মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৩৬ টি
হাদীস নং: ৯৫৯৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ شک کے روزے کے بارے میں، کیا اس دن روزہ رکھا جاسکتا ہے ؟
(٩٥٩٩) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ مجھے یوم شک سے زیادہ کسی دن روزہ رکھنا ناپسندیدہ نہیں۔
(۹۵۹۹) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنِ الْعَلاَئِ بْنِ الْمُسَیَّبِ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ؛ أَنَّہُ قَالَ : مَا مِنْ یَوْمٍ أَبْغَضُ إلَیَّ أَنْ أَصُومَہُ ، مِنَ الْیَوْمِ الَّذِی یُشَکُّ فِیہِ مِنْ رَمَضَانَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ شک کے روزے کے بارے میں، کیا اس دن روزہ رکھا جاسکتا ہے ؟
(٩٦٠٠) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ اس بات سے اجتناب کرو کہ تم شعبان کے کسی دن رمضان سمجھ کر روزہ رکھو اور رمضان کے کسی دن کا روزہ چھوڑ دو ۔ اگر لوگوں سے پہلے روزے شروع بھی کردیئے تو عید لوگوں کے ساتھ ہی مناؤ۔
(۹۶۰۰) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ، قَالَ : قَالَ عُمَرُ : لِیَتَّقِ أَحَدُکُمْ أَنْ یَصُومَ یَوْمًا مِنْ شَعْبَانَ ، أَوْ یُفْطِرَ یَوْمًا مِنْ رَمَضَانَ ، فإِنْ تَقَدَّمَ قَبْلَ النَّاسِ ، فَلْیُفْطِرْ إذَا أَفْطَرَ النَّاسُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ شک کے روزے کے بارے میں، کیا اس دن روزہ رکھا جاسکتا ہے ؟
(٩٦٠١) حضرت ابو عثمان یوم شک کو روزہ رکھا کرتے تھے۔
(۹۶۰۱) حَدَّثَنَا یَزِیدُ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِی عُثْمَانَ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَصُومُ یَوْمَ الَّذِی یُشَکُّ فِیہِ مِنْ رَمَضَانَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رمضان کے آخری عشرے کا بیان
(٩٦٠٢) حضرت ابو عقرب اسدی کہتے ہیں کہ ہم حضرت ابن مسعود کی خدمت میں حاضر ہوئے، ہم نے انھیں کمرے کی چھت پر موجود پایا، ہم نے سنا کہ وہ نیچے اترنے سے پہلے کہہ رہے تھے کہ اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا۔ ہم نے ان سے کہا کہ ہم نے آپ کو سنا کہ آپ نے نیچے اترنے سے پہلے کہا اللہ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا۔ حضرت عبداللہ بن مسعود نے فرمایا کہ شبِ قدر رمضان کے دوسرے نصف کے سات دنوں میں ہے، اس کی علامت یہ ہے کہ اس رات میں سورج جب طلوع ہوتا ہے تو سفید ہوتا ہے اور کرنوں کے بغیر ہوتا ہے۔ جب میں نے سورج کو دیکھا تو اسے اسی حالت میں پایا جس حالت میں مجھے بتایا گیا تھا، چنانچہ میں نے خوشی سے اللہ کی کبریائی بیان کی۔
(۹۶۰۲) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ، عَنْ أَبِی یَعْفُورٍ، عَنْ أَبِی الصَّلْتِ، عَنْ أَبِی عَقْرَبٍ الأَسَدِیِّ، قَالَ: أَتَیْنَا ابْنَ مَسْعُودٍ فِی دَارِہِ فَوَجَدْنَاہُ فَوْقَ الْبَیْتِ ، فَسَمِعَنَاہُ یَقُولُ قَبْلَ أَنْ یَنْزِلَ : صَدَقَ اللَّہُ وَرَسُولُہُ ، فَلَمَّا نَزَلَ قُلْنَا : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، سَمِعْنَاک تَقُولُ: صَدَقَ اللَّہُ وَرَسُولُہُ ، فَقَالَ: لَیْلَۃُ الْقَدْرِ فِی السَّبْعِ مِنَ النِّصْفِ الآخِرِ، وَذَلِکَ أَنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ یَوْمَئِذٍ بَیْضَائَ لاَ شُعَاعَ لَہَا ، فَنَظَرْتُ إلَی الشَّمْسِ فَوَجَدْتُہَا کَمَا حُدِّثْتُ ، فَکَبَّرْت۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رمضان کے آخری عشرے کا بیان
(٩٦٠٣) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ شبِ قدر کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔
(۹۶۰۳) حَدَّثَنَا ابْنُ إدْرِیسَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : لَقَدْ عَلِمْتُمْ أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ فِی لَیْلَۃِ الْقَدْرِ : اُطْلُبُوہَا فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رمضان کے آخری عشرے کا بیان
(٩٦٠٤) حضرت عبادہ بن صامت فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لوگوں کو شبِ قدر کے بارے میں بتانے کے لیے باہر تشریف لائے تو دو آدمی لڑ رہے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ میں تمہیں شبِ قدر کی اطلاع دینے کے لیے آیا تھا، لیکن فلاں اور فلاں دونوں لڑ رہے تھے، شاید اسی میں خیر ہوگی، تم اسے نویں، ساتویں اور پانچویں رات میں تلاش کرو۔
(۹۶۰۴) حَدَّثَنَا الثَّقَفِیُّ ، عَنْ حُمَیْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ ، قَالَ : خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ یُرِیدُ أَنْ یُخْبِرَنَا بِلَیْلَۃِ الْقَدْرِ ، فَتَلاَحَی رَجُلاَنِ ، فَقَالَ : إنِّی خَرَجْت وَأَنَا أُرِیدُ أَنْ أُخْبِرَکُمْ بِلَیْلَۃِ الْقَدْرِ فَتَلاَحَی فُلاَنٌ وَفُلاَنٌ ، لَعَلَّ ذَلِکَ أَنْ یَکُونَ خَیْرًا ، الْتَمِسُوہَا فِی التَّاسِعَۃِ ، وَالسَّابِعَۃِ ، وَالْخَامِسَۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رمضان کے آخری عشرے کا بیان
(٩٦٠٥) حضرت عبداللہ بن انیس فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شبِ قدر کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ اسے آج کی رات میں تلاش کرو۔ وہ تیئسویں رات تھی۔
(۹۶۰۵) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ بْنُ سَوَّارٍ ، عَنْ لَیْثِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ عَبْدِ اللہِ بْنِ خُبِیبٍ ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَنُیسٍ صَاحِبِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ؟ فَقَالَ: إنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : الْتَمِسُوہَا اللَّیْلَۃَ ، وَتِلْکَ اللَّیْلَۃُ لَیْلَۃُ ثَلاَثٍ وَعِشْرِینَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رمضان کے آخری عشرے کا بیان
(٩٦٠٦) حضرت ابو مرثد فرماتے ہیں کہ میں جمرہ وسطیٰ کے پاس حضرت ابو ذر غفاری کے پاس تھا۔ میں نے ان سے شبِ قدر کے بارے میں سوال کیا تو انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شب قدر کے بارے میں سب سے زیادہ سوال میں کیا کرتا تھا۔ ایک دن میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ! شبِ قدر انبیاء کے زمانوں میں ہوتی ہے، جب انبیاء دنیا سے تشریف لے جاتے تو یہ رات بھی اٹھا لی جاتی تھی، کیا ایسا ہوتا ہے ؟ آپ نے فرمایا نہیں، بلکہ شبِ قدر قیامت تک باقی رہے گی۔ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! پھر مجھے اس کے بارے میں بتا دیجئے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر مجھے اس کے بتانے کی اجازت ہوتی تو میں تمہیں ضرور بتا دیتا۔ البتہ میں اتنا کہوں گا کہ تم اسے رمضان کی آخری سات راتوں میں سے ایک میں تلاش کرو۔ اب تم مجھ سے اس بارے میں سوال مت کرنا۔
(۹۶۰۶) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الأَوْزَاعِیِّ ، عَنْ مَرْثَدِ بْنِ أَبِی مَرْثَدٍ ، عَنْ أَبِیہِ ؛ قَالَ : کُنْتُ مَعَ أَبِی ذَرٍّ عِنْدَ الْجَمْرَۃِ الْوُسْطَی ، فَسَأَلْتُہُ عَنْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ؟ فَقَالَ : کَانَ أَسْأَلَ النَّاسِ عَنْہَا رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَا ، قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللہِ ، أَخْبِرْنَا بِہَا ، فَقَالَ : لَوْ أُذِنَ لِی فِیہَا لأَخْبَرْتُکُمْ ، وَلَکِنِ الْتَمِسُوہَا فِی إحْدَی السَّبْعَیْنَ، ثُمَّ لاَ تَسْأَلْنِی عَنْہَا بَعْدَ مُقَامِکَ ، أَوْ مُقَامِی ہَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ رمضان کے آخری عشرے کا بیان
(٩٦٠٧) حضرت قنان بن عبداللہ نہمی کہتے ہیں کہ میں نے حضرت زر سے شبِ قدر کے بارے میں سوال کیا۔ انھوں نے فرمایا کہ حضرت عمر، حضرت حذیفہ اور بہت سے صحابہ کرام کو اس بارے میں کوئی شک نہیں تھا کہ شبِ قدر رمضان کی ستائیسویں رات ہے۔ جب رمضان کے تین دن باقی رہ جائںّ ۔
(۹۶۰۷) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ ، عَنْ قَنَّان بْنِ عَبْدِ اللہِ النَّہْمِیِّ ، قَالَ : سَأَلَتْ زِرَّ بْنَ حُبَیْشٍ عَنْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ؟ فَقَالَ : کَانَ عُمَرُ ، وَحُذَیْفَۃُ ، وَنَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ یَشُکُّونَ فِیہَا أَنَّہَا لَیْلَۃُ سَبْعٍ وَعِشْرِینَ ، قَالَ زِرٌّ : فَوَاصِلْہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کی قضا کا بیان
(٩٦٠٨) حضرت عمر فرماتے ہیں کہ عشرہ ذو الحجہ میں رمضان کی قضا کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
(۹۶۰۸) حَدَّثَنَا شَرِیکٌ ، عَنِ الأَسْوَد بْنِ قَیْسٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عُمَرَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِقَضَائِ رَمَضَانَ فِی الْعَشْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬০৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کی قضا کا بیان
(٩٦٠٩) حضرت علی فرماتے ہیں کہ جس پر رمضان کی قضا واجب ہو وہ عشرہ ذوالحجہ میں اسے ادانہ کرے کیونکہ یہ نسک کا مہینہ ہے۔
(۹۶۰۹) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ ، قَالَ : مَنْ کَانَ عَلَیْہِ صَوْمٌ مِنْ رَمَضَانَ فَلاَ یَقْضِیہ فِی ذِی الْحِجَّۃِ ، فَإِنَّہُ شَہْرُ نُسُکٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کی قضا کا بیان
(٩٦١٠) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ فرض کو مقدم رکھو اور عشرہ ذو الحجہ میں اس کی قضاء کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
(۹۶۱۰) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مَوْہَبٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : اِبْدَأ بِالْفَرِیضَۃِ لاَ بَأْسَ أَنْ تَصُومَہَا فِی الْعَشْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کی قضا کا بیان
(٩٦١١) حضرت سعید بن جبیر اور حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ فرض کو مقدم رکھا جائے گا اور عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کے روزوں کی قضا کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
(۹۶۱۱) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ (ح) وَعَنْ حَمَّادٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالاَ : یَبْدَأُ بِالْفَرِیضَۃِ ، لاَ بَأْسَ أَنْ یَصُومَہَا فِی الْعَشْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کی قضا کا بیان
(٩٦١٢) حضرت سعید بن مسیب رمضان کے روزوں کی قضا عشرہ ذوالحجہ میں کرنے میں کوئی حرج نہ سمجھتے تھے۔
(۹۶۱۲) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ، عَنِ ابْنِ الْمُسَیَّبِ ؛ أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بَأْسًا أَنْ یَقْضِی رَمَضَانَ فِی الْعَشْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کی قضا کا بیان
(٩٦١٣) حضرت ابراہیم فرماتے ہیں کہ رمضان کے روزں کی قضا عشرہ ذوالحجہ میں کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
(۹۶۱۳) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنِ ابْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ ، عَنْ أَبِی مَعْشَرٍ ، عَنْ إبْرَاہِیمَ ، قَالَ : لاَ بَأْسَ بِقَضَائِ رَمَضَانَ فِی الْعَشْرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کی قضا کا بیان
(٩٦١٤) حضرت عطائ، حضرت طاوس اور حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ رمضان کی قضا جب چاہو کرلو۔ حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ اس میں کوئی حرج نہیں۔
(۹۶۱۴) حَدَّثَنَا إسْمَاعِیلُ ، عَنْ لَیْثٍ ، عَنْ عَطَائٍ ، وَطَاوُسٍ ، وَمُجَاہِدٍ قَالُوا : اقْضِ رَمَضَانَ مَتَی شِئْتَ ، وَقَالَ سَعِیدُ بْنُ جُبَیْرٍ : لاَ بَأْسَ بِہِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ عشرہ ذوالحجہ میں رمضان کی قضا کا بیان
(٩٦١٥) حضرت حسن نے اسے مکروہ قرار دیا ہے۔
(۹۶۱۵) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ ہِشَامٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ؛ أَنَّہُ کَرِہَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر اور اس کے بارے میں اہل علم کا اختلاف
(٩٦١٦) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں رمضان میں سویا ہوا تھا کہ ایک آدمی میرے پاس آیا اور اس نے کہا کہ آج شبِ قدر ہے۔ میں نیند کی حالت میں بیدار ہوا اور نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خیمہ کی ایکرسی کو پکڑ کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ میں نے رات کا اندازہ لگایا تو وہ رمضان کی تیئسویں رات تھی۔ حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ شیطان شبِ قدر کے علاوہ ہر رات سورج کے ساتھ برآمد ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے شب قدر کے دن سورج سفید حالت میں بغیر کرنوں کے طلوع ہوتا ہے۔
(۹۶۱۶) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ سِمَاکٍ ، عَنْ عِکْرِمَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : أُتیتُ فِی رَمَضَانَ وَأَنَا نَائِمٌ فَقِیلَ: إنَّ اللَّیْلَۃَ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ، قَالَ: فَقُمْتُ وَأَنَا نَاعِسٌ فَتَعَلَّقْت بِبَعْضِ أَطْنَابِ فُسْطَاطِ رَسُولِ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَأَتَیْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ یُصَلِّی، فَنَظَرْت فِی اللَّیْلَۃِ فَإِذَا ہِیَ لَیْلَۃُ ثَلاَثٍ وَعِشْرِینَ، قَالَ: وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: الشَّیْطَانُ یَطْلُعُ مَعَ الشَّمْسِ کُلَّ یَوْمٍ إِلاَّ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ، قَالَ: وَذَلِکَ أَنَّہَا تَطْلُعُ یَوْمَئِذٍ لاَ شُعَاعَ لَہَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر اور اس کے بارے میں اہل علم کا اختلاف
(٩٦١٧) حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ شبِ قدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو۔
(۹۶۱۷) حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُسْہِرٍ ، عَنِ الشَّیْبَانِیِّ ، عَنْ جَبَلَۃَ ، وَمُحَارِبٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَحَیَّنُوا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ ، أَوْ قَالَ : فِی السَّبْعِ الأَوَاخِرِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৬১৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ شبِ قدر اور اس کے بارے میں اہل علم کا اختلاف
(٩٦١٨) حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ شبِ قدر کو رمضان کی آخری دس راتوں میں تلاش کرو۔
(۹۶۱۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَحَرَّوْا لَیْلَۃَ الْقَدْرِ فِی الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ۔ (مسلم ۲۱۹۔ احمد ۶/۲۰۴)
তাহকীক: