩٦٤٠) حضرت عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ حضرت ابو بکرہ رمضان میں اسی طرح معمول کی عبادت کرتے تھے جیسے باقی دنوں میں، البتہ جب آخری عشرہ شروع ہوتا تو بہت کوشش فرمایا کرتے تھے۔
(۹۶۴۰) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عُیَیْنَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ أَبُو بَکْرۃَ یُصَلِّی فِی رَمَضَانَ کَصَلاَتِہِ فِی سَائِرِ السَّنَۃِ ، فَإِذَا دَخَلَتِ الْعَشْرُ اجْتَہَدَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جو حضرات رمضان کے آخری عشرہ میں عبادت میں خوب کوشش کیا کرتے تھے
(٩٦٤١) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رمضان کے آخری عشرے میں عبادت کی جتنی کوشش فرماتے تھے اتنی اور کسی وقت میں نہ فرماتے۔
(۹۶۴۱) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ : حدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِیَادٍ ، قَالَ : حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُبَیْدِ اللہِ ، قَالَ : حدَّثَنَا إبْرَاہِیمُ ، عَنِ الأَسْوَد ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَجْتَہِدُ فِی الْعَشْرِ اجْتِہَادًا ، لاَ یَجْتَہِدُہ فِی غَیْرِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٤٢) حضرت عبداللہ بن شداد اور حضرت ابومیسرہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک شخص نے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ ایک آدمی نے صوم دہر رکھا اس کا کیا حکم ہے ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ وہ نہ روزہ رکھنے والوں میں سے ہے اور نہ روزہ نہ رکھنے والوں میں سے۔
(۹۶۴۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادٍ ، وَأَبِی مَیْسَرَۃَ ، قَالاََ : جَائَ رَجُلٌ إلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللہِ ، رَجُلٌ صَامَ الأَبَدَ ؟ قَالَ : لاَ صَامَ ، وَلاَ أَفْطَرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٤٣) حضرت عبداللہ بن عمرو سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص نے ابد کا روزہ رکھا اس کا روزہ نہ ہوا۔
(۹۶۴۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، وَسُفْیَانَ ، عَنْ حَبِیبِ بْنِ أَبِی ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ الْمَکِّیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ صَامَ مَنْ صَامَ الأَبَدَ۔ (بخاری ۱۹۷۹۔ مسلم ۱۸۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٤٤) حضرت ابو قتادہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک شخص نے نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا کہ ایک آدمی نے صوم دہر رکھا اس کا کیا حکم ہے ؟ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ وہ نہ روزہ رکھنے والوں میں سے ہے اور نہ روزہ نہ رکھنے والوں میں سے۔
(۹۶۴۴) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مَہْدِیِّ بْنِ مَیْمُونٍ ، عَنْ غَیْلاَنَ بْنِ جَرِیرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَعْبَدٍ الزِّمَّانِیْ ، عَنْ أَبِی قَتَادَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَرَأَیْت رَجُلاً یَصُومُ الدَّہْرَ کُلَّہُ ؟ قَالَ : لاَ صَامَ وَلاَ أَفْطَرَ ، أَوْ مَا صَامَ وَلاَ أَفْطَرَ۔ (مسلم ۸۱۸۔ ابوداؤد ۲۴۱۸)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٤٥) حضرت عبداللہ بن شخیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ابد کا روزہ رکھنے والا نہ روزہ رکھنے والوں میں سے ہے اور نہ روزہ نہ رکھنے والوں میں سے۔
(۹۶۴۵) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ سَعِیدٍ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ الشِّخِّیرِ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : مَنْ صَامَ الأَبَدَ فَلاَ صَامَ ، وَلاَ أَفْطَرَ۔ (ابن ماجہ ۱۷۰۵۔ طیالسی ۱۱۴۷)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٤٦) حضرت ابو موسیٰ فرماتے ہیں کہ جس شخص نے صوم دہر رکھا اس پر جہنم کو یوں بند کیا جائے گا۔ اور انھوں نے اپنی ہتھیلی کو بند کیا۔
(۹۶۴۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنْ أَبِی تَمِیمَۃَ الْہُجَیْمِیِّ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ : مَنْ صَامَ الدَّہْرَ ضُیِّقَتْ عَلَیْہِ جَہَنَّمُ ہَکَذَا ، وَطَبَّقَ بِکَفِّہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٤٧) حضرت ابوموسیٰ نے یہ قول نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حوالے سے بھی نقل کیا ہے۔
(۹۶۴۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ یَسَارٍ ، سَمِعَہُ مِنْ أَبِی تَمِیمَۃَ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، بِمِثْلِہِ۔ (احمد ۴/۴۱۴۔ ابن حبان ۳۵۸۴)
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٤٨) حضرت عمرو بن شرحبیل کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا کوئی آدمی صوم دہر رکھ سکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ میرے خیال میں وہ پورے دہرکا روزہ نہ رکھے۔ سوال کرنے والے نے کہا کہ اس کے دو تہائی کا رکھ سکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ یہ بھی زیادہ ہے۔ اس نے کہا کہ نصفِ دہر کا روزہ رکھ سکتا ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ یہ بھی زیادہ ہے۔ پھر آپ نے فرمایا کہ میں تمہیں ایک ایسی مقدار بتاتا ہوں جس سے اس کے دل کے وساوس اور کھوٹ دور ہوجائیں گے، وہ ہر مہینے میں تین روزے رکھے۔
(۹۶۴۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِی عَمَّارٍ الْہَمْدَانِیِّ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِیلَ ، قَالَ : قَالَ رَجُلٌ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَرَأَیْتَ رَجُلاً یَصُومُ الدَّہْرَ کُلَّہُ ؟ قَالَ : وَدِدْتُ أَنَّہُ لاَ یَطْعَمُ الدَّہْرَ کُلَّہُ ، قَالَ : ثُلُثَیْہِ ؟ قَالَ : أَکْثَرُ ، قَالَ : نِصْفَہُ ؟ قَالَ : أَکْثَرُ ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : أَلاَ أُنَبِّئُکُمْ مَا یُذْہِبُ وَحْر الصَّدْرِ : صِیَامُ ثَلاَثَۃِ أَیَّامٍ مِنْ کُلِّ شَہْرٍ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৪৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٤٩) حضرت ابو عمرو شیبانی فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کو اطلاع ملی کہ ایک آدمی صوم دہر رکھتا ہے۔ آپ نے اسے کوڑا مارا اور فرمایا کہ اے دہر ! کھاؤ، اے دہر ! کھاؤ۔
(۹۶۴۹) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ أَبِی خَالِدٍ ، عَنْ أَبِی عَمْرٍو الشَّیْبَانِیِّ ، قَالَ : بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ رَجُلاً یَصُومُ الدَّہْرَ ، فَعَلاَہُ بِالدِّرَّۃِ وَجَعَلَ یَقُولُ : کُلْ یَا دَہْرُ ، کُلْ یَا دَہْرُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٥٠) حضرت حسن بن عمرو کہتے ہیں کہ حضرت شعبی کو بتایا گیا کہ عبید المکتب صوم دہر رکھتے ہیں۔ حضرت شعبی نے اس کو ناپسند قرار دیا۔
(۹۶۵۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : ذُکِرَ لِلشَّعْبِیِّ أَنَّ عُبَیْدًا الْمُکْتِبَ یَصُومُ الدَّہْرَ کُلَّہُ ، فَکَرِہَ ذَلِکَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٥١) حضرت سعید بن جبیر سے صوم دہر کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے اسے مکروہ قرار دیا۔
(۹۶۵۱) حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَمَانٍ ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ یَزِیدَ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ؛ أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ صَوْمِ الدَّہْرِ ؟ فَکَرِہَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٥٢) حضرت خالد بن ابی بکر فرماتے ہیں کہ حضرت سالم، حضرت قاسم اور حضرت عبید اللہ دہر کا روزہ رکھا کرتے تھے۔
(۹۶۵۲) حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِیسَی، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ، قَالَ: لَمْ یَکُنْ سَالِمٌ، وَالْقَاسِمُ، وَعُبَیْدُاللہِ یَصُومُونَ الدَّہْرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات کے نزدیک ” صومِ دہر “ (یعنی کچھ کھائے پئے بغیر مسلسل روزے رکھنا) مکروہ ہے
(٩٦٥٣) حضرت عبداللہ بن شداد فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جس نے صوم دہر رکھا اس کا روزہ نہیں ہوا۔
(۹۶۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ الْفَرَّائِ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ شَدَّادٍ ، قَالَ : قَالَ نَبِیُّ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لاَ صَامَ مَنْ صَامَ الدَّہْرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم دہر کی اجازت دی ہے
(٩٦٥٤) حضرت اسود صوم دہر رکھا کرتے تھے۔
(۹۶۵۴) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنِ الْحَکَمِ ؛ أَنَّ الأَسْوَد کَانَ یَصُومُ الدَّہْرَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم دہر کی اجازت دی ہے
(٩٦٥٥) حضرت عروہ سفر اور حضر میں صوم دہر رکھا کرتے تھے۔
(۹۶۵۵) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ ، قَالَ : کَانَ عُرْوَۃُ یَصُومُ الدَّہْرَ فِی السَّفَرِ وَغَیْرِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم دہر کی اجازت دی ہے
(٩٦٥٦) حضرت عثمان صوم دہر رکھتے تھے اور رات کو قیام کرتے تھے البتہ رات کے ابتدائی حصہ میں تھوڑا سا سوتے تھے۔
(۹۶۵۶) حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنِ الزُّبَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ رُہَیْمَۃَ ، عَنْ جَدَّتِہِ ، قَالَتْ : کَانَ عُثْمَانَ یَصُومُ الدَّہْرَ، وَیَقُومُ اللَّیْلَ إِلاَّ ہَجْعَۃً مِنْ أَوَّلِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ جن حضرات نے صوم دہر کی اجازت دی ہے
(٩٦٥٧) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر اپنی وفات سے دو سال پہلے مسلسل روزہ رکھا کرتے تھے۔
(۹۶۵۷) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، وَأَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ عُبَیْدِ اللہِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ عُمَرَ سَرَدَ الصَّوْمَ قَبْلَ مَوْتِہِ بِسَنَتَیْنِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৯৬৫৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کچھ لوگ چاند دیکھیں اور کچھ نہ دیکھیں تو کیا حکم ہے ؟
(٩٦٥٨) حضرت عبداللہ بن سعید فرماتے ہیں کہ مدینہ میں چاند دیکھنے کا تذکرہ ہوا۔ لوگوں نے کہا کہ استارہ والوں نے چاند دیکھا ہے۔ حضرت قاسم اور حضرت سالم نے فرمایا کہ ہمارا استارہ والوں کے چاند دیکھنے سے کیا واسطہ ؟
(۹۶۵۸) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ سَعِیدٍ ، قَالَ : ذَکَرُوا بِالْمَدِینَۃِ رُؤْیَۃَ الْہِلاَلِ وَقَالُوا : إنَّ أَہْلَ إِسْتَارَۃَ قَدْ رَأَوْہُ ، فَقَالَ الْقَاسِمُ ، وَسَالِمٌ : مَا لَنَا وَلأَہْلِ إِسْتَارَۃَ۔
tahqiq

তাহকীক: