মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
روزے کا بیان۔ - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৯৩৬ টি
হাদীস নং: ৯৪৩৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے ماہ رمضان میں اپنی بیوی سے جماع کرلیا تو کیا وہ کچھ کھا لے یا کھانے سے رکا رہے ؟
(٩٤٣٩) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص سے جس نے رمضان میں اپنی بیوی سے جماع کرلیا تھا، فرمایا کہ اگر تیری کمر نے گناہ کیا ہے تو تیرے پیٹ کو گناہ نہیں کرنا چاہیے۔
(۹۴۳۹) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَنْ سَعِیدٍ ، عَنْ قَتَادَۃَ ؛ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ لِرَجُلٍ وَقَعَ عَلَی أَہْلِہِ فِی رَمَضَانَ : إِنْ کَانَ فَجَرَ ظَہْرُک ، فَلاَ یَفْجُرْ بَطْنُک۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے ماہ رمضان میں اپنی بیوی سے جماع کرلیا تو کیا وہ کچھ کھا لے یا کھانے سے رکا رہے ؟
(٩٤٤٠) حضرت عطاء اس شخص کے بارے میں جو ماہ رمضان میں اپنی بیوی سے جماع کرلے فرماتے ہیں کہ اگر وہ چاہے تو کھا پی لے۔
(۹۴۴۰) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، عَنْ عَطَائٍ ؛ فِی الَّذِی یُصِیبُ أَہْلَہُ ، یَعْنِی فِی شَہْرِ رَمَضَانَ ، قَالَ : إِنْ شَائَ أَکَلَ وَشَرِبَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے ماہ رمضان میں اپنی بیوی سے جماع کرلیا تو کیا وہ کچھ کھا لے یا کھانے سے رکا رہے ؟
(٩٤٤١) حضرت ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عمرو بن دینار سے کہا کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ اگر کسی شخص نے رمضان میں اپنی بیوی سے جماع کرلیا تو وہ اس دن کو بھی پورا کرے اور اس کی قضا بھی کرے، کیا یہ صحیح بات ہے ؟ انھوں نے فرمایا ہاں۔
(۹۴۴۱) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : قُلْتُ لِعَمْرِو بْنِ دِینَارٍ : أَلَیْسَ کَذَا یُقَالُ فِی الَّذِی یُصِیبُ أَہْلَہُ فِی رَمَضَانَ ، لِیُتِمَّ ذَلِکَ الْیَوْمَ وَیَقْضِیہ ؟ قَالَ : نَعَمْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ اگر کسی آدمی نے ماہ رمضان میں اپنی بیوی سے جماع کرلیا تو کیا وہ کچھ کھا لے یا کھانے سے رکا رہے ؟
(٩٤٤٢) حضرت حسن فرمایا کرتے تھے کہ اگر کسی آدمی نے اپنی بیوی سے جماع کیا تو اس بات کی کوئی پروا نہیں کہ وہ کچھ کھائے یا نہ کھائے۔
(۹۴۴۲) حَدَّثَنَا سَہْلُ بْنُ یُوسُفَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: کَانَ یَقُولُ: إذَا غَشِیَ لاَ یُبَالِی أَکَلَ، أَوْ لَمْ یَأْکُلْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٤٣) حضرت محمد بن صیفی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں عاشوراء کے دن فرمایا کہ کیا تم میں سے کوئی ایسا ہے جس نے آج کچھ نہ کھایا ہو ؟ ہم نے عرض کیا کہ ہم میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے کچھ کھایا ہے اور کچھ ایسے ہیں جنہوں نے کچھ نہیں کھایا۔ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اپنے باقی دن کو پورا کرو، جنہوں نے کھایا ہے وہ بھی اور جنہوں نے نہیں کھایا وہ بھی۔ یہ پیغام مدینہ کے کناروں میں رہنے والوں کو بھی بھجوا دو کہ باقی دن کو پورا کرو۔
(۹۴۴۳) حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَیْلٍ ، عَنْ حُصَیْنٍ ، عَنِ الشَّعْبِیِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَیْفِیٍّ ، قَالَ : قَالَ لَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَوْمَ عَاشُورَائَ : مِنْکُمْ أَحَدٌ طَعِمَ الْیَوْمَ ؟ فَقُلْنَا : مِنَّا مَنْ طَعِمَ ، وَمِنَّا مَنْ لَمْ یَطْعَمْ ، قَالَ : فَقَالَ : أَتِمُّوا بَقِیَّۃَ یَوْمِکُمْ ، مَنْ کَانَ طَعِمَ ، وَمَنْ لَمْ یَطْعَمْ ، وَأَرْسِلُوا إلَی أَہْلِ الْعَرُوضِ فَلْیُتِمُّوا بَقِیَّۃَ یَوْمِہِمْ ، یَعْنِی أَہْلَ الْعَرُوضِ مِنْ حَوْلِ الْمَدِینَۃِ۔ (نسائی ۲۶۲۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٤٤) حضرت ابو موسیٰ فرماتے ہیں کہ یہود یوم عاشوراء کا احترام کیا کرتے تھے، انھوں نے اسے عید کا دن قرار دیا تھا۔ اس پر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تم اس دن روزہ رکھو۔
(۹۴۴۴) حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ ، عَنْ أَبِی الْعُمَیْسِ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِہَابٍ ، عَنْ أَبِی مُوسَی ، قَالَ: یَوْمُ عَاشُورَائَ یَوْمٌ تُعَظِّمُہُ الْیَہُودُ تَتَّخِذُہُ عِیدًا ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : صُومُوہُ أََنْتُم۔ (بخاری ۲۰۰۵۔ مسلم ۱۳۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٤٥) حضرت زاہر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عاشوراء کے دن روزہ رکھنے کا حکم دیا۔
(۹۴۴۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ الزُّبَیْرِ الأَسَدِیُّ ، عَنْ شَرِیکٍ ، عَنْ مجزأۃ بْنِ زاہر، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِصَوْمِ یَوْمِ عَاشُورَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٤٦) حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ یوم عاشورا کو انبیاء کرام روزہ رکھا کرتے تھے، اس لیے تم بھی روزہ رکھو۔
(۹۴۴۶) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ ، عَنِ الْہَجَرِیِّ ، عَنْ أَبِی عِیَاضٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَوْمُ عَاشُورَائَ یَوْمٌ کَانَتْ تَصُومُہُ الأَنْبِیَائُ ، فَصُومُوہُ أَنْتُمْ۔ (بزار ۱۰۴۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٤٧) حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ اہل جاہلیت عاشوراء کے دن روزہ رکھا کرتے تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور مسلمانوں نے رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے یوم عاشوراء کا روزہ رکھا۔ جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ عاشوراء کا دن اللہ کے دنوں میں سے ایک دن ہے، جو چاہے روزہ رکھے اور جو چاہے نہ رکھے۔
(۹۴۴۷) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ؛ أَنَّ أَہْلَ الْجَاہِلِیَّۃِ کَانُوا یَصُومُونَ یَوْمَ عَاشُورَائَ ، وَأَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَامَہُ وَالْمُسْلِمُونَ قَبْلَ أَنْ یُفْتَرَضَ رَمَضَانُ ، فَلَمَّا افْتُرِضَ رَمَضَانُ ، قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إِنَّ عَاشُورَائَ یَوْم مِنْ أَیَّامِ اللہِ ، فَمَنْ شَائَ صَامَہُ ، وَمَنْ شَائَ تَرَکَہُ۔ (بخاری ۴۵۰۱۔ مسلم ۷۹۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٤٨) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ قریش زمانہ جاہلیت میں عاشوراء کے دن روزہ رکھا کرتے تھے۔ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ تشریف لائے تو آپ نے عاشوراء کا روزہ رکھا اور مسلمانوں کو بھی اس دن روزہ رکھنے کا حکم دیا۔ جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو آپ نے فرمایا کہ رمضان کے روزے فرض ہیں اور عاشوراء کے روزے کی فرضیت ختم ہوگئی ہے۔ اگر کوئی چاہے تو روزہ رکھے اور اگر چاہے تو نہ رکھے۔
(۹۴۴۸) حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ : کَانَ عَاشُورَائُ یَوْمًا تَصُومُہُ قُرَیْشٌ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ ، فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمَدِینَۃَ صَامَہُ ، وَأَمَرَ بِصِیَامِہِ ، فَلَمَّا فُرِضَ رَمَضَانُ کَانَ رَمَضَانُ ہُوَ الْفَرِیضَۃَ ، وَتَرَکَ عَاشُورَائَ ، فَمَنْ شَائَ صَامَہُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَہُ۔
(مسلم ۷۹۲۔ ابوداؤد ۲۴۳۴)
(مسلم ۷۹۲۔ ابوداؤد ۲۴۳۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৪৯
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٤٩) حضرت جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیں عاشوراء کے روزے کا حکم دیتے، اس کی ترغیب دیتے اور اس کا اہتمام کرایا کرتے تھے۔ جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو آپ نے نہ اس کا حکم دیا، نہ اس سے منع کیا اور نہ اس کا اہتمام کرایا۔
(۹۴۴۹) حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللہِ بْنُ مُوسَی ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شَیْبَانُ ، عَنْ أَشْعَثَ بْنِ أَبِی الشَّعْثَائِ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی ثَوْرٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ ، قَالَ : کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْمُرُنَا بِصِیَامِ عَاشُورَائَ وَیَحُثُّنَا عَلَیْہِ ، أَوْ یَتَعَاہَدُنَا عِنْدَہُ ، فَلَمَّا فُرِضَ رَمَضَانُ لَمْ یَأْمُرْنَا ، وَلَمْ یَنْہَنَا عَنْہُ ، وَلَمْ یَتَعَاہَدْنَا عِنْدَہُ۔
(مسلم ۱۲۵۔ احمد ۵/۱۰۵)
(مسلم ۱۲۵۔ احمد ۵/۱۰۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫০
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥٠) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ جب نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ تشریف لائے تو یہود یوم عاشوراء کا روزہ رکھا کرتے تھے۔ مسلمانوں نے یہودیوں سے اس کی وجہ پوچھی تو انھوں نے بتایا کہ اس دن موسیٰ کو فرعون کے مقابلے میں فتح حاصل ہوئی تھی۔ اس پر نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ موسیٰ کی یاد منانے کے زیادہ حقدار تم ہو اس لیے اس دن روزہ رکھا کرو۔
(۹۴۵۰) حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ ، قَالَ : حدَّثَنَا شُعْبَۃُ ، عَنْ أَبِی بِشْرٍ ، عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمَدِینَۃَ وَالْیَہُودُ یَصُومُونَ یَوْمَ عَاشُورَائَ فَسَأَلَہُمْ عَنْ ذَلِکَ ؟ فَقَالُوا : ہُوَ الْیَوْمُ الَّذِی ظْہَرَ فِیہِ مُوسَی عَلَی فِرْعَوْنَ ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : لأَنْتُمْ أَوْلَی بِمُوسَی مِنْہُمْ ، فَصُومُوہُ۔ (بخاری ۴۷۳۷۔ مسلم ۷۹۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫১
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥١) حضرت عبد الرحمن بن یزید کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت اشعث بن قیس حضرت عبداللہ کے پاس حاضر ہوئے۔ حضرت عبداللہ کھانا کھا رہے تھے ، آپ نے اشعث بن قیس کو بھی کھانے کی دعوت دی۔ انھوں نے کہا کہ کیا آج عاشوراء کا دن نہیں ؟ حضرت عبداللہ نے پوچھا کہ کیا تم جانتے ہو عاشوراء کا دن کیا ہے ؟ انھوں نے پوچھا کہ کیا ہے ؟ حضرت عبداللہ نے فرمایا کہ یہ وہ دن ہے جس میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) رمضان کی فرضیت سے پہلے روزہ رکھا کرتے تھے، جب رمضان کے روزے فرض ہوگئے تو آپ نے اس دن روزہ رکھنا چھوڑ دیا۔
(۹۴۵۱) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ عُمَارَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ یَزِیدَ ، قَالَ : دَخَلَ الأَشْعَثُ بْنُ قَیْسٍ عَلَی عَبْدِ اللہِ وَہُوَ یَتَغَدَّی ، فَقَالَ : یَا أَبَا مُحَمَّدٍ ، اُدْنُ إلَی الْغَدَاء ، فَقَالَ : أَوَلَیْسَ الْیَوْمُ یَوْمَ عَاشُورَائَ ؟ فَقَالَ : وَہَلْ تَدْرِی مَا یَوْمُ عَاشُورَائَ ؟ قَالَ : وَمَا ہوَُ ؟ قَالَ : إنَّمَا ہُوَ یَوْمٌ کَانَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَصُومُہُ قَبْلَ أَنْ یُنَزَّلَ شَہْرُ رَمَضَانَ ، فَلَمَّا نَزَلَ شَہْرُ رَمَضَانَ تُرِکَ۔ (مسلم ۱۲۲۔ احمد ۱/۴۲۴)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫২
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥٢) حضرت اسود فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی بن ابی طالب یا حضرت ابو موسیٰ میں سے کسی کو عاشوراء کے روزے کا حکم دیتے ہوئے نہیں دیکھا۔
(۹۴۵۲) حَدَّثَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الأَسْوَد ، قَالَ : مَا رَأَیْتُ أَحَدًا کَانَ آمَرَ بِصِیَامِ یَوْمِ عَاشُورَائَ مِنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ ، وَأَبِی مُوسَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫৩
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥٣) حضرت اسود فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی بن ابی طالب یا حضرت ابو موسیٰ میں سے کسی کو عاشوراء کے روزے کا حکم دیتے ہوئے نہیں دیکھا۔
(۹۴۵۳) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، وَعَلِیِّ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الأَسْوَد ، قَالَ : مَا رَأَیْتُ أَحَدًا آمَرَ بِصَوْمِ یَوْمِ عَاشُورَائَ مِنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ ، وَأَبِی مُوسَی۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫৪
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥٤) حضرت حارث فرماتے ہیں کہ حضرت علی عاشوراء کے دن روزہ رکھنے کا حکم دیتے تھے۔
(۹۴۵۴) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ ، عَنِ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِیٍّ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَأْمُرُ بِصَوْمِ یَوْمِ عَاشُورَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫৫
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥٥) حضرت ابوبکر بن عبد الرحمن بن حارث فرماتے ہیں کہ حضرت عمر نے عبدالرحمن بن حارث کو عاشوراء کی رات کو پیغام بھیج کر کہا کہ سحری کھاؤ۔ پھر اگلے دن حضرت عمر نے بھی روزہ رکھا اور حضرت عبدالرحمن نے بھی۔
(۹۴۵۵) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی عَبْدُ الْمَلِکِ ، عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ ؛ أَنَّ عُمَرَ أَرْسَلَ إلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ مَسَائَ لَیْلَۃِ عَاشُورَائَ : أَنْ تَسَحَّروا ، وَأَصبحَ صَائِمًا ، وَأَصْبَحَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ صَائِمًا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫৬
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥٦) حضرت قاسم عاشوراء کے دن روزہ رکھا کرتے تھے۔
(۹۴۵۶) حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَۃَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ ، عَنِ الْقَاسِمِ ؛ أَنَّہُ کَانَ یَصُومُ عَاشُورَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫৭
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥٧) حضرت قیس بن سعد فرماتے ہیں کہ نبی پاک (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں عاشوراء کے دن روزہ رکھنے کا حکم دیا ہے۔
(۹۴۵۷) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَیْمِرَۃَ ، عَنْ أَبِی عَمَّارٍ ، عَنْ قَیْسِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ : أَمَرَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِصِیَامِ یَوْمِ عَاشُورَائَ۔ (احمد ۴۲۱۔ نسائی ۳/۲۸۴۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯৪৫৮
روزے کا بیان۔
পরিচ্ছেদঃ یومِ عاشوراء کے روزے کا بیان
(٩٤٥٨) حضرت قاسم فرماتے ہیں کہ جب رمضان کے روزے فرض ہوئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نہ ہمیں عاشوراء کے روزے کا حکم دیا، نہ اس سے منع کیا، ہم یہ روزہ رکھا کرتے تھے۔
(۹۴۵۸) حَدَّثَنَا وَکِیعٌ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنِ الْقَاسِمِ ؛ فَلَمَّا نَزَلَ رَمَضَانُ لَمْ یَأْمُرْنَا ، وَلَمْ یَنْہَنَا ، وَنَحْنُ نَفْعَلُہُ۔
তাহকীক: