মুসান্নাফ ইবনু আবী শাইবাহ (উর্দু)
الكتاب المصنف في الأحاديث و الآثار
دعاؤں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৮০১ টি
হাদীস নং: ৩০৪৩০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس شخص کو لشکر کی خبر پہنچنے میں دیر ہو رہی ہو تو وہ دعا کرے اور مدد مانگے
(٣٠٤٣١) حضرت کلیب اپنے والد کے واسطہ سے فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کو جب نھاوند کی اور حضرت نعمان بن مقرن کی خبر ملنے میں دیر ہوگئی تو آپ نے اللہ سے مدد مانگنی شروع کردی۔
(۳۰۴۳۱) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَیْبٍ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : أَبْطَأَ عَلَی عُمَرَ خَبَرُ نَہَاوَنْدَ وَخَبَرُ النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ فَجَعَلَ یَسْتَنْصِرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بعض لوگوں نے کہا ہے کہ فجر کے بعد قل ھو اللہ احد سورت پڑھی جائے
(٣٠٤٣٢) حضرت حکم بن جحل نے ایک آدمی کے حوالے سے بیان کیا کہ حضرت علی نے ارشاد فرمایا : جو شخص فجر کی نماز کے بعد دس مرتبہ سورة اخلاص پڑھے، تو اس دن کوئی گناہ اس سے نہیں ملے گا، اگرچہ سب شیاطین ہی کوشش کریں۔
(۳۰۴۳۲) حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ ، عَن حَجَّاجِ بْنِ دِینَارٍ ، عَنِ الْحَکَمِ بْنِ جَحْلٍ ، عَن رَجُلٍ حَدَّثَہُ عَنْ عَلِیٍّ ، أَنَّہُ قَالَ : مَنْ قَرَأَ بَعْدَ الْفَجْرِ {قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} عَشْرَ مَرَّاتٍ لَمْ یَلْحَقْ بِہِ ذَلِکَ الْیَوْمَ ذَنْبٌ ، وَإِنْ جَہَدَتہ الشَّیَاطِینُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بعض لوگوں نے کہا ہے کہ فجر کے بعد قل ھو اللہ احد سورت پڑھی جائے
(٣٠٤٣٣) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت ھلال نے ارشاد فرمایا : جو شخص دس مرتبہ سورة اخلاص پڑھتا ہے، تو جنت میں ایک برج اس کے لیے بنادیا جاتا ہے۔
(۳۰۴۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَن لَیْثٍ ، عَن ہِلالٍ ، قَالَ : مَنْ قَرَأَ {قُلْ ہُوَ اللَّہُ أَحَدٌ} عَشْرَ مَرَّاتٍ بُنِیَ لَہُ بُرْجٌ فِی الْجَنَّۃِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بعض لوگوں نے کہا ہے کہ فجر کے بعد قل ھو اللہ احد سورت پڑھی جائے
(٣٠٤٣٤) حضرت سعید بن ابی سعید فرماتے ہیں کہ جب میں مغرب کی نماز سے فارغ ہوا تو حضرت نافع بن جبیر مجھ سے ملے : پس میں نے کہا : آپ کا کیا حال ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا : جب تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی قبر سے گزرے تو یوں کہہ : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سلامتی ہو اور اللہ کی رحمت ہو۔ بیشک شیطان کہے گا : تمہارے لیے کوئی ساتھ نہیں۔ پس جب تو اپنے گھر والوں پر داخل ہو تو یوں کہہ : تم پر سلامتی ہو۔ تو بیشک شیطان کہے گا ، تمہارے لیے کوئی رات رہنے کی جگہ نہیں، پھر جب تیرے سامنے کھانا لایا جائے تو یوں کہہ : اللہ کے نام کے ساتھ شروع کرتا ہوں، یقیناً شیطان ذلیل و رسوا ہو کر بھاگ جائے گا اور اپنے ساتھیوں کو یوں کہے گا : نہیں تمہارے لیے رات رہنے کے لیے کوئی جگہ اور نہ ہی کچھ کھانے کے لیے۔
(۳۰۴۳۴) حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ ، عَن سَعِیدِ بْنِ سَعِیدٍ ، قَالَ : لَحِقَنِی نَافِعُ بْنُ جُبَیْرٍ حِینَ انْصَرَفْت مِنَ الْمَغْرِبِ ، فَقُلْتُ : مَا شَأْنُکَ ؟ فَقَالَ : إذَا مَرَرْت عَلَی قَبْرِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقُلْ : السَّلامُ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَرَحْمَۃُ اللہِ ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یَقُولُ : لاَ صُحْبَۃَ ، فَإِذَا دَخَلْتُ عَلَی أَہْلِکَ فَقُلْ : السَّلامُ عَلَیْکُمْ ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یَقُولُ : لاَ مَبِیتَ ، فَإِذَا أُتِیتَ بِعَشَائِکَ فَقُلْ : بِسْمِ اللہِ ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یُوَلِّی خَاسِئًا یَقُولُ لأَصْحَابِہِ : لاَ مَبِیتَ ، وَلا عَشَائَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو احادیث سورۃ الم تنزیل اور سورۃ تبارک پڑھنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں اور بعض حضرات نے جو ان کے بارے میں فرمایا
(٣٠٤٣٥) حضرت جابر فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نہیں سوتے تھے یہاں تک کہ سورة الم تنزیل اور سورة تبارک الذی بیدہ الملک پڑھ لیتے۔
(۳۰۴۳۵) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَن لَیْثٍ ، عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لاَ یَنَامُ حَتَّی یَقْرَأَ : {الم تَنْزِیلُ} وَ {تَبَارَکَ الَّذِی بِیَدِہِ الْمُلْکُ}۔ (بخاری ۱۲۰۹۔ دارمی ۳۴۱۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو احادیث سورۃ الم تنزیل اور سورۃ تبارک پڑھنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں اور بعض حضرات نے جو ان کے بارے میں فرمایا
(٣٠٤٣٦) حضرت لیث فرماتے ہیں کہ حضرت طاؤس نے ارشاد فرمایا : سورت { الم تَنْزِیلُ } اور سورت { تَبَارَکَ الَّذِی بِیَدِہِ الْمُلْکُ } کو پورے قرآن پر ساٹھ نیکیوں کے ساتھ فضیلت دی گئی ہے۔
(۳۰۴۳۶) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ ، عَن لَیْثٍ ، عَن طَاوُوس ، قَالَ : فُضِّلَتْ : {الم تَنْزِیلُ} وَ{تَبَارَکَ الَّذِی بِیَدِہِ الْمُلْکُ} عَلَی سَائِرِ الْقُرْآنِ بِسِتِّینَ حَسَنَۃً۔ (ترمذی ۲۸۹۲۔ دارمی ۳۴۱۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو احادیث سورۃ الم تنزیل اور سورۃ تبارک پڑھنے کے بارے میں وارد ہوئی ہیں اور بعض حضرات نے جو ان کے بارے میں فرمایا
(٣٠٤٣٧) حضرت ابو یونس فرماتے ہیں کہ حضرت طاؤس نے ارشاد فرمایا : جو شخص رات میں سورت { الم تَنْزِیلُ السَّجْدَۃَ } اور سورت { تَبَارَکَ الَّذِی بِیَدِہِ الْمُلْکُ } پڑھتا ہے تو اسے لیلۃ القدر کے ثواب کے برابر اجر ملتا ہے۔ راوی کہتے ہیں۔ کہ حضرت عطاء کا گزر ہوا۔ ہم نے اپنے ایک ساتھی سے کہا۔ تم ان کے پاس جاؤ اور اس حدیث کے متعلق پوچھو ؟ تو انھوں نے فرمایا : سچ کہا، جب سے میں نے ان دونوں کی یہ فضیلت سنی ہے تو میں نے اس وقت سے ان کو نہیں چھوڑا۔
(۳۰۴۳۷) حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ ، عَن زَائِدَۃَ ، عَن ہِشَامٍ ، عَنْ أَبِی یُونُسَ ، عَن طَاوُوس ، قَالَ : مَنْ قَرَأَ فی لیلۃ : {الم تَنْزِیلُ السَّجْدَۃَ} وَ {تَبَارَکَ الَّذِی بِیَدِہِ الْمُلْکُ} کَانَ مِثْلُ أَجْرِ لَیْلَۃِ الْقَدْرِ ، قَالَ : فَمَرَّ عَطَائٌ فَقُلْنَا لِرَجُلٍ مِنَّا : ائْتِہِ فَسَلْہُ ، فَقَالَ : صَدَقَ ، مَا تَرَکْتہمَا مُنْذُ سَمِعْتہمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب سفر میں اونٹ یا جانور بدک جائے تو آدمی یوں دعا کرے
(٣٠٤٣٨) حضرت ابان بن صالح فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جب تم میں سے کسی کا چوپایہ یا اونٹ جنگل میں بدک کر بھاگ جائے، اور اسے کوئی نظر نہ آئے تو وہ یوں دعا کہے : اللہ کے بندوں کی مدد کرو۔ عنقریب اس کی مدد کی جائے گی۔
(۳۰۴۳۸) حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إذَا نَفَرَتْ دَابَّۃُ أَحَدِکُمْ ، أَوْ بَعِیرُہُ بِفَلاۃٍ مِنَ الأَرْضِ لاَ یَرَی بِہَا أَحَدًا فَلْیَقُلْ : أَعِینُوا عِبَادَ اللہِ ، فَإِنَّہُ سَیُعَانُ۔ (ابویعلی ۵۲۴۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو یوں کہے : مسلمان کی دعا مقبول ہے جب تک کہ وہ ظلم یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے
(٣٠٤٣٩) حضرت ذکوان فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ نے ارشاد فرمایا : مسلمان کی دعا قبول کی جاتی ہے جب تک وہ ظلم کی دعا نہ کرے یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے یا یوں کہے تحقیق میں نے دعا کی پس قبول نہیں کی گئی۔
(۳۰۴۳۹) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَن مِسْعَرٍ ، عَن ذَکْوَانَ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃً ، قَالَ : دَعْوَۃُ الْمُسْلِمِ مُسْتَجَابَۃٌ مَا لَمْ یَدْعُ بِظُلْمٍ ، أَوْ قَطِیعَۃِ رَحِمٍ ، أَوْ یَقُلْ : قَدْ دَعَوْت فَلَمْ أُجَبْ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৩৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو یوں کہے : مسلمان کی دعا مقبول ہے جب تک کہ وہ ظلم یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے
(٣٠٤٤٠) حضرت عبید جو کہ ابو رھم کے آزاد کردہ غلام ہیں فرماتے ہیں : کہ حضرت ابوہریرہ کے ساتھ میرا گزر کھجور کے درخت پر ہو اتو آپ نے ارشاد فرمایا : اے اللہ ! ہمیں کھلا ایسی کھجور جس کو بنو آدم درست نہیں کرتا یعنی جنت کا پھل کھلا۔
(۳۰۴۴۰) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ ، عَن سُفْیَانَ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَن عُبَیْدٍ مَوْلَی أَبِی رُہْمٍ ، قَالَ : مَرَرْت مَعَ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَلَی نَخْلٍ فَقَالَ : اللَّہُمَّ أَطْعِمْنَا مِنْ تَمْرٍ لاَ یَأْبرُہُ بَنُو آدم۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪০
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی جب مسجد سے نکلے تو یوں دعا کرے
(٣٠٤٤١) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ یوں کہا جاتا ہے : جب آدمی مسجد سے نکلے تو یوں دعا کرے : اللہ کے نام کے ساتھ نکلتا ہوں اور میں نے اللہ پر بھروسہ کیا۔ اے اللہ ! میں تیری پناہ لیتا ہوں اس چزَ کے شر سے جس کے لیے میں نکلا ہوں۔
(۳۰۴۴۱) حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِِ ، عَن مَنْصُورٍ ، عَن مُجَاہِدٍ ، قَالَ : کَانَ یُقَالُ : إذَا خَرَجَ الرَّجُلُ مِنَ الْمَسْجِدِ فَلْیَقُلْ : بِسْمِ اللہِ تَوَکَّلْت عَلَی اللہِ اللَّہُمَّ إنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا خَرَجْت لَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪১
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عرفہ کی رات یوں دعا کی جائے
(٣٠٤٤٢) حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : جو شخص عرفہ کی رات کو ایک ہزار مرتبہ یہ کلمات پڑھتا ہے تو وہ جس چیز کا بھی اللہ سے سوال کرے گا اللہ وہ چیز اسے لازمی عطا کریں گے۔ جب کہ کوئی گناہ یا قطع رحمی دعا میں طلب نہ کی ہو۔ پاک ہے وہ اللہ جس کا عرش آسمان میں ہے، پاک ہے وہ اللہ جس کے پاؤں رکھنے کی جگہ زمین میں ہے، پاک ہے وہ اللہ جس کا راستہ سمندر میں ہے، پاک ہے وہ اللہ جس کی رحمت جنت میں ہے، پاک ہے وہ اللہ جس کی بادشاہت جہنم میں ہے، پاک ہے وہ اللہ جس کی رحمت ہوا میں ہے، پاک ہے وہ اللہ جس نے آسمانوں کو بلند کیا، پاک ہے وہ اللہ جس نے زمین کو رکھ دیا، پاک ہے وہ اللہ جس سے نجات کی کوئی جگہ نہیں ہے سوائے اسی کی ذات کے۔
(۳۰۴۴۲) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ : حدَّثَنِی عزرۃ بْنُ قَیْسٍ صَاحِبُ الطَّعَامِ ، قَالَ : حَدَّثَتْنِی أُمُّ الفیض ، عَنْ عَبْدِ اللہِ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : مَنْ قَالَ ہَؤُلائِ الْکَلِمَاتِ لَیْلَۃَ عَرَفَۃَ أَلْفَ مَرَّۃٍ، لَمْ یَسْأَلَ اللَّہَ شَیْئًا إِلاَّ أَعْطَاہُ إیَّاہُ ، لَیْسَ فِیہِ إِثْمَ ، وَلا قَطِیعَۃُ رَحِمٍ ، سُبْحَانَ اللہِ الَّذِی فِی السَّمَائِ عَرْشُہُ ، سُبْحَانَ اللہِ الَّذِی فِی الأَرْضِ مَوْطِئُہُ ، سُبْحَانَ اللہ الَّذِی فِی الْبَحْرِ سَبِیلُہُ ، سُبْحَانَ اللہ الَّذِی فِی الْجَنَّۃِ رَحْمَتُہُ ، سُبْحَانَ اللہ الَّذِی فِی النَّارِ سُلْطَانُہُ ، سُبْحَانَ اللہ الَّذِی فِی الْہَوَائِ رَحْمَتُہُ ، سُبْحَانَ اللہ الَّذِی فِی الْقُبُورِ قَضَاؤُہُ ، سُبْحَانَ اللہ الَّذِی رَفَعَ السَّمَائَ ، سُبْحَانَ اللہ الَّذِی وَضَعَ الأَرْضَ ، سُبْحَانَ اللہِ الَّذِی لاَ مَنْجَی مِنْہُ إِلاَّ إلَیْہِ۔ (ابویعلی ۳۵۶۴۔ طبرانی ۴۱۲)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪২
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عمر بن خطاب کو یوں دعا کرنے کا حکم دیا
(٣٠٤٤٣) حضرت ابن عکیم فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے مجھ سے فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے فرمایا تھا : اے خطاب کے بیٹے ! تو یوں کہہ : اے اللہ ! میری پوشیدگی کو میرے ظاہر سے بہتر بنا دے اور میرے ظاہر کو نیک بنا دے۔
(۳۰۴۴۳) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْن زِیَادٍ ، قَالَ : حدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحْمَانِ بْنُ زِیَادٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی شَیْخٌ مِنْ قُرَیْشٍ ، عَنِ ابْنِ عُکَیم ، قَالَ : قَالَ لِی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : قَالَ لَہُ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : یَا ابْنَ الْخَطَّابِ ، قُلِ : اللَّہُمَّ اجْعَلْ سَرِیرَتِی خَیْرًا مِنْ عَلانِیَتِی ، وَاجْعَلْ عَلانِیَتِی صَالِحَۃً۔
(ترمذی ۳۵۸۶)
(ترمذی ۳۵۸۶)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪৩
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عمر بن خطاب کو یوں دعا کرنے کا حکم دیا
(٣٠٤٤٤) حضرت عروہ بن زبیر فرماتے ہیں کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعا یوں ہوتی تھی : اے اللہ ! میری مدد فرما کہ میں تیرا ذکر کروں اور تیرا شکر ادا کروں اور تیری اچھی عبادت کروں۔
(۳۰۴۴۴) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، عَن ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ ، عَنْ أَبِیہِ ، قَالَ : کَانَ مِنْ دُعَائِ النَّبِیُّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اللَّہُمَّ أَعِنِّی عَلَی ذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِک۔ (ابوداؤد ۱۵۱۷۔ احمد ۲۴۷)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪৪
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کلمات کا بیان جو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سکھائے اور حکم دیا کہ ان کے ذریعہ اپنی حاجت پوری کرو
(٣٠٤٤٥) حضرت انس فرماتے ہیں کہ ایک عورت نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنی ضروریات کی شکایت کرنے لگی، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں اس سے بھی بہتر چیز کی طرف تیری راہنمائی کرتا ہوں۔ تو رات کو سوتے وقت تینتیس مرتبہ لا الہ الا اللہ، اور تینتیس مرتبہ سبحان اللہ، اور چونتیس مرتبہ الحمد للہ پڑھ۔ یہ کل میزان سو ہوئے ، یہ دنیا اور جو کچھ اس میں موجود ہے اس سے بہتر ہے۔
(۳۰۴۴۵) حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَیْنٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا سَلِمَۃُ بْنُ وَرْدَانَ ، قَالَ : سَمِعْتُ أَنَسًا ، قَالَ : أَتَتِ النَّبِیَّ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ امْرَأَۃٌ تَشْکُو إلَیْہِ الْحَاجَۃَ فَقَالَ : أَدُلُّک عَلَی خَیْرٍ مِنْ ذَلِکَ ، تُہَلِّلِینَ اللَّہَ ثَلاثًا وَثَلاثِینَ عِنْدَ مَنَامِکَ وَتُسَبِّحِینَہُ ثَلاثًا وَثَلاثِینَ ، وَتَحْمَدِینَہُ أَرْبَعًا وَثَلاثِینَ ، قَالَ : تِلْکَ مِئَۃ مَرَّۃٍ خَیْرٌ مِنَ الدُّنْیَا ، وَمَا فِیہَا۔
(بخاری ۶۳۵)
(بخاری ۶۳۵)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪৫
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان کلمات کا بیان جو اللہ نے اس کلام میں سے منتخب کیے ہیں
(٣٠٤٤٦) حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ نے اپنے کلام میں سے چار کلمے چُنے ہیں : اللہ تمام عیوب سے پاک ہے، اور سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اور اللہ سب سے بڑا ہے، پھر فرمایا : جو شخص کہتا ہے : اللہ تمام عیوب سے پاک ہے، تو اس کے لیے بیس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں، اور اس کے بیس گناہوں کو مٹا دیا جاتا ہے، اور جو شخص کہے : اللہ سب سے بڑا ہے ، تو اس کے لیے بھی یہی ثوابب ہے، اور جو شخص کہے : اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، تو اس کے لیے بھی ایسا ہی ثواب ہے، اور جو شخص اپنی طرف سے یوں کہے : سب تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے، تو اس کے لیے تیس نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں اور اس کے تیس گناہوں کو مٹا دیا جاتا ہے۔
(۳۰۴۴۶) حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ الْمِقْدَامِ ، قَالَ : حدَّثَنِی إسْرَائِیلُ ، عَنْ أَبِی سِنَانٍ ضِرَارِ بْنِ مُرَّۃَ ، عَنْ أَبِی صَالِحٍ الْحَنَفِیِّ ، عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ ، وَأَبِی ہُرَیْرَہُ ، قَالا : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : إنَّ اللَّہَ اصْطَفَی مِنَ الْکَلامِ أَرْبَعًا : سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ، وَلا إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، وَاللَّہُ أَکْبَرُ ، ثُمَّ قَالَ : مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللہِ ، کُتِبَ لَہُ عِشْرُونَ حَسَنَۃً ، وَحُطَّ عَنْہُ عِشْرُونَ سَیِّئَۃً ، وَمَنْ قَالَ : اللَّہُ أَکْبَرُ فَمِثْلُ ذَلِکَ ، وَمَنْ قَالَ : لاَ إلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَمِثْلُ ذَلِکَ ، وَمَنْ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ مِنْ قِبَلِ نَفْسِہِ کُتِبَتْ لَہُ ثَلاثُونَ حَسَنَۃً وَحُطَّ عَنْہُ ثَلاثُونَ سَیِّئَۃً۔ (عبدالرزاق ۳۱۰)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪৬
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب آدمی یہ کلمات پڑھتا ہے تو مختلف بلاؤں اور مصیبتوں کو اس سے دور کر دیا جاتا ہے
(٣٠٤٤٧) حضرت ہشام بن الغاز فرماتے ہیں کہ حضرت مکحول نے ارشاد فرمایا : جو شخص یہ کلمات پڑھے گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کے کرنے کی قوت صرف اللہ کی مدد سے ہے۔ اور اللہ کی ذات سے کوئی جائے پناہ نہیں سوائے اسی کی ذات کے، تو اللہ اس بندے سے تکلیف کے ستر دروازے دور کردیتے ہیں جن میں ادنیٰ ترین تکلیف فقر و محتاجی ہے۔
(۳۰۴۴۷) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ہِشَامُ بْنُ الْغَازِ ، عَن مَکْحُولٍ ، قَالَ : مَنْ قَالَ لاَ حَوْلَ وَلا قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللہِ ، وَلا مَلْجَأَ مِنَ اللہِ إِلاَّ إلَیْہِ ، دَفَعَ اللَّہُ عَنْہُ سَبْعِینَ بَابًا مِنَ الضُّرِّ أَدْنَاہَا الْفَقْرُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪৭
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آدمی کو حکم دیا گیا کہ وہ یہ کلمات پڑھ کر دعا مانگے اور سوال کرے
(٣٠٤٤٨) حضرت شریک بن عبداللہ بن ابی نمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد میں داخل ہوئے اس حال میں کہ ایک آدمی یہ کلمات کہہ رہا تھا : اے اللہ ! تیرے سوا کوئی معبود برحق نہیں ہے۔ تیرا وعدہ حق ہے اور تجھ سے ملنا بھی برحق ہے، اور جنت بھی برحق ہے، اور جہنم بھی برحق ہے، اور تمام نبی بھی برحق ہیں، اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی برحق ہیں۔ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : مانگ تجھے عطا کیا جائے گا۔
(۳۰۴۴۸) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، قَالَ : حدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ : حَدَّثَنَا شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللہِ بْنِ أَبِی نَمِرٍ ، قَالَ : دَخَلَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ ، وَرَجُلٌ یَقُولُ : اللَّہُمَّ لاَ إلَہَ إِلاَّ أَنْتَ ، وَعْدُک حَقٌّ ، وَلِقَاؤُک حَقٌّ ، وَالْجَنَّۃُ حَقٌّ ، وَالنَّارُ حَقٌّ ، وَالنَّبِیُّونَ حَقٌّ ، وَمُحَمَّدٌ حَقٌّ ، فَقَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : سَلْ تُعْطَہُ۔ (طبرانی ۸۴۱۹)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪৮
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ما قالوا فِی الدّعائِ الَّذِی یستجاب
(٣٠٤٤٩) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : تین دعائیں ایسی ہیں جو قبول کی جاتی ہیں جن کی قبولیت میں کوئی شک نہیں، مظلوم کی دعا، اور مسافر کی دعا، اور باپ کی دعا بچہ کے حق میں۔
(۳۰۴۴۹) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ بَکْرٍ السَّہْمِیُّ ، قَالَ : حدَّثَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیّ ، عَن یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ ، عَنْ أَبِی جَعْفَرٍ ، عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ثَلاثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَاباتٌ لَہُنَّ لاَ شَکَّ فِیہِنَّ : دَعْوَۃُ الْمَظْلُومِ ، وَدَعْوَۃُ الْمُسَافِرِ ، وَدَعْوَۃُ الْوَالِدِ عَلَی وَلَدِہِ۔ (احمد ۲۵۸۔ ابوداؤد ۱۵۳۱)
তাহকীক:
হাদীস নং: ৩০৪৪৯
دعاؤں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسے آدمی کا بیان جو کسی آدمی سے دعا کرنے کی درخواست کرتا ہے
(٣٠٤٥٠) حضرت اسلع بن حیّ فرماتے ہیں کہ میں مدینہ میں تھا۔ میں اپنے لیے خون تلاش کررہا تھا، پس میں نے حضرت ابوہریرہ سے درخواست کی کہ آپ اللہ سے دعا فرمائیں کہ وہ میری مدد فرمائے تو آپ نے فرمایا : اے اللہ ! اگر یہ مظلوم ہے تو اس کی مدد فرما۔ اور اگر یہ ظالم ہے تو اس کے خلاف مدد فرما۔
(۳۰۴۵۰) حَدَّثَنَا جَرِیرٌ ، عَن مُغِیرَۃَ ، عَنِ الأَسْلَعِ بْنِ حَیٍّ ، قَالَ : کُنْتُ بِالْمَدِینَۃِ أَطْلُبُ دَمًا لِی ، فَقُلْتُ لأَبِی ہُرَیْرَۃَ ادْعُ اللَّہَ أَنْ یَنْصُرَنِی ، فَقَالَ : اللَّہُمَّ إِنْ کَانَ مَظْلُومًا فَانْصُرْہُ ، وَإِنْ کَانَ ظَالِمًا فَانْصُرْ عَلَیْہِ۔
তাহকীক: